Tag: Israel

  • نصر میڈیکل کمپلیکس پر بمباری، اسرائیلی فورسز نے صحافی حسن أصليح کو قتل کر دیا

    نصر میڈیکل کمپلیکس پر بمباری، اسرائیلی فورسز نے صحافی حسن أصليح کو قتل کر دیا

    غزہ: اسرائیلی فورسز نے نصر میڈیکل کمپلیکس پر بمباری کر کے ایک اور فلسطینی صحافی حسن أصليح کو قتل کر دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے خان یونس میں واقع نصر میڈیکل کمپلیکس پر بمباری کر کے عالم 24 نیوز ایجنسی کے ڈائریکٹر حسن أصليح کی جان لے لی، غزہ کی پٹی میں دن بھر میں ہونے والے حملوں میں کم از کم 39 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے پیر کے روز جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ آدھی رات کے بعد کیے گئے آپریشن میں اس کا مقصد صحافی حسن أصليح کو قتل کرنا تھا، اسٹرائیک میں ایک خیمے کو نشانہ بنایا گیا جہاں 10 سے زیادہ صحافی پناہ لیے ہوئے تھے، اس فضائی حملے میں 2 فلسطینی صحافی شہید اور حسن أصليح سمیت 8 زخمی ہو گئے تھے۔

    حسن أصليح فوٹو جرنلسٹ اور ویڈیو گرافر تھے، جس نے 2023 میں اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ حملے شروع ہونے کے بعد سے مقامی اور علاقائی اور بین الاقوامی اداروں کے لیے باقاعدگی سے خدمات انجام دیں اور جنوبی غزہ میں خوفناک انسانی حالات کو دستاویزی شکل دی۔


    حماس نے اسرائیل اور امریکی فاؤنڈیشن کے ذریعے امداد کے منصوبہ مسترد کر دیا


    پیر کی سہ پہر کو شائع ہونے والے ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ أصليح حماس کا دہشت گرد تھا۔ واضح رہے کہ حسن أصليح کے سر اور ہاتھوں پر چوٹیں آئی تھیں، دو انگلیاں بھی کاٹنی پڑی تھیں، جنھیں ابتدائی علاج کے بعد دیکھ بھال کے لیے یورپی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

  • اسرائیل: شن بیٹ کے سربراہ رونن بار سے متعلق نیتن یاہو کا نیا فیصلہ؟

    اسرائیل: شن بیٹ کے سربراہ رونن بار سے متعلق نیتن یاہو کا نیا فیصلہ؟

    یروشلم: اسرائیل کی حکومت نے خفیہ ادارے شن بیٹ کے سربراہ کی برطرفی کے سلسلے میں اپنے نئے فیصلے سے عدالت کو آگاہ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکومت نے منگل کو سیکیورٹی چیف رونن بار کی برطرفی کا فیصلہ واپس لے لیا ہے، نیتن یاہو حکومت نے رونن بار کی برطرفی کا فیصلہ معطل کرنے سے عدالت کو آگاہ کر دیا۔

    نیتن یاہو نے شن بیٹ کے سربراہ رونن بار کو مارچ میں برطرف کر دیا تھا، تاہم اسرائیلی سپریم کورٹ نے نیتن یاہو حکومت کے فیصلے کو روک دیا تھا، اسرائیلی حکومت کے فیصلے نے بڑے پیمانے پر مظاہروں کو بھی جنم دیا تھا۔


    اسرائیل کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ کا مستعفی ہونے کا اعلان


    اے ایف پی کے مطابق سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ’’حکومت نے رونن بار کو برطرف کرنے کے لیے 20 مارچ 2025 کے اپنے فیصلے کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘

    یاد رہے کہ رونن بار نے گزشتہ روز بیان دیا تھا کہ وہ 15 جون کو عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔ نیتن یاہو اور رونن بار کے درمیان حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے میں سیکیورٹی کی ناکامی پر اختلافات ہیں۔

  • جنگ مسلط کی گئی تو قوم پاک افواج کے ساتھ ڈٹ کر کھڑی ہوگی، مفتی منیب الرحمان

    جنگ مسلط کی گئی تو قوم پاک افواج کے ساتھ ڈٹ کر کھڑی ہوگی، مفتی منیب الرحمان

    لاہور : مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ اگر جنگ مسلط کی گئی تو قوم پاک افواج کے ساتھ ڈٹ کر کھڑی ہوگی۔

