Tag: Israel

  • ایران کا اسرائیل پر حملہ: عالمی برادری کا ردعمل

    ایران کا اسرائیل پر حملہ: عالمی برادری کا ردعمل

    ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد سعودی عرب، چین اور دیگر عالمی برادری نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فریقین سے کشیدگی نہ بڑھانے پر زور دیاہے۔

    سعودی عرب

    سعودی وزارت خارجہ نے خبردار کیا کہ اگر تنازع بڑھایا گیا تو سنگین نتائج ہوں گے، سیکیورٹی کونسل عالمی امن کیلئے انتہائی حساس خطے میں امن و سلامتی یقینی بنائے۔

    سعودی عرب نے جنگ کے خطرات سے بچنے کے لیے تمام فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

    چین 

    چین کا  کہنا ہے موجودہ صورتِ حال کی وجہ غزہ تنازع ہے، سلامتی کونسل کی اسرائیل حماس سیز فائر کے لیے قرار داد پر فوری عمل کیا جائے، فریقین مزید کشیدگی بڑھنے سے روکنے کیلئے تحمل کا مظاہرہ کریں۔

    امریکا
    امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ میں نے اسرائیل کے خلاف ایران کے حملوں کے بارے میں قومی سلامتی کی ٹیم سے ملاقات کی ہے، ایران اور اس کے اتحادیوں سے لاحق خطرات کے خلاف اسرائیل کی سلامتی کے لیے پرعزم ہیں۔

    برطانیہ

    برطانوی وزیراعظم رشی سناک نے کہا کہ ایرانی حملے سے کشیدگی میں اضافہ اور خطہ غیر مستحکم ہونے کا اندیشہ ہے، برطانیہ اسرائیل سمیت اپنے تمام علاقائی شراکت داروں کی سلامتی کے لیے کھڑا رہے گا۔

    برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اتحادیوں سے مل کر مزید کشیدگی  روکنے کیلئے کام کر رہے ہیں۔

    مصری وزیر خارجہ نے ایران کا اسرائیل پر جوابی حملہ میں فریقین سے انتہائی تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کیا ہے، مصری وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے کو کشیدگی کے مزید عوامل سے بچانے کیلئے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔

  • صہیونی درندوں نے عید کے دن بھی بمباری کر کے 14 فلسطینی شہید کر دیے

    صہیونی درندوں نے عید کے دن بھی بمباری کر کے 14 فلسطینی شہید کر دیے

    غزہ: صہیونی درندوں نے عید کے دن بھی بمباری کر کے 14 فلسطینی شہید کر دیے۔

    فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں اسرائیلی درندگی عید الفطر پر بھی نہ رک سکی، عید کی صبح اسرائیلی فورسز نے نصیرات کیمپ پر بم برسائے جس میں 4 بچوں سمیت چودہ فلسطینی شہید ہو گئے۔

    اسرائیلی دہشت گردی میں 2 روز میں 153 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے ہیں، جب کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران شہید فلسطینیوں کی تعداد 34 ہزار تک پہنچ چکی ہے، اور زخمیوں کی تعداد 76 ہزار ہے۔

    واضح رہے کہ بھوک سے مرنے والے غزہ کے رہائشیوں نے آج خاموشی سے عید الفطر منائی، کیوں کہ اسرائیل نے تاحال خوراک کی ترسیل روک رکھی ہے اور دوسری طرف تباہ کن وحشیانہ فضائی حملے کر رہا ہے۔

    مسجد اقصیٰ میں نماز عید کا روح پرور اجتماع، غزہ کی شہید مساجد میں امن کے لیے دعائیں

    اقوام متحدہ نے بے بسی سے کہا ہے کہ خوارک کے ٹرکوں کا وہ آدھا قافلہ جو مارچ کے مہینے میں شمالی غزہ پہنچنا تھا، اسرائیلی حکام نے تاحال روک رکھا ہے، جب کہ شمالی غزہ میں لاکھوں فلسطینیوں کو قحط کا سامنا ہے۔

    غزہ پر تباہ کن جنگ کے حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی اپنی اب تک کی سخت تنقید ان الفاظ میں کر دی ہے کہ ’بس اب جنگ بندی کرو‘ امریکی صدر نے غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو ایک ’’غلطی‘‘ بھی قرار دے دیا۔

