Tag: Israel

  • پیراگوئے نے سفارت خانہ یروشلم سے واپس تل ابیب منتقل کردیا

    پیراگوئے نے سفارت خانہ یروشلم سے واپس تل ابیب منتقل کردیا

    تل ابیب : پیراگوئے نے مقبوضہ بیت المقدس میں کھولا گیا سفارت خانہ واپس تل ابیب منتقل کردیا، جس کے بعد نیتن یاہو نے پیراگوئے میں موجود اسرائیلی سفارت خانے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یروشلم کو غاصب اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد پیراگوئے سمیت کئی مغربی ممالک نے اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ براعظم امریکا کے جنوب میں واقع ملک پیراگوئے کے حکام  نے اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس سے واپس تل ابیب منتقل کردیا ہے۔

    پیراگوئے کے وزیر خارجہ لوئس ایلبرٹو کا کہنا تھا کہ پیراگوئے کی عوام اور حکومت مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن و استحکام کےلیے کی جانے والی سفارتی کوششوں میں پورے خلوص کے ساتھ شریک ہونا چاہتا ہے۔

    پیراگوئے حکام کی جانب سے سفارت خانے کی واپس تل ابیب منتقلی کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے پیراگوئے میں موجود اسرائیلی سفارت خانے کو بند کرنے کا عندیہ دیا ہے۔


    مزید پڑھیں : پیراگوئے نے یروشلم  میں اپنا سفارت خانہ کھول لیا 


    یاد رہے کہ رواں برس 21 مئی کو مقبوضہ بیت المقدس میں پیراگوئے کے صدر ہوراسیو کارٹس نے منعقدہ تقریب میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی موجودگی میں اپنے سفارت خانے کا افتتاح کیا تھا۔

    واضح رہے کہ پیراگوئے کا سفارت خانہ بھی اسی احاطے میں وابستہ ہے جہاں اس سے قبل گوئٹے مالا اپنا سفارت خانہ کھول چکا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا اور گوئٹے مالا کے بعد پیراگوئے دنیا کا تیسرا ملک تھا جس نے اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کیا تھا۔

    خیال رہے کہ فلسطین نے پیراگوئے کے سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کو اسرائیل کی غیر قانونی مدد قرار دے دیا تھا اور عرب ممالک سے اپیل کی ہے کہ یروشلم میں سفارت خانہ کھولنے والے ممالک سے تعلقات قطع کیے جائیں۔

    فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کی ممبر حنان اشروی نے پیراگوئے کا سفارت خانہ منتقل کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور اقوامِ متحدہ کی قرارد ادوں کے منافی قرار دیا تھا۔

  • اسرائیل نے فلسطینیوں کے لیے ’ایریز کراسنگ‘ کھولنے کا اعلان کردیا

    اسرائیل نے فلسطینیوں کے لیے ’ایریز کراسنگ‘ کھولنے کا اعلان کردیا

    یروشلم : اسرائیلی وزیر دفاع لائبرمین نے غزہ کی پٹی پر واقع گذر گاہ ’ایریز کراسنگ‘ کو فلسطینی شہریوں کے لیے کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے حکام کی جانب سے غزہ کی پٹی کے ساتھ واقع شہریوں کی آمد و رفت کا واحد راستہ ایک ہفتہ بند رکھنے کے بعد کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

    غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ سیکیورٹی فورسز فلسطینی شہریوں کی غرب اردن میں آمد و رفت کے لیے استعمال ہونے والے والا واحد راستہ ’ایریز‘ کو کھولنے کی تیاری کررہے ہیں۔

    اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر واقع شاہراہ ’ایریز‘ کو ایک ہفتہ بند رکھنے کے بعد کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 27 اگست کو مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی مسلح گروہوں سے تازہ جھڑپوں کے بعد غزہ کی پٹی کے ساتھ واقع شہریوں کی آمد و رفت کا واحد راستہ ایک مرتبہ پھر بند کرتے ہوئے صرف بہت ایمرجنسی کی صورت میں گزرنے کی اجازت دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے راستہ بند کرنے کے ظالمانہ اقدام کے باعث غزہ میں محصور افراد عید الااضحیٰ کے دوران بھی مذکورہ راستہ استعمال کرنے سے قاصر تھے۔

