ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اصفہان میں نیوکلیئر سائٹ کونشانہ بنایا ہے تاہم اسرائیلی حملے کے باعث کسی خطرناک مواد کا اخراج نہیں ہورہا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل نے مبینہ طور پر ایران میں اصفہان میں نیوکلیئر سائٹ کو نشانہ بنایا ہے، بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے سربراہ نے ایران کے جوہری پاور پلانٹ پر حملوں کے خلاف خبردار بھی کیا تھا۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی نے ایران کے جوہری ری ایکٹرز پر حملوں کے خلاف خبردار کیا تھا۔
اُن کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ میں بالکل اور مکمل طور پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ جوہری پاور پلانٹ پر حملے کی صورت میں تابکاری کا اخراج ہوگا اور اس کے بہت زیادہ اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب ایران اسرائیل جنگ کے دوران شمالی ایران میں ایک بار پھر زلزلہ محسوس کیا گیا جس کے سبب شہری خوفزدہ ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ شب ایران کے صوبہ سمنان کے جنوبی مغربی علاقے سورکھیا میں 5.1 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔
یو ایس جی ایس کا کہنا ہے کہ سمنان کے جنوب مغرب میں تقریباً 37 کلومیٹر (23 میل) دور 10 کلومیٹر (6 میل) کی گہرائی میں زلزلہ آیا۔
اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کر دیا، فضائی حملوں میں جوہری اور 6 فوجی ادون کو نشانہ بنایا گیا۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے ہیں، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ایران پر میزائل حملوں کے بعد جنگی طیاروں سے بمباری کی، ایران کے جوہری اڈوں نیتانز اور فردو میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
دوسری جانب ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملےکی تصدیق کر دی ہے، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اپنے ایٹمی حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ جاری رہے گا۔
اس کے علاوہ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا گیا، ایران میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا۔
اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ شہید
ایرانی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، ایران کے جوہری سائنسدان فرید عباسی اور محمد مہدی شہید ہوگئے۔
ختم الانبیا ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد کی بھی ان حملوں میں شہید ہونے کی تصدیق کر دی گئی ہے، اس کے علاوہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی اور ایرانی آرمی چیف جنرل محمد باقری اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران کے سابق قومی سلامتی کے سربراہ علی شمخانی اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے ہیں، علی شمخانی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے اہم مشیر تھے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی شہید ہوگئے، جس کے بعد جنرل احمدواحدی کو پاسداران انقلاب کا کمانڈر انچیف مقرر کردیا گیا ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ کا ردعمل
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیلی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو حملے کی سخت سزا ملے گی، اسرائیل سخت سزا کا انتظار کرے۔
ایران کے سپریم لیڈر نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کو اب سنگین نتائج کیلئے تیار رہنا چاہیے، جاری بیان میں انہوں نے اسرائیلی حملے میں کئی اعلی فوجی حکام اور سانسدانوں کے شہید ہونے کی تصدیق کی۔
آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ صہیونی حکومت نے اپنے شیطانی اور خونی ہاتھوں سے ہمارے ملک میں جرم کا ارتکاب کیا اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بناکر اپنی فطرت کو مزید آشکار کیا ہے، اب اسرائیلی حکومت ہمارے سخت ردعمل کا انتظار کرنا چاہیے۔
ہماری لڑائی ایرانی آمریت سے ہے، نیتن یاہو
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو نے ایران پر حملے کے بعد جاری بیان میں کہا کہ ہماری لڑائی ایرانی عوام سے نہیں بلکہ ایرانی آمریت سے ہے، اسرائیل کی بقا کیلئے ایران کی جوہری تنصیبات پر ٹارگٹڈ آپریشن کیا۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری افزودگی نظام کو نشانہ بنایا ہے، ایران کو نطنز جوہری تنصیب کو نشانہ بنایا، ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف کارروائی دن تک جاری رہے گی، اسرائیل کی بقا کیلئے ایران کی جوہری تنصیبات پر ٹارگٹڈ آپریشن کیا۔
