Tag: Israel

  • ایران میں اسرائیل سے جنگ کے بعد فوجی مشقیں شروع

    ایران میں اسرائیل سے جنگ کے بعد فوجی مشقیں شروع

    ایران میں اسرائیل سے جنگ کے بعد پہلی فوجی مشقوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل سے 12 روزہ جنگ کے بعد گزشتہ روز ایران میں پہلی فوجی مشقوں کا آغاز کردیا گیا ہے، اس دوران ایرانی بحریہ کی جانب سے بحر ہند میں اہداف پر میزائل اور ڈرونز داغے گئے۔

    واضح رہے کہ جون میں ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد جنگ 12 روز تک جاری رہی تھی اور جنگ کے دوران امریکا نے بھی ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔

    اسرائیل سے جنگ کسی بھی وقت چھڑ سکتی ہے: ایران

    ایران کے اول نائب صدر محمد رضا عارف کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں ہمیں ہر وقت اسرائیل سے جنگ کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے، کیونکہ موجودہ حالات میں بھی ہمارا کوئی جنگ بندی معاہدہ بروئے کار نہیں ہے۔ البتہ کچھ دیر کے لیے جنگ رکی ہوئی ضرور ہے۔

    رواں برس جون میں اسرائیل کی طرف سے شروع کی گئی جنگ کے دوران ایران کے ایک ہزار سے زائد افراد شہید ہوئے تھے، جن میں اعلی فوجی کمانڈر اور اہم جوہری سائنسدان بھی شامل تھے۔

    حماس غیر مسلح نہ ہوئی تو جہنم کے دروازے کھول دیں گے، اسرائیلی وزیر دفاع

    اس مختصر مگر خوفناک جنگ کے دوران ایران کی جوہری، فوجی اور انرجی تنصیبات کو بطور خاص شدید بمباری کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    اسرائیلی وحشی پن کے جواب میں ایران نے اسرائیلی فوجی تنصیبات کے علاوہ اہم تجارتی مراکز کو اپنے میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا۔ تل ابیب اور حیفا میں فوجی مراکز تک ایرانی بیلسٹک میزائل پہنچنے میں کامیاب رہے اور بڑی تعداد میں عمارتیں ملیا میٹ ہوئیں۔

  • اسرائیل سے جنگ کسی بھی وقت چھڑ سکتی ہے: ایران

    اسرائیل سے جنگ کسی بھی وقت چھڑ سکتی ہے: ایران

    ایران کے اول نائب صدر محمد رضا عارف کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں ہمیں ہر وقت اسرائیل سے جنگ کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے، کیونکہ موجودہ حالات میں بھی ہمارا کوئی جنگ بندی معاہدہ بروئے کار نہیں ہے۔ البتہ کچھ دیر کے لیے جنگ رکی ہوئی ضرور ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رواں برس جون میں اسرائیل کی طرف سے شروع کی گئی جنگ کے دوران ایران کے ایک ہزار سے زائد افراد شہید ہوئے تھے، جن میں اعلی فوجی کمانڈر اور اہم جوہری سائنسدان بھی شامل تھے۔

    اس مختصر مگر خوفناک جنگ کے دوران ایران کی جوہری، فوجی اور انرجی تنصیبات کو بطور خاص شدید بمباری کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    اسرائیلی وحشی پن کے جواب میں ایران نے اسرائیلی فوجی تنصیبات کے علاوہ اہم تجارتی مراکز کو اپنے میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا۔ تل ابیب اور حیفا میں فوجی مراکز تک ایرانی بیلسٹک میزائل پہنچنے میں کامیاب رہے اور بڑی تعداد میں عمارتیں ملیا میٹ ہوگئیں۔

    البتہ جنگ کے دنوں میں اسرائیلی شہریوں سے لے کر اعلی حکومتی عہدے داروں کا محفوظ بنکروں میں پناہ لینے کا سلسلہ مسلسل جاری نظر آیا۔کیونکہ اسرائیل کا فضائی دفاع کا نظام ایران کے مسلسل آنے والے بیلیسٹک میزائلوں کو روکنے میں ناکام رہا۔

    عالمی جوہری ادارے کیساتھ بات چیت، ایران کا بڑا بیان سامنے آگیا:

    ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا ہے کہ ایران عالمی جوہری ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ ایران انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے درمیان بات چیت کا دوسرا مرحلہ ممکنہ طور پر آئندہ دنوں میں شروع ہوجائے گا۔

    ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے رواں ماہ کے آغاز میں کہا تھا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے عہدیدار مذاکرات کے لیے ایران آئیں گے۔

    روس یوکرین جنگ رکوا کر رہوں گا، صدر ٹرمپ

    اُن کا کہنا تھا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے عہدیدار کا ایرانی جوہری تنصیبات کے دورے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

    ایرانی وزیرِ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ عالمی ادارے سے تعاون کے فریم ورک میں آئی اے ای اے حکام سے بات چیت ہو گی، آئی اے ای اے کے ساتھ کسی فریم ورک پر پہنچے بغیر جوہری تنصیات کا دورہ نہیں کروایا جائے گا۔

  • اسرائیل کا ایک اور گھناؤنا اقدام، راتوں رات بڑی منظوری دے دی

    اسرائیل کا ایک اور گھناؤنا اقدام، راتوں رات بڑی منظوری دے دی

    تل ابیب(15 اگست 2025): اسرائیلی وزیر نے راتوں رات مشرقی بیت المقدس کو مغربی کنارے سے الگ کرنیکی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے ایک اور گھناؤنا اقدام کرتے ہوئے راتوں رات مشرقی بیت المقدس کو مغربی کنارے سےالگ کرنیکی منظوری دے دی، اس منصوبے کے تحت مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے درمیان تین ہزار چار سو گھر اسرائیلی آباد کاروں کے لیے تعمیر کیے جائیں گے۔

    اسرائیلی وزیر خزانہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جلد آباد کاروں کیلئے مکانات کی تعمیر سے متعلق بتایا جائے گا، اسرائیلی وزیر خزانہ کے مطابق اس اقدام سے فلسطینی ریاست بننے کا خیال دفن کردیا جائے گا۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے گریٹر اسرائيل کے منصوبے سے متعلق بیان دیا جس نے ہل چل مچادی، نیتن یاہو نے کہا گریٹر اسرائیل کا منصوبہ میرے بہت قریب ہے ہم اس حوالے سے ایک تاریخی اور روحانی مشن پر ہیں۔

    واضح رہے کہ گریٹر اسرائیل میں فلسطینی علاقوں کے علاوہ اردن اور مصر کے بھی کچھ حصے شامل ہوں گے، کئی عرب ممالک سے بے گھر فلسطینیوں کو پناہ دینے سے متعلق بات چیت ہورہی ہے۔

    چند ماہ پہلے اسرائیل کی صیہونی حکومت نےگریٹر اسرائیل کا نقشہ جاری کیا تھا اور اس نقشے میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے علاوہ اردن، شام، لبنان اور دیگر عرب ممالک کو صیہونی ریاست کا حصہ دکھایا گیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/hamas-calls-for-global-marches-to-protest-against-israels-war-on-gaza/

  • نیتن یاہو کا غزہ پر قبضے سے متعلق بڑا بیان سامنے آگیا

    نیتن یاہو کا غزہ پر قبضے سے متعلق بڑا بیان سامنے آگیا

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ پر قبضہ کرنے نہیں جا رہا، بلکہ اسے حماس سے آزاد کرانے کا منصوبہ بنانے میں مصروف ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ روز اسرائیلی کابینہ نے غزہ پر کنٹرول کی تجویز کو منظوری دے دی تھی، جس پر کئی مغربی ممالک نے اختلاف کیا تھا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے مطابق غزہ کو غیر مسلح کر کے ایک پرامن شہری انتظامیہ قائم کی جائے گی، جس میں فلسطینی اتھارٹی، حماس یا کسی دہشت گرد تنظیم کو شامل نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی میں مددگار ثابت ہوگا۔

    رپورٹس کے مطابق اٹلی، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، جرمنی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ بیان میں اسرائیل کے ممکنہ فوجی آپریشن کو مسترد کرتے ہوئے فلسطین کے لیے دو ریاستی حل پر زور دیا گیا تھا۔ ان ممالک نے واضح کیا تھا کہ وہ اس خطے میں پائیدار امن کے لیے پرعزم ہیں۔

    اس کے علاوہ حماس نے اسرائیلی کابینہ کے فیصلے کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی تھی۔ حماس ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو اس مہم کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا اور غزہ پر قبضہ کرنا اتنا آسان نہیں ہوگا۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں کے دوران مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    امریکا روس تنازع، چین کا بڑا بیان سامنے آگیا