    صیہونی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ متعدد فلسطینی مظاہرین کی جانب سے اسرائیلی سرحد کو پار کرکے صیہونی ریاست میں داخل ہونے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ احتجاج کرنے والوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اور آتش گیر مادہ سرحدی باڑ کے اس پار پھینکا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت نے گذشتہ دس برس سے غزہ کا برّی، بحری اور فضائی راستہ بند کرتے غزہ کے مکینوں کو شہر میں ہی محصور کیا ہوا ہے، صرف بہ حالت مجبوری سفر کرنے آمد و رفت کی اجازت ہے۔

  • اسرائیل نے غزہ کا راستہ بند کردیا، فلسطینی شہر میں محصور ہوگئے

    اسرائیل نے غزہ کا راستہ بند کردیا، فلسطینی شہر میں محصور ہوگئے

    یروشلم : اسرائیل نے غزہ کا راستہ فلسطینی شہریوں کی آمد و رفت کے لیے بند کردیا، اسرائیلی حکومت نے مذکورہ فیصلہ فلسطین کے مسلح گروہوں کی حالیہ کارروائیوں کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی مسلح گروہوں سے تازہ جھڑپوں کے بعد غزہ کی پٹی کے ساتھ واقع شہریوں کی آمد و رفت کا واحد راستہ ایک مرتبہ پھر بند کرتے ہوئے صرف بہت ایمرجنسی کی صورت میں گزرنے کی اجازت دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے راستہ بند کرنے کے ظالمانہ اقدام کے باعث غزہ میں محصور افراد عید الااضحیٰ کے دوران بھی مذکورہ راستہ استعمال نہیں کرپائیں گے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق راستہ کب کھولا جائے گا، صیہونی حکومت کی جانب سے یہ بھی نہیں بتایا گیا۔

    اسرائیلی وزیر دفاع نے مذکورہ اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ ہوئے فلسطین کے مسلح گروہوں کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں کے باعث ’ایریز کراسنگ‘ کو سیل کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ غزہ پٹی پر واقع سرحد کے قریب حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے فلسطینوں پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہری شہید ہوئے ہیں۔

    صیہونی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ متعدد فلسطینی مظاہرین کی جانب سے اسرائیلی سرحد کو پار کرکے صیہونی ریاست میں داخل ہونے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ احتجاج کرنے والوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اور آتش گیر مادہ سرحدی باڑ کے اس پار پھینکا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت نے گذشتہ دس برس سے غزہ کا برّی، بحری اور فضائی راستہ بند کرتے غزہ کے مکینوں کو شہر میں ہی محصور کیا ہوا ہے، صرف بہ حالت مجبوری سفر کرنے آمد و رفت کی اجازت ہے۔


    مزید پڑھیں : اسرایئل نے غزہ جانے والی عالمی امداد اور تیل و گیس کی سپلائی روک دی


    اسرائیل نے گزشتہ ہفتے ہی غزہ کے ساتھ سامان کی نقل وحمل کا واحد راستہ کھولا تھا جس کے بعد ایک ماہ سے زائد عرصے سے رکی ہوئی اشیا کی فراہمی بحال ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں اسرائیلی وزیر برائے ملٹری افیئرز ایوگڈور لائبرمین نے غزہ، مصر اور اسرائیل کے درمیان واقع سرحد کیرم شالوم کو بند کرنے کا حکم دیا تھا، کیرم شالوم غزہ میں تیل، گیس اور عالمی امدادی سامان پہنچانے کا اہم راستہ ہے۔

