Tag: Israel

  • طوفان الاقصیٰ آپریشن فلسطینیوں کا جائز دفاع ہے: ایرانی صدر

    طوفان الاقصیٰ آپریشن فلسطینیوں کا جائز دفاع ہے: ایرانی صدر

    تہران: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کو فلسطینیوں کا جائز دفاع قرار دے دیا۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن فلسطینیوں کا جائز دفاع ہے، اس آپریشن نے اسرائیل کی برتری کو تہس نہس کر دیا۔

    ایرانی صدر نے مزید کہا کہ غزہ میں صہیونی فوج نے جس قتل عام کا ارتکاب کیا ہے اس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی، اس کے باوجود صہیونی ریاست کو کوئی فتح حاصل نہیں ہوئی۔

    ابراہیم رئیسی نے غزہ میں وحشیانہ بمباری میں شہریوں کی ہلاکتوں پر سخت رد عمل میں کہا کہ عورتوں اور بچوں کو قتل کرنا بزدلی ہے، فتح نہیں۔

    غزہ میں 48 ویں روز بھی اسرائیلی فورسز کی بمباری جاری، الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر گرفتار

    واضح رہے کہ اسرائیل نے حماس کے ساتھ غزہ میں عارضی جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کل تک مؤخر کر دیا ہے، فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کی فہرست نہ ملنے کے باعث جنگ بندی میں تاخیر کی گئی ہے، جب کہ امریکا کے سینئر اہلکار کے مطابق اسرائیل کو اب تک فلسطینی یرغمالیوں کے پہلے گروپ کے نام نہیں ملے ہیں۔

  • غزہ میں 48 ویں روز بھی اسرائیلی فورسز کی بمباری جاری، الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر گرفتار

    غزہ میں 48 ویں روز بھی اسرائیلی فورسز کی بمباری جاری، الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر گرفتار

    غزہ: فلسطین کے محصور شہر غزہ میں حماس اور اسرائیل کے مابین جنگ میں وقفے کے معاہدے کے بعد بھی صہیونی فورسز کی جانب سے نہتے شہریوں پر بمباری جاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں 48 ویں روز بھی اسرائیلی فورسز کی بمباری جاری رہی، اسرائیلی فورسز نے محصور شہر کے سب سے بڑے الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ کو بھی گرفتار کر لیا۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی حکام نے اس سے قبل کہا تھا کہ قطر کی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کے تحت جمعے سے پہلے غزہ کے کسی بھی قیدی کو رہا نہیں کیا جائے گا۔

    اسرائیل فلسطینی علاقوں اور مقبوضہ مغربی کنارے پر مہلک فضائی حملے اور شدید گولہ باری جاری رکھے ہوئے ہے، جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر ابو قمر اسٹریٹ کو نشانہ بنانے والی تازہ ترین اسرائیلی بمباری میں کم از کم 4 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ 7 اکتوبر سے غزہ میں 14,500 سے زیادہ لوگ شہید ہو چکے ہیں۔

    اسرائیل کا جمعہ سے قبل غزہ کے قیدیوں کو رہا نہ کرنے کا فیصلہ

    ادھر فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے انڈونیشیا اسپتال 4 گھنٹے میں خالی کرنے کی دھمکی دی ہے، جہاں 65 لاشیں اور 200 مریض موجود ہیں، عرب میڈیا کے مطابق الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ سمیت دیگر کئی ڈاکٹرز کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    جنگ کے وقفے میں تاخیر کے حوالے سے فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں آج سے جنگ میں وقفہ اور قیدیوں کا تبادلہ ہونا تھا، لیکن اسرائیلی قیدیوں کی فہرست نہ ملنے کے باعث تاخیر کی گئی۔

  • ویڈیو: حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی پوائنٹ کو میزائلوں سے نشانہ بنا دیا

    ویڈیو: حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی پوائنٹ کو میزائلوں سے نشانہ بنا دیا

