Tag: Islamophobia

  • اسلاموفوبیا کیخلاف  پاکستان کی کاوشیں بالآخررنگ لے آئیں،  شاہ محمود قریشی کی قوم کو مبارکباد

    اسلاموفوبیا کیخلاف پاکستان کی کاوشیں بالآخررنگ لے آئیں، شاہ محمود قریشی کی قوم کو مبارکباد

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے اقوام متحدہ کی جانب سے ’15 مارچ کو اسلاموفوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن قرار دینے پر قوم کو مبارکباد دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن پر بیان میں کہا ہے کہ آج میں پوری قوم کو مبارکبادپیش کرتا ہوں، وزیر اعظم نے اسلامو فوبیا کے خلاف جدوجہد کا آغاز کیا، معاملےکو او آئی سی وزرائےخارجہ اجلاس میں اٹھایا، اجلاس میں امہ کو اس مسئلے پر یکجا کیا ۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ اسلاموفوبیا کےخلاف متفقہ قرارداد منظور ہوئی، اقوام متحدہ میں قرارداد بھی پاکستان نے پیش کی، ہم نے کہا نبیﷺکی شان میں گستاخی کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، نفرت انگیز بیانیے کو لگام دینی چاہیے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم نے اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحان کا تقریرمیں ذکرکیا اور پاکستان کی کاوشیں بالآخررنگ لے آئیں ، الحمدللہ دنیا نے ہمارے موقف کو تسلیم کیا ہے، ہماری تجویز پر 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کے تدارک کا دن منایا جائے گا۔

    انھوں نے روز دیا کہ اچھی پیشرفت ہےعملدرآمد کرانے میں دیگر ممالک سے ملکر آگے بڑھیں گے۔

    گذشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اسلاموفوبیا کیخلاف پاکستان کی قرارداد منظور کی گئی تھی ، قرارداد جنرل اسمبلی میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے او آئی سی کے ستاون ممالک کی جانب سے پیش کی۔

    روس اورچین سمیت آٹھ دیگر رکن ممالک نے بھی قرارداد کی حمایت کی، منیر اکرم کا کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا دنیا میں تیزی سے پھیل رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد تقسیم نہیں بلکہ متحد ہونا ہے۔

  • اسلاموفوبیا کے خلاف عمران خان کی تقاریر پر مبنی ویڈیو ریلیز

    اسلاموفوبیا کے خلاف عمران خان کی تقاریر پر مبنی ویڈیو ریلیز

    اسلام آباد : وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے اسلاموفوبیا کے خلاف عمران خان کے تقریروں کے ویڈیو ریلیز کردی اور کہا عمران خان کی ایک مگر مضبوط آواز سے اسلام کےخلاف پروپیگنڈادم توڑ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو، روسی صدر پیوٹن کے عمران خان کی آواز میں آواز ملانے پر وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نےاسلامو فوبیا کے خلاف عمران خان کے تقریروں کے ویڈیو ریلیز کردی۔

    وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ وزیراعظم بنتےہی عمران خان نےاسلاموفوبیا کےخلاف آواز اٹھائی ، دنیا نے وہ منظر  دیکھا جب اقوام متحدہ کا ایوان دین کے پیغام سے گونجا ، وزیراعظم عمران خان نے دنیا کو آئینہ دکھایا۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے کی مہم کوبےنقاب کیا اور اقوام عالم کے ضمیر کو جھنجوڑا ، اظہار رائے کی آزادی کے نام پر مسلمانوں کی دل آزاری سے دنیا کو آگاہ کیا۔

    انھوں نے مزید کہا عمران خان نے ہر  بڑے فورم  پر  ناموس رسالت ﷺکا مقدمہ لڑا ، انھوں نے نفرت انگیز تقریر کےخلاف امریکا میں مفصل گفتگو کی جبکہ اقوام متحدہ ، ورلڈ اکنامک فورم، اوآئی سی کو خطوط لکھے۔

    وفاقی وزیر نے بتایا عمران خان نے اردوان ، مہاتیرمحمد سمیت عالم اسلام کےرہنماؤں سے رابطےکیے ، یہاں پر لوگ کہتے رہے کہ تقریروں سے کیا ہوتا ہے ، آج دنیا میں اسلامو فوبیا کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں، روسی صدر کے بعد جسٹن ٹروڈو بھی اسلاموفوبیا کے خلاف بول اٹھے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ آج نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام عمران خان پر فخر کرتا ہے ، اسلام کو دہشت گرد کہنے کی بجائے دہشت گردی کے شکار ہونے پرگفتگو ہو رہی ہے ، آج عمران خان کی گفتگو دنیا سنتی ہے۔