    لاہور کے مینار پاکستان گراؤنڈ میں قومی فلسطین و دفاع پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کو پانی بند کرنے کی دھمکیاں دی ہیں، بھارت کو پیغام دینا چاہتا ہوں اس کے مقابل 25کروڑ عوام ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف 25کروڑ عوام یک زبان اور متحد ہیں، قوم اپنی مسلح افوا ج کے ساتھ بھارت کے خلاف میدان عمل میں ہوگی۔

    مفتی منیب الرحمان نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہم جنگ کے طلبگار نہیں لیکن اگر مسلط کی گئی تو پوری قوم ڈٹ کر کھڑی ہوگی۔

    غزہ پر اسرائیلی مظالم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور بھارت کی دہشت گردی اور اسرائیل کی حمایت کرنے والے بھی قابل مذمت ہیں۔

    مفتی منیب نے کہا کہ جو اسرائیل کی پشت پر کھڑے ہیں وہ بھی اس کے مظالم میں برابر کے شریک ہیں، اور جو ادارے غزہ کیلئے آوازنہیں اٹھاتے ان سے الگ ہوجانا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم حکمران ایسے اداروں میں نہ بیٹھیں جو غزہ کیلئے آواز نہیں بلند کرتے، تمام مسلم حکمرانوں کو غزہ کے مسلمانوں کی مدد کرنی چاہیے، مسلم ممالک کی جانب سے غزہ کی امداد کیلئے منظم کاوش نظر نہیں آتی۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے تھے۔ جس کے بعد بھارت نے باقاعدہ منصوبے کے تحت پاکستان کیخلاف سوشل میڈیا اور اسٹریم میڈیا پر مہم کا آغاز کردیا۔

    اور اگلے ہی دن بغیر کسی ثبوت اور شواہد کے پاکستان پر واقعے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    بھارت کی جانب اس انتہائی اقدام پر حکومت پاکستان نے بھارت کے اعلان پر عمل درآمد کو اعلان جبگ سے تعبیر کیا ہے اور پاکستانی قوم کی جانب سے بھی بہت زیادہ غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

  • صہیونیت کی انتہا، سابق سفیر نے پوپ فرانسس کی تدفین میں عدم شرکت کا مطالبہ کر دیا

    صہیونیت کی انتہا، سابق سفیر نے پوپ فرانسس کی تدفین میں عدم شرکت کا مطالبہ کر دیا

    تل ابیب: صہیونی عزائم کتنے نفرت انگیز ہیں، اس کا اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسرائیل کے سابق سفیر نے مشورہ دیا ہے کہ اسرائیل کو پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں شرکت نہیں کرنی چاہیے۔

    الجزیرہ کے مطابق اٹلی میں اسرائیل کے سابق سفیر ڈرور ایدار نے آنجہانی پوپ فرانسس پر یہود دشمنی کا الزام لگا دیا ہے، اور اسرائیلی حکومت سے پوپ کی آخری رسومات میں شرکت نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اٹلی میں 2019-2022 تک ایلچی کے عہدے پر فائز ایدار نے اسرائیل کے عبرانی اخبار ماریو کو انٹرویو میں ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ فرانسس نے ’’ہم پر نسل کشی کا الزام لگایا‘‘ اور ’’غزہ کے بچوں کے بارے میں بات کی، ہمارے بچوں کے بارے میں نہیں۔‘‘ ایدار نے مزید کہا کہ پوپ ’’دنیا میں یہود دشمنی کی لہر میں اضافے کے لیے ذمہ دار ہیں۔‘‘

    پوپ غزہ

    سابق اسرائیلی سفیر نے 1939 اور 1958 کے درمیان کیتھولک چرچ کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دینے والے پیوس دوازدہم (Pius XII) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پوپ صرف ان سے یہود دشمنی میں ہم پلہ ہیں، جنھوں نے کہا تھا کہ وہ ہولوکاسٹ کے دوران ’خاموش‘ رہے تھے۔


    اسرائیل میں سیاسی قتل ہو سکتا ہے، یہودی یہودیوں کو ماریں گے، یائر لاپڈ


    ادھر ویٹیکن میں اسرائیل کے سابق سفیر نے بھی اسی طرح کی تنقید کی ہے، 2021-2024 تک خدمات انجام دینے والے رافیل شوٹز نے کہا کہ فرانسس نے اسرائیل کے خلاف حملوں کو ’’نظر انداز‘‘ کیا اور غزہ میں فلسطینیوں کا دفاع کر کے ہمیں تکلیف پہنچائی۔

