Tag: ismaili community

  • پرنس رحیم آغا خان اسماعیلیوں کے 50 ویں امام مقرر

    پرنس رحیم آغا خان اسماعیلیوں کے 50 ویں امام مقرر

    لزبن : پرنس کریم آغا خان کے بڑے بیٹے پرنس رحیم آغا خان اسماعیلیوں کے50ویں امام بن گئے، اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسماعیلی فرقے کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کے انتقال کے بعد ان کے فرزند پرنس رحیم الحسینی (پرنس رحیم آغا خان) کو جانشین نامزد کردیا گیا ہے۔

    اعلامیہ کے مطابق پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں اپنے بیٹے پرنس رحیم آغا خان کو آئندہ امام نامزد کیا تھا، پرنس رحیم الحسینی کو ان والد مرحوم کی وصیت کے مطابق جانشین نامزد کیا گیا ہے۔

    اس بات کا اعلان پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں امام کے اہل خانہ اور سینیئر جماعتی رہنماؤں کی موجودگی میں کیا گیا۔

    واضح رہے کہ پرنس کریم آغا خان گزشتہ روز پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں انتقال کرگئے تھے، ان کی عمر 88 برس تھی۔ مولانا شاہ کریم الحسینی (پرنس کریم آغا خان) اسماعیلی کمیونٹی کے 49ویں امام تھے۔

    پرنس کریم آغا خان 13 دسمبر 1936ء کو سوئٹزر لینڈ کے شہر جنیوا میں پیدا ہوئے۔ 1957ء میں آغا خان سوم کی رحلت کے بعد پرنس کریم آغا خان کو امام بنایا گیا۔

    شاہ کریم الحسینی آغا خان چہارم اسماعيلى مسلمانوں کے سب سے بڑے گروہ نزاریہ جو اب آغا خانی یا اسماعیلی کہلاتے ہیں کے امام ہیں۔

    وہ دورانِ تعلیم ہی جانشین بن گئے تھے اور اسی زمانے میں امامت کی اہم ذمہ داری انھیں سونپ دی گئی تھی، تاہم 1958ء میں انھوں نے اپنے سلسلہ تعلیم کا دوبارہ آغاز کیا، اس دوران میں انہوں نے متعدد تحقیقی مقالات بھی لکھے۔

     

  • اسماعیلی کمیونٹی کے غم میں برابر کے شریک ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف

    اسماعیلی کمیونٹی کے غم میں برابر کے شریک ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف

    وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے پرنس کریم آغاخان کی وفات پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ پرنس کریم آغاخان بصیرت، یقین اور سخاوت کی حامل شخصیت تھے۔ دکھ کی اس گھڑی میں اسماعیلی کمیونٹی کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کریم آغا خان کی لازوال میراث آنے والی نسلوں کیلئے متاثر کن رہے گی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پرنس کریم آغا خان کی خدمات مستحق طبقات کیلئے امید اور ترقی کا محرک تھی، اُنہوں نے اپنی زندگی دنیا بھر میں مختلف طبقات کی بہتری کیلئے وقف کی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ غربت کے خاتمے، صحت عامہ اور صنفی مساوات کیلئے پرنس کریم آغا خان نے انتھک کوشش کی، کریم آغا خان کی پوری زندگی دنیا سے غربت کے خاتمے کی تگ ودو میں گزری۔

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ آغا خان نے صحت کی سہولیات کی فراہمی اور پسماندہ لوگوں کی فلاح کیلئے بہت کام کیا۔

    واضح رہے کہ اسماعیلی برادری کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کرگئے، ان کی عمر 88 سال تھی۔

    اسماعیلی برادری کی جانب سے اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق پرنس کریم آغا خان کا انتقال 4 فروری کو پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ہوا۔

    پرنس کریم آغا خان کا انتقال 88 سال کی عمر میں ہوا۔ مولانا شاہ کریم الحسینی اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ان کے انتقال کے وقت اہلخانہ ان کے پاس موجود تھے، پرنس کریم آغا خان کے جانشین کی نامزدگی اسماعیلی روایات کے مطابق کردی گئی۔

    پرنس کریم آغا خان مرحوم کی زندگی پر ایک نظر

    اعلامیہ کے مطابق انہوں نے اپنی وصیت میں جانشین کو نامزد کردیا تھا، جانشین کا اعلان اہلخانہ اور جماعت کے سینئر رہنماؤں کی موجودگی میں کیا جائے گا۔

