Tag: Israel

  • عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف مقدمے کی سماعت آج ہوگی

    عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف مقدمے کی سماعت آج ہوگی

    ہیگ: عالمی عدالتِ انصاف میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی اور جنگی جرائم کے مقدمے کی سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں سماعت آج ہوگی، پاکستان سمیت عرب ممالک نے جنوبی افریقہ کی درخواست کی حمایت کر دی ہے، اہم سماعت سے پہلے اسرائیلی وزیر اعظم نے یو ٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا غزہ پر مستقل قبضے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ کی سب سے بڑی عدالت انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں جنوبی افریقہ نے اسرائیل خلاف فلسطینیوں کی مبینہ نسل کشی کا مقدمہ دائر کر رکھا ہے، جنوبی افریقہ نے گزشتہ سال 29 دسمبر کو یہ مقدمہ دائر کیا اور اس سلسلے میں عالمی عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف حکم نامہ جاری کرے، جس میں واضح کیا جائے کہ غزہ میں فلسطینی گروپ حماس کے خلاف کریک ڈاؤن کی آڑ میں اسرائیل مبینہ نسل کشی میں ملوث ہے جو فلسطینی عوام کے حقوق کو شدید اور ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہا ہے۔

    غزہ پر مستقل قبضہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، اسرائیلی وزیر اعظم

    مقدمے میں جنوبی افریقہ نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عارضی یا قلیل مدتی اقدامات کرے، جس میں اسرائیل کو غزہ میں اپنی فوجی مہم فوری روکنے کا حکم دیا جائے، غزہ کو معاوضے کی پیش کش کی جائے اور تعمیرِ نو کے لیے فنڈز فراہم کیے جائیں۔

    اس مقدمے کا مرکزی نکتہ 1948 کا وہ کنونشن ہے جو نسل کشی کے جرائم اور سزا سے متعلق دوسری عالمی جنگ اور ہولوکاسٹ کے بعد تیار کیا گیا تھا۔ اس کنونشن کے مطابق کسی بھی قومی، نسلی یا مذہبی گروپ کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کرنے کے ارداے سے قتل کا ارتکاب نسل کشی کے زمرے میں آتا ہے۔

    84 صفحات پر مشتمل دائر کردہ درخواست میں جنوبی افریقہ نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی اقدامات مبینہ نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں۔

  • اسرائیلی فورسز کی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کر گئی

    اسرائیلی فورسز کی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کر گئی

    غزہ: اسرائیلی فورسزکی غزہ پر بمباری جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران خان یونس میں مزید 15 فلسطینی شہید کر دیے گئے، اسرائیلی فورسز کی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 23,084 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 9,600 بچے بھی شامل ہیں اور تقریباً 59,000 زخمی ہوئے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق جنگ کی نگرانی کرنے والے انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار (ISW) اور کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ (CTP) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے پیر کے روز غزہ کے جنوبی خان یونس کے علاقے میں اہداف پر 30 حملے کیے، جہاں فلسطینی جنگجو اسرائیلی افواج کے خلاف بر سر پیکار ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی جنگجوؤں کی پیر کے روز اسرائیلی فوج کے ساتھ 13 بار جھڑپیں ہوئیں۔ حماس کی جانب سے اسرائیل میں تل ابیب اور دیگر مقامات پر راکٹ باری کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ مغربی کنارے پر اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 3 فلسطینی جوان بھی شہید ہو گئے، جب کہ حماس کے حملوں میں اسرائیلی فورسز کے مزید 4 فوجی ہلاک ہو گئے۔

    صہیونی فورسز کے غزہ کے اسپتالوں پر حملے، ڈبلیو ایچ او کی ہوشربا رپورٹ

    اسرائیلی فوج نے غزہ میں مزید چار فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے، ہلاک ہونے والوں میں اسرائیل کی 94 ویں بٹالین کا 19 سالہ سارجنٹ جنوبی غزہ میں مارا گیا، 8219 ویں کمبیٹ انجینئرنگ بٹالین کے 26 سالہ 2 میجر بھی جنوب میں لڑائی میں مارے گئے۔ 36 ویں ڈویژن کی انجینئرنگ ٹیم کا ایک 27 سالہ میجر وسطی غزہ میں مارا گیا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق 4 دیگر اسرائیلی فوجی شدید زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق غزہ پر اسرائیل کی زمینی جارحیت شروع ہونے کے بعد سے اب تک 178 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 1,046 زخمی ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کا تیسرا مرحلہ پچھلے 2 مراحل سے زیادہ طویل ہوگا، حماس کو تباہ کرنے، اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے کے مقاصد کو ترک نہیں کریں گے، ایران اسرائیل کے گرد ایک فوجی طاقت بنا رہا ہے تاکہ اسے ہمارے خلاف استعمال کیا جا سکے، ہمارا مقصد حماس، حزب اللہ کو روکنے کے لیے بڑی طاقت کے ساتھ کارروائی کرنا ہے۔

