Tag: Israel

  • اسرائیل کا مغربی کنارے پر خودمختاری کا اعلان، اسلامی ممالک کی شدید مذمت

    اسرائیل کا مغربی کنارے پر خودمختاری کا اعلان، اسلامی ممالک کی شدید مذمت

    (25 جولائی 2025): اسرائیل کا مغربی کنارے پر خودساختہ خود مختاری کے اعلان کو عرب اور اسلامی ممالک نے مسترد کردیا۔

    اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے پر نام نہاد خود مختاری کا اعلان کیا ہے جسے سعودی عرب، بحرین، مصر، انڈونیشیا، اردن، شام، الجزائر، فلسطین، قطر، ترکیہ، امارات، عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے کئی رکن ممالک نے مسترد کر دیا۔

    سوشل میڈیا ایپ ایکس پر سعودی وزارتِ خارجہ کے بیان میں اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور یواین قراردادوں کی پامالی قرار دیا۔

    یہ بھی پڑھیں: فرانس کا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان

     سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری میں کہا گیا کہ اسرائیل کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر کسی قسم کی خودمختاری حاصل نہیں، اس قسم کا یکطرفہ اقدام نہ صرف غیر قانونی ہے۔

    اس سے فلسطینی علاقوں کی قانونی حیثیت پر کوئی اثر نہیں پڑتا، ایسے اقدامات نہ صرف امن کی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ خطے میں کشیدگی کو مزید ہوا دیتے ہیں۔

    بیان کے اختتام پر دو ریاستی حل کے لیے عزمِ نو کا اظہار کیا گیا اور زور دیا گیا کہ تمام متعلقہ فریق اقوام متحدہ کی قراردادوں، عرب امن منصوبے، اور 4 جون 1967 کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کریں، جس کا دار الحکومت مشرقی قدس ہو۔

  • اسرائیل کا ایران پر دوبارہ حملے کا امکان، ایرانی فوج ہائی الرٹ

    اسرائیل کا ایران پر دوبارہ حملے کا امکان، ایرانی فوج ہائی الرٹ

    تہران: ایران پر اسرائیل کی جانب سے ممکنہ دوبارہ حملے کے خدشے کے باعث ایرانی فوج کو مکمل ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

    ایرانی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ تمام خطرات سے نمٹنے کے لیے ایران نے فوجی تیاریوں کو مکمل کرلیا ہے، جبکہ ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر نے کہا ہے کہ اگر جارحیت کی گئی جوابی کارروائی پہلے سے زیادہ شدید ہوگی۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ ایک بار پھر اسرائیل کی حمایت میں سامنے آئے ہیں اور ان کی نیتن یاہو سے حالیہ ملاقات کو ”پہلے سے طے شدہ ڈرامہ” قرار دیا جا رہا ہے۔

    ایرانی فوج کے ترجمان کے مطابق ملک کے خفیہ مقامات پر ہزاروں میزائل اور ڈرونز بالکل تیار ہیں، اس بار جنگ میں قدس فورس، نیوی اور آرمی کو مکمل طور پر استعمال کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر فضائی حملے شروع کیے تھے، جن میں ایران کے اعلیٰ فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کو شہید کیا گیا تھا، اس کے بعد ایران نے بھی اسرائیلی علاقوں پر شدید میزائل حملے کیے، جس میں اسرائیل نے 28 اسرائیلی شہریوں کے ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر ایک اور حملے کا امکان مسترد کر دیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ اور وٹکوف نے ایران کے بارے میں کہا کہ مذاکرات اگلے ہفتے دوبارہ شروع ہوں گے، وٹ کوف نے کہا کہ یہ میٹنگ ”بہت جلد، اگلے ہفتے یا اس سے بھی جلد“ ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ انھوں نے ایک میٹنگ کی درخواست کی ہے، اور میں میٹنگ میں جا رہا ہوں، اگر ہم کاغذ پر کچھ لکھ سکتے ہیں تو یہ ٹھیک رہے گا، اور اچھا ہی ہوگا۔

