Tag: Israel

  • اسرائیل کا ایران پر حملہ، بین الاقوامی مارکیٹس میں شدید مندی

    اسرائیل کا ایران پر حملہ، بین الاقوامی مارکیٹس میں شدید مندی

    ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد بیشتر بین الاقوامی ممالک سمیت ایشائی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد سرمایہ کاروں میں خوف اور گھبراہٹ کے باعث بیشتر بین الاقوامی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ترکی کی اسٹاک مارکیٹ بی آئی ایس ٹی میں ایک اعشاریہ سات فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ سعودی عرب کا تداول انڈیکس ایک اعشاریہ چار فیصد نیچے آ گیا۔

    چینی مارکیٹ میں صفر اعشاریہ نو فیصد، جاپان کے نکئی انڈیکس میں ایک اعشاریہ تین فیصد نیچے آ گیا، بھارت کے سینسیکس انڈیکس میں صفر اعشاریہ نو چار فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا ایران پر حملہ، فضائی حملوں میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا

    اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید

    رپورٹ کے بعد اسرائیل کی جانب سے ایران پر فضائی حملے کے بعد ہانگ کانگ اور جنوبی کوریا سمیت دیگر ایشیائی مارکیٹس میں بھی منفی رجحان غالب ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا تو اس کے عالمی معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، بالخصوص توانائی، مالیات اور تجارت کے شعبے مزید دباؤ کا شکار ہو سکتے ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 10 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برینٹ خام تیل 76 ڈالر فی بیرل کی سطح پر موجود ہے جبکہ ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کی 75 ڈالر فی بیرل میں فروخت کیا جارہا ہے۔

  • اسرائیل کا میڈلین پر موجود افراد کو ڈی پورٹ کرنے کا اعلان

    اسرائیل کا میڈلین پر موجود افراد کو ڈی پورٹ کرنے کا اعلان

    غزہ کیلئے امداد لے جانے والی کشتی میڈلین اسرائیل کے قبضے میں ہے، کشتی پر موجود افراد کو اسرائیل نے ڈی پورٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یورپین پارلیمنٹ کی رکن ریما حسن نے ڈی پورٹ کے کاغذات پر دستخط کرنے سے ا نکار کیا تو ان کو حراستی مرکز منتقل کردیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق سماجی کارکن گریٹا تھنبرگ کا طبی معائنہ کیا جا رہا ہے، کشتی پر سوار کارکنوں کا تعلق برازیل، فرانس، جرمنی، نیدرلینڈز، سپین اور ترکی سے ہے۔

    فرانسیسی صدر نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کارکنوں کے تحفظ کو یقینی بنائے، سویڈن کی وزارت خارجہ نے کہا کارکنوں کی واپسی کیلئے اسرائیلی حکام سے رابطے میں ہیں۔ پیرس میں کارکنوں کی واپسی کیلئے احتجاج کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔

    واصح رہے کہ گزشتہ روز فریڈم فلوٹیلا کی کشتی امدادی سامان لے کر غزہ سے ایک سو پچیاسی کلومیٹر دور تھی کہ اسرائیلی فورسز نے کشتی قبضے میں لے لی تھی۔

    دوسری جانب اسرائیلی محاصرے کو توڑ کر غزہ میں امداد پہنچانے کے لیے مختلف تنظیموں کی جانب سے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔

    فریڈم فلوٹیلا کولیشن کی کشتی میڈلین کے بعد تیونس کا امدادی قافلہ اسرائیلی ناکہ بندی کو‘توڑنے’کے لیے غزہ کی طرف روانہ ہو گیا۔

    سیکڑوں افراد جن میں بنیادی طور پر تیونس کے باشندے شامل ہیں ان کا ایک بڑا زمینی قافلہ ہے فلسطینی سرزمین پر ”محاصرہ توڑنے”کے لیے ساحلی علاقے کے لیے رواں دواں ہے۔

    منتظمین کا کہنا تھا کہ نو بسوں کا قافلہ غزہ میں امداد نہیں لا رہا ہے بلکہ اس کا مقصد اس علاقے کی ناکہ بندی کو توڑ کر ایک ”علامتی عمل”کرنا ہے جسے اقوام متحدہ نے ”زمین کا سب سے غذائی قلت کا مقام”قرار دیا ہے۔

