Tag: israel iran conflict

  • امریکی سینیٹر نے ایران کیخلاف کارروائی کے لیے کانگریس کی منظوری لازمی قرار دیدی

    امریکی سینیٹر نے ایران کیخلاف کارروائی کے لیے کانگریس کی منظوری لازمی قرار دیدی

    امریکا کے سینیٹر ٹم کین نے ایران کے خلاف کارروائی کے لیے کانگریس کی منظوری لازمی قرار دے دی۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی سینیٹر ٹم کین کا کہنا ہے کہ جنگ صرف قومی دفاع کے لیے ہونی چاہیے، ایران کے ساتھ جنگ میں امریکی مفاد صرف دفاعی صورت میں ہونا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایران کشیدگی امریکا کو لامتناہی جنگ میں دھکیل سکتی ہے۔

    امریکی سینیٹ میں ایران کے خلاف فوجی کارروائی سے پہلے کانگریس کی منظوری کی قرارداد جمع کروادی ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

    سینیٹر ٹم کین نے کہا کہ ایران کے ساتھ فوجی تصادم صرف ہنگامی دفاعی صورتحال میں قابل قبول ہوگا، قرارداد امریکا کو فوری حملے سے روکنے کی کوشش نہیں کرتی۔

    واضح رہے کہ کانگریس  نے ٹرمپ کی پہلی صدارتی مدت کے دوران 2020 میں اسی طرح کی قرارداد منظور کی تھی۔

  • اسرائیل کا مغربی تہران کے فوجی اڈے پر حملہ

    اسرائیل کا مغربی تہران کے فوجی اڈے پر حملہ

    اسرائیل نے مغربی تہران میں حملہ کرکے فوجی اڈے کو نشانہ بنایا ہے۔

    ایران کی فارس نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حملے میں مغربی تہران میں ایک فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے تہران کے ایک علاقے سے شہریوں کو انخلا کی دھمکی دی ہے۔

    واضح رہے کہ یہ اسرائیلی فوج کی جانب سے دارالحکومت کے کچھ حصوں کے لیے دھمکی جاری کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

    علاوہ ازیں اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کی فضائیہ نے "تہران کے آسمان پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے”۔

    نیتن یاہو نے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز اور چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال ضمیر کے ساتھ وسطی اسرائیل میں تل نوف ایئربیس کا دورہ کرتے ہوئے یہ ریمارکس دیے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دو مقاصد حاصل کرنے کے راستے پر ہیں جوہری خطرے کو ختم کرنا اور میزائل کے خطرے کو ختم کرنا۔

    وزیراعظم نے تہران کے شہریوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایران کا دارالحکومت چھوڑ دیں ہم کارروائی کر رہے ہیں۔

  • ایمریٹس کی چار ممالک کیلیے پروازوں کی معطلی میں توسیع

    ایمریٹس کی چار ممالک کیلیے پروازوں کی معطلی میں توسیع

    متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی ’ایمریٹس‘ نے چار ممالک کے لئے پروازوں کی معطلی میں 22 اور 30 جون تک توسیع کردی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی ایمریٹس کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اردن (عمان) اور لبنان (بیروت) کے لیے پروازیں اتوار 22 جون تک معطل کردی گئی ہیں۔

    اس کے علاوہ ایران (تہران) اور عراق (بصرہ، بغداد) کے لیے پروازوں کی معطلی میں پیر 30 جون تک توسیع کردی گئی ہے۔

    یاد رہے گزشتہ روز خطے کی موجودہ صورتحال کے باعث فلائی دبئی نے بھی چھ ملکوں کیلیے پروازوں کی منسوخی میں 16 جون تک توسیع کردی تھی۔

    فلائی دبئی نے ایران، عراق، اسرائیل، اردن، لبنان اور شام کیلیے پروازیں 15 اور 16 جون کو منسوخ کی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملوں کی نئی لہر کا آغاز کر دیا ہے، اسرائیل کا شہر حیفہ دھماکوں اور سائرن کی آوازوں سے گونج اٹھا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر مسلسل میزائل داغنے کا سلسلہ جاری ہے، کئی علاقوں میں عوام کو فضائی حملے سے باخبر رکھنے کے لیے سائرن بجائے جا رہے ہیں۔

