Tag: Israel

  • اسرائیلی وزیراعظم کو بڑا دھچکا، اقتدار کی الٹی گنتی شروع

    اسرائیلی وزیراعظم کو بڑا دھچکا، اقتدار کی الٹی گنتی شروع

    تل ابیب: اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ملکی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے اقتدار کی الٹی گنتی شروع ہوچکی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے کثیر الاشاعت اخبار نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاھو کے اقتدار کا سورج جلد غروب ہونے والا ہے، ان کے اقتدار کی الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے۔

    عبرانی اخبار کی طرف سے یہ تنقید ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب دوسری جانب وزیراعظم نیتن یاھو پانچویں بار وزیراعظم بننے کا خواب پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

    اسرائیل کے ایک سینئر سیاسی تجزیہ نگار یوسی فیرٹر نے کہا کہ نیتن یاھو پانچویں بار حکومت کی تشکیل کے لیے کوشاں تھے مگر انہیں اس وقت بڑا دھچکا لگا جب کنیسٹ کی دوسری جماعتوں نے ان کے سامنے حکومت شمولیت کے لیے کڑی شرایط عاید کیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نیتن یاھو پر ایک ہی وقت میں دو کاری ضربیں لگیں۔ ایک سیاست دانوں کی طرف سے اور دوسری عدلیہ کی طرف سے لگی۔

    تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ بنجمن نیتن یاھو پانچویں بار وزیراعظم منتخب ہو کر خود کو کرپشن کے مقدمات سے بچانے کے لیے آئینی تحفظ دلانے کی کوشش کررہے تھے مگر ان کا وہ خواب چکنا چور ہوگیا۔

    انہوں نے بتایا کہ نیتن یاھو کو دوسری مشکل اس وقت پیش آئی جب عدالت نے ان کے خلاف فرد جرم عاید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسا سیاست دان جس پر بدعنوانی کے سنگین الزامات عاید ہوں اور ان پر ایک سے زاید کیسز میں فرد جرم بھی عاید کی گئی ہو تو اس کے لیے اقتدار سنھبالنا مناسب نہیں ہے۔

  • اردن بدستور اسرائیل، فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کا حامی

    اردن بدستور اسرائیل، فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کا حامی

    عمان : شاہ عبداللہ دوم نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت اور اسرائیل کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اردن نے اسرائیلی ،فلسطینی تنازع کے دوریاستی حل کی حمایت کا ا عادہ کیا ہے اور اس طرح اس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس حل سے ماورا کسی امن منصوبے کی حمایت نہ کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    ٹرمپ انتظامیہ بحرین کے دارالحکومت منامہ میں آئندہ ماہ ہونے والی مجوزہ فلسطین کانفرنس کے لیے خطے کے ممالک کی حمایت کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔

    صدر ٹرمپ کے مشیر اور داماد جیرڈ کوشنر اور مشرقِ اوسط کے لیے خصوصی ایلچی جیسن گرین بلاٹ نے عمان میں اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات کی ہے۔

    اردن کی سرکاری خبررساں ایجنسی بطرا کے مطابق دونوں فریقوں نے خطے میں ہونے والی پیش رفت اور بالخصوص فلسطینی ، اسرائیلی تنازع کے حل کے لیے کوششوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

    شاہ عبداللہ دوم نے تنازع کے دوریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا ہے اور اسرائیل کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    ان کا یہ موقف صدر ٹرمپ کی اب تک صیغہ راز میں ” صدی کی ڈیل“ سے متصادم نظر آتا ہے، اردن امریکا کا خطے میں اہم اتحادی ملک خیال کیا جاتا ہے لیکن اس نے ابھی تک 25 اور 26 جون کو منامہ میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت یا عدم شرکت کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

    فلسطینی حکومت نے اس کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس سے اس ضمن میں کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔وہ ٹرمپ انتظامیہ کے مجوزہ مشرقِ اوسط امن منصوبے کو بھی مسترد کرچکی ہے، جیرڈ کوشنر مراکش سے عمان پہنچے تھے۔