  • فلسطین میں‌ امن کے لیے اقوام متحدہ کی تجویز کو اسرائیل نے مسترد کردیا

    فلسطین میں‌ امن کے لیے اقوام متحدہ کی تجویز کو اسرائیل نے مسترد کردیا

    نیویارک : غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی شہریوں کے تحفظ اور پامال ہونے والے انسانی حقوق کی روک تھام کے لیے اقوام متحدہ میں پیش کی گئی تجویز کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر کئی دہائیوں سے قابض صیہونی ریاست اسرائیل نے ایک مرتبہ پھر فلسطینی عوام کے حقوق کو روندتے ہوئے اقوام متحدہ کی جانب سے فلسطینیوں کے حقوق اور تحفظ کے لیے پیش کی جانے والی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی جان و مال کے تحفظ اور ان کے حقوق کی پامالیوں کی روک تھام کے لیے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے پیش کی تھی۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل انتونیو گویٹریس کی جانب سے فلسطینی شہریوں کے پامال ہونے والے حقوق پر 14 صفحات پر مشتمل رپورٹ پیش کی گئی تھی اور ساتھ ہی ساتھ 4 تجاویز بھی پیش کی تھیں۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے تجاویز پیش کی تھیں فلسطین میں انسانی امداد بڑھائی جائے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے مبصرین کو فلسطین بھیجا جائے، فلسطین کے معاملے پر غیر مسلح مبصرین کی خدمات لی جائیں اور اقوام متحدہ کی تفویض کردہ سیکورٹی فورس کو فلسطین میں تعینات کیا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے گذشتہ 50 برس کے زائد عرصے سے فلسطین پر فوجی قبضہ کیا ہے۔

    انتونیو گریٹریس نے رپورٹ میں کم زور سیاسی اداروں اور امن و امان کی کوششوں میں تعطل کے نتیجے میں فلسطینی شہریوں کے تحفظ کو چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عملی، قانونی اور سیاسی طور پر مشکل اور پیچیدہ عمل بن چکا ہے۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی شہریوں کو صرف سیاسی حل کے ذریعے تحفظ فراہم کیا جاسکتا ہے اور جب تک کوئی حل نہیں نکلتا اس وقت تک اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کو فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات پر کام کرنا چاہیے جو اسرائیلیوں کے لیے تحفظ کا باعث ہوں گے۔

  • اسرائیلی فورسز کا غزہ میں ایک اور فضائی حملہ، 18 فلسطینی زخمی

    اسرائیلی فورسز کا غزہ میں ایک اور فضائی حملہ، 18 فلسطینی زخمی

    غزہ : صیہونی افواج کی جمعرات کے روز غزہ میں واقع عمارت پر فضائی بمباری کے نتیجے میں 18 فلسطینی زخمی ہوگئے، متاثرہ عمارت میں ثقافتی مرکز اور دفاتر قائم تھے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ظالم فوجیوں کی جانب سے گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ میں واقع ایک کثیر المنزلہ عمارت پر فضائی بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 18 فلسطینوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں جس بلڈنگ کو نشانہ بنایا گیا ہے اس میں مختلف دفاتر اور کلچرل سینٹر قائم تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ عمارت پر بمباری کے بعد اسرائیلی حکام کی جانب سے کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ کثیر المنزلہ عمارت پر فضائی حملے کرنے سے قبل غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی حدود میں راکٹ داغا گیا تھا جو اسرائیل کے جنوبی شہر بیر شیبہ سے متصل میدان میں گرا تھا تاہم فلسطینی مسلح گروہوں کے داغے گئے راکٹ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی افواج نے فلسطین کی مزاحمت پسند تنظیم حماس کے 150 ٹھکانوں کو فضائی بمباری میں نشانہ بنایا ہے جو اسرائیلی ریاست پر داغے گئے 180 میزائلوں کا رد عمل تھا۔

    خیال رہے کہ اسرائیل کے جیٹ طیاروں نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ کی پٹی پر درجنوں فضائی حملے کیے تھے جس کے نتیجے میں حاملہ خاتون اور اس ایک سالہ بیٹی سمیت تین افراد شہید ہوگئے تھے۔

  • اسرائیلی فضائیہ کی غزہ پر بمباری، حاملہ خاتون اور بیٹی شہید

    اسرائیلی فضائیہ کی غزہ پر بمباری، حاملہ خاتون اور بیٹی شہید

    غزہ : مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائیہ کی رات گئے شدید بمباری کے نتیجے میں حاملہ خاتون اور 1 سالہ بیٹی سمیت تین فلسطینی شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب میں مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر فضائی حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں تین فلسطینیوں کے شہید ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کیے گئے فضائی حملے بدھ کے روز اسرائیل کے جنوبی حصّے پر داغے گئے میزائلوں کا رد عمل ہے۔

    غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے اسرائیل کے فضائی حملوں میں ایک حاملہ حاتون اور اس کی 1 سالہ بیٹی کی ٖغزہ کے ٹاؤن جعفراوی میں جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا تھا کہ ایک روز قبل اسرائیلی فورسز کے ٹینک حملوں میں حماس کے دو جنگجو بھی شہید ہوئے تھے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق فلسطینی کے مسلح گروہوں کی جانب سے غزہ کی پٹی کے قریب اسرائیل کے جنوبی علاقے سڈیروٹ اور دیگر علاقوں میں داغے گئے درجنوں میزائلوں سے متعدد اسرائیلی شہری زخمی ہوئے ہیں۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق بدھ کے روز فلسطین کے مسلح گروپ کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے میزائل صیہونی فورسز کے ٹینک حملوں کا جواب تھا۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ فلسطین میں آزادی کی مسلح جد و جہد کرنے والے گروپ حماس کی القسام برگیڈ پر گذشتہ روز صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے شدید بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں حماس کے دو مجاہدین شہید ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حماس کے ترجمان نے اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والے حماس کے دو جنگجوؤں احمد مرجان اور عبدالحفیظ کی شہادت کی تصدیق کی تھی۔

  • اسرائیل فورسز کا غزہ پر حملہ، حماس کے 2 جنگجو شہید

    اسرائیل فورسز کا غزہ پر حملہ، حماس کے 2 جنگجو شہید

    غزہ : فلسطین کی آزادی کے لیے مسلح جدوجہد کرنے والے گروپ حماس کی چوکی پر اسرائیلی فورسز کی گولہ باری، حملے کے نتیجے میں حماس کے دو جنگجو شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں آزادی کی مسلح جد و جہد کرنے والے گروپ حماس کی القسام برگیڈ پر گذشتہ روز صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے شدید بمباری کی گئی ہے جس کے نتیجے میں حماس کے دو مجاہدین شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حماس کے ترجمان نے اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والے حماس کے دو جنگجوؤں احمد مرجان اور عبدالحفیظ کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔

    اسرائیل کے خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین کی مسلح تنظیم حماس کے جنگجوؤں کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا،جس کے رد عمل میں صیہونی افواج نے مذکورہ عمارت کو ہدف بنایا جہاں سے گولیاں برسائیں گئی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں نے بتایا کہ صیہونی فوجیوں کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے پر واقع گھروں کی تلاشی کے دوران ایک صحافی اور اسرائیلی جیل سے آزاد ہونے والے فلسطینی شہری سمیت 13 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے گرفتار کیے گئے صحافی کا ترک نشریاتی ادارے سے ہے، جنہیں مغربی کنارے پر واقع قصبے رنتیس سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    فلسطینی میڈیا کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد میں مغربی کنارے پر واقع قصبے ابو مشعل سے اسرائیلی جیل سے آزادی پانے والے ابو ابراہیم سمیت 12 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ صیہونی افواج نے الجلزون کیمپ میں واقع گھروں کی تلاشی کے دوران توڑ پھوڑ اور لوٹ مار بھی کی گئی ہے۔

  • حق واپسی مارچ پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ، 2 فلسطینی شہید

    حق واپسی مارچ پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ، 2 فلسطینی شہید

    غزہ : فلسطینیوں کی جانب سے حق واپسی تحریک 19 ویں جمعے بھی جاری رہی، جس پر صیہونی فوجیوں کی بے دریغ فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید جبکہ 220 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست کے خلاف غزہ کی پٹی پر احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینوں پر اسرائیلی فوجیوں کی برائے راست فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید جبکہ سیکڑوں شہری زخمی ہوگئے۔

    فلسطینی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز 19 ویں جمعے بھی حق واپسی احتجاجی مارچ کا انعقاد غزہ کی پٹی پر اسرائیلی سرحد کے قریب کیا گیا تھا جس پر صیہونی فوجیوں کی بے دریغ فائرنگ کی۔

    فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں 25 سالہ احمد یحیٰی عطا اللہ یاغی اور  15 سالہ معیز السوری شامل ہے جبکہ 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں 90 فلسطینی اسرائیلی گولیوں کا نشانہ بنے تھے۔

