Tag: Israel

  • اسرائیلی فوج نے لبنان پر طاقت ور بموں سے حملے شروع کر دیے

    اسرائیلی فوج نے لبنان پر طاقت ور بموں سے حملے شروع کر دیے

    لبنان اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں شدت آ گئی، اسرائیلی فوج نے لبنان پر طاقت ور بموں سے حملے شروع کر دیے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے لبنان پر حملے تیز کر دیے ہیں، اسرائیل کے طاقت ور بم حملوں کے نتیجے میں لبنان میں خوف ناک دھماکے ہوئے ہیں، حملوں میں مشرقی اور جنوبی لبنان کے قصبوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیلی فضائیہ نے جنوبی لبنان کی بیکا وادی پر شدید بم باری کی، جب کہ ثور اور نبطیہ کے علاقوں میں بھی زور دار دھماکے ہوئے ہیں، اسرائیل کی جانب سے حزب اللّٰہ کے اہداف پر حملوں کا دعویٰ کیا گیا ہے، جب کہ بم باری کے بعد اسرائیلی فوج کے ترجمان نے لبنانی عوام کو حزب اللّٰہ کی پوسٹوں سے دور رہنے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    لبنان کی سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی (این این اے) نے اطلاع دی ہے کہ مشرقی اور جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملوں کی نئی لہر میں کم از کم ایک شہری ہلاک جب کہ ایک چرواہا اور اس کے خاندان کے دو افراد زخمی ہو گئے۔ دشمن کے جنگی طیاروں نے آدھے گھنٹے میں 80 سے زیادہ فضائی حملے کیے، جس میں جنوبی لبنان کے ضلع نبطیہ اور طائر کو نشانہ بنایا گیا۔

    ہم نہیں سمجھتے کہ لبنان کے ساتھ کشیدگی بڑھانا اسرائیل کے بہترین مفاد میں ہے، جان کربی

    اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ لبنانی شہریوں سے ہم کہتے ہیں کہ وہ حزب اللہ کے زیر استعمال عمارتوں اور علاقوں سے نکل جائیں، یہ ان کی حفاظت کے لیے ہے۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ جب صحافیوں نے لبنان میں ممکنہ زمینی دراندازی کے بارے میں سوال کیا تو اسرائیلی فوجی ترجمان نے کہا کہ ’’ہم شمالی اسرائیل سے بے دخل کیے گئے مکینوں کی بہ حفاظت اپنے گھروں کو واپسی کو یقینی بنانے کے لیے جو کچھ بھی ہو سکا وہ کریں گے۔‘‘

  • ہم نہیں سمجھتے کہ لبنان کے ساتھ کشیدگی بڑھانا اسرائیل کے بہترین مفاد میں ہے، جان کربی

    ہم نہیں سمجھتے کہ لبنان کے ساتھ کشیدگی بڑھانا اسرائیل کے بہترین مفاد میں ہے، جان کربی

    واشنگٹن: امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ ’’ہم نہیں سمجھتے کہ لبنان کے ساتھ کشیدگی بڑھانا اسرائیل کے بہترین مفاد میں ہے۔‘‘

    اتوار کو اے بی سی نیوز کو انٹرویو میں وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مواصلاتی مشیر جان کربی نے کہا کہ لبنان پر اسرائیل کے حملوں کے ساتھ یہ تنازع اب مکمل جنگ میں تبدیل ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    یہ بیان امریکا کی جانب سے اسرائیل اور لبنان کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافے پر تشویش کا اظہار ہے، جان کربی کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان تناؤ اب اس سے کہیں زیادہ ہے جو کچھ دن پہلے تھا، علاقائی فوجی کشیدگی اسرائیل کے ’’بہترین مفاد‘‘ میں نہیں ہے، کیوں کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ نے جنگ کے خدشات کو جنم دیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ امریکا اسرائیل پر واضح کر چکا ہے کہ ہم نہیں سمجھتے کہ خطے میں فوجی کشیدگی میں اضافہ کسی بھی طرح اسرائیل کے حق میں بہتر ثابت ہو سکتا ہے، ہمیں اب بھی یقین ہے کہ یہاں سفارتی حل کے لیے وقت اور جگہ موجود ہے اور ہم اسی پر کام کر رہے ہیں۔