  • سانحہ صفورہ: بریت پانے والے شخص کی پاسپورٹ ‘ زرضمانت واپسی کی درخواست

    سانحہ صفورہ: بریت پانے والے شخص کی پاسپورٹ ‘ زرضمانت واپسی کی درخواست

    کراچی: سانحہ صفورہ میں بریت پانے والے شخص نعیم ساجد نے زرِ ضمانت اور پاسپورٹ کی واپسی کے لیے درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نعیم ساجد کو سانحہ صفورہ میں ملزم نامزد کیا گیا تھا تاہم ملٹری کورٹ نے اسے بری کردیا تھا‘ نعیم نے درخواست میں کہا ہے کہ بریت کے بعد اس کی جانب سے جمع کرایا زرِ ضمانت اور پاسپورٹ اسے لوٹایا جائے۔

    نعیم نے عدالت سے فوری سماعت کی درخواست کی تھی جس کو منظور کرتے ہوئے عدالت نے وفاقی اورصوبائی حکومتوں کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

    سانحہ صفورہ: گرفتار ملزمان سبین محمود کے بھی قاتل نکلے

    بری ہونے والے ملزم کی عدم رہائی سے متعلق کیس کی سماعت

    دوسری جانب تفتیشی افسر نے عدالت میں موقف اپنایا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نمبر چھ نے ملزمان کے ٹرائل اور فیصلے کی نقل طلب کررکھی ہے اور فیصلے کی نقل موصول ہوتے ہی باقی ماندہ ملزمان کا ٹرائل شروع ہوگا۔

    پراسیکیوٹر نے عدال سے استدعا کی ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں ٹرائل شرو ع ہونے تک ملزم کو پاسپورٹ واپس نہ کیا جائے۔

    سانحہ صفورہ


    واضح رہے کہ 13 مئی 2015 کو موٹرسائیکل سوار مسلح افراد نے اسماعیلی برادری کی بس میں خون کی ہولی کھیلی تھی، جس میں کم ازکم 44 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    فوجی عدالت نے سانحہ صفورہ میں ملوث ملزم سعد عزیز، اے طاہر منہاس ، اظہر عشرت سمیت پانچ مجرموں کو سزا موت سنائی جا چکی ہیں۔

  • سانحہ صفورہ کے چارملزمان گرفتار، وزیراعلیٰ کا دعویٰ

    سانحہ صفورہ کے چارملزمان گرفتار، وزیراعلیٰ کا دعویٰ

    نواب شاہ: وزیرِاعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ سانحہ صفورہ کے چار ملزمان کو گرفتار کرلیا گیاہے۔

    تفصیلات کےمطابق سندھ کے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سانحہ صفورہ کے چار ملزمان کو گرفتار کرنے کا انکشاف کیا ہے۔

    گزشتہ ہفتے 13 مئی 2015 کو کراچی کے علاقے صفورہ گوٹھ میں سفاک دہشت گردوں نے اسماعیلی کمیونٹی کی بس کو روک کر اس میں سوار افراد کو گولیوں سے بھون دیا تھا جس کے نتیجےمیں 47 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔

    آج صبح صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ عینی شاہدین کی مدد سے ملزمان کے بے حد نزدیک پہنچ گئے ہیں اور جلد گرفتاریاں ہوں گی۔

    وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ سندھ پولیس اور حکومت کی مشترکہ کوششوں سے کراچی میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ جیسے واقعات میں 65 فیصد کمی آگئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گرفتار مجرمان سے تفتیش جاری ہے اورجلد ہی اس تفتیش کی بنا پرمزید گرفتاریاں بھی ہوں گی۔

  • سانحہ صفورہ کے مجرموں کو عبرتناک سزا ملے گی، شرجیل میمن

    سانحہ صفورہ کے مجرموں کو عبرتناک سزا ملے گی، شرجیل میمن

    کراچی: سندھ کے وزیر اچلاعات شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ سانحہ صفورہ کے مجرموں کو جنہوں نے اسماعیلی برادری کے 47 افراد کو موت کے گھاٹ اتارا عبرت ناک سزا دی جائے گی۔

    صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔

    انہوں نے قائم علی شاہ کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ایک ’’بہترمنتظم‘‘قراردیا۔

    شرجیل میمن نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ کارچی میں جاری آپریشن کو اس کےمنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کہ کراچی میں آخری مجرم کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا اور دہشت گردی میں ملوث افراد سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائےگا۔

