Tag: Israel-Hamas war

  • اسرائیل حماس جنگ آسانی سے علاقائی جنگ میں بدل سکتی ہے، جو بائیڈن نے خدشہ ظاہر کر دیا

    اسرائیل حماس جنگ آسانی سے علاقائی جنگ میں بدل سکتی ہے، جو بائیڈن نے خدشہ ظاہر کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل حماس جنگ آسانی سے علاقائی جنگ میں بدل سکنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ وائٹ ہاؤس میں ان کی مدت ختم ہونے سے پہلے غزہ میں جنگ بندی ’’اب بھی ممکن ہے۔‘‘

    گزشتہ ماہ جو بائیڈن نے اگلی مدت کے لیے اپنی انتخابی مہم ترک کر دی تھی اور صدارتی امیداوری سے دست بردار ہو گئے تھے، اس کے بعد انھوں نے یہ اپنا پہلا انٹرویو دیا ہے جس میں انھوں نے غزہ جنگ بندی سے متعلق بھی بات کی۔

    بائیڈن نے انٹرویو میں کہا ’’جو منصوبہ میں نے ترتیب دیا، جس کی G7 نے بھی توثیق کی، جس کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے توثیق کی ہے، وہ اب بھی قابل عمل ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’اور میں ہر دن اس منصوبے پر باقاعدہ کام کر رہا ہوتا ہوں، صرف میں نہیں میری پوری ٹیم بھی، اور میری اس بات پر نظر ہوتی ہے کہ یہ تنازع علاقائی جنگ میں تبدیل نہ ہو جائے، جو کہ آسانی سے تبدیل ہو سکتا ہے۔‘‘

    امریکا کا مشرق وسطیٰ میں مزید جنگی جہاز بھیجنے کا حکم

    واضح رہے کہ امریکا نے ایران کی طرف سے جواب حملے اور مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورت حال کے پیش نظر وہاں کے پانیوں میں میزائل بردار ایٹمی آب دوز ’’یو ایس ایس جارجیا‘‘ اور ابراہم لنکن طیارہ بردار جنگی بحری جہاز تعیناتی کے لیے روانہ کر دیے ہیں۔

  • حماس نے چوبیس گھنٹوں میں دشمن کے 9 صہیونی ٹینک، فوجی گاڑیاں تباہ کر دیں

    حماس نے چوبیس گھنٹوں میں دشمن کے 9 صہیونی ٹینک، فوجی گاڑیاں تباہ کر دیں

    غزہ میں اسرائیلی فوج پر حماس کے تابڑ توڑ حملے جاری ہیں، مشرقی رفح اور جبالیہ میں گھمسان کا رن پڑ گیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق شمالی غزہ میں شدید لڑائی کی اطلاع ہے، جہاں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ حماس کے عسکریت پسندوں کا مقابلہ کر رہی ہے، جب کہ حماس نے کہا ہے کہ چوبیس گھنٹوں میں انھوں نے دشمن کے 9 صہیونی ٹینک اور فوجی گاڑیاں تباہ کر دی ہیں۔

    القسام بریگیڈ کے مطابق مشرقی جبالیہ میں اسرائیلی فورسز پر تابڑ توڑ حملے کیے گئے ہیں، حماس کے مسلح ونگ نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر کہا کہ آج صبح سے اس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی فوج کے ایک ٹھکانے کو دھماکے سےا ڑا دیا ہے۔

    ان حملوں میں 9 اسرائیلی ’مرکاوا‘ ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں تباہ کی گئیں، ایک بوبی ٹریپ مکان کو دھماکے سے اڑایا گیا جس میں اسرائیلی فوجی موجود تھے، ایک ایسے گھر کو بھی ٹی بی جی گولوں سے نشانہ بنایا گیا جس میں اسرائیلی اسپیشل فورسز کا ایک گروپ موجود تھا، ایک صہیونی ٹینک کو ڈرون (UAV) کے ذریعے اڑایا گیا، جنوبی اسرائیل کے شہروں عسقلان اور سدیروت پر گولہ باری کی گئی، جبالیہ پناہ گزین کیمپ کے مشرق میں المبوح کے علاقے میں اسرائیلی فوجیوں اور گاڑیوں کے ایک گروپ کو مارٹر گولوں سے نشانہ بنایا گیا۔

    حماس کے جوابی وار میں متعدد اسرائیلی مارے گئے ہیں، صہیونی فوج نے ایک افسر سمیت 50 اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

