Tag: Israel

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، نوجوان شہید، 24 فلسطینی زخمی

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، نوجوان شہید، 24 فلسطینی زخمی

    یروشلم : مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی اور اسرائیل کے درمیان واقع بارڈر پر احتجاجی مظاہرہ کرنے والے فلسطینی پر اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں نوجوان شہید، 24 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر میں صیہونی ریاست اسرائیل کی درندہ صفت فورسز نے بے دریغ فائرنگ کرکے ایک فلسطینی نوجوان کو بے دردی سے شہید کردیا جبکہ صیہونی فورسز کی گولیوں کی زد میں آکر 24 افراد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نہتے فلسطینی عوام تحریک حق واپسی کے تحت اپنے گھروں اور زمینوں پر 70 برس قبل ہونے والے قبضے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کررہے تھے۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فائرنگ میں زخمی ہونے والے درجنوں افراد کو فوری طور پر اسپتال پہنچا دیا گیا تھا, نوجوان کی میت اسپتال پہنچی تو ماں شہید بیٹے کی لاش دیکھ کر غم سے نڈھال ہوگئی۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بدھ کے روز غزہ اور اسرائیل کے درمیان واقع ایریز بارڈر کراسنگ پر تعینات ظالم اسرائیلی فورسز نے مظاہرہ کرنے والے 15 سالہ فلسطینی نوجوان احمد ابو حبل کو سر میں گولی مار شہید کیا تھا۔

    اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف مظاہروں میں شریک ایک عینی شاہد نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ احمد ابو حبل کو  سر پر شیل لگا تھا جس کے بعد اسے شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔

    غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف ال قدرا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں 24 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ صیہونی افواج کے ظلم کا شکار ہونے والے فلسطینی نوجوان کی نماز ادا کردی گئی جس میں ہزاروں شہریوں نے شرکت کرکے اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی جنہیں منتشر کرنے کے لیے اسرائیلی فورسز نے آنسو گیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کا اندھادھند استعمال کیا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کے وسط میں واقع المغازی اور البریج پناہ گزین کیمپ میں رات گئے صیہونی ریاست اسرائیل کے درندہ صفت فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے 7 فلسطینیوں کو زخمی کر دیا تھا۔

  • اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 6 فلسطینی شہید، سیکڑوں زخمی

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 6 فلسطینی شہید، سیکڑوں زخمی

    غزہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت کا سلسلہ تھم نہ سکا، صیہونی فورسز نے فائرنگ کرکے 6 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں فلسطینیون کے احتجاج کے دوران اسرائیلی فوج نے فائرنگ کردی جس کے باعث چھ فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل مخالف احتجاج کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں ایک چودہ سالہ لڑکا بھی شامل ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوجی نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں نے مظاہرے کے دوران فوج پر حملے کیے، جوابی کارروائی میں فلسطینی مارے گئے۔

    اسرائیلی مظالم آشکار کرنے والی فلسطین کی خاتون صحافی گرفتار

    خیال رہے کہ رواں سال مارچ سے اب تک ہر جمعے کو اسرائیل غزہ سرحد پر کیے جانے والے احتجاجی مظاہروں میں اب تک 140 فلسطینی شہید اور ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوچکا ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل صیہونی فورسز نے ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے فلسطین کے تاریخی شہر الخیلیل میں سرچ آپریشن کے نام پر خاتون صحافی کو گھر سے گرفتار کیا ہے۔

    علاوہ ازیں ایک ماہ قبل اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والی فلسطینی شاعرہ دارین طاطور کو اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف اشعار کہنے کے جرم میں 5 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، صیہونی عدالت نے دارین طاطور پر اشعار کے ذریعے شہریوں کو شدت پسندی پر ابھارنے کا الزام عائد کیا تھا۔

  • اسرائیلی حکام نے فلسطینی شاعرہ کو جیل سے رہا کردیا

    اسرائیلی حکام نے فلسطینی شاعرہ کو جیل سے رہا کردیا

    یروشلم : اسرائیلی حکام نے صیہونی فورسز کے ظلم و بربریت کے خلاف نظم (قاوم یا شعبی قاومھم) تحریر کرنے کے جرم میں قید فلسطینی شاعرہ دارین طاطور کو رہا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار اور نظمیں کہنے کے جرم میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والی فلسطینی شاعرہ کو 2 ماہ قید میں گزارنے کے بعد صیہونی حکام نے آج رہا کردیا۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی عدالت کی جانب سے صیہونی مظالم کے خلاف اشعار لکھ کر شہریوں کو شدت پسندی پر ابھارنے کے جرم میں 5 ماہ قید کی سزا سنائی تھی تاہم اسرائیلی حکام نے 2 ماہ قید رہنے کے بعد دارین طاطور کو رہا کردیا گیا۔

    اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والی فلسطینی شاعرہ دارین طاطور کا کہنا ہے کہ مجھے جیل اور گھر میں تین برس قید کے بعد رہائی ملی ہے۔

    فلسطینی شاعرہ کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی آزادی حاصل کی ہے اور میں دوبارہ اشعار اور نظمیں لکھوں گی، مجھے دی گئی تمام اذیتیں میری نظم (قاوم یا شعبی قاومھم) لکھنے کے باعث برداشت کرنا پڑی جو اسرائیلی فورسز کے ظلم و بربریت کے خلاف لکھی تھی۔


    مزید پڑھیں : اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار کہنے پر فلسطینی شاعرہ کو سزا


    یاد رہے کہ ایک ماہ قبل اسرائیلی عدالت نے فلسطینی شاعرہ دارین طاطور کو صیہونی مظالم کے خلاف نظم (قاوم یا شعبی قاومھم) سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے کے جرم میں 5 ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی عدالت میں فلسطینی شاعرہ 36 سالہ دارین طاطور پر عوام کو شدت پسندی پر ابھارنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کی آزادی پسند ’اسلامی جہاد‘ سے رابطے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی حکومت اور فورسز نے ’اسلامی جہاد‘ کو کالعدم تنظیم کی فہرست میں شامل کیا ہوا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دارین طاطور کی جانب سے مذکورہ ویڈیو سنہ 2015 میں شائع کی گئی تھی جب اسرائیلی شہریوں کو چھرے، فائرنگ اور گاڑی سے کچلنے کے واقعات نے سر اٹھانا شروع کیا تھا، جس کے بعد صیہونی افواج نے اکتوبر 2015 میں فلسطینی شاعرہ کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • اسرائیل شام میں‌ کارروائیاں جاری رکھے گا، نیتن یاہو کا روس کو جواب

    اسرائیل شام میں‌ کارروائیاں جاری رکھے گا، نیتن یاہو کا روس کو جواب

    یروشلم : اسرائیلی وزیر اعظم نے شام میں کارروائی جاری رکھنے عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں ایران کو مضبوط ہونے سے روکنے کے لیے کارروائی جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے روانگی سے قبل کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز شام میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا۔

    غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی افواج شام میں ایران کے وجود کو مضبوط ہونے نہیں دیں گے جس کے لیے صیہونی فورسز کی کارروائیاں جاری رہے گی۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ خانہ جنگی کا شکار ملک شام میں روسی فورسز کی ہم آہنگی کے ساتھ کارروائیاں جاری رکھیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روسی حکومت اپنے اتحادی ملک شام کو طیارہ شکن میزائل سسٹم فراہم کرنے جارہا ہے۔

    روسی وزیر دفاع سرگئی شویگو کا کہنا تھا کہ روس دو ہفتوں کے اندر اندر شامی حکومت کو ’ایس 300‘ نامی طیارہ شکن میزائل سسٹم فراہم کرے گا، شام کو جدید ترین میزائل سسٹم کی فراہمی اسرائیلی حکومت کے لیے واضح پیغام ہے۔

    واضح رہے کہ مذکورہ اعلان گذشتہ ہفتے شام میں روس کے جنگی طیارے کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے نشانہ بنانے کے بعد کیا گیا تھا۔

  • شام میں روسی جنگی طیارے کی تباہی کے بعد ماسکو حکام کا بڑا فیصلہ

    شام میں روسی جنگی طیارے کی تباہی کے بعد ماسکو حکام کا بڑا فیصلہ

    ماسکو: شام میں گذشتہ ہفتے روسی جنگی طیارے کی تباہی کے بعد ماسکو حکام نے بڑا فیصلہ کرلیا، روس شامی فوج کو جدید ترین فضائی دفاعی نظام سے لیس کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ہفتے شام میں روسی جنگی طیارے کو مار گرایا گیا تھا جس کا الزام روس نے اسرائیل پر عائد کیا تھا، بعد اسرائیل نے الزامات کی تردید کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی حکام نے شامی فوج کو جدید ترین فضائی دفاعی نظام سے لیس کرنے کا اعلان کیا ہے، 2 ہفتے میں شامی فوج کو ایس 300 میزائل سسٹم فراہم کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دوسری جانب اسرائیل اور امریکا کی جانب سے متوقع روسی اقدام کی مخالفت سامنے آئی ہے۔

