Tag: Israel-Gaza war

  • رفح پر حملہ کیا تو اسلحے کی فراہمی روک دیں گے، بائیڈن کا سی این این کو انٹرویو

    رفح پر حملہ کیا تو اسلحے کی فراہمی روک دیں گے، بائیڈن کا سی این این کو انٹرویو

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے غزہ کے شہر رفح پر حملہ کیا تو اسے اسلحے کی فراہمی روک دیں گے۔

    جو بائیڈن نے بدھ کو نشر ہونے والے سی این این انٹرویو میں کہا اسرائیل کو جو بم دیے گئے وہ شہریوں کے قتلِ عام میں استعمال ہوئے، اسرائیلی فوج رفح کی آبادی والے علاقوں میں داخل ہوئی تو اسلحے کی فراہمی بھی روک دیں گے۔

    صدر جو بائیڈن نے بدھ کو پہلی بار کہا کہ اگر وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو رفح شہر پر بڑے حملے کا حکم دیتے ہیں تو وہ اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کی کچھ کھیپ روک دیں گے جس کے بارے میں انھوں نے تسلیم کیا کہ وہ غزہ میں شہریوں کو مارنے کے لیے استعمال کیے گئے ہیں۔

    بائیڈن نے 2,000 پاؤنڈ بموں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’’اگر وہ رفح میں گھستے ہیں تو میں وہ ہتھیار فراہم نہیں کروں گا جو رفح سے نمٹنے کے لیے استعمال ہوئے ہیں، ہم ہتھیاروں اور توپ خانے کے گولے فراہم نہیں کریں گے، تاہم اس بات کو یقینی بنانا جاری رکھیں گے کہ اسرائیل محفوظ ہے۔‘‘

    اقوام متحدہ کا فلسطین کو آزاد ریاست کا درجہ دینے کا امکان

    تاہم امریکی مخالفت کے باوجود اسرائیل رفح پر بڑے پیمانے پر حملہ کرنے کے لیے تیار دکھائی دیتا ہے، جنوبی غزہ کا یہ گنجان آباد حصہ اس علاقے میں حماس کا آخری بڑا گڑھ بتایا جاتا ہے تاہم اب یہاں لاکھوں فلسطینی پناہ لینے پر مجبور ہیں، امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ یہاں آپریشن بڑے پیمانے پر عام شہریوں کی ہلاکت کا باعث بن سکتی ہے۔

  • اہم ملک کا اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان؟

    اہم ملک کا اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان؟

    اسرائیل کی جانب سے غزہ میں کی جانے والی بمباری میں معصوم جانوں کے ضیاع کے باعث تل ابیب کو عالمی سطح پر تنہائی کا سامنا ہے، تازہ پیش رفت میں کولمبیا نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرلیے ہیں۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گزشتہ روز محنت کشوں کے عالمی دن کے موقعے پر کولمبیا کے صدر گسٹاو پیٹرو نے اپنے خطاب میں اعلان کیا کہ ان کا ملک غزہ میں مذموم اقدامات کے باعث اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردے گا۔

    اپنے خطاب میں کولومبیا کے صدر گسٹاو پیٹرو کا کہنا تھا کہ ہم جمعرات کو اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر لیں گے کیونکہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پردنیا کی خاموشی میں ہم سے چپ نہیں رہا جاسکتا۔

    ایکس پلیٹ فارم پر کولمبیا کے صدر گسٹاو پیٹرو کا کہنا تھا کہ خوراک کے انتظار میں اسرائیلی وزیر اعظم کے ہاتھوں 100 سے زیادہ فلسطینی مارے گئے، ہم اسے نسل کشی سمجھتے ہیں جو ہمیں ہولوکاسٹ کی یاد دلاتا ہے اگرچہ عالمی طاقتیں اسے تسلیم نہیں کرنا چاہتیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ اسی اہم وجہ کے باعث ہم نے اسرائیل سے ہر طرح کے ہتھیاروں اور ان کے پرزوں کی خریداری روک دی ہے کیونکہ اسرائیل کے حملے فلسطینی عوام کا قتل عام ہیں۔

    دوسری جانب فلسطین کے حامیوں پر امریکی شہر لاس اینجلس کی یونیورسٹی میں اسرائیل کے حامیوں نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی حامی طلباء زخمی ہوگئے۔

    امریکا نے کونسے ممالک کے شہریوں پر پابندیاں لگادیں؟

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حامیوں کے حملے میں غزہ جنگ بندی کے حامی متعدد طلباء بری طرح زخمی ہوگئے، دو گھنٹے کی حملہ آور کارروائی کے دوران پولیس کا کردار خاموش تماشائی کا رہا۔

  • غزہ جنگ کیخلاف امریکیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر، ٹریفک جام

