Tag: Israel

  • اسرائیل کا غزہ پر حملے مزید تیز کرنے کا اعلان

    اسرائیل کا غزہ پر حملے مزید تیز کرنے کا اعلان

    اسرائیل نے غزہ پر حملے مزید تیز کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مختلف علاقوں میں بمباری کر کے کے مزید 55 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

    اسرائیل نے فوج کے جنگی جرائم کی انتہا کر دی۔ غزہ پر بمباری کے بعد صہیونی فورسز کا مغربی کنارے کی پٹی پر پہلا فضائی حملہ کر دیا جب کہ پناہ گزین کیمپ جنین میں ایک مسجد کو شہید کر دیا جس کے نتیجے میں دو افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے جب کہ اسرائیلی فوج نے غزہ پر آج سے حملے مزید تیز کرنے کا اعلان کر دیا۔

    کئی روز سے جاری وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں شہدا کی مجموعی تعداد 4ہزار 651 ہو گئی ہے جب کہ 14ہزار زخمی ہیں۔

    شہید ہونے والوں میں ہیلتھ ورکرز کی تعداد بھی 51 ہو گئی ہے اور 11 صحٓافی بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اسرائیلی حملوں میں غزہ میں سالانہ کتب میلے کی جگہ بھی مکمل مسمار ہو گئی ہے، غزہ میں بے گھر افراد کی تعداد بھی 14 لاکھ سے بڑھ گئی۔

    حماس کے ساتھ جھڑپوں میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 300 سے تجاوز کر گئی ہے۔

    غزہ میں کھانے پینےکی اشیا، پانی، بجلی اور ایندھن کی شدیدقلت ہے۔ فلسطین میں جاری مظالم کےخلاف پوری دنیا سراپا احتجاج ہے اور مظاہرین نے غزہ میں بمباری بند کرانے اور اسرائیل پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • حماس نے اسرائیلی خاتون کو 2 بچوں سمیت رہا کر دیا، ویڈیو جاری

    حماس نے اسرائیلی خاتون کو 2 بچوں سمیت رہا کر دیا، ویڈیو جاری

    غزہ: حماس نے اسرائیلی خاتون کو 2 بچوں سمیت رہا کر دیا، مزاحمتی گروپ کی جانب سے ویڈیو بھی جاری کر دی گئی۔

    الجزیرہ کے مطابق حماس نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں غزہ کی پٹی کے قریب ایک باڑ والے علاقے میں ایک خاتون اور دو بچوں کو رہا کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    یہ ویڈیو حماس کی القسام بریگیڈز نے جاری کی ہے، بدھ کی شب الجزیرہ پر نشر ہونے والی اس فوٹیج کو دور سے شوٹ کیا گیا ہے، جس میں نامعلوم خاتون اور بچوں کو دکھایا گیا تھا۔

    بتایا جا رہا ہے کہ ان افراد کو حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیل اور غزہ کے درمیان سرحد پر چھوڑا، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ یہ ویڈیو کب کی بنائی گئی ہے، تاہم اسرائیل نے اس ویڈیو کو ’’ڈراما‘‘ قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔

    عرب میڈیا کے اسرائیلی فوجی ترجمان نے عربی میں کہا کہ اسرائیل بغیر کسی روک ٹوک کے حماس پر سخت حملہ کرتے رہیں گے۔

    غزہ میں دستیاب کھانا ایک ہفتے میں ختم ہو جائے گا، ورلڈ فوڈ پروگرام نے صورت حال تباہ کن قرار دے دی

    دوسری طرف حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مذکورہ خاتون اسرائیلی شہری تھیں، خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بیان میں کہا گیا ’’ایک اسرائیلی آباد کار اور اس کے دو بچوں کو جھڑپوں کے دوران حراست میں لینے کے بعد رہا کر دیا گیا۔‘‘

    واضح رہے کہ مزاحمتی تحریک حماس نے دنیا بھر میں اپنا امیج بہتر بنانے کے لیے اسرائیلی خاتون اور بچوں کو رہا کیا۔ ایک اندازے کے مطابق ہفتے کے روز حماس نے اسرائیل پر اپنے غیر معمولی حملے کے دوران 150 اسرائیلیوں کو یرغمال بنایا تھا۔

  • امریکا ہمیشہ اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف سے بچاتا رہا: سابق وکیل جیفری نائس