    روس شام میں اپنے جاسوس طیارے کی تباہی کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دے چکا ہے، ماضی میں اسرائیلی دباؤ پر روس شام کو ایس 300 نظام دینے سے گریزاں رہا۔

    روسی طیارے کی تباہی، پیوٹن کا اسرائیلی وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطہ

    واضح رہے کہ روسی طیارہ گذشتہ ہفتے شام میں مشن سے واپس لوٹتے ہوئے لاپتہ ہوا تھا، جس کے بعد طیارے کی تباہی کی خبر ملی، روسی جنگی طیارے میں 14 افراد سوار تھے۔

    یاد رہے رواں سال مارچ میں بھی شامی شہر لتاکیا میں روس کا ایک فوجی طیارہ حميميم کے فوجی اڈے پر گر کر تباہ ہو گیا تھا، جہاں سے روس شام میں ہونے والی تمام فوجی کارروائیاں کرتا ہے۔

    فرروی 2018 میں باغیوں نے ادلب صوبے میں روس کا سخوئی 25 طیارہ مار گرانے کا دعوی کیا تھا، جنگی طیارہ تباہ ہونے سے پہلے پائلٹ طیارے سے نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا تاہم پائلٹ جب زمین پرپہنچا تو اس کی باغیوں سے جھڑپ ہوئی اور وہ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔

  • فلسطینوں کو8 روز میں گاؤں خان الا احمر خالی کرنے کی دھمکی

    فلسطینوں کو8 روز میں گاؤں خان الا احمر خالی کرنے کی دھمکی

    یروشلم : غاصب ریاست اسرائیل نے مقبوضہ فلسطین کے گاؤں خان الا احمر کو منہدم کرنے کے لیے علاقہ مکینوں کو آٹھ روز میں گاؤں خالی کرنے کا دھمکی آمیز نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے متعدد گاؤں اور دیہات مسمار کرنے کے بعد مشہور گاؤں خان الااحمر کو مسمار کرنے کے سلسلے میں علاقہ مکینوں کو گاؤں خالی کرنے کا دھمکی آمیز نوٹس جاری کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ صیہونی ریاست کی جانب سے گاؤں کے رہائشیوں کو نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ 8 روز میں گاؤں خالی کیا جائے وگرنہ زبردستی گاؤں بدر کیا جائے گا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گاؤں کے مکینوں کی جانب سے اسرائیلی عدالت میں گاؤں کو مسمار کرنے کے خلاف درخواست دی گئی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے حکومت کو گاؤں مسمار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزارت دفاع کی جانب سے رہائشیوں کو جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یکم اکتوبر تک گاؤں خالی کرکے تمام مکانات کو منہدم کرکے چلے جائیں، اگر علاقہ مکینوں نے مزاحمت کی تو حکومت خود گاؤں کو منہدم کرے گی۔

    خیال رہے مقبوضہ فلسطین کے گاؤں خان الااحمر میں کل 180 افراد رہائش پذیر ہیں۔

    غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق یورپی ممالک نے کہا ہے کہ اسرائیل خان الااحمر کو مسمار کرکے دو ملکی حل خلاف کام کررہا ہے۔

    دوسری جانب سے فلسطینی گاؤں کان الااحمر کے رہائشیوں نے اسرائیلی دھمکیوں کو رد کرتے ہوئے کہا ’ہم اپنی زمین کو چھوڑ کر ہرگز نہیں جائیں گے‘۔

    غیر ملکی نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گاؤں خان الاحمر دو مقبوضہ علاقوں کے درمیان واقع ہے جو مالے ادومن اور کفار ادومن کے نام سے جانے جاتے ہیں۔

    غاصب صیہونی ریاست اسرائیل مذکورہ علاقوں کو مزید توسیع دینا چاہتا ہے جس کے بعد مغربی کنارہ (ویسٹ بینک) عملی طور پر دو حصوں میں تقسیم ہوجائے گا۔

    یہاں 40 خاندان آباد ہیں جن کی اکثریت خیموں میں رہتی ہے۔ خان الاحمر کو 1993ء میں اوسلو معاہدے کے تحت باقاعدہ سی ایریا کے تحت محفوظ علاقہ قرار دیا گیا تھا۔ قبل ازیں جولائی میں یہاں اسرائیلی بلڈوزروں نے کئی ٹینٹ ہٹا دیئے تھے۔


