Tag: Israel

  • برطانوی وزیر داخلہ نے فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کو ’نفرت مارچ‘ قرار دے دیا

    برطانوی وزیر داخلہ نے فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کو ’نفرت مارچ‘ قرار دے دیا

    لندن: برطانوی خاتون وزیر داخلہ نے فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کو ’نفرت مارچ‘ قرار دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریورمن نے فلسطینیوں کے حق میں کیے جانے والے احتجاج اور مظاہروں کو نفرت مارچ کا نام دے دیا۔

    لندن میں لگاتار دوسرے ہفتے فلسطینیوں کے حق میں زبردست مظاہرے جاری ہیں، ہفتے کے روز ہونے والے ہزاروں افراد کے احتجاج کے بعد 9 افراد کو پولیس نے گرفتار بھی کیا جن میں سے پانچ پر نفرت انگیز نعرے لگانے اور پولیس پر حملے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔

    ہوم سیکرٹری نے کہا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرنے والوں کا مقصد اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانا ہے، وزیر اعظم رشی سونک کی زیر صدارت ایک ہنگامی میٹنگ کے بعد سویلا بریورمین نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’’میرے ذہن میں ان مارچوں کو بیان کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے، یہ نفرت انگیز مارچ ہیں۔‘‘

    سویلا بریورمین نے حماس کے حملے کے تناظر میں کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ سیکڑوں یہودی قتل ہو جاتے ہیں، جو ہولوکاسٹ کے بعد بڑا سانحہ ہے، تو لوگ سڑکوں پر نکل کر نقشے سے اسرائیل ہی کے خاتمے کے نعرے لگانا شروع کر دیتے ہیں۔ برطانوی ہوم منسٹر نے یہ بیان دیتے ہوئے پوری ڈھٹائی کے ساتھ غزہ میں صہیونی فورسز کی سفاکانہ بمباری میں ہزاروں فلسطینی بچوں اور بڑوں کے قتل عام کو بالکل ہی نظر انداز کر دیا۔

    دوسری جانب وزیر داخلہ کے متنازعہ بیان پر ارکین پارلیمنٹ اور مختلف تنظمیوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا، سعیدہ وارثی کا کہنا تھا کہ سویلا کمیونیٹیز میں تقسیم کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتیں۔

  • اسرائیل اور حماس کی لڑائی میں امریکا کا فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں، کملا ہیرس

    اسرائیل اور حماس کی لڑائی میں امریکا کا فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں، کملا ہیرس

    واشنگٹن: دنیا اسرائیلی مظالم پر سیخ پا ہے تاہم امریکا کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، نائب امریکی صدر کملا ہیرس نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے شہریوں کی حفاظت کا پورا حق ہے، لیکن امریکا اسرائیل یا غزہ میں لڑاکا فوج بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نائب امریکی صدر کملا ہیرس نے معروف غیر ملکی نیوز چینل سی بی ایس کے پروگرام سکسٹی منٹس کو انٹرویو میں کہا ’’اسرائیل کو اپنے شہریوں کی حفاظت کا پورا حق ہے لیکن جنگ کے دوران انسانی حقوق کا خیال رکھا جانا چاہیے۔‘‘

    انھوں نے کہا کہ امریکا اسرائیل یا غزہ میں لڑاکا فوج بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتا، واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلنے سے روکنے پر توجہ دے رہا ہے، ہم کسی بھی طرح سے یہاں کوئی جنگی فوج بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔

    شام میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا اسرائیلی دعویٰ، ویڈیو بھی جاری کر دی

    کملا ہیرس کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل کو ڈکٹیشن نہیں دیتا کہ اسے کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے۔ واضح رہے کہ غیر ملکی نیوز چینل نے امریکی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ امریکی میرین کور کی کوئیک ری ایکشن فورس مشرقی بحیرہ روم کی جانب بڑھ رہی ہے۔

    امریکی چینل نے دو عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ 26 ویں میرین ایکسپیڈیشنری یونٹ بحری جہاز یو ایس ایس باتان پر سوار ہے، جو حالیہ ہفتوں میں مشرق وسطیٰ کے پانیوں میں کام کر رہا تھا، لیکن اس نے ہفتے کے آخر میں نہر سویز کی طرف بڑھنا شروع کر دیا ہے۔

  • شام میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا اسرائیلی دعویٰ، ویڈیو بھی جاری کر دی