    یہ پوچھے جانے پر کہ وہ کیا چیز ہے جو امریکا کو ایران پر دوبارہ حملہ کرنے پر مجبور ہو سکتی ہے، ٹرمپ نے کہا، ”مجھے امید ہے کہ ہمیں ایسا نہیں کرنا پڑے گا، میں ایسا کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا۔ میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ وہ ایسا کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ملنا چاہتے ہیں۔“

    غزہ: فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملے میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک، 10 زخمی

    یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ ختم ہو گئی ہے، یا جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کی ضرورت ہے، ٹرمپ نے کہا، ”میرے خیال میں مجھے امید ہے کہ جنگ ختم ہو گئی ہے، اور مجھے لگتا ہے کہ ایران ملنا چاہتا ہے، مجھے لگتا ہے کہ وہ امن قائم کرنا چاہتے ہیں، اگر ایسا نہیں ہے، تو پھر ہم تیار ہیں۔“

  • اسرائیل اور امریکا کا احتساب ہونا چاہیے، ایران کا مطالبہ

    اسرائیل اور امریکا کا احتساب ہونا چاہیے، ایران کا مطالبہ

    ایرانی وزیرِخارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ایران پر حملے کے معاملے میں اسرائیل اور امریکہ کا احتساب ہونا چاہیے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیرِخارجہ عباس عراقچی کا برازیل کے دارالحکومت ریو ڈی جینیرو میں برکس (BRICS) اجلاس میں کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہم پر اچانک جارحیت کی جس میں ایرانی نیوکلیئر تنصیبات اور شہری علاقوں پر حملے شامل تھے، جس 935 شہری جام شہادت نوش کرگئے تھے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ہماری ایٹمی تنصیبات پر امریکی اور اسرائیلی حملے بین الاقوامی معاہدہ برائے ایٹمی عدم پھیلاؤ (این پی ٹی) کے معاہدے اور اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر 2231 کی صریح خلاف ورزی ہے جسے ایران پہلے ہی تسلیم کرچکا ہے، جس پر ایران کے ایٹمی پروگرام پر عالمی اتفاقِ رائے 2015ء سے ہے۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد امریکی مداخلت ایک کھلا ثبوت ہے کہ ہماری ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملوں کا ہونا ثابت کرتا ہے کہ اس معاملے پر امریکی اور اسرائیلی حکومتیں شراکت دار تھیں۔

    صیہونی طیاروں کا یمن میں بڑا فضائی حملہ:

    ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد پہلی بار صیہونی طیاروں نے یمن میں بڑا فضائی حملہ کیا۔ الحدیدہ پورٹ پر دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

    صیہونی طیاروں کے حملوں میں یمن کی بحیرہ احمر کے کنارے واقع اہم بندر گاہوں اور ایک بجلی گھر کو ہدف بنایا گیا۔

    یقین ہے ٹرمپ غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے مددگار ثابت ہوں گے، اسرائیلی وزیر اعظم

    حوثیوں کے زیر قبضہ الحدیدہ، رش عیسا، صلیف بندرگاہوں اور راس کے ناتب پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل نے ایک کارگو جہاز پر بھی حملہ کیا، جسے حوثیوں نے نومبر دوہزار2023 میں قبضے میں لیا تھا۔

    حوثی ترجمان کا کہنا ہے انہوں نے وسطی اسرائیل کے علاقے جافا پر ایک بیلسٹک میزائل داغا، حملے میں اسرائیل کی فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا گیا۔

  • اسرائیل فوجی کارروائیوں میں کتنی رقم پھونک چکا؟ رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف

    اسرائیل فوجی کارروائیوں میں کتنی رقم پھونک چکا؟ رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف

    اسرائیل مشرق وسطیٰ میں اپنی فوجی کارروائیوں پر اربوں ڈالر کی رقم خرچ کرچکا ہے، اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 سے اب تک دفاعی بجٹ میں 46.5 ارب ڈالر پھونک ڈالے۔