    رپورٹ کے مطابق غزہ پر مکمل قبضے کے اسرائیلی کابینہ کے فیصلے کے بعد جمعے کو بھی دن بھر غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام جاری رہا۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کی تازہ بمباری سے امداد کے منتظر 21 فلسطینیوں سمیت مزید 36 فلسطینی شہید ہو گئے۔

  • اسرائیل اور مصر کے درمیان 35 ارب ڈالر مالیت کا بڑا معاہدہ

    اسرائیل اور مصر کے درمیان 35 ارب ڈالر مالیت کا بڑا معاہدہ

    اسرائیل اور مصر کے درمیان 35 ارب ڈالر مالیت کا تاریخی گیس معاہدہ طے پا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور مصر کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت مصر کو 2040ء تک تقریباً 130 ارب مکعب میٹر قدرتی گیس فراہم کی جائے گی۔

    رپورٹس کے مطابق پہلے مرحلے میں مصر کو 20 ارب مکعب میٹر گیس کی فراہمی جبکہ اضافی پائپ لائنز کی تنصیب کے بعد 2026ء کے آغاز میں شروع کردی جائے گی۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق گیس فراہم کرنے والی اسرائیلی کمپنی نیومڈ (NewMed) نے اس معاہدے کو اسرائیل کے گیس ذخائر کی دریافت کے بعد سب سے بڑی پیش رفت قرار دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ نیا معاہدہ اسرائیل اور مصر کے درمیان موجودہ گیس معاہدے کی توسیع اور خطے میں توانائی کے شعبے میں تعاون مزید مضبوط بنانے کی کوشش ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مصر کی وزارتِ پیٹرولیم نے فوری طور پر اس معاہدے پر تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے۔

    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم اور آسٹریلیا نے اسرائیل کے غزہ پر کنٹرول سے متعلق فوری نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کا غزہ شہر کا کنٹرول سنبھالنے کا فیصلہ غلط تھا اور اسرائیلی حکومت پر دوبارہ غور کرنے کی اپیل کی ہے۔

    امریکا نے 2023 کے بعد اسرائیل کو کتنی مالیت کا ہتھیار فراہم کیا؟ رپورٹ میں اہم انکشاف

    انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی حکومت کا غزہ میں جارحیت کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ غلط ہے، اور ہم اس پر فوری طور پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کرتے ہیں، غزہ میں ہر روز انسانی بحران سنگین ہوتا جا رہا ہے فوری جنگ بند کی جائے۔

  • اسرائیل نے یو اے ای سے سفارتی عملہ واپس بلا لیا

    اسرائیل نے یو اے ای سے سفارتی عملہ واپس بلا لیا

    یروشلم (02 اگست 2025): اسرائیل نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے اپنا سفارتی عملہ واپس بلا لیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا نے جمعرات کو رپورٹ کیا کہ اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سے اپنے متعدد سفارتی عملے کو واپس آنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں، یہ احکامات اسرائیلی نیشنل سیکیورٹی کونسل کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔

    این ایس سی کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں یہودی اور اسرائیلی افراد کو نشانہ بنانے کی ممکنہ کوششیں کی جا سکتی ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق یو اے ای 30 سالوں میں امریکا کی ثالثی کے معاہدے (جسے ابراہیمی معاہدہ کا نام دیا گیا ہے) کے تحت اسرائیل کے ساتھ باضابطہ تعلقات قائم کرنے والی سب سے نمایاں عرب ریاست بن گئی ہے، جس کی وجہ سے متحدہ عرب امارات میں اسرائیلی اور یہودی کمیونٹی 2020 کے بعد سے زیادہ نمایاں ہو گئی ہے۔

    اسرائیل نے اپنے شہریوں کے لیے اس سفری وارننگ کی وجہ ایرانی، حماس، حزب اللہ اور عالمی جہاد کی تنظیموں کی جانب سے ممکنہ حملوں کا خطرہ قرار دیا ہے، جب کہ اسرائیلی فوج غزہ میں 60 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو بمباری میں مارنے کے بعد اب غزہ کے رہائشیوں کو بھوک سے مار رہی ہے، جس پر عالمی سطح پر اٹھنے والی آوازیں غصے میں بدلنے لگی ہیں۔


    غزہ میں جنگ بندی ہونے والی ہے؟ اسرائیلی آرمی چیف کا اہم بیان


    یاد رہے کہ مارچ میں متحدہ عرب امارات نے 3 افراد کو ایک اسرائیلی ربی کے قتل کے الزام میں سزائے موت سنائی تھی، جسے نومبر میں قتل کیا گیا تھا۔ یو اے ای میں اس طرح کے جرائم شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں، کیوں یہ مشرق وسطیٰ کا محفوظ ترین ملک ہے۔

    خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی دہشت گردی جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 106 فلسطینی شہید اور 270 زخمی ہو گئے ہیں، صہیونی فوج نے امداد کے لیے جمع 38 فلسطینیوں کو بھی شہید کیا، غزہ میں غذائی قلت کا شکار 2 بچوں سمیت مزید 3 فلسطینی دم توڑ گئے ہیں، جس سے بھوک و افلاس کے سبب اموات کی مجموعی تعداد 162 ہو گئی، جن میں 92 بچے بھی شامل ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیم ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے غزہ میں امداد کی تقسیم کا نظام اب فلسطینیوں کے خلاف قتل عام کے آلے کے طور پر استعمال ہو رہا ہے۔

  • مشرق وسطیٰ کے امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف کی نیتن یاہو سے ملاقات

    مشرق وسطیٰ کے امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف کی نیتن یاہو سے ملاقات

    مشرق وسطیٰ کے امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف اسرائیل پہنچ گئے، اس موقع پر ان کی مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات ہوئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں غزہ جنگ بندی اور غزہ میں انسانی بحران پر بات چیت متوقع ہے۔

    خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ امریکا کی غزہ جنگ بندی تجاویز پر حماس کے جواب میں اسرائیل نے گذشتہ روز اپنا ردعمل ثالث کاروں کو پہنچایا ہے۔

    واضح رہے کہ دوحا میں اسرائیل حماس بلواسطہ مذاکرات گذشتہ ہفتے ڈیڈلاک کا شکار ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزرائے دفاع و انصاف نے متنازع بیان میں کہا ہے کہ مغربی کنارے کے الحاق کا وقت آگیا ہے، مغربی کنارے کو اسرائیل میں شامل کرنے کی تیاری مکمل ہے۔

    اسرائیلی وزرا نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ کے دور میں نقشے اور تجاویز تیار ہو چکی تھیں مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔

    اسرائیل کا مغربی کنارے پر خودساختہ خود مختاری کے اعلان کو عرب اور اسلامی ممالک نے مسترد کردیا۔

    اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے پر نام نہاد خود مختاری کا اعلان کیا ہے جسے سعودی عرب، بحرین، مصر، انڈونیشیا، اردن، شام، الجزائر، فلسطین، قطر، ترکیہ، امارات، عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے کئی رکن ممالک نے مسترد کر دیا۔

    سوشل میڈیا ایپ ایکس پر سعودی وزارتِ خارجہ کے بیان میں اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور یواین قراردادوں کی پامالی قرار دیا۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے، مزید 111 فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی

    سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری میں کہا گیا کہ اسرائیل کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر کسی قسم کی خودمختاری حاصل نہیں، اس قسم کا یکطرفہ اقدام نہ صرف غیر قانونی ہے۔

  • اسرائیلی فنکاروں، دانشوروں کو اپنے ہی ملک کے خلاف بین الاقوامی برادری سے بڑا مطالبہ کرنا پڑ گیا

    اسرائیلی فنکاروں، دانشوروں کو اپنے ہی ملک کے خلاف بین الاقوامی برادری سے بڑا مطالبہ کرنا پڑ گیا

    تل ابیب (31 جولائی 2025): اسرائیل کے فلم سازوں، فنکاروں، دانشوروں اور سابق سیاست دانوں کو اپنے ہی ملک کے خلاف غزہ کی ہول ناک صورت حال پر بین الاقوامی برادری سے سخت اور بڑا مطالبہ کرنا پڑ گیا ہے۔

    اسرائیلی اور عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فلم ساز، فن کار، دانش ور اور سابق سیاست دان اپنی ہی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، اور بین الاقوامی برادری سے اسرائیل پر سخت پابندیاں لگانے کا مطالبہ کرنے لگے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی برادری غزہ میں صہیونی فورسز کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرائے، صہیونی فوج کو نہتے لوگوں پر حملے روکنے پر مجبور کیا جائے۔


    غزہ میں خونریزی، 900 سے زائد بچے پہلی سالگرہ سے قبل شہید


    مظاہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت فلسطینیوں کو بھوک سے مار رہی ہے، بین الاقوامی برادری ایسی پابندیاں لگائے کہ اسرائیل مفلوج ہو جائے۔