    دوسری طرف الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوجی ٹینکوں نے شمالی غزہ میں ایک نئے حملے میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں اندر تک مارچ شروع کر دیا ہے۔

  • معاہدہ کرو ورنہ … امریکا اور اسرائیل حماس کو دھمکانے لگے

    معاہدہ کرو ورنہ … امریکا اور اسرائیل حماس کو دھمکانے لگے

    واشنگٹن: جنگ بندی معاہدے کے لیے امریکا اور اسرائیل دھمکیوں پر اتر آئے، اسرائیلی حکام نے دھمکی دی ہے کہ ایک ہفتے میں اگر حماس نے معاہدہ نہیں کیا تو رفح شہر پر چڑھائی کر دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کے شہر قاہرہ میں جاری جنگ بندی مذاکرات کے درمیان جمعے کو ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے حماس کو جنگ بندی کے معاہدے پر رضامندی کے لیے ایک ہفتے کا وقت دے دیا ہے، ورنہ اسرائیل رفح میں فوجی کارروائی شروع کر دے گا۔

    وال سٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا ہے کہ مصری حکام نے جمعرات کو حماس کو اسرائیل کا پیغام پہنچایا، حکام کے مطابق مصر نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی ایک نظرثانی شدہ تجویز پر کام کیا تھا، اور اسے گزشتہ ہفتے کے آخر میں حماس کو پیش کیا گیا تھا، تاہم حماس کے فوجی رہنما یحییٰ سنوار نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔

    امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں میں 2200 طلبہ گرفتار

    دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے میں صرف حماس حائل ہے، امریکا نے قطر کو کہا ہے کہ حماس جنگ بندی مسترد کرتا ہے تو اسے ملک بدر کر دیا جائے۔ تاہم حماس کے رہنما حسام بدران نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو جنگ بندی مذاکرات میں رکاوٹ قرار دے دیا ہے، انھوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے ایسے بیانات جاری کیے ہیں جن کا مقصد جنگ بندی کے امکانات کو نقصان پہنچانا ہے۔

    واضح رہے کہ جنگ بندی مذاکرات کے لیے حماس کا وفد آج قاہرہ پہنچ گیا ہے، حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلا اور قیدیوں کا تبادلہ ان کے بنیادی مطالبات ہیں۔ جب کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز کل جمعہ کو قاہرہ پہنچ گئے تھے۔

  • مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کم کرانے کا مشن، امریکی وزیرِ خارجہ قطر پہنچ گئے

    مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کم کرانے کا مشن، امریکی وزیرِ خارجہ قطر پہنچ گئے

    امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن مشرقِ وسطی میں کشیدگی کم کرانے کے لیے متحرک ہوگئے، اردن کے بعد قطر پہنچ گئے۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے قطری امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات کی، ملاقات میں خطے کی حالیہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    مشترکہ پریس کانفرنس میں قطری وزیرِ اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم نے کہا کہ غزہ کی صورتحال انسانیت کا سنگین امتحان ہے۔

    انٹونی بلنکن نے غزہ سے فلسطینیوں کی جبری منتقلی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی پر گفتگو ہوئی ہے، ثالثی کی کوشیشیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکا نہیں چاہتا کہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا جائے، شہریوں تک امداد کی فراہمی یقینی بنانے چاہیے۔

    انٹونی بلنکن نے کہا کہ  آج اسرائیلی حکام سے بات کریں گے۔

    اس سے قبل انٹونی بلنکن نے اردن میں شاہ عبداللہ سے ملاقات کی تھی، ملاقات میں شاہ عبداللہ نے انہیں غزہ میں جنگ جاری رہنے کے ’تباہ کن نتائج‘ سے خبردار کیا اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

    امریکی وزیر کارجہ نے گزشتہ روز استنبول میں ترک صدر اردوان اور ترک ہم منصب سے بھی ملاقات کرکے علاقائی صورتِ حال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