    کارکن جواہر چنہ نے کہا کہ ”سمود”قافلہ، جس کا عربی میں مطلب ”ثابت قدمی”ہے اس میں ڈاکٹر شامل ہیں اور اس کا مقصد جنوبی غزہ کے شہر رفح میں ”ہفتے کے آخر تک”پہنچنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ لیبیا اور مصر سے گزرے گا حالانکہ قاہرہ نے ابھی تک گزرنے کے اجازت نامے فراہم نہیں کیے ہیں۔

    اسرائیل کی جوہری تنصیبات سے متعلق حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں

    تیونس کوآرڈینیشن آف جوائنٹ ایکشن فار فلسطین کے ترجمان نے کہا کہ ہم تقریباً 1,000 افراد ہیں اور راستے میں ہمارے ساتھ مزید لوگ شامل ہوں گے۔

  • ٹرمپ نے نیتن یاہو کے خلاف فیصلہ دینے والی 4 خواتین ججز پر پابندیاں عائد کر دیں

    ٹرمپ نے نیتن یاہو کے خلاف فیصلہ دینے والی 4 خواتین ججز پر پابندیاں عائد کر دیں

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے والی عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی 4 خواتین ججوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ججز پر پابندیاں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنےکا ردعمل ہے، جن ججز پر پابندیاں لگائی گئیں ان میں دو ججز، بیٹی ہوہلر جن کا تعلق سلووینیا اور دوسری رینی الاپینی جن کا تعلق بینن سے ہے۔

    یہ ججز اُن عدالتی کارروائیوں کا حصہ تھیں جن کے نتیجے میں اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے تھے، دیگر دوججز میں شامل لوز ڈیل کارمین، جن کا تعلق پیرو اور سولومی بالنگی بوسا کا تعلق یوگنڈا سے ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/france-allows-netanyahus-plane-through-airspace-despite-icc-ruling/

    رپورٹ کے مطابق پابندیوں کے تحت ان ججز کو امریکا میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ان کے امریکا میں موجود تمام اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے، عالمی فوجداری عدالت کا کہنا ہے کہ وہ ججوں اور عدالتی عملے کے ساتھ ہیں۔

    واضح رہے کہ 21 نومبر کو عالمی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، عدالت نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد ضیف کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

  • فلسطین کو تسلیم کرنے کی صورت میں کیا ہوگا؟ اسرائیل نے یورپی ممالک کو خبردار کر دیا

    فلسطین کو تسلیم کرنے کی صورت میں کیا ہوگا؟ اسرائیل نے یورپی ممالک کو خبردار کر دیا

    تل ابیب: اسرائیل نے یورپی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ اگر انھوں نے فلسطین کو یک طرفہ طور پر تسلیم کیا تو پھر اسرائیل بھی یک طرفہ اقدامات اٹھا سکتا ہے۔

    ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی حکومت کے چند اہم وزرا نے بڑے یورپی ممالک کو پیغام دیا ہے کہ انھوں نے فلسطین کو تسلیم کیا تو اسرائیل مغربی کنارے کے کچھ حصوں کو زبردستی اسرائیل کے ساتھ شامل کر دے گا۔

    اسرائیلی اخبار ہارٹز کے مطابق اسرائیلی اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈیرمر نے فرانسیسی وزیر خارجہ ژان نوئیل بارو اور برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی کو خبردار کیا ہے کہ اگر فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا گیا تو اسرائیل اس کے جواب میں مغربی کنارے مخصوص علاقہ اپنے ساتھ ضم کر لے گا، اور غیر مجاز بستیوں کو قانونی حیثیت دے دے گا۔


    ایک اور یورپی ملک فلسطین کے حق میں کھڑا ہو گیا


    اسرائیلی میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر خارجہ جدعون ساعر نے بھی برطانیہ، فرانس اور دیگر ممالک کے اپنے ہم منصبوں کو ایک ایسا ہی پیغام بھیجا ہے، جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف کسی بھی اقدام کا مقابلہ اسرائیلی اقدامات سے کیا جائے گا، ان اقدامات میں مغربی کنارے کی بستیوں اور وادی اردن (اردن وادی) کے کچھ حصوں پر خودمختاری کا اطلاق کرنا بھی شامل ہے۔