    انھوں نے کہا عمران خان عالم اسلام کے لیڈر کے طور پر سامنے آئے ، آج پورا ملک سوال کر رہا ہے ، اسلم کو دہشت گردی سے جوڑا گیا تو سیاسی مولوی ،نام نہاد  لبرل کیوں خاموش تھے؟ 80ہزارجانیں قربان کیں لیکن الزام بھی ہم پرآتارہا،آپ کیوں خاموش تھے ؟ گستاخانہ خاکوں پرکیوں عمران خان کے علاوہ سابق تمام حکمران خاموش رہے ؟

    وزیر مواصلات کا کہنا تھا کہ جن کی کرپشن کاپیسہ باہر ہو وہ ملک ودین کامقدمہ نہیں لڑ سکتے ، ایسے لوگ ڈو مور کا حکم بجا لاتے ہیں ، دنیاسےاقتدارمیں آنےکی درخواست کرنے والے قوموں کامقدمہ نہیں لڑسکتے۔

    مراد سعید نے کہا کہ سابق حکمران لاؤلشکر ، مہنگے ہوٹلوں میں قیام، خصوصی پروازوں پر توجہ دیتے تھے، ان کےہاتھ میں پرچی ماتھے پر پسینہ ہوتا تھا ،جاب اپلیکشن ہوتی تھی ، عمران خان عام فلائٹ سے جاکر ملک کاپیسہ بچا کر قوم کا مقدمہ لڑنے جاتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی ایک مگر مضبوط آواز سے اسلام کےخلاف پروپیگنڈادم توڑ رہا ہے ، اسلام کا اصل بیانیہ سامنے آنے لگا ہے ، ملک اور خاص کراوورسیز پاکستانیوں کوہیٹ سپیچ کا سامنا کرنا پڑا تھا، وہ خوشی اور اطمینان کااظہار اوروزیراعظم کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے اپیل کی کہ پاکستانی میڈیا اپنے وزیراعظم کا اسلام کے لیے کاوش میں ساتھ دے اور عالم اسلام کا اصل بیانیہ دنیا تک پہنچائے۔

  • ‘امریکی ایوان نمائندگان میں اسلاموفوبیا کیخلاف بل کی منظوری وزیراعظم کی جدوجہد کا نتیجہ ہے’

    ‘امریکی ایوان نمائندگان میں اسلاموفوبیا کیخلاف بل کی منظوری وزیراعظم کی جدوجہد کا نتیجہ ہے’

    لاہور : گورنر پنجاب چوہدری سرور نے امریکی ایوان نمائندگان میں اسلاموفوبیا کیخلاف بل کی منظوری کو تاریخ ساز اقدام قرار دیتے ہوئے کہا بل کی منظوری وزیراعظم کی اسلامو فوبیاکیخلاف جدوجہد کا نتیجہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر امریکی ایوان نمائندگان میں اسلاموفوبیا کیخلاف بل کی منظوری کے حوالے سے بیان میں کہا کہ بل منظور ہونا ایک تاریخ ساز اقدام ہے، اس بل کی منظوری دنیا بھر کے مسلمانوں کیلئے ایک اہم سنگِ میل ہے، بل کیلئےووٹ دینے والے اراکین کوسلام پیش کرتا ہوں۔

    چوہدری محمد سرور کا کہنا تھا کہ بل کی منظوری وزیراعظم کی اسلامو فوبیاکیخلاف جدوجہدکانتیجہ ہے، اسلاموفوبیاکےخوفناک رجحان کیخلاف دنیاکو ملکر کام کرنا ہے۔

    گورنرپنجاب نے کہا کہ اسلامو فوبیا کی خوفناک ،بھیانک شکل بھارت میں پنجےگاڑھےہوئےہے ، آرایس ایس نے20کروڑمسلمانوں کیخلاف تشدد کی لہر جاری  کررکھی ہے اور ا گاؤ ماتا کے جیالےج تھوں کی صورت میں مسلمانوں کی زندگیوں سے کھیل رہےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ دشمن قوتیں دہشتگردی کواسلام سے جوڑتی ہیں جودرست نہیں،اسلام محبت امن اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔

  • ایوان نمائندگان میں تاریخ رقم، اسلامو فوبیا کے خلاف بل منظور

    ایوان نمائندگان میں تاریخ رقم، اسلامو فوبیا کے خلاف بل منظور

    واشنگٹن: اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لئے امریکی کانگریس نے تاریخی اقدام کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایوان نمائندگان نے اسلاموفوبیا کیخلاف بل منظور کرلیا ہے، تاریخی موقع پر رکن کانگریس الہان عمر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ بل کامنظورہونا مسلمانوں کیلئے سنگ میل ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بل کے تحت ایک محکمہ بنایاجائےگاجو اسلامو فوبیا کے واقعات کو مانیٹر کرے گا، بل کو قانون بنانے کےلئے امریکی سینیٹ میں بھیجاجائےگا۔

    یہ اقدام اس تناظر میں کیا گیا جب گذشتہ ماہ امریکی کانگریس کے مسلمان ارکان نے رپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والی ایوان نمائندگان کی رکن لورین بوبرٹ کی مذمت کی تھی جن کے اسلاموفوبیا پر مبنی ریمارکس منظرعام پر آئے تھے۔

    امریکی ریاست انڈیانا سے ایوان نمائندگان کے رکن آندرے کارسن، منی سوٹا سے تعلق رکھنے والی رکن الہان عمر، مشی گن سے راشدہ طلیب اور نیویارک سے ایوان نمائندگان میں نمائندہ جمال بومین جو مسلمان نہیں ہیں، نے کولوراڈو سے ایوان کی رپبلکن لورین بوبرٹ کی مذمت کی تھی جنہوں نے الہان عمر کو ’جہاد اسکواڈ‘ کا حصہ قرار دیا تھا۔

    الہان عمر نے اجلاس میں موصول ہونے والی آڈیو کلپ بھی سنائی جس میں انہیں قتل کی دھمکی دی گئی اور ان کے خلاف ناشائستہ الفاظ استعمال کیے گئے تھے۔

  • کوئی ہمارے پیغمرﷺ کی توہین کرے گا تو اس کا سخت ردعمل دیں گے، وزیراعظم

    کوئی ہمارے پیغمرﷺ کی توہین کرے گا تو اس کا سخت ردعمل دیں گے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے اسلاموفوبیا کے معاملے پر مسلم ممالک کو بھی ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ کوئی ہمارے پیغمر ﷺ کی توہین کرے گا تو اس کا سخت ردعمل آئے گا ، اس صورتحال سے نکلنے کیلئے ہمیں ایک لائحہ عمل پراتفاق کرنا ہو گا ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے مڈل ایسٹ آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چین ایک ابھرتی ہوئی طاقت ہے، افغانستان میں بڑی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں، افغانستان خطے کے ممالک کیلئے اہم تجارتی راہداری ہے، وسط ایشیائی ریاستیں بحر ہند اورافغانستان کےراستے پاکستان تک رسائی حاصل کرسکتی ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں خانہ جنگی سے بہت تباہی ہوئی ، پاکستان خطے میں اقتصادی تعاون کا فروغ چاہتا ہے، طالبان نے 20سال بعد افغانستان میں حکومت سنبھالی ہے، دنیا کو افغانستان کیساتھ ہر صورت بات چیت کرنی چاہیے، افغانستان کو تنہا چھوڑنے سے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

    افغان حکومت کی جانب سے داعش کیخلاف آپریشن کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ داعش سے چھٹکاراحاصل کرنے کیلئے طالبان بہترین آپشن ہیں، طالبان پر پابندیوں سے انسانی بحران جنم لےگا، امریکا کو افغانستان کی صورتحال کی وجہ سے دھچکا لگاہے۔

    امریکا سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ امریکا شاید اپنے جرنیلوں کے کہنے پر افغانستان میں پھنسا رہا، افغانستان میں امریکا کےجرنیل مزید فوج اور وقت مانگتے رہے، افغانستان میں طالبان کا پرامن انتقال اقتدار ہواہے، اس حوالے سے امریکا کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔

    عمران خان نے کہا افغان عوام نے کرپٹ اورکٹھ پتلی حکمرانوں کومسلط دیکھا، امریکی عوام کو افغانستان کی اصل صورتحال سے گمراہ رکھاگیا، ایک کرپٹ اور کٹھ پتلی حکومت کیلئے افغان عوام کیوں ساتھ دیتے۔