    امریکا ہمیشہ اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف سے بچاتا رہا: سابق وکیل جیفری نائس

    لندن: عالمی عدالت انصاف کے سابق وکیل جیفری نائس نے امریکا اور اسرائیل پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ہمیشہ اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف سے بچاتا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وکیل جیفری نائس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کا یہ دعویٰ کہ وہ عالمی قوانین کا احترام کرتے ہیں قابل قبول نہیں ہے، امریکا کبھی بھی اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں پیش نہیں کرتا۔

    انھوں نے کہا فلسطین میں اسرائیلی کارروائی عالمی عدالت انصاف میں آنی چاہیے، لیکن امریکا ہمیشہ اسرائیل کو ظلم کے باوجود عالمی عدالت انصاف سے بچاتا ہے، اسرائیل اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہیں کرتا اور امریکا بھی خاموش ہے اور ڈھٹائی سے دونوں ممالک عالمی قوانین کا احترام کرنے کا دعویٰ بھی کرتے ہیں۔

    جیفری نائس کا کہنا تھا کہ اب بھی یو این سلامتی کونسل نے عالمی عدالت سے رابطہ کیا تو امریکا اسرائیل کو بچا لے گا، حماس کا حملہ غلط تھا لیکن اسرائیل کی بمباری بھی درست نہیں، اسرائیل کی غزہ میں سویلینز پر بمباری عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، اسرائیل کا غزہ کا مکمل محاصرہ، خوراک اور پانی کی بندش تو جنگی جرم کا ارتکاب ہے۔

  • امریکا نے اسرائیل کے قریب دوسرے بیڑے کی تعیناتی پر غور شروع کر دیا

    امریکا نے اسرائیل کے قریب دوسرے بیڑے کی تعیناتی پر غور شروع کر دیا

    واشنگٹن: امریکا نے اسرائیل کے قریب دوسرے بیڑے کی تعیناتی پر غور شروع کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جیسے جیسے حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی میں شدت آتی جا رہی ہے، ویسے ویسے امریکا بھی مشرقی بحیرہ روم میں اپنی موجودگی میں اضافہ کر رہا ہے، ایک بحری بیڑے کی تعیناتی کے بعد اب دوسرا طیارہ بردار بحری جہاز بھی خطے میں بھیجنے پر غور ہو رہا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کا اقدام خطے کی دیگر طاقتوں کی جانب سے اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنا ہے، امریکا ایک بیڑے کو پہلے ہی اسرائیل کے قریب تعینات کر چکا ہے، یہ بیڑا یو ایس ایس جیرالڈ آرفورڈ جوہری ہتھیاروں سے لیس ہے۔

    امریکی فوجی حکام اب دوسرا بحری بیڑا بھی بھیجنا چاہتے ہیں، حکام کے مطابق یو ایس ایس ڈوائٹ ڈی آئزن ہاور کی قیادت میں دوسرے کیریئر اسٹرائیک گروپ کی رواں ہفتے نارفوک ورجینیا سے روانگی پہلے ہی شیڈول ہے، پینٹاگون کے رہنما اب یہ فیصلہ کر رہے ہیں کہ آیا اسے یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ کے ساتھ ہی تعینات کیا جائے۔

    اسرائیل نے امریکی صدر کو غزہ میں طویل زمینی آپریشن سے متعلق آگاہ کر دیا، اسرائیلی اخبار

    واضح رہے کہ امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا تھا کہ اسرائیل کی امداد بڑھانے پر غور کیا جا رہا ہے، امریکا کی جانب سے اسرائیل کو امریکی انٹرسیپٹر میزائل بھیج دیے گئے ہیں، اضافی ہتھیار بھی فراہم کیے جا رہے ہیں، انھوں نے کہا اس کی درخواست اسرائیل کی جانب سے کی گئی تھی، تاہم امریکی افواج غزہ میں اسرائیلی افواج کے ساتھ کارروائی نہیں کریں گی۔

    ادھر ترکیہ نے اسرائیل کے ساتھ امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کی تعیناتی کی سخت مذمت کی ہے، رجب طیب اردوان نے کہا کہ امریکا خطے میں بحری بیڑہ تعینات کر کے کیا کرنے جا رہا ہے، بیڑے کی تعیناتی اور اسرائیلی کارروائیاں قتل عام کا باعث بن سکتی ہیں، امریکا اس معاملے میں کودا تو اسرائیل غزہ میں سنگین قتل عام شروع کر دے گا۔