    امریکی ادارے کی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیل کو سب سے زیادہ رقم امریکا نے دی، اکتوبر 2023 کے بعد امریکی فوجی امداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ امریکا نے اسرائیل کو 17.9 ارب ڈالر کی اضافی امداد دی، جس میں 6.8 ارب ڈالر فوجی ساز و سامان کی خریداری، 4.5 ارب ڈالر ڈیفنس سسٹم اور 4.4 ارب ڈالر امریکی اسلحے کی فراہمی کے لیے دیے۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ امریکا کی غیر معمولی فنڈنگ اسرائیل کو غزہ میں فوجی کارروائیوں اور معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھنے میں مدد دے رہی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل غزہ میں اضافی فوجی ڈویژن تعینات کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت غزہ پر اپنے حملے کو مزید تیز کرنے کی تیاری کر رہی ہے اور محاصرہ شدہ انکلیو میں اضافی فوجی ڈویژن تعینات کر رہی ہے۔

    Yedioth Ahronoth نے رپورٹ کیا کہ فوجی چیف آف اسٹاف ایال ضمیر نے کابینہ کے اجلاس کے دوران جنگ کے اگلے مرحلے کا خاکہ پیش کیا۔

    اس اقدام سے غزہ کے اندر کام کرنے والے اسرائیلی فوجی ڈویژنوں کی کل تعداد پانچ ہو جائے گی جسے وسیع پیمانے پر ایک بڑا اضافہ سمجھا جاتا ہے۔

    اسرائیلی فوج کا غزہ میں کیفے پر حملہ، فلسطینی خاتون آرٹسٹ شہید

    رپورٹ میں سیکیورٹی حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ”ایران میں آپریشن مکمل ہونے کے بعد اب تمام فضائی اور زمینی افواج کی صلاحیتیں دستیاب ہیں۔”

  • مشرق وسطیٰ جہنم میں تبدیل، اسرائیل کے 5 ممالک میں 35 ہزار حملے

    مشرق وسطیٰ جہنم میں تبدیل، اسرائیل کے 5 ممالک میں 35 ہزار حملے

    جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل نے مشرق وسطیٰ کو اگ میں جھونک دیا ہے، اسرائیلی افواج نے 20 ماہ میں 5 ممالک میں 35 ہزار حملے کیے۔

    اسرائیل نے مشرق وسطیٰ کے ممالک لبنان، شام، یمن اور ایران پر بمباری کی، اور امریکی غیر سرکاری تنظیم کے مطابق اسرائیل نے غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں سب سے زیادہ 18 ہزار سے زائد حملے کیے۔

    ان حملوں میں 56 ہزار فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 31 ہزار سے زائد زخمی ہوئے، لبنان میں 15 ہزار سے زائد اسرائیلی حملوں میں ڈیرھ ہزار سے زائد افراد شہید ہوئے۔

    اسرائیل نے شام میں گزشتہ 6 ماہ میں 200 حملے کیے، اعداد و شمار کے مطابق یمن پر 39 حملوں میں ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کو نشانہ بنایا گیا، رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایران پر 12 روز میں 146 حملے کیے جن میں بچوں سمیت 610 ایرانی شہید، 5 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔


    ایران نے اسرائیل کیخلاف کتنی فیصد طاقت استعمال کی؟ پاسداران انقلاب کا دعویٰ


    الجزیرہ کے مطابق غزہ شہر کے الطفاح محلے پر اسرائیلی فضائی حملوں میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 9 بچوں سمیت کم از کم 20 افراد شہید ہو گئے ہیں، غزہ کے اسپتالوں کے ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ پورا دن پٹی میں ہونے والے حملوں میں کم از کم 60 فلسطینی مارے گئے ہیں۔

    یہ ہلاکتیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے ایک دن بعد ہوئی ہیں، جس میں انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی ’’اگلے ہفتے کے اندر‘‘ ہو سکتی ہے۔

  • اسرائیل خطے کو مکمل تباہی کے دہانے پر لے جا رہا ہے، ترکیہ

    اسرائیل خطے کو مکمل تباہی کے دہانے پر لے جا رہا ہے، ترکیہ

    ترک وزیرِ خارجہ ہاکان فیدان کا کہنا ہے کہ ایران پر حملہ کرکے اسرائیل شرقِ اوسط کو ”مکمل تباہی” کی طرف دھکیل رہا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترک وزیرِ خارجہ ہاکان فیدان کا استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسرائیل ہمارے ہمسایہ ایران پر حملہ کرکے اب خطے کو مکمل تباہی کے دہانے پر لے جا رہا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ کوئی فلسطینی، لبنانی، شامی، یمنی یا ایرانی مسئلہ نہیں ہے بلکہ واضح طور پر یہ اسرائیل کا مسئلہ ہے۔

