Tag: Islamophobia

  • دین اسلام میں انتہاپسندی یا نفرت کی کوئی گنجائش نہیں، عثمان بزدار

    دین اسلام میں انتہاپسندی یا نفرت کی کوئی گنجائش نہیں، عثمان بزدار

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ اسلامو فوبیا کے نتائج نفرت انگیزی کی صورت سامنے آرہے ہیں ، دین اسلام میں انتہا پسندی یا نفرت کی کوئی گنجائش نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسلامو فوبیا کے نتائج نفرت انگیزی کی صورت سامنے آرہے ہیں، عالمی برادری کو اسلامو فوبیا کے مضمرات پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ناروے میں اشتعال انگیز فعل صرف نفرت اور انتہا پسندی ہے، دین اسلام میں انتہاپسندی یا نفرت کی کوئی گنجائش نہیں۔

    یاد رہے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ناروےمیں قرآن پاک کی بےحرمتی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بہادر نوجوان الیاس کی بہادری کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ناروے جیسے واقعات انسانیت کے لئے خطرہ ہیں

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے بھی ناروے میں قرآن پاک کی بےحرمتی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناروے جیسے واقعات انسانیت کے لئے خطرہ ہیں۔

    واضح رہے کہ ناروے میں اسلام مخالف ریلی میں ایک ملعون کو قرآن کریم کی توہین سے روکنے والے مسلم نوجوان کو ہیرو قرار دے دیا گیا تھا۔

  • فردوس عاشق اعوان 2 روزہ دورے پر سعودی عرب روانہ ہو گئیں

    فردوس عاشق اعوان 2 روزہ دورے پر سعودی عرب روانہ ہو گئیں

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان 2 روزہ دورے پر سعودی عرب روانہ ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان 2 روزہ دورے پر سعودی عرب روانہ ہو گئیں، معاون خصوصی جدہ میں تنظیم اسلام تعاون (او آئی سی) کے قیام کی گولڈن جوبلی تقریبات میں شرکت کریں گی اور مختلف تقریبات میں پاکستان کی نمائندگی کریں گی۔

    روانگی سے قبل انھوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا کے ساتھ جڑا بیانیہ دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے، تمام اسلامی ممالک کو جامع مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دینا ہوگا۔

    فردوس عاشق تنظیم کے سیکریٹری جنرل اور سعودی وزیر خارجہ کی دعوت پر شرکت کر رہی ہیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ بطور بانی رکن پاکستان نے او آئی سی میں ہمیشہ فعال اور متحرک کردار ادا کیا۔ ناروے میں قرآن پاک کی بے حرمتی افسوسناک واقعہ ہے۔ اس واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی، مقبوضہ کشمیر اور بابری مسجد کے فیصلے پر آواز اٹھاؤں گی۔

    انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا کے ساتھ جڑا بیانیہ دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے۔ تمام اسلامی ممالک کو جامع مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دینا ہوگا۔ اسلام کا حقیقی اور روشن چہرہ دنیا بھر میں روشناس کروانا ہے۔

  • برطانوی ایئرپورٹس پر مسلمانوں کو بلاوجہ روک کر تلاشی لی جارہی ہے: رپورٹ

    برطانوی ایئرپورٹس پر مسلمانوں کو بلاوجہ روک کر تلاشی لی جارہی ہے: رپورٹ

    لندن : انسانی حقوق کی تنظیم نے برطانیہ کے ایئرپورٹس اور بندرگاہوں پر مسلمان مرد و خواتین کو محض ان کے مذہبی عقائد کی بنیاد پر 6 گھنٹوں سے زائد تک روکنے اور ان سے مضحکہ خیز سوالات پوچھنے والے عملے کو اسلاموفوبیا کا متاثرین قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کیج نامی تنظیم نے بتایا کہ اسلاموفوبیا میں مبتلا حکام مسلمان خواتین کو اسکارف اتارنے پر مجبور کردیتے ہیں،تنظیم کے مطابق سال 2000 سے اب تک صرف مسلمان مرد و خواتین کو ایئرپورٹس اور بندرگاہوں پر روکنے کے 4 لاکھ 20 ہزار واقعات ریکارڈ کیے گئے جبکہ گرفتاری کی شرح 0.007 فیصد رہی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی تنظیم نے 10 شہریوں کی وساطت سے اعلیٰ پولیس حکام کو شکایت درج کرائی اور’برٹش مسلم‘ تنظیم کے ذریعے برطانوی وزیراعظم سے ’شیڈول 7‘ قانون سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا۔

