Tag: Israel

  • غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دنیا متحد ہونا شرع ہو گئی

    غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دنیا متحد ہونا شرع ہو گئی

    غزہ: صہیونی فورسز کی جانب سے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں دنیا متحد ہونا شرع ہو گئی ہے، اور اسرائیل کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے آشکار ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کی حمایت اور غزہ کے عوام کی نسل کشی کے خلاف عالمی سطح‌ پر صہیونی حکومت کی مذمت میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

    مغربی کنارے کے شہر تلکرم میں اپنے مظلوم بھائیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مارچ میں فلسطینیوں‌ نے پرچم اٹھا کر اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کی، امریکی وزیرِ خارجہ کے دورہ عراق کے موقع پر دارالحکومت بغداد میں بڑا مظاہرہ کیا گیا، انٹونی بلنکن جب بغداد کے دورے کے بعد جب ترکیے پہنچے تو وہاں بھی ان کو مظاہروں کا سامنا کرنا پڑا، ترکیے کے بڑے شہر ادرنا کے شہریوں نے احتجاج کے دوران امریکی ایئر بیس پر دھاوا بول دیا۔

    غزہ کے دفاع میں برطانوی عوام کی جانب سے بھی پرجوش حمایت جاری ہے، لندن کے بعد ایڈنبرا میں ہزاروں شہری ٹرین اسٹیشن پر جمع ہوئے، مظاہرین صہیونی حکومت کے خلاف اور فلسطین کے حق میں نعرے لگاتے رہے، ایمسٹرڈیم اور نیدرلینڈز میں بھی نہتے مظلوم بے بس فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کیے گئے۔

    فلسطینی بچے بھی اتنے ہی اہم ہیں ، جتنے اسرائیلی اور امریکی بچے، امریکی سینیٹر برنی سینڈرز پھٹ پڑے

    ادھر اقوام متحدہ نے ایک بار پھر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ہے، اقوام متحدہ کی مختلف ایجنسیوں کے سربراہان نے اتوار کو کہا کہ غزہ میں ایک پوری آبادی محصور اور حملوں کا شکار ہے، وہ زندہ رہنے کے لیے ضروری اشیا تک رسائی سے محروم ہیں، ان کے گھروں، پناہ گاہوں، اسپتالوں اور عبادت گاہوں پر بمباری کی جا رہی ہے۔

    یو این ایجنسیوں‌ کے سربراہان نے کہا یہ ناقابل قبول ہے، غزہ میں مزید خوراک، پانی، ادویات اور ایندھن لے جانے کی اجازت دی جانی چاہیے، تاکہ محصور آبادی کی مدد کی جا سکے، ہمیں انسانی بنیادوں پر فوراً جنگ بندی کی ضرورت ہے۔

  • غزہ میں اسرائیل کے میجر سمیت مزید 4 فوجی ہلاک

    غزہ میں اسرائیل کے میجر سمیت مزید 4 فوجی ہلاک

    غزہ: فلسطین کے محصور شہر غزہ میں حماس کے ہاتھوں اسرائیل کے میجر سمیت مزید 4 فوجی ہلاک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں جاری لڑائی میں اپنے مزید چار فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے، جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک ہلاک فوجیوں کی تعداد 345 ہو گئی ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق شمالی غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران ہلاک فوجیوں میں کمپنی کمانڈر میجر یہودا نتن کوہن، ماسٹر سارجنٹ لیور آرازی، اسٹاف سارجنٹ گیلاد نیہمیا نطزان اور اسٹاف سارجنٹ یونادو راز شامل ہیں۔

    گزشتہ ہفتے سے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی زمینی کارروائی میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد اٹھائیس ہو گئی ہے، آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ غزہ میں الگ الگ جھڑپوں میں دیگر دو فوجی شدید زخمی بھی ہوئے۔

    ادھر حماس کے القسام بریگیڈ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں لڑائی کے دوران گزشتہ 2 دن میں 24 اسرائیلی فوجی گاڑیاں اور ٹینک تباہ کر دیے گئے ہیں، مجاہدین غزہ کے شمال مغرب اور جنوب میں اگلے محاذوں پر لڑ رہے ہیں۔