  • اسرائیلی فوجی سربراہ کا غزہ میں ناکامیوں کے باوجود جنگ جاری رکھنے کا اعلان

    اسرائیلی فوجی سربراہ کا غزہ میں ناکامیوں کے باوجود جنگ جاری رکھنے کا اعلان

    غزہ: اسرائیلی فوجی سربراہ نے غزہ میں ناکامیوں کے باوجود جنگ جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں مسلسل ناکامیوں کے باجود اسرائیلی فوج کے سربراہ هرتسي هاليفي نے غزہ جنگ پورے سال جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    مقبوضہ مغربی کناے کے دورے کے دوران اسرائیلی فورس کے سربراہ هرتسي هاليفي فوجیوں کے سامنے مسلسل ہونے والی ناکامیوں پر پر پھٹ پڑے، ناکامیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے خلاف جنگ اسرائیل کے لیے ایک آفت ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اسرائیل حزب اللہ کے ساتھ جھڑپوں کی بھی بھاری قیمت ادا کر رہا ہے، سال 2024 غزہ جنگ کہ وجہ سے اسرائیل کے لیے مشکل سال ہوگا لیکن لگتا ہے کہ پورا سال جنگ میں ہی گزرے گا۔

    دوسری طرف غزہ میں جنگ میں پے در پے ناکامیوں کے باوجود اسرائیلی وزیرِ اعظم نتین یاہو کی ہٹ دھرمی بھی برقرار ہے، جنگی کابینہ کے اجلاس میں حزب اللہ کو بھی دھمکی دے دی، کہا حزب اللہ کو حماس سے سبق سیکھنا چاہیے، لبنانی تنطیم باز نہیں نہ آئی تو حماس والا حال کر دیں گے، کوئی جنگجو بچ نہیں پائے گا۔

    نیتن یاہو نے کہا کہ ہم غزہ جنگ کا سفارتی حل بھی نکالیں گے لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو دوسرا راستہ اپنائیں گے، بنیادی اہداف حاصل کیے بغیر جنگ ختم نہیں ہوگی، حماس تما م یرغمالیوں کو رہا کرے۔

  • غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 250 فلسطینی شہید ،500 زخمی

    غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 250 فلسطینی شہید ،500 زخمی

    غزہ: فلسطین کے محصور شہر غزہ میں اسرائیل کے نہتے فلسطینیوں پر مظالم جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں مزید 250 فلسطینی شہید اور 500 زخمی کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ جنگ کے 81 ویں دن بھی اسرائیلی فورسز شہر کو ملیا میٹ کرنے میں مصروف ہیں، مختلف علاقوں میں رات دن بارود کی برسات کی جا رہی ہے، اور گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید ڈھائی سو فلسطینی شہید کر دیے گئے۔

    اسرائیلی فورسز نے گزشتہ روز خان یونس، البریج اور نصیرات کیمپ کو بمباری کا نشانہ بنایا، بمباری سے سڑکیں تباہ ہو گئی ہیں، ایمبولینسز کو زخمیوں کو اسپتالوں تک پہنچانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    قابص صیہونی فوج نے خان یونس، جبالیہ اور شجائیہ کے اطراف بھی حملے کیے، تقریباً تین ماہ کی اسرائیلی بمباری میں اب تک 20,674 سے زیادہ فلسطینی شہید اور 54,536 زخمی ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

    پارلیمنٹ سیشن میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے

    دوسری طرف گزشتہ روز زمینی کارروائی کے دوران مزید 2 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں، غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران اب تک 160 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی حملوں میں طبی عملے کے بھی 311 افراد اور 103 صحافی شہید ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی بمباری سے 115 مساجد شہید، 65 ہزار گھر مکمل تباہ، اور 3 لاکھ گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

  • غزہ بمباری: برطانوی رکن پارلیمنٹ نے ایسا کیا کہا کہ برطرفی کی ’سزا‘ مل گئی؟

    غزہ بمباری: برطانوی رکن پارلیمنٹ نے ایسا کیا کہا کہ برطرفی کی ’سزا‘ مل گئی؟

    لندن: غزہ جنگ بندی کے مطالبے پر برطانوی رکن پارلیمنٹ پال برسٹو کے خلاف ایک اقدام کے تحت انھیں‌ حکومتی عہدے سے برطرف کر دیا گیا۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق قدامت پسند رکن پارلیمنٹ پال برسٹو کو غزہ جنگ بندی کا مطالبہ کرنے پر حکومتی عہدے سے برطرف کر دیا گیا ہے۔