    مزید پڑھیں : فلسطینیوں کے لیے آواز اٹھانے والا امریکی پروفیسر اسرائیل میں گرفتار


    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل اسرائیلی فورسز کی جانب سے 66 سالہ فرانسیسی امریکی پروفیسر فرینک رومانو کو مغربی کنارے پر واقع گاؤں الخان الاحمر سے صیہونی فورسز کے امور میں رکاوٹ ڈالنے کے جرم میں حراست میں لیا گیا ہے۔

    امریکی پروفیسر کو الخان الاحمر سے فلسطینی شہریوں کی املاک منہدم ہونے سے بچانے کے لیے لگائی جانے والے رکاوٹوں کو ہٹانے والے بلڈوزر کے سامنے کھڑے ہوگئے تھے جس کے باعث انہیں فلسطینی کارکن کے ہمراہ اسرائیلی فورسز نے حراست میں لیا تھا۔

  • یروشلم : اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید

    یروشلم : اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید

    یروشلم : غاصب صیہونی فورسز نے اسرائیلی شہری پر قاتلانہ حملہ کرنے کے الزام میں فلسطینی نوجوان کو بے دریغ فائرنگ کرکے شہید کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ واقع ملک مقبوضہ فلسطین کے شہر بیت المقدس کے مشرقی حصّے میں غاصب صیہونی ریاست کے سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے نہتے فلسطینی شہری کو اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بنانے کر شہید کیا گیاہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صیہونی ریاست اسرائیل کی جا نب سے نوجوان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ مذکورہ شخص نے پرانے شہر کی دیوار کے باہر دمشق گیٹ کے قریب ایک غاصب یہودی کو تیز دھار خنجر کی مدد سے حملہ کیا تھا۔

    صیہونی فورسز کے ترجمان کاکہنا ہے کہ اسرائیلی شہری عبادت گزار تھا جسے فلسطینی شخص نےخنجر گھونپ کرزخمی کردیا تھا۔


    غزہ: اسرائیلی فوج کے فضائی حملے میں 2 فلسطینی شہید


    یاد رہے کہ گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی فوج نے فضائی حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 2 فلسطینی نوجوان شہید ہوئے تھے، شہید نوجوانوں کی شناخت ابراہیم النجر اور محمد خضر کے ناموں سے ہوئی تھی۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس نے ایک گروپ کو حملے میں نشانہ بنایا جو مشتبہ طور پر سرحدی باڑ کی جانب بڑھ رہا تھا۔

    شہریوں نے حملے میں نوجوان کی شہادت پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے خلاف نعرے بازی بھی کی تھی، فوج نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کی زد میں آکر 26 فلسطینی زخمی ہوئے تھے۔

  • روسی طیارے کی تباہی، پیوٹن کا اسرائیلی وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطہ

    روسی طیارے کی تباہی، پیوٹن کا اسرائیلی وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطہ

    ماسکو: شام میں روسی جنگی طیارے کی تباہی سے متعلق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز شام میں روسی جنگی طیارے کو مار گرایا گیا تھا جس کے باعث طیارے میں سوار 14 افراد ہلاک ہوگئے تھے، روسی حکام نے اسرائیل پر حملے کا الزام عائد کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ولادی میر پیوٹن اور نیتن یاہو کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم نے حملے کا الزام شام پر عائد کیا ہے۔

    نیتن یاہو نے اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کے لیے اسرائیل روس کے ساتھ بھرپور تعاون بھی کرے گا۔

    البتہ انہوں نے واضح کیا کہ ان کی حکومت شام میں ایرانی عسکری عناصر کے خلاف کارروائی جاری رکھے گی، جبکہ روسی طیارے کی تباہی پر تحقیقات ہوگی۔

    روسی طیارہ مار گرانے پر ماسکو میں اسرائیلی سفیر کی طلبی

    واضح رہے کہ طیارہ گزشتہ روز شام میں مشن سے واپس لوٹتے ہوئے لاپتہ ہوا تھا، روسی جنگی طیارے میں 14 افراد سوار تھے۔

    یاد رہے رواں سال مارچ میں بھی شامی شہر لتاکیا میں روس کا ایک فوجی طیارہ حميميم کے فوجی اڈے پر گر کر تباہ ہو گیا تھا، جہاں سے روس شام میں ہونے والی تمام فوجی کاررائیاں کرتا ہے۔