    اسرائیل کی غزہ پر ایٹمی حملے کی دھمکی

    ترجمان کے مطابق اسنائپرز رہائشی عمارتوں اور دیگر مقامات پر اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، جب کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بمباری میں 60 یرغمالی بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • حزب الله کا اسرائيل پر پہلی بار طاقت ور میزائل حملہ

    حزب الله کا اسرائيل پر پہلی بار طاقت ور میزائل حملہ

    بیروت: حزب الله نے اسرائيل پر پہلی بار طاقت ور میزائل حملہ کیا ہے، لبنان سے برکان میزائل سے اسرائیلی فوج کو نشانہ بنایا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لبنان کی حزب اللہ نے کہا کہ اس نے ہفتے کے روز لبنان کی سرحد پر اسرائیلی پوزیشنوں پر برکان میزائل سے حملے کیے، یہ میزائل 500 سے 2000 میٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق میزائل سے دو اسرائیلی فوجی چوکیاں تباہ ہو گئیں، جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیلی طیاروں نے بھی لبنان کی سرحد پر بمباری کی۔

    روئٹرز کے مطابق حزب اللہ کے حملوں سے واقف ایک لبنانی ذریعہ نے بتایا کہ اس گروپ نے ایک طاقت ور میزائل داغا تھا، جسے ابھی تک لڑائی میں استعمال نہیں کیا گیا تھا، اسرائیلی پوزیشنوں کو ایتا الشعب اور رمیخ کے دیہات سے نشانہ بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد سے حزب اللہ لبنان-اسرائیلی سرحد پر اسرائیلی افواج کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ کر رہی ہے۔

    لبنانی قصبے خیام کے رہائشی سہیل سلامی کی جانب سے روئٹرز کے ساتھ شیئر کی گئی ویڈیو میں خیام کے قریب پہاڑیوں پر دھوئیں کی دو موٹی لکیریں اٹھتی ہوئی دیکھی گئیں، اور بتایا گیا کہ یہ علاقہ اسرائیلی فضائی حملے کی زد میں آیا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے گزشتہ ماہ حزب اللہ کو دوسرا جنگی محاذ کھولنے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا کرنے پر اسرائیل کی جانب سے ’ناقابل تصور‘ شدت کے جوابی حملے ہوں گے جو لبنان پر بڑی تباہی لے آئیں گے۔

  • غزہ میں اسپتال، ایمبولینس اور اسکولوں پر بمباری، شہید فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار سے بڑھ گئی

    غزہ میں اسپتال، ایمبولینس اور اسکولوں پر بمباری، شہید فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار سے بڑھ گئی

    اسرائیلی فورسز کی بربریت میں مزید شدت آ گئی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صہیونی فورسز نے غزہ میں اسپتال، ایمبولینس اور اسکولوں پر بمباری کی، جس میں 100 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 29 روز میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، غزہ میں گزشتہ روز الشفا اسپتال کے مرکزی دروازے پر بمباری سے درجنوں افراد شہید ہوئے، جب کہ فلسطینی زخمیوں کو مصر لے جانے والی ایمبولینس پر بھی اسرائیلی فوج نے حملہ کیا۔

    غزہ میں اسکول پر اسرائیلی بمباری میں 20 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے، شمال سے جنوب نقل مکانی کرنے والوں پر بھی بمباری کی گئی جس کے باعث 14 افراد شہید ہو گئے جب کہ خان یونس میں گھر پر حملے میں ایک خاندان کے 5 افراد شہید ہوئے۔

    دوسری طرف حماس نے اسرائیلی فوج کے ساتھ بیت الحنون میں شدید مقابلے کی ویڈیو جاری کر دی، جس نے اسرائیلی فوج کے جھوٹ کو بے نقاب کر دیا، اسرائیلی فوج نے بیت الحنون پر کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    ادھر دنیا بھر میں اسرائیلی فورسز کی بربریت کو روکنے کے لیے لوگ سڑکوں پر نکل رہے ہیں، اور یک آواز ہو کر مطالبہ کر رہے ہیں کہ غزہ میں قتل عام روکا جائے، فوری جنگ بندی کی جائے، امریکی ریاست اوریگن کے شہر پورٹ لینڈ میں مظاہرین اسرائیل جانے والے بحری جہاز پر چڑھ گئے اور احتجاج کیا، مظاہرین نے دعویٰ کیا کہ اس جہاز میں ہتھیار ہیں جو اسرائیل بھیجے جا رہے ہیں۔

