Tag: israel attack

  • اسرائیل کے حملے میں ایرانی آرمی چیف بھی شہید ہوگئے

    اسرائیل کے حملے میں ایرانی آرمی چیف بھی شہید ہوگئے

    تہران: ایرانی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری اسرائیل کے حملے میں شہید ہوگئے۔

    ایرانی خبررساں ایجنسی کے مطابق رات گئے اسرائیلی طیاروں کے حملوں میں ایرانی آرمی چیف جنرل محمد باقری شہید ہوگئے جس کے بعد امیر حبیب اللہ کو ایران کی مسلح افواج کا نیا چیف آف اسٹاف مقرر کیا گیا ہے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق تہران اور دیگر ایرانی شہروں پر اسرائیلی فضائی حملوں میں مبینہ طور پر کئی اعلیٰ ایرانی فوجی اور جوہری شخصیات بھی شہید ہوگئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا ایران پر حملہ، فضائی حملوں میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا

    اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران کے سابق قومی سلامتی کے سربراہ علی شمخانی اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے، علی شمخانی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے اہم مشیر تھے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی بھی شہید ہوگئے ہیں جس کے بعد جنرل احمدواحدی کو پاسداران انقلاب  کا کمانڈر انچیف مقرر کردیا گیا ہے۔

    اس سے قبل ایرانی میڈیا نے تصدیق کی تھی کہ اسرائیلی حملے مین شہید ہونے والوں میں خاتم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد اور دو نامور جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور اسلامی آزاد یونیورسٹی کے صدر محمد مہدی تہرانچی شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کر دیا ہے، فضائی حملوں میں جوہری اور 6 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیل نے جمعہ کی صبح درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔

    ایران اسرائیل جنگ- تمام خبریں

  • اسرائیل کی یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر بمباری

    اسرائیل کی یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر بمباری

    حوثی گروپ کی جانب سے اعلان سامنے آیا ہے کہ یمن کی یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر اسرائیلی بمباری میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 9 زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حوثی وزارت صحت نے جرمن خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ الصلیف بندرگاہ پر اسرائیلی بربریت کے باعث ایک شہری شہید اور 3 دیگر زخمی ہوئے اور الحدیدہ بندرگاہ پر ہونے والے حملوں میں 6 دیگر افراد زخمی ہوگئے۔

    اسرائیلی فوج کے ترجمان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ حوثیوں کے زیر کنٹرول الصلیف اور الحدیدہ کی بندرگاہوں کو نشانہ بناتے ہوئے 30 سے زائد فضائی حملے کیے گئے ہیں۔

    العربیہ/الحدث کے ذرائع نے جمعہ کے روز اطلاع دی کہ یمن کے مغرب میں الحدیدہ اور الصلیف کی بندرگاہوں کو نشانہ بناتے ہوئے 10 سے زائد اسرائیلی فضائی حملے کیے گئے۔

    حوثی میڈیا نے بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے الحدیدہ کے مغرب میں الصلیف کی بندرگاہ کو نشانہ بنائے جانے کا اعتراف کیا ہے۔ حوثی عام طور پر اس بندرگاہ کو اناج، سامان اور تعمیراتی مواد کی درآمد کے لیے استعمال میں لاتے ہیں۔

    اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے جمعہ کے روز یمن میں حوثی گروپ کے زیر کنٹرول بندرگاہوں کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں انہیں بھارتی نقصان پہنچا ہے۔

    دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 250 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔

    روس، یوکرین کے مذاکرات، جنگ بندی معاہدہ نہ ہو سکا

    غزہ کی محکمہ صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدہ یکطرفہ توڑنے کے بعد سے حملوں میں اب تک 3 ہزار کے قریب فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں جبکہ 8 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

  • غزہ کی ناکہ بندی سے لاکھوں بچوں کی زندگی کو خطرہ ہے، یونیسیف

    غزہ کی ناکہ بندی سے لاکھوں بچوں کی زندگی کو خطرہ ہے، یونیسیف

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے کہا ہے کہ غزہ میں انسانی امداد روکے جانے کے نتیجے میں 10 لاکھ سے زیادہ بچوں کی زندگی پر سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ 2 مارچ کے بعد علاقے میں کسی طرح کی کوئی امداد نہیں پہنچی جو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد اب تک کا طویل ترین عرصہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ان حالات میں غزہ کے لوگوں کو خوراک، پینے کے صاف پانی، پناہ کے لیے درکار اشیا اور طبی ساز و سامان کی شدید قلت درپیش ہے۔