    فرروی 2018 میں باغیوں نے ادلب صوبے میں روس کا سخوئی 25 طیارہ مار گرانے کا دعوی کیا تھا، جنگی طیارہ تباہ ہونے سے پہلے پائلٹ طیارے سے نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا تاہم پائلٹ جب زمین پرپہنچا تو اس کی باغیوں سے جھڑپ ہوئی اور وہ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔

  • اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید، درجنوں زخمی

    اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید، درجنوں زخمی

    یروشلم : بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اور اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینوں پر صیہونی فورسز کی فائرنگ سے ایک نوجوان شہید، درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست کے خلاف غزہ کی پٹی پر جمعے کے روز حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینوں پر اسرائیلی فوجیوں کی براہ راست فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں 1 فلسطینی شہید جبکہ متعدد شہری زخمی ہوگئے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی فوجیوں کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے کی گئی فائرنگ سے 17 سالہ نوجوان شہید ہوا ہے جس کی تصدیق غزہ کی وزارت صحت بھی کرچکی ہے۔

    فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا فلسطینی شہری بھی جمعے کے صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج شہید ہوگیا۔


    مزید پڑھیں : اسرائیلی فورسز کا غزہ میں ایک اور فضائی حملہ، 18 فلسطینی زخمی


    یاد رہے کہ صیہونی افواج کی 10 اگست کو غزہ میں واقع عمارت پر فضائی بمباری کے نتیجے میں 18 فلسطینی زخمی ہوگئے، متاثرہ عمارت میں ثقافتی مرکز اور دفاتر قائم تھے۔


    مزید پڑھیں : حق واپسی مارچ پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ، 2 فلسطینی شہید


    گذشتہ ماہ کی 4 تاریخ کو بھی غاصب صیہونی ریاست کے خلاف غزہ کی پٹی پر احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینوں پر اسرائیلی فوجیوں کی براہ راست فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید جبکہ سیکڑوں شہری زخمی ہوئے تھے۔

    خیال رہے 30 مارچ سے فلسطینی عوام وقتاً فوقتاً اسرائیل اور امریکا کے خلاف مظاہرے کررہی ہے، جس کو دبانے کے لیے اسرائیلی فورسز مسلسل طاقت کا استعمال کررہی ہے، جس میں 150 سے زائد فلسطینی شہری شہید جبکہ 15 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

  • پیراگوئے کے صدارتی محل کے باہر اسرائیل حامیوں کا احتجاج

    پیراگوئے کے صدارتی محل کے باہر اسرائیل حامیوں کا احتجاج

    اسونسیون : مقبوضہ بیت المقدس میں قائم لاطین امریکی ملک کے سفارت خانے کی واپس تل ابیب منتقلی پر پیراگوئے میں اسرائیل حامیوں نے صدارتی محل کے باہر مظاہرے شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد پیراگوئے سمیت کئی ممالک نے اپنے سفارت خانے فلسطین کے شہر مقبوضہ بیت المقدس منتقل کردئیے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پیراگوئے کے حکام کی جانب سے تین ماہ بعد سفارت خانے کو واپس کو غاصب اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب منتقل کیا گیا ہےاس فیصلے کے بعد سے  پیراگوئے میں موجود اسرائیل حامیوں کی جانب سے شدید غم و غصّے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    فرانسیسی نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ پیراگوئے میں مقیم اسرایئلیوں نے حکومتی فیصلے کو  رد کرتے ہوئے صدارتی محل کے باہر احتجاج کیا جارہا ہے۔

    پیراگوئے کے صدارتی محل کے باہر مظاہرہ کرنے والے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ سفارت خانہ واپس مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرکے  اسے کو اسرائیل دارالحکومت تسلیم کیا جائے۔

    خیال رہے کہ پیراگوئے حکومت کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے لاطینی امریکا کے ملک پیراگوئے میں قائم اسرائیلی سفارت خانے کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی حکام نے پیراگوئے پر دباؤ ڈالتے ہوئے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا کہا ہے۔

    پیراگوئے کے وزیر خارجہ لوئس ایلبرٹو کا کہنا تھا کہ پیراگوئے کی عوام اور حکومت مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن و استحکام کےلیے کی جانے والی سفارتی کوششوں میں پورے خلوص کے ساتھ شریک ہونا چاہتا ہے۔

    یاد رہے کہ رواں برس 21 مئی کو مقبوضہ بیت المقدس میں پیراگوئے کے صدر ہوراسیو کارٹس نے منعقدہ تقریب میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی موجودگی میں اپنے سفارت خانے کا افتتاح کیا تھا۔