    ارجنٹینا میں ہزاروں سماجی کارکنوں نے ریلی نکالی اور فلسطین میں اسرائیلی فورسز کی جارحیت کو روکنے کا مطالبہ کیا، آئرلینڈ کے دارالحکومت ڈبلن میں غزہ میں شہید ہونے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں، مظاہرین نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

  • اسرائیلی سفیر کی زبان پھسل گئی، پریس کانفرنس میں ’بد نما سچ‘ باہر آ گیا

    اسرائیلی سفیر کی زبان پھسل گئی، پریس کانفرنس میں ’بد نما سچ‘ باہر آ گیا

    کینبرا: فلسطینی محصور شہر غزہ میں ایک عرصہ سے ظلم کا بازار گرم رکھنے والی صہیونی ریاست نے 7 اکتوبر کے بعد ایک اور قیامت ڈھا دی ہے، اور اب تک ساڑھے 8 ہزار شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے، جن میں ساڑھے 3 ہزار بچے بھی شامل ہیں، تاہم اس کے باوجود اسرائیل خود کو متاثرہ فریق کہنے کا ڈھونگ رچا رہا ہے۔

    کہا جاتا ہے کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے، اور سچ کو سات پردوں میں بھی چھپایا نہیں جا سکتا، ایسا ہی اس وقت بھی ہوا جب آسٹریلیا میں اسرائیلی سفیر امیر میمون نے چند دن قبل ایک پریس کانفرنس میں اسرائیلی جھوٹ سے پردہ ہٹا دیا، دوران تقریر ان کی زبان پھسل گئی اور انھوں نے بہت اطمینان سے کہا ’’ہم متاثرین نہیں ہیں!‘‘

    آسٹریلیا کے نیشنل پریس کلب میں اسرائیلی سفیر امیر میمون نے آسٹریلوی صحافیوں کے سوالات کے جوابات بھی دیے، انھوں نے پوری ڈھٹائی کے ساتھ فلسطینی قتل عام سے متعلق جھوٹ بولا، ایک صحافی کے سوال کے جواب میں ان کی زبان سے یہ ’بدنما سچ‘ نکلا ’’ہم متاثرین نہیں ہیں۔‘‘

    لیکن چند ثانیے تؤقف کے بعد انھوں نے کہا ’’معذرت خواہ ہوں، ہم متاثرین ہیں، جارحیت کرنے والے نہیں۔‘‘

    امیر میمون نے کہا میں بھی پریشان ہوں سات اکتوبر کے بعد سے ایسا لگتا ہے کہ پوری دنیا ہماری بجائے دوسری طرفی متوجہ ہے، لوگ یہ تجویز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اخلاقی مساوات بھی کوئی چیز ہے، لیکن اخلاقی مساوات جیسی کوئی چیز نہیں۔

    دو ہفتے قبل غزہ کی پٹی میں العہلی عرب اسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے میں 500 کے قریب فلسطینی شہید ہو گئے تھے، ایک سوال کے جواب میں اسرائیلی سفیر نے ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ حماس اموات کے سلسلے میں غلط بیانی کر رہی ہے، ہماری اطلاعات کے مطابق اس حملے میں صرف 50 لوگ مارے گئے تھے۔

  • غزہ پر گرائے گئے بموں کی دھماکا خیز قوت ہیروشیما ایٹم بم سے زیادہ ہونے کا انکشاف

    غزہ پر گرائے گئے بموں کی دھماکا خیز قوت ہیروشیما ایٹم بم سے زیادہ ہونے کا انکشاف

    فلسطینی محصور شہر غزہ پر گرائے گئے بموں کی دھماکا خیز قوت ہیروشیما ایٹم بم سے زیادہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ترک میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ پر بموں کی ہیروشیما سے بڑی قیامت ڈھائی گی ہے، دوسری عالمی جنگ کے دوران ہیروشیما کی تباہی سے بھی زیادہ غزہ میں تباہی مچی۔

    غزہ حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر 18 ہزار ٹن بم گرائے ہیں، جو دوسری جنگ عظیم میں جاپان کے ہیروشیما پر گرائے گئے ایٹم بم کی دھماکا خیز قوت سے 1.5 گنا زیادہ ہے۔

    غزہ حکومت کے میڈیا آفس کے سربراہ سلامہ معروف نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اسرائیلی بمباری سے 2 لاکھ سے زیادہ عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے جب کہ ساڑھے 32 ہزار عمارتیں پوری طرح تباہ ہو گئیں۔

