Tag: Islamophobia

  • اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا سے متعلق بڑا فیصلہ

    اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا سے متعلق بڑا فیصلہ

    نیو یارک : پاکستان نے سفارتی محاذ پر ایک اور بڑی کامیابی حاصل کرلی، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اسلامو فوبیا کےخلاف نمائندہ خصوصی مقرر کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں میگوئل آنخیل موراتینوس بطور نمائندہ خصوصی خدمات سر انجام دیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے اسلامو فوبیا کے خلاف  نمائندہ خصوصی کی تقرری کا خیرمقدم کیا ہے۔

    Islamophobia

    انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نفرت اور امتیاز کے خلاف متحد ہیں، دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور امتیازی سلوک میں اضافہ ہورہا ہے۔

    پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ پُرامن بقائے باہمی کے فروغ کے لیے نمائندہ خصوصی کی تقرری ایک اہم سنگ میل ہے۔

    یاد رہے کہ او آئی سی قرار داد میں اس کے خلاف خصوصی نمائندے کی تقرری کی تجویز دی گئی تھی، پاکستان نے جنرل اسمبلی میں او آئی سی قرارداد کی منظوری میں قائدانہ کردار ادا کیا، مذکورہ قرارداد میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے امتیازی سلوک کے خلاف فوری اقدام کی ضرورت کو تسلیم کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال مارچ میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسلمانوں پر تشدد اور امتیازی سلوک کے خلاف پاکستان کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی تھی۔

    اسلامو فوبیا کے خلاف پاکستان کی جانب سے پیش کردہ قرار داد کے حق میں 115 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 44رکن ممالک ووٹنگ کے وقت غیر حاضر رہے۔

    قرارداد میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اسلامو فوبیا پر خصوصی نمائندہ مقرر کرنے اور اس سے نمٹنے کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : اسلامو فوبیا کے خلاف احتجاج کرنے پر بھارتی مسلم سیاستدان کا گھر مسمار

    پاکستان کی جانب سے قرارداد 15 مارچ کو پیش کی گئی جسے اسلامو فوبیا کی روک تھام کے لیے عالمی طور پر منایا جاتا ہے۔

  • کینیڈا میں اسلاموفوبیا کا ایک اور واقعہ

    کینیڈا میں اسلاموفوبیا کا ایک اور واقعہ

    اوٹاوا: کینیڈا میں اسلاموفوبیا کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا ہے، اسلامک سینٹر آف کیمبرج میں توڑ پھوڑ اور مسجد کی دیوار پر نفرت انگیز ڈرائنگ بنائی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق واٹر لو ریجنل پولیس کا کہنا ہے کہ کسی نے اسلامک سینٹر آف کیمبرج کی دیوار پر نفرت انگیز نقوش بنائے تھے، جس کی اطلاع انھیں پیر کو شام 4 بجے کے قریب دی گئی اور انھیں اسلامک سینٹر بلایا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق گرافٹی میں نفرت انگیز علامتیں شامل تھیں، پولیس کا خیال ہے کہ یہ واقعہ اتوار کی رات 8 بجے کے بعد کسی وقت پیش آیا ہے۔ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے واقعے کی شدید مذمت کی، اور اس سلسلے میں انھوں نے ایکس پر ایک پوسٹ بھی کی۔

    پوسٹ میں جسٹن ٹروڈو نے لکھا کہ اسلامک سینٹر آف کیمبرج میں توڑ پھوڑ اور ملک بھر میں اسلاموفوبیا میں اضافہ تشویش ناک، گھناؤنا اور ناقابل قبول ہے۔ انھوں نے کہا میں ایسی نفرت کے خلاف مسلم کمیونٹی کے ساتھ کھڑا ہوں، ہمیں مل کر اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ گزشتہ رمضان میں کینیڈین وزیر اعظم نے اس مسجد کا دورہ بھی کیا تھا۔

  • مسلمانوں کے خلاف نفرت کا زہر ختم کرنا ہوگا: اقوام متحدہ

    مسلمانوں کے خلاف نفرت کا زہر ختم کرنا ہوگا: اقوام متحدہ

    نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے دن منانے کا مقصد مسلم مخالف نفرت کے زہر کے خاتمے کا مطالبہ ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے پہلی بار عالمی دن منایا جا رہا ہے۔

    انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ اس دن کا مقصد مسلم مخالف نفرت کے زہر کے خاتمے کا مطالبہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امتیازی سلوک ہم سب کو مٹا سکتا ہے، ہمیں اس کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔

    سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ آج اور ہر دن ہمیں مشترکہ انسانیت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، تقسیم کرنے والی قوتوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

  • اسلاموفوبیا کے خطرے سے نمٹنے کے لئے کینیڈین وزیراعظم کا بڑا اقدام

    اونٹاریو: اسلاموفوبیا کے خطرے سے نمٹنے کے لئے کینیڈا میں پہلی بار اینٹی اسلامو فوبیا کے خصوصی نمائندے کو مقرر کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ کہ ملک میں اسلاموفوبیا اور امتیازی سلوک کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    جسٹن ٹرودو کا کہنا تھا کہ ہم اسلاموفوبیا سے مقابلہ کرنےکے لئے پہلی بارامیرہ الغوابی کو خصوصی نمائندہ مقرر کیا جا رہا ہے، تاکہ کوئی بلا تفریق مذہب خود کو محفوظ اور قابل احترام محسوس کرسکے۔

    انہوں نے امیرہ الغوابی کی تقرری کو ’اسلامو فوبیا کے خلاف ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ امیرہ الغوابی ملک سے اسلاموفوبیا اور نفرت انگریز رویوں کو ختم کرنے میں بھرپور کردار ادا کریں گی۔

    خیال رہے امیرہ الغوابی ایک صحافی اور سماجی کارکن ہیں اور کینیڈین حکومت حالیہ برسوں کے دوران مسلسل مسلم کمیونٹیز کے ارکان کو نشانہ بنانے سمیت نفرت اور امتیازی سلوک کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔

  • اسلاموفوبیا: ایک اور بھارتی پروفیسر کی کلاس میں توہین آمیز باتیں، طالبہ کی ویڈیو وائرل

    اسلاموفوبیا: ایک اور بھارتی پروفیسر کی کلاس میں توہین آمیز باتیں، طالبہ کی ویڈیو وائرل

    بلوترا: بھارتی ریاست راجستھان کے شہر بلوترا میں ایک کالج کے پروفیسر نے اسلام کے بارے میں توہین آمیز باتیں کر کے مسلم طلبہ کو ہراساں کیا، تاہم ان کے خلاف تاحال کوئی کارروائی سامنے نہیں آئی۔

    سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ایک ویڈیو کے مطابق بھارت میں ایک اور ’ٹیچر‘ اسلاموفوبیا کا شکار ہو کر مسلم طلبہ کو ہراساں کرنے لگے ہیں، تازہ واقعہ ریاست راجستھان میں پیش آیا ہے۔

    بلوترا میں واقع مول چند بھگوان داس رنگ والا کالج میں ایک ہندو انتہا پسند پروفیسر پدم سنگھ نے ہسٹری کی کلاس کے دوران اسلام کے بارے میں توہین آمیز باتیں کیں اور مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دے ڈالا۔

    ویڈیو: ہندو پروفیسر کو بھری کلاس میں مسلم طالب علم سے معافی مانگنی پڑ گئی

    مسلمان طالبہ حسینہ بانو نے شکایت بھی درج کروائی لیکن پروفیسر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی بلکہ حسینہ بانو کو دھمکیاں دی گئیں کہ اگر تھانے گئیں تو تمھارا حشر نشر کر دیں گے۔

    اس سلسلے میں بی اے فرسٹ ایئر کی طالبہ حسینہ بانو ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، جس میں انھوں نے کہا کہ ہسٹری کی کلاس چل رہی تھی اور وہاں تقریباً 150-200 طلبہ بیٹھے تھے اور گوتم بدھ بحث کا موضوع تھے، ٹیچر نے اچانک کہا کیا آپ سب جانتے ہیں کہ آفتاب نے شردھا واکر کے 35 ٹکڑے کر دیے ہیں اور اسے رحم بھی نہیں آیا، مسلمان کتنے بے رحم ہیں۔