    فلسطین میں پوپ فرانسس کی موت پر سوگ


    واضح رہے کہ غزہ میں فلسطینی پوپ فرانسس کی موت پر سوگ منا رہے ہیں، جنھوں نے جاری جنگ کے دوران علاقے میں چھوٹی عیسائی برادری کے ساتھ قریبی اور مسلسل ویڈیو رابطہ رکھا تھا۔ پوپ نے فلسطینی عوام کے مصائب پر خاموش نہ رہنے کا انتخاب کیا، غزہ پر اسرائیلی جارحیت پر تنقید کی۔

    21 اپریل 2025 کو غزہ شہر کے ہولی فیملی چرچ میں آنجہانی پوپ فرانسس کے لیے پادریوں کے ارکان نے جمع ہو کر دعا کی، غزہ سے سامنے آنے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچے بھی ان کے حق میں دعا کر رہے ہیں۔

  • اسرائیلی میڈیا نے صیہونی حکومت کے خفیہ منصوبے کا بھانڈا پھوڑ دیا

    اسرائیلی میڈیا نے صیہونی حکومت کے خفیہ منصوبے کا بھانڈا پھوڑ دیا

    اسرائیلی میڈیا نے صیہونی حکومت کے خفیہ منصوبے کا بھانڈا پھوڑ دیا کہا کہ اسرایئل فلسطینیوں کو شام میں بسانا چاہتا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ کے شہریوں کیلئے شام میں ترکیے کی سرحد کے قریب خیمہ بستیوں کی بحالی جاری ہے، اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ خیمہ بستیاں جنگ کے دوران شام کے  شمالی سرحدی علاقے میں قائم کی گئی تھیں۔

    اسرائیل میڈیا کا دعویٰ ہے کہ غزہ کے شہریوں کو بسانے کے منصوبے پر قطر اور ترکیہ شامی حکومت سے رابطے میں ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا کا دعوی ہے کہ غزہ کے شہریوں کو بسانے کے منصوبے کی نگرانی ترکیہ کے دو ادارے کر رہے ہیں، دوسری جانب ترکیہ کے دونوں اداروں نے اس خبر کی تردید یا تصدیق کرنے سے انکار کیا ہے۔

    اس سے قبل امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل اور امریکاغزہ کے لوگوں کو شام میں بسانے کا منصوبہ بنارہے ہیں، اسرائیل اور امریکا غزہ کے شہریوں کو شام میں دوبارہ آباد کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز کے مظلوم فلسطینیوں پر مظالم کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مزید 48 فلسطینی لقمہ اجل بن گئے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے غزہ سے گرفتار درجنوں فلسطینیوں کو رہا کردیا ہے، رہا ہونے والے 10 فلسطینیوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جن کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے اس کے علاوہ اسرائیل نے 2015 میں گرفتار کیے گئے 13 سالہ لرکے احمد وک بھی رہا کر دیا۔

    https://urdu.arynews.tv/israeli-forces-kill-22-people-in-south-lebanon/

  • اسرائیل کو خطرہ ہوا تو لبنان کو نشانہ بنائیں گے، نیتن یاہو کی دھمکی

    اسرائیل کو خطرہ ہوا تو لبنان کو نشانہ بنائیں گے، نیتن یاہو کی دھمکی

    اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے اپنی روایتی ہٹ دھرمی برقرار رکھتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اسرائیل کے لیے کسی بھی ممکنہ خطرے کی صورت میں لبنانی علاقوں پر حملہ آور ہوں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی لبنان اور بیروت کے جنوبی مضافی علاقوں پر جاری فضائی حملوں کے حوالے سے نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا ہے جو لوگ لبنان کی صورتِ حال کو نہیں سمجھتے تھے انہیں ہمارے عمل سے ہماری سوچ کا پتہ چل گیا ہوگا۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ روز جنگ بندی معاہدے کے بعد لبنان پر پہلی بم باری کی گئی۔

    بیروت پر اسرائیلی فضائی حملوں کو لبنان کے صدر جوزف عون نے اسرائیل اور لبنان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ کی پٹی میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، 10 روز میں 900 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔

    غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری اور حملوں کے باعث 43 فلسطینی شہد اور 115 زخمی ہوگئے۔

    میانمار میں خوفناک زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد 1000 سے تجاوز کرگئی

    رپورٹس کے مطابق جنگ بندی کے خاتمے کے بعد 18 مارچ سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں 896 فلسطینی شہید اور دوہزار کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔

  • اسرائیل کے نئے فوجی سربراہ نے تمام یرغمالی واپس لانے کا وعدہ کر لیا

    اسرائیل کے نئے فوجی سربراہ نے تمام یرغمالی واپس لانے کا وعدہ کر لیا

    تل ابیب: اسرائیل کے نئے فوجی سربراہ ایال زمیر نے قوم سے تمام یرغمالی واپس لانے کا وعدہ کر لیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کے نئے فوجی سربراہ ایال زمیر نے فوجیوں کی تعداد بڑھانے اور تمام یرغمالیوں کو وطن واپس لانے کا وعدہ کیا ہے۔

    ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق نئے ملٹری چیف نے تل ابیب میں تقریب سے افتتاحی خطاب کیا، جس میں انھوں نے فوج کو ’’فتح‘‘ کی منزل تک لے جانے اور غزہ سے تمام یرغمالیوں کو جلد وطن واپس لانے کا عزم کیا۔ انھوں نے کہا ’’ہمارا اخلاقی فرض واضح ہے، ہر ایک کو گھر واپس لائیں گے، کسی بھی طرح سے اور جلد از جلد۔‘‘

    جنرل زمیر نے یہ بھی کہا کہ تمام اسرائیلی معاشرے کو ملک کے دفاع میں حصہ لینا چاہیے۔ ان کی اس بات کا اشارہ بظاہر الٹرا آرتھوڈوکس (سخت گیر یہودی) کمیونٹی کی طرف تھا، جن میں سے کچھ نے فوج میں لازمی بھرتی کے مطالبات کو مسترد کیا ہے۔

    اسرائیلی ایجنسی شن بیٹ نے بھی 7 اکتوبر حملہ روکنے میں ناکامی کا اعتراف کر لیا

    ایال زمیر نے کہا ’’اسرائیل کی فوج عوام کی فوج ہے، بیرونی خطرات کا سامنا کرتے ہوئے ہمیں صفوں میں ہم آہنگی لانی چاہیے، ہم اپنی صفوں میں اضافے کے لیے کام کریں گے۔‘‘

    واضح رہے کہ اسرائیلی لیفٹیننٹ جنرل ایال زمیر نے آج سے اسرائیل کے نئے ملٹری چیف کے طور پر اپنی مدت ملازمت کا آغاز کر دیا ہے، وزیر اعظم نیتن یاہو نے نئے فوجی سربراہ کو بتایا کہ ان پر ’بھاری ذمہ داری‘ عائد ہوئی ہے، نیتن یاہو نے ایال زمیر کے ’سینے میں دھڑکتی صہیونیت‘ کو بھی سراہا۔

  • اسرائیل میں‌ ایرانی جاسوس کے لیے کام کرنے والا شہری گرفتار

    اسرائیل میں‌ ایرانی جاسوس کے لیے کام کرنے والا شہری گرفتار

    تل ابیب: اسرائیل میں‌ ایرانی جاسوس کے لیے کام کرنے والے ایک شہری کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی حکام نے ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے جس پر ایرانی آپریٹو کے لیے کام کرنے کا شبہ ہے، اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی پولیس اور شن بیت نے شہر بتاح تكفا کے رہائشی 26 سالہ نوجوان کو ایرانی جاسوس کے لیے کام کرنے کے شبہ میں گرفتار کیا ہے۔

    حکام کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق مشتبہ شخص کئی مہینوں سے ایرانی آپریٹو کے ساتھ رابطے میں تھا، اور اس کی رہنمائی میں اس نے رقم کے عوض بتاح تكفا اور روش هاعين کے علاقوں میں درجنوں مقامات پر دیواروں پر اسپرے پینٹنگ کی۔

    اسرائیلی تحقیقات کے مطابق گرفتار شہری سے شن بیت کے سربراہ رونن بار کے گھر اور فوجی اڈوں کی تصویر لینے کے لیے بھی کہا گیا تھا، اس سے یہ بھی پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ اسرائیلی فضائیہ میں کسی پائلٹ کو جانتا ہے، تاہم اس نے یہ مشن انجام نہیں دیے۔