    صہیونی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 85 سرکاری عمارتیں، 47 مساجد، 3 گرجا گھر، 203 اسکول تباہ ہو گئے ہیں، جب کہ حملوں کی شدت کی وجہ سے اعداد و شمار ابھی تک مکمل نہیں ہیں۔

    واضح رہے کہ جنیوا کنونشن کے تحت عبادت گاہوں اور اسکولوں اور دیگر شہری ڈھانچوں پر حملے ممنوع ہیں، سلامہ معروف کے مطابق اسرائیلی فورسز نے 908 خاندانوں کا قتل عام کیا، جس سے ہزاروں افراد شہید ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ حملوں میں مجموعی طور پر 35 صحافی، 124 ہیلتھ کارکن، اور ہنگامی امدادی ٹیموں کے 18 اہلکار بھی مارے گئے ہیں۔

  • القسام بریگیڈز نے اسرائیلی ٹینک تباہ کرنے کی ویڈیو جاری کر دی

    القسام بریگیڈز نے اسرائیلی ٹینک تباہ کرنے کی ویڈیو جاری کر دی

    غزہ میں زمینی کارروائی اسرائیل فوج کو بھاری پڑ گئی ہے، اسرائیلی فوجی اور ٹینک بھی اب حماس کے جانبازوں کے نشانے پر آ گئے ہیں، القسام بریگیڈز نے اسرائیلی ٹینکوں کو تباہ کرنے کی ایک ویڈیو بھی جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں در اندازی اسرائیل کو بہت مہنگی پڑی ہے، القسام بریگیڈ کے مجاہدین اسرائیلی فورسز پر ہر طرف سے ٹوٹ پڑے ہیں، اور دشمن کے 22 ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں تباہ کر دی ہیں۔

    چینی کمپنیوں کا بڑا قدم، آن لائن نقشوں سے اسرائیل کا نام ہٹا دیا

    حماس کے حملوں میں اسرائیل کے 16 فوجی ہلاک ہو گئے، غزہ میں ایک مقام پر ڈرون سے فوجی قافلے کو نشانہ بنایا گیا، جس میں متعدد گاڑیاں تباہ ہو گئیں، القسام بریگیڈز نے اس کی ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جانباز کس طرح ٹینکوں کی طرف بڑھے اور انھیں راکٹوں سے نشانہ بنایا۔

    ادھر ترجمان حماس ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ ناقابلِ تسخیر مافوق الفطرت فوج کا جھوٹ ختم ہو گیا، اور صہیونیوں کی شکست کا دور شروع ہو چکا ہے، انشاء اللہ ہم انھیں تباہ کر دیں گے۔ ابو عبیدہ نے اسرائیلی وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’نیتن یاہو تمھارے لیے ہمارے پاس ابھی بھی بہت کچھ ہے اور غزہ دشمنوں کا قبرستان بن جائے گا۔‘‘

  • چینی کمپنیوں کا بڑا قدم، آن لائن نقشوں سے اسرائیل کا نام ہٹا دیا

    چینی کمپنیوں کا بڑا قدم، آن لائن نقشوں سے اسرائیل کا نام ہٹا دیا

    فلسطین کے محصور شہر غزہ پر وحشیانہ بمباری اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف جہاں دنیا بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں، وہاں مشہور چینی کمپنیوں بیدو اور علی بابا نے آن لائن نقشوں سے اسرائیل کا نام ہٹا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کی کمپنیوں بیدو اور علی بابا نے اپنے آن لائن ڈیجیٹل نقشوں سے اسرائیل کا نام ہٹا دیا ہے، آن لائن ریٹیلر چینی کمپنی علی بابا اور معروف ٹیکنالوجی کمپنی بیدو کے آن لائن نقشوں پر اب اسرائیل کا نام موجود نہیں ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بیدو کے آن لائن نقشے اسرائیل کی ’تسلیم شدہ‘ سرحدوں کے ساتھ ساتھ فلسطینی علاقوں کی نشان دہی کر رہے ہیں، لیکن بیدو کے آن لائن نقشے میں ملک کی شناخت کے طور پر اسرائیل کا نام موجود نہیں ہے، جب کہ لکسمبرگ جیسے چھوٹے ملک کا نام بھی آن لائن نقشوں پر موجود ہے۔