    ان کا کہنا ہے کہ اس کانفرنس میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے قیام کے لیے معاشی اساس پر توجہ مرکوز کی جائے گی اور اس میں فلسطینی ریاست ایسے بنیادی سیاسی امور پر غور نہیں کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گرین بلاٹ اور کوشنر نے رباط میں مراکش کے شاہ محمد ششم سے ملاقات کی تھی اور ان سے مراکش کی منامہ میں ہونے والی مجوزہ امن کانفرنس کے لیے حمایت پر تبادلہ خیال کیا تھا تاہم مراکشی حکام نے مسٹر کوشنر کے دورے کے حوالے سے کسی تبصرے سے انکار کیا ہے۔

    واضح رہے کہ اردن کا امریکا سے ملنے والی سیاسی اور فوجی امداد پر انحصار ہے، اس لیے اس کے لیے منامہ کانفرنس کے دعوت نامے کو مسترد کرنا مشکل ہوگا لیکن فلسطین نژاد کثیر آبادی کی مخالفت کے پیش نظر اس کے لیے ایسے کسی امن منصوبے کو قبول کرنا مشکل ہوگا جس میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی ضمانت ہی نہ دی گئی ہو۔

  • اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں روزہ داروں اور نمازیوں کا گھیراﺅ کرلیا

    اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں روزہ داروں اور نمازیوں کا گھیراﺅ کرلیا

    غزہ: اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں روزہ داروں اور نمازیوں کا گھیراﺅ کرلیا، اعتکاف کرنے والے فلسطینی روزہ داروں کا محاصرہ کرکے انہیں مسجد کے اندر بند کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول میں فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے قابض فوج نے مسجد اقصیٰ کے المصلیٰ القبلی پر دھاوا بولا اور وہاں پر اعتکاف کرنے والے فلسطینی روزہ داروں کا محاصرہ کرکے انہیں مسجد کے اندر بند کردیا گیا۔

    مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق محکمہ اسلامی اوقاف کا کہنا تھا کہ اتوار کے روز یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد مسجد اقصیٰ میں تلمودی تعلیمات کے لیے داخل ہوئی اور اس نے قبلہ اول میں گھس کر مذہبی رسومات ادا کیں۔

    اس موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس نے مسجد اقصیٰ کے نمازیوں اور روزہ داروں کا محاصرہ کیا۔ خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر فلسطینی نمازیوں اور روزہ داروں کو زدو کوب کیا ہے۔

    ماہ صیام کے آغاز ہی سے صہیونی فوج نے مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں اور روزہ داروں کا ناک میں دم کر رکھا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اتوار کو اسرائیلی فوج نے مسجد القبلی میں گھس کر وہاں پر موجود فلسطینیوں نمازیوں کا گھیراﺅ کردیا۔

    فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال کو 50 دن مکمل، حالت تشویشناک

    دوسری جانب یہودی آبادکاروں کی بڑی تعداد نے مراکشی دروازے کے راستے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی مرتکب ہوئی اور مسجد میں اشتعال انگیز حرکات کیں۔

  • حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی فائر بندی طے پاگئی

    حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی فائر بندی طے پاگئی

    غزہ: فلسطین میں حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی فائر بندی طے پاگئی، اقوام متحدہ اور مصر کی ثالثی سے یہ فائربندی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق زیر محاصرہ غزہ کی حماس انتظامیہ اور اسرائیل کے درمیان عارضی فائر بندی طے پا گئی ہے، جس میں اقوام متحدہ اور مصر نے اہم کردار ادا کیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ اور مصر کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان 6 ماہ کے لیے فائر بندی طے پا گئی ہے۔ عارضی فائر بندی کے دائرہ کار میں حماس انتظامیہ غزہ کی پٹی پر ہونے والے مظاہروں میں فلسطینیوں کو سرحد سے 300 میٹر دور رکھے گی۔

    اس کے جواب میں تل ابیب انتظامیہ غزہ کے ماہی گیروں کے لیے شکار کے علاقے کو وسیع کر کے 15 میل کر دے گی اور طبّی اور انسانی امداد کو براستہ اسرائیل غزہ جانے کی اجازت دے گی۔

    تاہم فائر بندی کی خبر کے صائب ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں تاحال نہ تو حماس کی طرف سے کوئی بیان جاری کیا گیا ہے اور نہ ہی اسرائیل کی طرف سے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل سال 2006 سے لے کر اب تک 2 ملین فلسطینی آبادی کے حامل غزہ کو زمین، سمندر اور فضاء سے محاصرے میں لیے ہوئے ہے۔

    فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال کو 50 دن مکمل، حالت تشویشناک

    دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے معصوم فلسطینیوں پر حملے جاری ہیں، ظالم فوج معصوم شہریوں کو گھروں سے اغوا کررہی ہے۔

  • جرمن پارلیمنٹ میں اسرائیل مخالف تحریک کی مذمت  جانبداری قرار

    جرمن پارلیمنٹ میں اسرائیل مخالف تحریک کی مذمت جانبداری قرار

    برلن : فلسطینی تنظیم نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ بائیکاٹ تحریک کی مذمت کے اقدام نے جرمنی کے جمہوری ملک ہونے کے دعوے کی نفی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی پارلیمان میں اسرائیلی ریاست کے بائیکاٹ کی عالمی تحریک بی ڈی ایس کی مذمت کے فیصلےپر فلسطینی سیاسی اور عوامی حلقوں کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

    مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کی قومی سیاسی اور مزاحمتی تنظیم پاپولر فرنٹ برائے آزادی فلسطین کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیاکہ جرمنی کی پارلیمنٹ میں بی ڈی ایس کی مذمت میں قرارداد کی منظوری اسرائیلی ریاست کی اندھی طرف داری، شرمناک اقدام اور مظلوم فلسطینی قوم کے حقوق کی نفی کے مترادف ہے۔

    پاپولر فرنٹ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جرمن پارلیمان میں اسرائیلی ریاست کے بائیکاٹ کی تحریک کی مذمت کے اقدام نے جرمنی کے جمہوری ملک ہونے کے دعوے کی نفی کردی۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ جرمنی پارلیمنٹ میں عالمی بائیکاٹ تحریک کی مذمت اسرائیلی جرائم پر پردہ ڈالنے اور یورپی ملکوں میں انسانی حقوق کے لیے اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کی مجرمانہ کوشش ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ جرمنی کو بین الاقوامی قوانین کا احترام کرتے ہوئے جمہوریت، آزادی، انسانی حقوق اور فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق اور مطالبات کا احترام کرتے ہوئے بی ڈی ایس تحریک کی مخالفت کے بجائے اس کی حمایت کرنی چاہیے۔

  • اسرائیل عالمی بائیکاٹ تحریک کے خلاف بین الاقوامی سطح پر سرگرم

    اسرائیل عالمی بائیکاٹ تحریک کے خلاف بین الاقوامی سطح پر سرگرم

    تل ابیب : اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے تحریک رکوانے کے لیے اب تک 50 لاکھ 70 ہزار شیکل کی رقم صرف کرچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کےلیے سرگرم عالمی تنظیموں کے خلاف اسرائیلی حکومت کروڑوں ڈالر کی رقم صرف کررہی ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل بائیکاٹ تحریک بالخصوص بی ڈی ایس کی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اب تک 50 لاکھ 70 ہزار شیکل کی رقم صرف کرچکا ہے۔ یہ رقم اسرائیل کی وزارت برائے پلاننگ کے زیراہتمام صرف کی گئی ہے۔

    اخباری رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت بائیکاٹ تحریک کے لیے سرگرم عالمی تنظیموں کے متوازی سوشل میڈیا اور دیگر اداروںکو استعمال کررہا ہے۔ انہیں فنڈز فراہم کیے جا رہےہیں تاکہ وہ سوشل میڈیا پر بائیکاٹ تحریک کو متنازع بنانے کے لیے اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں۔

    اسرائیلی حکومت تل ابیب کے بائیکاٹ کے لیے کام کرنے والے اداروں کے خلاف سرگرم تنظیموں کو 27 لاکھ شیکل کی رقم صرف کرے گا تاکہ بی ڈی ایس جیسی تنظٍیموں کی سرگرمیوں کو غیر موثربنانا ہے۔

    اخباری اطلاعات کے مطابق بیرون ملک موجود اسرائیل نواز ابلاغی اداروں اور صحافیوں کی طرف سے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کے لیے کام کرنے والےاداروں کے خلاف سرگرمیوں کےلیے فنڈز فراہم کرے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت برطانیہ، فرانس، اٹلی، اسپین، جرمنی، کینڈا، برازیل، ارجنٹائن، میکسیکو، جنوبی افریقا اور امریکا میں موجود اپنے کٹھ پتلیوں کو رقوم فراہم کرکے بائیکاٹ تحریکوں کو غیر موثر اور ان کی مہمات کو غیر فعال بنانے کے لیے مدد فراہم کرے گا۔