    اشرف القدرہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ اور شیلنگ کے نتییجے میں شہید ہونے والے نہتے فلسطینوں کی تعداد 150 سے تجاوز کرچکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سے 50 افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا کہ جبکہ 70 زخمیوں کو موقع پر طبی امداد فراہم کردی گئی تھی۔ اشرف القدرہ نے بتایا کہ 3 افراد حالت تشویش ناک ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ھانیہ سمیت دیگر سیاسی کارکنان نے بھی شرکت کی تھی۔

    دوسری جانب فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج اور غزہ کی جہادی تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت کا امکان ہے، اسی لیے حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ میں موجود ہے۔

    خیال رہے کہ ایسا پہلی بار ہورہا ہے کہ حماس کی تمام اعلیٰ قیادت غزہ میں موجود ہے، تاہم اسرائیل نے کسی بھی قسم کا حملہ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں قابض اسرائیلی فورسز نے نماز جمعہ کے بعد مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا تھا، اسرائیلی فورسز اور  نمازیوں میں جھڑپوں کے دوران 15 افراد زخمی ہوئے تھے، نمازیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ، پیلٹ گن سے فارنگ کی گئی تھی۔

  • غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ، ایک فلسطینی شہید، درجنوں زخمی

    غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ، ایک فلسطینی شہید، درجنوں زخمی

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی فوج کی جارحیت تھم نہ سکی، فائرنگ سے ایک اور فلسطینی شہید اور سینکڑوں مظاہرین زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں قابض صہیونی فوج نے ایک بار پھر پُر امن نہتے فلسطینیوں کو پر اندھا دھند فائرنگ اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے جس کے نتیجے میں ایک پچیس سالہ نوجوان موقع پر شہید ہوگیا۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں دوسو بیس سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے، اس سے قبل بھی اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کیا تھا۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں کچھ ماہ سے جاری فلسطینی احتجاج میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ایک سو چھپن فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔


    اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت


    دوسری جانب فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج اور غزہ کی جہادی تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت کا امکان ہے، اسی لیے حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ میں موجود ہے۔

    خیال رہے کہ ایسا پہلی بار ہورہا ہے کہ حماس کی تمام اعلیٰ قیادت غزہ میں موجود ہے، تاہم اسرائیلی نے کسی بھی قسم کا حملہ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں قابض اسرائیلی فورسز نے نماز جمعہ کے بعد مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا، اسرائیل فورسز اور نمازیوں میں جھڑپوں کے دوران 15 افراد زخمی ہوئے تھے، نمازیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ، پیلٹ گن کا استعمال کیا گیا تھا۔

  • اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت

    اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت

    غزہ: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت کے لیے اقدامات جاری ہیں، حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ میں جمع ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج اور غزہ کی جہادی تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں جس کے لیے حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ میں جمع ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایسا پہلی بار دیکھنے میں آیا ہے کہ حماس کی تمام اعلیٰ قیادت ایک ساتھ غزہ میں موجود ہے جبکہ اسرائیل کی جانب سے کسی قسم کا حملہ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

    اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت کے لیے مصر ثالثی کا کردار ادا کر رہا ہے جس پر اہم پیش رفت کی توقع ہے۔


    فلسطین: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک اور فلسطینی شہید


    خیال رہے کہ حماس کو یہ گارنٹی فراہم کی گئی ہے کہ اس کے وفد کو اسرائیل نشانہ نہیں بنائے گا، جبکہ معاہدے میں پیش رفت کی صورت میں غزہ کی تعمیر نو کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قرارداد پر بھی عملدرآمد ممکن ہو سکے گا۔

    واضح رہے کہ مارچ سے اسرائیل مخالف مظاہروں میں اب تک ایک سو ساٹھ فلسطینی مارے جا چکے ہیں، علاوہ ازیں ایسی جھڑپوں میں ایک ہفتے پہلے چار برس بعد کوئی پہلا اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوا تھا۔

    یاد رہے کہ دو گذشتہ دنوں قابض اسرائیلی فورسز نے نماز جمعہ کے بعد مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا، اسرائیل فورسز اور نمازیوں میں جھڑپوں کے دوران 15 افراد زخمی ہوئے تھے، نمازیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ، پیلٹ گن کا استعمال کیا گیا تھا۔