Tag: Islamic Scholar

  • فرانس کے مذہبی اسکالر گینگ ریپ کے مرتکب قرار

    فرانس کے مذہبی اسکالر گینگ ریپ کے مرتکب قرار

    پیرس : فرانس کے مذہبی اسکالر گینگ ریپ کے بھی مرتکب قرار دے دیا گیا، 50 سالہ خاتون نے رمضان پر اپنے اسٹاف کے رکن سمیت ریپ کا نشانہ بنانے کا الزام لگایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق خواتین کے ریپ کے الزامات کا سامنا کرنے والے فرانس کے معروف مذہبی اسکالر طارق رمضان پر ایک خاتون صحافی کے گینگ ریپ کا الزام بھی عائد کردیا گیا۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق 50 سالہ خاتون نے 56 سالہ رمضان پر اپنے اسٹاف کے رکن سمیت ریپ کا نشانہ بنانے کا الزام لگایا تھا، خاتون کا کہنا تھا کہ مئی 2014 کو جب وہ لیون کے ایک ہوٹل میں ان کا انٹرویو کرنے گئی تھیں تو معروف اسکالر نے اپنے اسٹاف کے ہمراہ انہیں ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔

    جوڈیشل ذرائع نے کہا کہ خاتون نے مئی 2019 میں درج کرائی گئی شکایت میں بتایا تھا کہ مذہبی اسکالر رمضان نے حملے سے متعلق پولیس میں رپورٹ کرنے کے خلاف دھمکیاں بھی دی تھیں۔4 بچوں کے والد رمضان اوکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر تھے تاہم انہیں 2017 کے آخر میں ‘می ٹو’ مہم کے تحت الزامات کا سامنا کرنے پر رخصت پر بھیج دیا گیا تھا۔

    انہوں نے 2009 میں ایک معذور خاتون اور 2012 میں فیمینسٹ رضاکار کے ریپ کے الزامات کی تردید کی تھی جبکہ فروری 2018 میں انہیں حراست میں لیا گیا تھا اور 9 ماہ تک زیر حراست رہنے کے بعد انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

    سوئٹزرلینڈ کے حکام بھی ان کے ملک میں رمضان کے خلاف ریپ کی شکایت پر تحقیقات کر رہے ہیں، ان کے وکیل ایمانوئل مارسگنی نے فرانس میں ان کے خلاف لگے حالیہ الزامات پر رائے دینے سے انکار کردیا۔

  • علامہ شاہ تراب الحق کی زندگی کا سفر

    علامہ شاہ تراب الحق کی زندگی کا سفر

    کراچی: معروف عالم دین علامہ شاہ تراب الحق طویل علالت کے بعد نجی اسپتال میں آج انتقال کرگئے، اُن کی نماز جنازہ کل بعد نماز جمعہ جامع مسجد میمن میں ادا کی جائے گی۔

    معروف عالم دین 1946ء میں بھارتی ریاست حیدرآباد دکن میں پیدا ہوئے، آپ کے والد کا نام حضرت سید شاہ حسین قادری جبکہ والدہ کا نام اکبرالنساء بیگم تھا، علامہ شاہ تراب الحق نے ابتدائی تعلیم جامعہ نظامیہ حیدرآباد دکن سے حاصل کی۔

    تقسیم برصغیر کے وقت حیدر آباد دکن میں ہونے والے فسادات کے سبب آپ کے اہل خانہ نے پاکستان ہجرت کی اور اُس وقت کے دارالحکومت کراچی کے علاقے پی آئی بی کالونی میں رہائش اختیار کی، شاہ تراب الحق نے منقطع ہونے والے تعلیم کے سلسلے کو ایک بار پھر فیض عام ہائی اسکول سے شروع کیا۔میٹرک تک تعلیم کے بعد آپ نے دارالعلوم امجدیہ سے دینی تعلیم حاصل کی۔

    shah-turab-post-2

    دینی تعلیم حاصل کرنے کے دوران آپ نے 1966ء سے تقاریر کا سلسلہ شروع کیا، عالم کی سند حاصل کرنے کے بعد انتظامیہ نے آپ کو دارالعلوم کے مبلغ کے طور پر تعینات کیا، بعد ازاں آپ نے انتھک محنت سے ایک مقام حاصل کیا اور ایک وقت ایسا آگیا کہ آپ کی پہچان دارالعلوم امجدیہ کے خطیب کے طور پر ہونے لگا۔

    پڑھیں:  سربراہ جماعت اہلسنت پاکستان شاہ تراب الحق قادری انتقال کرگئے

    مناسب روزگار ملنے کے بعد آپ کے اہل خانہ نے 1966ء میں آپ کا نکاح قاری محمد مصلح الدین صدیقی کی دختر سے کردیا، جس سے اللہ نے آپ کو تین فرزند سید شاہ سراج الحق، سیدشاہ عبد الحق اور سید شاہ فرید الحق اور چھ بیٹیاں عطاء کیں، آپ نے 1968ء میں بریلی شریف حاضر ہو کر امامِ اہل سنت احمد رضا خان بریلوی کے چھوٹے صاحب زادے مفتی اعظم ہند حضرت علامہ مولانا مصطفیٰ رضا خان صاحب کے ہاتھ پر بیعت کی۔

    shah-turab-post-1

    شاہ تراب الحق نے مذہبی جدوجہد کے ساتھ ساتھ سیاست کا آغاز کیا اور 1985ء میں آپ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 190 سے منتخب ہوکر رکن قومی اسمبلی بنے، بعد ازاں آپ نے قومی اسمبلی میں نظام مصطفیٰ گروپ بناکر اس میں بھر پور کردار ادا کیا۔جماعت اہل سنت سے وابستگی کے بعد آپ متعدد عہدوں پر فائز رہے۔

    شاہ تراب الحق نے تفسیر، حدیث شریف، فقہ حنفی، عقائد، تصوف اور فضائل وغیرہ کے موضوعات پر کتب لکھ کر علمی میدان میں خدمات سرانجام دیں، آپ کی مشہور تصانیف میں سے تصوف و طریقت، خواتین اور دینی مسائل، فلاح دارین، رسول خدا کی نماز، امام اعظم ابوحنیفہ، ضیاء الحدیث، جمالِ مصطفیٰ وغیرہ شامل ہیں۔