Tag: Israel

  • اسرائیل کو زمینی کارروائی میں ناکامی کا سامنا

    اسرائیل کو زمینی کارروائی میں ناکامی کا سامنا

    فلسطین کے محصور شہر غزہ میں 83 ویں روز بھی اسرائیلی بمباری رک نہ سکی، تاہم وحشیانہ بمباریوں میں شہری قتل عام کے باوجود صہیونی فورسز کو زمینی کارروائی میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں حماس کی قوت توڑنے میں ناکام اسرائیلی فورسز نے زمینی آپریشن کا دائرہ وسطی غزہ تک پھیلا دیا ہے، گزشتہ رات خان یونس میں العمل اسپتال کے نزدیک صہیونی حملے میں مزید 20 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ غزہ میں 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 21,110 فلسطینی شہید اور 55,243 زخمی ہو چکے ہیں۔

    المغازی، نصیرات کیمپ اور رفح کی رہائشی عمارتوں پر فائرنگ اور بمباری کی گئی، حملے کے بعد بے گھر فلسطینیوں کے خیموں میں آگ بھڑک اٹھی۔ مغربی کناروں کے شہروں جنین، نابلس اور رام اللہ میں بھی اسرائیلی فوجیوں کی کارروائیاں جاری رہیں، تاہم جواب میں غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے مزید 10 صہیونی فوجی اہلکاروں کو نشانہ بنا ڈالا، کئی اسرائیلی ٹینک اور ڈرون بھی تباہ کر دیے۔

    شہید فلسطینیوں کی تعداد21 ہزار سے تجاوز کرگئی

    القدس بریگیڈ نے یہودی فوج کا ایک اور ڈرون مار گرانے کی ویڈیو جاری کی ہے، ادھر حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی بیرکس تباہ کر دیے۔ اسرائیلی جنگی کابینہ کے وزیر کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ جاری رہے گی اور اس میں توسیع ہوگی، وزیر نے یہ بھی دھمکی دی کہ لبنان حزب اللہ کو سرحد سے دور نہیں کرے گا تو اسرائیلی فوج کرے گی۔

  • غزہ کے بچوں اور بوڑھوں سے تضحیک آمیز اسرائیلی سلوک کی ایک اور ویڈیو

    غزہ کے بچوں اور بوڑھوں سے تضحیک آمیز اسرائیلی سلوک کی ایک اور ویڈیو

    غزہ کے مرد و خواتین، بچوں اور بوڑھوں سے تضحیک آمیز اسرائیلی سلوک کی ایک اور ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    صہیونی فورسز جہاں ایک طرف دو ماہ سے مسلسل غزہ پر بمباری کر رہی ہیں، وہاں دوسری طرف پکڑے گئے فلسطینیوں کے ساتھ انتہائی تضحیک آمیز سلوک بھی روا رکھ رہی ہیں جو عالمی سطح پر انسانیت کو شرما رہا ہے۔

    ایک نئی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں ایک اسٹیڈیم میں بچے اور بڑوں کو برہنہ کر کے قطار میں کھڑا کر کے مارچ کرتے دیکھا جا سکتا ہے، اسرائیل کی قید سے واپس غزہ آنے والے فلسطینیوں نے بھی بدترین تشدد کی شکایت کی ہے۔

    فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ انھیں برہنہ کر کے ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اور اندر سے توڑنے کے لیے غیر انسانی حربے آزمائے گئے۔

    امریکا نے اپاچی ہیلی کاپٹرز کے لیے اسرائیلی درخواست مسترد کر دی، اسرائیلی اخبار کا دعویٰ

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ رات بھی خان یونس، البریج اور نصیرات کیمپ پر وحشیانہ بمباری کی، اور چوبیس گھنٹوں میں ڈھائی سو فلسطینی شہید کر دیے جب کہ پانچ سو زخمی ہو گئے، فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد اکیس ہزار سے بڑھ چکی ہے۔