    واضح رہے کہ چند دن قبل مالٹا کے وزیر اعظم نے بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا، رابرٹ ابیلا نے اعلان کیا کہ ان کا ملک آئندہ ماہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لے گا، ایک سیاسی تقریب کے دوران ابیلا نے کہا کہ مالٹا 20 جون کو اقوام متحدہ کی کانفرنس کے بعد اپنا مؤقف باضابطہ بنائے گا اور اس اقدام کو ایک ’اخلاقی ذمہ داری‘ قرار دے گا۔

  • اسرائیلی فوج نے غزہ کی سب سے کم عمر انفلوئنسر کو بھی موت کی نیند سلا دیا

    اسرائیلی فوج نے غزہ کی سب سے کم عمر انفلوئنسر کو بھی موت کی نیند سلا دیا

    باتوں میں معصومیت، آنکھوں میں چمک اور چہرے پر مسکراہٹ لیے غزہ کی سب سے کم عمر انفلوئنسر موت کی نیند سو گئی۔

    غزہ کی سب کم عمر انفلونسر جو اپنی ویڈیوز سے ملبوں کے بیچ زندگی کی امید جگاتی تھیں صیہونی دہشت گردوں نے اس معصوم کلی کو بھی نہ بخشا۔

    فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی کم عمر میڈیا رضاکار اور مقامی فلاحی تنظیم کی سب سے کم عمر رضا کار 11 سالہ یقین حماد اسرائیلی فضائی حملے میں شہید کردیا۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ یقین حماد ناصرف معصوم بچی تھی بلکہ جنگ زدہ بچوں کے لیے امید کی علامت بن چکی تھی لیکن بے حس فوج نے غزہ کی امیدیں اور ننھی سے روشینی بھی چھین لی۔

    رپورٹ کے مطابق جمعے کی رات دیر البلح کے علاقے میں ایک اسرائیلی فضائی حملے نے اس کی زندگی کا چراغ گل کر دیا، حملے میں شہید یقین کے گھر کو نشانہ بنایا گیا اور وہ ملبے تلے دب کر شہید ہو گئی۔

    اسرائیلی فوج کے حملے میں شہید ہونے والی 11 سالہ یقین اکثر اپنے بڑے بھائی محمد حماد کے ساتھ امدادی مہمات میں شریک ہوتی تھی، جہاں وہ غزہ کے متاثرہ خاندانوں میں خوراک، کپڑے اور کھلونے تقسیم کرتے تھے۔

    یقین کی شہادت پر غزہ اور سوشل میڈیا پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا، صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور ان کے چاہنے والوں نے ایک ایسی بچی کو خراجِ عقیدت پیش کیا جو اپنی کمسنی کے باوجود ایک بڑا پیغام دے رہی تھی۔

  • خان یونس میں ڈاکٹر فیملی کے 10 میں سے 9 بچوں کی شہادت پر اسرائیلی فوج کا بیان سامنے آ گیا

    خان یونس میں ڈاکٹر فیملی کے 10 میں سے 9 بچوں کی شہادت پر اسرائیلی فوج کا بیان سامنے آ گیا

    تل ابیب: خان یونس میں فضائی حملے میں ڈاکٹر فیملی کے 10 میں سے 9 بچوں کی شہادت پر اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے بیان میں کہا ہے کہ وہ اس حملے کا ’’جائزہ‘‘ لے رہی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ اس کے طیارے نے جمعہ کو خان ​​یونس میں ’’متعدد مشتبہ افراد‘‘ کو نشانہ بنایا تھا، اور اس دعوے کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ اس حملے میں غیر ملوث شہریوں کو نقصان پہنچا ہے۔

    ڈاکٹر علا النجار کے دس بچوں میں واحد زندہ بچنے والا 11 سالہ آدم
    ڈاکٹر علا النجار کے دس بچوں میں واحد زندہ بچنے والا 11 سالہ آدم