    واضح رہے کہ دہشت گردی ایکٹ 2000 کے شیڈول 7 کی بنیاد پر ایئرپورٹ کا تفتیشی عملہ بغیر کسی قابل ذکر جواز کے مسافروں کو غیرمعینہ وقت کے لیے روک کر تفتیش کرسکتا ہے۔

    تنظیم کے ڈائریکٹر عدنان صدیقی نے اپنے مراسلہ میں لکھا کہ لاکھوں مسلمانوں کو ’بغیر کسی شبہ‘ کے روک لیا جاتا ہے اور یہ عمل اسلاموفوفیا کا عکاس ہے جسے ہراساں کے زمرے میں دیکھا جائے۔

    لندن سے تعلق رکھنے والے ایک مسلمان نے بتایا کہ 2005 کے بعد سے برطانیہ میں داخل ہوتے وقت انہیں مجموعی طور پر 40 مرتبہ ایئرپورٹ پر شیڈول 7 کے تحت روکا گیا اور ایک مرتبہ بھی کوئی جرم ثابت نہیں ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ فرانس، بیلجیم اور اٹلی سے واپسی پر انہیں تقریباً 95 فیصد روکا گیا،ان کا کہنا تھا کہ میں ہر مرتبہ برطانیہ میں داخل ہوتے وقت حکام کے سوالات سے پریشان آچکا ہوں۔

    ادھر کیمبریج یونیورسٹی کی 2004 میں ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ ایئرپورٹ پر روکے گئے 88 فیصد لوگ مسلمان تھے۔

    شیڈول 7 کے تحت روکے گئے بیشتر مسلمانوں نے بتایا کہ ایئرپورٹ کا سیکیورٹی عملہ ان سے ان کے مذہب کے بارے میں سوالات کرتا ہے، مثلاً کیا آپ باقاعدگی سے عبادت کرتے ہیں، کبھی مکہ گئے، کیا باقاعدگی سے روزے رکھتے ہیں، جیسے سوالات کیے جاتے۔

    تنظیم کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ جنگ زدہ ملک شام میں مقامی تنظیم کے لیے فلم بنانے والے ایک مسلمان فلمساز نے بتایا کہ ایئرپورٹ سیکیورٹی حکام اس طریقے سے روکتے اور سوالات پوچھتے ہیں، جس سے محسوس ہوتا ہے کہ ہم اسلامی عقائد کو تسلیم کرکے کوئی جرم کر چکے ہیں۔

  • مکہ سمٹ میں اسلامو فوبیا، مسئلہ کشمیر اور فلسطین کی طرف توجہ دلائی، شاہ محمود قریشی

    مکہ سمٹ میں اسلامو فوبیا، مسئلہ کشمیر اور فلسطین کی طرف توجہ دلائی، شاہ محمود قریشی

    ملتان : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مکہ سمٹ میں اسلامو فوبیا، مسئلہ کشمیر اور فلسطین کی طرف بھی توجہ دلائی، یک زبان ہوکر بات کرینگے تو مغرب ہماری بات پرتوجہ دے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی اجلاس میں مسلم امہ کے تمام وزرائے خارجہ موجود تھے، اجلاس میں پاکستان نے تین اہم مسائل پر مسلم امہ کی توجہ دلائی۔

    مکہ سمٹ میں اسلامو فوبیا، مسئلہ کشمیر اور فلسطین میں اسرائیلی مظالم پر مسلم امہ کی توجہ مبذول کروائی۔ یک زبان ہوکر بات کرینگے تو مغرب ہماری بات پر توجہ دے گا۔

    وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ توہین آمیز خاکوں سے مسلم امہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچی اور مقبوضہ کشمیر کے حالات بھی پہلے سے بہت زیادہ پیچیدہ ہوچکے ہیں، او آئی سی میں اسلامو فوبیا پرمتفقہ لائحہ عمل پر اتفاق کیا۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر رپورٹس آچکی ہیں، مودی نے نئی کابینہ کا اعلان کردیا دیکھتے ہیں بات کب آگےبڑھتی ہے، پاکستان کا مؤقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ مذاکرات کا حل میز پر ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے او آئی سی میں مسئلہ فلسطین کی طرف بھی توجہ دلائی، مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کیلئے فلسطین کے مسئلے کا حل ناگزیر ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ گولان ہائیٹس شام کا حصہ ہے۔

    گولان ہائیٹس اور سفارتخانہ تل ابیب سے منتقل کرنے کے معاملے پر تحفظات ہیں، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی اجلاس میں افغانستان کی صورتحال پر بھی بات ہوئی۔

  • مغربی میڈیا میں مسلمانوں کی منفی تصویرکشی سے نفرت میں اضافہ ہوا،برطانوی صحافی

    مغربی میڈیا میں مسلمانوں کی منفی تصویرکشی سے نفرت میں اضافہ ہوا،برطانوی صحافی

    لندن :برطانوی صحافی نے کہاہے کہ مغربی میڈیا میں مسلسل مسلمانوں کی منفی تصویر کشی سے ان کے خلاف نفرت اور اسلامو فوبیا میں اضافہ ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ سے تعلق رکھنے والی صحافی، براڈ کاسٹر اور متحرک رضاکار اور’ فائنڈنگ پیس ان دا ہولی لینڈ‘ نامی کتاب کی مصنفہ لورین بوتھ نے کہاکہ مسلمانوں کا حقیقی مقصد اپنے عقیدے پر قائم رہنا اور کسی بھی قسم کے تشدد کا سامنا کرنے پر بھی اس سے پیچھے نہ ہٹنا ہے۔

    انہوں نے بارہا استعمال ہونے والی اصطلاح تہذیبوں کا تصادم کو انتہائی نامناسب قرار دیا اور کہا کہ اسلام کا مقصد کبھی بھی تہذیبوں کے درمیان تصادم کروانے کا مقصد نہیں رہا بلکہ اسے کم کرنا اور تہذیبوں کا میعار بہتر بنانا ہے۔

    اس کے ساتھ انہوں نے عالمی سطح پر مسلمانوں کہ بری تصویر پیش کرنے کے لیے مغربی میڈیا میں استعمال ہونے والے حربوں کا بھی ذکر کیا۔ان کا کہنا تھا کہ معلومات کے ذرائع مثلاً اخبارات، ٹی وی چینلز، فلمز، کارٹونز اور اب ویڈیو گیمز کو بھی نفرت آمیز پروپیگنڈا پھیلانے کے لیے استعمال کیا جارہاہے۔

    انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مغرب میں لوگوں کو اسلام کی بنیادی معلومات حاصل نہیں اور نہ ہی اس حوالے سے انہیں فہم ہے کیوں کہ انہیں آج تک سچے طریقے سے اس سے آگاہ ہی نہیں کیا گیا۔اس موقع پر انہوں نے اپنے گھر کے ملبے کے ساتھ کھڑے فلسطینی بچوں کے انٹرویو کا حوالہ دیا جس میں وہ اپنی عوام کے لیے ڈاکٹر، ٹیچر اور سائیکوتھراپسٹ بننے کی خواہش کا اظہار کررہے تھے۔

    لورین بوتھ کے مطابق اس انٹرویو کو بعد میں توڑ مڑوڑ کے پیش کیا گیا اور ہیڈلائن میں ایک بالکل متضاد سوال پیش کیا گیا جو یہ تھا کہ ان میں سے کون سا بچہ ڈاکٹر بنے گا اور کون دہشت گرد؟لورین بوتھ نے بتایا کہ اہم بات یہ ہے کہ اس انٹرویو میں کسی بچے نے دہشت گردی، انتہا پسندی یا انتقام کے حوالے سے کوئی بات نہیں کہی تھی۔