  • امریکا نے اپاچی ہیلی کاپٹرز کے لیے اسرائیلی درخواست مسترد کر دی، اسرائیلی اخبار کا دعویٰ

    امریکا نے اپاچی ہیلی کاپٹرز کے لیے اسرائیلی درخواست مسترد کر دی، اسرائیلی اخبار کا دعویٰ

    تل ابیب: ایک اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے اپاچی ہیلی کاپٹرز کے لیے اسرائیلی درخواست مسترد کر دی۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے جنگی ہیلی کاپٹروں کی اسرائیلی درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے، اسرائیل کے عبرانی اخبار یدیعوت احرونوتھ نے رپورٹ کیا کہ واشنگٹن نے اپاچی ہیلی کاپٹر حاصل کرنے کی تل ابیب کی درخواست مسترد کر دی ہے۔

    اسرائیل غزہ میں اپنی وحشیانہ جنگ جاری رکھنے کے لیے امریکا سے مزید اپاچی ہیلی کاپٹرز کا خواست گار ہے، تاہم امریکا اس کے لیے تیار نہیں ہے، اب تک امریکا کی جانب سے اسرائیل کی جتنی فوجی امداد کی گئی ہے اس پر اسے ملک کے اندر شدید تنقید کا سامنا ہے۔

    غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 250 فلسطینی شہید ،500 زخمی

    پارلیمنٹ سیشن میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے

    اخبار نے اسرائیلی سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ فی الوقت اس حساس معاملے پر حتمی بات نہیں کی گئی ہے، اور اسرائیل دباؤ ڈال رہا ہے کہ امریکا اسے مزید اپاچی ہیلی کاپٹر فراہم کرے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع نے گزشتہ ہفتے تل ابیب کے دورے کے دوران اپنے امریکی ہم منصب لائیڈ آسٹن کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا تھا۔ آسٹن نے یہ دورہ ایک ایسے وقت میں کیا تھا جب غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں اور گہرے ہوتے انسانی بحران پر غیر ملکی حکومتیں اور بین الاقوامی تنظیمیں سخت تشویش کا اظہار کر رہی ہیں۔

  • اسرائیلی بمباری میں صحافی احمد جمال المدھون سمیت مزید 201 فلسطینی شہید

    اسرائیلی بمباری میں صحافی احمد جمال المدھون سمیت مزید 201 فلسطینی شہید

    غزہ: اسرائیلی بمباری میں صحافی احمد جمال المدھون سمیت مزید 201 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ 79 ویں روز بھی جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں غزہ میں صہیونی فورسز کی وحشیانہ بمباری میں مزید دو سو ایک فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

    غزہ میں صہیونی مظالم رپورٹ کرنے والے صحافی بھی نشانے پر ہیں، گزشتہ رات بمباری میں ایک اور صحافی شہید ہو گئے ہیں، جس سے شہید صحافیوں کی تعداد 101 ہو گئی ہے۔ غزہ میں سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ صحافی احمد جمال المدھون غزہ میں شہید کیے گئے ہیں، صہیونی طیارے نے احمد جمال کے گھر کو نشانہ بنایا۔

    اسرائیل نے حماس کے اہم رہنما حسن الاطرش کو مارنے اور سیکڑوں جنگجوؤں کو گرفتار کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اب تک صہیونی فورسز کی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد غزہ میں 20 ہزار 258 ہے، اور 53,688 زخمی ہوئے، جب کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 303 فلسطینی شہید اور 3,450 زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری طرف 7 اکتوبر کے دن حملوں میں 1,139 (ابتدائی طور پر تعداد 1,400 بتائی گئی تھی) اسرائیلی ہلاک ہوئے، جب کہ غزہ میں زمینی جنگ کے دوران حماس کے ہاتھوں 153 صہیونی فوجی ہلاک اور 8,730 زخمی ہوئے۔

    حوثیوں کا بحیرہ احمر میں 2 بحری جہازوں پر ڈرونز سے حملہ

    ادھر امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل سے شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ کر دیا ہے، تاہم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی چابی امریکا کے پاس ہے، فلسطینیوں کا قتل عام اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں صرف امریکا روک سکتا ہے۔

  • غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے، 2 روز میں 390 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے، 2 روز میں 390 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے جاری ہیں، فلسطین کے اس محصور شہر پر گزشتہ 78 دنوں سے صہیونی فورسز کی جانب سے بمباری ہو رہی ہے، اور گزشتہ 2 روز میں مزید 390 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ دو روز کے دوران غزہ پر وحشیانہ صہیونی بمباری کے نتیجے میں مزید 734 فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں، جبالیہ میں پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کی بمباری سے 16 فلسطینی شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔

    فلسطینی وزارتِ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں منیر البروش زخمی اور بیٹی شہید ہو گئی، خان یونس کے رہائشی علاقے میں بمباری سے تین فلسطینی شہد اور متعدد زخمی ہو گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق شہدا کی مجموعی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ 53 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے العودے اسپتال کے قریب بمباری کی جس میں متعدد فلسطینی شہید ہو گئے، بمباری سے انڈونیشیا اسپتال کا بڑا حصہ منہدم ہو گیا، انتظامیہ بڑے پیمانے پر شہادتوں کا خدشہ ظاہر کر رہی ہے۔

    ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ اسرائیل فوجی کارروائی سے غزہ میں امداد کی تقسیم میں بڑی رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی حالیہ قرارداد میں غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد میں اضافے کا مطالبہ کیا، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ’غزہ میں دستیاب امداد ضرورت کا صرف دس فی صد ہے۔‘

    فلسطینیوں کے حق میں دنیا بھر میں احتجاج اور ریلیاں بھی نکالی جا رہی ہیں، یمن میں ہزاروں افراد نے احتجاج کیا، عمان میں اسرائیلی کے خلاف سیکڑوں افراد نے ریلی میں شرکت کی، مظاہرین نے امریکی سفارت خانے کے باہر اسرائیلی حمایت کے خلاف احتجاج کیا۔ کینیڈا کے شہر وینکوور میں بھی آزاد فلسطین کے نعروں کی گونج رہی۔

    لندن میں ہزاروں شہریوں نے اسرائیل کی حمایت کرنے پر اپنی ہی حکومت کے خلاف احتجاج کیا، برسلز میں شہریوں نے امریکی سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا، واشنگٹن میں صدر بائیڈن کی بچوں کے اسپتال آمد پر احتجاج کیا گیا، فلسطین کی آزادی کے پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین جنگ بندی کا مطالبہ کرتے رہے۔

  • اسرائیل کو مٹ جانا چاہیے، سروے میں امریکی نوجوانوں کی رائے نے دنیا کو چونکا دیا

    اسرائیل کو مٹ جانا چاہیے، سروے میں امریکی نوجوانوں کی رائے نے دنیا کو چونکا دیا

    ہارورڈ یونیورسٹی پریس کی جانب سے ایک سروے جاری کیا گیا ہے جس میں اسرائیل کے مٹ جانے کے حوالے سے امریکی نوجوانوں کی رائے نے دنیا کو چونکا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہارورڈ یونیورسٹی پریس نے ایک سروے جاری کیا ہے جس کے مطابق امریکی نوجوانوں کی اکثریت نے رائے دی ہے کہ اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹ جانا چاہیے۔

    سروے میں امریکی نوجوانوں کی اکثریت نے ’اسرائیل کو ختم کرنے‘ اور اسے فلسطینیوں کے حوالے کرنے کے خیال کی حمایت کی، انھوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو ہی فلسطین کی ساری زمین ملنی چاہیے۔

    18 سے 24 سال کے نوجوانوں نے سروے میں کہا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں نسل کشی کر رہی ہے، 32 فی صد رائے دہندگان نے تنازع کے دو ریاستی حل پر زور دیا، سروے میں 17 فی صد حمایت کے ساتھ یہ رائے بھی آئی کہ عرب ممالک کو فلسطینیوں کو اپنے اندر جذب کرنا چاہیے۔