امریکا کا ردعمل
ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اہم بیان جاری کیا جس میں کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی ہے امریکا ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری ترجیح خطے میں امریکی افواج کا تحفظ ہے، اسرائیل نے ہم سے کہا کہ ایران کیخلاف کارروائی اپنے دفاع کیلئے ضروری تھی۔
تہران کے رہائشی علاقے میں اسرائیلی حملے میں 5 افراد شہید
ایرانی میڈیا کے مطابق تہران کے رہائشی علاقے پر اسرائیلی حملے میں 5 افراد شہید ہوگئے، ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 50 افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے شام کے صدارتی محل کے قریب ایک علاقے پر بمباری کی گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس حملے سے قبل اسرائیل نے شامی حکام کو خبردار کیا تھا کہ وہ جنوبی شام میں اقلیتی فرقے کے آباد دیہاتوں کی طرف رخ نہ کریں۔
آج صبح کے وقت یہ حملہ دارالحکومت دمشق کے قریب دروز اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں اور شامی حکومت کے حامی بندوق برداروں کے درمیان کئی دنوں کی جھڑپوں کے بعد کیا گیا ہے۔ ان جھڑپوں میں درجنوں افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے دمشق میں صدر حسین الشارع کے صدارتی محل سے ملحقہ علاقے کو نشانہ بنایا تاہم اس حملے کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
حکومت کے حامی شامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کا یہ حملہ دمشق شہر سے نظر آنے والی پہاڑی پر ’پیپلز پیلس‘ کے قریب کیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ ہم غزہ میں موجود 59 یرغمالیوں کو واپس لانا چاہتے ہیں لیکن اس جنگ کا بنیادی مقصد دشمن کو شکست دینا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان کے بعد یرغمالیوں کے اہل خانہ کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے، ایک یرغمالی کی ماں نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آج سے میرا مقصد نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹانا ہے‘۔
یرغمالیوں کے اہلخانہ کی نمائندگی کرنے والے فورم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی حکومت کی ’اولین ترجیح‘ ہونی چاہیے مگر ایسا نہیں ہے۔
یرغمالیوں کے لواحقین اور ان کے حامی گزشتہ کئی ماہ سے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت غزہ میں جنگ بندی کے ایسے معاہدے پر پہنچے جو تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی کو یقینی بنائے۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ میں درندگی کا سلسلہ تاحال ہے، نصیرات پر القدس ٹی وی پر بمباری کے نتیجے میں 5 صحافی جام شہادت نوش کرگئے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کا کہنا ہے کہ غزہ میں ابتک 133 صحافی اسرائیلی درندگی کا نشانہ بن چکے ہیں۔
اس کے علاوہ شمالی غزہ 75 دن سے محاصرے میں ہے، شدید سردی کے باعث 3 بچے بھی شہید ہوگئے۔ شمالی غزہ میں فلسطینیوں کوکمبل، سردی سے بچاؤ کا سامان بھی میسر نہیں ہے۔
اسرائیلی طیاروں نے شمالی غزہ پر بھی بمباری کی، جس کے نتیجے میں 5 فلسطینی شہید جبکہ 30 لاپتہ ہوگئے۔
دوسری جانب شام میں عبوری حکومت کو چیلنجز کا سامنا ہے، حکام نے مغربی ساحلی شہروں طرطوس اور لطاکیہ اور مرکزی شہر حمص میں 24 گھنٹے کے کرفیو کا اعلان کیا، جو جمعرات کی صبح 5 بجے سے نافذ العمل ہے۔
طرطوس میں بشارالاسد کی حامی فورسز کے حملوں میں 14 پولیس اہلکاروں سمیت 17 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے تھے، جھڑپیں بشارالاسد کے ملٹری جسٹس ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کی گرفتاری کے دوران ہوئیں۔
شامی صوبہ طرطوس بشارالاسد کا مضبوط گڑھ مانا جاتا ہے، محمد کانجو حسن کی گرفتاری کے لیے جانے والے پولیس اہلکاروں کو گھات لگا کر نشانہ بنایا گیا، شام کے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ حملے کے ذمہ داروں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔
بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد بڑے پیمانے پر شہروں میں مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، جن کی قیادت اقلیتی علوی اور شیعہ کمیونٹیز کر رہے ہیں، روئٹرز نے مقامی رہائشیوں کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ اسد کے وفادار ہونے کے ناطے علویوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس پر وہ مظاہرے کرنے لگے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق بدھ کے روز علوی کے مزار سے متعلق ایک ویڈیو گردش کرنے لگی تھی جس میں دیکھا گیا کہ جنگجوؤں نے مزار پر حملہ کر کے پانچ نگرانوں کو مارا اور مزار کو نذر آتش کر دیا، یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد شام کے کئی شہروں میں ہزاروں افراد نے احتجاج شروع کیا۔ لطاکیہ، طرطوس، حمص، دمشق اور حما میں مظاہرین نے اس واقعے کو علوی برادری کے اہم مذہبی مقام پر حملہ قرار دیا۔
اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، آس پاس کے علاقے بھی بمباری سے ہونے والی تباہی کا منظر پیش کررہے ہیں۔ تازہ فضائی حملے میں28 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غزہ میں ہر طرف تباہی ہی تباہی پھیل چکی ہے، پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی افواج کا حملہ ایک سنگدلانہ اقدام قرار دیا جا رہا ہے، جس میں 28 فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان پناہ گزین کیمپوں میں بچے اور خواتین کی بڑی تعداد میں پناہ لئے ہوئے تھی تاہم ان پر بھی یہودی افواج نے بمباری کردی۔
ذرائع کے مطابق صیہونی فوج کی جانب سے غزہ پر حملے جاری ہیں، گزشتہ روز پہلے نصیرت میں پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی افواج نے بمباری کی جس کے بعد زخمیوں اور لاشوں کو العودہ ہسپتال منتقل کیا گیا، زخمیوں کو جیسے ہی ہسپتال پہنچایا گیا تو وہاں بھی صیہونی دہشت گردی کرتے ہوئے بارود برسا دیا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے علی الصبح غزہ شہر اور بیت حنون میں گھروں پر حملے کیے جس کے نتیجے میں 5 افراد شہید ہوئے۔
گزشتہ سال اکتوبر سے جاری غزہ جنگ میں اب تک 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں سے 70 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں، زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ سے بھی تجاوز کرگئی ہے۔
لبنان میں اسرائیلی فوج کی درندگی کا سلسلہ جاری ہے، جنوبی لبنان کے ہوٹل پر اسرائیلی فضائیہ کے حملے میں 3 صحافی شہید ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حسبیہ کے علاقے میں نہ تو انخلا کے احکامات تھے اور نہ کوئی وارننگ دی گئی مگر اس کے باوجود اسرائیلی فضائیہ نے حملہ کرکے 3 صحافی شہید کردیے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے کو خالی کرنے کا کہا گیا ہے، جبکہ حزب اللہ نے ایک جھڑپ کے دوران 5 اسرائیلی فوجیوں کو واصل جہنم کردیا۔
اس سے قبل اسرائیلی فورسز نے جبالیہ کیمپ پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں 150 افراد شہید جبکہ 10عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔
اسرائیلی فورسز نے کمال عدوان اسپتال پر بھی دھاوا بول دیا، اسپتال ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ بچوں اور مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل شمالی غزہ میں بدترین قتل عام کررہا ہے، اسرائیلی طیاروں نے خان یونس پر بھی وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں 28 فلسطینی شہید ہوگئے۔
دمشق: شام میں بھی اسرائیلی فورسز کی درندگی جاری ہے، دمشق پر اسرائیلی حملوں میں 3 شہری جاں بحق اور 9 زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شامی دارالحکومت دمشق پر اسرائیلی حملے میں ایک خاتون براڈ کاسٹر سمیت تین شہری جاں بحق ہو گئے ہیں۔
شام میں ریڈیو اور ٹیلی وژن کی جنرل کارپوریشن نے کہا ہے کہ دمشق کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں براڈ کاسٹر صفا احمد شہید ہو گئی ہیں، شامی وزرات دفاع کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے طیاروں اور ڈرون کے ذریعے دمشق کو نشانہ بنایا۔
وزارت دفاع کے مطابق فوجی دفاعی نظام نے کئی اسرائیلی میزائلوں اور ڈرونز کو فضا میں ہی تباہ کر دیا۔
شام کی عرب خبر رساں ایجنسی ثنا نے قبل ازیں اطلاع دی تھی کہ اس کی ٹیلی وژن اینکر صفا احمد منگل کے روز شام کے دارالحکومت کو نشانہ بنانے والی اسرائیلی جارحیت میں ماری گئی۔
اسرائیل کی وزارت دفاع اور فوج نے فوری طور پر اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے، تاہم اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی ڈھٹائی برقرار ہے، انھوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کا کوئی گوشہ ہماری دسترس سے دور نہیں ہے۔
