Tag: Islamabad

  • ترقیاتی منصوبوں کیلئےڈولپمنٹ فنڈ کمپنی بنانےکا فیصلہ

    ترقیاتی منصوبوں کیلئےڈولپمنٹ فنڈ کمپنی بنانےکا فیصلہ

    اسلام آباد: ملک کے اہم انفرااسٹرکچر منصوبوں کی سرمایہ کاری کیلئے حکومت نےپاکستان ڈیولپمنٹ فنڈ نامی کمپنی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے ملک میں اہم انفرااسٹرکچر سے متعلق ترقیاتی منصوبوں کے لیے پاکستان ڈولپمنٹ فنڈ لمیٹڈ کے ذریعے فنانسنگ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    پاکستان ڈولپمنٹ فنڈ لمیٹڈ کے پاس ایک سو ستاون ارب روپے کے وسائل کا انتظام بھی کیا جاچکا ہے۔دستاویز میں بتایا گیا کہ اس کمپنی کے ذریعے ملک میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شروع ہونے والے منصوبوں اور اہم انفرااسٹرکچر ڈولپمنٹ پراجیکٹ کی فنانسنگ کی جائے گی اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دیا جائے گا۔

    ملک میں اسلامک بینکنگ و اسلامک فنانسنگ کے شعبے میں مزید ریسرچ کے لیے اسلامک اکنامک میں خصوصی سینٹر آف ایکسیلنس بھی قائم کیا جائے گا۔

  • انقلاب اور آزای مارچ , پی ٹی آئی اور عوامی تحریک میں چار نکات پراتفاق

    انقلاب اور آزای مارچ , پی ٹی آئی اور عوامی تحریک میں چار نکات پراتفاق

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک مین انقلاب اور آزای مارچ پر چار نکات پر اتفاق ہوگیا، پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سیاسی جدوجہد پرامن اور آئین کے دائرے میں ہوگی، مارشل لا کے نفاذ کو برداشت نہیں کیاجائے گا۔

    شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں پاکستان تحریک انصاف کے وفد کی طاہرالقادری سےملاقات میں انقلاب اورآزادی مارچ کیلئے چار نکات پراتفاق ہوگیا، شاہ محمود قریشی کا کہنا ہےدونوں جماعتوں کی جدوجہد جمہوری ہوگی،جس کا مقصدحقیقی جمہوریت رائج کرنا ہے،شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حالات بگڑے تو ذمہ دار وفاقی اور پنجاب حکومت ہوگی، شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ اس جدوجہد میں کوئی غیر آئینی اقدام کیا گیا تومزاحمت اور مذمت کی جائے گی، پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا ان کامقصد ملک میں جمہوریت کو ڈی ریل کرنا نہیں، نہ ہی جمہوریت کیخلاف کوئی سازش کی جارہی ہے۔

  • وزیرِاعظم کا خطاب: دھاندلی کے خلاف اعلیٰ عدالتی کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ

    وزیرِاعظم کا خطاب: دھاندلی کے خلاف اعلیٰ عدالتی کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ

     اسلام آباد: اسلامیہ جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نےقوم سے خطاب کیا اورانہوں نے2013 کے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات لگنے پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس سے تحقیقات کے لئے تین رکنی کمیشن قائم کرنے کی درخواست کردی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کی معاشی ترقی کے لئے سیاسی استحکام بے حد ضروری ہے لیکن بد قسمتی سے پاکستان میں ایسے ادوار آتے رہتے ہیں کہ جب جمہوریت پامال ہوتی رہی۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ایک بھر پور مینڈیٹ کے ساتھ عوام نے ہمیں منتخب کیا اور آج عدلیہ اور تمام آئینی ادارے جمہوریت کی پشت پر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ ایک جمہوری حکومت نے دوسری حکومت کو اقتدار منتقل کیا اور ایک جمہوری صدر جمہوری طریقے سے رخصت ہوا اور دوسرا صدربھی جمہوری طریقہ سے آیا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ جون 2013 میں جب ہم نے حکومت سنبھالی تھی اس وقت ملک بے پناہ مصائب کا شکار تھا، معیشت کی حالت دگردگوں تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ مسائل حل ہوگئے لیکن گزشتہ چودہ ماہ میں ملک کی معاشی حالت میں استحکام آیا ہے اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت میں کہ جب ملک معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہوا تھا ملک میں سیاسی انتشار پیدا کیا جانے لگا ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ آخر اس احتجاج کی وجہ کیا ہے؟ کیا یہ احتجاج اس لئے ہورہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار شرح نمو چار فیصد تک پہنچ گئی ، نوجوانوں کو آسان اقساط پر قرضے فراہم کئے جانے لگے عوامی فلاح کے منصوبے عملی طور پر ہوتے ہوئے نظر آنے لگے، کراچی سے لاہور موٹر وے کے لئے 55 ارب رپے ریلیز کردئے گئے۔ 10 ہزار میگا واٹ بجلی کے معاہدے کئے گئے۔ تربیلا اور ،منگلا ڈیم کی توسیع کی جارہی ہے، آخر ایسا کیا ہواہےجو احتجاج کیا جارہا ہے۔