    حزب اللہ کی جانب سے جاری ہونے والی ایک ویڈیو سے معلوم ہوتا ہے کہ مزاحمتی تنظیم نے اسرائیلی فوجی پوائنٹ کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے بھی اسرائیلی سرحدی علاقوں میں غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ جارحیت کا بدلہ لیتے ہوئے اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا۔

    میزائل حملے سے اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، ایک اور ویڈیو میں تباہی کے مناظر بھی دکھائے گئے ہیں جو ان راکٹ حملوں سے ہوئی ہے۔

    دوسری طرف حماس کے القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ 3 روز کے دوران انھوں نے اسرائیل کی 60 فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔

    حوثیوں نے اسرائیلی بحری جہاز کو ہائی جیک کرنے کی فوٹیج جاری کر دی

  • اسرائیل سے جنگ بندی معاہدے کے قریب ہیں، اسماعیل ہنیہ کا بیان سامنے آ گیا

    اسرائیل سے جنگ بندی معاہدے کے قریب ہیں، اسماعیل ہنیہ کا بیان سامنے آ گیا

    قطر: فلسطینی تنظیم حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے کہ حماس اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے قریب پہنچنے والی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کے روز روئٹرز کو بھیجے گئے ایک بیان اور ٹیلی گرام پر جاری بیان میں اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل سے جنگ بندی معاہدے کے قریب ہیں، قطری حکام تک اپنا پیغام پہنچا دیا ہے۔

    بیان میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں، تاہم حماس کے ایک رکن نے الجزیرہ ٹی وی کو بتایا کہ مذاکرات جن نکات پر کیے جا رہے ہیں ان میں جنگ بندی کا عرصہ، غزہ میں امداد کی ترسیل کے انتظامات اور اسرائیل میں فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ شامل ہیں۔ حماس کے رکن عصات الرشیق نے کہا کہ دونوں فریق خواتین اور بچوں کو آزاد کریں گے اور قطر کی طرف سے تفصیلات کا اعلان کیا جائے گا، جو مذاکرات میں ثالثی کر رہا ہے۔

    چند دن پہلے حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی تردید کی گئی تھی، ممکنہ جنگ بندی کے معاہدے کے قریب پہنچنے کی خبر ایسے وقت سامنے آئی جب منگل کی صبح غزہ میں نصیرات کیمپ پر نصف شب کو اسرائیلی بمباری میں 17 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ قریب ہے، جو بائیڈن

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مذاکرات کار ایک معاہدے کے قریب پہنچ رہے ہیں، جس کے تحت ممکن ہے کہ حماس غزہ سے درجنوں بچوں سمیت 75 قیدیوں کو رہا کرے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک کوئی حتمی معاہدہ نہیں ہوا لیکن مذاکرات آگے بڑھ رہے ہیں، اور قطر اور امریکا کی مدد سے ہونے والے معاہدے کے تحت آئندہ ہفتے کے اوائل تک لوگوں کو رہا کیا جا سکتا ہے۔

  • ویڈیو: غزہ کا موسم بدل گیا

    ویڈیو: غزہ کا موسم بدل گیا

    غزہ: گزشتہ رات فلسطین کے محصور شہر غزہ پر جہاں ایک طرف صہیونی فورسز کی جانب سے بمباری جاری تھی وہاں دوسری طرف بارش بھی برسنے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق صہیونی فورسز کی وحشیانہ بمباری کی زد پر رہنے والے شہر غزہ میں لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے، گزشتہ رات اچانک بارش شروع ہونے کے بعد موسم بدل گیا ہے اور سردی میں اضافہ ہو گیا۔

    غزہ میں اسرائیلی طیاروں کی خوف ناک بمباری کے دوران لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے بارش کے بعد سردی اور ٹھنڈی ہوائیں مظلوم فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہیں۔

    گزشتہ رات شدید بارش اور سرد موسم کے درمیان غزہ پٹی کے جنوب میں واقع رفح میں اسرائیلی بمباری میں 17 سے زیادہ معصوم شہریوں کا بے دردی سے قتل کیا گیا۔

