Tag: Israel

  • غزہ میں مزید 112 فلسطینی شہید، رفح نقل مکانی کرنے والوں پر بھی اسرائیلی حملوں کا خدشہ

    غزہ میں مزید 112 فلسطینی شہید، رفح نقل مکانی کرنے والوں پر بھی اسرائیلی حملوں کا خدشہ

    غزہ: فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں صہیونی فورسز کی وحشیانہ بمباری کے باعث چوبیس گھنٹوں میں مزید 112 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جب کہ 148 زخمی ہوئے، دوسری طرف رفح میں نقل مکانی کرنے والوں پر بھی نئے اسرائیلی حملوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق عالمی برادری غزہ میں 3 ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت روکنے میں ناکام رہی ہے، اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر کا کہنا ہے کہ خان یونس میں جاری جارحیت پر انھیں انتہائی تشویش ہے، جس کے نتیجے میں حالیہ دنوں میں رفح میں پناہ لینے والے فلسطینیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

    اقوام متحدہ نے کہا کہ 20 لاکھ افراد کی نصف آبادی کو پناہ فراہم کرنے والا رفح اب مایوسی کے پریشر ککر میں تبدیل ہو رہا ہے، جہاں خوراک اور طبی سہولیات کا فقدان بڑھتا جا رہا ہے۔

    7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 27,131 افراد شہید اور 66,287 زخمی ہو چکے ہیں، یونیسیف کا کہنا ہے کہ غزہ میں تقریباً 17,000 بچے تنہا رہ گئے ہیں، یا تنازع کے دوران اپنے خاندانوں سے بچھڑ چکے ہیں۔

    غزہ مایوسی کا پریشر ککر بن چکا ہے، اقوام متحدہ

    ادھر اسرائیلی وزیر دفاع کی جانب سے رفح پر حملہ کرنے کا عزم ظاہر کیے جانے کے بعد اس علاقے میں پناہ لینے والے 10 لاکھ سے زائد بے گھر فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج کے نئے حملے کا خدشہ ہے، بے گھر فلسیطینی سرد موسم کے ’حملے‘ سے بھی جھوجھ رہے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق رفح میں پناہ حاصل کرنے والے بہت سے لوگوں میں سے وہ بھی ہیں جنھوں نے پہلے شمالی جبالیہ کے پناہ گزین کیمپ میں وقت گزارا، پھر بمباری کی وجہ سے خان یونس منتقل ہونا پڑا، اور اب وہ رفح میں پناہ گزیں ہو گئے ہیں۔ غزہ کے 2.3 ملین میں سے تقریباً 19 لاکھ افراد مصر کی سرحد کے قریب واقع رفح میں محصور ہیں، جو رہائشی عمارتوں میں یا سڑکوں پر کسی بنیادی ڈھانچے کے بغیر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ یہ بے گھر فلسطینیوں کی آخری پناہ گاہ ہے تاہم اسرائیلی فوج اب اس پر بھی حملہ کرنے کا بہانہ ڈھونڈ رہی ہے۔

    ان میں سے کافی تعداد ان فلسطینیوں کی ہے جو گزشتہ ہفتے خان یونس میں موت کے منھ سے بچے، انھوں نے پہلی دو راتیں سڑکوں پر سو کر گزاریں، عورتیں اور بچے مسجد میں سوئے، رفح میں اس وقت شدید سردی کے باعث بچوں کو بیماریوں کا خطرہ لاحق ہے، وہ سردی سے کانپتے رہتے ہیں اور ان کے پاس اس سے بچنے کے لیے مناسب اشیا موجود نہیں ہیں۔

  • تل ابیب پر راکٹ داغنے کی ویڈیو

    تل ابیب پر راکٹ داغنے کی ویڈیو

    غزہ: حماس کے کتائب القسام (القسام بریگیڈز) نے اسرائیلی شہر تل ابیب پر ایک بار پھر راکٹوں کی بارش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں کی تنظیم نے اسرائیلی فوج پر جوابی وار کرتے ہوئے تل ابیب میں راکٹ داغ دیے، جس سے تل ابیب میں سائرن بج اٹھے۔