    بھارت میں ایک اور مسلمان پر جنونیوں کا بہیمانہ تشدد، ویڈیو وائرل

    حسینہ بانو کے مطابق، ٹیچر نے پوچھا یہاں مسلمان کون ہے؟ کیا یہاں کوئی مسلمان ہے؟ کسی نے جواب نہیں دیا تو اس نے کہا ’’کیا تم جانتے ہو کہ مسلمان کہتے ہیں کہ ایک ہندو کو مارو تو حج کرنے کے برابر ہے اور دو ہندوؤں کو مارو تو جنت میں داخل ہو جاؤ گے، وہ ہمیں (ہندو) کافر کہتے ہیں، وہ دہشت گرد اور پاکستانی ہیں، وہ ہمارے خلاف ہیں اور ان سے دور رہیں۔‘‘

    حسینہ بانو نے کہا ’’وہ وہاں سے اٹھی تو ٹیچر نے مجھ سے پوچھا تم کہاں جا رہی ہو؟ میں نے کہا آپ ایسی باتیں کیسے کہہ سکتے ہو؟ کیا اس کا تعلق بحث کے موضوع سے ہے؟ ٹیچر نے کہا نہیں۔ پھر میں نے کہا کہ آپ یہ کیسے کہہ رہے ہیں؟ ٹیچر نے جواب دیا، یہ قرآن میں لکھا ہے۔ میں نے کہا میں نے قرآن پڑھا ہے، بتاؤ کہاں لکھا ہے؟ ٹیچر نے کہا کہ وہ لا کر دکھا دے گا۔‘‘

    حسینہ بانو کے مطابق اس کے بعد وہ کلاس سے چلی گئی اور دفتر گئی اور ٹیچر کے خلاف شکایت کی لیکن ملوث ٹیچر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ حسینہ بانو کے مطابق یہ واقعہ 21 نومبر کو پیش آیا اور رپورٹ 27 نومبر کو لکھی گئی۔

  • بڑھتی ہو ئی  اسلام دشمنی، مسلم دنیا بھارت کو  کیسےلگام ڈالے؟

    بڑھتی ہو ئی اسلام دشمنی، مسلم دنیا بھارت کو کیسےلگام ڈالے؟

    آج ایک بار پھر منکر اسلام اور دشمنان رسول ﷺ کی یلغار ہوئی ہے وہ جو ہمیشہ سے ہی اسلام کو مٹانے اور عظمت رسول ﷺ کو نعوذ باللہ نشانہ بنانے کیلیے ناکام کوششوں میں مصروف رہتے ہیں وہ آج ایک بار پھر حملہ آور ہوئے ہیں اور یہ حملہ کسی یورپی یا مغربی ملک سے نہیں ہوا ہے بلکہ ہندو توا کی حامی مودی حکومت کے بھارت میں ہوا ہے-

    مغرب اور یورپی ممالک میں آزادیٔ اظہارِ رائے کے نام پر اسلام کی مخالفت اور برگزیدہ و مقدس ہستیوں سے متعلق توہین آمیز بیانات پر اسلامی ممالک بالخصوص پاکستان میں عوام کی جانب سے سخت ردعمل اور احتجاج کیا جاتا رہا ہے، لیکن یہ رُو سیاہ کبھی گستاخانہ خاکے، کبھی کسی برگزیدہ ہستی کی زندگی پر فلم بنا کر یا کوئی توہین آمیز بیان دے کر مسلمانوں میں اشتعال انگیزی پھیلانے کا باعث بن رہے ہیں۔

    گزشتہ دنوں ناموسِ رسالت پر حملہ کرنے کی ناپاک جسارت بھارت میں ہندتوا کی حامی مودی کی جماعت کے اراکین نے کی تو پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک نے سخت ردعمل دیتے ہوئے بھارت سے سفارتی سطح پر احتجاج کیا۔

    بھارت میں مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر عرصۂ حیات تنگ کیا جارہا ہے اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی پالیسیوں نے بھارت میں مذہبی منافرت اور عدم برداشت کو ہوا دی ہے۔ ہندو انتہا پسند کبھی کسی مسجد کو ڈھانے پر تُل جاتے ہیں، کبھی مسلمانوں کے لیے گائے کا گوشت کھانے پر پابندی کا مطالبہ کیا جاتا ہے اور کبھی حجاب کو مسئلہ بنا کر مسلمانوں کو بغض و عناد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ بھارت میں‌ مسلمانوں کو معاشی اور ہر لحاظ سے پستی میں‌ دھکیلنے کی کوششیں‌ کی جارہی ہیں‌ اور انتہا پسند ہندوؤں کو بی جے پی کی خاموش حمایت حاصل ہے، لیکن اس مرتبہ جب بی جے پی کے دو اراکین کی جانب سے شانِ رسالت ﷺ میں توہین آمیز بیان دیا گیا تو بھارت اور دنیا بھر لگ بھگ دو ارب مسلمانوں اور تمام اسلامی ممالک نے مودی سرکار سے سخت احتجاج کیا ہے۔

    بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ترجمان نوپور شرما اور نوین جندال کے یکے بعد دیگرے بیانات کے بعد بھارت اور دنیا بھر کے مسلمانوں نے یک زبان ہو کر ان کے خلاف سخت ترین کارروائی اور بھارتی حکومت سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے، جس دن سے یہ واقعہ ہوا ہے کسی نہ کسی سطح پر دنیا بھر میں احتجاج جاری ہے۔ خلیجی اور عرب ممالک سمیت پاکستان، بھارت، ایران، افغانستان، مصر، ترکی، بنگلہ دیش سمیت دیگر ممالک میں مسلمان غیرتِ ایمانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کے خلاف سڑکوں پر بھرپور احتجاج کررہے ہیں۔ یورپی، افریقی اور امریکا میں بھی جہاں جہاں مسلمان بستے ہیں، وہاں بھی مسلمانوں کی جانب سے احتجاج ہورہا ہے۔ بھارت کی بات کریں تو وہاں مختلف ریاستوں اور تمام بڑے شہروں میں مسلمان احتجاج کے لیے نکلے، لیکن ان پر پولیس ٹوٹ پری اور وحشیانہ تشدد کیا جس میں درجنوں مظاہرین زخمی اور متعدد جان سے گئے۔ پولیس نے کئی شہروں‌ میں نہ صرف مسلمانوں کو گرفتار کرکے ان پر بدترین تشدد کیا بلکہ ان پر جھوٹے الزامات میں مقدمات بنا کر گھروں کو بھی مسمار کردیا ہے۔

    پاکستان سمیت تمام عالمِ‌ اسلام نے بھارت سے احتجاج کرتے ہوئے مذمتی بیانات جاری کیے ہیں اور سعودی عرب، یو اے ای، ایران، قطر، بنگلہ دیش، ترکی و دیگر ممالک میں بھارتی سفیر کو طلب کر کے احتجاج کیا گیا ہے جب کہ اسمبلیوں میں بھی مذمتی قراردادیں منظور کی گئی ہیں۔

    دنیا بھر میں مسلمانوں اور اسلامی ممالک کا احتجاج اور دباؤ ہی ہے کہ مودی سرکار نے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پہلے ان بدبختوں کی پارٹی رکنیٹ معطل کی پھر نوپور شرما اور نوین جندال کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، لیکن مودی حکومت کی مسلمانوں سے نفرت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے اور بھارتی حکومت کی پالیسیاں اور کئی فیصلے ایسے ہیں جو یہ بتاتے ہیں کہ مودی کی حکومت ہندوتوا کو فروغ اور انتہا پسندوں کی سرپرستی کررہی ہے اور یہ سب بیرونی دباؤ پر کیا گیا ہے اور مقدمہ محض دکھاوے کی کارروائی ہے۔ جس کا ثبوت یہ بھی ہے اب تک وزیراعظم مودی اور ان کے تمام وزرا نے اس معاملے پر پراسرار خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ ویسے بھی مودی ہندوتوا کی حامی جماعت آر ایس ایس کے بانی اور تاحیات رکن ہیں اور ان سے مسلمانوں کی حمایت کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ لیکن یہاں سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا عوامی اور سرکاری سطح پر حالیہ احتجاج کے بعد بھارتی حکومت وہاں کے مسلمانوں کے خلاف اپنی روش ترک کر دے گی اور ان کو مذہبی آزادی کے ساتھ سماج میں اپنے حقوق اور تحفظ بھی حاصل ہو جائے گا؟

    بھارت میں توہین آمیز بیانات کے بعد عمان کے مفتیٔ اعظم کی جانب سے بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کی گئی تھی جس پر وہاں سپر اسٹورز بھارتی مصنوعات سے خالی ہونے لگے تھے جب کہ سوشل میڈیا پر یہ کہا جا رہا تھا کہ خلیجی ممالک کی کمپنیاں بھارتی ملازمین کو فارغ کررہی ہیں، لیکن اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