    حیفہ پاور پلانٹ پر میزائل حملے کے نتیجے میں وسطی اسرائیل میں بجلی بند

    اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے کہ اس وقت فضائیہ خطرہ ختم کرنے کے لیے جہاں ضروری ہو، وہاں ایرانی میزائلوں کو روکنے اور جوابی حملے کرنے میں مصروف عمل ہے۔

  • اسرائیلی وزیراعظم کے بیٹے کی شادی ملتوی

    اسرائیلی وزیراعظم کے بیٹے کی شادی ملتوی

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران پر حملے کے بعد بیٹے کی شادی کی ملتوی کردی۔

    اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کے بیٹے ایوینرن اور امیت یاردینی کی شادی تاخیر کا شکار ہوگئی ہے۔

    اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے رونیت فارم میں 16 جون کو ہونے والی شادی کی تقریب ملتوی کردی گئی ہے۔

    اسرائیلی حملے کے جواب میں ایران کا آپریشن وعدہ صادق سوم جاری ہے، ایران نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کی برسات کردی اور اسرائیل پر بڑے پیمانے پر حملے کرنے کا اعلان بھی کر دیا۔

    یہ پڑھیںایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایران کی جانب سے اسرائیل کے تازہ حملوں میں 3 ایرانی جوہری سائنس دانوں اور پاس دارانِ انقلاب کے 3 اہل کاروں کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے تہران، تبریز، لورستان، ہمدان، کرمان شاہ میں میزائل حملے کیے، تہران میں 14 منزلہ رہائشی عمارت پر حملے میں 20 بچوں سمیت 60 شہری شہید ہوئے۔

    اس سے قبل خبر آئی تھی کہ امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے اسرائیل کے ایران پر حملے کو غیر قانونی قرار دیا اور کہا کہ امریکا کو اسرائیل کی ایک اور جنگ میں گھسیٹا نہیں جاسکتا۔

  • فوجی کارروائی میں ایران کے 20 سے زائد اعلیٰ کمانڈروں کو مارا گیا، اسرائیلی فوج کا دعویٰ

    فوجی کارروائی میں ایران کے 20 سے زائد اعلیٰ کمانڈروں کو مارا گیا، اسرائیلی فوج کا دعویٰ

    اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فوجی کارروائی میں ایران کے 20 سے زائد اعلیٰ کمانڈروں کو مارا گیا ہے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فوجی کارروائی میں ایرانی فوج، پاسداران انقلاب کے اہم سیکیورٹی حکام نشانہ بنے ہیں۔

    اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ فضائی حملوں میں مسلح افواج کے سربراہ محمد باقی بھی مارے گئے۔

     واضح رہے کہ تازہ اسرائیلی حملے میں مزید دو ایرانی جنرلز، 3 جوہری سائنسدانوں، 20 بچوں سمیت 65 ایرانی شہری شہید ہوگئے۔

    یہ پڑھیںایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج ( آئی ڈی ایف) نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران کی اصفہان نیوکلیئر سائٹ پر حملہ کر کے اہم تنصیبات اور لیبارٹریز کو تباہ کر دیا ہے، مزید دو ایرانی جنرل کو بھی مار دیا گیا ہے۔

    آئی ڈی ایف کے مطابق اصفہان میں سرگرمیاں واضح طور پر ظاہر کرتی ہیں کہ ایران ہتھیاروں کے لیے یورینیم افزودہ کر رہا تھا، تہران کے راستے کو ’صاف‘ کر لیا ہے اور اب اسرائیلی فضائیہ تہران کی فضاؤں میں آزادانہ کارروائیاں کرنے کے لیے تیار ہے۔

    اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ ایرانی جوہری سائنسدانوں، فوجی حکام، اور میزائل لانچنگ سسٹمز کو بھی نشانہ بنا رہا ہے، اور کارروائیاں جاری رکھے گا۔

    اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاٹز نے ایران کے سپریم لیڈر کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل پر میزائل حملے جاری رہے تو تہران جل کر راکھ ہو جائے گا۔

  • ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات منسوخ

    ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات منسوخ

    ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات منسوخ ہوگئے۔

    عمانی وزیر خارجہ نے ایران اور امریکا کے درمیان مسقط میں ہونے والے جوہری مذاکرات منسوخ ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

    عمانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ پائیدار امن کے حصول کا واحد راستہ سفارتکاری اور مذاکرات ہیں۔

    علاوہ ازیں روسی وزیر خارجہ نے ایرانی ہم منصب سے رابطہ کرکے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے۔

     روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کے نیوکلیئر معاملے کے پرامن حل کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر فوری سفارتی اقدامات ناگزیر ہیں، اسرائیلی طاقت کے استعمال سے خطے میں عدم استحکام بڑھا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایران نے امریکا سے جوہری مذاکرات کو بے معنی قرار دیا تھا۔

    یہ پڑھیں: ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    اسرائیلی حملوں کے بعد ایران نے امریکا پر دوغلی پالیسی کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ بات چیت کا دعویٰ اور اسرائیلی حملوں کی اجازت ساتھ نہیں چل سکتے۔

    ترجمان ایرانی وزارت خارجہ اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیلی حملوں میں برابر کا شریک ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا سے مذاکرات ہوں گے یا نہیں اس کا فیصلہ کل کریں گے، ہمارا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے۔

    ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا تھا کہ بالواسطہ مذاکرات جاری رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے جب کہ اسرائیل کا "وحشیانہ رویہ” جاری ہے۔ واضح رہے کہ جوہری مذاکرات اتوار کو عمان میں ہونے والے تھے۔

  • اسرائیلی فوج کو آج رات ایرانی میزائل حملوں کا خدشہ، شہریوں کو خبردار کردیا

    اسرائیلی فوج کو آج رات ایرانی میزائل حملوں کا خدشہ، شہریوں کو خبردار کردیا

    اسرائیلی فوج نے آج رات ایرانی میزائل حملوں کے خدشے کے پیش نظر شہریوں کو خبردار کردیا۔

    الجزیرہ نے اسرائیلی آرمی ریڈیو کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ آج رات بھی ایران کی جانب سے جوابی حملے متوقع ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے ہائی الرت جاری کیا ہے اور شہریوں کو محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    تل ابیب کے مضافات میں طبی مراکز سے مریضوں کی بنکرز منتقلی شروع کردی گئی ہے، طبی مراکز میں ایرانی حملوں میں زخمی افراد کا علاج کیا جارہا تھا۔

    اسرائیل بھر میں اسپتالوں سے مریضوں کو بنکرز منتقل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

    یہ پڑھیںایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    واضح رہے کہ ایران نے جوابی کارروائی ’وعده صادق 3‘ کا آغاز کرتے ہوئے اسرائیل کے مختلف مقامات پر میزائل حملے کر دیے، گزشتہ رات سے جاری حملوں میں اسرائیل کی کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں جب کہ ان حملوں کے نتیجے میں خاتون سمیت 5 اسرائیلی شہری ہلاک اور 170 سے زائد زخمی ہوگئے۔

     ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کا سلسلہ رات بھر جاری رہا، اور 150 سے زائد ہائیپر سانک اور بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا گیا۔

    ایران کی جانب سے تل ابیب میں اسرائیلی جوہری تحقیقی مرکز اور اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے ہیڈکوارٹرز پر بھی میزائل حملہ کیا گیا۔

  • ایران نے امریکا سے جوہری مذاکرات کو بے معنی قرار دے دیا

    ایران نے امریکا سے جوہری مذاکرات کو بے معنی قرار دے دیا

    تہران: ایران نے امریکا سے جوہری مذاکرات کو بے معنی قرار دے دیا۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں کے بعد ایران نے امریکا پر دوغلی پالیسی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بات چیت کا دعویٰ اور اسرائیلی حملوں کی اجازت ساتھ نہیں چل سکتے۔

