Tag: Israel

  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت، تین روز میں 23 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت، تین روز میں 23 فلسطینی شہید

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی فوج نے بربریت کی انتہا کردی، تین روز کے دوران فائرنگ اور فضائی حملے کرکے 23 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 23 فلسطینیوں کی شہادت کے بعد اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کردیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 3 دن تک جاری رہنے والی کشیدگی میں 4 اسرائیلی بھی ہلاک ہوئے، اسرائیلی فضائیہ نے تین روز تک غزہ میں فضائی حملے کیے، اسرائیلی حکام نے الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے حماس کی جانب سے فائر کیے جانے والے میزائلوں کے بعد غزہ پر فضائی حملے کیے۔

    غزہ کے حکام نے تصدیق کی کہ فریقین کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ایک بج کر 30 منٹ پر ہوا جس کے بعد فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی فضائیہ کے حملے روک دیئے گئے۔

    فلسطینی حکام کا کہنا تھا کہ مصر اور قطر نے ثالث کا کردار ادا کیا، جس کے نتیجے میں 3 روز سے جاری کارروائیاں ختم ہوئیں۔ اسرائیلی حکام نے بھی جنگ بندی کی تصدیق کردی، اسرائیلی آرمی نے گذشتہ ایک ہفتے سے غزہ کے قریبی علاقوں سے حفاظتی پابندیاں بھی اٹھا لیں۔

    اسرائیل کے ٹرانسپورٹ کے وزیر نے اعلان کیا کہ شمالی علاقے کی جانب جانے والی بسز کا آپریشن معمول کے مطابق جاری رہے گا۔ اس کے علاوہ دونوں شہروں، ایشکلون اور بیئرہبا کے درمیان ٹرین سروس کو بھی بحال کردیا گیا۔

    حماس کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ جنگ بندی کا معاہدہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں سے متعلق ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ دیگر اقدامات میں غزہ کی ساحلی پٹی پر 12 نوٹیکل میل تک شکار کی اجازت، غزہ میں رہنے والوں کے لیے بجلی اور تیل کی فراہمی بھی شامل ہے۔

    اسرائیلی فورسز کی غزہ میں فضائی بمباری، 4 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی

    دوسری جانب مصر کے حکام نے بھی نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر معاہدے کی تصدیق کردی۔اسرائیلی حکام کا دعویٰ کیا کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیل کے جنوبی حصے میں میزائل حملے کیے گئے تھے جس کے بعد فضائیہ نے غزہ میں حملے کیے۔

  • حالیہ جھڑپوں کے بعد فلسطینی حکام کا اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا دعویٰ

    حالیہ جھڑپوں کے بعد فلسطینی حکام کا اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا دعویٰ

    یروشلم : مقبوضہ فلسطین اور صیہونی ریاست اسرائیل کے درمیان تین روز سے جاری کشیدگی تھم گئی، مصر نے دونوں کے درمیان جنگ بندی میں ثالث کا کردار ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی حکام کے مطابق غزہ کی پٹی اور جنوبی اسرائیل میں تین روز سے جاری تشدد کے خاتمے کے لیے مصر نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی میں ثالث کا کردار ادا کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان حالیہ تشدد کا آغاز تین دن پہلے ہوا تھا اور گزشتہ اتوار کو یہ تشدد اس وقت انتہا کو پہنچا جب غزہ کی جانب سے اسرائیل میں راکٹ اور میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں چار اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے تھے۔

    اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی جس میں 19 فلسطینی شہید ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایک فلسطینی اہلکار نے بتایا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان یہ جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق پیر کی صبح شروع ہوگئی۔اسرائیل کی جانب سے تاحال اس معاملے پر تبصرہ نہیں کیا گیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ فلسطین کی طرف سے 600 سے زیادہ راکٹ اور میزائل داغے گئے جن میں سے 150 سے زیادہ ناکارہ بنا دئیے گئے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے حماس کے شدت پسندوں کے تقریباً 320 اہداف کو نشانہ بنایا، روئٹرز کے مطابق جنوبی اسرائیل میں شہریوں کو خبردار رکھنے کے لیے پیر کے روز راکٹ سائرن طلوع آفتاب سے کچھ گھنٹے پہلے خاموش ہو گئے تھے۔