    اسرائیل ڈیفنس فورسز نے ہفتے کے روز بیان میں کہا کہ خان یونس میں جہاں ان کی فوج تھی، وہاں ایک پاس ہی ایک عمارت میں متعدد مشتبہ افراد کو نوٹ کیا گیا تھا، طیارے نے انھیں نشانہ بنایا، خان یونس کا علاقہ ایک خطرناک جنگی علاقہ ہے، اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ غزہ میں اس نے گزشتہ روز 100 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا۔

    غزہ کی وزارت صحت کا نے بتایا کہ ہفتے کی دوپہر تک 24 گھنٹے کے عرصے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں کم از کم 74 فلسطینی شہید ہوئے۔ وزارت صحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر منیر البورش نے ایکس پر کہا کہ خاتون ڈاکٹر علا النجار کے خاندان کے گھر کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب ان کے شوہر ڈاکٹر حمدی النجار اپنی بیوی کو کام پر لے جانے کے بعد گھر واپس آئے تھے۔


    اسرائیل کا بھیانک حملہ، غزہ کے ڈاکٹر کے 9 بچے شہید


    اسپتال میں کام کرنے والے ایک برطانوی سرجن گریم گروم نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ ’’ناقابل برداشت ظلم‘‘ ہے کہ ان بچوں کی ماں، جس نے چائلڈ کیئر میں ایک ماہر اطفال کے طور پر برسوں گزارے، ایک ہی میزائل حملے میں اس نے اپنا تقریباً تمام خاندان کھو دیا۔ حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے ڈائریکٹر کی جانب سے شیئر کی گئی اور بی بی سی سے تصدیق شدہ ویڈیو میں خان یونس میں حملے کے بعد گھر کے ملبے سے چھوٹی جلی ہوئی لاشیں نکالی دکھائی گئیں۔

    غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ معصوم بچوں کو مارنا اسرائیلی فوجیوں کے لیے ’’تفریح‘‘ بن گیا ہے۔

  • اسرائیل کا بھیانک حملہ، غزہ کے ڈاکٹر کے 9 بچے شہید

    اسرائیل کا بھیانک حملہ، غزہ کے ڈاکٹر کے 9 بچے شہید

    غزہ: اسرائیل کی فوج نے ایک وحشیانہ اور بھیانک حملے میں غزہ کی خاتون ڈاکٹر کے 9 بچوں کو شہید کر دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں ایک فلسطینی ڈاکٹر جوڑے کے نو بچوں سمیت 11 افراد شہید ہو گئے، محکمہ صحت کے حکام نے اسے سنگین انسانی المیہ قرار دیا ہے۔

    فلسطینی خاتون ڈاکٹر علا النجار اپنے شہید بچوں کے ساتھ

    اسرائیلی فوج نے خان یونس کی رہائشی خاتون ڈاکٹر علاء النجار کے گھر پر بمباری کی تھی، جس میں خاتون ڈاکٹر کے 10 میں سے نو بچے شہید ہو گئے اور صرف ایک زندہ بچ سکا۔ اسپتال کے شعبہ اطفال کے سربراہ احمد الفارع کے مطابق حملہ جمعہ کے روز جنوبی شہر کے نصر اسپتال کے ماہر امراض اطفال علاء النجار کے گھر پر ہوا۔

    بمباری کے وقت مذکورہ ڈاکٹر اپنی ڈیوٹی پر تھیں، بچوں کی لاشیں جب اسپتال پہنچیں تو دل دہلا دینے والے مناظر تھے، شہید بچوں کی عمریں 7 ماہ سے 12 سال کے درمیان تھیں۔ غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے بتایا کہ مرنے والے بچوں کے نام، جن میں سے دو ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، سیدرہ، لقمان، ایف، ریفان، رسلان، جبران، سیفین، راکان اور یحییٰ ہیں۔

    ڈاکٹر حامد النجار اپنے دو بچوں کے ساتھ

    اس حملے میں ڈاکٹر علاء النجار کے شوہر ڈاکٹر حامد النجار بھی شدید زخمی ہوئے ہیں، جن کے سر اور سینے پر چوٹیں آئی ہیں، بچ جانے والا واحد بچہ 11 سالہ آدم بھی زخمی حالت میں ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں کے دوران دیگر درجنوں فلسطینی بھی شہید ہوئے ہیں۔