    یہ سب پہلی بار نہیں ہوا ہے اور ماضی قریب میں کبھی فرانس تو کبھی امریکا اور خود کو ترقی یافتہ و مہذب کہنے والے ممالک میں بدبختوں نے اسلام اور شانِ رسالت میں ہرزہ سرائی کی ہے جو اربوں مسلمانوں کی دل آزاری کے ساتھ دنیا کا امن تہ و بالا کرنے کا سبب بنا ہے۔

    ایک امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں‌ مسلمانوں کی بڑی تعداد حیران کن ہے اور اس رپورٹ کے بعد کہا جاسکتا ہے کہ دنیا کا ہر چوتھا شخص مسلمان ہے اور بعض ماہرین کی تحقیقی رپورٹوں‌ کے مطابق 2050 تک اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب ہوگا۔ دنیا کے نقشے پر 57 اسلامی ملک موجود ہیں دنیا کے 10 بڑے آبادی والے ممالک میں اسلامی ملکوں کی تعداد 6 ہے، جن میں سے ایک ملک دنیا کی آٹھویں ایٹمی طاقت ہے، لیکن افسوس کہ اپنی پالیسیوں، مغرب اور یورپ کی کاسہ لیسی اور باہمی اختلافات کے باعث ان 57 ممالک کی حیثیت صرف کاغذی شیر کی سی ہے۔ آج کی دنیا پر اثر انداز ہونے کے لیے مسلمان ممالک کو مضبوط معیشت کے ساتھ علم بالخصوص سائنس اور ٹیکنالوجی میں مہارت کی ضرورت ہے۔ دنیا کو ہماری اس کمزوری اور علم و فنون کے میدان میں پستی کا علم ہے اور وہ اس کا فائدہ اٹھاتی ہے۔

    آج کی دنیا معیشت کی دنیا ہے، جس کی معیشت مضبوط اس کا ملک مضبوط۔ بھارت لگ بھگ دو ارب کی آبادی کے ساتھ دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے اور اس کی بڑی مارکیٹ ہی کسی بھی ملک کو بھارت کے خلاف کوئی اقدام کرنے سے روکتی ہے، آج بڑی تجارتی منڈی ہونے کی وجہ سے بھارت دنیا کی پہلی ترجیح ہے۔ اسلامی ممالک کے بھی بھارت سے معاشی مفادات وابستہ ہیں اگر ان واقعات کی روک تھام کرنی ہے تو پھر ان اسلامی ممالک کو اپنے وقتی معاشی فوائد کو نظرانداز کرکے بڑا فیصلہ کرنا ہوگا۔

    معاشی طور پر مضبوط اسلامی ممالک بالخصوص سعودی عرب بھارت کو تیل بیچنے والا سب سے بڑا ملک ہے دونوں ممالک کی ایک دوسرے کے ممالک میں بڑی سرمایہ کاری ہے اسی طرح یو اے ای اور بھارت بھی ایک دوسرے کے بڑے تجارتی شراکت دار ہیں، رواں برس ہی دونوں ممالک نے باہمی تجارت کو ایک سو ارب ڈالر سے آگے لے جانے کے لیے معاہدے پر دستخط کیے ہیں اسی طرح دیگر ممالک کے بھی تجارتی تعلقات ہیں۔

    یہاں یہ سب بتانے کا مقصد صرف یہ ہے کہ معیشت صرف اسلامی ممالک کیلیے ہی نہیں بلکہ بھارت کے لیے بھی اہم ہے، ماضی میں جب ملائیشیا صرف اپنے صدر مہاتیر محمد کے دورہ برطانیہ کے موقع پر ان کا کارٹون برطانوی اخبارات میں شائع ہونے پر برطانیہ سے تجارتی تعلقات منقطع کرکے اسے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرسکتا ہے، تو پھر بھارت سے تجارت کے رشتے میں بندھے اسلامی ممالک انفرادی حیثیت میں نہیں بلکہ متحد ہوکر اور متفقہ فیصلہ کرکے بھارت کو بھی اسلام دشمن اور توہین رسالت جیسے واقعات کی حتمی روک تھام اور توہین کے مرتکب افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے معاشی تعلقات ختم کرکے اسے اسلامی دنیا کے آگے گھٹنوں کے بل گرنے پر مجبور کرسکتے ہیں۔

