Tag: Israel-Iran War

  • ٹرمپ پر اسرائیل ایران جنگ میں شمولیت نہ کرنے کیلئے دباؤ بڑھنے لگا

    ٹرمپ پر اسرائیل ایران جنگ میں شمولیت نہ کرنے کیلئے دباؤ بڑھنے لگا

    واشنگٹن : ٹرمپ انتظامیہ پر اسرائیل ایران جنگ میں شمولیت نہ کرنے کیلئے دباؤ بڑھنے لگا اور ایران کے خلاف کسی بھی فوجی اقدام کیلئے کانگریس کی منظوری لازمی قرار دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ پر اسرائیل ایران جنگ میں شمولیت نہ کرنے کیلئے دباؤ بڑھنے لگا ، ٹرمپ کی حامی کانگریس رکن مارجری ٹیلرگرین نے ایران سے جنگ کی مخالفت کردی۔

    کانگریس رکن مارجری ٹیلرگرین نے کہا کہ ہمیں ایک اورغیر ملکی جنگ میں نہیں پڑنا چاہیے، امریکی حکومت جنگ کے بجائے ملکی مسائل پرتوجہ دے، عوام کےٹیکس سے چلنے والی حکومت کو عوام کی فلاح پر کام کرنا چاہیے ساتھ ہی سیکیورٹی، تعلیم اور ہاؤسنگ کو ترجیح دی جائے۔

    دوسری جانب امریکی ارکان کانگریس نے ایران اسرائیل جنگ میں مداخلت روکنے کی قرارداد پیش کی ریپبلکن تھامس میسی اور ڈیموکریٹ روکھنہ نے مشترکہ قرارداد پیش کی۔

    مزید پڑھیں : امریکی سینیٹر نے ایران کیخلاف کارروائی کے لیے کانگریس کی منظوری لازمی قرار دیدی

    قرارداد میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ جنگ کا اعلان صرف کانگریس کا اختیار ہے، یہ ہماری جنگ نہیں آئین کے مطابق فیصلہ کانگریس کرے گی، مشرق وسطیٰ کی ایک اور تباہ کن جنگ میں نہیں گھسیٹا جانا چاہیے۔

    قرارداد میں ایران کے خلاف کسی بھی فوجی اقدام کیلئے کانگریس کی منظوری لازمی قرار دی گئی ہے۔

  • امریکا سے معاہدہ قریب تھا، نیتن یاہو نے سب کچھ برباد کردیا، عباس عراقچی

    امریکا سے معاہدہ قریب تھا، نیتن یاہو نے سب کچھ برباد کردیا، عباس عراقچی

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ امریکا سے جوہری معاہدہ قریب تھا، نیتن یاہو نے سب کچھ برباد کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے نیتن یاہو پر امریکا سے جوہری مذاکرات سبوتاژ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو نے دانستہ حملے سے مذاکرات ناکام بنانے کی کوشش کی۔

    اُنہوں نے کہا کہ جب تک اسرائیلی حملے جاری ہیں مذاکرات نہیں ہونگے، ایرانی ردعمل مکمل ہونے تک امریکا سے بات چیت ممکن نہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران سفارتکاری کیلئے سنجیدہ ہے، مذاکرات کی میز کبھی نہیں چھوڑی، اس وقت تہران کا فوکس اسرائیلی جارجیت سے نمٹنے پر ہے۔

    اس سے پہلے بیان میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو جیسے شخص کو روکنے کیلیے واشنگٹن سے ایک فون کال کافی ہے، اگر ٹرمپ جنگ روکنے میں دلچسپی رکھتے ہیں تو اگلے اقدامات نتیجہ خیز ہونے چاہئیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایرانی ٹی وی چینل پر بمباری اسرائیل کی بدحواسی کو ظاہر کرتا ہے۔

    دوسری جانب پاسداران انقلاب کے سربراہ کے مشیر بریگیڈیئر جنرل احمد واحدی نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران طویل جنگ کیلئے پوری طاقت کے ساتھ تیار ہے۔

    جنرل احمد واحدی کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو جدید اسلحہ جنگ میں استعمال کیا جائے گا، اسرائیل کو خبردار کر دیا گیا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ تہران ہر قسم کی جنگ کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے، ایران جلد اپنی نئی ایجادات سامنے لائے گا، ایران نے میزائل طاقت کو تاحال اسٹریٹیجک طور پر تعینات نہیں کیا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    جنرل احمد واحدی کا مزید کہنا تھا کہ جدید ترین ہتھیار مناسب وقت پر استعمال کیے جائیں گے، دنیا آئندہ چند روز میں ایرانی ایجادات کا مشاہدہ کریگی۔