    پال برسٹو محکمہ برائے سائنس، اختراع اور ٹیکنالوجی کے پارلیمانی پرائیویٹ سیکریٹری تھے، انھوں نے گزشتہ جمعرات کو وزیر اعظم رشی سونک کو دو صفحات پر مشتمل ایک خط لکھ کر کہا تھا کہ وہ اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی میں ’’مستقل‘‘ وقفے پر زور دیں، اس خط کے بعد انھیں عہدے سے مستعفی ہونے کے لیے کہا گیا۔

    وزیر اعظم ہاؤس کے ایک ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ پال برسٹو کو ایسے تبصروں پر برطرف کیا گیا ہے جو ’’اجتماعی ذمہ داری کے اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتے۔‘‘

    برطانوی وزیر داخلہ نے فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کو ’نفرت مارچ‘ قرار دے دیا

    پیٹربورو حلقے سے تعلق رکھنے والے برطرف پال برسٹو نے اسکائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ رشی سونک کے فیصلے کو اچھی طرح سے سمجھ رہے ہیں، تاہم انھیں ایک ایسا عہدہ چھوڑنا پڑا جو انھیں پسند تھا۔ پال برسٹو نے یہ بھی کہا کہ ان کے حلقے کے لوگوں کو اسرائیل فلسطین جنگ سے متعلق فکر لاحق ہے، اس لیے اب وہ اس کے بارے میں کھل کر بات کر سکیں گے۔

    انھوں نے خط میں لکھا ’’ہزاروں مارے جا چکے ہیں اور دس لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں، اس طرح اسرائیل کو محفوظ بنانے کی باتیں نا قابل فہم ہیں، اس طرح کچھ بھی بہتر نہیں کیا جا سکتا، مستقبل جنگ بندی سے جانیں بچیں گی، اور جنھیں ضرورت ہے انھیں انسانی امداد فراہم ہو سکے گی۔‘‘

    پال برسٹو نے لکھا ’’فلسطینی عوام کے لیے پانی، بجلی اور ایندھن تک رسائی بہت ضروری ہے، اگر آپ اس پر کچھ کہیں گے کہ غزہ کے لوگوں کو حماس کے حملوں کی اجتماعی سزا نہ دی جائے، تو میں اور میرے حلقے اس پر آپ کے شکر گزار ہوں گے۔‘‘

  • قیدیوں کے تبادلے کے لیے حماس فوری تیار، نیتن یاہو مشکل میں گرفتار

    قیدیوں کے تبادلے کے لیے حماس فوری تیار، نیتن یاہو مشکل میں گرفتار

    حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے 220 سے زائد قیدیوں کے خاندانوں نے اسرائیلی حکومت سے جواب کا مطالبہ کر دیا ہے، اور اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں قیدیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جائیں گی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لیے فوری ڈیل پر آمادگی ظاہر کر دی ہے، لیکن وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو تاحال اس ڈیل کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کر سکے ہیں، اسرائیلی کابینہ اجلاس میں بھی اس ڈیل کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا تاہم کوئی حتمی فیصلہ نہ ہو سکا۔

    ادھر اسرائیلی یرغمالیوں کے خاندانوں کی جانب سے تمام قیدیوں کی رہائی کے لیے وزیر اعظم نتین یاہو پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسیر اسرائیلیوں کے خاندان مایوسی کا شکار ہونے لگے ہیں اور انھوں نے سڑکوں پر احتجاج شروع کرنے کی دھمکی دی، جس پر بنیامین نیتن یاہو نے ہفتے کے روز غزہ میں جنگی منصوبہ بندی کو روک کر عجلت میں ان کے ساتھ ملاقات کی۔

    حماس نے غزہ کے وسیع علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا، مصری جریدے کا دعویٰ

    حماس نے 7 اکتوبر کو 200 سے زائد اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کو اسرائیل سے غزہ منتقل کیا تھا، اور فلسطینی تنطیم کے مطابق اسرائیل میں قید فلسطینیوں کی تعداد 6 ہزار 630 ہے، حماس کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کو اپنی جیلوں سے ان تمام فلسطینیوں کو رہا کرنا ہوگا۔

    قیدیوں کے خاندانوں کے ساتھ ملاقات میں بھی اسرائیلی وزیر اعظم نے کوئی وعدہ نہیں کیا، بس اتنا کہا کہ ’’ہم انھیں گھر لانے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوجی آپریشن کا ایک اہم حصہ ان قیدیوں کی تلاش بھی تھا۔ بعد ازاں ایک پریس کانفرنس میں اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ ہم جتنی زیادہ طاقت کے ساتھ حماس پر فوجی حملہ کریں گے اتنا ہی وہ قیدیوں کی رہائی کے لیے مجبور ہوں گے۔