    افغانستان میں جامع حکومت کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ایک جامع حکومت چاہتے ہیں، افغانستان کے پڑوسی ممالک بھی جامع حکومت چاہتے ہیں، افغانستان کے دیہی علاقوں میں خواتین کیلئے ماحول تبدیل نہیں ہوا، کابل کی ثقافت دیگر کے مقابلے میں مختلف ہے، طالبان کی تحریک ایک پختون تحریک ہے۔

    دہشتگردی کیخلاف جنگ سے متعلق انھوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے 16ہزار واقعات ہوئے ، ہم دہشت بگردی کیخلاف 80 ہزار جانوں کا نذرانہ دیا، 50کےقریب مختلف گروپس تھے جو پاکستان میں حملہ آورہوئے، قبائلیوں نے بتایا زیادہ تر شدت پسند ڈرون حملوں کی پیداوار ہیں۔

    عمران خان کا کا کہنا تھا کہ امریکا کی جنگ کا حصہ بننے پر یہ گروپس پاکستان پر حملہ آورہوئے، امریکا کا ساتھ بن کر کسی ملک نے اتنا نقصان نہیں اٹھایاجتنا پاکستان نے اٹھایا، نائن الیون کے بعد پاکستان کو قربانی کا بکرا بنایاگیا۔

    وزیراعظم نے بتایا کہ ہم ایسے گروہوں سے بات کررہےہیں جو صلح چاہتے ہیں اور وہ جو ہتھیار پھینک کرنارمل زندگی گزارناچاہتے ہیں ، جو نہیں مانیں گےان کےخلاف ایکشن ہوگا، ہم کسی مسلح تنازع کا دوبارہ حصہ نہیں بننا چاہتے ، مضبوط طالبان حکومت دہشت گردوں سے نمٹ سکتی ہے، افغان حکومت کے بجٹ کا 75فیصد انحصار بیرونی امداد پر ہے۔

    اسلاموفوبیا سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ تمام مسلمانوں کو ہدف بنانے کو اسلاموفوبیاکہتے ہیں، مسلم ممالک نے یہ موقع ہی کیوں دیا کہ دہشتگردی کو اسلام سے جوڑا جاسکے ، اسلاموفوبیا کے معاملے پر میں مسلم ممالک کو بھی ذمہ دار ٹھہراتاہوں ، کوئی بھی مذہب دہشتگردی کو فروغ نہیں دیتا، وائرس کی طرح دہشت گردی کوکسی قوم سےمنسلک نہیں کیاجاسکتا۔

    وزیراعظم نے مغربی ممالک کے حوالے سے کہا کہ مغرب میں لوگوں کا مذہب پر تصوروہ نہیں جو ہماراہے، مجھے معلوم ہے کہ مغربی ممالک میں مذہب کی کیا صورتحال ہے، مغرب میں رسولﷺ کی اہمیت کونہیں سمجھاجاتا یہ ہم پر ہے کہ واضح کریں، جس طرح یہودیوں کو ہولوکاسٹ سےدکھ پہنچتاہےاسی طرح کااحساس مسلمانوں میں بھی ہے۔

    عمران خان نے واضح کیا کہ کوئی ہمارے پیغمرﷺ کی توہین کرے گا تو اس کا سخت ردعمل آئے گا ، اس صورتحال سے نکلنے کیلئے ہمیں ایک لائحہ عمل پراتفاق کرنا ہوگا، پاکستان میں توہین رسالت کا قانون موجود ہے،رسول اللہ ﷺکی مسلمانوں کےلیےاہمیت کومغرب میں نہیں سمجھاجاتا، مسلمانوں کے نزدیک رسول اللہﷺکی اہمیت مغرب پرواضح کرنی ہوگی۔

    مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مسلم دنیا اس وقت مشکلات کا شکار ہے، شام سے یمن تک ہر جگہ مسلمان مر رہےہیں، دنیا کشمیر کو پاکستان کے اپنے قومی مفاد کا مسئلہ سمجھتی ہے، میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ کیوں دنیا کشمیر کے معاملے پر بات نہیں کرتی، انسانی حقوق کے معاملے پر کیوں بھارت کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایاجارہا۔