    اس طرح غذائی قلت، بیماریوں اور دیگر قابل انسداد مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے جس کے نتیجے میں بچوں کی اموات بڑھ جائیں گی۔

    یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی ناکہ بندی سے بچوں کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں، یہاں 10لاکھ سے زائد بچے دودھ اور دیگر بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں۔

    غزہ میں غذائی قلت میں روزانہ اضافہ اور وبائی امراض پھیل رہے ہیں، اسرائیل کی غزہ کی ناکہ بندی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، غزہ بحران کی وجہ سے بچوں کی اموات کا خدشہ ہے۔

    یونیسف نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بچوں کو غذائی قلت سے متعلقہ طبی مسائل کا علاج مہیا کرنے والے 21 طبی مراکز بمباری یا لوگوں کو انخلا کے احکامات دیے جانے کے نتیجے میں بند ہو چکے ہیں۔

    مزید برآں، اس وقت صرف 400 بچوں کے لیے ایک ماہ کی ضرورت کا فارمولا دودھ ہی دستیاب ہے۔ اندازوں کے مطابق چھ ماہ سے کم عمر کے تقریباً 10 ہزار بچوں کو اضافی دودھ کی ضرورت ہے جس کی غیرموجودگی میں لوگ ان بچوں کو دودھ میں غیرمحفوظ پانی ملا کر دینے پر مجبور ہوں گے۔

  • اسرائیل جنگ بندی اعلان کے بعد بھی باز نہ آیا، مزید 80 فلسطینی شہید

    اسرائیل جنگ بندی اعلان کے بعد بھی باز نہ آیا، مزید 80 فلسطینی شہید

    اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے باوجود مقبوضہ پٹی پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں 80 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی حملوں میں کم از کم 80 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    ایجنسی کے ترجمان کے مطابق جنگ بندی کے اعلان کے باوجود حملے کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی حملے غزہ پٹی کے مخلتف علاقوں میں کیے گئے۔

    واضح رہے کہ قطر کے وزیراعظم عبدالرحمان الثانی کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اتوار 19 جنوری سے نافذ العمل ہوگی۔

    قطر کے وزیراعظم عبدالرحمان الثانی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر اتفاق ہوگیا ہے، قطر، مصر اور امریکا کی ثالثی میں جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کیا گیا، غزہ میں جنگ بندی اتوار سے شروع ہوگی، معاہدے پر عملدرآمد کے لیے اسرائیلی حکام اور حماس کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ معاہدہ اسرائیلی اسیران کی رہائی اور غزہ کے لیے امداد میں اضافے کا باعث بنے گا، جنگ بندی معاہدہ ایک آغاز ہے، معاہدہ وسیع سفارتی کوششوں کے بعد ہوا۔

    قطری وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اب ثالثوں اور عالمی برادری کو دیرپا امن کے لیے کام کرنا چاہیے، قطر اور مصر معاہدے پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں گے۔

    سعودی عرب کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم

    عبدالرحمان الثانی نے کہا کہ حماس نے پہلے مرحلے میں 33 قیدیوں کی رہائی پر رضامندی ظاہر کی ہے، معاہدے کا پہلا مرحلہ 42 دن تک جاری رہے گا۔

  • پڑوسی ممالک نے وعدہ کیا ہے کہ اپنی زمین یا فضا استعمال نہیں ہونے دیں گے، ایران

    پڑوسی ممالک نے وعدہ کیا ہے کہ اپنی زمین یا فضا استعمال نہیں ہونے دیں گے، ایران

    کویت: ایران نے کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک ایران کے خلاف اپنی ’سرزمین یا فضائی حدود‘ کو حملے میں استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ایران کے میزائل حملے کا بدلہ لینے کے پس منظر میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ پڑوسی ممالک نے وعدہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی حملے کے لیے اپنی سرزمین یا فضائی حدود کے استعمال کی اجازت نہیں دیں گے۔

    ایران نے اسرائیل پر یکم اکتوبر کو بڑا میزائل حملہ کیا تھا، جس نے اسرائیلی میزائل ڈیفنس سسٹم کو بھی ناکارہ کر دیا تھا، اور اب کویت میں ایک میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عباس عراقچی نے کہا کہ ’’ہمارے تمام پڑوسیوں نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ وہ اپنی سرزمین یا فضائی حدود اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔‘‘