    شام میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا اسرائیلی دعویٰ، ویڈیو بھی جاری کر دی

    تل ابیب: شام میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا اسرائیلی دعویٰ سامنے آیا ہے، اس سلسلے میں ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ شام میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے، اسرائیلی فوج نے حملے کی ویڈیو جاری کی ہے، اور بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل نے شام کے حملوں کے جواب میں کارروائی کی۔

    الجزیرہ کے مطابق پیر کی صبح اسرائیلی ملٹری نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے شام میں راکٹ لانچرز کو نشانہ بنایا اور لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو ہدف بنایا، یہ حملے اسرائیلی علاقے میں راکٹ داغنے کے جواب میں کیے گئے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حالیہ کشیدگی کے دوران لبنان سے اسرائیلی سرحد پر 84 حملے کیے گئے، اور جوابی کارروائی میں حزب اللہ کے 46 مجاہدین شہید ہوئے۔

    تل ابیب سے آنے والی پرواز میں کوئی اسرائیلی تو نہیں، داغستان ایئرپورٹ پر ہجوم کا دھاوا

    ادھر عرب میڈیا نے خبر دی ہے کہ حزب اللہ نے بھی جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کر دیا ہے، اسرائیلی ڈرون پر زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل داغا گیا تھا، لبنانی تنظیم حزب اللہ کے مطابق میزائل لگنے کے بعد ڈرون اسرائیلی سرحد کے پار گرا۔

    واضح رہے کہ صہیونی فورسز کی بربریت پر دنیا بھی چیخ اٹھی ہے، اور اسرائیل سے غزہ میں کیا جانے والا قتل عام روکنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، لیکن سفاکی کی انتہا ہے کہ فلسطینی بچے صہیونی فوج کا خاص نشانہ ہیں، غزہ کی گلیوں میں ننھی کلیوں کی لاشوں کے انبار لگے ہیں۔

  • صہیونی حکومت ریڈ لائن پار کر چکی، ایرانی صدر، خطہ بے قابو ہونے کو ہے، پاسداران

    صہیونی حکومت ریڈ لائن پار کر چکی، ایرانی صدر، خطہ بے قابو ہونے کو ہے، پاسداران

    تہران: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے اسرائیل کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی حکومت ریڈ لائن پار کر چکی ہے، ایرانی پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ خطہ بے قابو ہونے کو ہے، جو صہیونیوں تک نہیں پہنچ سکتے وہ امریکی افواج تک پہنچ سکتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے غزہ پر اسرائیلی افواج کی وحشیانہ بمباری پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی اقدام کسی کو بھی ایکشن لینے پر مجبور کر سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا امریکا اسرائیل کی وسیع حمایت جاری رکھے ہوئے ہے، لیکن واشنگٹن ہمیں کچھ نہ کرنے کا کہتا ہے، امریکا نے مزاحمتی اتحاد کو پیغامات بھیجے تھے جس کا جواب انھیں میدان جنگ میں ملا۔

    ادھر ایرانی پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ امریکی فوج اس جنگ کو چلا رہی ہے، ہم خطے میں امریکی اڈوں اور پروازوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، امریکی پروازیں مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کے لیے فوجی سامان لے جا رہی ہیں۔

    ترجمان بریگیڈیئر جنرل رمضان شریف نے کہا غزہ میں بمباری اور شہریوں کی شہادت جاری رہے گی تو خطہ بے قابو ہو کر پھٹ پڑے گا، اسرائیلی حامی جان لیں مسلمانوں کے صبر کا پیمانہ کسی بھی لمحے لبریز ہو جائے گا، جو صہیونیوں تک نہیں پہنچ سکتے وہ امریکی افواج تک پہنچ سکتے ہیں۔

    انھوں نے واضح کیا کہ سفارتی کوششیں ناکام ہوئیں تو متعدد علاقائی کھلاڑی اس لڑائی میں شامل ہو جائیں گے۔

    قیدیوں کے تبادلے کے لیے حماس فوری تیار، نیتن یاہو مشکل میں گرفتار

    واضح رہے کہ اسرائیلی بمباری کے باعث غزہ میں اسپتالوں کو تباہ کن صورت حال کا سامنا ہے، غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ ادویات اور ایندھن ختم ہونے کے باعث 30 اسپتال بند ہو گئے ہیں، اور متعدد اسپتالوں میں ایندھن کی قلت کے باعث جزوی بندش کا سامنا ہے، اگر ادویات اور ایندھن نہ ملا تو مزید کئی اسپتال آئندہ گھنٹوں اور دنوں میں بند ہو جائیں گے۔

    ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال کے قریب اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں اسپتال کو جانے والی سڑکیں تباہ ہو گئی ہیں، اس اسپتال میں ہزاروں کی تعداد میں مریض اور پناہ گزین موجود ہیں۔

  • غزہ میں ایک اور ہولناک رات، شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار ہو گئی

    غزہ میں ایک اور ہولناک رات، شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار ہو گئی

    غزہ: فلسطینیوں پر ایک اور ہولناک رات گزر گئی، اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں مزید 53 مقامات پر بم برسائے جس سے 377 شہری شہید ہو گئے ہیں، ترجمان حماس نے جنگ کو ہولوکاسٹ سے بڑھ کر قرار دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر سے جاری بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار ہو گئی ہے، 3 ہزار 600 بچے بھی شہید ہونے والوں میں شامل ہیں، جب کہ 22 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

    اسرائیل کی جانب سے حماس کے فضائی آپریشن کے سربراہ سمیت کئی کارکنان کو شہید کرنے کا دعویٰ سامنے آ رہا ہے، دوسری طرف حماس اور حزب اللہ نے جوابی کارروائیوں میں اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں پر حملے کیے، اور اسرائیلی فوج کے بکتر بند اور گاڑیاں تباہ کر دیں۔

    ترجمان حماس ابو عبیدہ کا کہنا ہے کہ اس جنگ کو فیصلہ کُن معرکہ سمجھیں اور ہمارے ساتھ اٹھیں، غزہ میں اسرائیلی جارحیت ہولوکاسٹ سے بڑھ کر ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کی زمینی فوج غزہ کے اندر لڑ رہی ہے اور جنگ شروع ہونے کے بعد سے محصور علاقے کو شدید ترین بمباری کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اس کے جنگجو مختلف مقامات پر ڈٹ کر اسرائیلی فوجیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

    انسانی ہمدردی کے لیے کام کرنے والے گروپ سیو دی چلڈرن کا کہنا ہے کہ 10 لاکھ سے زیادہ فلسطینی بچے اور ان کے والدین محصور غزہ میں ایک وحشت ناک زندگی گزار رہے ہیں۔

  • 22 روز میں اسرائیل کا جنگی نقصان 17 ارب ڈالر

    22 روز میں اسرائیل کا جنگی نقصان 17 ارب ڈالر

    حماس کے حملے کے بعد جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کی معیشت پر برے اثرات رپورٹ ہو رہے ہیں، اسرائیلی معاشی ماہرین کے مطابق صرف 22 روز میں اسرائیل کا جنگی نقصان 17 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔

    فرانسیسی اخبار لی مونڈے کی رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر کے حملے کے بعد سے اسرائیل کے تمام شعبے بشمول تعمیرات، ٹیکنالوجی، زراعت اور ٹیکسٹائل مزدوروں کی قلت سے شدید طور پر متاثر ہوئے ہیں۔

    اخبار کے مطابق تل ابیب کے واٹر فرنٹ پر لگژری مندارین اورینٹل ہوٹل کی تعمیراتی سائٹ رکی ہوئی ہے، کرینیں اور دیگر مشینیں یونہی پڑی ہوئی ہیں، اور ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل میں زیر تعمیر تمام پراجیکٹس میں سے تقریباً 80 فی صد منجمد ہو چکے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل میں رواں سال کے آخر تک خسارہ جی ڈی پی کے 3 فی صد تک پہنچ جائے گا، خیال رہے کہ اسرائیل کی 500 ارب ڈالر کی معیشت مشرق وسطیٰ کی بڑی معیشتوں میں سے ایک ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی جنگ اسرائیلی معیشت کو قابل ذکر نقصان پہنچانے کا سبب بن رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جب 1 لاکھ 60 ہزار لوگ بے گھر ہو چکے ہوں تو معیشت کو کیسے نقصان نہیں پہنچے گا۔