    غزہ 74 ویں روز بھی اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے گونجتا رہا

    یہ سروے ہارورڈ یونیورسٹی کے ہیرس انسٹی ٹیوٹ اور امریکن پولیٹیکل اسٹڈیز سینٹر کی جانب سے کیا گیا ہے، جس میں خاص طور پر 7 اکتوبر کے واقعات کے بعد سے اسرائیلی قبضے اور فلسطین کے مسئلے پر نوجوان امریکیوں کے خیالات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ پولز سے پتا چلا کہ 18-24 سال کی عمر کے 51 فی صد امریکی نوجوان اسرائیل کو ختم کرنے کے حق میں ہیں، اس سے امریکی نوجوانوں کے جذبات میں نمایاں تبدیلی کی نشان دہی ہوتی ہے۔

    60 فی صد سے زیادہ نوجوان امریکیوں کا خیال تھا کہ حماس کا حملہ جائز تھا اور یہ فلسطینیوں کی مشکلات کا نتیجہ تھا، اور اسرائیل نسل کشی کر رہا ہے، سروے میں تقریباً 67 فی صد نوجوانوں نے کہا کہ یہودی ’ظالم‘ ہیں۔

  • ’’غزہ میں ہر 5 منٹ بعد ایک اسرائیلی فوجی نشانہ بن رہا ہے‘‘ اسرائیلی افسر کی ویڈیو سامنے آ گئی

    ’’غزہ میں ہر 5 منٹ بعد ایک اسرائیلی فوجی نشانہ بن رہا ہے‘‘ اسرائیلی افسر کی ویڈیو سامنے آ گئی

    تل ابیب: ایک اسرائیلی افسر نے جوانوں کو فوج میں بھرتی ہونے کی ترغیب دینے کے لیے تقریر میں کہا کہ ’’غزہ میں ہر 5 منٹ بعد ایک اسرائیلی فوجی نشانہ بن رہا ہے۔‘‘

    تفصیلات کے مطابق ایک اسرائیلی افسر نے اعتراف کیا ہے کہ حماس ہر پانچ منٹ میں اسرائیلی فوجی کو نشانہ بنا رہی ہے، مڈل ایسٹ مانیٹر نے رپورٹ کیا ہے کہ ایریز ایشل نامی اسرائیلی افسر نے جوانوں سے خطاب میں کہا کہ غزہ جنگ میں ہم ہر 5 منٹ میں ایک فوجی کھو رہے ہیں اور 1,300 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افسر نے یہ تقریر تورات کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے سامنے کی، اور ان سے فوج میں بھرتی کی اپیل کی، انھوں نے کہا نوجوان غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے دوران فوج میں بھرتی ہوں، یا فوج کی مدد میں اپنا حصہ ڈالیں۔

    ایریز ایشل نے کہا جو طلبہ جنگ میں جا سکتے ہیں وہ جنگ میں جائیں، نہیں تو فوجیوں کے جنازوں میں شرکت کریں اور زخمی ہونے والوں کی عیادت کرنے جائیں۔

    اسرائیل غزہ میں کون سا حربہ استعمال کر رہا ہے، ہیومن رائٹس واچ کا دل دہلا دینے والا انکشاف

    تاہم فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی فوجی کی تقریر کو ناپسندیدگی دیکھا گیا، اور ان سے درخواست کی گئی کہ وہ یہاں سے چلا جائے۔ واضح رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں جنوبی غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی میں مزید 4 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔

  • اسرائیل غزہ میں کون سا حربہ استعمال کر رہا ہے، ہیومن رائٹس واچ کا دل دہلا دینے والا انکشاف

    اسرائیل غزہ میں کون سا حربہ استعمال کر رہا ہے، ہیومن رائٹس واچ کا دل دہلا دینے والا انکشاف