    عمران خان نے کہا کی کشمیر متنازع علاقہ ہے جس کی توثیق اقوام متحدہ نے کی ہے،بھارت مقبوضہ کشمیرمیں آبادی کا تناسب بدلنے کی کوشش کررہاہے، کشمیریوں کو ان کا سیاسی ،اخلاقی حق ملنا چاہیے۔

    کشمیر میں بھارتی جارحیت سے متعلق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت غیر معینہ مدت تک کشمیریوں کو کھلی جیل میں نہیں رکھ سکتا، کشمیر میں صورتحال جتنی خطرناک ہے اس مسئلے کو نظرانداز کردیاگیا، مشرقی تیمورکےلوگوں کواپنےمستقبل کافیصلہ کرنےکاحق دیاگیا، یہ حق کشمیر کے لوگوں کوکیوں نہیں دیاجاتا۔

    بھارت اور اسرائیل تعلقات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں بھارت اور اسرائیل بہت قریب ہیں، نریندرمودی اسرائیل کا دورہ کرتا ہے، واپس آکر کشمیر پر چڑھائی کردیتاہے، بھارت کو امریکا کی ویٹو پاور کا اندازہ ہے اس لئے وہ بچ نکلتاہے، دنیا میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کشمیر میں ہورہی ہے، پاکستان اپنے لوگوں کو اعتماد میں لئے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کرتا۔

    ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں ٹریکنگ کیلئے بہترین ملک ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے تحت دیکھ سکتے ہیں درجہ حرارت میں اضافہ ہورہاہے، آئندہ ماہ لندن میں ہونیوالی ماحولیاتی کانفرنس میں شرکت کا سوچ رہاہوں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے رونما ہونیوالے واقعات پر اب لوگوں کو احساس ہورہاہے، پاکستان جیسے ممالک اپنی حیثیت سے بڑھ کر کام کررہےہیں، ہم پاکستان میں 10ارب درخت لگارہےہیں ، ہم مختلف طریقوں سے پانی کے ذخائر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انگلینڈ کی جانب سے دورہ پاکستان منسوخ کرنے کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ میں سمجھتاہوں انگلینڈ میں یہ احساس ہے کہ پاکستان جیسے ممالک سے کھیل کر احسان کرتے ہیں، بھارت امیر کرکٹ بورڈ ہے وہ عالمی کرکٹ کو کنٹرول کرتاہے، میں سمجھتاہوں دورہ پاکستان منسوخ کرکے انگلینڈ نے خود کو مایوس کی اہے، اگر پاکستان میں کسی ٹیم کیساتھ کچھ ہوتاہے تو ہماری ذمہ داری ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں سمجھتاہوں نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی ٹیم نے مایوس کیاہے، کورونا کے دوران پاکستان ٹیم انگلینڈ گئی کیونکہ اور کوئی ٹیم جانے کو تیارنہ تھی، پاکستان کی ٹیم انگلینڈ نہ جاتی تو ان کو کیسا محسوس ہوتا۔

  • کینیڈا : مسلمانوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ کیخلاف بڑا اقدام

    کینیڈا : مسلمانوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ کیخلاف بڑا اقدام

    ساسکاٹون : کینیڈا میں شرپنسدوں کی جانب سے مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز واقعات میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس کیخلاف شہر کے میئر کی قیادت میں ریلی نکالی جائے گی۔

    اس حوالے سے کینیڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت اسلامو فوبیا کے واقعات میں 9فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کے سبب مسلمان کمیونٹی میں شدید خوف و ہراس پایا جارہا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں ہفتے پاکستانی نژاد محمد کاشف کینیڈا کے شہرساسکاٹون میں حملے کانشانہ بنے، محمد کاشف کو 2سفید فام نسل پرستوں نے چاقو مار کر زخمی کیا، اور ان کی داڑھی مونڈھ دی۔

    میڈیا کے مطابق سینٹ البرٹ میں نامعلوم افراد کی جانب سے دو مسلمان خواتین کو راہ چلتے دھکے دے کر ان کے سروں سے حجاب کھینچا گیا، اچناک حملے کے باعث وہ خواتین زمین پر گر پڑیں۔

    اس کے علاوہ گزشتہ ماہ پاکستانی خاندان کے 4 افراد کو ایک دہشت گرد نے مسلمان ہونے کی پاداش میں جان بوجھ کر ٹرک تلے روند کرشہید کردیا تھا۔