  • پاکستان مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنائے، اقوام متحدہ

    پاکستان مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنائے، اقوام متحدہ

    نیویارک: اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے پاکستان سے درخواست کی ہےکہ حکومت مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ہرممکن اقدامات کرے۔

    یہ درخواست کراچی کے علاقے صفورہ میں اسماعیلی برادری پرحملے میں 46 افراد کی ہلاکت کے بعد کی گئی، حملے کی ذمہ داری دولت اسلامیہ نامی گروہ نے قبول کی ہے۔

    بان کی مون نے حملے انتہائی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔

    انہوں نے حکوممت سے درخواست کی کہ پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کی حفاظت کے لئے ہرممکن اقدامات کیے جائیں۔

    پاکستان میں گذشتہ کئی سالوں میں مذہبی تشدد پسندی کے رحجان کو تقویت ملی ہے جس کا زیادہ ترنشانہ شیعہ برادری بنتی رہی ہے جو کہ پاکستان کی آبادی کا 20 فیصد حصہ ہے۔

  • سانحہ صفورہ: جاں بحق ہونے والے 43 افراد کی نمازِجنازہ ادا کردی گئی

    سانحہ صفورہ: جاں بحق ہونے والے 43 افراد کی نمازِجنازہ ادا کردی گئی

    کراچی: سانحہ صفورہ میں جاں بحق ہونے والے 43 افراد کی نمازِجنازہ ادا کرتی گئی، تدفین سخی حسن قبرستان میں کی جائے گی۔

    گزشتہ روزصفورہ چورنگی پرموٹرسائیکل سوارنامعلوم افراد نے الاظہر گارڈن کی بس پرفائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں اسمعیلی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے 43افراد جاں بحق جبکہ 13 افراد زخمی ہوگئے تھے، زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا تھا، بس میں خواتین اور بچے بھی سوار تھے۔


    اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر فائرنگ ، 43 افراد جاں بحق


    تفصیلات کے مطابق سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی نمازِجنازہ آج بروزجمعرات صبح ساڑھے نو بجے الاظہر گارڈن میں ادا کی گئی۔

    اس موقع پر قانون نافذ کرنے والے اداروں  اور اسماعیلی اسکاؤٹس کی جانب سے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے۔

    نمازِ جنازہ میں الاظہر گارڈن اور کریم آباد جماعت خانے سے متعلق افراد کے علاوہ اسماعیلی برادری کی اعلیٰ شخصیات اور اہم سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔

    شہرکے دیگرعلاقوں کےجماعت خانوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر شرکت نہ کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔


     پرنس کریم آغا خان کی مذمت اوراظہارِافسوس


    سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تدفین سخی حسن کے النورسوسائٹی اسماعیلی قبرستان میں کی جائے گی۔

  • ایم کیو ایم کے تحت آج تعزیتی اجتماعات اور شمعیں روشن کی جائیں گی

    ایم کیو ایم کے تحت آج تعزیتی اجتماعات اور شمعیں روشن کی جائیں گی

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے تحت آج بروز جمعرات کو یوم سوگ کے سلسلے میں اسماعیلی کمیونٹی سے اظہاریکجہتی کیلئے ملک بھر میں تعزیتی اجتماعات منعقد کئے جائیں گے اورسانحہ صفورہ چورنگی میںجاں بحق ہونے والے افراد کی یاد میںشمعیں روشن کی جائیں گی ۔

    یہ تعزیتی اجتماعات صوبہ سندھ ، صوبہ پنجاب، صوبہ بلوچستان اورصوبہ خیبرپختونخوا کے علاوہ آزادکشمیراور گلگت بلتستان میں بھی منعقد کئے جائیں گے اور جاں بحق ہونے والے افرادکے سوگوارلواحقین سے اظہاریکجہتی کیاجائے گا ۔

    واضح رہے کہ کراچی کے علاقے صفورہ چورنگی کے قریب مسلح دہشت گردوںنے بس میں گھس کر اندھادھند فائرنگ کرکے اسماعیلی کمیونٹی کے 45 افراد کوہلاک اور متعدد افراد کو شدیدزخمی کردیا اور اس المناک واقعہ پر ایم کیوایم کی جانب سے آج بروز جمعرات کو یوم سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی ہدایت پرفلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام سہراب گوٹھ پرایدھی سردخانے کے باہر کیمپ قائم کر دیا گیاہے۔