    کیوں ملک کو دوبارہ غربت اور اندھیروں میں واپس دھکیلنے کی سازش کی جارہی ہے؟

    میاں نواز شریف نے 2002 اور 2008 کے الیکشن پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ وہ الیکشن کتنے شفاف تھے ہماری پارٹی کو ڈیڑھ درجن نشستوں تک محدود کیا گیا، 2008 میں ان کے اور میاں شہباز شریف کے کاغذات مسترد کئے گئے اور وہ الیکشن میں حصہ نہ لے سکے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 2013 کا الیکشن پہلا الیکشن تھا کہ جس میں پہلی بار وسیع پیمانے پر ووٹوں کی تصدیق ہوئی ، مبصرین تعینات ہوئے، ملکی اور غیر ملکی میڈیا نے الیکشن پر نظر رکھی اور دو سو سے زائد مبصرین نے الیکشن کا جائزہ لے کر فیصلہ دیا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کے شفاف ترین الیکشن تھے۔

    میاں نواز شریف نے کہا کہ آج ایک مظبوط پارلیمنٹ موجود ہے جو کہ آئین سازی کے لئے ہے اور نظام میں موجود خرابیوں کو دور کرنے پر تیار بھی ہے اوراس کے لئے ایوانِ بالا اور ایوانِ زیریں کے منتخب ارکان پرمشتمل ایک کمیٹی بنائی جاچکی ہے اور اسکی موجودگی میں سڑکوں پر کسی بھی قسم کی اصلاحات کی گنجائش نہیں ہے۔ نہ ہی کسی کو یہ اجازت دی جائے گی کہ ایک ترقی کا عمل جو شروع ہوچکا ہے اس کو برباد کردیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بادشاہت نہیں ہے اورنہ ہی آمریت ہے، بادشاہت سے ہم سرسٹھ سال پہلے نجات حاصل کرچکے اوراب کسی کو اجازت نہیں کہ وہ جتھہ بندی کرکے مذہب کے نام پرلوگوں کی گردنیں کاٹے۔

    انہوں نے صحافیوں کو مخاطب کر کے کہا کہ اس ملک کے صحافیوں نے جمہوریت کے لئے بے پناہ قربانیاں دیں ہیں اور جمہوریت کی بحالی میں ان کا لازوال کردار ہے لیکن موجودہ صورتحال میں میڈیا کو چاہئے کہ وہ ایک بار پھر اپنی پالیسیوں کا جائزہ لے تاکہ وہ حقیقی معنوں میں ملک کاچوتھا ستون بن سکے۔

    انہوں نے انتہائی تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک مخصوص جماعت کی جانب سے مسلسل ان پر دھاندلی کا الزامات لگائے جاتے رہے اور اس سلسلے میں ان پر اور ان کی جماعت پر مسلسل الزامات کی بوچھارکی گئی۔ انہوں نے ملک میں جاری سیاسی انتشار کے خاتمے اور دھاندلی کے الزامات کے جواب میں سپریم کورٹ سے تحقیقات کی درخواست کرتے ہوئے تین رکنی کمیشن قائم کرنے کی استدعا کی ہے۔

    وزیر اعظم نے خطاب کےآخر میں قوم کو ایک بارپھر جشن آزادی کی مبارک باد دیتے ہوئے وطن ِعزیز کے لئے اپنی نیک تمناوؐں کا اظہار کیا۔

  • طاہرالقادری کومارچ کی اجازت نہیں ملے گی، سعدرفیق

    طاہرالقادری کومارچ کی اجازت نہیں ملے گی، سعدرفیق

    لاہور : وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کو انقلاب مارچ کی اجازت ہرگرنہیں ملے گی کیونکہ ان کے خلاف مقدمات ہیں اور وہ سیاسی ورکر بھی نہیں ہیں وہ انقلاب مارچ سے باز آجائیں ،البتہ عمران خان امن کی تحریری ضمانت دیں تو پھر لانگ مارچ کا کوئی راستہ بن سکتا ہے۔