    کینیڈا میں بے گناہ مسلمانوں پر پے در پے ہونے والے حملوں اور اسلامو فوبیا کیخلاف کل ساسکاٹون میں ایک احتجاجی ریلی بھی نکالی جائے گی۔ جس کی قیادت شہر کے میئر خود کریں گے۔

    مزید پڑھیں : کینیڈا میں مسلح افراد کا مسلمان شخص پر حملہ، داڑھی کاٹ دی

    دوسری جانب پاکستانی نژاد ایسوسی ایٹ وزیر کلید رشید نے اسلامو فوبیا کے خاتمے کیلئے اقدامات کا آغاز کردیا ہے، ریاست اونٹاریو میں قائم اسکولوں میں اسلامو فوبیا روکنے کیلئے خصوصی فنڈنگ بھی مختص کی گئی ہے۔

  • اسلاموفوبیا، وزیراعظم کا تمام مذاہب کے افراد کی دل آزاری روکنے کے لئے اقدامات پر زور

    اسلاموفوبیا، وزیراعظم کا تمام مذاہب کے افراد کی دل آزاری روکنے کے لئے اقدامات پر زور

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے تمام مذاہب کےافرادکی دل آزاری روکنے کے لئے اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے، اوآئی سی عالمی سطح پرآگاہی پھیلانے میں کردار ادا کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اوآئی سی ممالک کے سفیروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیامیں اسلاموفوبیامیں اضافہ ہورہاہے ، ہم مغربی اور مسلم دنیا میں خلا کو کم کرنا چاہتے ہیں، اوآئی سی اسلام کےصحیح تشخص کواجاگرکرے،وزیراعظم عمران خان

    عمران خان   کا کہنا تھا کہ مغربی دنیاکو بتاناچاہتےہیں حضورﷺہمارےدلوں میں رہتےہیں، ان کے خلاف کوئی بات برداشت نہیں کریں گے، مغربی دنیا کو بے حرمتی پر جواب دینا ہوگا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دنیا میں برداشت کے فروغ میں تعاون کیلئے پرعزم ہے اور بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے کوششیں کررہاہے، اسلاموفوبیا سے بین المذاہب نفرت کو ہوا ملتی ہے جبکہ شدت پسندی کو اسلام سے جوڑنے سے عالمی سطح پر مسلمان متاثر ہوتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، کوئی ایک مسلمان دہشت گردی میں ملوث ہو تو الزام تمام مسلمانوں پر آتا ہے ، اوآئی سی ہی اس مسئلے پر کام کرسکتی ہے کوئی اور نہیں، تمام مسلمان ریاستوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

    وزیراعظم نے تمام مذاہب کے افراد کی دل آزاری روکنے کے لئے اقدامات پرزور دیتے ہوئے کہا اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے، او آئی سی عالمی سطح پر آگاہی پھیلانے میں کردار ادا کرے۔

  • وزیراعظم عمران کا مغربی شدت پسندوں کو واضح پیغام

    وزیراعظم عمران کا مغربی شدت پسندوں کو واضح پیغام

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے مغربی شدت پسندوں کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا ہم پیغمبراسلام ﷺکی توہین ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ملکی اور غیر ملکی افراد کو ایک بات واضح کردینا چاہتا ہوں ، حکومت نے ٹی ایل پی کیخلاف ایکشن انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت لیا، ٹی ایل پی نے ریاستی رٹ کو چیلنج کیا اور عوام اور سیکورٹی فورسزپر حملہ کیا ، کوئی بھی آئین اور قانون سے بالاتر نہیں ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ مغربی شدت پسندوں کوواضح پیغام دینا چاہتاہوں، مغربی شدت پسنداسلاموفوبیا اورنسل پرستی سےمسلمانوں کےجذبات مجروح کرتے ہیں، ہم مسلمانوں کے دل میں پیغمبراسلامﷺکے لیے بہت محبت اوراحترام ہے ، ہم پیغمبراسلام ﷺکی توہین ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔

    وزیراعظم نے کہا میں ان مغربی حکومتوں سے بھی مطالبہ کرتا ہوں جنھوں نے ہولوکاسٹ کے بارے میں منفی تبصرہ غیرقانونی قراردیا تاکہ وہ یہی معیار اپنائیں جو جان بوجھ کرتوہین رسالت کرکے مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے والے اپنے پیغام کو پھیلاتے ہیں ، شدت پسندوں میں اخلاقی جرات نہیں کہ جذبات مجروح کرنےپر 1.3ارب مسلمانوں سےمعافی مانگیں۔