  • ’’چاہے کتنی بمباری کر لیں، غزہ نہیں چھوڑیں گے‘‘

    ’’چاہے کتنی بمباری کر لیں، غزہ نہیں چھوڑیں گے‘‘

    فلسطین کے محصور علاقے غزہ کے رہائشی عید کے دن بھی جنازے اٹھائیں گے، اسرائیل کی بمباری سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ڈیڑھ سو سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

    گزشتہ 6 ماہ سے جاری اسرائیل کی درندگی کے سامنے غزہ والے ڈٹ گئے ہیں، ایک ننھی بچی کی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ کہتی ہے اسرائیلی بزدل ہیں، اس لیے ہم پر حملہ کرتے ہیں۔

    بچی نے کہا ہمیں بمباری سے ڈر نہیں لگتا، میں شہید ہوئی بھی تو اپنی سرزمین پر ہوں گی، لیکن اپنے اجداد کی زمین نہیں چھوڑیں گے، بچی نے کہا چاہے ہم پر کتنی ہی بمباری کر لیں اپنی سرزمین کسی قیمت نہیں چھوڑیں گے۔

    دوسری طرف صہیونی فورسز کی بمباری جاری ہے، خان یونس کے مختلف علاقوں پر بمباری سے 21 افراد شہید ہو گئے، دیر البلح میں راکٹ حملے میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد مارے گئے، مصر میں ہونے والے امن مذاکرات کے بعد حماس تو ثالث ممالک کی شرائط پر غور کر رہا ہے لیکن اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہونے ایک بار پھر رفح پر چڑھائی کی دھمکی دے دی ہے۔

    غزہ میں شہید ہونےوالے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 33 ہزار 360 ہو چکی ہے، جن میں ساڑھے چودہ ہزار معصوم بچے بھی شامل ہیں۔

  • اسرائیل کا غزہ امداد روکنا جنگی جرم، اقوام متحدہ کا اہم بیان

    اسرائیل کا غزہ امداد روکنا جنگی جرم، اقوام متحدہ کا اہم بیان

    اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی امداد روکنا جنگی جرم ہو سکتا ہے۔

    یو این ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے ساتھ جس انداز میں دشمنی جاری رکھی ہوئی ہے، اور جس حد تک وہ غزہ میں امداد کی رسائی کو مسلسل روک رہا ہے، اسے دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ بھوک کو جنگی حکمت عملی کے طور پر استعمال کرنے کے مترادف ہے، جو ایک جنگی جرم ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے ترجمان جیریمی لارنس نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں امداد روک کر جنگی جرم کا مرتکب ہو سکتا ہے۔ جنیوا میں صحافیوں سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ کیا ’بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے؟‘ اس کا حتمی تعین عدالت کی طرف سے کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ غزہ کے لوگوں کی تکلیف ناقابل برداشت ہے۔

    ایک طرف جہاں عالمی امدادی ایجنسیاں غزہ کی ناکہ بندی کی وجہ سے بحران کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتی ہیں، وہاں بے شرمی کی حد کرتے ہوئے نیتن یاہو کی حکومت کا کہنا ہے کہ رسد کی ترسیل میں ان کی جانب سے رکاوٹ نہیں ڈالی جا رہی، بلکہ امداد کی ترسیل کی مقدار اور رفتار میں اقوام متحدہ اور امدادی گروپ غلطی پر ہیں۔

    امکان روشن، حماس اور اسرائیل کے مابین جنگ بندی مذاکرات سے متعلق اہم خبر

    دوسری طرف گزشتہ ہفتے چیریٹی گروپ آکسفیم کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ اسرائیل غزہ میں جان بوجھ کر اور منظم طریقے سے فلسطینیوں تک پہنچنے والی امداد کو روکنے کے لیے بیوروکریسی کو استعمال کر رہا ہے، یہاں تک کہ اس سے قحط جیسی صورت حال پیدا ہوتی جا رہی ہے۔