    ریلوے ہیڈ کوارٹر لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان بھی استعفی دیں، میں بھی استعفی دیتا ہوں پھرآمنے سامنے الیکشن میں دیکھتے ہیں کون جیتتا ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان خود کو ڈاکٹر طاہر القادری سے علیحدہ کریں کیونکہ ڈاکٹر طاہرالقادری کےساتھ دس ہزار مسلح پیروکار ہیں اور ان کی تقریریں بھی خطرناک ہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ انقلاب مارچ اور لانگ مارچ کی کیاضرورت تھی جس سے پاکستان کی سٹاک مارکیٹ کریش کر گئی ہے اورسرمایہ کاروں کا اربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے، انہوں نے کہا کہ ان لانگ مارچوں سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں۔

  • اسلام آباد:عمران خان کے الزامات بے بنیاد ہیں، افتخار چوہدری

    اسلام آباد:عمران خان کے الزامات بے بنیاد ہیں، افتخار چوہدری

    اسلام آباد: سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے عمران خان کے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

    اسلام آباد ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں افتخارمحمد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان بلاجواز الزام تراشی کر رہے ہیں، میرے بھیجے گئے نوٹس کا اب تک جواب نہیں دیا۔

    سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری نے کہا کہ عمران خان کے الزامات کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مترادف ہے، سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عمران خان کی طرف سے جواب نہ آنے پر جلدعدالت سے رجوع کریں گے۔

  • الطاف حسین،عمران خان،طاہرالقادری کی شیخ رشید کے گھر حملے کی مزمت

    الطاف حسین،عمران خان،طاہرالقادری کی شیخ رشید کے گھر حملے کی مزمت

    راولپنڈی: ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے شیخ رشید کے گھرلال حویلی پرحملے کی کوشش کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نےٹیلی فون پر شیخ رشید سے رابطہ کیا اور ان کی خیریت دریافت کی، الطاف حسین نے کہا حکومت ایسے ہتھکنڈے اختیار نہ کرے، یہ انتہائی مذموم حرکت ہے،  ایسی حرکتوں سے کبھی کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا، حکومت طاقت کے استعمال کے بجائے افہام وتفہیم کا راستہ اختیارکرے، شیخ رشید نے خیریت دریافت کرنے الطاف حسین کا شکریہ ادا کیا۔

    تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے بھی شیخ رشید کے گھر پتھراؤ کی مذمت کرتے ہوئے کہا حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے، ن لیگ غنڈوں کے ذریعے اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف نفرت انگیز اقدامات کررہی ہے، صوبے میں انتشار کی ذمہ دار پنجاب حکومت اور ن لیگ ہوگی۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے شیخ رشید کو فون کرکے ان کی خیریت دریافت کی اور حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکمران ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل رہے ہیں

  • جلسے جلوسوں پر پابندی: کمشنر اسلام آباد کا عمران خان اور طاہرالقادری کو خط ارسال

    جلسے جلوسوں پر پابندی: کمشنر اسلام آباد کا عمران خان اور طاہرالقادری کو خط ارسال

    اسلام آباد : چیف کمشنر اسلام آباد نے عمران خان اور طاہرالقادری کو خط ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں جلسے جلوسوں پر پابندی ہے۔

    تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو اسلام آباد کے چیف کمشنر نے خط ارسال کیا ہے،جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ ہے، جس کے تحت جلسے، جلوسوں اور مارچ کی بالکل اجازت نہیں دی جائے گی، چیف کمشنر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کو جلسے کے لئے اسسٹنٹ کمشنر کی اجازت لینا ہوگی، خط میں کہا گیا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے باعث سیکیورٹی خدشات بھی ہیں۔

  • طاہر القادری سے انتخابی انقلاب کی بات کی جائے گی، عمران خان

    طاہر القادری سے انتخابی انقلاب کی بات کی جائے گی، عمران خان

    لاہور: عمران خان کہتے ہیں طاہر القادری سے انتخابات کے ذریعے انقلاب کی بات کی جائے گی، چودہ اگست کے بعد وہ خود وزیراعظم کو ملاقات کی دعوت دیں گے۔

    چودہ اگست کو آزادی مارچ اور انقلاب مارچ ساتھ ساتھ ہوگا اور عمران خان نے آزادی مارچ کے بعد اپنی پہلی ترجیح بھی بتا دی،تحریک  انصاف کے چیئرمین عمران خان کہتے ہیں یہ پورے پاکستان کی آزادی کا معاملہ ہے۔ علامہ طاہر القادری سے بات کی جائے گی کہ وہ انتخابی انقلاب کے ذریعے اٹھارہ کروڑ عوام کی زندگیوں میں انقلاب لائیں۔