    حماس کا اسرائیل پر راکٹ حملہ فلسطینیوں کے قتل عام کا ردِ عمل ہے، القسام بریگیڈز کے پاس تاحال بڑی فائر پاور موجود ہے، حماس کے جانبازوں نے اسرائیلی فوج کے متعدد ٹینکس اور بلڈوزرز بھی تباہ کر دیے ہیں۔

    القسام بریگیڈز نے خصوصی مناظر بھی جاری کر دیے ہیں، ویڈیوز نے اسرائیلی فوج کو کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہ چھوڑا، حملے میں متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے، اسرائیلی ڈرون بھی قبضے میں لے لیے گئے۔

    غزہ میں عارضی جنگ بندی کی تجویز حماس تک پہنچائیں گے: قطر

    اسرائیلی چینل 14 کے مطابق غزہ سے تل ابیب کی طرف تقریباً 15 میزائل داغے گئے ہیں، القسام بریگیڈز نے ایک بیان میں کہا ہم نے شہریوں کے خلاف صہیونی قتل عام کے جواب میں تل ابیب پر میزائلوں سے بمباری کی۔

  • عالمی عدالت انصاف کے عبوری فیصلے کے باوجود اسرائیل نے غزہ میں بمباری تیز کر دی

    عالمی عدالت انصاف کے عبوری فیصلے کے باوجود اسرائیل نے غزہ میں بمباری تیز کر دی

    غزہ: عالمی عدالت انصاف کے عبوری فیصلے کے باوجود اسرائیل نے غزہ میں بمباری تیز کر دی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کی کارروائیاں روکنے کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دے دیا ہے، تاہم صہیونی ریاست نے اس کے برخلاف غزہ پر بمباری اور تیز کر دی ہے۔

    اپنے انتہائی متوقع عبوری فیصلے میں عدالت نے یہ بھی کہا کہ اسے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے دائرہ کردہ نسل کشی کے مقدمے میں فیصلہ کرنے کا دائرہ اختیار حاصل ہے، تاہم عدالت نے اپنے فیصلے میں اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ نہیں کیا۔

    ادھر غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران محصور علاقے میں 174 فلسطینی شہید اور 310 زخمی ہوئے ہیں، جنوبی غزہ میں اسپتالوں پر حملے جاری ہیں، خان یونس میں ناصر اسپتال مکمل طور پر بجلی سے محروم ہے، جب کہ رفح میں ایک رہائشی مکان پر حملے میں 3 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    ویڈیو: فلسطینیوں کی نسل کشی اور ہولوکاسٹ، اسکائی نیوز کو معافی مانگنی پڑ گئی

    7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 26,257 فلسطینی شہید اور 64,797 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • اسرائیل کی غزہ میں عمارتیں مسمار کرنے کی وجہ سامنے آ گئی

    اسرائیل کی غزہ میں عمارتیں مسمار کرنے کی وجہ سامنے آ گئی

    غزہ: اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں عمارتیں مسمار کرنے کی وجہ سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں بفرزون کے لیے رہائشی عمارتیں گرانے کے صہیونی منصوبے کا انکشاف ہوا ہے، اسرائیل غیر قانونی بفرزون بنانے کے لیے غزہ میں فلسطینیوں کی عمارتیں گرا رہا ہے۔

    دو دن قبل مرنے والے 24 صہیونی فوجی اہلکار بھی غزہ میں عمارتوں کو گرانے کے لیے بارود لگا رہے تھے کہ حماس کے جنگجوؤں کے ہتھے چڑھ گئے۔