    دوسری طرف ترک میڈیا انادولو کے مطابق حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ہفتے کے روز کہا کہ وہ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کے لیے تیار ہیں، ایسی ڈیل جو اسرائیلی جیلوں کو خالی کر دے گا اور تمام فلسطینی اور اسرائیلی قیدی گھروں کو لوٹ آئیں گے۔ انھوں نے کہا ایسی ڈیل بھی کی جا سکتی ہے کہ بہ یک وقت سبھی قیدی رہا ہوں اور ایسی بھی کہ قیدی مختلف مراحل میں رہا ہوں۔

    القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تقریر میں کہا: ’’اگر دشمن قیدیوں کے باب کو ایک ہی وقت میں بند کرنا چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں، اور اگر وہ مرحلہ وار راستہ چاہتے ہیں تو بھی ہم تیار ہیں۔‘‘

  • حماس نے غزہ کے وسیع علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا، مصری جریدے کا دعویٰ

    حماس نے غزہ کے وسیع علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا، مصری جریدے کا دعویٰ

    ایک مصری جریدے نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے غزہ کے وسیع علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مصری میگزین نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں روسی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے اعلان کردہ وسیع زمینی کارروائیوں کے باوجود حماس نے غزہ کی پٹی کے اندر سب سے بڑے علاقے پر کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

    مصری میگزین نے ایک عبرانی ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حماس نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کو عملی طور پر ختم کر دیا ہے، جب کہ اسرائیلی فوج غزہ کے شمالی حصے پر قبضہ برقرار رکھنے کے لیے تابڑ توڑ حملے کر رہی ہے۔

    دوسری جانب ویب سائٹ نے حماس کے زیر کنٹرول علاقے کا نقشہ جاری کر دیا ہے، اس نقشے کے مطابق اسرائیل صرف چھوٹے حصوں پر کنٹرول رکھتا ہے، نقشےمیں حماس کے زیر کنٹرول غزہ کے علاقے کو نیلے اور اسرائیل کے زیر قبضہ حصے کو لال رنگ میں دکھایا گیا ہے۔

    غزہ میں ایک اور ہولناک رات، شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار ہو گئی

    نقشے میں پیلے رنگ کے حصے سے مراد ’کنفلکٹ زون‘ ہے، یعنی جن علاقوں میں جنگ ہو رہی ہے اسے پیلے رنگ سے ظاہر کیا گیا ہے، مصری جریدے کے مطابق اسرائیلی افواج غزہ کے علاقے بیت البداویہ کا قبضہ بچانے کی جنگ لڑ رہی ہیں۔

    22 روز میں اسرائیل کا جنگی نقصان 17 ارب ڈالر

  • حماس کے 100سے زائد ٹھکانوں کو تباہ کرنے کا اسرائیلی دعویٰ

    حماس کے 100سے زائد ٹھکانوں کو تباہ کرنے کا اسرائیلی دعویٰ

    یروشلم : اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے حماس کے ایک سو سے زائد اہداف کو نشانہ ہے جس کے نتیجے میں ایک حماس کارکن بھی مارا گیا۔

    اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ویڈیو جاری کی ہے جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اسرائیل نے حماس کے ایک سو سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

    ایکس پر جاری ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسرائیلی فوج کی بمباری سے مذکورہ علاقہ شدید متاثر ہوا اور ہر طرف تباہی پھیل گئی۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ اسے جلد ہی حماس کے زیر اقتدار غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کا حکم مل جائے گا۔

    اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق گزشتہ رات غزہ کی پٹی پر حماس کے سو سے زائد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا، جس میں حماس کارکن امجد مجید محمد ابو عودہ بھی مارا گیا ہے۔

    اخبار کے مطابق امجد مجید محمد ابو عودہ سات اکتوبر کواسرائیل پر کیے گئے حملے میں ملوث تھا۔ آئی ڈی ایف نے حماس کے زیرِ استعمال ایک زیر زمین سرنگ، ہتھیاروں کا ایک گودام اور درجنوں کمانڈ سینٹرز سمیت جبالیہ کے قریب ایک مسجد کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ صیہونی افواج کا دعویٰ ہے کہ مسجد حماس جنگجوؤں کے زیرِ استعمال تھی۔