    ایٹمی تنازع پر امریکا سے براہ راست مذاکرات نہیں ہوں گے، ایرانی وزیر خارجہ

    یاد رہے کہ جنوری کے آخر میں حیفہ ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر کے دفتر نے بھی 2 اسرائیلی ریزروسٹوں پر رقوم کے بدلے ایران کے لیے جاسوسی کرنے پر فرد جرم عائد کی تھی، ریزروسٹوں میں سے ایک نے آئرن ڈوم یونٹ میں کام کیا تھا اور اسے خفیہ معلومات تک رسائی حاصل تھی، اس نے اپنے ایرانی ایجنٹ کو ویڈیو فوٹیج بھیج کر بتایا تھا کہ سسٹم کیسے چلتا ہے۔

  • حماس نے ایک ویڈیو ریلیز کر کے اسرائیل میں صف ماتم بچھا دی، یہودی ظلم کی دہائی دینے لگے

    حماس نے ایک ویڈیو ریلیز کر کے اسرائیل میں صف ماتم بچھا دی، یہودی ظلم کی دہائی دینے لگے

    گزشتہ روز جب غزہ کے علاقے نصیرات کیمپ میں تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جا رہا تھا، تو ایسے میں حماس نے اس تقریب میں 2 ایسے یرغمالیوں کی شرکت کو بھی ریکارڈ کر لیا جو ابھی بھی ان کی قید میں ہیں۔

    حماس نے دو اسرائیلی یرغمالیوں ایویٹر ڈیوڈ اور گائے گلبووا دلال کو اپنے ساتھیوں کی رہائی کی تقریب میں شرکت کا موقع دیا، اور ان کی ویڈیو بنا کر ریلیز کر دی، جس نے اسرائیل میں صف ماتم بچھا دی ہے، اور 61 ہزار بے گناہ فلسطینیوں، جن میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، کو شہید کرنے والے یہودی بھی ظلم کی دہائی دینے لگے ہیں۔

    یہ ویڈیو اس موقع پر بنائی گئی ہے جب نصیرات میں عمر شیمتوف، ایلیا کوہن اور عمر وینکرٹ کو رہا کیا جا رہا تھا، ویڈیو میں دونوں یرغمالیوں کو ایک گاڑی کے اندر دیکھا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا پر یہودی اس ویڈیو کو شیئر کر کے ’’ظلم کی انتہا‘‘ کی دہائی دینے لگے ہیں۔

    ڈیوڈ کی طرف سے یہ ویڈیو اس کے زندہ ہونے کی پہلی نشانی کے طور پر سامنے آئی ہے، اسے 7 اکتوبر 2023 کو یرغمال بنایا گیا تھا، جب کہ گلبووا دلال کو جون 2024 میں یرغمال بنایا گیا تھا، یہ تب سے اس زندگی کی پہلی نشانی ہے۔

    یہ ویڈیو ٹیلی گرام پر فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کی عسکری تنظیم القسام بریگیڈز کی طرف سے شائع کی گئی ہے، دونوں قیدیوں کو القسام کی گاڑی کے اندر دیکھا جا سکتا ہے، اور وہ صدمے اور بے اعتمادی کی حالت میں ہیں۔ ایک نے التجا کی ’’پلیز ہمیں بچائیں تاکہ ہم اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔ میں آپ سے التجا کرتا ہوں، نیتن یاہو، بہت ہو گیا، تم نے ہماری زندگیاں تباہ کر دی ہیں، تم نے ہمیں مار ڈالا ہے۔‘‘

    دوسرے نے کہا ’’ہمیں ہمارے گھروں کو واپس لاؤ — ہم بس یہی چاہتے ہیں۔‘‘ دونوں نے جذباتی لہجے میں بات جاری رکھی ’’او، اسرائیل کے لوگو، ہم رہائی پانے والوں کی طرح بننا چاہتے ہیں۔ میں اس پر یقین نہیں کر سکتا، ہم اپنے دوستوں کو 500 سے زائد دنوں کی اسیری کے بعد گھر جاتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔‘‘