    بے گھر، بے یار و مددگار، مشکلات، مسائل اور تاریخ کے بدترین بحران سے نبرد آزما غزہ کے عوام کی صورت حال دیکھنے والوں کو غم زدہ کر رہی ہے۔

  • اسرائیل کی حمایت پر صدر بائیڈن کی مقبولیت نئی کم ترین سطح پر

    اسرائیل کی حمایت پر صدر بائیڈن کی مقبولیت نئی کم ترین سطح پر

    واشنگٹن: اسرائیل کی حمایت پر امریکی صدر جو بائیڈن کو بڑے نقصان کا سامنا ہے، ان کی مقبولیت نئی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔

    غزہ میں اسرائیلی کارروائی کی حمایت کا یہ نتیجہ نکلا ہے کہ صدر بائیڈن کی مقبولیت نئی کم ترین سطح پر آ گئی، امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جو بائیڈن کی شرح مقبولیت میں 40 فی صد کمی ہوئی ہے۔

    غزہ میں اسرائیلی بربریت اور جارحیت کے دفاع اور حمایت نے امریکی صدر جو بائیڈن کو مشکل میں ڈال دیا ہے، 70 فی صد امریکی جو بائیڈن کے جنگ سے نمٹنے کے طریقہ کار سے متفق نہیں ہیں۔

    ڈیموکریٹک پارٹی کے ووٹرز کے درمیان بائیڈن کی شرح مقبولیت میں چالیس فی صد نمایاں کمی ہوئی ہے، مقبولیت میں یہ کمی ان کی عہدِ صدارت کی کم ترین سطح پر ہے، سروے میں شامل امریکیوں کی اکثریت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے حد سے تجاوز کر گئے ہیں۔

    این بی سی نیوز کے مطابق بائیڈن سے دوری ڈیموکریٹس کے درمیان سب سے زیادہ واضح ہے، جن میں سے اکثریت کا خیال ہے کہ اسرائیل غزہ میں اپنی فوجی کارروائی میں بہت آگے نکل گیا ہے، 18 سے 34 سال کی عمر کے ووٹروں میں 70 فی صد نے حماس اسرائیل جنگ سے نمٹنے کا بائیڈن کا طریقہ کار ناپسند کیا۔

  • غزہ میں صہیونی بمباری کا 44 واں روز، شہدا کی تعداد 12 ہزار 300 ہو گئی

    غزہ میں صہیونی بمباری کا 44 واں روز، شہدا کی تعداد 12 ہزار 300 ہو گئی

    غزہ میں صہیونی فورسز کی جانب سے 44 ویں روز بھی بمباری جاری ہے، جس سے شہدا کی مجموعی تعداد 12 ہزار 300 ہو گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں چوالیس روز سے اسرائیلی بمباری جاری ہے، صبح ہوتے ہی صہیونی فورسز نے انڈونیشیا اسپتال پر بم برسا دیے، نابلس میں بھی فضائی حملے میں 5 فلسطینی شہید کر دیے گئے، چوبیس گھنٹوں میں مزید 300 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔

    گزشتہ روز اسرائیل کے لڑاکا طیاروں نے جبالیہ کیمپ، اقوام متحدہ کے اسکول اور خان یونس کے علاقوں پر بم برسائے، شہدا میں ایک ہی خاندان کے 32 افراد بھی شامل ہیں۔

    الشفا اسپتال سے مریضوں، طبی عملے اور ہزاروں بے گھر افراد کا جبری انخلا عمل میں لایا گیا، اسپتال کو صہیونی فوجی اڈے میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ادھر اسرائیلی وزیر اعظم نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے رہائی کے معاہدے کی تردید کر دی ہے، جب کہ واشنگٹن پوسٹ نے اسرائیل حماس اور امریکا کے درمیان معاہدے کی خبر دی تھی۔

    حماس کا 7 اکتوبر حملہ، میوزک فیسٹیول شرکا پر اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹر سے فائرنگ کا انکشاف