  • میں چاہتا ہوں وزرا پولی گراف ٹیسٹ کرائیں، نیتن یاہو کا عجیب و غریب مطالبہ

    میں چاہتا ہوں وزرا پولی گراف ٹیسٹ کرائیں، نیتن یاہو کا عجیب و غریب مطالبہ

    تل ابیب: ’لیکس کے طاعون‘ سے پریشان نیتن یاہو نے وزرا کے پولی گراف ٹیسٹ کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپنے وزرا کا سچ جاننے کے لیے عجیب و غریب قانون کا مطالبہ کیا ہے، وہ چاہتے ہیں کہ ان کے وزرا اعلیٰ سطح کی میٹنگز میں پولی گراف ٹیسٹ کرائیں۔

    نیتن یاہو نے اپنی کابینہ میں بری طرح پھیلنے والے ’لیکس کے طاعون‘ کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ہر اس شخص کو جو کابینہ اور سیکیورٹی سے متعلق ہونے والی میٹنگز میں بیٹھتا ہے، پولی گراف ٹیسٹ کرنا چاہیے۔

    غزہ میں کیمیائی ہتھیار کا استعمال، برطانوی سرجن نے گواہی کے لیے خود کو پیش کر دیا

    انھوں نے کہا اب تک جس قسم کی چیزیں یہاں ہو رہی ہیں، اب وہ مزید جاری نہیں رہ سکتیں، انھوں نے مطالبہ کیا کہ پولی گراف ٹیسٹ کے سلسلے میں ایک قانون تیار کیا جائے۔

    واضح رہے کہ غزہ پر وحشیانہ بمباری کی پالیسی چلانے پر نیتن یاہو پر نہ صرف دنیا بھر میں بلکہ خود ملک کے اندر عوام و خوص کی جانب سے سخت تنقید ہو رہی ہے، عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ بھی زیر سماعت ہے۔

    ان حالات میں سخت پریشانی میں گرفتار اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب حکومتی اور فوجی حکام کے مابین شدید اختلاف پیدا ہو گیا ہے، اور کئی وزرا نے اعلیٰ سطح کی میٹنگز میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔

  • حزب اللہ اور القدس بریگیڈ نے اسرائیل پر اچانک راکٹوں کی بارش کر کے ہوش اڑا دیے

    حزب اللہ اور القدس بریگیڈ نے اسرائیل پر اچانک راکٹوں کی بارش کر کے ہوش اڑا دیے

    حزب اللہ اور القدس بریگیڈ نے اسرائیل پر اچانک راکٹوں کی بارش کر کے صہیونی فورسز کے ہوش اڑا دیے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حزب اللہ نے لبنان کی سرحد کے قریب اسرائیلی فوج کے اڈے پر بڑا حملہ کر کے ماؤنٹ میرون بیس کو کھنڈر میں بدل دیا ہے۔

    حزب اللہ کے ٹینک شکن میزائلوں اور راکٹوں نے فوجی اڈے کا ریڈار سسٹم بھی تباہ کر دیا، مزاحمتی تنظیم نے متعدد اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ اسرائیلی فوج نے حملے سے ہونے والی تباہی کی تصدیق کر دی۔

    ادھر فلسطینی اسلامی جہاد کے عسکری گروپ القدس بریگیڈ نے بھی اسرائیل پر راکٹ داغ دیے ہیں، یہ راکٹ حملے سدیروت اور نیرم پر کیے گئے، جس کے بعد اسرائیل کے کئی سرحدی علاقوں میں سائرن بجا دیے گئے، اور اسرائیلی حکومت نے شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