    چین کی کمپنیوں کی جانب سے اس حوالے سے کوئی وضاحت پیش نہیں کی گئی ہے، واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک ساڑھے 8 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 23 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

  • اسرائیل ذہنی توازن کھو بیٹھا: رجب طیب اردوان

    اسرائیل ذہنی توازن کھو بیٹھا: رجب طیب اردوان

    انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے محصور شہر غزہ میں وحشیانہ بمباری کرنے والی صہیونی ریاست پر کھل کر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’حماس سے جنگ میں اسرائیل ذہنی توازن کھو بیٹھا ہے۔‘‘

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کو ترکیہ کے صدر اردوان نے کہا کہ جو لوگ آج غزہ کے ہزاروں بچوں کی موت کو خاموشی سے دیکھ رہے ہیں ان کے ساتھ کل جو کچھ ہوگا، اس پر کہنے کو کچھ نہیں بچے گا۔

    کابینہ اجلاس کے بعد ایک بیان میں رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے، جتنا جلدی ممکن ہو ہمیں اسرائیل کو روکنا چاہیے، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ غزہ میں جنگی جرائم کے ذمہ داروں کا احتساب ہو۔

    دی ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اردوان نے غزہ کی پٹی میں ہونے والے جرائم پر یروشلم کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم کیا اور الزام لگایا کہ امریکا اور یورپ اس میں ملوث ہیں۔ ترکیہ صدر نے کہا ’’مجھے یقین ہے کہ ہمیں اسرائیل کو روکنا چاہیے جو ایسا لگتا ہے جیسے مکمل طور پر ذہنی توازن کھو بیٹھا ہے، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ غزہ میں جنگی جرائم کے ذمہ داروں کو انصاف کا سامنا کرنا پڑے۔‘‘

    واضح رہے کہ اردوان کی حکومت نے حال ہی میں اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات بحال کیے ہیں، تاہم غزہ جنگ کے دوران ان کی جانب سے اسرائیل پر تنقید بتدریج بڑھتی جا رہی ہے۔ اس ہفتے کے شروع میں انھوں نے زور دے کر کہا تھا کہ حماس دہشت گرد تنظیم نہیں ہے بلکہ اپنی سرزمین اور لوگوں کے لیے لڑنے والے مجاہدین کا ایک آزادی پسند گروپ ہے۔

    ہفتے کے روز استنبول میں ایک بہت بڑی ریلی سے خطاب میں اردوان نے کہا کہ ان کا ملک غزہ میں بمباری کے لیے اسرائیل کو ’’جنگی مجرم‘‘ قرار دینے کی تیاری کر رہا ہے۔

  • ویڈیو: حماس کے 7 اکتوبر کے حملے نے اسرائیل کو تباہ شدہ گاڑیوں کا قبرستان بنا دیا

    ویڈیو: حماس کے 7 اکتوبر کے حملے نے اسرائیل کو تباہ شدہ گاڑیوں کا قبرستان بنا دیا

    فلسطینی تنظیم حماس کے اسرائیل پر 7 اکتوبر کے تباہ کن حملے نے جہاں ایک طرف صہیونی ریاست کو بڑے جانی نقصان سے دوچار کیا تھا، وہاں اب ایسی فوٹیجز سامنے آ رہی ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ اس حملے نے اسرائیل کو تباہ شدہ گاڑیوں کے قبرستان میں بھی بدل دیا ہے۔

    حماس کے اسرائیل پر حملے سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی تھی، حماس کے حملے میں اسرائیل میں سیکڑوں گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں، جنھیں اب جنوبی اسرائیل کے ایک کباڑ خانے میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

    حکام کے مطابق سات اکتوبر کو تباہ ہونے والی اب تک ڈیڑھ ہزار گاڑیوں کی نشان دہی ہوئی ہے۔ حماس کے حملوں نے اسرائیل کی معیشت کو بھی بہت بڑا دھچکا پہنچایا ہے۔

    اسرائیل کی ریزرو فوج کے ارکان وہ ہنر مند شہری ہیں جو کسی نہ کسی شعبے میں ملازمت کر رہے ہیں، اور انھیں جنگی محاذ پر جانے کے لیے اپنا کام چھوڑنا پڑا، اس طرح کئی لاکھ شہری اس وقت ملازمت سے دور ہیں۔