  • ویڈیو: ’’امریکا نے لہجہ بدلا، اسرائیل سے متعلق پالیسی نہیں بدلی‘‘

    ویڈیو: ’’امریکا نے لہجہ بدلا، اسرائیل سے متعلق پالیسی نہیں بدلی‘‘

    اسرائیل کی صہیونی حکومت نے جب سے رفح میں زمینی آپریشن کی تیاری شروع کی ہے، اس کے سب سے بڑے حلیف امریکا کا لہجہ بھی بدل گیا ہے، الجزیرہ کے ایک سینئر سیاسی تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ امریکا نے پھر بھی پالیسی نہیں بدلی۔

    مروان بشارا الجزیرہ کے سینئر سیاسی تجزیہ کار ہیں، ان کا کہنا ہے کہ امریکا نے اپنا لہجہ تو بدل دیا ہے لیکن اسرائیل کے بارے میں اپنی پالیسی اب بھی نہیں بدلی۔

    مروان بشارا نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے درمیان اختلافات بہت واضح ہو چکے ہیں اور ان کے درمیان گرما گرمی بھی بڑھتی جا رہی ہے۔

    انھوں نے اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’میرے خیال میں بائیڈن نے پالیسی نہیں بلکہ صرف لہجہ بدلا، یہی وجہ ہے کہ اس بات کی تھوڑی سی وضاحت ہو جاتی ہے جیسے وہ اپنے منھ کے دونوں اطراف سے بول رہے ہوں۔ یعنی ایک طرف وہ ریڈ لائنز کی بات کرتے ہیں، اور دوسری طرف وہ اسرائیل کے لیے غیر مشروط حمایت جاری رکھنے کی بات کرتے ہیں۔‘‘

    غزہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق قطر کا تشویش ناک بیان

    مروان بشارا نے کہا بائیڈن انتظامیہ نے جو ’’غلطی‘‘ کی اس نے اسرائیل کے لیے امریکی حمایت کو غیر مشروط بنا دیا۔ انھوں نے کہا اب جنگ بندی کا مطالبہ بند کرنے اور اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کا مطالبہ کرنے کا وقت آگیا ہے۔

  • صہیونی افواج نے چوبیس گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا

    صہیونی افواج نے چوبیس گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا

    غزہ میں بھوکے پیاسے فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے جاری ہیں، صہیونی افواج نے چوبیس گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا، شہدا کی مجموعی تعداد 31 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

    فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق غزہ میں بھوک کی وجہ سے 25 افراد شہید ہو گئے، اقوام متحدہ کی ایجنسی (UNRWA) کا کہنا ہے کہ غزہ میں ہر طرف بھوک ہے۔

    شمالی غزہ میں اسرائیلی حملے میں عورتوں اور بچوں سمیت 15 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے، الجزیرہ کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31,045 فلسطینی شہید اور 72,654 زخمی ہو چکے ہیں۔

    فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے بھی کارروائیاں جاری ہیں، انھوں نے جنوبی غزہ میں اسرائیلی فوج کے زیر استعمال ایک عمارت کو اڑا دیا، دوسری طرف مقبوضہ بیتِ المقدس میں صہیونی قابض فورسز نے سیکڑوں فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا۔

    فلسطین میں اگلی حکومت ٹیکنو کریٹس کی ہوگی، محمود عباس کا اعلان

    انتہا پسند اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے مزید فلسطینیوں کو قید کرنے کے لیے نئی جیلیں بنانے کا حکم دے دیا ہے۔

  • اسرائیلی سازش بے نقاب ہوتے ہی کینیڈا اور سویڈن نے غزہ فنڈنگ بحال کر دی

    اسرائیلی سازش بے نقاب ہوتے ہی کینیڈا اور سویڈن نے غزہ فنڈنگ بحال کر دی

    اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورک ایجنسی (UNRWA) کے عملے کے حماس کے ساتھ تعلقات کے اسرائیلی الزامات کے بعد کئی ممالک نے غزہ فنڈنگ روک دی تھی، اب یہ انکشاف ہوا ہے کہ یہ اسرائیلی سازش تھی۔