    ترجمان ایرانی وزارت خارجہ اسماعیل بقائی کا کہنا ہے کہ امریکا اسرائیلی حملوں میں برابر کا شریک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا سے مذاکرات ہوں گے یا نہیں اس کا فیصلہ کل کریں گے، ہمارا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے۔

    ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ بالواسطہ مذاکرات جاری رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے جب کہ اسرائیل کا "وحشیانہ رویہ” جاری ہے۔ واضح رہے کہ جوہری مذاکرات اتوار کو عمان میں ہونے والے تھے۔

    یہ پڑھیں: ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران اب بھی معاہدہ کرسکتا ہے دیر نہیں ہوئی ہے۔

    ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ واضح نہیں ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام بچ گیا ہے یا نہیں، اسرائیلی حملوں کے بعد بھی ایران سے جوہری مذاکرات اتوار کو طے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں نے ایران کو رسوائی اور تباہی سے بچانے کی کوشش کی، اسرائیلی حملوں کے بعد علاقائی جنگ پر تشویش نہیں ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں ناکامی کا نتیجہ ہے۔

  • ایران نے تین ممالک کے فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی

    ایران نے تین ممالک کے فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی

    ایران نے اسرائیل کی حمایت پر برطانیہ، فرانس اور امریکا کے فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی۔

    غیرملکی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی حمایت کرنے پر اڈوں اور بحری جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔

    اسرائیلی وزیر دفاع نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے میزائل حملے بند نہ کیے تو تہران جل جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ اسرائیل کے دفاع میں مدد کرے گا اور امریکی حکام کے حوالے سے خبروں میں کہا گیا ہے کہ امریکی افواج نے پہلے ہی ایرانی ڈرون اور میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی ہے کیونکہ وہ اسرائیل کے قریب پہنچ چکے ہیں

    یہ پڑھیں: ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے بھی جمعے کے روز کہا کہ ان کا ملک ایرانی انتقامی کارروائیوں کے خلاف اسرائیل کے دفاع میں مدد کرے گا۔

    برطانیہ کی حکومت نے کہا ہے کہ اس کی افواج نے اسرائیل کو کوئی فوجی امداد فراہم نہیں کی ہے کیونکہ وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے کشیدگی میں کمی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اجلاس سے خطاب میں امریکی سفارتکار میک کوئے کا کہنا تھا کہ امریکی اڈوں یا خطے میں امریکی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا گیا تو سنگین نتائج ہوں گے۔

  • ایرانی فورسز کا اسرائیلی جنگی طیاروں کو مار گرانے کا دعویٰ

    ایرانی فورسز کا اسرائیلی جنگی طیاروں کو مار گرانے کا دعویٰ

    ایرانی فورسز کا دعویٰ ہے کہ فضائی دفاعی نظام نے ایک اور اسرائیلی ایف 35 لڑاکا طیارے کو مار گرایا ہے۔

    عرب میڈیا نے ایرانی نیوز ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی ایف 35 لڑاکا طیارے کو ملک کے مغرب میں گرایا گیا ہے، پائلٹ مبینہ طور پر جیٹ سے باہر نکل گیا لیکن اس کا موجودہ ٹھکانا نامعلوم ہے۔

    اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایرانی ذرائع ابلاغ کی طرف سے لڑاکا طیاروں کو مار گرانے کی تردید کی ہے۔

    یہ پڑھیں: ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایران نے ایک اور اسرائیلی ڈرون مار گرایا ہے، اسرائیلی ڈرون کو تبریز کے قریب نشانہ بنایا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں ایران کی مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق فاکس نیوز کے تل ابیب میں موجود نمائندے نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران نے صہیونی حکومت کی وزارت جنگ کے مرکز پر حملہ کیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے بھی اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے داغا گیا ایک میزائل براہ راست تل ابیب میں صہیونی وزارت جنگ کی عمارت کے قریب آ کر گرا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران کے وسیع میزائل حملوں کے باعث ایک اسرائیلی خاتون ہلاک اور کم از کم 70 افراد زخمی ہوئے ہیں۔