    جان کربی نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ اس تنازع کو حزب اللہ کے ساتھ لبنان کے اندر کسی بھی طرح کی جنگ بننے سے روکا جائے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان اتوار کی صبح میزائل حملوں کا تبادلہ ہوا، اسرائیلی دفاعی افواج کے ترجمان نے کہا کہ حزب اللہ نے اسرائیل کی طرف 150 راکٹ داغے، جو پہلی بار اسرائیل میں زیادہ گہرائی تک پہنچ گئے۔ آئی ڈی ایف نے کہا کہ اس نے ہفتے کے روز 400 اہداف کو نشانہ بنایا۔

  • جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کے آج صبح لبنان میں 110 مقامات پر حملے

    جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کے آج صبح لبنان میں 110 مقامات پر حملے

    بیروت: جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل نے لبنان پر وحشیانہ حملے شروع کر دیے ہیں، آج صبح اسرائیلی فورسز نے جنوبی لبنان میں 110 مقامات پر حملے کیے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے بعد لبنان میں بھی دہشت گردی شروع کر دی، گزشتہ رات صہیونی فورسز نے جنوبی لبنان میں ایک سو دس مقامات پر 400 حملے کیے، جس میں متعدد مکانات تباہ ہوئے۔

    حزب اللہ نے جوابی کارروائی میں شمالی اسرائیل پر میزائل داغے اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جس میں 3 افراد زخمی ہوئے، حملوں کی وجہ سے شمالی اسرائیل میں عوامی اجتماعات پر پابندی اور اسکول بند کر دیے گئے۔

    دوسری طرف لبنانی وزارت صحت نے کہا ہے کہ جنوبی لبنان میں جمعہ کو اسرائیلی حملوں میں اموات کی تعداد 45 ہو گئی ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا، لبنان کو ایک اور غزہ بننے نہیں دیا جا سکتا، لبنان اسرائیل جنگ ہر صورت روکنا ہوگی۔ انھوں نے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کے پاس کچھ اختیارات ہیں مگر ویٹو پاور کی وجہ سے وہ مفلوج ہے۔

  • اسرائیل نے لبنان میں پیجر دھماکوں سے قبل امریکا کو کیا بتایا؟

    اسرائیل نے لبنان میں پیجر دھماکوں سے قبل امریکا کو کیا بتایا؟

    لبنان میں پیجر دھماکوں کے ایک ہولناک سلسلے کے بعد امریکا نے کہا تھا کہ اس میں ان کا کوئی ہاتھ نہیں ہے، تاہم اب یہ اہم انکشاف سامنے آیا ہے کہ اسرائیل نے اس دہشت گردانہ حملے سے قبل امریکا کو اس کے بارے میں ایک اشارہ دے دیا تھا۔

    روئٹرز کے مطابق ایک امریکی اہل کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیل نے منگل کو واشنگٹن کو بتایا تھا کہ وہ لبنان میں ’کچھ‘ کرنے جا رہا ہے۔ لیکن اسرائیل نے تفصیلات فراہم نہیں کیں، اس کے بعد لبنان میں پیجرز دھماکوں والی کارروائی خود واشنگٹن کے لیے حیران کن تھی۔

    مسلح گروپ حزب اللہ کے ارکان رابطوں کے لیے واکی ٹاکی کا استعمال کرتے ہیں، گزشتہ روز بدھ کو بیروت کے مضافاتی علاقوں اور وادی بیکا میں جگہ جگہ یہ واکی ٹاکی خوف ناک دھماکوں کی صورت میں پھٹنے لگے اور تقریباً 20 افراد ہلاک ہو گئے، اور 450 سے زائد زخمی ہوئے۔

    ایک روز قبل یعنی منگل کو بالکل اسی طرح پیجرز میں دھماکے ہوئے، جس سے 12 افراد ہلاک ہوئے، جن میں دو بچے بھی شامل تھے، جب کہ تقریباً 3000 زخمی ہوئے۔