  • نیتن یاھو کی کرپشن اور رشوت خوری کی نئی تفصیلات جاری

    نیتن یاھو کی کرپشن اور رشوت خوری کی نئی تفصیلات جاری

    یروشلم : اسرائیلی وزیر اعظم کی کرپشن کی مزید تفصیلات کے عیاں ہوگئی، رپورٹ میں 1000 کیس میں نیتن یاھو پر 9 کروڑ شیکل کے غیر قانونی فواید حاصل کرنے کا الزام کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی کرپشن سے متعلق کیس1000میں ان پر بدعنوانی میںملوث ہونے کی نئی تفصیلات سامنے آگئیں۔

    مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 1000 کیس میں نیتن یاھو پر 9 کروڑ شیکل کے غیرقانونی فواید حاصل کرنے کا الزام ہے۔ اس کیس میں وزیراعظم نیتن یاھو میںان کی اہلیہ سارہ نیتن یاھو بھی ملوث ہیں۔

    اس کے علاوہ ان کے سابق معاون ارب پتی ارنون ملیچمین، ھداس کلائن، اربن پتی جیمز باکر کو بھی ملوث کیا گیا ہے، نیتن یاھو اور ان کی اہلیہ ان شخصیات سے رشوت کے طورپر بیش قیمت صحائف وصول کرتے رہے ہیں۔

    نیتن یاھو نے ھداس کلائن کے سامنے اپنی بیوی اور خاتون اول کے مطالبات خود پیش کیے تھے۔ سارہ نیتن یاھو نے رات کے ایک بجے بات چیت کی۔ اسی رات سابق اسرائیلی صدر شمعون پیریز انتقال کرگئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق کلائن نے سارہ نیتن یاھو کےساتھ ہونےوالی بات چیت کے بارے میں عدالت میں گواہی دی۔ دونوں کے درمیان بات چیت 2016ءمیں فوجیوں کے قتل کی یاد میں منائی جا رہی تھی۔

    خیال رہے کہ صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور ان اہلیہ سابق حکومت کےدور میں رشوت وصول کرنے اور اپنے من پسند افراد کو ٹھیکے دینے سمیت کئی دوسرے الزامات کاسامنا کررہے ہیں۔ ان کےخلاف عدالت میں یہ کیسز 1000، 3000 اور 4000 کے عنوان سے جاری ہیں۔

  • امریکا سے کشیدگی کے بعد ایران، اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے: اسرائیلی وزیر

    امریکا سے کشیدگی کے بعد ایران، اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے: اسرائیلی وزیر

    تل ابیب: اسرائیل کے وزیر توانائی یووال اسٹائنٹز کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی میں اضافے کی صورت میں ایران حکومت اسرائیل پر حملے کا فیصلہ کر سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر سنگین الزامات عائد کیے جارہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ خلیج کے خطے میں معاملات گرم ہو رہے ہیں جو خطرناک ہیں۔ ایرانی حکومت حزب اللہ اور اسلامی جہاد نامی عسکری تنظیموں کو اسرائیل کے خلاف سرگرم کر سکتی ہے۔

    اسرائیلی وزیر نے مزید کہا کہ جنگی صورت حال پیدا ہونے کے بعد ایرانی حکومت حزب اللہ اور اسلامی جہاد نامی عسکری تنظیموں کو اسرائیل کے خلاف سرگرم کر سکتی ہے، البتہ حالات سے نمٹنے کے لیے اسرائیل تیار کھڑا ہے۔

    خیال رہے کہ اس وقت اسرائیلی حکومت ایرانی و امریکی تناؤ کے دوران خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے حالانکہ وہ ایران کے خلاف امریکی اقدامات کی پرزور حامی ہے۔ اسٹائنٹز وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی سکیورٹی کابینہ کے رکن بھی ہیں۔

    دوسری جانب امریکی حکام نے ایرانی خطرے سے نمٹنے کے لیے مشرق وسطیٰ میں مزید فوجی تعینات کردئیے، جدید ترین فوجی سازو سامان اور اسلحہ بھی فراہم کردیا گیا۔