    کویت جانے سے قبل عباس عراقچی نے پیر کے روز بحرین کا بھی دورہ کیا تھا، اس علاقائی دورے کے دوران وہ سعودی عرب، قطر، عمان، عراق، مصر اور ترکی بھی گئے۔

    عراقچی نے کہا ’’ہم خطے میں امریکی اڈوں کی نقل و حرکت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور ان کی تمام نقل و حرکت اور پروازوں سے باخبر ہیں، اگر اسرائیل کسی بھی شکل میں ایران پر حملہ کرتا ہے تو ایران اسی شکل میں جواب دے گا۔‘‘

    واضح رہے کہ اسرائیل کے کٹر اتحادی اور پشت پناہ ملک امریکا کے فوجی وسائل بحرین، کویت، قطر اور متحدہ عرب امارات سمیت پورے خطے میں پھیلے ہوئے ہیں۔

    اسرائیل میں تھاڈ میزائل دفاعی سسٹم نصب ہو گیا، ایران میں بھی نیا میزائل دفاعی سسٹم فعال

    دوسری طرف ایران کے صدر مسعود پیزشکیان حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کے قتل پر رد عمل میں کہا ہے کہ ’’مغرب بے شرمی سے انسانیت کے خلاف جرائم کا دفاع کر رہا ہے، اسرائیل کے ساتھ جاری تنازعہ ایک یا دو افراد کے قتل سے ختم نہیں ہو سکتا، بلکہ انصاف کے قیام سے ختم ہو سکتا ہے۔‘‘

    انھوں نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی اور انسانیت کے خلاف ہر جرم کا بے شرمی سے دفاع کرنے پر یورپی ممالک اور امریکا کی شدید مذمت کی۔ اور کہا انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کی بات کرنے والی حکومتیں اور قوتیں خود تمام قوانین اور حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔

  • حزب اللہ ’’لبنان غزہ کی طرح اسرائیل کیلئے تر نوالہ ثابت نہیں ہوگا‘‘

    حزب اللہ ’’لبنان غزہ کی طرح اسرائیل کیلئے تر نوالہ ثابت نہیں ہوگا‘‘

    لبنان میں حزب اللہ پر ہونے والے اسرائیلی حملوں سے متعلق سینئر تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ لبنان غزہ کی طرح اسرائیل کیلئے تر نوالہ ثابت نہیں ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’خبر‘ میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ نگار برائے مشرق وسطیٰ امور منصور جعفر نے لبنان اور اسرائیل کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

    انہوں نے بتایا کہ گریٹر اسرائیل کے ایجنڈے پر کام شروع کردیا گیا ہے لیکن اسرائیل جو چاہ رہا ہے وہ غزہ میں کسی حد تک تو ممکن ہے لیکن لبنان میں اس کو اپنے ارادوں میں کامیابی ملنا مشکل ہے کیونکہ لبنان کے پیچھے مغربی طاقتیں اور گلف ریاستوں کے مفادات ہیں اور وہ اسے اسرائیل کے ہاتھوں کبھی غیر مستحکم نہیں ہونے دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ حماس کی طرز کی جماعت نہیں بلکہ لبنان کی ایک طاقتور جماعت ہے اور وہ وہاں کی سیاست میں کنگ میکر کی حیثت رکھتی ہے۔

    حسن نصراللہ کی شہادت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ ایک منظم جماعت ہے حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد بھی ان کے قدم نہیں لڑکھڑائے اور انہوں نے اس دن بھی اسرائیل پر 65 کے قریب میزائل اور راکٹ فائر کیے۔

    منصور جعفر نے بتایا کہ سال 2006 میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ہونے والی جنگ میں آخر کار 45 روز بعد اسرائیل اقوام متحدہ میں جاکر جنگ بندی کرانے پر مجبور ہوگیا تھا۔

  • برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے 30 منٹ تک ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے فون پر بات کی

    برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے 30 منٹ تک ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے فون پر بات کی

    لندن: برطانیہ کے وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے 30 منٹ تک ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے فون پر بات کی، انھوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر حملہ کرنے سے گریز کرے۔

    بی بی سی کے مطابق ڈاؤننگ اسٹریٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سر کیئر اسٹارمر نے مسعود پزشکیان کو فون کر کے کہا کہ ’’حساب کتاب میں غلطی ہونے سے سنگین خطرہ جنم لے سکتا ہے اس لیے اب پر سکون رہ کر محتاط غور و فکر کرنے کا وقت ہے۔‘‘