    روئٹرز کے مطابق اسرائیلی حکام نے ان دھماکوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تاہم سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جاسوسی ایجنسی موساد اس کے لیے ذمہ دار ہے۔ ایک طرف غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا بدترین سلسلہ 11 ماہ سے جاری ہے اور اب لبنان میں ان کارروائیوں سے ایک مکمل علاقائی جنگ کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔

    واکی ٹاکی دھماکے، جاں بحق حزب اللہ ارکان کی تعداد 20 ہو گئی

    اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے فضائیہ کے ایئرپورٹ پر بیان میں کہا تھا کہ ’’ہم جنگ میں ایک نیا مرحلہ شروع کر رہے ہیں اور اس کے لیے ہمت، اور عزم کی ضرورت ہے۔‘‘ اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ مشرق وسطیٰ کو کئی محاذوں پر خطرناک کشیدگی کے ذریعے علاقائی جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے۔

    امریکا نے ان دھماکوں میں کسی بھی قسم کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے، تاہم ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیل نے منگل کو واشنگٹن کو بتا دیا تھا کہ وہ لبنان میں کچھ کرنے جا رہا ہے، تاہم اسرائیل نے تفصیلات فراہم نہیں کیں، یہ کارروائی خود واشنگٹن کے لیے حیران کن تھی۔

    بیروت کے رپورٹرز کے مطابق دھماکوں کے بعد حزب اللہ کے ارکان نے ان واکی ٹاکیز سے بیٹریاں نکال کر دھاتی بیرل میں پھینکے جو نہیں پھٹے تھے، حزب اللہ نے موبائل فونز کی اسرائیلی نگرانی سے بچنے کے لیے ان پیجرز اور دیگر کم ٹیکنالوجی والے مواصلاتی آلات کا انتخاب کیا تھا لیکن اس تک بھی اسرائیل نے رسائی کی۔

  • اسرائیل نے تائیوان سے درآمد شدہ پیجرز میں دھماکا خیز مواد شامل کیا: نیویارک ٹائمز کی رپورٹ

    اسرائیل نے تائیوان سے درآمد شدہ پیجرز میں دھماکا خیز مواد شامل کیا: نیویارک ٹائمز کی رپورٹ

    نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے تائیوان سے درآمد شدہ پیجرز میں دھماکا خیز مواد شامل کیا تھا۔

    نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام کو اس آپریشن سے متعلق بریفنگ دی گئی ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے ارکان پر منگل کو ہونے والے حملے کو انجام دینے کے لیے اسرائیلی فوج نے تائیوان کے پیجرز کی ایک کھیپ میں دھماکا خیز مواد چھپا رکھا تھا۔

    کچھ عہدے داروں نے دعویٰ کیا کہ حزب اللہ نے تائیوان کی کمپنی گولڈ اپولو سے پیجرز کا آرڈر دیا تھا، لیکن لبنان پہنچنے سے پہلے ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی۔

    پیجرز کس نے بنائے؟ تائیوان کی کمپنی کا بڑا بیان سامنے آ گیا

    رپورٹ کے مطابق زیادہ تر پیجرز کمپنی کے AP924 ماڈل تھے، جب کہ تین دیگر گولڈ اپولو ماڈل بھی بحری کھیپ میں تھے۔

    امریکی آفیشلز کے دو ذرائع نے بتایا کہ ہر پیجر میں ایک سے دو اونس (تقریباً 30 سے ​​60 گرام) دھماکا خیز مواد بیٹری کے ساتھ لگایا گیا تھا، جب کہ ایک ڈیٹونیٹر بھی نصب کیا گیا تھا جسے دور سے ٹریگر کیا جا سکتا تھا۔

    اسرائیل نے پیجرز میں دھماکا خیز ڈیوائس کب اور کیسے نصب کی؟ سنسنی خیز انکشاف

    واضح رہے کہ لبنان میں پیجرز کے پھٹنے سے کم از کم 9 افراد ہلاک اور 2,750 زخمی ہو گئے ہیں۔ اسرائیل نے ابھی تک اس حملے کا دعویٰ نہیں کیا ہے۔