    غزہ: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایچ آر ڈبلیو نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل غزہ جنگ میں فلسطینیوں کو ’بھوک‘ سے مارنے کا حربہ استعمال کر رہا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق عالمی حقوق گروپ (ہیومن رائٹس واچ) نے پیر کے روز اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ غزہ کی پٹی میں لوگوں کو بھوکا مار کر جنگی جرم کا ارتکاب کر رہا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق ہیومن رائٹس واچ (HRW) نے کہا ہے کہ اسرائیل بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ تنظیم نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں شہریوں کو ’’جنگی حربے کے طور پر‘‘ بھوکا مار رہا ہے، اور یہ حکمت عملی جنگی جرم کے مترادف ہے۔

    اسرائیل اور فلسطین کے لیے ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹر عمر شاکر نے کہا کہ اسرائیل نے دو ماہ سے زیادہ عرصے سے غزہ کی شہری آبادی کو خوراک اور پانی سے محروم کر رکھا ہے، اعلیٰ سطح کے اسرائیلی حکام اس پالیسی کی پشت پناہی کر رہے ہیں، اور یہ پالیسی جنگی حربے کے طور پر شہریوں کو بھوک سے مارنے کے ارادے کی عکاس ہے۔

    روئٹرز نے لکھا ’’وزیر اعظم نیتن یاہو نے ساحلی محصور شہر غزہ پر بمباری اور محاصرے میں کوئی کمی نہ آنے کا عزم ظاہر کیا ہے، وہ شہر جہاں عمارتیں کھنڈرات بن چکی ہیں، اور ہر طرف بھوک کا عالم ہے، اور صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ تقریباً 19,000 فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔‘‘

    امریکا میں قائم ہیومن رائٹس واچ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی افواج جان بوجھ کر پانی، خوراک اور ایندھن کی ترسیل کو روک رہی ہیں، زرعی علاقوں کو تباہ کر رہی ہیں، فورسز نے غزہ کے 2.3 ملین لوگوں کو زندہ رہنے کے لیے ناگزیر چیزوں سے محروم کر رکھا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق اس طرح سے محروم کیا جانا ایک جنگی جرم ہے، اور عالمی رہنماؤں کو اس گھناؤنے جنگی جرم کے خلاف بولنا چاہیے۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مجرمانہ ارادے کے لیے حملہ آور کے اعتراف کی ضرورت نہیں ہوتی، کیوں کہ اس کا اندازہ فوجی مہم کی مجموعی صورت حال سے بھی لگایا جا سکتا ہے۔ اسرائیل کی طرف سے اس رپورٹ پر کوئی فوری ردعمل سامنے نہیں آیا۔

  • اسرائیلی وزیر اعظم نے گھٹنے ٹیک دیے، حماس سے مذاکرات کا اعلان

    اسرائیلی وزیر اعظم نے گھٹنے ٹیک دیے، حماس سے مذاکرات کا اعلان

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے گھٹنے ٹیک دیے، اور حماس سے مذاکرات کا اعلان کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس سے مذاکرات کا اعلان کر دیا ہے، غزہ میں صہیونی فوج کے ہاتھوں تین یرغمالیوں کی ہلاکت کے بعد تل ابیب، یروشلم، حیفہ اور دیگر شہروں میں ہزاروں اسرائیلی سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

    انھوں نے پلے کارڈز اٹھارکھے تھے، اور جنگ بندی کے لیے حماس سے فوری مذاکرات کا مطالبہ کر رہے تھے، اسرائیلی ڈیفنس فورس نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ پر حملے میں تین یرغمالیوں کو خطرہ سمجھ کر مار ڈالا گیا تھا۔ آئی ڈی ایف کے مطابق اسرائیلی یرغمالی سفید کپڑے کا ٹکڑا لہراتے ہوئے مدد کا مطالبہ کر رہے تھے۔

    حماس نے 100 سے زائد اسرائیلی فوجی گاڑیاں تباہ کر دیں

    مظاہرین نے پوری اسرائیلی کابینہ کے خاتمے کا مطالبہ بھی کیا، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس سے مذاکرات جاری ہیں۔