    غزہ جنگ کیخلاف امریکیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر، ٹریفک جام

    سان فرانسسکو : غزہ میں اسرائیلی بمباری کے خلاف ہزاروں امریکی سان فرانسسکو میں سڑکوں پر نکل آئے اور  جنگ بندی کا پر زور مطالبہ کیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے شہر سان فرانسسکو کے گولڈن گیٹ برج پر غزہ میں جنگ بندی کیلئے بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

    مظاہرین نے گولڈن گیٹ برج پر دھرنا دے کر ٹریفک روک دی، احتجاجی دھرنے کے باعث اہم شاہراہ پر ہزاروں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

    مشتعل مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ امریکا غزہ میں جنگ رکوائے اور فوری طور پر اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی بند کی جائے۔

    یاد رہے کہ امریکی عوام کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی حمایت میں اضافہ ہورہا ہے اس ضمن میں مختلف امریکی ریاستوں میں مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    گزشتہ ہفتے کینیڈا کے عوام نے فلسطینی قوم کی حمایت میں مظاہرہ کرتے ہوئے فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا جبکہ ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد فلسطینی عوام کی حمایت میں احتجاجاً سڑکوں پر نکل آئی۔

     واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بمباری ساتویں ماہ میں داخل ہوچکی ہے تاہم اب تک اس کی شدت میں کمی نہ ہوسکی اور جنگ بندی سے متعلق حتمی فیصلہ نہ ہوسکا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے نصیرت کیمپ میں مزید 5 فلسطینیوں کو شہید جبکہ درجنوں کو زخمی ہوگئے۔

    اسرائیلی فوج نے بمباری کرکے 24 گھنٹے میں 43 فلسطینیوں کو شہید کیا، صیہونی طیاروں نے خان یونس میں یورپین پسپتال کے اطراف بھی بم برسائے۔

  • غزہ میں جارحیت کو 140 روز مکمل، اسرائیلی بمباری میں مزید 100 افراد شہید

    غزہ میں جارحیت کو 140 روز مکمل، اسرائیلی بمباری میں مزید 100 افراد شہید

    غزہ: فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں جارحیت کو 140 روز مکمل ہو گئے ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری میں مزید 100 سے زائد افراد شہید ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 29,606 فلسطینی شہید اور 69,737 زخمی ہو چکے ہیں، گزشتہ رات جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیل کی بمباری میں 8 افراد شہید ہوئے، جب کہ حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی افسر ہلاک ہو گیا، جس کی عمر 21 سال تھی۔

    زمینی آپریشن کے دوران اب تک 238 اسرائیلی فوجی مارے جا چکے ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا رفح میں حماس کے مکمل خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں، ادھر اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیلی مذاکرات کار آئندہ ہفتے دوحہ جائیں گے۔

    اسرائیل کی جنگی کابینہ جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر غور کرنے کے لیے اجلاس کر رہی ہے، ایسے میں تل ابیب میں حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، پولیس بھی مظاہرین پر ٹوٹ پڑی اور 21 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جس پر اسرائیل کی یش اتید پارٹی کے رہنما یائر لاپڈ نے شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پولیس تشدد کو خطرناک اور جمہوریت مخالف قرار دیا۔

  • خان یونس اور رفح میں بمباری میں 60 فلسطینی شہید ہو گئے

    خان یونس اور رفح میں بمباری میں 60 فلسطینی شہید ہو گئے

    غزہ میں اسرائیلی فورسز کی جارحیت جاری ہے، خان یونس اور رفح میں بمباری میں 60 فلسطینی شہید ہو گئے، جب کہ دیر البلح میں بھی بمباری سے 10 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 60 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جب کہ اسرائیلی بمباری میں 7 اکتوبر سے اب تک کم از کم 28,858 فلسطینی شہید اور 68,667 زخمی ہو چکے ہیں۔

    فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے جنوبی شہر خان یونس میں العمل اسپتال کی تیسری منزل کو توپ خانے سے نشانہ بنا دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں اپنی مہم پر توجہ مرکوز کر دی ہے، جہاں فوج حماس کے ساتھ ٹینکوں اور فضائی مدد سے لڑائی میں مصروف ہے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق اسپیشل فورسز نے نصر اسپتال اور اس کے ارد گرد ڈیرہ ڈال لیا ہے، کئی ہفتوں سے اسپتال کا محاصرہ جاری ہے، ہفتے کے روز اسرائیلی فوجیوں نے اسپتال کے منتظمین اور طبی عملے کو حراست میں لے لیا تھا، اسرائیل غزہ پر اپنی جنگ کے دوران سیکڑوں طبی عملے کو شہید کر چکا ہے اور اسپتالوں اور ایمبولینسوں پر بمباری بھی کر چکا ہے۔