    دوسری طرف اسرائیل کی فوج نے غزہ میں کسی نئے فضائی حملے کی اطلاع نہیں دی۔خیال رہے کہ مصر اور اقوام متحدہ ماضی میں بھی فلسطین اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرتے رہے ہیں۔

    خبررساں ایجنسیوں کے مطابق اسرائیل اس ہفتے کے آخر میں اپنا یوم آزادی منا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تل ابیب میں 14 سے 18 فروری تک یورو ویڑن گائیکی کا مقابلہ بھی ہو رہا ہے جس میں ہزاروں اسرائیلی شرکت کریں گے۔دوسری جانب غزہ میں مسلمانوں کا مقدس مہنیے رمضان کا آغاز ہو گیا ہے۔

  • اسرائیلی وزیراعظم کی ہرزا سرائی، غزہ میں مزید حملوں کا حکم

    اسرائیلی وزیراعظم کی ہرزا سرائی، غزہ میں مزید حملوں کا حکم

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جارحیت اور وحشیانہ ذہنیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوں پر مزید حملوں کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں قابض صیہونی فورسز نے بربریت کی انتہا کررکھی ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے نہتے فلسطینیوں پر مزید حملوں کا حکم دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ میں تباہ کن حملے جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے غزہ کی پٹی کے گرد ٹینکوں، توپ خانے اور پیادہ فوج کی مزید نفری تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    اسرائیلی حکام نے غزہ پٹی کے اطراف گزرگاہوں کو بھی بند کررکھا ہے جس کے باعث بھوک افلاس کے شکار فلسطینیوں تک خوراک تک رسائی میں بھی مشکلات ہیں۔

    دریں اثنا قابض فوج نے علاقے میں سخت کارروائی شروع کررکھی ہے، مختلف علاقوں میں معصول شہریوں کو گرفتار کرکے عقوبت خانوں میں بند کیا جارہا ہے۔

    حالیہ فضائی حملوں میں ایک حاملہ خاتون اپنے شیرخوار بچے کے ساتھ شہید ہوگئی، علاوہ ازیں اسی حملے میں چار افراد بھی شہید اور درجنوں شدید زخمی ہیں۔

    دہشت گردی کے خلاف جنگ کا پہلا قدم مسئلہ فلسطین ہونا چاہیے،کویتی اسپیکر

    یاد رہے کہ اپریل کے اواخر میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ظالم فوجیوں کی جانب سے اتوار اور پیر کی درمیانی شب مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ کی پٹی میں واقع اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے متعدد ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی گئی تاہم اسرائیل کی فضائی کارروائی کے دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

    دوسری جانب کویتی اسپیکر نے صیہونی ریاست اسرائیل کی دہشتگردی پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل کو عالمی پارلیمان سے بے دخل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

  • اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت، فائرنگ اور فضائی حملے میں 4 فلسطینی شہید

    اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت، فائرنگ اور فضائی حملے میں 4 فلسطینی شہید

    غزہ:فلسطین میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، بلااشتعال فائرنگ اور فضائی حملے میں انیس سالہ نوجوان سمیت تین افراد شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سیکڑوں فلسطینی غزہ کی سرحد ی پٹی کے قریب اسرائیلی جارحیت اور ناجائز قبضے کے خلاف پرامن مظاہرہ کررہے تھے کہ اسرائیلی فوج نے مظاہرین پر اندھا دھند فائر نگ کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں انیس سالہ نوجوان شہید ہوگیا، اس پہلے جنوبی غزہ میں حماس کے کارکنوں کی موجودگی اطلاع پر اسرائیلی فضائی طیاروں نے بمباری کرکے دوفلسطینی کو شہید اور چھ کو زخمی کردیا۔

    دریں اثنا اسرائیلی فوج نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کئی علاقوں سے متعدد نہتے فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا، اس دوران 6 افراد زخمی بھی ہوئے۔

    دوسری جانب امریکی کانگریس کے اراکین نے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتار اور حراست میں لیے جانے والے فلسطینی بچوں پر تشدد کے خلاف بل ایوان میں گذشتہ روز پیش کیا۔