اسرائیل نے گزشتہ روز حوثی اہداف پر یمن میں حملے کیے، اسرائیلی جنگی طیاروں نے یمنی حوثیوں کے زیر قبضہ حدیدہ میں پاور پلانٹس کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم چار افراد شہید ہوئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرزکی رپورٹ کے مطابق یہ حملے یمن میں موجود حوثی باغیوں کی جانب سے اسرائیل پر کیے جانے والے میزائل حملوں کے جواب میں کیے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر اسرائیل کی جانب سے حدیدہ پر 10 فضائی حملے کیے گئے جن میں حدیدہ کی بندرگاہ، ائیرپورٹ، آئل اسٹوریج اور عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ یمن میں فضائی حملوں کے بعد علاقے میں بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی ہے۔ حوثیوں کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ حملوں میں 4 افراد جاں بحق اور 29 زخمی ہوئے۔
دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ حوثی ملیشیا ایران کے تعاون سے اسرائیل پر حملے کرنے اور علاقائی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
حوثیوں نے کہا ہے کہ ان کے حملے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر کیے جا رہے ہیں اور انہوں نے تازہ ترین حملے میں تل ابیب کے قریب بن گوریون ایئرپورٹ پر بیلسٹک میزائل داغا تھا جس کے جواب میں اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس نے یہ حملہ ناکام بنا دیا۔
علاوہ ازیں حوثیوں کے زیرانتظام المسیرہ ٹی وی نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں نے الحلی پاور پلانٹ کو مکمل طور پر تباہ کیا، الحدیدہ کے مرکزی پاور اسٹیشن کو ناکارہ بنا دیا۔
المسیرہ کے مطابق تین مزدور پلانٹ کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جبکہ امدادی کارکن مزید پھنسے ہوئے لوگوں کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بین الاقوامی برادری غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے میں ناکام ہوچکی ہے جبکہ اسرائیلی فورسز نے سیف زون میں بھی بمباری کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں سیف زون میں کی گئی بمباری کے باعث 7 فلسطینی شہید جبکہ غزہ میں گھر پر کی گئی بمباری سے خواتین اور بچوں سمیت 6 افراد شہید ہوگئے۔
رپورٹس کے مطابق رفح میں حماس اور اسرائیلی فورسز کے درمیان لڑائی شدت اختیار کر گئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں ہیلتھ کیئر کا 70 فیصد سسٹم تباہ ہوچکا ہے، صحت کانظام نہ ہونے سے 3500 سے زائد بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے جنگی کابینہ کو تحلیل کردیا ہے، اسرائیلی رہنما نے اس فیصلے کا اعلان گزشتہ شام سیاسی سیکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں کیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق اب نیتن یاہو کے انتہائی دائیں بازو کے اتحادی شراکت دار ایک نئی جنگی کابینہ کے قیام کے لیے زور دے رہے ہیں۔
نیتن یاہو اب جنگی کابینہ میں رہنے والے وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر سمیت وزرا کے ایک چھوٹے گروپ سے غزہ جنگ کے بارے میں مشاورت کیا کریں گے۔
دمشق : اسرائیلی فورسز نے شام میں موجود ایرانی فورسز کے ٹھکانوں کو فضائی حملے شروع کردئیے۔
تفصیلات کے مطابق خانہ جنگی کا شکار ملک شام میں موجود ایرانی سپاہ پاسداران کے ٹھکانوں پر غاصب صیہونی فورسز نے فضائی حملے شروع کردئیے۔
شامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شام کے فضائی دفاعی نظام نے پیر کی صبح اسرائیلی فورسز کے ایک حملے کا ناکام بنایا ہے۔
اسرائیلی فورسز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شام میں کیا جانے والا آپریشن ایران کی سپاہ پاسداران کی القدس بریگیڈ کے خلاف ہے۔
اسرائیلی فورسز نے اتوار کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کے ذریعے آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
We have started striking Iranian Quds targets in Syrian territory. We warn the Syrian Armed Forces against attempting to harm Israeli forces or territory.
دوسری جانب برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس (ایس او ایچ آر) کا کہنا ہے کہ اسرائیلی میزائل دمشق کے اطراف کو نشانہ بنا رہے ہیں جس سے شہریوں کی جان کو خطرہ ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شام دمشق میں اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کا اندازہ تاحال نہیں لگایا جاسکتا تاہم عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اتوار کی رات سے دمشق میں دھماکوں کی آوازیں گونج رہی ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے دورہ چاڈ کے موقع پر کہا تھا کہ ’ہم شام میں ایرانی ٹھکانوں کو نشانی بنائیں گے۔