    ادھر اسرائیل کا سب سے بڑا پشت پناہ امریکا کا شہر نیویارک بھی جنگ بند کرو، قبضہ ختم کرو کے نعروں سے گونج اٹھا ہے۔ یہودی بھی پلے کارڈز اٹھائے مظاہرے میں شریک ہوئے۔ ان پر لکھا تھا بچے مزید بھوکے نہیں رہ سکتے، رفح کراسنگ کھول دو، امداد فوری بحال کرو۔ لندن میں بھی امریکی سفارت خانے کے باہر ہزاروں افراد نے اسرائیل مخالف احتجاج کیا۔

  • اسرائیل نے فلسطین کو تسلیم کرنے کا برطانیہ کا فیصلہ مسترد کر دیا

    اسرائیل نے فلسطین کو تسلیم کرنے کا برطانیہ کا فیصلہ مسترد کر دیا

    تل ابیب (30 جولائی 2025): اسرائیل نے فلسطین کو تسلیم کرنے کا برطانیہ کا فیصلہ مسترد کر دیا ہے۔

    دی ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق تل ابیب نے ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے برطانوی حکومت کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے، اور اس اقدام کو امریکی پیروی میں ’حماس کے لیے انعام‘ قرار دیا۔

    اسرائیلی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ فرانس کے اقدام اور اسرائیل کے اندر سیاسی دباؤ کے بعد عین اس وقت برطانوی حکومت کے مؤقف میں تبدیلی حماس کے لیے ایک انعام ہے، جو غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک فریم ورک کے حصول کی کوششوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ کی خوف ناک صورت حال کو ختم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے، جنگ بندی پر رضامندی اور طویل مدتی پائیدار امن کے لیے عزم اور دو ریاستی حل کے امکانات کو بحال کرنے میں ناکام رہتا ہے، تو اُن کی حکومت ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے پیش قدمی کرے گی۔


    غزہ میں فلسطینیوں کی اموات 60 ہزار سے تجاوز کر گئیں، بوبی ٹریپ روبوٹس کے استعمال کا انکشاف


    گزشتہ ہفتے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے تصدیق کی تھی کہ پیرس ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔ اب تک اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 149 نے فلسطین کو تسلیم کیا ہے – یہ تعداد اس وقت سے مسلسل بڑھ رہی ہے جب اکتوبر 2023 میں اسرائیل نے غزہ پر بمباری شروع کی تھی۔

  • حوثیوں کا اسرائیل سے ڈیل کرنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی

    حوثیوں کا اسرائیل سے ڈیل کرنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی

    صنعا(28 جولائی 2025): یمنی حوثیوں نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات رکھنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمنی حوثیوں نے کہا ہے کہ اسرائیلی بندرگاہوں کے ساتھ کاروباری تعلقات رکھنے والی کمپنیوں کے جہازوں کو اپنا ہدف بنائیں گے۔

    یمنی حوثی کے اکثریتی جماعت انصار اللّٰہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی پورٹس کے ساتھ ڈیل کرنے والی کسی بھی کمپنی کے جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا، ہماری کال نہ ماننے والے جہازوں پر حملہ کیا جائے گا چاہے ان کی منزل کہیں بھی ہو۔

    حوثی ترجمان نے ایک ٹی وی بیان میں متنبہ کیا کہ اسرائیلی بحری بیڑوں کے خلاف چوتھے آپریشن کا آغاز کرنے جا رہے ہیں، اسرائیلی بحری جہازوں کو وارننگ کے بعد نشانہ بنایا جائے گا۔

    یمنی حوثی کے اکثریتی جماعت انصار اللّٰہ نے  بیان میں مزید کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے اور محاصرے کے خاتمے تک حملے جاری رہیں گے۔

    اس سے قبل بھی حوثیوں نے بحیرہ احمر میں متعدد جہازوں پر حملے کیے ہیں، جن میں سے کچھ اسرائیل سے منسلک تھے، جیسے کہ جولائی 2025 میں "میجک سیز” جہاز پر حملہ جس کے نتیجے میں جہاز ڈوب گیا اور عملے کو بچاؤ کے لیے جہاز چھوڑنا پڑا۔

    تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے حملوں میں اکثر ایسے جہاز بھی نشانہ بنتے ہیں جن کا اسرائیل سے براہ راست تعلق نہیں ہوتا، جو ان کے دعوؤں پر سوالیہ نشان اٹھاتا ہے۔