  • اسرائیل نے پیجرز میں دھماکا خیز ڈیوائس کب اور کیسے نصب کی؟ سنسنی خیز انکشاف

    اسرائیل نے پیجرز میں دھماکا خیز ڈیوائس کب اور کیسے نصب کی؟ سنسنی خیز انکشاف

    اسرائیل نے پیجرز میں دھماکا خیز ڈیوائس کب اور کیسے نصب کی؟ اس سلسلے میں بین الاقوامی تجزیہ کاروں نے اہم انکشافات کیے ہیں۔

    برسلز سے تعلق رکھنے والے ایک عسکری اور سیاسی تجزیہ کار ایلیاہ میگنیئر نے الجزیرہ کو بتایا کہ کس طرح حزب اللہ کے ارکان پر حملے میں استعمال ہونے والے پیجرز کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی۔

    میگنیئر نے بتایا ’’ایک قسم کا دھماکا خیز مواد ہے جسے PETN کہا جاتا ہے، اسے پیجر الیکٹرانک سرکٹ کے اندر نصب کر دیا گیا تھا، اور یہ کوئی آسان کام نہیں تھا، بلکہ اس میں ایک اعلیٰ درجے کی تیکنیکی مہارت درکار تھی، اور اس سے پتا چلتا ہے کہ اس میں ریاستی سطح کی انٹیلیجنس ایجنسی ملوث تھی۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’پیجرز کی جو کھیپ منگوائی گئی تھی، وہ براہ راست لبنان نہیں آئی، کیوں کہ لبنان کے لیے اس قسم کے آلات حاصل کرنا منع ہے، یہ کھیپ قریب ہی ایک بندرگاہ پر 3 مہینوں تک رکی رہی، حزب اللہ کی تحقیقات کے مطابق اس دوران اسرائیلیوں کے لیے دھماکا خیز مواد نصب کرنے کے لیے کافی وقت تھا۔‘‘

    میگنیئر نے یہ بھی بتایا کہ دھماکے کیسے ہوئے

    انھوں نے کہا ’’اسرائیلیوں نے جس طرح سے یہ کیا، اس سے پتا چلتا ہے کہ انھوں نے ان پیجرز کو ایررز (errors) والا ایک پیغام بھیجا تھا، تین مرتبہ کے ایررز۔ جس کی وجہ سے لوگوں نے اسے دیکھنے کے لیے اٹھایا اور آن کیا، جس سے پیجر وائبریٹ کرنے لگا۔ اور پھر پیجر پھٹ گیا۔ یہی وجہ ہے کہ 300 سے زیادہ لوگوں نے اپنے دونوں ہاتھ کھوئے اور بہت سے لوگوں کی ایک آنکھ یا دونوں آنکھیں ضائع ہوئیں، جب کہ 150 دیگر نے اپنے پیٹ کا کچھ حصہ کھو دیا۔‘‘

    میگنیئر نے بتایا کہ تفتیش کار ان نتائج پر ان پیجرز کی مدد سے پہنچے جو کسی وجہ سے پھٹ نہیں پائے تھے۔ ’’اور ایسے ہزاروں موبائل تھے جو پھٹ نہیں سکے تھے، بہت سارے صرف جل گئے تھے اور کچھ پیجرز کا ٹرگر سسٹم فیل ہو گیا تھا، یہی وجہ ہے کہ تفتیش کار نقطے جوڑتے ہوئے تمام سسٹم کو سمجھ گئے۔

    الجزیرہ کو ایک اور دفاعی محققق حمزے عطار نے بتایا کہ اس حملے کے ذریعے حزب اللہ کے سیکیورٹی سسٹم کو توڑا اور ناکام بنایا گیا ہے، حزب اللہ کے لیے یہ ایک پیچیدہ مسئلہ ثابت ہوا۔ انھوں نے کہا کہ یہ بنیادی طور پر مواصلات کا مسئلہ ہے، اور ایسے کئی امکانات موجود ہیں جو اس بات کی وضاحت کر سکتے ہیں کہ حملہ کیسے کیا گیا۔

    انھوں نے کہا اسرائیل پیجرز کے سامان کو روکنے اور انھیں ہتھیار بنانے میں کامیاب ہوا، اس نے سپلائی چین میں کہیں کسی جگہ ڈیوائس کے اجزا میں سے ایک میں مداخلت کی، مائیکرو پروسیسرز کو نشانہ بنایا گیا اور انھیں ’’اوور لوڈ‘‘ کیا گیا، جس سے بیٹری اڑ گئی۔