    اُن کا ایران کے خلاف ”لامحدود جارحیت” کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمیں عمل کرنا چاہیے تاکہ حالات بگڑ کر تشدد کے ایک سلسلے میں نہ بدل جائیں جس سے علاقائی اور عالمی سلامتی کو مزید خطرہ لاحق ہو۔

    ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا بڑا بیان:

    ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے اسلامی تعاون تنظیم کے یوتھ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں نسل کشی اورایران تنازع خطرناک موڑپرپہنچ چکا ہے۔

    ترک صدر نے خبردار کیا اسرائیل اورایران کا تنازع تیزی سے ناقابل واپسی مقام کی طرف بڑھ رہا ہے، جنون جلد ختم ہونا چاہیے ورنہ نتائج کئی دہائیوں تک محسوس ہوں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال نہ صرف خطے بلکہ یورپ اورایشیا کو بھی متاثر کرسکتی ہے۔

    اسرائیل پر ایرانی حملوں کے حوالے سے اردوان نے کہا کہ اسرائیل آج اسپتالوں پرحملے کی شکایت کررہا ہے جبکہ اسرائیل اب تک غزہ میں 700سے زائد طبی مراکز پر حملے کرچکا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ترک صدر نے اسلامی تعاون تنظیم کے یوتھ فورم سے خطاب میں سیزفائر کا مطالبہ دہرایا اور کہا فوری جنگ بندی ہی واحد حل ہے ورنہ آگ پورے خطے کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔

    پیوٹن نے تیسری عالمی جنگ کا خدشہ ظاہر کردیا

    نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے بھی گرینڈیوتھ ایوارڈکی تقریب میں شرکت کی اور ترکیہ کے صدر سے ملے، دونوں رہنماوں میں تہنیتی جملوں کا تبادلہ ہوا۔

  • ایران میں اسرائیلی حملے سے شہادتوں کی تعداد 585 تک جا پہنچی، سینکڑوں زخمی

    ایران میں اسرائیلی حملے سے شہادتوں کی تعداد 585 تک جا پہنچی، سینکڑوں زخمی

    ایران میں اسرائیلی جارحیت سے شہید ہونے والوں کی تعداد 585 ہوگئی جبکہ سینکڑوں شہری کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں اسرائیلی جارجیت کے دوران شہید اور زخمی ہونے والوں کی تعداد سے متعلق رپورٹ شیئر کردی ہے۔

    ہیومن رائٹس گروپ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حالیہ اسرائیلی حملوں میں ایران بھر میں کم از کم 585 افراد شہید ہو چکے ہیں جبکہ 1326 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

     ہیومن رائٹس گروپ کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والوں میں 239 عام شہری اور 126 سکیورٹی اہلکار شامل ہیں جبکہ دیگر کی شناخت جاری ہے۔

    دوسری جانب ایرانی حکومت نے تاحال ان حملوں کے بعد باقاعدہ اموات کی اپ ڈیٹ جاری نہیں کی ہے، آخری بار پیر کو جاری کیے گئے ایرانی اعداد و شمار کے مطابق 224 افراد کی شہید اور 1277 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

    ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹس کا کہنا ہے کہ وہ ایران میں موجود اپنے ذرائع اور مقامی رپورٹس کو باہم ملا کر تصدیق شدہ معلومات فراہم کرتے ہیں۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے 12 اور 13 جون کی درمیانی شب ایران کیخلاف جارحیت کرتے ہوئے تہران سمیت مختلف شہروں پر حملے کیے، جس میں اب تک فوجی سربراہان، ایٹمی سائنسدانوں سمیت کئی افراد شہید ہوچکے ہیں۔

    ایران نے اسرائیلی جارحیت کا بھرپور جواب دیتے ہوئے مقبوضہ بیت المقدس، تل ابیب، حیفہ سمیت دیگر شہروں پر بیلسٹک اور ہائپر سونک میزائلوں سے حملہ کیا، جس میں اب تک 25 سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔

  • کروز میزائلوں سے حملے، ایران پر حملوں کا ہدف پورا کر لیا، اسرائیل

    کروز میزائلوں سے حملے، ایران پر حملوں کا ہدف پورا کر لیا، اسرائیل

    تہران: اسرائیل نے ایران کے مختلف شہروں پر کروز میزائلوں سے حملے کیے ہیں، اسرائیل نے کہا ہے کہ ہفتے کے دن ایران پر حملوں کا ہدف پورا کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق ایران کے اندر ہفتے کے روز اسرائیلی حملوں میں فوجی ہیڈکوارٹر سمیت بندر عباس، تبریز، اصفہان، ہرمزگان، کرمانشاہ اور مشرقی آذربائیجان نشانہ بنے۔

    اسرائیل نے ایران کے شہر شہران میں تیل کے ڈپو، بوشہر کے قریب گیس فیلڈ اور آبادان ریفائنری پر میزائیلوں سے حملے کیے، جن سے آگ بھڑک اٹھی۔ اسرائیل کا کہنا تھا کہ اس نے ہفتہ کے دن ایران پر حملوں کا ہدف پورا کر لیا، آئی ڈی ایف نے ایک بیان میں کہا تہران میں وسیع پیمانے پر حملے مکمل ہو گئے، ایرانی جوہری ہتھیاروں کی تنصیب اور ایندھن ذخائر کو نشانہ بنایا۔۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مشرقی آذربائیجان میں اسرائیل کے حملوں میں 30 افراد جاں بحق اور 55 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں، دیگر حملوں میں 80 افراد جاں بحق ہوئے۔


    اسرائیل کے 10 لڑاکا طیارے گرا دیے، ایرانی فوج کا دعویٰ


    دوسری طرف ایران نے اسرائیلی حملے کے جواب میں رات گئے 2 بڑے فضائی حملے کیے، پہلے حملے میں 100 اور دوسرے حملے میں 50 میزائل داغے گئے، ایرانی حکام کے مطابق حملوں میں اب تک 8 اسرائیلی ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، اسرائیلی حکام نے 8 افراد کی ہلاکت اور 200 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے، جب کہ 35 سے زائد اسرائیلی لاپتا ہیں۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    پاسداران انقلاب کے مطابق 50 سے زائد خیبر، بدر اور عماد میزائل اسرائیل پر داغے گئے، ایران نے میزائل حملوں میں حیفہ، تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں قائم اسرائیلی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، میزائل گرنے سے تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکے اور سائرن کی آوازیں سنی گئیں، اسرائیل نے تسلیم کیا ہے کہ ایرانی حملوں کے نتیجے میں عمارتوں کو نقصان پہنچا۔

    ادھر ایرانی فوج نے جنگ کے دوران اب تک 3 ایف 35 سمیت 10 اسرائیلی طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ایئر ڈیفنس بیس کے کمانڈر نے ایک گھنٹے میں ملک کے مختلف علاقوں میں دشمن کے دس اسرائیلی فوجی طیارے مار گرانے کا اعلان کیا، ایرانی حکام نے ان کارروائیوں کو اپنی دفاعی صلاحیت کا مظاہرہ قرار دیا۔

  • اسرائیلی فوج نے امریکی صحافی کو ایرانی حملے کی کوریج سے روک دیا

    اسرائیلی فوج نے امریکی صحافی کو ایرانی حملے کی کوریج سے روک دیا

    اسرائیلی فوج نے امریکی صحافی کو ایران کے میزائل حملے کی تل ابیب میں کوریج سے روک دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مذکورہ رپورٹر ایران کی جانب سے کیے گئے حملے کے بعد متاثرہ علاقے کی براہ راست کوریج کرنے کیلیے متاثرہ جگہ پر پہنچا تھا۔

    اس موقع پر اسرائیلی فوج نے امریکی صحافی کو وہاں سے لائیو کوریج میں حملے سے ہونے والے نقصانات دکھانے سے روک دیا۔