    اپنے خطاب کے اختتام میں انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ مزید ایسے لوگ آگے آئیں جو اسلام کا صحیح رخ پیش کرنے کے لیے عوام کے سامنے بول سکیں۔اس کے علاوہ انہوں نے مسلمان بچوں کے اس قابل ہونے کی ضرورت پر بھی زور دیا کہ وہ اسلام کو ایک مثبت اور بہتر زندگی کی راہ کے طور پر سمجھ سکیں۔

  • مذہبی تعصب کا بڑھتا ہوا رجحان، برطانوی رکن پارلیمنٹ کا تھریسامے سے اہم سوال

    مذہبی تعصب کا بڑھتا ہوا رجحان، برطانوی رکن پارلیمنٹ کا تھریسامے سے اہم سوال

    لندن: برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان نے مذہبی تعصب کے بڑھتے ہوئے رجحان کے سبب ملکی وزیراعظم تھریسامے سے اہم سوال کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ سمیت کئی یورپی ممالک میں مذہبی منافرت اور نسلی تعصب مزید پروان چڑھ رہا ہے، مسلمان ہونے کے سبب کئی بار شہری تشدد کانشانہ بنے۔

    افضل خان نے پارلیمنٹ میں برطانوی وزیراعظم تھریسامے سے سوال کیا کہ تمام بڑی سیاسی جماعتیں اسلاموفوبیا کی تشریح پر متفق ہیں، آخر حکومتی جماعت کب اسلاموفوبیا کو مسئلہ تسلیم کرکے اس کی تشریح پر متفق ہوگی؟

    سوال کے جواب میں تھریسامے کا کہنا تھا کہ ہم اسلاموفوبیا کو سنجیدگی سے لیتے ہیں، تعصب اور امتیازی سلوک کے واقعات پر کارروائی کی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں برطانوی وزیر سیکورٹی نے برطانیہ میں بھی مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ کے طرز پر حملوں کے خطرے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت عبادت گاہوں کے تحفظ کے سلسلے میں نئے فنڈز مختص کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہے، بعد ازاں برطانوی حکومت نے ملک میں عبادت گاہوں کی سیکورٹی کے لیے فنڈنگ بڑھانے کا اعلان کیا۔

    برطانیہ چھوڑ دو، مانچسٹر کی جامع مسجد میں انتہا پسند کی کال

    واضح رہے کہ کرائسٹ چرچ واقعے کے بعد برطانیہ کی سرے اور سسکیس کاؤنٹی میں بھی پولیس کی جانب سے مساجد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے گئے۔

  • اسلام فوبیا کے اسباب پرغور کرنے کے لیے اوآئی سی کا ایگزیکٹو اجلاس طلب

    اسلام فوبیا کے اسباب پرغور کرنے کے لیے اوآئی سی کا ایگزیکٹو اجلاس طلب

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بیجنگ میں ایک اہم اجلاس منعقد ہورہا ہے جس میں 36 ممالک شریک ہوں گے، چین نے وزیراعظم عمران خان کو بھی شرکت کی دعوت دی ہے، اسلام اور مسلمانوں کو درپیش نفرت کے سدباب کے لیے استنبول میں او آئی سی کا اجلاس بلایا گیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اجلاس 25 سے 27 مارچ تک جاری رہے گا، پاک چین تعلقات ہمیشہ مثالی رہے ہیں، پلوامہ واقعے کے بعد پیدا ہونے والے بحران میں چین ہمیشہ کی طرح ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں پلوامہ میں 44 جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے،پلوامہ واقعہ کےتحقیقات میں سنجیدہ ہیں،بھارتی ڈوزیئرکامطالعہ کررہےہیں۔دیکھیں توسمجھوتاایکسپریس میں بھی 44پاکستانیوں کی جانیں گئیں تھیں، کیس میں اپنےملوث ہونےکااعتراف کرنےوالےسوامی آنند سمیت چار افراد بھی چھوڑدیاگیا۔