  • غزہ میں اسرائیل کا قاتل ہاتھ روکنے میں دنیا ناکام، 28 ہزار فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیل کا قاتل ہاتھ روکنے میں دنیا ناکام، 28 ہزار فلسطینی شہید

    غزہ: فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کا قاتل ہاتھ روکنے میں دنیا ناکام رہی، صہیونی فورسز کی بربریت سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 28 ہزار تک پہنچ گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینیوں کی آخری پناہ گاہ رفح پر اسرائیلی فورسز کی بمباری سے شہادتوں کی تعداد تیزی سے بڑھتے ہوئے اٹھائیس ہزار ہو گئی ہے، خان یونس میں اسرائیلی اسنائپرز نے ناصر اسپتال کے باہر کم از کم 21 فلسطینیوں کو شہید کیا جن میں طبی عملہ بھی نشانہ بنا، العمل اسپتال کے عملے کے 8 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 107 فلسطینی شہید اور 142 زخمی ہوئے ہیں، جب کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 67,459 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔

    رفح کے سیف زون میں بھی بمباری جاری ہے، رفح میں لاکھوں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے، اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے ایکس پر ایک پوسٹ میں رفح میں پھنسے فلسطینیوں کی حالت زار پر روشنی ڈالی، انھوں نے لکھا کہ وہ ناقابل تصور تکلیف میں مبتلا مہینوں سے بموں، بیماری اور بھوک کا مقابلہ کر رہے ہیں، انھوں نے کہاں جانا ہے؟ وہ کیسے محفوظ رہیں گے؟

    ادھر اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ کے جنوبی، مغربی اور شمالی علاقوں میں فوجیوں اور فلسطینی جنگجوؤں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔

  • اسرائیلی فوج نے رفح کے سیف زون پر حملے شروع کر دیے، 130 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج نے رفح کے سیف زون پر حملے شروع کر دیے، 130 فلسطینی شہید

    غزہ: اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے علاقے رفح کے سیف زون پر بھی حملے شروع کر دیے ہیں، رات بھر گولہ باری اور مکانات پر بمباری سے 130 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ہفتے اسرائیلی وزیر کی جانب سے رفح کے سیف زون کو نشانہ بنانے کے حوالے سے بیان کے بعد گزشتہ روز صہیونی فورسز نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے رفح میں شدید بمباری کی، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں ایک سو تیس فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے وفا نے بتایا کہ جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں کنڈرگارٹن اسکول پر بھی اسرائیلی حملے میں کم از کم 2 بچے شہید ہو گئے ہیں، صہیونی فورسز نے خان یونس میں ہلال احمر کے یورپی ہیڈ کوارٹر پر بھی اسموک بم پھینکے۔

    اسرائیلی فوج نے چھاپا مار کارروائیوں میں مغربی کنارے سے 12 فلسطینیوں کو بھی گرفتار کیا۔ جنوبی غزہ میں اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوا، جس سے زمینی کارروائی کے دوران ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 225 ہو گئی ہے۔

    شام نے امریکی فضائی حملوں کے بعد اہم انکشاف کر دیا

    الجزیرہ کے مطابق مشرقی رفح میں فضائی حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 24 ہو گئی ہے، جب کہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ خطرناک حد بھیڑ والے اس شہر پر زمینی حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 27,365 فلسطینی شہید اور 66,630 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی حملوں میں مزید 165 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی حملوں میں مزید 165 فلسطینی شہید

    غزہ: فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں اسرئیلی فوج کے وحشیانہ حملے تھم نہ سکے، 115 ویں روز بھی صہیونی فورسز نے وحشیانہ بمباری جاری رکھی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران شمالی اور جنوبی غزہ میں اسرائیلی فورسز کی شدید بمباری میں مزید 165 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جب کہ 290 زخمی ہو گئے۔

    7 اکتوبر کے حماس حملے کے بعد سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد 26 ہزار 442 ہو گئی ہے، جب کہ صہیونی فوج کے حملوں میں 65 ہزار سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

    گزشتہ 8 روز سے غزہ کے العمل اسپتال کا محاصرہ بھی جاری ہے، اسپتال کے اطراف صہیونی فورسز اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں، حماس نے اس دوران اسرائیلی کے 4 ٹینک بتاہ کر دیے ہیں، دوسری طرف مغربی کنارے سے اسرائیلی فوج نے مزید 9 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