    امریکی فضائی حملوں میں القاعدہ کے 9 ارکان ہلاک


    اقوام متحدہ کی خصوصی مندوب فرانچیسکا البانیز کا کہنا ہے کہ یہ حملہ فلسطینیوں کی منظم نسل کشی ہے۔

  • اسرائیل کی کسی بھی حماقت کا تباہ کن جواب دیا جائے گا، پاسداران انقلاب

    اسرائیل کی کسی بھی حماقت کا تباہ کن جواب دیا جائے گا، پاسداران انقلاب

    پاسداران انقلاب کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ وہ اسرائیل کے کسی بھی دشمنانہ اقدام کے جواب کے لیے پوری طرح سے تیار ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ انگلی بندوق کے لبلبے”ٹریگر” پر ہے اور کسی بھی دشمن کے جارحانہ اقدام کے جواب میں فیصلہ کن رد عمل دیا جائے گا، جو تصور سے بھی بڑھ کر ہو گا۔

    رپورٹس کے مطابق پاسداران انقلاب کا کہنا تھا کہ یہ جواب صرف خیالی حملہ آوروں کو شدید پشیمان نہیں کرے گا، بلکہ اس سے تزویراتی طاقت کا توازن حق کے محاذ کی طرف اور صہیونی ایجنٹ کے خلاف تبدیل ہوجائے گا۔

    ایرانی فوج کی جنرل اسٹاف کمیٹی نے بھی کل اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ ملک کے خلاف کسی بھی ”غلط اقدام” پر سختی اور قوت کے ساتھ ردعمل دیا جائے گا۔

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا جمعرات کے روز زور دے کر کہنا تھا کہ ان کا ملک اسرائیلی حملے کا بھرپور جواب دے گا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیل نے جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تو ایران اس حملے کو قانونی طور پر امریکہ کی شراکت تصور کرے گا، اور اسے اس کے نتائج کا ذمہ دار ٹھہرائے گا۔

    ساتھ ہی پاسدارانِ انقلاب کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل علی محمد نائینی کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ اسرائیل کی کسی بھی حماقت کا فوری تباہ کن جواب دیا جائے گا۔

    یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب امریکی اور اسرائیلی ذرائع کے مطابق تل ابیب اس صورت میں ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جب تہران اور واشنگٹن کے درمیان مذاکرات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوجائیں۔

    واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کا پانچواں دور اٹلی کے شہر روم میں شروع ہو گیا ہے جس میں ایران کی 60 فیصد یورینیم افزودگی پر امریکا نے سخت ردعمل دیا ہے۔

    امریکا نے ایران سے تمام یورینیم افزودگی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور وزیرخارجہ نے واضح کیا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنا اولین ترجیح ہے۔

    جوہری تنصیبات پر کسی بھی اسرائیلی حملے کا ذمہ دار امریکا ہو گا، ایران

    ایران نے یورینیم افزودگی کو قومی خودمختاری کا مسئلہ قرار دیا ہے۔ ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ یورینیم افزودگی کو ترک نہیں کریں گے یہ ہماری ریڈلائن ہے، یورینیم افزودگی کرنے سے روکا جائے گا تو کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔

  • غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل شروع ہوگئی، مارکو روبیو

    غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل شروع ہوگئی، مارکو روبیو

    امریکی سینیٹرز نے اپنے وزیر خارجہ مارکو روبیو کے سامنے غزہ میں امداد اور جاری المیے پر سوالات اٹھا دئیے، کئی سینیٹرز  نے روبیو سے نیتن یاہو کے حالیہ بیانات سے متعلق سوالات بھی پوچھے۔

    امریکی سینیٹرز نے پوچھا نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ غزہ سمیت دیگر علاقوں پر بھی قبضہ کریں گے؟ اور اسرائیلی فوج غزہ میں امدادی سامان بھی جانے نہیں دے رہی؟۔

    جس پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو  نے جواب دیا کہ غزہ میں امدادی کی ترسیل شروع ہوگئی ہے۔ حماس کے ہوتے غزہ کے لوگ خوشحال نہیں ہوسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل حماس کی باقیات کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ اس وقت توجہ مغویوں کی واپسی اور امداد کی فراہمی پر ہے، حماس کی موجودگی تک غزہ میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔

    یو ایس ایڈ کے فنڈز ختم کرنے پر فخر ہے، مارکو روبیو

    اس کے علاوہ امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو سے یو ایس ایڈ کے پروگرامز بند کرنے پرسخت سوالات کیے گئے امریکی سینیٹرز کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ہزاروں امریکیوں کو بےروزگار کیا، جس کے جواب میں مارکو روبیو نے کہا کہ دوسرے ملکوں کو اب بھی امداد دے رہے ہیں، انسانی ہمدردی کے پروگرامز کو بند نہیں کیا گیا۔

    ڈیموکریٹ سینیٹرز کا کہنا تھا کہ یوایس ایڈ کو غیرقانونی طور پر بند کیا گیا، کیا آپ یوایس ایڈ کے قائم مقام انچارج ہیں، مارکو روبیو نے کہا جی ہاں میں یو ایس ایڈ کا قائم مقام انچارج ہوں، اور اس وقت اداروں کی تنظیم نوکی جارہی ہے۔

    امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ غیرملکی امداد کو امریکی خارجہ پالیسی، امریکی مفادات سے جوڑنا چاہتے ہیں، غیرملکی امداد کو بہت سے ملکوں میں مقامی طور پر فروخت ہوتے ہوئے دیکھا ہے۔

    ہم غیر ملکی امداد میں ہونے والے فراڈ کو روکنا چاہتے ہیں، یو ایس ایڈ کے فنڈز ختم کرنے پر مجھے بہت فخر ہے۔

  • قطر کا اسرائیل حماس جنگ بندی سے متعلق بڑا بیان

    قطر کا اسرائیل حماس جنگ بندی سے متعلق بڑا بیان

    قطر کے وزیرِاعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی کا کہنا ہے کہ وہ غزہ پر ہونے والے مذاکرات میں پیشرفت نہیں دیکھ رہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق قطر کے وزیرِاعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی کا غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ جب تک اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے تو کیسے مان لیا جائے کہ وہ جنگ بندی میں سنجیدہ ہے۔

    دوران انٹرویو اُن کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم دونوں فریقین سے بات چیت کر رہی ہے، لیکن میں آج دعوے سے نہیں کہہ سکتا کے مذاکرات میں جلد کوئی پیشرفت ہوگی۔

    اُنہوں نے کہا کہ اسرائیلی مذاکراتی ٹیم جس وقت دوحہ پہنچی اس وقت امریکی صدر کا دورہ قطر بھی تھا، لیکن جب بہتر برتاؤ کا ارادہ ہی نہیں تو مذاکرات میں حل کیسے ہوگا؟۔

    قطری وزیر اعظم نے کہا کہ وہ امریکی نژاد اسرائیلی یرغامالی کی رہائی کو ایک اچھی پیش رفت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ دشمنی میں تمام حدیں پار کردی ہیں، مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر فرانس پر حماس کی مدد کرنے کا الزام عائد کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے ٹی وی انٹرویو میں فلسطینی ریاست کے حوالے سے فرانسیسی صدر کی جانب سے لیے جانے والے اقدامات کی مذمت کی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ فرانس چاہتا ہے کہ اسرائیل سرنڈر کردے بجائے اس کے مغربی جمہوری کیمپ میں ہوتے ہوئے ہمارا ساتھ دے۔ ہم نہ رکیں گے نہ ہتھیار ڈالیں گے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم فرانسیسی صدر میکرون کے اس بیان پر بھی سیخ پا تھے جس میں انہوں نے یورپی ممالک کو غزہ کے حوالے سے انسانی حقوق کے معاملے پر اسرائیل کے خلاف پابندیاں لگانے کا مشورہ دیا تھا۔

    یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب غزہ کے حوالے مارچ سے شروع ہونے والے سیز فائر معاہدے کے ساتھ غزہ محاصرہ جاری ہے جہاں کی آبادی کو غذہ اور دوائیں پہنچانے کی اجازت بھی اسرائیل کی جانب سے نہیں دی جارہی۔

    ٹرمپ کو لگژری طیارہ دینے پر قیاس آرائی، قطری وزیراعظم نے صفائی پیش کردی

    یاد رہے گزشتہ دنوں فرانسیسی صدر نے یہ بیان بھی دیا تھا کہ فرانس بہت جلد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلے گا۔