    کیمپ پر سانحہ صفورا گوٹھ میں اسماعیلی کمیونٹی کے معصوم و بے گناہ افراد کے شہید ہونے والے افراد کے سوگوار لواحقین کو ان کے پیاروں کے حوالے تفصیلات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں خلق فائونڈیشن کی جانب سے دیگر مطلوبہ خدمات بھی پیش کی جارہی ہیں۔

    اس مو قع پر حق پر ست رکن قومی اسمبلی سفیان یوسف اور کے کے ایف کے رضاکاران بھی کیمپ میںموجود تھے۔

  • اسماعیلی کمیونٹی کے وفد کی ڈاکٹر عشرت العباد خان سے ملاقات

    اسماعیلی کمیونٹی کے وفد کی ڈاکٹر عشرت العباد خان سے ملاقات

    کراچی : اسماعیلی کمیونٹی کے ایک وفد نے سلطان علی الانہ کی قیادت میں آج شام گورنر ہاؤس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے ملاقات کی۔

    اس موقع پر گورنر سندھ نے سانحہ صفوراچورنگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک شرمناک واقعہ قرار دیا، انہوں نے کہا کہ آج پوری قوم اشکبار ہے اور پوری قوم نے اس اندوہناک سانحہ کی مذمت کی ہے۔

    انہوں نے یقین دلایا کہ جو عناصر بھی اس میں ملوث ہیں انہیں بہت جلد گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا انہو ں نے کہا کہ اسماعیلی کمیونٹی پاکستان میں بسنے والی پُرامن کمیونٹی ہے جس کا اعتراف برملا کیا جاتا ہے۔

    انہو ں نے کہا کہ اس کمیونٹی کے ساتھ کسی کی دشمنی بعید از خیال ہے، لہذا اس کمیونٹی کے اوپر اس ظلم کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔

    انہو ں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومت اس بات کا تہیہ کرچکی ہے کہ اس شہر اور ملک بھر سے دہشت گردی کو یکسر ختم کرکے دم لیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پسپائی اختیار کررہے ہیں لہٰذا وہ اپنی شکست کا بدلہ لینے کیلئے معصوم لوگوں کی جان لے کر خوف کی فضا قائم کرنا چاہتے ہیں۔

    گورنر سندھ نے وفد کو یقین دلایا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اسماعیلی برادری کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے ہر سطح پر اقدامات اٹھائیں گی تاکہ آئندہ اس قسم کے واقعات کا اعادہ نہ ہو ۔

    دریں اثناء گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے پرنس کریم آغا خان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور ان سے سانحہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہے اور سانحہ میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا ۔

  • پاکستان میں بس کا سفر موت کا سفربن گیا

    پاکستان میں بس کا سفر موت کا سفربن گیا

    پاکستان گزشتہ کئی سال سے دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور ریاست کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کے لئے عموماً دہشت گرد آسان شکار پرگھات لگا کرحملہ کرتے ہیں۔ مخصوص مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی گاڑیوں پر حملہ بھی اسی طریقۂ کار کا حصہ ہے۔

    پاکستان میں پہلا مشہور بس حملہ سری لنکن کرکٹ ٹیم پرہوا جس میں ٹیم کے چھ ممبران زخمی اور چھ پولیس اہلکاروں سمیت آٹھ افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ 2009 سے آج تک یہ سلسلہ جاری ہے اور ملک دشمن عناصر آسان ٹارگٹس پر حملہ کرکے اپنا ہدف باآسانی حاصل کرلیتے ہیں۔

    ایسے ہی کچھ سانحات کا ہم یہاں تذکرہ کررہے ہیں جن میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا۔

    صفورہ چورنگی – کراچی
    MAY 13, 2015

    کراچی کے علاقے صفورہ چورنگی پرآج 13 مئی 2015 کو اسمعیلی ادارے الاظہرگارڈن کے زیرِاہتمام چلنے والی
    بس کو روک کرمسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 41 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی
    ہوگئے۔

    چھ مسلح ملزمان نے بس کو روکا اوراس میں داخل ہوکراندھا دھند فائرنگ کرکے مسافروں کو قتل کردیا، جائے
    وقوعہ سے نائن ایم ایم اور ایس ایم جی پسٹل کے خول ملے ہیں۔