    ترکیہ کے صدر نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی کی بھی سخت تنقید کی، اور کہا کہ خوراک اور پانی کی بندش عالمی انسانی حقوق کے قانون کے خلاف ہے۔

  • اسرائیل نے امریکی صدر کو غزہ میں طویل زمینی آپریشن سے متعلق آگاہ کر دیا، اسرائیلی اخبار

    اسرائیل نے امریکی صدر کو غزہ میں طویل زمینی آپریشن سے متعلق آگاہ کر دیا، اسرائیلی اخبار

    تل ابیب: اسرائیلی اخبار کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے امریکی صدر جو بائیڈن کو غزہ میں طویل زمینی آپریشن سے متعلق آگاہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اتوار کے روز صدر بائیڈن کو فون کر کے بتایا کہ اسرائیل کے پاس غزہ میں زمینی کارروائی شروع کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہا ہے۔

    اسرائیلی اخبار کے مطابق اسرائیل غزہ میں کئی ماہ پر مشتمل زمینی کارروائی کی تیاری کر رہا ہے، اور جنگ بندی سے متعلق کسی سے بات چیت کے لیے تیار نہیں، حماس کے خلاف مکمل کارروائی تک اسرائیل کسی سے بات نہیں کرے گا۔

    اخبار نے لکھا کہ حماس کے حملے پر اسرائیل کا رد عمل مشرق وسطیٰ کو تبدیل کردے گا۔

    بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کیا ہے کہ اتوار کو جوبائیڈن کے ساتھ فون پر گفتگو میں بن یامین نیتن یاہو نے کہا کہ ہمیں غزہ کے اندر جانا ہی ہوگا، یہ طویل اور مشکل جنگ ہوگی، اس گفتگو میں بائیڈن نے غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کا مسئلہ بھی اٹھایا تاہم انھوں نے نیتن یاہو کو غزہ کے اندر نہ جانے پر مائل نہیں‌ کیا۔

    اسرائیلی وزیر نیتن یاہو نے بائیڈن کو بتایا کہ اسرائیل کے پاس طاقت سے جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے کیوں کہ کوئی ملک مشرق وسطیٰ میں کمزوری نہیں دکھا سکتا، ہمیں ڈیٹرنس کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ وائٹ ہاؤس اور اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے اس خبر پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے پیر کے روز اعلان کیا تھا کہ اس نے غزہ میں ممکنہ زمینی حملے کی تیاریوں کے سلسلے میں 3 لاکھ ریزرو فوجیوں کو متحرک کر دیا ہے۔ ادھر امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک نیوز کانفرنس میں ایک بار پھر اسرائیل کا بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے، یہودیوں اور اسرائیل کی حفاظت کریں گے۔

  • جس نے صہیونی ریاست پر حملہ کیا ہم ان کے ہاتھ چومتے ہیں: خامنہ ای

    جس نے صہیونی ریاست پر حملہ کیا ہم ان کے ہاتھ چومتے ہیں: خامنہ ای

    تہران: ایران کے سپریم لیڈر نے علی الاعلان کہہ دیا ہے کہ جس نے صہیونی ریاست پر حملہ کیا ہے ہم ان کے ہاتھ چومتے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق حماس حملے کے بعد ٹی وی پر اپنے پہلے خطاب میں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے منگل کے روز فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کی بھرپور حمایت کے باوجود اسرائیل پر حماس کے ’سرپرائز اٹیک‘ میں ایران کے ملوث ہونے کی تردید کر دی ہے۔

    ایران نے حماس حملے میں ملوث ہونے کے الزامات مسترد کر دیے

    خامنہ ای نے حملے میں اسرائیل کے حساس ڈھانچے کو پہنچنے والے ناقابل تلافی نقصان کی بات کرتے ہوئے اسرائیل کو اس کو تباہی کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل پر حماس کے حملے میں ایران ملوث نہیں ہے، گزشتہ دو تین دنوں سے صہیونی حکومت کے حامی اور غاصب اسرائیل کے کچھ لوگ یہ افواہیں پھیلا رہے ہیں کہ اس کارروائی کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے، لیکن وہ غلط ہیں۔