    حماس ترجمان اسامہ حمدان اسرائیل کو نازیوں کی نئی شکل قرار دیا جو غزہ میں نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے۔ غزہ میں اسرائیلی فوج کو حماس کے جاں بازوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا بھی سامنا ہے، حماس کے حملوں میں ہلاک فوجیوں کی تعداد 58 ہو چکی ہے۔

    صہیونی فوج کے حملوں سے اسرائیلی یرغمالیوں کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے غزہ میں قیدیوں کے ذمہ دار گروہوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے، اسرائیلی قیدیوں اور ان کو رکھنے والوں کے ساتھ کیا ہوا معلوم نہیں۔

  • حماس کا 7 اکتوبر حملہ، میوزک فیسٹیول شرکا پر اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹر سے فائرنگ کا انکشاف

    حماس کا 7 اکتوبر حملہ، میوزک فیسٹیول شرکا پر اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹر سے فائرنگ کا انکشاف

    یروشلم: اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے وقت میوزک فیسٹیول کے شرکا پر اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹر کی جانب سے فائرنگ کی گئی تھی جس میں متعدد اسرائیلی ہلاک ہوئے۔

    الجزیرہ نے اسرائیلی اخبار ہاریٹز کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ حماس حملے کے حوالے سے کی جانے والی اسرائیلی پولیس کی تحقیقات میں یہ معلوم ہوا ہے کہ ایک اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹر نے حملہ آوروں پر فائرنگ کی، لیکن میلے میں شریک کچھ لوگوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

    یہ تحقیقات فیسٹیول میں شریک نہتے لوگوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے کی گئی ہے، اس میں ایک نامعلوم پولیس اہلکار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ رمات ڈیوڈ اڈے سے پہنچنے والے جنگی ہیلی کاپٹر نے افراتفری میں بھاگنے والے شرکا پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ پولیس رپورٹ میں حملے میں مرنے والوں کی تعداد 270 سے بڑھا کر 364 بتائی گئی ہے، جن میں 17 پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔

    حماس اسرائیل معاہدہ طے پایا یا نہیں؟ متضاد خبریں

    اس رپورٹ میں ایک طرف جہاں صہیونی فوج کی دہشت گردی بے نقاب ہوئی ہے وہاں دوسرا اہم انکشاف یہ سامنے آیا ہے کہ حماس کا غزہ کے قریب جاری میوزک فیسٹیول پر حملے کا نہ کوئی ارادہ تھا نہ ہی انھیں اس میلے سے متعلق کوئی اطلاع تھی۔

    اس ہفتے اسرائیل کے چینل 12 کو حاصل ہونے والی اس حملے سے متعلق اسرائیلی پولیس کی پہلی رپورٹ کے مطابق فلسطینی جنگجوؤں کا اصل ہدف غزہ کی سرحد کے قریب واقع زرعی کمیونٹی ریئم اور آس پاس کے دیگر دیہات تھے، انھیں میوزک فیسٹیول کے بارے میں پتا اس وقت چلا جب وہ ڈرونز اڑا رہے تھے اور پیراشوٹ کے ذریعے اسرائیل میں اتر رہے تھے۔

    امریکی صدر نے فلسطین میں امن کے لیے نئی فلسطینی اتھارٹی کے قیام کا مطالبہ کر دیا

    اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے رپورٹ کیا کہ حماس کے گرفتار ارکان سے پتا چلا کہ اس تقریب کو نشانہ بنانے کا منصوبہ نہیں بنایا گیا تھا، پولیس کو شہید ہونے والے حماس ارکان کی لاشوں پر ہدف والے مقامات کے نقشے ملے، لیکن ایسا کوئی بھی نقشہ فیسٹیول کی جگہ کا نہیں ملا، نیز، حماس کے جاں باز سرحد کی سمت سے نہیں بلکہ قریبی شاہراہ سے فیسٹیول کے قریب پہنچے تھے۔