    سیٹلائٹ ٹاؤن – کوئٹہ
    April 27, 2015

    کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں نامعلوم مسلح مجرمان نے زائرین کی بس کو نشانہ بنایا اوران کی فائرنگ کے
    نتیجے میں دو زائر جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔

    متاثرہ بس کوئٹہ سے تفتان جارہی تھی اوراس میں سوارافراد کا تعلق کوئٹہ کی شیعہ ہزارہ برادری سے تھا۔


    ہزار گنجی – کوئٹہ
    OCT 23, 2014

    کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں ہزارہ برادری کی بس کو نامعلوم افراد نے نشانہ بنایا جس میں کل آٹھ افراد جاں
    بحق جبکہ چھ زخمی ہوئے۔

    میتوں اور زخمیوں کو بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا جہاں ہزارہ برادری نے کثیرتعداد میں جمع ہوکراحتجاج
    کیا۔

    مستنگ – کوئٹہ

    Jan 21, 2014

    بلوچستان کے ضلع مستنگ کے علاقے کوشک میں زائرین کی بس پر خود کش حملہ کیا گیا جس میں 23 افراد جاں
    بحق جبکہ 30 زخمی ہوئے۔

    واقعے میں 100 کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھا اوردھماکے سے قبل بس پرفائرنگ بھی کی گئی۔

    واقعے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم لشکرِجھنگوی نے قبول کی تھی۔


    رزاق آباد پولیس ٹریننگ سنٹر- کراچی

    February 14, 2014

    کراچی میں نیشنل ہائی وے سے ملحقہ علاقے رزاق آباد میں پولیس ٹریننگ سنٹر کی بس کو نشانہ بنایا گیا جس میں
    13پولیس کمانڈوزجاں بحق اور57 زخمی ہوئے۔

    بس میں موجود پولیس اہلکاروں کا تعلق سندھ پولیس کے اسپیشل سیکیورٹی یونٹ سے تھا، بس میں 70 کمانڈوز
    موجود تھے اوربس میں سوار کمانڈوز بلاول ہاوٗس اور اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس پراپنی ذمہ داریاں سنبھالنے جارہے تھے۔

    چارسدہ – پشاور

    September 27, 2013

    پشاور کے علاقے چارسدہ میں بس پر ہونے والے دھماکے میں 19 افراد جاں بحق جبکہ 44 زخمی ہوئے۔

    متاثرہ بس میں موجود افراد کا تعلق سول سیکریٹریٹ پشاور سے تھا۔ بم کو بس کی عقبیحصے میں نصب کیا گیا تھا۔

    بابوسرٹاپ – گلگت
    August 16, 2012

    اسلام آباد سے گلگت جانے والی بس کو آرمی کے یونی فارم میں ملبوس مجرمان نے روک کر مسافروں کے شناختی
    کارڈ دیکھ کرشیعہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو بس سے اتار کر اندھا دھند فائرنگ کرکے گولیوں کا
    نشانہ بنایا۔

    یہ سانحہ اسلام آباد سے 100 کلومیٹردور بابو سر ٹاپ کے علاقے میں پیش آیا۔ واقعے میں 25 افراد جاں بحق
    ہوئے۔

    مستنگ – کوئٹہ
    20 September 2011

    بلوچستان کے علاقے ضلع مستنگ کے نزدیک لک پاس پر زائرین کی بس کو مسلح ملزمان نے نشانہ بنایا جس میں 29
    افراد جاں بحق ہوئے، بس کوئٹہ سے تفتان جارہی ہے۔

    زخمیوں کو نجی گاڑیوں کے ذریعے اسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ ایک نجی کارپرنامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس
    میں مزید دو افراد جاں بحق ہوئے جنہیں ملا کر مرنے والوں کی کل تعداد 28 ہوگئی۔ واقعے میں متعدد افراد زخمی
    بھی ہوئے۔

    قذافی اسٹیڈیم – لاہور
    3 March 2009

    لاہورمیں قذافی اسٹیڈیم کے نزدیک سری لنکن ٹیم پرحملہ 12 مسلح ملزمان نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں سری
    لنکن ٹیم کے چھ ممبران زخمی ہوئے جبکہ چھ پولیس اہلکار اور دو پاکستانی شہری جاں بحق ہوگئے۔

    اس سانحے کے بعد پاکستان پرعالمی کرکٹ کے دروازے بند ہوگئے تھے اورپاکستان کو اپنے تمام میچزمتحدہ عرب
    امارات منتقل کرنے پڑگئے۔