    خیال رہے کہ امریکی کانگریس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ اسرائیلی زندانوں میں فلسطینی بچوں پر تشدد روکنے کے لیے اسرائیل کو دی جانے والی امداد بند کر دے۔

    اسرائیلی جارحیت، درجنوں فلسطینی صہیونی زندانوں میں زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا

    یاد رہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید 6500 فلسطینیوں میں 1800 کے قریب فلسطینی مریض ہیں، اسیران میں تین سو کے قریب بچے اور پچاس سے زاید خواتین ہیں۔

  • اسرائیلی جارحیت، درجنوں فلسطینی صہیونی زندانوں میں زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا

    اسرائیلی جارحیت، درجنوں فلسطینی صہیونی زندانوں میں زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ تھم نہ سکا، درجنوں فلسطینی صہیونی زندانوں میں زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ صہیونی زندانوں میں قید فلسطینیوں میں 16 فی صد قیدی جان لیوا امراض میں مبتلا ہیں، جن میں 23 فی صد فلسطینی کینسر کے مریض ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید فلسطینی ہر لمحہ موت کا سامنا کرتے ہیں۔

    کینسر سمیت دیگر امراض میں مبتلا فلسطینیوں کے اور دیگر مریضوں کے معاملے میں صہیونی حکام دانستہ اور مجرمانہ غفلت پر مبنی سلوک کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صہیونی زندانوں میں 23 فلسطینی اسیران کینسر میں مبتلا ہیں، انہیں نہ تو اسپتالوں میں لے جاتا ہے اور نہ ہی جیلوں میں انہیں طبی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

    فلسطینی بچوں سے دورانِ حراست غیر انسانی سلوک، امریکا سے اسرائیلی امداد بند کرنے کا مطالبہ

    بیان میں کہا گیا کہ اسیر سامی ابو دیاک، بسام السائض، یسری المصری اور معتصم رداد کینسر کے مرض کا شکار ہیں اور مرض اپنے آخری مراحل میں ہے، صہیونی حکام دانستہ طور پر سرطان کے مریض فلسطینیوں کے معاملے میں غفلت برت رہے ہیں جس کے باعث وہ سسک سسک کر زندگی موت کی بازی ہار رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید 6500 فلسطینیوں میں 1800 کے قریب فلسطینی مریض ہیں، اسیران میں تین سو کے قریب بچے اور پچاس سے زاید خواتین ہیں۔

  • 1967ء کے بعد 50 ہزار فلسطینی بچے صہیونی عقوبت خانوں میں ڈالے گئے، رپورٹ

    1967ء کے بعد 50 ہزار فلسطینی بچے صہیونی عقوبت خانوں میں ڈالے گئے، رپورٹ

    غزہ: فلسطینی امور اسیران کے شعبہ تحقیق و مطالعہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1967 کے بعد 50 ہزار فلسطینی بچے صہیونی عقوبت خانوں میں ڈالے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی امور اسیران کے شعبہ تحقیق و مطالعہ کے چیئرمین عبدالناصر فراونہ نے برسلز میں فلسطینی بچوں کے اسرائیلی زندانوں میں قید کیے جانے کے حوالے سے ہونے والی کانفرنس کے موقق پر رپورٹ پیش کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برسلز میں فلسطینی اسیران کے حوالے سے ہونے والی عالمی کانفرنس کے موقع پر پیش کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ 1967ءکی جنگ کے بعد اسرائیل نے 50 ہزار فلسطینی بچوں کو گرفتار کرنے کے بعد انہیں جیلوں میں قید کیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 16 ہزار 655 فلسطینی بچے 2000ءمیں شروع ہونے والی تحریک انتفاضہ کے بعد گرفتار کر کے جیلوں میں ڈالے گئے۔

    ’صہیونی ریاست فلسطینی بچوں کو گرفتار کر کے دانستہ طور پر ان کا مستقبل تباہ کرنے کی سازشوں میں سرگرم ہے‘۔

    رپورٹ کے مطابق 2000ء سے 2010ء کے دوران صہیونی فوج سالانہ اوسطا 700 فلسطینی بچوں کو گرفتار کرتی رہی جب کہ 2011ء سے 2018ء کے دوران سالانہ اوسطاً 1250 بچے گرفتار کیے جاتے رہے۔