    اسرائیلی فوجی سربراہ کا غزہ میں ناکامیوں کے باوجود جنگ جاری رکھنے کا اعلان

    دوسری جانب غزہ میں جنگ میں پے در پے ناکامیوں کے باوجود اسرائیلی وزیر اعظم نتین یاہو کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، جنگی کابینہ کے اجلاس میں حزب اللہ کو بھی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کو حماس سے سبق سیکھنا چاہیے، لبنانی تنطیم باز نہیں نہ آئی تو حماس والا حال کر دیں گے، کوئی جنگجو بچ نہیں پائے گا۔

    واضح رہے کہ غزہ میں صہیونی فورسز کی جانب سے وحشیانہ بمباری کا آج 94 واں دن ہے، اسرائیلی فوج کی دہشت گردی جاری ہے، گزشتہ روز بھی اسرائیل اہلِ غزہ پر دن رات بم برساتا رہا، صہیونی فورسز نے چوبیس گھنٹوں میں مزید 113 فلسطینیوں کو شہید کر دیا، اور 250 سے زائد زخمی ہو گئے۔ غزہ کی پٹی میں شہدا کی مجموعی تعداد 22 ہزار 835 ہو گئی ہے جب کہ 58 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

  • اسرائیلی دہشت گردی سے 24 گھنٹوں کے دوران فٹبال کوچ سمیت 122 فلسطینی شہید

    اسرائیلی دہشت گردی سے 24 گھنٹوں کے دوران فٹبال کوچ سمیت 122 فلسطینی شہید

    غزہ: اسرائیلی دہشت گردی سے غزہ کی پٹی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 122 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق صہیونی فورسز کی جانب سے غزہ میں 93 ویں دن بھی وحشیانہ بمباری جاری رہی، 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 22,722 افراد شہید اور 58,166 زخمی ہو چکے ہیں۔

    صہیونی فورسز نے گزشتہ رات جنین، حبرون، قلقیلیہ اور یریحو پر بمباری کی، رفح اور خان یونس میں بمباری سے متعدد مکانات تباہ ہو گئے، الجزیرہ کے مطابق رام اللہ میں فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین پر اسرائیلی ڈرون حملے میں 6 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، عینی شاہدین نے بتایا کہ جائے وقوعہ پر انسانی باقیات بکھری ہوئی ہیں۔

    فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ فلسطین کی اولمپک فٹ بال ٹیم کے کوچ ہانی المصدر غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئے ہیں۔ 42 سالہ المصدر 2018 میں ریٹائر ہونے اور فلسطین کی قومی ٹیم کے کوچ بننے سے قبل المغازی اور غزہ اسپورٹس کلب کے مڈ فیلڈر تھے۔

    ادھر قطر نے کہا ہے کہ حماس رہنما صالح العاروری کی شہادت کے بعد مذاکرات مشکل ہو گئے ہیں، دوسری طرف غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں، تل ابیب میں بھی ہزاروں مظاہرین نے حکومت مخالف مظاہرہ کیا اور اسرائیلی حکومت سے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا، مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی پولیس مظاہرین پر ٹوٹ پڑی۔

    جرمنی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہزاروں افراد نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا، اٹلی کے شہر میلان میں لوگوں کی بڑی تعداد نے ریلی نکالی، مانچسٹر میں بھی ہزاروں مظاہرین نے فسلطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج کیا، امریکی شہر لاس اینجلس میں بھی مظاہرین نے مارچ کیا۔

  • غزہ پر اسرائیلی جارحیت روکنے میں بین الاقوامی برادری ناکام، انسانیت سوز مظالم کو 3 ماہ مکمل

    غزہ پر اسرائیلی جارحیت روکنے میں بین الاقوامی برادری ناکام، انسانیت سوز مظالم کو 3 ماہ مکمل

    غزہ پر اسرائیلی جارحیت روکنے میں بین الاقوامی برادری مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے، صہیونی فورسز کے انسانیت سوز مظالم کو 3 ماہ مکمل ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ پراسرائیل کے انسانیت سوز مظالم کو تین ماہ مکمل ہو گئے ہیں، حماس کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر 90 روز میں ایک ہزار 876 حملے کیے، اور شہر پر 65 ہزار ٹن بارود برسایا، جس سے شہر کھنڈر بن گیا ہے۔

    اسرائیل کی غزہ میں سفاکیت بدستور جاری ہے، شہر کے جنوبی اور وسطی علاقوں میں صہیونی فوج نے شدید بمباری میں چوبیس گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد مقامات کو نشانہ بنایا اور مزید 162 فلسطینی شہید کر دیے۔

    اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 22 ہزار 600 ہو گئی ہے، اسرائیلی حملوں میں 9 ہزار 700 بچے اور 6 ہزار 830 خواتین بھی شہید ہوئیں، 326 ڈاکٹر اور طبی عملے کے ارکان، 106 صحافی بھی جان سے گئے، 7 ہزار سے زائد فلسطینی لاپتا ہیں جن میں 70 فی صد بچے اور خواتین شامل ہیں۔

    تین ماہ کے دوران اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں 57 ہزار 910 افراد زخمی اور 19 لاکھ بے گھر ہوئے، اسرائیلی فوج نے 130 سرکاری عمارتوں، 93 یونیورسٹیوں اور اسکولوں کو ملیا میٹ کر دیا، حملوں میں 292 اسکولوں اور یونی ورسٹیوں کو جزوی نقصان پہنچا، 122 مساجد کو شہید کیا گیا، 3 گرجا گھروں پر بھی بمباری کی گئی، 30 اسپتالوں کو مکمل طور پر غیر فعال کر دیا گیا، آثار قدیمہ کے دو مقامات بھی اسرائیلی حملوں میں کھنڈر بن گئے۔

    حماس کے سربراہ کا امریکی وزیرخارجہ کو پیغام

    دوسری طرف حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کا کہنا ہے کہ صالح العاروری کی شہادت کا بدلہ لیے بغیر اسرائیل سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، امریکی حکام کو سمجھ لینا چاہیے کہ قتل عام اور خوفناک تباہی سے امن و استحکام ممکن نہیں، خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے۔

  • 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 22,185 ہو گئی

    7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 22,185 ہو گئی

    غزہ: 7 اکتوبر سے فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 22,185 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق طاقت کے نشے میں چور صہیونی فوج کے غزہ پر 89 روز بھی وار جاری ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران شہر میں 30 سے زائد مقامات پر حملے کیے گئے جن میں 200 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

    فلسطینی شہر دیر البلح میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا، جنوبی شہر خان یونس پر توپ خانے سے بھاری گولہ باری کی گئی، خان یونس میں ال امل سٹی اسپتال پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 5 فلسطینی شہید ہوئے، مشرقی جانب رہائشی علاقوں پر فضائی حملے کیے گئے۔

    فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے ہیڈ کوارٹر کو بھی ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں تیسری بار بمباری کا نشانہ بنایا گیا، جس میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے، اب تک غزہ پر ہونے والی بمباریوں میں کم از کم 57,000 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • غزہ پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے بیان پر اسرائیلی وزیر سیخ پا، طنزیہ بیان جاری کر دیا

    غزہ پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے بیان پر اسرائیلی وزیر سیخ پا، طنزیہ بیان جاری کر دیا

    تل ابیب: غزہ پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کے بیان پر اسرائیلی وزیر نے سیخ پا ہو کر طنزیہ بیان جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھو ملر کے بیان پر شدید طنزیہ ردِ عمل دیتے ہوئے اسرائیلی انتہا پسند وزیر بن گویر نے کہا ہے کہ اسرائیل امریکا کے جھنڈے کا کوئی ستارہ نہیں ہے۔

    بن گویر نے سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ غزہ سے لاکھوں لوگوں کو بے دخل کرنا ہی اسرائیلی ریاست کے لیے بہتر ہے، ہم اپنے مفاد کے مطابق فیصلہ کریں گے، وہی کریں گے جو اسرائیل کے لیے بہتر ہوگا، جب غزہ سے لاکھوں لوگ نقل مکانی کریں گے تو یہاں کے رہائشی اپنے گھروں کو واپس آ سکیں گے۔

    غزہ فلسطینی سرزمین ہے اور رہے گی، امریکا کا دو ٹوک مؤقف سامنے آ گیا

    دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ دفاع یوواف گالنٹ کو شکست کا خوف بھی ستانے لگا ہے، بولے کہ غزہ جنگ نہ جیتی تو مشرقِ وسطیٰ سے ہمارا وجود ختم ہو جائے گا۔

    انھوں نے کہا بغیر کسی واضح فتح کہ ہم مشرقِ وسطی میں نہیں رہ پائیں گے، اس لیے یقینی بنانا ہوگا کہ مستقبل میں ہم پر کوئی حملہ نہ کرے، خطے میں حماس کے علاوہ بھی ہزاروں جنگ جو ہیں۔