    غزہ میں 24 فوجیوں کی ہلاکت پر اسرائیل چیخ اٹھا

    غیر قانونی بفر زون بنانے کے لیے عمارتوں میں بارود لگاتے ہوئے اسرائیلی فوجی حملے کا نشانہ بنے تھے، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی گزشتہ روز صہیونی فوج کے منصوبےکی تصدیق کی، اور کہا کہ حملے کے شکار اسرائیلی فوجی غزہ اور اسرائیل میں بفرزون بنا رہے تھے۔

    امریکا نے غزہ میں بفرزون بنانے کی اسرائیلی تجویز مسترد کردی

    امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے چوبیس فوجیوں کی ہلاکت کی بتائی گئی وجہ غلط تھی، اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ فوجی یرغمالیوں کو بازیاب کرنے کے دوران مارے گئے، اسرائیلی فوجی اپنے ہی بچھائے گئے بارود کا نشانہ بنے تھے۔ واضح رہے کہ امریکا نے غزہ میں بفرزون بنانے کی مخالفت کر دی ہے۔

  • غزہ میں 24 فوجیوں کی ہلاکت پر اسرائیل چیخ اٹھا

    غزہ میں 24 فوجیوں کی ہلاکت پر اسرائیل چیخ اٹھا

    تل ابیب: وسطی غزہ میں زمین لڑائی کے دوران ایک ہی دن 24 اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت پر اسرائیل چیخ اٹھا ہے، اسرائیلی وزیر اعظم، صدر اور قومی سلامتی کے وزیر نے ’مشکل ترین دن‘ کا اعتراف کر لیا۔

    روئٹرز کے مطابق 22 جنوری کا دن 7 اکتوبر کے بعد غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کے لیے سب سے مہلک ترین دن رہا ہے، اسرائیل کے پریشان وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ 24 فوجیوں کی ہلاکتوں کے ساتھ یہ جنگ شروع ہونے کے بعد کا مشکل ترین دن ہے۔

    انھوں نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم غزہ میں نہیں رکیں گے اور مکمل فتح تک لڑنا بند نہیں کریں گے۔ نیتن یاہو نے کہا فوج اس حملے کی تحقیقات کرے گی جس میں فلسطینی جنگجوؤں کی جانب سے راکٹ سے چلنے والے دستی بموں سے ایک ٹینک کو نشانہ بنایا گیا، جس سے ایک ثانوی دھماکا ہوا، جس سے فوجیوں پر دو عمارتیں گر گئیں۔

    غزہ میں زمینی لڑائی شدید، حماس کے حملے میں 24 اسرائیلی فوجی ہلاک

    اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ نے چوبیس فوجیوں کی ہلاکت کو ’ناقابل برداشت مشکل صبح‘ قرار دیا، انھوں نے کہا آج کی صبح ایک ناقابل برداشت مشکل صبح ہے کیوں کہ ہمارے اتنے سارے بہترین بیٹوں کے نام قبروں کے کتبوں میں شامل کیے جا رہے ہیں۔ اسرائیلی صدر نے غزہ کو ’انتہائی مشکل جگہ‘ بھی قرار دیا۔

    اسرائیلی قومی سلامتی کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر ایتمار بن گویر نے اسرائیلی فوج کی ہلاکتوں کے واقعے پر آپے سے باہر ہو کر فلسطینی مزاحمت کو ’نازی دشمن‘ قرار دیا، اور کہا کہ اس کو شکست دینا پہلے سے زیادہ اہم بن گیا ہے۔

    انھوں نے کہا ایک ہی دن میں 24 فوجیوں کی ہلاکت سے یہ بات اب پہلے سے زیادہ واضح ہو گئی ہے کہ اسرائیل کو غزہ میں آپریشن بند نہیں کرنا چاہیے، اسرائیل کو غزہ میں نازی دشمن کو اپنی پوری طاقت سے زیر کرنا، کچلنا اور نابود کرنا جاری رکھنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وسطی غزہ میں اسرائیل اور غزہ کی سرحد کے قریب بستی میں حماس نے ایک اسرائیلی ٹینک کو راکٹ سے چلنے والے گرنیڈ سے نشانہ بنایا تو اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری کے مطابق وہاں موجود دو عمارتوں کو منہدم کرنے کے لیے بچھائے گئے بارودی مواد میں چنگاری سے دھماکے ہوئے اور یہ عمارتیں فوجیوں کے اوپر منہدم ہو گئیں۔

  • امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اسرائیل کا بھانڈا پھوڑ دیا

    امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اسرائیل کا بھانڈا پھوڑ دیا

    امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اسرائیل کا بھانڈا پھوڑ دیا، کہا کہ اسرائیلی فوجی حماس کے سامنے بری طرح ناکام ہے۔

    امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے مطابق حماس کے پاس غزہ میں کئی ماہ سے جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے کافی اسلحہ اور افرادی قوت موجود ہے۔

    امریکی رپورٹ کے مطابق غزہ میں بماری اور زمینی آپریشن اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کے باوجود اسرائیل 7 اکتوبر سے جاری جنگ میں اب تک حماس کو تباہ کرنے میں ناکام رہا ہے۔

    امریکی رپورٹ میں کہا گیا کہ حماس کے پاس اب بھی کئی مہنیوں تک لڑنے کے لیے گولہ بارود موجود ہے، حماس اسرائیل پر بڑا راکٹ حملہ کرنے کی طاقت بھی رکھتا ہے، اسرائیل کے حماس سے علاقے چھینے جانے کے دعوی بھی بے بنیاد ہیں۔

    امریکی خفیہ ایجنسیز کی رپورٹ پر وال اسٹریٹ جرنل کا تبصرہ میں کہا گیا ہے کہ حماس جنگجو اسرائیل کنٹرول والے علاقوں میں آزادانہ نقل و حرکت کر رہے ہیں۔

  • اسرائیلی فورسز نے غزہ میں ایک اور یونیورسٹی کو تباہ کر دیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    اسرائیلی فورسز نے غزہ میں ایک اور یونیورسٹی کو تباہ کر دیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    غزہ: اسرائیلی فورسز نے فلسطین کے محصور شہر غزہ میں ایک اور یونیورسٹی کو تباہ کر دیا، واقعے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو بھی سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صہیونی فورسز نے غزہ کے جنوب میں اعلیٰ تعلیم کو ایک بار پھر نشانہ بناتے ہوئے ایک اور یونیورسٹی الاسراء کو دھماکا خیز مواد کے ذریعے صفحہ ہستی سے مٹا دیا ہے، اسرائیلی فورسز نے اس کی ویڈیو بھی جاری کی۔

    فلسطینی یونیورسٹی بیرزیت نے صہیونی فورسز کی جانب سے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض افواج نے 70 دنوں سے الاسراء یونیورسٹی کیمپس میں ڈیرہ جمایا ہوا تھا، اور اسے ملٹری بیرکس میں تبدیل کر دیا تھا، اب اسے دھماکے سے اڑا دیا گیا۔

    بتایا جا رہا ہے کہ یونیورسٹی کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے اس کی بنیادوں اور دیواروں میں 315 بم نصب کیے گئے تھے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ذرا دیر میں پوری عمارت صفحہ ہستی سے مٹ گئی۔

    اسرائیلی فورسز نے 11 اکتوبر 2023 کو بھی اسلامک یونیورسٹی آف غزہ کو فضائی بمباری سے تباہ کر دیا تھا اور اس کی ویڈیو جاری کر دی تھی، آئی ڈی ایف نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ یونیورسٹی میں حماس کا اہم آپریشنل، سیاسی اور فوجی مرکز قائم تھا۔

    واضح رہے کہ تین ماہ قبل جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی فورسز اسپتالوں کی طرح تعلیمی اداروں کو بھی مسلسل نشانہ بنا رہی ہیں، الازہر یونیورسٹی، القدس اوپن یونیورسٹی اور فلسطین ٹیکنیکل یونیورسٹی سمیت متعدد کیمپسز پر آئی ڈی ایف نے بمباری کر کے انھیں شدید نقصان پہنچایا ہے۔