    عمران خان علامہ طاہر القادری سے انتخابی عمل میں اصلاحات کی بات کریں گے، کپتان پہلے ہی کہہ چکے ہیں وزیراعظم نواز شریف کے استعفے اور وسط مدتی انتخابات کے مطالبات کی منظوری تک وہ اسلام آباد میں بیٹھے رہیں گے،عمران خان کہتے ہیں چودہ اگست کے بعد وہ خود وزیراعظم کو ملاقات کی دعوت دیں گے۔

  • زیارت میں قائداعظم ریزیڈنسی کی تعمیر کا کام مکمل

    زیارت میں قائداعظم ریزیڈنسی کی تعمیر کا کام مکمل

    زیارت میں قائداعظم محمد علی جناح کی ریزیڈنسی کی تعمیر کا کام مکمل کرلیا گیا ،جس کا افتتاح عنقریب ہوگا،ریزیڈنسی کی تعمیر مکمل ہونے کے ساتھ ہی زیارت شہر کی رونقیں بحال ہونے لگی ہیں۔

    بلوچستان کے پرفضا مقام زیارت میں واقع قائداعظم محمد علی جناح کی ریزیڈنسی گزشتہ سال پندرہ جون کو دہشت گردی کے واقعے میں تباہ ہوگئی تھی جس کے بعد اس کی دوبارہ تعمیر ومرمت کا کام شروع کردیا گیا تھا،اور پندرہ کروڑ روپے کی لاگت سے چار ماہ کے قلیل عرصہ میں اس کی تعمیر مکمل کرلی گئی اس یادگار عمارت کی تعمیر کا کام تکمیل کو پہنچتے ہی زیارت کی رونقوں میں اضافہ ہونے لگا ہے ۔

    ریزیڈنسی کی عمارت کو اصل حالت میں بحال کرنے کے لئے اس میں پتھروں کے علاوہ ساگوان اور دیہار اقسام کی لکڑی استعمال کی گئی، ریزیڈنسی کا افتتاح عنقریب وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کریں گے جس کے بعد اسے عام لوگوں کے لئے کھول دیا جائے گا،ریزیڈنسی کا افتتاح ہونے کے بعد زیارت کی رونقیں بحال ہونے لگی ہیں امکان ہے کہ آئندہ چار ماہ کے دوران زیارت میں سیاحوں کی ریکارڈ تعداد آئے گی۔

  • عمران خان آزادی مارچ کی قیادت کرنے کیلئے لاہور پہنچ گئے

    عمران خان آزادی مارچ کی قیادت کرنے کیلئے لاہور پہنچ گئے

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان آزادی مارچ کی قیادت کرنے کیلئے لاہور پہنچ گئے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان آزادی مارچ کی قیادت کرنے لاہور پہنچ گئے،زمان پارک برقی قمقموں سے جگمگا اٹھا پرجوش کارکنوں نےاپنےقائدکا استقبال بھی پرجوش اوروالہانہ کیا، عمران خان جب بنی گالہ اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ سے نکلے،توان گاڑیوں کا قافلہ بھی ساتھ نکلا،پرجوش کارکن اپنے قائد اور آزادی مارچ کیلئے نعرے لگاتے رہے، پولیس اسکواڈ سیکیورٹی دیتا رہا، گاڑی میں بیٹھے عمران خان کا پر اعتماد چہرہ چودہ اگست کے آزادی مارچ کی کہانی بتارہا تھا، ہشاش بشاش عمران خان کارکنوں کے نعروں کا جواب دیتے رہے۔

    PTI-PMLN

    دوسری جانب عمران خان کے لاہور پہچنے سےقبل لاہورکازمان پارک اکھاڑا بن گیا، زمان پارک لاہور میں عمران خان کی رہائش کے باہر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے کارکن آمنے سامنے آگئے  پتھراؤ اور جوابی پتھراؤسے کشیدگی پھیل گئی لیکن معاملہ وقتی طور پر ٹل گیا۔

    آزادی مارچ سےقبل تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد جانے کیلئے پرجوش ہیں، تو ن لیگ والے بھی موقع کی کھوج میں ہیں، مقابلہ سخت،اور فضاؤں میں کشیدگی پھیل چکی ہے، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے سیاسی قیادت نے افہام و تفہیم کا مظاہرہ نہ کیا،تو نتائج سنگین ہوسکتے ہیں۔