    بھارت نے نیوزی لینڈ سانحے کی مذمت تو کی لیکن مساجد کا تذکرہ تک نہیں کیا۔بھارت میں کروڑوں مسلمان رہتے ہیں لیکن ان کا تذکرہ کرتے ہوئے بھارت کو سکتہ کیوں ہوجاتا ہے۔

    نیوزی لینڈ سانحے پر انہوں نے کہا کہ وہاں 9 پاکستانیوں سمیت مختلف ممالک کے پچاس افراد شہید ہوئے ۔ شہید پاکستانی شہری کو سلام پیش کرتےہیں جس نےبہت سی جانیں بچانےمیں کرداراداکیا۔شہیدپاکستانی کےکردارکونیوزی لینڈکی وزیراعظم نےبھی سراہا،وزیرخارجہ ،دہشت گردی کسی نسل یا مذہب سےمنسلک نہیں ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی کے واقعات میں مسلمانوں کو قصور وار ٹھہرائے جانے کے اسباب جاننے کے لیے او آئی سی کا ایگزیکٹو اجلاس طلب کیا ہے۔ پاکستان اور ترکی نے اس معاملے پر شروعات کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ آج شام استنبول روانہ ہورہے ہیں۔غورکیاجائےگاکہ اسلام اورمسلمانوں کوکیوں نشانہ بنایاجارہاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کےخلاف کچھ ہوتواسےانفرادی فعل قراردیاجاتاہے،خدانخواستہ کچھ اورہوجائےتو اسے سوچی سمجھی منصوبہ بندی قراردے دیاجاتاہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مہاتیرمحمدکوہم نےیوم پاکستان پریڈپرمہمان خصوصی بننےکی دعوت دی تھی جو انہوں نے قبول کی اور وہ آج شام پاکستان آرہے ہیں۔

  • برطانیہ: مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مواد تقسیم کرنے والا شخص گرفتار

    برطانیہ: مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مواد تقسیم کرنے والا شخص گرفتار

    لندن: برطانوی پولیس نے اہم کارروائی کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تحریری مواد تقسیم کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ان دنوں برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف متعصب سوچ میں اضافہ ہورہا ہے، حکمران جماعت ’کنزر ویٹو پارٹی‘ میں بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو مسلمان سے متعلق سخت رویہ اپناتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی پولیس نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز خطوط تقسیم کرنے والے شخص کو برطانوی شہر ’لنکون‘ سے گرفتار کیا جس کی عمر 35 برس ہے تاہم اب تک نام اور شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔


    برطانیہ میں پھر اسلام مخالف پمفلٹ تقسیم


    پولیس حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے خطوط ہماری مسلم کمیونٹی میں خوف پھیلانے کی وجہ بنتے ہیں جس کے باعث ہمیں ایک دوسرے کے خلاف بھڑکایا جاتا ہے تاہم اس کے باوجود برطانیہ کی مسلم کمیونٹی ہمارے ساتھ ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ ملک میں اس قسم کے واقعات کے سد باب کے لیے سخت حکت عملی اپنارہے ہیں جبکہ گرفتار شخص سے تفتیش جاری ہے۔


    برطانیہ: حکمران جماعت میں موجود مذہبی امتیاز رکھنے والوں کے خلاف انکوائری کا مطالبہ


    اس سے قبل رواں سال مارچ میں بھی اس قسم کے تحریری مواد تقسیم کیے گئے تھے میں جس میں برطانوی شہریوں کو مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز کارروائیوں پر اکسایا گیا تھا، علاوہ ازیں مختلف مساجد پر حملے کی حکمت عملی بھی درج تھی۔

    خیال رہے کہ رواں سال یکم مئی کو مسلم تنظیم کے سربراہ کی جانب سے برطانوی وزیر اعظم ’تھریسا مے‘ کو خط لکھا گیا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ حکمران جماعت ’کنزرویٹو پارٹی‘ میں موجود نسلی اور مذہبی امتیاز رکھنے والے اراکین کے خلاف فوری انکوائری کی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