  • اسلاموفوبیا کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران‌ خان  کی غیرمعمولی خدمات کا اعتراف

    اسلاموفوبیا کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران‌ خان کی غیرمعمولی خدمات کا اعتراف

    اسلام آباد : مذہبی اسکالرز نے اسلاموفوبیا کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران‌ خان کی غیرمعمولی خدمات کو سراہا ، عمران خان نے کہا قوم کو غلام بنانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے، قوم سیاسی، معاشی اور معاشرتی غلامی کی زنجیریں توڑنے کو تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کی علمی اور مذہبی شخصیات کا عمران خان سے روابط کا سلسلہ جاری ہے ، تنظیم اسلامی پاکستان کے مرکزی ذمہ داران پر مشتمل وفد بنی گالہ پہنچا ، شجاع الدین شیخ، نائب امیر اعجاز لطیف اور ناظم مرکز اظہربی وفد میں شامل تھے۔

    وفد نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی ، وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اورسینئر مرکزی رہنما سیف اللہ خان نیازی ملاقات میں موجود تھے۔

    ملاقات میں میں باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر عمران خان نے تنظیمِ اسلامی پاکستان کے زعما کا خیر مقدم کیا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ قوم کوغلام بنانےکی منصوبہ بندی جاری ہے، قوم کو تاریخی و تہذیبی ورثےسےجداکرنے کی کوششیں کی گئیں، بانیان کے سامنے ایسی مملکت تھی جہاں اسلامی اصول لاگوہوسکیں۔

    تہذیب مغرب سے متاثر اشرافیہ نےقوم کوغلامی میں جکڑا، قوم سیاسی،معاشی اورمعاشرتی غلامی کی زنجیریں توڑنے کو تیار ہے اور وہ قوم ابھررہی ہے جو آزاد مملکت قائم کرنےوالے آبا کی یادتازہ کرے گی۔

    عمران خان نے دینی و مذہبی شخصیات و جماعتوں کو اسلام آباد مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔

    ملاقات میں ریاستِ مدینہ کے تصور اور پاکستان میں اس کے اصولوں کے احیاپرگفتگو کی گئی ، وفد نے توہین رسالت ﷺکے انسداد پر عمران خان کی خدمات کو خراج تحسین پیش گیا۔

    علما نے اسلاموفوبیا کے خلاف قرارداد کی منظوری پر بھی عمران خان کی کاوشوں اور 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن منائے جانے کی بھی تعریف کرتے ہوئے رحمت ا للعالمین ﷺاتھارٹی کا قیام بھی قابل تعریف کارنامہ قرار دیا۔

  • اسلامو فوبیا کے خلاف آواز اٹھانا عمران خان کا قصور تھا، قاسم سوری

    اسلامو فوبیا کے خلاف آواز اٹھانا عمران خان کا قصور تھا، قاسم سوری

    ایبٹ آباد : قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے کہا ہے کہ عمران خان کا قصور یہ ہے کہ ہے اس نے آپ کو کبھی کسی کےا ٓگے جھکنے نہیں دیا۔

    ایبٹ آباد میں تحریک انصاف کے زیر اہتمام ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سازش تھی کہ پاکستان میں جمہوری حکومت کو ختم کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کا قصور یہ ہے کہ ہے اس نے آپ کو کبھی کسی کےا ٓگے جھکنے نہیں دیا، انہوں نے حضور اکرم کی حرمت کی تعمیر کی۔

    سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کے خلاف آواز اٹھانا عمران خان کا قصور تھا، آپ سب کو پتا ہے کہ ہماری حکومت کیخلاف بڑی سازش کی گئی۔

    قاسم سوری نے کہا کہ بھارت حملہ کرتا ہے توعمران خان کہتا ہے کہ اس کا جہاز گرادو، سب نے دیکھا جہاز بھی گرایا اور اس کا پائلٹ بھی پکڑا، عمران خان نے کہا کہ امریکا کا ڈرون آئے تو پاک فضائیہ اسے بھی گرادے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے مخالفین پر کیسز بنوارہی ہے ایف آئی آر کٹوا رہی ہے، امپورٹڈ حکومت اور امریکا کے پھٹوؤں کو کہنا چاہتا ہوں کہ جتنی مرضی ایف آئی آرز کٹواؤ ہم کسی سے ڈرنے والے نہیں، اب پاکستان کی عوام جاگ چکی ہیں۔