  • ترکیہ میں اسرائیلی فٹبالر میچ کے دوران شرمناک حرکت پر گرفتار، نیتن یاہو کا رد عمل آ گیا

    ترکیہ میں اسرائیلی فٹبالر میچ کے دوران شرمناک حرکت پر گرفتار، نیتن یاہو کا رد عمل آ گیا

    استنبول: ترکیہ میں ایک اسرائیلی فٹبالر کو میچ کے دوران غزہ نسل کشی پر جشن منانے پر گرفتار کر لیا گیا ہے، دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزارت خارجہ اس کی رہائی کے لیے متحرک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک فٹبال لیگ کے دوران 28 سالہ اسرائیلی فٹبالر Sagiv Jehezkel نے گول کرنے کے بعد ہاتھ پر بندھی پٹی پر لکھے ایک پیغام کی طرف اشارہ کیا، جس پر ’’100 دن 7/10‘‘ لکھا تھا، فٹبالر نے بازو پر موجود ’ستارہ داؤدی‘ کی طرف بھی اشارہ کیا۔

    انطالیہ کے پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے فٹبالر کے خلاف غزہ میں اسرائیلی قتل عام کے حق میں نفرت انگیز جشن منانے اور عوام کو نفرت پر اکسانے کے لیے عدالتی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    اسرائیلی فٹبالر ترک سوپر لیگ کلب انطالیہ سپور کے لیے کھیل رہا تھا، جس نے اس کے ساتھ معاہد ختم کر دیا ہے، یہ واقعہ ترک کپ کے 5 ویں راؤنڈ میں ترابزونسپور کے خلاف 68 ویں منٹ میں گول کرنے کے بعد پیش آیا، جس پر اسے گرفتار کر لیا گیا۔

    ادھر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزارت خارجہ نے فٹبالر کی رہائی اور وطن واپسی کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں، اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ حکومت فٹبالر کی رہائی کے لیے سفارتی ذرائع سے کام لے رہی ہے۔ رپورٹس کے مطابق فٹبالر کو جلد ہی جج کے سامنے پیش کیا جائے گا، اسرائیلی حکام مزید کارروائی کرنے سے قبل جج کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔

    فٹبالر کی گرفتاری نے ادھر اسرائیل میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے، اسرائیل کے سابق وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے X پر لکھا ’’ترک حکومت کو شرم آنی چاہیے۔‘‘

  • غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے 100 دن مکمل، دل دہلا دینے والے اعداد و شمار سامنے آ گئے

    غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے 100 دن مکمل، دل دہلا دینے والے اعداد و شمار سامنے آ گئے

    غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے 100 دن مکمل ہو گئے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران وحشیانہ بمباری میں مزید 135 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس اور فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں جنگ اتوار کو اپنے 100 ویں دن میں داخل ہو گئی ہے اور قتل عام کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آتا، صہیونی فورسز کی جانب سے وحشیانہ حملے بدستور جاری ہیں، رات گئے رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی فوج کے حملے میں 2 سالہ بچی سمیت 14 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان دہائیوں سے جاری تنازع کی تاریخ میں یہ جنگ اب تک کی سب سے خوں ریز اور تباہ کن جنگ ہے۔ الجزیرہ کے مطابق ایسوسی ایٹڈ پریس، فلسطینی وزارت صحت، اسرائیلی حکام، بین الاقوامی مبصرین اور امدادی گروپوں سے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس جنگ کے تباہ کن اعداد و شمار مندرجہ ذیل ہیں:

    اموات

    غزہ میں کم از کم 23 ہزار 843 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تعداد بچوں اور پھر خواتین کی ہے۔

    اسرائیل میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 1,300 سے زیادہ ہے۔

    مقبوضہ مغربی کنارے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 347 ہے۔

    زخمی

    غزہ میں 60 ہزار 317 فلسطینی زخمی ہوئے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں 4000 سے زیادہ فلسطینی زخمی ہوئے۔