    رپورٹ میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا کہ فیسٹیول اصل میں صرف 2 دن یعنی جمعرات اور جمعہ کو ہونا تھا، لیکن منگل کو اچانک پروگرام میں تبدیلی کر دی گئی اور اس میں ہفتے کا دن بھی شامل کر دیا گیا۔ حماس کے حملے سے قبل 4400 شرکا میں سے اکثر چلے گئے تھے، پولیس رپورٹ کے مطابق جب پہلا راکٹ حملہ ہوا تو اس کے 4 منٹ بعد فیسیٹول کے لوگوں کو کہا گیا کہ وہ منتشر ہو کر چلے جائیں۔

  • 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 12 ہزار ہو گئی

    7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 12 ہزار ہو گئی

    فلسطین کے محصور شہر غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 12 ہزار ہو گئی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق عالمی برادری غزہ میں 43 ویں روز بھی اسرائیلی بمباری روکنے میں ناکام رہی ہے، رات بھر اسرائیلی فورسز غزہ پٹی پر بم برساتی رہی، خان یونس میں اسرائیلی بمباری میں مزید 26 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں زیادہ تر بچے شامل تھے۔

    محصور غزہ پر اسرائیل کی بمباری اور زمینی حملوں میں اب تک کم از کم 12,000 فلسطینی جانیں کھو چکے ہیں، جن میں 5,000 بچے اور 3,300 خواتین شامل ہیں، جب کہ 30 ہزار زخمی ہوئے اور 3750 لا پتا ہیں۔

    ترک میڈیا کے مطابق تازہ ترین اعداد و شمار غزہ میں سرکاری میڈیا کے دفتر سے جاری کیے گئے ہیں، گزستہ رات النصرت میں رہائشی عمارت پر بمباری ہوئی، جس میں بیس فلسطینی شہید ہوئے، اور ہزاروں افراد ملبے تلے دب گئے ہیں، بالاٹیا کیمپ پر بھی بم برسائے گئے۔

    الشفا اسپتال میں اسرائیلی فورسز کا دھاوا برقرار ہے، اسرائیلی فورسز نے مسلسل چوتھے روز بھی الشفا اسپتال پر قبضہ جمائے رکھا، اقوام متحدہ کے مطابق ایک ہفتے میں بجلی نہ ہونے سے الشفا اسپتال میں چار نومولود سمیت 40 مریض جاں بحق ہوئے، الشفا اسپتال کے منیجر کا کہنا ہے کہ وہ تباہ ہو رہے ہیں جنگ روکی جائے۔

    جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل فوجی ہر حد پار گئے، گزشتہ رات مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ میں اذان کے دوران اسرائیلی فوجی نے مسجد پر گرینیڈ پھینک دیا، جس سے مسجد کے اندر زبردست دھماکا ہوا، اس کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔

    غزہ میں صورت حال بد سے بدتر ہو رہی ہے، مریضوں کو تنہا نہ چھوڑنے والے ڈاکٹر بھی شہید ہو رہے ہیں، الشفا اسپتال سے وابستہ ڈاکٹر حمام اللّٰہ اسرائیلی بم باری میں اہلِ خانہ سمیت شہید ہو گئے، 36 سالہ ڈاکٹر حمام اللّٰہ نے اسرائیلی دھمکیوں کی پرواہ کیے بغیر زخمی فلسطینیوں کے علاج کو ترجیح دی تھی، اپنے آخری انٹرویو میں شہید ڈاکٹر نے کہا تھا کہ مریضوں کو چھوڑ کر نہیں جاؤں گا، انھیں میری ضرورت ہے۔

  • ’کاش میرا دل ان کے دل جیسا ہوتا‘ غزہ سے واپسی پر امریکی نرس کا سی این این کو دل دہلا دینے والا انٹرویو

    ’کاش میرا دل ان کے دل جیسا ہوتا‘ غزہ سے واپسی پر امریکی نرس کا سی این این کو دل دہلا دینے والا انٹرویو