    معاہدے کی خلاف ورزی : اسرائیل نے 620 فلسطینیوں کی رہائی ملتوی کردی

    انھوں نے معاہدے کو جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا ’’جیسا کہ آپ کو مذاکرات کرنا چاہیے — بس، معاہدے کو مکمل کرنے اور اس صورت حال کو ختم کرنے کے لیے کام کریں، فوجی دباؤ ہم سب کو مار ڈالے گا۔ حکومت، اور جو بھی حکومت کی سربراہی کر رہا ہے اگر آپ نے یہ معاہدہ شروع کیا ہے، تو اسے دیکھیں، فوجی دباؤ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔‘‘

    انھوں نے اسرائیلی عوام پر زور دیا کہ وہ ان کی رہائی تک احتجاج کریں اور حکومت پر دباؤ ڈالیں۔ واضح رہے کہ اسرائیلی حکام معاہدے کے پہلے مرحلے کے ساتویں بییچ میں 620 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے والے تھے، لیکن اسرائیل نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینیوں کی رہائی منسوخ کر دی ہے۔

    یرغمالیوں کی نمائندگی کرنے والے ایک اسرائیلی فورم نے ایکس پر کہا کہ ’’یہ نفسیاتی اذیت کا اور سخت بیمار کر دینے والا مظاہرہ ہے، ٹرمپ اور نیتن یاہو سے غزہ میں قید بقیہ 63 اسیروں کو واپس لانے کا مطالبہ ہے کہ اب ’’مرحلہ یا تاخیر کا کوئی وقت نہیں ہے‘‘ اور یہ کہ ’’ہر سیکنڈ اہم ہو گیا ہے۔‘‘

  • بیباس فیملی کو مردہ قرار دینے کے اسرائیلی اعلان پر ورثا نے سخت رد عمل ظاہر کر دیا

    بیباس فیملی کو مردہ قرار دینے کے اسرائیلی اعلان پر ورثا نے سخت رد عمل ظاہر کر دیا

    تل ابیب: حماس کے ہاتھوں یرغمال بننے والی بیباس فیملی کو مردہ قرار دینے کے اسرائیل کے اعلان پر ورثا نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق بیباس کے خاندان نے یرغمالیوں کو مردہ قرار دینے پر اسرائیل پر تنقید کی ہے، حماس کی جانب سے آج جمعرات کو شیری بیباس اور اس کے دو ننھے بچوں ایریل اور کفیر کی لاشیں خان یونس میں ریڈ کراس کے حوالے کی گئیں۔

    ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق شِیری بیباس کی نند نے فیس بک پر لکھا ’’وہ فہرست جس میں ایریل اور کفیر کو پہلے ہی مردہ قرار دیا گیا تھا، اور جسے وزیر اعظم کے دفتر نے خاندانوں کی منظوری سے شائع کرنا تھا، لیکن وہ ہم سے منظوری لیے بغیر ہی شایع کی گئی۔‘‘

    یرغمالی شیری بیباس اور اس کے دونوں بچے

    شیری کے شوہر کی بہن اوفری بیباس نے انتہائی غیر محتاط اور غیر سنجیدہ حکومتی طریقہ کار پر سخت تنقید کی، اور کہا ’’ہم 16 مہینوں سے انتظار کر رہے تھے کہ وہ ہمیں کوئی یقینی بات بتائیں گے، لیکن وہ نہیں بتا سکے، اور اب جب کہ ان کی لاشیں یہاں آ رہی ہیں تو انھوں نے ان کے مردہ ہونے کے اعلان کا فیصلہ کر لیا؟؟ ان کی شناخت کیے جانے سے بھی پہلے؟؟ اور اس سے پہلے کہ ہمیں تو باضابطہ طور پر مطلع کیا جاتا؟‘‘

    اسرائیل نے بیباس خاندان کے افراد سمیت 4 یرغمالیوں کی لاشیں وصول کر لیں

    دی ٹائمز کے مطابق نیتن یاہو کے دفتر کے ایک اہلکار نے اسرائیلی فوج کو اس اقدام کا ذمہ دار ٹھہرایا، اور فوج نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس غلطی پر افسوس کا اظہار کر دیا ہے، اور اس کی وجہ سے ہونے والی جذباتی تکلیف پر بھی۔

    حماس نے پہلے ہی کہا تھا کہ شیری بیباس اور ان کے بچے نومبر 2023 میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔ جب کہ ان کے شوہر یارڈن کو گزشتہ ہفتے یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے میں رہا کیا گیا تھا۔