  • مصری اسرائیل کو سرحدی علاقہ نہیں دیں گے: تجزیہ کار

    مصری اسرائیل کو سرحدی علاقہ نہیں دیں گے: تجزیہ کار

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان فلاڈیلفی کوریڈور کا سرحدی علاقہ اسرائیل کے کنٹرول میں ہونا چاہیے، غزہ کو تباہ کرنے والے نیتن یاہو کی طرف سے یہ ایک اور متنازعہ بیان سامنے آیا ہے۔

    بیروت کی امریکن یونیورسٹی میں عالمی روابط کے ڈائریکٹر رمی خوری نے الجزیرہ کو بتایا کہ مصری کبھی قبول نہیں کریں گے کہ یہ علاقہ اسے دے دیا جائے۔

    رمی خوری نے بتایا کہ یہ راہدرای 1979 کے مصر اسرائیل امن معاہدے کے تحت بنائی گئی تھی اور اس پر گشت مصر کی ذمہ داری ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس راہداری کے نیچے سرنگیں بنائی گئی ہیں جو فلسطینیوں کے لیے دنیا کی طرف نکلنے کا واحد راستہ ہے۔

    نیتن یاہو نے غزہ اور مصر کے درمیان سرحدی علاقوں کے کنٹرول کی خواہش ظاہر کر دی

    خوری کے مطابق یہ نیتن یاہو کی جانب سے ایک اور منصوبہ ہے، وہ اس طرح کے منصوبے پیش کر کے دراصل ’مختلف سامعین‘ کو مذاکرات کی طرف لانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ تاہم بوسٹن سے الجزیرہ کے ساتھ گفتگو کرنے والے خوری نے کہا کہ انھیں بالکل نہیں لگتا کہ لوگ اسرائیل کو عرب سرزمین پر مزید علاقائی کنٹرول دینا چاہیں گے۔

    خوری کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو عرب سرزمین سے باہر نکلنا چاہیے، اور سیاسی مذاکرات کرنے چاہیئں، اسی طرح ہی اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کو ان کے حقوق مل سکیں گے۔ مصریوں نے بھی اسرائیل کے ساتھ امن قائم کر کے اپنے حقوق حاصل کیے تھے۔

  • حماس کی فوجی صلاحیتوں میں کمی کے کوئی آثار نہیں: نیویارک ٹائمز کی رپورٹ

    حماس کی فوجی صلاحیتوں میں کمی کے کوئی آثار نہیں: نیویارک ٹائمز کی رپورٹ

    نیویارک: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے سابق فوجی اور انٹیلیجنس حکام نے اعتراف کیا کہ حماس کی فوجی صلاحیتوں میں کمی کے کوئی آثار نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے سابق فوجی اور انٹیلیجنس حکام نے اعتراف کیا ہے کہ حماس کی فوجی صلاحیتوں میں کمی کے کوئی آثار نہیں ہیں، پیشہ ورانہ اعتبار سے حماس کی صلاحیت پر انھیں کریڈٹ دیا جانا چاہیے۔

    امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 2 سابق اسرائیلی فوجی اور انٹیلیجنس افسران نے حماس کو تباہ کرنے کا اسرائیلی دعویٰ غلط قرار دے دیا ہے، اور کہا کہ ہم روزانہ سخت مزاحمت کا سامنا کر رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ غزہ کی فوجی قیادت کے لیے حماس کی فوجی قوت میں کوئی فرق نہیں آیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1987 میں بننے والی تنظیم حماس کی قیادت کو کئی بار ختم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن یہ کوششیں ناکام رہیں، سیاسی اور عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ حماس کی تنظیم کا ڈھانچہ اسی طرح کے ہنگامی حالات کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں اس خدشے کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ جس طرح اسرائیل غزہ جنگ میں شہری آبادی کو تباہ کر رہا ہے، اس تباہ کن ہتھکنڈے کا نتیجہ حماس کے حق میں نکل سکتا ہے اور حماس کو متاثرین میں سے مزید جنگجو ملیں گے۔

    غزہ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف امریکا کے مختلف شہروں میں شدید رد عمل

    رپورٹ کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ کا اگر اسرائیل کو کوئی بہترین نتیجہ مل سکتا ہے تو وہ یہ ہے کہ حماس کی عسکری صلاحیت ختم ہو تاکہ وہ آئندہ 7 اکتوبر جیسا کوئی تباہ کن حملہ نہ کر سکے، لیکن تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اتنا سا مقصد بھی کسی نعرے سے کم نہیں ہے۔