    دوسری جانب امریکا کے سینیٹر برنی سینڈرز نے ایران پر اسرائیلی حملے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ان حملوں کی مخالفت کردی ہے۔

    امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ایران پر یکطرفہ حملے کی مذمت کی اور خبردار کیا کہ اسرائیل کا حملہ وسیع علاقائی جنگ کو جنم دے سکتا ہے۔

    امریکا کے سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا کہ امریکا کو اسرائیل کی ایک اور جنگ میں گھسیٹا نہیں جاسکتا، ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات اتوار کو ہونے تھے اور اسرائیل نے حملہ کردیا۔

    امریکی سینیٹر نے کہا کہ نیتن یاہو نے جنگ بندی کے سب سے بڑے مذاکرات کار کو مار دیا، نیتن یاہو نے ایسا کر کے امریکا کی سفارتکاری کو نیچا دکھایا ہے۔

    امریکا کے سینیٹر برنی سینڈرز نے مزید کہا کہ نیتن یاہو نے ہزاروں شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالا ہے۔

    مہر آباد ایئرپورٹ کے قریب اسرائیل کا فضائی حملہ

    سینڈرز نے اپنے بیان میں کہا کہ پہلے نتین یاہو نے غزہ میں بھوکے بچوں کو جنگ کے آلے کے طور پر استعمال کیا اور جنیوا کنونشنز کی وحشیانہ خلاف ورزی کی اب اس نے ایران پر یکطرفہ غیر قانونی حملہ کردیا۔

  • ایران کا ممکنہ حملہ، بن گورین ایئرپورٹ خالی کروالیا گیا

    ایران کا ممکنہ حملہ، بن گورین ایئرپورٹ خالی کروالیا گیا

    ایران کے ممکنہ شدید ردعمل کے باعث اسرائیل کے بن گورین ایئرپورٹ سے یکے بعد دیگرے 8 مسافر طیارے روانہ ہوگئے، جس کے بعد ایئرپورٹ خالی کروا لیا گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بن گورین ایئرپورٹ کو طیاروں سے خالی کرالیا گیا ہے، ایئرپورٹ سے تمام طیاروں کو ہٹالیا گیا ہے۔

    اسرائیلی ایئرپورٹ اتھارٹی کی جانب سے اس بات کی تصدیق کردی گئی ہے، بن گورین ایئرپورٹ سے آنے اور جانے والی تمام پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں اور ہوائی اڈے کو مکمل طور پر خالی کروالیا گیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسکی قومی ایئرلائن نے بھی اپنی تمام پروازیں معطل کردی ہیں، دیگر فضائی کمپنیوں نے اپنے مسافروں کو ہدایت کی کہ وہ ایئرپورٹ کا رُخ نہ کریں اور گھروں میں ہی رہیں۔

    دوسری جانب اسرائیل کے حملے کے بعد ایران، عراق،شام اور اردن کی فضائی حدود بند کردیں اور ہوائی اڈوں پر فضائی آپریشن معطل کردیا۔

    خبر ایجنسی نے بتایا کہ تہران کے امام خمینی ہوائی اڈے پر تمام پروازیں معطل کردی گئی ہیں اور پروازوں کا رخ دوسری جانب موڑ دیا گیا ہے۔

    عراقی نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ عراقی فضائی حدود بند کرکے تمام ہوائی اڈوں پر فضائی آپریشن معطل کردیا گیا ہے۔

    اسرائیل کا ایران پر حملہ، بین الاقوامی مارکیٹس میں شدید مندی

    مشرقی عراق، جو ایران کی سرحد کے قریب واقع ہے، دنیا کے مصروف ترین فضائی راستوں میں شمار ہوتا ہے، جہاں سے ہر وقت درجنوں پروازیں یورپ، خلیجی ممالک اور ایشیا کی طرف جاتی ہیں تاہم پروازوں کا رخ آہستہ آہستہ وسطی ایشیا یا سعودی عرب کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب اردن کی وزارت خارجہ نے بھی کہا کہ فضائی حدود بند کر چکے ہیں، اپنی فضائی حدود کونہ میدان جنگ بننے دیں گے اور نہ ہی اس کی خلاف ورزی برداشت کریں گے۔