  • پوری دنیا کو اسلامو فوبیا کے خلاف مقابلے میں شامل ہونا ہوگا ،وزیراعظم

    پوری دنیا کو اسلامو فوبیا کے خلاف مقابلے میں شامل ہونا ہوگا ،وزیراعظم

     

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام اور دہشت گردی کا آپس میں کوئی تعلق نہیں، پوری دنیا کو اسلامو فوبیا کے خلاف مقابلے میں شامل ہونا ہوگا۔

    ترک صدر کی زیرصدارت اقتصادی تعاون تنظیم کے14ویں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنا مسلمانوں کے ساتھ سب سے بڑی زیادتی ہے۔

    اپنے خطاب میں عمران خان نے پوری دنیا کو واضح پیغام دیا کہ اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنا بند کیا جائے، کیونکہ اسلام اور دہشت گردی کا آپس میں کوئی تعلق نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کو اسلامو فوبیا کے خلاف مقابلے میں شامل ہونا ہوگا، دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنا مسلمانوں کے ساتھ بڑی زیادتی ہے، اسلامو فوبیا کے تدارک کیلئے پاکستان اور ترکی مل کر کام کررہے ہیں۔

    کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا وبا سے بچاؤ کیلئےعالمی سطح پر ویکسین کی مساویانہ فراہمی ضروری ہے، امیر ممالک نے کورونا وبا سے بچاؤ کیلئے تمام وسائل کا استعمال کیا، کورونا کے ساتھ لوگوں کو غربت سے بچانا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کی زندگیوں کو بچانے کے ساتھ ساتھ معیشت کی بحالی بھی ضروری ہے، یہ کام کہنے میں آسان مگر کرنے میں اتنا آسان نہیں ہے، کورونا ویکسین کی دنیا بھر میں فراہمی آسان بنائی جائے۔

    کورونا وائرس کے سد باب کیلئے پاکستان میں کیے گئے اقدامات سے متعلق انہوں نے بتایا کہ معاشی مشکلات کے باوجود ہماری حکومت نے غیرمعمولی اقدامات کئے ہماری حکومت نے حساس پروگرام کے تحت لوگوں کو نقد رقوم فراہم کیں، ہم نے عوام کو وبا سے بچاؤ کے ساتھ ساتھ انہیں بھوک سے بھی بچایا۔

  • ‘نسل پرستی، اسلامو فوبیا، ثقافتی، امتیازی سلوک کی دیگر اقسام کو ختم کریں’

    ‘نسل پرستی، اسلامو فوبیا، ثقافتی، امتیازی سلوک کی دیگر اقسام کو ختم کریں’

    نیویارک : پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ نسل پرستی،اسلامو فوبیا، ثقافتی،امتیازی سلوک کی دیگر اقسام کوختم کریں، ابھرتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنے کےلیے دنیا کو اجتماعی ردعمل کی ضرورت ہے۔

    ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ میں تعینات پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ مساوات اور طاقت کے استعمال سے سے گریز پر بہتر عمل اور عدم مداخلت ،حق خودرادیت کے حق کو مزید آگے بڑھانےکی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جوہری،اسلحےکی دوڑکوروکیں جس سےامن کوہمیشہ خطرہ لاحق ہے، تنازعات کے حل کیلئے کثیر الجہتی، یو این کے زیر قیادت اقدامات کو متحرک کرنا ہے۔

    منیر اکرم کا کہنا تھا کہ نسل پرستی، اسلامو فوبیا، ثقافتی ،امتیازی سلوک کی دیگراقسام کو ختم کرنے کی ضرورت ہے اور ضروری ہے کہ انسانی حقوق کے عالمی مشاہدے کو فروغ دیں۔

    پاکستان کے مستقل مندوب نے کہا کہ پائیدار ترقیاتی اہداف کو فروغ دینا ضروری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری، منصفانہ تجارت وقت کی اہم ضرورت ہے جبکہ سائنس و ٹیکنالوجی کے استعمال کو بھی فروغ دینا ضروری ہے اور ای سی او ایس او سی کا معاشی سسٹم میں مرکزی کردار بھی اہم ہے۔