    قاسم سوری کا کہنا تھا کہ چور، ڈاکواور غلاموں کا ٹولہ حکومتی بینچوں پر بیٹھا ہوا ہے، ان لوگوں نے 30،30سال ہمارا اور آپ کا خون چوسا، سلامتی کمیٹی نے تصدیق کی یہ بیرونی سازش ہے، کہ ہمارے سفیر کو واشنگٹن میں دھمکایا گیا۔

    جلسے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان وہ واحد ملک ہے جواسلام کے نام پر بنایا گیا، اس کی سلامتی اور خوشحالی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

  • حکمرانوں کے کالے کرتوت سب کے سامنے آرہے ہیں، فرخ حبیب

    حکمرانوں کے کالے کرتوت سب کے سامنے آرہے ہیں، فرخ حبیب

    اسلام آباد : سابق وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے کالے کرتوت سب کے سامنے آرہے ہیں، حکومت کی ٹانگیں کانپنا شروع ہوگئی ہیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ دنیا کے کسی بھی کونے میں چلے جائے ان کا استقبال ایسے ہی ہوگا، عمران خان جب مدینہ شریف گئےاحترام کے طور پر ننگے پاؤں اترے۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اسلاموفوبیا کے حوالے سے کام کیا، یہ لوگ اب سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے جارہے ہیں، یہ لوگوں کے اندر خوف پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ عمران خان کی ایک کال پر آنے کیلئے تیار ہیں، ان کے کالے کرتوت سب کے سامنے آرہے ہیں، ہمارے پاس جو قانونی آپشن موجود ہیں ان کو استعمال کریں گے۔

    فرخ حبیب نے کہا کہ میں شیخ رشید کے بھتیجے کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، یہ کہنا سب سازش کے ذریعے ہوا تو یہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔

    سابق وزیر مملکت نے کہا کہ جو سازشیں انہوں نے شروع کی ہے اس سے ان کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، صاف شفاف انتخابات ہونے چاہیے، عمران خان کو دیوار سے لگانا بند کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جیلیں ہمارے کوئی نئی چیز نہیں ہم نے جیلیں دیکھی ہیں، انہوں نے قاتل کو وزیرداخلہ بنادیا مقابلہ کرنا جانتے ہیں بھرپور جواب دینگے۔

  • اسلاموفوبیا سے نمٹنے کی قرارداد منظور، وزیراعظم عمران خان کی انتھک کاوشوں کو خراجِ تحسین پیش

    اسلاموفوبیا سے نمٹنے کی قرارداد منظور، وزیراعظم عمران خان کی انتھک کاوشوں کو خراجِ تحسین پیش

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا سے نمٹنے کی قرارداد کی منظوری پر وزیراعظم عمران خان کی انتھک کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلاموفوبیا سے نمٹنے کی قرارداد کی منظوری پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وزیراعظم عمران خان کی انتھک کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

    عثمان بزدار نے کہا عمران خان نے اسلاموفوبیا کو عالمی فورم پر اجاگر کیا، وزیراعظم عمران خان عالم اسلام کے لیڈر بن چکے ہیں، یہ اقدام وزیراعظم سمیت پورے عالم اسلام کی کامیابی ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےاسلاموفوبیا کےخلاف اقوام متحدہ میں بھرپور آواز اٹھائی، انھوں نے عالمی سطح پراپنی مدبرانہ لیڈرشپ کوتسلیم کرایا۔

    یاد رہے گذشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اسلاموفوبیا کیخلاف پاکستان کی قرارداد منظور کی گئی تھی ، قرارداد جنرل اسمبلی میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے او آئی سی کے ستاون ممالک کی جانب سے پیش کی۔

    روس اورچین سمیت آٹھ دیگر رکن ممالک نے بھی قرارداد کی حمایت کی، منیر اکرم کا کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا دنیا میں تیزی سے پھیل رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد تقسیم نہیں بلکہ متحد ہونا ہے۔