    دنیا کے سب سے بڑے محصور شہر غزہ میں صہیونی بربریت کے ہاتھوں انسانیت مٹتی جا رہی ہے، اور دنیا بھر کے لوگ رنگ و نسل، اور مذہب سے مبرا ہو کر اس پر چیخ اٹھے ہیں، ایک امریکی نرس نے بھی غزہ میں خدمات انجام دینے کے بعد واپسی پر اپنا دل کھول کر رکھ دیا ہے۔

    لہو لہو فسلطینی شہر غزہ میں ’ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز‘ کے تحت کام کرنے والی ایک نرس ایملی کالہان نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو میں منگل کو کہا ’’ان کا دل ابھی بھی غزہ ہی میں ہے، غزہ کے شہری بہترین لوگ ہیں۔‘‘

    غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ بمباری نے امریکی نرس کو جذباتی کر دیا، غزہ کے لوگوں کی بہادری اور بلند حوصلوں پر بولیں کہ کاش ان کا دل بھی غزہ کے لوگوں کے دل جیسا ہوتا۔

    گزشتہ ہفتے امریکا لوٹنے والی نرس نے کہا ’’اپنی جان کی پروا کیے بغیر طبی عملہ غزہ میں رکا ہے، اور میرا دل ابھی بھی غزہ میں ہے، غزہ کے شہری بہترین لوگ ہیں، کاش میرا دل بھی ان کے دل جیسا ہوتا۔‘‘ انھوں نے کہا کہ جو طبی عملہ غزہ میں رہ گیا ہے اسے معلوم ہے کہ اسرائیلی حملوں کے سبب ان کی جانوں کو بھی خطرہ ہے، لیکن پھر بھی انھوں نے غزہ میں رہنے کو ترجیح دی۔

    امریکی نرس ایملی نے تقریباً ایک ماہ تک غزہ میں کام کیا، انھوں نے انٹرویو میں ان خوفناک حالات کے بارے میں بات کی جس میں فلسطینی شہری زندگی گزار رہے ہیں۔ انھوں نے کہا ’’مجھے واضح طور پر راحت کا احساس ہے کہ میں گھر ہوں اور میں اپنے خاندان کے ساتھ ہوں اور 26 دنوں میں پہلی بار خود کو محفوظ محسوس کر رہی ہوں۔ لیکن میں اس بات میں کوئی خوشی محسوس نہیں کر رہی ہوں، کیوں کہ میرا محفوظ رہنا لوگوں کو پیچھے چھوڑ آنے کا نتیجہ ہے۔‘‘

    فلسطینی بچوں نے دنیا تک اپنی آواز پہنچانے کے لیے پریس کانفرنس کر ڈالی

    ایملی کالہان نے بتایا کہ وہ اپنی ٹیم کے ساتھ جنوب میں ایک پناہ گزین کیمپ میں منتقل ہوئی، اس کیمپ میں 35,000 بے گھر لوگ مقیم تھے اور اب اس کیمپ میں 50,000 لوگ پناہ لینے پر مجبور ہیں، یہاں وسائل کی اتنی کمی تھی کہ لوگوں کو ہر 12 میں سے صرف 2 گھنٹے پانی تک رسائی حاصل تھی۔ ایملی نے کہا اسپتال بھرے ہوئے تھے اور لوگوں کو علاج کے فوراً بعد ڈسچارج کرنا پڑتا تھا، اس لیے لوگ بالخصوص بچے بغیر صحت یاب ہوئے، جلنے اور دیگر تازہ زخموں کے ساتھ کیمپ میں ادھر ادھر گھومتے دکھائی دیتے تھے۔

    ایملی نے اپنے فلسطینی ساتھیوں کی بے مثال قربانی کے حوالے سے کہا کہ اگر وہ نہ ہوتے تو ہم ایک ہفتے کے اندر مر جاتے، ایملی نے کہا فلسطینی ساتھیوں نے غیر ملکی ڈاکٹروں اور نرسوں کے زندہ رہنے کے لیے بڑی قربانیاں دیں، سپلائی ختم ہونے پر ہمارے لیے خوراک اور پانی تلاش کر کے دیتے تھے اور انخلا کے وقت بسوں پر محفوظ لے جانے کے لیے جانیں خطرے میں ڈالتے تھے۔