    دونوں رہنماؤں کے درمیان 30 منٹ تک بات ہوئی، جس میں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا، ایرانی صدر سے بات کرنے سے پہلے برطانوی وزیر اعظم نے صدر جو بائیڈن اور مغربی اتحادی ممالک کے سربراہان سے بات کی تھی۔

    مارچ 2021 کے بعد برطانیہ کے وزیر اعظم اور ایرانی صدر کے درمیان یہ پہلی فون کال ہے، سابق برطانوی رہنما بورس جانسن نے حسن روحانی سے بات کی تھی۔

    30 منٹ کی بات چیت کی خبر اس وقت سامنے آئی جب برطانیہ نے امریکا، فرانس، اٹلی اور جرمنی کے ساتھ ایک مشترکہ بیان جاری کیا، جس میں ایران پر زور دیا گیا کہ وہ اسرائیل پر حملے کی دھمکیوں سے پیچھے ہٹ جائے۔ انھوں نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف فوجی حملے کی اپنی جاری دھمکیوں سے دست بردار ہو جائے اور اس طرح کے حملے کی صورت میں علاقائی سلامتی کے لیے پیدا ہو سکنے والے سنگین نتائج پر تبادلہ خیال کیا جائے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کے ہاتھوں حزب اللہ اور حماس کے سینئر رہنماؤں کے حالیہ قتل کے بعد مشرق وسطیٰ میں وسیع تر جنگ کے خدشات بڑھ رہے ہیں، امریکا نے خطے میں ایک گائیڈڈ میزائل آبدوز بھی بھیج دی ہے، جس پر زمینی اہداف کو نشانہ بنانے والے 154 ٹوماہاک کروز میزائل لے جائے جا سکتے ہیں۔

    برطانیہ میں پیر کے دن گرمی کتنی شدید رہی؟

    مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کے لیے برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے ایرانی صدر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کسی کے مفاد نہیں ہے، اس لیے ایران، اسرائیل پر حملے سے باز رہے۔

    دوسری طرف فاکس نیوز کا کہنا ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ایران اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے، امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان کربی نے بھی ایرانی حملے کے حوالے سے خبردار کر دیا ہے، انھوں نے کہا امریکا کو اسرائیل پر بڑے حملے کے حوالے سے تیار رہنا ہوگا۔

    ادھر وائٹ ہاؤس نے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو دفاع میں مدد کے لیے امریکا موجود ہے، ایران اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے رواں ہفتے ہی اسرائیل پر ممکنہ حملہ ہو سکتا ہے۔ ایرانی پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ حماس رہنما اسماعیل ہانیہ کے قتل کا بدلہ ضرور لیا جائے گا۔

    اس صورت حال میں کویتی اخبار الجریدہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے امریکا کے کہنے پر اسماعیل ہنیہ کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل پر حملے کی کارروائی وقتی طور پر روک دی ہے، اور نومنتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ایران کے رہبر اعلیٰ خامنہ ای کو اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی دو ہفتوں کے لیے روکنے پر قائل کر لیا ہے۔ امریکی قیادت نے ایران کو پیغام دیا تھا کہ وہ اسرائیل کے خلاف کم ازکم دو ہفتوں کے لیے جوابی کارروائی ملتوی کرے، جس پر ایران نے امریکی مطالبے سے اتفاق کیا۔

  • اسرائیل کی بے گھر فلسطینیوں پر بمباری، 25 شہید، درجنوں زخمی

    اسرائیل کی بے گھر فلسطینیوں پر بمباری، 25 شہید، درجنوں زخمی

    اسرائیل کی جانب سے غزہ میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، مختلف علاقوں میں کئے گئے حملوں میں 25 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں اس کے دفتر کو بمباری سے ’نقصان‘ پہنچا ہے جس میں کم از کم 22 افراد شہید ہوگئے، جنہوں نے آس پاس پناہ لی ہوئی تھی۔

    آئی سی آر سی کے مطابق گزشتہ روز کئے گئے حملے کی وجہ سے آئی سی آر سی کے دفتر کے ڈھانچے کو نقصان پہنچا جس کے اردگرد سینکڑوں بے گھر افراد خیموں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔

    بیان کے مطابق بمباری کے بعد 22 لاشوں اور 45 زخمیوں کو قریبی ریڈ کراس فیلڈ اسپتال منتقل کیا گیا، بمباری سے مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی ہے۔

    ریڈ کراس کے مطابق سکیورٹی کا یہ سنگین واقعہ حالیہ دنوں میں پیش آنے والے کئی واقعات میں سے ایک ہے۔