    اسرائیلی فوج کے مظالم جاری،17فلسطینی گرفتار، آٹھ اغواء، گھروں میں لوٹ مار

    دوسری جانب فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، ہفتہ وار مظاہرے کے دوران ہمیشہ قابض فوج نہتے فلسطینیوں پر گولیاں برساتے ہیں، اب تک سیکڑوں افراد شہید ہوچکے ہیں۔

  • زخمی فلسطینی نوجوان اسرائیلی جیل میں تشدد کے باعث دم توڑ گیا

    زخمی فلسطینی نوجوان اسرائیلی جیل میں تشدد کے باعث دم توڑ گیا

    غزہ: اسرائیل نے نہتے فلسطینیوں پر بربریت کی انتہا کردی، زخمی فلسطینی نوجوان اسرائیلی جیل میں تشدد کے باعث دم توڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک ہفتہ قبل گولیاں مار کر زخمی حالت میں گرفتار فلسطینی نوجوان دوران حراست مزید تشدد کے نتیجے میں زندگی کی بازی ہار گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عمر عونی عبدالکریم یونس کو اسرائیلی فوج نے ایک ہفتہ قبل غرب اردن کے جنوبی شہر نابلس میں زعترہ چیک پوسٹ پرگولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا تھا۔

    بعد ازاں اسے زخمی حالت میں گرفتار کرکے عقوبت خانے میں ڈال دیا گیا، جہاں اس تشدد سے اس کی حالت مزید بگڑ گئی، اسے اسرائیل کے بیلنسن اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ گذشتہ شام زخموں کی تاب نہ لاکر شہید ہوگیا۔

    فلسطینی وزارت صحت نے اسیر عمر یونس کی شہادت کی تصدیق کی اور کہا کہ شہید کا جسد خاکی اس کے ورثا کے حوالے کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    ادھر کلب برائے اسیران نے فلسطینی شہری کی اسرائیلی عقوبت خانے میں شہادت پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اسیر 20 سالہ عمر عونی کو دانستہ طور پر گولیاں مار کر شدید زخمی کیا گیا۔

    فلسطینی قوم کو کئی چیلنجز اور مشکلات کا سامنا ہے: اقوام متحدہ

    اس کا تعلق غرب اردن کے نواحی علاقے قلقیلیہ سے تھا۔ اسرائیلی زندانوں میں تحریک اسیران کے دوران اب تک 219 فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔

  • ایک اور فلسطینی نوجوان اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن گیا

    ایک اور فلسطینی نوجوان اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن گیا

    غزہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فورسز کی جارحیت تھم نہ سکا، فوج نے شہید ہونے والے نوجوان پر دہشت گردی کا الزام عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں غزہ میں صیہونی فورسز کی اندھا دھن فائرنگ کے نتیجے میں فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا تھا، اسرائیلی حکام نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے شہید پر دہشت گردی کا الزام لگا دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ جاں بحق نوجوان کے پاس دہشت گردی کے آلات تھے جس کے ذریعے وہ فوج کو نشانہ بنانا چاہتا تھا۔

    فوج نے بے بنیاد الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان کو سیکیورٹی چیک پوسٹ پر رکنے کا بھی کہا گیا تھا لیکن وہ نہیں رکا جس پر فائرنگ کی گئی جس کے باعث نوجوان جاں بحق ہوا۔

    دوسری جانب اسرائیلی حکام نے تین ماہ کے دوران فلسطینی بچوں سے ہزاروں ڈالر کے برابر رقم جرمانے کے طور پر وصول کرلیے ہیں۔

    اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ اسرائیلی حکام کی طرف سے فلسطینی بچوں کو دوران حراست تشدد کا نشانہ بنانے اور ان سے جرمانوں کی وصولی کا سلسلہ جاری ہے۔

    فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی نفی پرمبنی کوئی امن فارمولا قبول نہیں کریں گے‘عرب لیگ

    عوفر میں واقع فوجی عدالت سے تین ماہ کے دوران بچوں سے ایک لاکھ ستر ہزار شیکل کی رقم جرمانوں کی صورت میں وصول کی گئی۔

    امریکی کرنسی میں یہ رقم 48 ہزار ڈالر کے مساوی بنتی ہے۔ جنوری میں 62 ہزار شیکل، فروری میں 67 ہزار اور مارچ کے دوران 41 ہزار شیکل کی رقم جرمانوں کی صورت میں وصول کی گئی۔