    الجزیرہ کے مطابق کینیڈا اور سویڈن نے یو این ایجنسی کو غزہ فنڈنگ بحال کر دی ہے، ایک کمپین گروپ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے اقوام متحدہ کے ادارے کے عملے کے ارکان پر تشدد کیا تھا اور انھیں حماس کے ساتھ تعلقات رکھنے کے غلط بیانات دینے پر مجبور کیا۔

    گروپ کے مطابق اسرائیل نے UNRWA کے کچھ عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا اور انھیں ایجنسی کے حماس سے تعلقات کے بارے میں جھوٹے اعترافات کرنے پر مجبور کیا۔ کمپین گروپ نے یو این عملے پر اسرائیلی تشدد کی شدید مذمت کی۔

    ’تشدد کے خلاف عالمی تنظیم‘ (WOAT) کے سیکریٹری جنرل جیرالڈ سٹیبروک نے سوشل میڈیا پوسٹ پر کہا ’’تشدد اور ایسی کسی بھی معلومات کا استعمال دونوں ہی یو این کنونشن اگینسٹ ٹارچر کی خلاف ورزی ہے۔‘‘

    گزشتہ ہفتے یو این ایجنسی نے رپورٹ کیا تھا کہ ’’اسرائیلی حکام کی جانب سے یو این ایجنسی کے عملے کے ارکان کو حراست میں رکھنے کے دوران دھمکیوں اور جبر کا نشانہ بنایا گیا، اور ایجنسی کے خلاف جھوٹے بیانات دینے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔‘‘

    کینیڈا اور سویڈن نے اس کے بعد سے اقوام متحدہ کی ایجنسی کے لیے مالی امداد کی تجدید کر دی ہے، جو غزہ کی پٹی میں انسانی امداد فراہم کرنے والا سب سے بڑا ادارہ ہے۔

  • اسرائیلیوں کا نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا

    اسرائیلیوں کا نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا

    تل ابیب: اسرائیلیوں کا نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے، تل ابیب میں وزیر اعظم کے گھر کے باہر ایک بار پھر مظاہرین نے زبردست احتجاج کیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تل ابیب میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے گھر باہر مظاہرین نے احتجاج کیا، مظاہرین نے کہا نیتن یاہو نے اسرائیل کو بہت نقصان پہنچایا ہے ، اس لیے فوری طور پر مستعفی ہوں اور عہدہ چھوڑ دیں۔

    دوسری طرف پولیس مظاہرین پر ٹوٹ پڑی، اور متعدد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، مظاہرین نے پولیس رکاوٹوں کو توڑا اور نئے انتخابات کا مطالبہ کیا، جس پر پولیس اہلکاروں نے ان پر تشدد کیا، ہفتے کو اس سلسلے میں دو الگ ریلیاں نکالی گئی تھیں جن میں ہزاروں اسرائیلی شریک تھے۔

    ٹائمز آف اسرائیل نے لکھا ہے کہ حماس اور اسرائیل جنگ نے اسرائیل کے اندر سیاسی تقسیم کا عمل روک دیا ہے، جس کا آغاز 2023 میں اس وقت ہوا جب نیتن یاہو نے عدالتی اصلاحات کے لیے اقدامات کیے، اور اس کے خلاف ملک بھر میں طوفانی مظاہرے شروع ہوئے، بہت سے لوگوں کو خطرہ پیدا ہو گیا تھا کہ اسرائیلی معاشرہ دو حصوں میں بٹ جائے گا۔ 7 اکتوبر کے حملے کے بعد حکومت کے خلاف نئے مظاہرے ہونے لگے ہیں۔

    واضح رہے کہ غزہ پر پانچ ماہ سے جاری اسرائیلی حملوں کے خلاف دنیا کے کئی ممالک میں احتجاج کیا جا رہا ہے، لندن اور مانچسٹر میں ایک اور بڑا مظاہرہ کیا گیا، احتجاج کے دوران ہزاروں مظاہرین نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روک کر مستقل بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ پیرس میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد اسرائیلی مظالم کے خلاف سڑکوں پر نکلی، خواتین نے فلسطینی پرچم اور بینرز اٹھا کر اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے۔