    آئی سی آر سی کے مطابق انسانی ہمدردی کے اداروں پر خطرناک طریقے سے فائرنگ کرنا، جن مقامات کے بارے میں تنازع کے فریقین کو معلوم بھی ہے اور جن پر ریڈ کراس کا واضح نشان لگا ہوا ہے، شہریوں او ریڈ کراس کے عملے کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنا ہے۔

    دوسری جانب ایشیائی ملک آرمینیا نے بھی فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کردیا۔

    آرمینیا کے وزارت خارجہ نے کہا کہ بین الاقوامی قانون، مساوات اور خودمختاری کی تصدیق کرتے ہوئے جمہوریہ آرمینیا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتا ہے۔

    آرمینیا نے مزید کہا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں طویل مدتی امن اور استحکام کے قیام میں حقیقی طور پر دلچسپی رکھتا ہے اور ہم نے اسرائیل-فلسطینی تنازعہ کو حل کرنے کے دو ریاستی اصول کی حمایت کی ہے۔

  • ایران پر حملے کے بعد اسرائیل  پرخوف طاری، سائرن بجنے لگے

    ایران پر حملے کے بعد اسرائیل پرخوف طاری، سائرن بجنے لگے

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران پر حملے کے بعد شمالی اسرائیل میں الرٹ جاری کردیا گیا ہے، جبکہ ایران کے ممکنہ حملے کے پیش نظر اسرائیل میں سائرن بجنے لگے۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اصفہان صوبے میں جوہری تنصیبات مکمل محفوظ ہیں، اصفہان اور شیراز کے لیے پروازیں معطل کردی گئی ہیں،جبکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ایران کے شہر اصفہان پر میزائل حملہ کیا گیا ہے، دھماکے کی نوعیت کا تاحال تعین نہیں کیا جاسکا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ایران میں متعدد ایئرپورٹس کو بند کر دیا گیا، مغربی ایران سے گزرنے والے مسافر طیاروں کارخ بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کے ساتھ سخت ترین کشیدگی میں تحمل سے کام لینے سے متعلق عالمی دباؤ مسترد کر دیا تھا۔

    اسرائیل کے چھوٹے سے بھی حملے کا بڑا جواب دیں گے، ایرانی صدر

    نیتن یاہو کا اسرائیلی کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہوں نے برطانوی اور جرمن وزرائے خارجہ سے ملاقاتوں میں واضح کر دیا ہے کہ اسرائیل اپنے دفاع کیلئے جو ضروری ہوگا وہ کرے گا، دوستوں کی قابل قدر تجاویز اپنی جگہ لیکن اسرائیل اپنے فیصلے خود کرے گا۔

  • حزب اللہ کا میزائل حملہ، کئی اسرائیلی فوجی ہلا ک

    حزب اللہ کا میزائل حملہ، کئی اسرائیلی فوجی ہلا ک

    بیروت: لبنانی تنظیم حزب اللہ نے اسرائیلی فو جی کانوائے پر حملہ کرکے کئی اسرائیلی فو جیوں کو ہلاک کردیا۔

    لبنانی تنظیم حزب اللہ نے لبنان کے جنوب میں واقع اسرائیل کے زیر تسلط مقبوضہ شیبا فارم پر اسرائیل کے ایک ملٹری کا نوائے پر میزائل فائر کرکے کئی اسرائیلی فو جیوں کو ہلاک کر دیا۔

     یہ حملہ اٹھا رہ جنو ری کواسرائیلی ہیلی کاپٹر کے شامی پہاڑی سلسلے جولان کے نزدیک شام کے صوبے قنیطرہ کے قافلے پر بم برسانے کا جواب قرار دیا جا رہا ہے جس میں حزب اللہ کے سابق فوجی سربراہ عماد مغنیہ کے صاحبزادے جہاد مغنیہ اور تنظیم کے اہم کمانڈر ابو عیسیٰ کے جان بحق ہو ئے تھے۔

    حز ب اللہ کا حا لیہ حملہ اور اسرائیلی فو جیوں کی ہلا کت خطے میں ایک مرتبہ پھر طبل جنگ بجنے کے مترادف ہے حزب اللہ عرب خطے میں وہ واحد تنظیم ہے جو اسرائیل کو نا صرف منہ توڑ جواب دینے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے بلکہ اس نے اسی کی دہائی کے وسط میں اسرائیلی فوج کو ناکوں چنے چبو ا کر اس کا ثبو ت بھی دیا تھا۔