    ہائی ٹیک کمپنیوں پر فخر کرنے والی اسرائیلی معیشت میں سے ہنر مند ایگزیکٹوز کی افرادی قوت میں 10 تا 15 فی صد کمی واقع ہو چکی ہے، جب ساڑھے تین لاکھ ریزور فوجیوں کو متحرک کیا گیا تو اس کا مطلب تھا کہ 10 فی صد ورکرز کو دفاعی محاذ پر منتقل ہونا پڑا۔

  • حماس نے یاسین میزائلوں سے اسرائیل کا زمینی حملہ پسپا کر دیا

    حماس نے یاسین میزائلوں سے اسرائیل کا زمینی حملہ پسپا کر دیا

    غزہ: حماس نے یاسین میزائلوں سے اسرائیل کا زمینی حملہ پسپا کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے سرفروشوں نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی یلغار ناکام بنا دی ہے، حماس عہدیدار علی براکہ نے اپنے بیان میں کہا کہ صہیونی فوج کا غزہ پر تین اطراف سے کیا جانے والا زمینی حملہ ناکامی پر ختم ہوا۔

    علی براکہ کے مطابق دشمن کی صفوں کو فوجیوں اور ساز و سامان کے لحاظ سے بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، دشمن کئی محاذوں پر فلسطینی مجاہدین کے تیار کردہ جالوں میں پھنس گیا تھا، اسرائیلی حملے پسپا کرنے کے لیے کورنیٹ اینٹی ٹینک گن اور یاسین میزائل استعمال کیے گئے۔

    اسرائیل کی غزہ پر دوبارہ وحشیانہ بمباری، بڑی تعداد میں شہادتوں کا خدشہ

    انھوں نے کہا ہم دشمن کے دوبارہ کوشش کرنے کا انتظار کر رہے ہیں، اسرائیلی فوج کا پوری طاقت سے مقابلہ کریں گے، ادھر اسرائیلی فوج نے ہلاک ہونے والے فوجیوں اور زخمیوں کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے غزہ سے نکالا۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اس وقت بھی حماس اور اسرائیلی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔

  • اسرائیل نے غزہ میں مواصلات کا نظام تباہ کر دیا

    اسرائیل نے غزہ میں مواصلات کا نظام تباہ کر دیا

    غزہ: اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری جاری ہے، جس کی وجہ سے انٹرنیٹ اور مواصلات منقطع ہو گئے ہیں، اے ایف پی کے صحافیوں کی تصدیق کر دی ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں مواصلات کا نظام تباہ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں انٹرنیٹ اور دیگر مواصلاتی رابطے منقطع کر دیے، اور شمالی غزہ پر شدید بمباری جاری رکھی ہوئی ہے، غزہ پر بہ یک وقت فضائی، زمینی اور سمندری راستوں سے حملے کیے جا رہے ہیں۔

    غزہ میں اے ایف پی کے صحافیوں نے تصدیق کی ہے کہ صرف محدود علاقوں میں مواصلات کی سہولت موجود ہے، جہاں وہ سرحد پار کے اسرائیلی نیٹ ورکس سے رابطہ قائم کر سکتے ہیں۔ فلسطینی ٹیلی کام کے نمائندے جووال نے فیس بک پیج پر لکھا کہ اسرائیلی بمباری سے غزہ کو بیرونی دنیا سے ملانے والے بین الاقوامی راستے تباہ ہو گئے ہیں۔

    ادھر اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں زمینی آپریشن کے آغاز کے بعد وہ وہاں پھنسے اپنے ساس اور سسر سے رابطہ نہیں کر پا رہے ہیں، پاکستانی نژاد حمزہ یوسف کی اہلیہ نادیہ النکلا کے والدین غزہ میں ہیں۔

    اسرائیل کی غزہ پر دوبارہ وحشیانہ بمباری، بڑی تعداد میں شہادتوں کا خدشہ

    سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں حمزہ یوسف نے لکھا کہ غزہ میں شدید بمباری ہو رہی ہے اور مواصلات کے سارے ذرائع بھی بند ہیں، ہم جنگ زدہ علاقے میں تین ہفتے سے پھنسے اپنے خاندان سے رابطہ کرنے سے قاصر ہیں، ہم صرف یہ رات خیریت سے گزرنے کی دعا کر سکتے ہیں۔

    اسرائیل کی حمایت میں امریکا نے کینیڈا سے ترمیم شدہ قرارداد پیش کرا دی، نتیجہ کیا نکلا؟