    ایرانی خطرے سے نمٹنے کیلئے امریکی فوجیوں کو جدید ترین اسلحے کی فراہمی

    واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سنہ 2015 میں عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد ایران پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔

  • اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں روزے داروں پر گولیاں برسادیں

    اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں روزے داروں پر گولیاں برسادیں

    غزہ: اسرائیلی فوج نے بربریت کی انتہا کردی، مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے لیے آئے فلسطینیوں پر فائرنگ کردی جس کے باعث 6 روزے دار شدید زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے باب العامود کے سامنے مسجداقصیٰ میں نماز جمعہ کے لیے آنے والے فلسطینیوں پر اندھا دھند گولیاں چلادیں جس کے نتیجے میں کم سے کم چھ روزہ دار زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین نے بتایا کہ صہیونی فوج نے مسجد اقصیٰ کے قریب فلسطینیوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 6 فلسطینی شہری زخمی ہوگئے۔

    اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں پر آنسوگیس کی شیلنگ بھی کی۔ ہلال احمر کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے 6 فلسطینیوں میں 4 کو شدید زخمی ہونے کے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    اسرائیلی فوج نے فلسطینی مظاہرین پر دھاتی گولیوں کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ٹانگوں اور جسم کے دیگر حصوں میں چوٹیں آئیں۔

    خیال رہے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ہدایت پر اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں پر تابڑ توڑ حملے شروع کررکھے ہیں، حالیہ دنوں میں درجنوں شہری اسرائیلی گولیوں کا نشانہ بنے اور سینکڑوں تاحال زخمی ہیں۔

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت، تین روز میں 23 فلسطینی شہید

    دریں اثنا قابض اسرائیلی فوج نے مسلمان آبادیوں پر فضائی حملے بھی کیے، اس دوران بچوں اور عورتوں سمیت متعدد افراد شہید ہوئے۔

    دوسری جانب اسرائیلی حکام نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیل کے جنوبی حصے میں میزائل حملے کیے گئے تھے جس کے بعد فضائیہ نے غزہ میں حملے کیے۔

  • ایران کو کسی صورت ایٹمی ہتھیار تیار نہیں کرنے دیں گے، اسرائیل

    ایران کو کسی صورت ایٹمی ہتھیار تیار نہیں کرنے دیں گے، اسرائیل

    پیرس / بیجنگ / تل ابیب : اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ وہ ایران کو کسی صورت ایٹمی ہتھیار تیار کرنے نہیں دیں گے، جبکہ چین کا کہنا ہے کہ جوہری ڈیل پر مکمل عملدرآمد فریقین پر لازم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے جوہری ڈیل سے جزوی دستبرداری کے اعلان کے بعد شدید بین الاقوامی رد عمل سامنے آ رہا ہے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق روایتی حریف ملک اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ وہ ایران کو کسی صورت ایٹمی ہتھیار تیار کرنے نہیں دیں گے۔

    فرانس نے تنبیہ کی کہ ایران منفی اقدامات سے باز رہے، فرانسیسی حکومت کے مطابق وہ اب بھی جوہری ڈیل کو بچانا چاہتی ہے۔ اسی دوران چین نے بھی کہا کہ جوہری ڈیل پر مکمل عملدرآمد لازمی ہے اور اس سلسلے میں ذمہ داری تمام فریقین پر عائد ہوتی ہے۔

    چینی حکومت ایران پر عائد یکطرفہ امریکی پابندیوں کے خلاف ہے۔ ایک روسی قانون ساز نے بھی کہا کہ ایرانی اقدام در اصل امریکی دباؤ کا رد عمل ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال ایران نے اسرائیل کے اس دعوے کی تردید کی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ایران نے خفیہ طور پرایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کی۔

    مزید پڑھیں: ایران نےایٹمی ہتھیاربنانےکےحوالےسےاسرائیلی دعوے کی تردید کردی

    اایرنی وزیرخارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنے پیغام میں اسرائیل کی جانب سے ایران پرایٹمی ہتھیار بنانے کے حوالے سے لگائے جانے والے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ پرانے الزامات کی تکرار ہے جن سے اقوام متحدہ کا ایٹمی ہتھیاروں کی نگرانی کا ادارہ پہلے ہی نمٹ چکا ہے۔