  • اسرائیل غزہ جنگ میں بری طرح پھنس گیا، سابق آرمی چیف

    اسرائیل غزہ جنگ میں بری طرح پھنس گیا، سابق آرمی چیف

    یروشلم : اسرائیل کے سابق آرمی چیف نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ جنگ میں بری طرح پھنسا ہوا اور زخمی حالت میں ہے۔

    اسرائیل کے مقامی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے سابق چیف میجر جنرل اسرائیل زیو نے موجودہ صورتحال کو ایک "خوفناک دلدل” قرار دیتے ہوئے اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد غزہ سے نکل جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میجر جنرل اسرائیل زیو جو کہ اسرائیلی فوج میں آپریشنز کے سابق سربراہ ہیں، نے جاری غزہ جنگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "اسرائیل غزہ میں پھنس گیا ہے اور اس کا خون بہہ رہا ہے۔”

    انہوں نے تجویز دی کہ وزیر اعظم نیتن یاہو ممکنہ طور پر اپنی سیاسی پوزیشن کو برقرار رکھنے اور اپنے کرپشن کیس کے التوا کے لیے اس جنگ کو طول دے رہے ہیں جس کے نتیجے میں وہ جیل بھی جاسکتے ہیں۔

    سابق آرمی چیف نے کہا کہ ایک سال کی طویل اور تھکا دینے والی جنگ کے بعد جسے انہوں نے اسرائیل کی تاریخ کی سب سے طویل جنگ قرار دیا۔

    سابق آرمی چیف نے کہا کہ ایک سال کی طویل اور تھکا دینے والی جنگ کے بعد ملک ایک مستقل سیکیورٹی بحران میں پھنس گیا ہے جس کا کوئی حل نظر نہیں آتا۔ انہوں نے غزہ جنگ کو ایک سال کی طویل اور تھکا دینے والی جنگ قرار دیا

    انہوں نے نشاندہی کی کہ موجودہ صورتحال میں بہتری کی امید نہیں اور نہ ہی اس کے حل کا کوئی واضح راستہ نظر آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس جنگ کو نیتن یاہو نے چھ مہینے پہلے فتح کے قریب قرار دیا تھا، اب وہ لامتناہی نظر آرہی ہے۔

  • ان تین اسرائیلی قیدیوں کو کس نے ہلاک کیا؟ عبرانی ٹی وی کا انکشاف

    ان تین اسرائیلی قیدیوں کو کس نے ہلاک کیا؟ عبرانی ٹی وی کا انکشاف

    تل ابیب: اسرائیلی چینل 12 نے دعویٰ کیا ہے کہ قابض فوج نے تقریباً 9 ماہ قبل غزہ پر بمباری کے دوران مزاحمت کاروں کے زیر حراست تین اسرائیلی قیدیوں کو ہلاک کر دیا تھا، لیکن ان کے بارے میں معلومات خفیہ رکھی تھیں۔

    یرشلم پوسٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز (آئی ڈی ایف) نے منگل کو عوامی طور پر اعتراف کر لیا ہے کہ اس نے نومبر میں حماس کے شمالی غزہ بریگیڈ پر حملے کے دوران غلطی سے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو بھی ہلاک کر دیا تھا، جس کا اب تک حکام نے صرف اشارہ دیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق تین قیدیوں کی لاشیں دسمبر میں برآمد ہوئی تھیں، ان کی شناخت سپاہی رون شرمین، نک بیزر، اور آباد کار ایلیاہو ٹولیڈانو کے نام سے کی گئی تھی، یہ غزہ کی پٹی میں صہیونی وحشیانہ بمباری کے دوران مارے گئے تھے، اسرائیلی میڈیا کے مطابق قابض فوج کو یہ تفصیلات گزشتہ فروری سے معلوم ہیں اور انھوں نے ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کو مطلع کر دیا تھا تاہم عوام سے انھیں چھپائے رکھا گیا۔