  • مظلوم فلسطینیوں کو خوف میں مبتلا کرنے کی اسرائیل کی نئی کوشش

    مظلوم فلسطینیوں کو خوف میں مبتلا کرنے کی اسرائیل کی نئی کوشش

    غزہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فورسز کی جارحیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جبکہ غاضب فوج نے نہتے شہریوں کو خوف میں مبتلا کرنے کے لیے نئی کوششیں شروع کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ کی پٹی کے قریب اسرائیلی فورسز کی بڑے پیمانے پر مشقیں جاری ہیں، جس کا مقصد علاقے میں خوف وہراس پھیلانا اور فلسطینیوں پر رعب برقرار رکھنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فلسطین علاقے غزہ کی پٹی کی سرحد کے قریب اسرائیلی فوج کی بری اور فضائی فورسز نے وسیع پیمانے پر مشقیں شروع کردیں جس کے باعث علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔

    یہ مشقیں غزہ کی سرحد کے مشرقی، جنوبی اور وسطی مقامات پر جاری ہیں، غزہ کی سرحد کی دوسری جانب موجودہ آبادکاروں کی کونسل کے مطابق غزہ کی سرحد پر اسرائیلی فوج کی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں پر وسیع پیمانے پر نقل وحرکت دیکھی گئی۔

    اس کے علاوہ اسرائیلی فوج کے ہیلی کاپٹروں کی پروازیں اور جنگی طیاروں کی نچلی پروازیں بھی دیکھی گئی ہیں، جس کا مقصد مظلوم فلسطینیوں کی آزادی تحریک کو ناکام کرنا اور ان کے دلوں میں ڈر پیدا کرنا ہے۔

    فلسطین میں اسرائیلیوں کی تخریب کاری و دہشت گردانہ کاررائیاں کم نہ ہوسکیں، گزشتہ روز مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل کے شہری نے فلسطینی خاتون کو بے دردی سے شہید کردیا۔

    بیت لحم میں یہودی آباد کار نے فلسطینی خاتون کو گاڑی تلے روند کر شہید کردیا

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل غزہ میں اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر نہتے اور پرامن مظاہرین پر بلا اشتعال فائرنگ کرکے پندرہ سالہ فلسطینی لڑکے کو شہید کردیا تھا۔

  • مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی گورنرعدنان غیث ضمانت پر رہا

    مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی گورنرعدنان غیث ضمانت پر رہا

    یروشلم : قابض اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی گورنر عدنان غیث کو اتوار کے روز گرفتار کرنے کے کچھ دیر بعد ضمانت پر رہا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عدنان غیث کو اسرائیلی پولیس نے نومبر 2018 کو ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لینے کے بعد ان کے خلاف فوجی احکامات کے تحت عدالتی کارروائی شروع کی تھی۔

    عدنان غیث کی یہ پہلی گرفتاری اور رہائی نہیں بلکہ حالیہ عرصے میں وہ متعدد بار اراضی کی فروخت کے الزامات میں گرفتار کیے جاتے رہے ہیں، انہیں تین مرتبہ تو صرف گزشتہ برس نومبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    ان کے وکیل محمد محمود نے بتایا کہ صہیونی حکام نے ان کے موکل کو مشروط طور پر رہا کیا ہے، وکیل نے بتایا کہ انہوں نے ایک تنظیم کے ساتھ ملکر کانفرنس منعقد کی تھی جسے ناجائز اسرائیل نے اپنی قومی سلامتی کے لیے خطرہ تصور کیا تھا ۔

    اسرائیلی پولیس کے ترجمان میکی روزنلفیڈ نے عدنان غیث کی گرفتاری ان سے تفتیش کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ برس نومبر میں انہیں اسرائیلی پولیس کی طرف سے انہیں چھ ماہ تک غرب اردن داخل نہ ہونے اور مخصوص افراد کے ساتھ رابطے کے علاوہ کسی سے رابطہ نہ کرنے کا حکم دیا تھا تاہم انہوں احکامات کی خلاف ورزی کی۔

    فلسطین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق عدنان غیث یو 1000 شیکل ضمانت پر رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