    خطاب میں ایران کے سپریم لیڈر نے اسرائیل پر حماس کے حملے کو سراہتے ہوئے کہا کہ جس نے صہیونی ریاست پر حملہ کیا ہے، ہم ان کے ہاتھ چومتے ہیں، انھوں نے کہا اسرائیل پر یہ حملہ اس کی فوج اور انٹیلی جنس دونوں محاذوں پر ناقابل تلافی ناکامی ہے، سب نے ناکمی کی بات کی ہے لیکن میں اس کی ناقابل تلافی ہونے پر زور دے رہا ہوں۔

    آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ حماس کے تباہ کن حملے نے اسرائیل کے اہم انفرا اسٹرکچر کو تباہ کر دیا ہے۔

  • اسرائیل کے خلاف امریکا میں مظاہرے، یہودی بھی سراپا احتجاج بن گئے

    اسرائیل کے خلاف امریکا میں مظاہرے، یہودی بھی سراپا احتجاج بن گئے

    اسرائیل کے خلاف امریکا میں بھی مظاہرے ہونے لگے ہیں، اور خود یہودی بھی فلسطینیوں پر مظالم کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی شہر غزہ پر اسرائیل کے جارحانہ حملوں کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے، نہتے فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے امریکا میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔

    صہیونی بربریت کے خلاف یہودی بھی سراپا احتجاج ہیں، امریکا میں مظاہرہ کرتے ہوئے انھوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں اسرائیلی درندگی بند کی جائے، یہودیوں نے ’یروشلم کو آزاد کرو‘ کے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ اسرائیلی حکومت یہودیوں کی نہیں بلکہ صہیونیوں کی نمائندگی کرتی ہے۔

    لندن میں تعینات فلسطینی سفارتکار نے بی بی سی انٹرویو میں مغرب کی منافقت کا پول کھول دیا

    ادھر نیویارک اور سان فرانسسکو میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد نے فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا، کینیڈا، اسپین، آسٹریلیا، برطانیہ سمیت اردن میں بھی صہہونی جارحیت کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکلے۔

    اسکاٹ لینڈ کے پاکستانی نژاد فرسٹ منسٹر کی اہلیہ غزہ میں پھنس گئیں

    دنیا بھر کے مظاہرین فلسطینیوں کا قتل عام فوری بند کرنے اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

  • لندن میں تعینات فلسطینی سفارتکار نے بی بی سی انٹرویو میں مغرب کی منافقت کا پول کھول دیا

    لندن میں تعینات فلسطینی سفارتکار نے بی بی سی انٹرویو میں مغرب کی منافقت کا پول کھول دیا

    لندن: برطانیہ میں تعینات فلسطینی سفارتکار نے بی بی سی انٹرویو میں مغرب کی منافقت کا پول کھولتے ہوئے حماس کے حملے سے متعلق سوال کو بالکل غلط قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں تعینات فلسطینی سفارتکار حسام زملط نے مغرب کو آئینہ دکھا دیا، بی بی سی کو انٹرویو میں کہا کہ فلسطینیوں پر 75 سال سے ظلم ہو رہا ہے، غزہ میں روز تشدد ہوتا ہے لیکن کبھی اس بات پر توجہ نہیں دی گئی۔

    حسام زملط نے کہا کہ جب حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملہ ہوا تو ہمیں مذمت کے لیے بلا لیا گیا، میں پوچھتا ہوں کہ کتنی بار اسرائیلی رہنماؤں سے جنگی جرائم پر مذمت کرائی گئی؟

    انھوں نے کہا کہ اس مسئلے کو روکنے کا واحد حل بین الاقوامی قوانین کی پاس داری ہے، سب کے لیے یکساں قوانین رکھے جائیں۔

    حسام زملط نے جب بی بی سی میزبان کو نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی پوری تاریخ سنا دی تو میزبان نے سوال کیا، کہ آپ یہ بتا دیں کہ حماس نے جو کیا ہے کیا آپ اس کی حمایت کرتے ہیں؟ انھوں نے جواب دیا کہ یہ درست سوال نہیں ہے، میزبان نے کہا یہ اہم سوال ہے، زملط نے کہا نہیں نہیں یہ بالکل بھی اہم سوال نہیں ہے۔