    واضح رہے کہ غزہ پر گزشتہ رات بھر اسرائیل کے جنگی طیاروں کی بمباری کے بعد تباہی ہی تباہی ہے، رہائشی عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئی ہیں، ریسکیو اہلکار ملبے سے زخمیوں اور لاشوں کو نکال رہے ہیں، غزہ کے طول و عرض میں پھیلی تباہی کے مناظر اسرائیلی مظالم کی داستاں بیان کرتے نظر آتے ہیں۔

  • اسرائیل کی حمایت میں امریکا نے کینیڈا سے ترمیم شدہ قرارداد پیش کرا دی، نتیجہ کیا نکلا؟

    اسرائیل کی حمایت میں امریکا نے کینیڈا سے ترمیم شدہ قرارداد پیش کرا دی، نتیجہ کیا نکلا؟

    نیویارک: امریکا اور بعض یورپی ممالک کی جانب سے اسرائیل کی اندھی حمایت جاری ہے، تاہم اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں امریکا کو اسرائیل کی اندھی حمایت پر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا نے یو این جنرل اسمبلی میں عرب لیگ کے مقابلے پر کینیڈا سے ترمیم شدہ قرراداد پیش کرائی، تاہم امریکی حمایت کی قرارداد بھاری اکثریت حاصل نہ کر سکی۔

    ترمیم شدہ قرارداد کو اکثریت نہ ملنے پر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں تالیاں بجائی گئیں، اس قرارداد میں حماس اور اسرائیلیوں کو یرغمال بنانے کی مذمت کی گئی تھی، جب کہ جنگ بندی اور غزہ میں انسانی حقوق کی پامالی کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی کیلئے قرارداد منظور

    یہ ترمیم شدہ قرارداد عرب لیگ کی جنگ بندی کے مطالبے کی قرارداد کے مقابلے میں پیش کی گئی تھی، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھاری اکثریت سے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی قرارداد کو منظور کر لیا گیا ہے، قرارداد کے حق میں 120 ووٹ پڑے، جب کہ 45 غیر حاضر رہے اور 14 بشمول اسرائیل اور امریکا نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔

  • اسرائیل کا شمالی غزہ میں تمام اسپتالوں کو خالی کرنے کا انتباہ

    اسرائیل کا شمالی غزہ میں تمام اسپتالوں کو خالی کرنے کا انتباہ

    صہیونی ریاست اسرائیل کی مظلوم فلسطینیوں کے خلاف جارحیت جاری ہے قابض فوج نے غزہ کے پنا گزین کیمپ، اسپتال، مسجد گھروں سب کو مسمار کررہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے فوج کے جنگی جرائم کی انتہا کر دی، تاہم اب بھی صہیونی اسرائیل کی جانب سے غزہ کو تباہ کرنے کی دھمکی دینے کا سلسلہ جاری ہے۔

    اسرائیل نے حملہ کرنے بعد اب شمالی غزہ میں تمام اسپتالوں کو خالی کرنے کی دھمکی دی ہے کہا کہ شمالی غزہ کے اسپتال خالی نہ کیے تو  ان پر بمباری کریں گے۔

    غزہ میں 100 سے زائد نومولود کی زندگیاں خطرے میں

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے جاری بیان میں کہا کہ غزہ میں تمام اسپتالوں کو خالی کرنا ناممکن ہے، بہت سے مریض وینٹی لیٹرز  پر ہیں، متعدد بچے انکیوبیٹرز میں ہیں۔

    دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت کے مطابق شیلنگ، ایندھن کی قلت سے 10 اسپتالوں میں کام بند ہوگیا۔

    غزہ کے اسپتال پر بمباری اسرائیل نے کی، روسی میڈیا

    یاد رہت کہ اس سے قبل یونیسیف کے ترجمان جوناتھن کرکس نے کہا تھا کہ ہمارے پاس اس وقت 120 نوزائیدہ بچے ہیں جو انکیوبیٹرز میں ہیں جن میں سے ہمارے پاس 70 نوزائیدہ بچے ہیں جن میں مکینیکل وینٹیلیشن ہے، اور یقیناً یہ وہ جگہ ہے جہاں ہم انتہائی فکر مند ہیں۔

    یاد رہے کچھ روز قبل اسرائیل فوج نے غزہ میں ایک اسپتال پر بمباری کی تھی، جس کے نتیجے میں 500 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے تھے ، شہید ہونے والوں میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل تھی۔