    کُل اسرائیلی زخمیوں کی تعداد 12 ہزار 415 ہے، 7 اکتوبر سے زخمی ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 2,496 ہے، زمینی حملے میں زخمی ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 1,085 ہے۔

    غزہ میں تباہی

    غزہ میں 45 سے 56 فی صد عمارتوں کو نقصان پہنچا یا تباہ ہو گئیں۔

    غزہ میں جزوی طور پر کام کرنے والے اسپتالوں کی تعداد 36 میں سے 15 رہ گئی ہے۔

    5 لاکھ 76 ہزار 600 فلسطینی شہری ’مہلک بھوک اور فاقہ کشی‘ کا سامنا کر رہے ہیں۔

    غزہ میں 69 فی صد سے زیادہ اسکولوں کی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔

    تباہ ہونے والی مساجد کی تعداد 142 ہے، 3 گرجا گھر تباہ ہوئے۔

    شہر میں 121 ایمبولینسوں کو نقصان پہنچا۔

    اسکول سے باہر طلبہ کی تعداد 6 لاکھ 25,000 ہے۔

    نقل مکانی

    غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کی تعداد 1.8 ملین تک پہنچ چکی ہے۔ مغربی کنارے کے بے گھر فلسطینیوں کی تعداد 1,208 ہے۔

    شمالی اور جنوبی سرحدی برادریوں سے بے گھر ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 2 لاکھ 49 ہزار 263 ہے۔

    یرغمال/قیدی

    7 اکتوبر کو حماس کی طرف سے یرغمال بنائے گئے اسیروں کی تعداد تقریباً 250 ہے۔ رہا ہونے والے اسیران کی تعداد 121 ہے۔

    غزہ کی پٹی میں باقی قیدیوں کی تعداد 136 ہے، حماس کی قید میں مارے گئے قیدیوں کی تعداد 33 ہے۔

    لڑائی میں ہفتہ بھر کے وقفے کے دوران رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی تعداد 240 ہے۔

    گولہ بارود

    غزہ پر گرائے گئے بموں، بارود اور گولوں کی تعداد 29,000 ہے۔

    اسرائیل کی طرف داغے گئے راکٹوں کی تعداد 14,000 ہے۔

  • اسرائیل نے غزہ پر فضائی اور زمینی حملے تیز کر دیے، مزید 147 فلسطینی شہید

    اسرائیل نے غزہ پر فضائی اور زمینی حملے تیز کر دیے، مزید 147 فلسطینی شہید

    غزہ: صہیونی ریاست اسرائیل نے غزہ پر فضائی اور زمینی حملے تیز کر دیے، گزشتہ روز حملوں میں 147 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے غزہ پر 97 ویں روز بھی فضائی اور زمینی حملے جاری رکھے، وسطی غزہ میں دیر البلح میں الاقصیٰ اسپتال کے قریب اسرائیلی بمباری سے 8 افراد شہید، رفح میں بمباری میں 7 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 23 ہزار 357 افراد شہید جب کہ 59,410 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں، شہدا میں بڑی تعداد بچوں کی ہے اور اس کے بعد فلسطینی خواتین بڑی تعداد میں زندگی سے محروم کی گئیں۔

    واضح رہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں نسل کشی کے الزامات کے کیس کی سماعت کے پہلے دن، آج جنوبی افریقہ کی جانب سے فوری عارضی اقدامات کے لیے کیس کی سماعت کرے گی۔

    عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف مقدمے کی سماعت آج ہوگی

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس فلسطین اتھارٹی میں اصلاحات اور غزہ کا کنٹرول سنبھالنے کے لیے تیار ہیں۔

    دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ پر مستقل قبضہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، مقاصد کے حصول کے بعد غزہ سے فوج نکال سکتے ہیں، ادھر امریکی وزیر خارجہ اسرائیل اور مغربی کنارے کا دورہ کر کے بحرین روانہ ہو گئے۔