    سفارتکار نے کہا حماس تو ایک مزاحمتی گروپ ہے، اور آپ ایک فلسطینی نمائندے سے بات کر رہے ہیں، میں یہاں اپنے لوگوں، فلسطینی لوگوں کی نمائندگی کر رہا ہوں، اگر کسی نے کسی کی مذمت کرنی ہے تو شہریوں پر بمباری کی مذمت ہونی چاہیے، حماس فلسطینی حکومت نہیں ہے، اور اسرائیل ایک منظم فوج رکھتی ہے، اور قابض اور مقبوض کو مساوی نہ بنائیں۔

    میزبان نے پھر سوال کیا کہ آپ نے سویلیئنز کو مارنے پر اسرائیل کی مذمت کی، تو کیا سویلیئنز کو مارنے پر حماس کی بھی مذمت کرتے ہیں؟ سفارتکار زملط نے کہا ’’لوئس، آپ نے کتنی مرتبہ اسرائیلی حکام سے اس پر انٹرویو کیا ہے؟ بتائیں کتنی مرتبہ؟ اور کتنی بار آپ نے اسرائیلی جنگی جرائم کی لائیو کوریج کی ہے یہاں؟ کیا آپ نے ان سے خود کی مذمت کرنے کا سوال کیا ہے؟ میں جواب دیتا ہوں اس کا، نہیں آپ نے کبھی نہیں کیا۔

    انھوں نے کہا آپ کو پتا ہے کہ میں اس سوال کا جواب دینے سے کیوں انکار کر رہا ہوں، کیوں کہ ہمیشہ فلسطینیوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ خود کی مذمت کریں، دیکھیں یہ سیاسی تنازع ہے، ایک عرصے سے ہمیشہ ہمارے حقوق کا انکار کیا گیا ہے، اس لیے درست آغاز یہ ہے کہ مسئلے کو جڑوں سے دیکھا جائے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج جنگ کے آداب بھی بھول گئی ہے، جنگی جنون میں مبتلا صہیونی فورسزغزہ میں خواتین، برزگ اور بچوں کو نشانہ بنا رہی ہیں، اسکولوں، اسپتال اور ایمبولنس پر حملے کر رہی ہے، زخمیوں کو طبی امداد دینا بھی مشکل ہو گیا ہے، فلسطین کے اسپتال زخمیوں سے بھرے ہیں اور وحشیانہ اسرائیلی کارروائی میں ایک لاکھ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں، اسرائیلی بربریت دیکھ کر ایک فلسطینی صحافی بھی رو دیا، سوشل میڈیا پر فلسطینی بچوں کی تصاویر دل دہلا رہی ہیں، ان کی آنکھوں کی چمک ظالموں کو اپنے حق پر ہونے کا پیغام دے رہی ہے۔

  • حماس کے جانبازوں نے اسرائیل کو تگنی کا ناچ نچا دیا، سو فوجیوں سمیت 1000 اسرائیلی ہلاک

    حماس کے جانبازوں نے اسرائیل کو تگنی کا ناچ نچا دیا، سو فوجیوں سمیت 1000 اسرائیلی ہلاک

    غزہ: حماس کے جانبازوں نے اسرائیل کو تگنی کا ناچ نچا دیا ہے، مسلسل حملوں میں اسرائیل کے اندر سو فوجیوں سمیت 1000 اسرائیلی ہلاک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کی جانب سے آپریشن طوفان الاقصیٰ کے تیسرے روز مزید ساڑھے 4 ہزار راکٹ داغے گئے، اور حملوں میں سو فوجیوں سمیت ایک ہزار اسرائیلی مارے جا چکے ہیں، جب کہ ڈھائی ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

    فلسطین کی مزاحمتی تنظیم نے 130 اسرائیلیوں کو قیدی بنا لیا ہے، اور اسرائیل کے 8 مقامات پر اسرائیلی فوجیوں اور حماس کے جانبازوں میں جھڑپیں جاری ہیں، دوسری طرف غزہ پر اسرائیلی فضائی بمباری میں بھی 4 اسرائیلی یرغمالی مارے گئے ہیں۔

    حماس کے حملوں کی وجہ سے تل ابیب میں افرا تفری مچی ہوئی ہے، پروازیں بند ہو گئیں، فلسطین پر قبضہ کرنے والے اسرائیل سے بھاگ رہے ہیں۔