    دوسری طرف غزہ میں اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ بمباری جاری ہے، نصیرات کیمپ پر بمباری میں 13 خواتین اور بچے شہید ہو گئے، دیر البلح میں بمباری میں پانچ فلسطینی جان سے گئے، ایک طرف بمباری تو دوسری جانب بھوک سے فلسطینی زندگی کی بازی ہار رہے ہیں، شمالی غزہ میں بھوک سے نومولود اور خاتون جان سے گئیں، خوارک کی قلت کے باعث مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 25 ہو گئی ہے۔

  • اسرائیل نے غزہ میں ظلم وجبر کی نئی مثالیں قائم کر دی

    اسرائیل نے غزہ میں ظلم وجبر کی نئی مثالیں قائم کر دی

    غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، اسرائیل نے جنگ کے بعد سے اب تک غزہ میں ظلم وجبر کی نئی مثالیں قائم کر دی۔

    اسرائیلی فوج نے غزہ کی شہری آبادی کے ساتھ ساتھ اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر گولے برسا دیئے، جبالیہ میں مسجد پر بمباری کے دوران پانچ فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے ان شہداء میں بچے بھی شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق بیت الحم پناہ گزین کیمپ پر صیہونی فوج کے حملوں سے درجنوں فلسطینی شدید زخمی ہوئے جبکہ دیگر پناہ گزین کمپوں پر فائرنگ سے 34 فلسطینی شہید ہو گئے، خان یونس میں ایک ہی خاندان نے 17 افراد جامِ شہادت نوش کر گئے۔

    اسرائیلی فورسز نے نابلس میں فائرنگ کر کے 16 سالا نوجوان کو شہید کر دیا، شہداء کی مجموعی تعداد 30 ہزار 717 اور 72 ہزار سے زائد زخمی ہو گئے۔

    دوسری جانب فلسطینی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی ہزاروں فلسطینی مر رہے ہیں، بھوک کا شکار 20 فلسطینی موت کے منہ میں چلے گئے۔

    ادھر اسرائیل نے تین ہزار پانچ سو یہودی آباد کاروں کے لیے نئے رہائشی یونٹس کی منظوری دیدی، غیر قانونی بستیاں فلسطینی علاقوں میں بنائی جائیں گی۔

    عرب میڈیا کے مطابق مغربی کنارہ مخلتف ٹکڑوں میں تقسیم ہونے سے فلسطینی ریاست کا قیام ناممکن ہو جائے گا۔

  • غزہ پر صہیونی فورسز کی بمباری کا 150 واں دن، شہادتیں 30 ہزار 410 ہو گئیں

    غزہ پر صہیونی فورسز کی بمباری کا 150 واں دن، شہادتیں 30 ہزار 410 ہو گئیں

    غزہ: فلسطین کے محصور علاقے غزہ پر صہیونی فورسز کی بمباری کے 150 روز ہو گئے، اب تک فلسطینیوں کی شہادتیں 30 ہزار 410 ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کا غزہ میں انسانیت سوز مظالم کا سلسلہ جاری ہے، صہیونی فوج کی مختلف علاقوں میں بمباری سے مزید 43 فلسطینی شہید اور 80 سے زائد زخمی ہو گئے، 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 30,410 فلسطینی شہید اور 71,700 زخمی ہو چکے ہیں۔

    اسرائیلی فورسز نے غزہ میں گھروں اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنایا، غزہ میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے شہر میں امداد کے متلاشی لوگوں پر ایک بار پھر فائرنگ کی، ایک اور ’خوفناک قتل عام‘ میں درجنوں افراد جانوں سے محروم اور زخمی ہوئے۔ ایک ہفتے کے دوران غزہ میں امداد کے لیے جمع افراد کے قتلِ عام کے دوسرے واقعے میں شہادتوں کی مجموعی تعداد 118 ہو گئی ہے۔

    فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق دیر البلح اور جبالیہ میں اسرائیلی فائرنگ سے 17 شہید اور درجنوں زخمی ہوئے، رفح میں اماراتی اسپتال کے باہر صہیونی حملے میں 11 افراد جان سے گئے۔ یونیسف کے مطابق غذائی قلت کے سبب کمال عدوان اسپتال میں 15 بچے موت کے منہ میں جا چکے ہیں، یونیسف نے اموات بڑھنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