    اقوام متحدہ کا امریکا سے امدادی ادارے کی فنڈنگ جاری رکھنے کا مطالبہ

    ادھر الجزیرہ کے مطابق انسانی حقوق کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے عبوری فیصلوں کے بعد 48 گھنٹوں میں اسرائیل نے غزہ میں اتنے ہی فلسطینیوں کو قتل کرنا جاری رکھا جتنا کہ وہ ان فیصلوں سے پہلے کر رہا تھا۔ جنیوا میں قائم یورو میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس مانیٹر کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے آئی سی جے کی جانب سے نسل کشی سے متعلق فیصلے کے بعد دو دنوں میں کم از کم 373 فلسطینیوں کو شہید کیا جن میں سے 345 شہری تھے، اور 643 دیگر کو زخمی کیا۔

  • غزہ میں زمینی لڑائی شدید، حماس کے حملے میں 24 اسرائیلی فوجی ہلاک

    غزہ میں زمینی لڑائی شدید، حماس کے حملے میں 24 اسرائیلی فوجی ہلاک

    غزہ: فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں زمینی لڑائی شدید تر ہو گئی ہے، شہر کے وسطی علاقے میں حماس نے حملے میں 24 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے جانبازوں نے وسطی غزہ میں حملے میں چوبیس صہیونی فورسز کو ہلاک کر دیا ہے، ہلاک شدگان میں فوجی افسران بھی شامل ہیں، اسرائیلی ڈیفنس فورس نے ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔

    زمینی لڑائی کے دوران حماس نے خان یونس میں اسرائیلی فوج کے زیر قبضہ عمارتوں کو دھماکے سےاڑایا، ٹینکوں کو بھی نشانہ بنایا، جس میں متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں، یہ واقعہ اسرائیلی سرحدی بستی کسوفیم کے قریب پیش آیا، غزہ میں زمینی کارروائی میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 221 ہو گئی ہے۔

    غزہ پر زمینی حملے شروع ہونے کے بعد ایک ہی دن ایک ہی واقعے میں 24 فوجیوں کی ہلاکت اسرائیلی فوج کے لیے سب سے مہلک دن رہا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری نے گزشتہ روز ہلاک ہونے والے دو درجن فوجیوں کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایک اسرائیلی ٹینک پر آر پی جی (راکٹ سے چلنے والا گرنیڈ) فائر کیا گیا اور اس کے ساتھ ہی ایک ہی وقت میں 2 دو منزلہ عمارتوں میں دھماکے ہوئے۔

    صہیونی فورسز کی دہشت گردی سے غزہ میں مزید 200 فلسطینی شہید

    تاہم فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ عمارتیں بارودی سرنگوں سے بھری ہوئی تھیں، جو اسرائیلی فوجیوں نے خود ان فلسطینی عمارتوں کو منہدم کرنے کے لیے بچھائی تھیں، بارودی سرنگیں پھٹنے کی وجہ سے عمارتیں اس وقت منہدم ہو گئیں جب فوجی اندر موجود تھے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں 21 فوجی ہلاک ہوئے جب کہ 3 دیگر اسرائیلی فوجی جنوبی خان یونس میں لڑائی میں مارے گئے۔

  • صہیونی فورسز کی دہشت گردی سے غزہ میں مزید 200 فلسطینی شہید

    صہیونی فورسز کی دہشت گردی سے غزہ میں مزید 200 فلسطینی شہید

    غزہ: صہیونی فورسز کی دہشت گردی سے غزہ میں مزید 200 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں 109 ویں دن بھی اسرائیل کی بدترین جارحیت جاری رہی، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید دو سو فلسطینی شہید کر دیے گئے، جب کہ خان یونس میں حملے میں ایک ہی مقام پر 65 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    اسرائیل نے خان یونس میں ہلال احمر کے ہیڈکوارٹر پر بھی بم برسا دیے، ہلال احمرکا کہنا ہے 4 منزلہ عمارت میں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی، اس حملے میں متعدد فلسطینی بھی زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیل نے ظلم کی انتہا کر دی، رفح میں امداد کے لیے منتظر فلسطینیوں پر بھی فائرنگ کر دی، جس سے بھگڈر مچ گئی، اسرائیلی فوج نے خان یونس کے ال امل اسپتال کا بھی محاصرہ کیا، اور النصیر اسپتال کے قریب بھی بم برسائے۔

    یورپی یونین اجلاس میں اسرائیل کی فلسطینیوں کو شرمناک پیشکش، شرکا برہم ہو گئے

    7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 25,295 فلسطینی شہید اور 63,000 زخمی ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف اسرائیل نے یر غمالیوں کی واپسی کے لیے ایک اور بھونڈی پیشکش کر دی ہے، اسرائیل نے یرغمالیوں کے بدلے میں مستقل جنگ بندی کی بجائے 2 ماہ کی جنگ بندی کی پیشکش کی، جب کہ حماس نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