    ادھر قطری وزیر اعظم سے موساد کے سربراہ کی ملاقات ہوئی ہے، قطر نئے قیدیوں کی رہائی کے معاہدے میں ثالثی کر رہا ہے۔ واضح رہے اسرائیلی فوج کے اس اعتراف نے کہ اس نے غلطی سے تین اسرائیلی اسیروں کو ہلاک کر دیا ہے، نہ صرف فوج کے جنگی قواعد پر سوالات اٹھا دیے ہیں بلکہ غزہ میں لڑائی کو ختم کرنے کے لیے وزیر اعظم نیتن یاہو پر بھی دباؤ بڑھا دیا ہے۔

    فوج کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق یوتم ہیم، ایلون شمریز اور سامر طلالکا کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے غلط شناخت کیے جانے کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

    دوسری طرف اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ میں حماس کے ساتھ لڑاھی میں اس کے مزید دو فوجی مارے گئے ہیں، جس کے بعد غزہ میں جنگ کے آغاز سے اب تک ہلاک ہونے والے اسرائیلی اہلکاروں کی کل تعداد 121 ہو گئی ہے۔

  • اسرائیلی فوج نے حماس کی قید میں موجود 3 اسرائیلیوں کو ’غلطی سے‘ ہلاک کرنے کا اعتراف کر لیا

    اسرائیلی فوج نے حماس کی قید میں موجود 3 اسرائیلیوں کو ’غلطی سے‘ ہلاک کرنے کا اعتراف کر لیا

    تل ابیب: اسرائیلی فوج نے حماس کی قید میں موجود 3 اسرائیلیوں کو ’غلطی سے‘ ہلاک کرنے کا اعتراف کر لیا۔

    الجزیرہ اور روئٹرز کے مطابق حماس کے ہاتھوں غزہ میں قید تین اسیروں کو اسرائیلی فوج کی جانب سے ’غلطی سے‘ ہلاک کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے بعد سیکڑوں افراد نے تل ابیب میں احتجاجی مظاہرے کیے۔

    مظاہرین نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں قیدیوں کی رہائی کو ترجیح دے، مظاہرین نے اسیروں سے متعلق نئی بات چیت کے آغاز کا مطالبہ کیا۔

    اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ شجاعیہ میں لڑائی کے دوران آئی ڈی ایف نے غلطی سے تین اسرائیلی یرغمالیوں کو خطرہ سمجھ لیا تھا، تاہم آئی ڈی ایف نے فوری طور پر واقعے کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے، اور اس واقعے سے فوری سبق سیکھا گیا ہے، جب کہ غزہ کی پٹی میں اترنے والے تمام فوجیوں کو اب الرٹ کر دیا گیا ہے۔

    گوگل نے اسرائیلی فوج کے ساتھ ہاتھ ملا لیا، ملازمین سراپا احتجاج بن گئے

    اسرائیلی فوج نے یرغمالیوں میں سے دو کی شناخت بھی جاری کی ہے، یوتم ہیم اور سامر الطلقا الطلالقہ کو حماس نے 7 اکتوبر کو مختلف علاقوں سے اغوا کیا تھا۔ فوج نے ایک بیان میں کہا کہ خاندان کی درخواست پر تیسرے یرغمالی کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

    غزہ میں اسکول پر اسرائیلی بمباری سے الجزیرہ کا کیمرہ مین سامر أبو دقہ شہید

    مظاہرین نے نے تل ابیب میں شہر کی ایک مرکزی سڑک کو بلاک کر دیا تھا، احتجاج کرنے والے ایک اسرائیلی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا میں یہ کہوں گا کہ وزیر اعظم نیتن یاہو ہر اس چیز کے ذمہ دار ہیں جو ہو رہا ہے اور جو ہوا، اور اب بھی ہو رہا ہے، اس کے ہاتھوں پر بہت خون ہے، اور اسے اب استعفیٰ دے دینا چاہیے۔