    بزدل اسرائیل نے تمام حدیں پار کر دیں، 704 فلسطینی شہید

    ادھر بزدل اسرائیل نے تمام حدیں پار کر دیں، غزہ میں مساجد کے بعد ایمبولینسوں اور شہری آبادی کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا گیا ہے، غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی حملوں سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 704 ہو گئی ہے، جن میں 140 بچے اور 100 سے زائد خواتین شامل ہیں، جب کہ زخمی فلسطینیوں کی تعداد 3800 سے تجاوز کر گئی۔

    صہیونی فوج نے مریضوں کو لے جانے والی ایمبولینسوں پر بھی میزائل مار دیا، اور شہری علاقوں میں گھروں پر بمباری کی، جس سے رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیربن گئیں، اور غزہ کے اسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں، آج چوتھے روز بھی اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری ہے، اسرائیل نے غزہ کا مکمل محاصرہ کر لیا ہے، پانی، بجلی اور گیس بند کر دی گئی ہے، تین دن سے بلیک آؤٹ ہے اور لوگوں نے رات تاریکی میں گزاری۔

    اسرائیل نے سرحد پر فوجی پیش قدمی کرتے ہوئے ٹینک تعینات کر دیے ہیں، محاصرے سے بڑی خونریزی کا خدشہ بڑھ گیا ہے، غزہ میں اسرائیلی بمباری میں ایک خاندان کے 19 افراد شہید ہوئے، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ محاصرے سے انسانی المیہ جنم لے گا، ترک صدر رجب طیب اردوان نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل غزہ پر بمباری بند کرے، ادھر جنگ بندی کے لیے قطر، سعودی عرب اور ترکیہ کی کوششیں جاری ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری سے کئی سڑکیں اور گھر تباہ ہوئے، 7 مساجد اور 72 رہائشی عمارتیں مکمل تباہ ہو گئیں، جب کہ 5 ہزار سے زائد رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا، تباہ عمارتوں کے ملبے تلے درجنوں افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے، اسرائیل کی فلسطین کے نجی ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی کے ہیڈکوارٹرز پر بمباری سے لینڈ لائن ٹیلی فون، انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس متاثر ہو گئی ہے۔

    اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ محاصرے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بجلی ایندھن، کھانا بند ہونے سے صورت حال مزید بگڑ جائے گی، بے یارو مددگار فلسطینیوں کی امداد نہیں رکنی چاہیے، عالمی برادری بھی فوری انسانی امداد کے لیے آگے آئے۔

  • یورپی یونین نے اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا

    یورپی یونین نے اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا

    برسلز: یورپی یونین نے اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی یونین نے حماس کے اسرائیل میں حملوں کی مذمت کر دی، اور حملوں اور تشدد کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

    یورپی یونین کی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین اسرائیل کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے، حملوں سے زمینی تناؤ میں مزید اضافہ ہوگا، حماس کے اسرائیل میں حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔

    ادھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدہ صورت حال پر آج اجلاس طلب کر لیا ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ کشیدگی میں اضافہ روکنے کے لیے تمام سفارتی کوششیں بروئے کار لائی جائیں گی۔

    آپریشن طوفان الاقصیٰ جاری، ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 530 سے تجاوز کر گئی

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مالٹا نے اسرائیل اور فلسطین کی حالیہ کشیدگی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے آپریشن طوفان الاقصیٰ میں اب تک 532 اسرائیلی ہلاک اور 1700 زخمی ہوئے ہیں، جب کہ اسرائیل کے جوابی حملوں میں 480 فلسطینی بھی شہید ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی ہیلی کاپٹروں کے میزائل حملوں میں ایک اسپتال بھی تباہ ہو گیا، فلسطینی حکام کے مطابق زخمیوں کی تعداد ہزاروں میں ہو سکتی ہے، اسرائیلی فوج کی بڑے پیمانے پر کارروائی کے بعد فلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں، فلسطین نے اپیل کی ہے کہ اسرائیل اسپتال اور طبی اداروں کو نشانہ نہ بنائے۔

    اسرائیل کی جانب سے سوشل میڈیا پر پابندیاں لگا دی گئی ہے، شہریوں کو خبریں اور ویڈیوز شیئر کرنے سے روک دیا گیا ہے، اسرائیل کا کہنا ہے اب بھی 22 مقامات پر جھڑپیں جاری ہیں۔