    6 مغویو ں کی لاشیں، اسرائیلی فوج نے سرنگ کی ویڈیو جاری کردی

    ٹی وی چینل کے مطابق چیف آف اسٹاف (ہرزی) ہیلیوی سمیت اعلیٰ فوجی حکام نے اس معاملے کو عام نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے چینل 12 کے جان بوجھ کر چھپانے والی بات سے تو اختلاف کیا لیکن کوئی مربوط وضاحت بھی نہیں کی گئی، کہ اس نے تحقیقات کے نتائج عوام کے سامنے کیوں ظاہر نہیں کیے۔

  • لبنان پر اسرائیلی حملے کے جواب میں حزب اللہ کا جوابی وار

    لبنان پر اسرائیلی حملے کے جواب میں حزب اللہ کا جوابی وار

    اسرائیل کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی ہے۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان میں کئے گئے حملے کے نتیجے میں طبی عملے کے 3 اہلکار ہلاک ہوگئے، جس کے بعد صورتِ حال کشیدہ ہو گئی۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل کے علاقے کریات شمعون کی 2 بستیوں کو نشانہ بنایا۔

    حزب اللہ کے مطابق اسرائیلی بستیوں پر حملہ جنوبی لبنان میں حملے کے جواب میں کیا گیا ہے۔

    اس سے قبل اسرائیلی حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 31 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    غزہ میں قریباً 70 فیصد بچوں کو پولیو کے قطرے پلا دیے گئے

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ بوریج پناہ گزیں کیمپ پر اسرائیل کی جانب سے کئے گئے حملے کے نتیجے میں ماں بچے سمیت شہید ہوگئی جبکہ جبالیہ پناہ گزیں کیمپ میں اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے ایک اسکول کو بھی نشانہ بنایا۔

  • اسرائیل میں حکومت کے خلاف بڑا مظاہرہ، ساڑھے 7 لاکھ افراد شریک

    اسرائیل میں حکومت کے خلاف بڑا مظاہرہ، ساڑھے 7 لاکھ افراد شریک

    تل ابیب: غزہ میں قید یرغمالیوں کو واپس لانے میں ناکامی پر مشتعل اسرائیلیوں نے نیتن یاہو کے خلاف اب تک کا سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں ایک اندازے کے مطابق 750,000 شہری شریک ہوئے۔

    الجزیرہ اور اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی شہری نیتن یاہو حکومت پر سخت غصہ ہیں، انھوں نے یرغمالیوں کو واپس لانے میں ناکامی پر حکومت کے خلاف ایک عظیم الشان مظاہرہ کیا، جس میں ساڑھے سات لاکھ افراد نے شرکت کی، تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس کی سڑکیں مظاہرین سے بھر گئیں۔

    مظاہرے کے منتظمین کا کہنا تھا کہ تل ابیب میں 5 لالکھ افراد نکلے تھے، جب کہ ڈھائی لاکھ افراد ملک کے دیگر شہروں میں ریلیوں میں شامل ہوئے۔

    مظاہرین نے کہا نیتن یاہو ناکام ہو گئے، یہ حکومت ہمارے لیے باعث شرم ہے، 11 ماہ میں نیتن یاہو یر غمالیوں واپس نہ لا سکے، مظاہرین نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا بھی مطالبہ کیا اور امریکی صدر جو بائیڈن سے اپیل کی کہ وہ ان کے پیاروں کو لانے میں مدد کریں۔

    دوسری طرف تل ابیب میں پولیس مظاہرین پر ٹوٹ پڑی، اور متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔ لندن میں بھی اسرائیلی مظالم کے خلاف ایک بڑا مظاہرہ کیا گیا ہے، جس میں مظاہرین نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

    ادھر غزہ میں 11 ماہ ہو گئے ہیں لیکن اسرائیل کا غزہ میں ظلم و ستم کا سلسلہ تھم نہ سکا، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 31 فلسطینی جان سے گئے، جبالیہ کیمپ میں اسرائیلی حملے میں 8 فلسطینی شہید ہوئے، فلسطینی حکام کے مطابق سول ڈیفنس کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد مورسی اہل خانہ کے ہمراہ حملے میں شہید ہو گئے ہیں۔

    اسرائیل کے ریٹائرڈ میجر جنرل یتزاک برک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں موجودہ حکمت عملی اسرائیل کو فتح کی بجائے ممکنہ تباہی کی طرف لے جا رہی ہے۔