Tag: Israel

  • ایران کے لیے جاسوسی کا الزام، سابق اسرائیلی وزیر کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز

    ایران کے لیے جاسوسی کا الزام، سابق اسرائیلی وزیر کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز

    تل ابیب: ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں سابق اسرائیلی وزیر برائے توانائی اور انفراسٹکچر کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر برائے توانائی اور انفراسٹکچر پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے اپنے دور وزارت میں ایران کے لیے جاسوسی کی تھی اور خفیہ معلومات فراہم کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سابق اسرائیلی وزیر ’گونن سیگیو‘ کے خلاف باقاعدہ مقدمے کی سماعت کا آغاز ہوچکا ہے، قبل ازیں اس اہم معاملے کو ملکی سلامتی کی خاطر خفیہ رکھا گیا تھا۔

    گونن سیگیو جو 1995ء سے لے کر 1996ء تک توانائی اور انفراسٹکچر کے اسرائیلی وزیر رہے تھے، ان پر عائد کردہ الزامات کے مطابق وہ اسرائیلی ریاست کے خلاف جاسوسی، جنگ کے دور میں دشمن کی مدد کرنے اور ریاستی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی نیت سے معلومات کی ترسیل کرتے تھے۔


    ایران کےلیےجاسوسی کےالزام میں سابق اسرائیلی وزیرگرفتار


    آج ان کے خلاف مقدمے کی پہلی سماعت ہوئی جبکہ مقدمے کی عدالتی سماعت کے آغاز پر صحافیوں کو اس کارروائی سے دور ہی رکھا گیا کیونکہ قومی سلامتی کی وجہ سے یہ سماعت بند کمرے میں ہو رہی ہے۔

    دوسری جانب سابق وزیر کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان پر محض الزامات عائد کیے جارہے ہیں جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، ان پر جو الزامات عائد کیے جارہے ہیں وہ بہت عمومی اور مجموعی طور پر دانستہ ’غلط تاثر‘ دینے والے ہیں۔


    ایران سے تعلقات کا شبہ، سعودی عرب کی عدالت نے 4 افراد کو سزائے موت سنادی


    خیال رہے کہ گونن سیگیو کو ماضی میں کریڈٹ کارڈز کے ذریعے فراڈ کی کوششوں کے جرم میں بھی کئی بار سزا سنائی جا چکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسرائیلی افواج کی فائرنگ، 2 فلسطینی نوجوان شہید، 300 سے زائد زخمی

    اسرائیلی افواج کی فائرنگ، 2 فلسطینی نوجوان شہید، 300 سے زائد زخمی

    غزہ : مشرقی غزہ کے علاقے خان یونس میں احتجاجی مظاہروں پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید جبکہ 3 سو سے زائد شہری زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ میں جمعے کے روز ہونے والے احتجاجی مظاہروں پر صیہونی فوجیوں کی بے دریغ فائرنگ اور شیلنگ سے 13 برس کے بچے سمیت سے دو فلسطینی شہری شہید اور 3 سو سے زائد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطین کے علاقے خان یونس کے مشرقی حصّے میں غاصب صیہونی ریاست کے فوجیوں کی گولیوں کی زد میں آکر ایک 13 سالہ نوجوان شہید ہوگیا، تاحال شہید بچے کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ اسرائیلی فوجیوں نے نوجوان کے سر میں گولی ماری تھی۔

    فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے مظاہرے میں شریک 24 سالہ نوجوان محمد فوزی بھی سر اور جسم کے دیگر حصّوں میں گولیاں لگنے باعث موقع پر شہید ہوگیا۔

    غٖیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی افواک کی وحیشانہ فائرنگ اور شیلینگ کی زد میں آکر 300 سے زائد فلسیطینی شہری زخمی ہوئے ہیں، فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والے 4 افراد کی حالت نازک ہے۔

    فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ زخمی ہونے والوں میں 6 بچے، تین طبی امداد فراہم کرنے والے اہلکار بھی شامل ہیں۔

    ترجمان وزارت صحت کا کہنا تھا کہ صیہونی افواج کی فورسز کی جانب سے زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے والی گاڑیوں اور ایمبولینسوں پر بھی گولیاں برسائی گئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین کی ’حقِ واپسی کونسل‘ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے جمعے کے روز کی جانے والی سرگرمیوں کو بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دو ماہ سے غزہ کی مشرقی سرحد پر جاری فلسطینی عوام کی احتجاجی تحریک کے دوران اسرائیلی افواج کی بے دریغ فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں ڈیڑھ سو فلسطینی شہید، جبکہ پندرہ ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • مسئلہ فلسطین کا جامع، دیرپا اور منصفانہ حل چاہتے ہیں: مصری صدر

    مسئلہ فلسطین کا جامع، دیرپا اور منصفانہ حل چاہتے ہیں: مصری صدر

    قاہرہ: مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا جامع، دیرپا اور منصفانہ حل چاہتے ہیں، ہم دو ریاستی حل کے حامی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی مندوبین جیسن گرین بیلٹ سے مصری دار الحکومت قاہرہ میں ملاقات کے موقع پر کیا، صدر عبد الفتاح السیسی کا کہنا تھا کہ ان کا ملک فلسطین کے دو ریاستی حل اور مشرقی بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت بنانے کی حمایت جاری رکھے گا۔

    انہوں نے کہا کہ مشرقی یروشلم کو ہرصورت میں فلسطینی مملکت کے دارالحکومت کا درجہ ملنا چاہیے اور یہی اس مسئلے کا حل ہے بصورت دیگر صورت حال ایسے ہی رہے گی۔

    مصری صدر کا کہنا تھا کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اسرائیل کو سنہ 1967 کی جنگ سے پہلے والی پوزیشن پر واپس جانے کا مطالبہ اصولی ہے اور دو ریاستی حل کا اس سے بہتر اور کوئی راستہ نہیں ہے۔


    فلسطینیوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اڑا کر اسرائیلی حدود میں چھوڑ دیں


    امریکی مندوبین ان دنوں مشرق وسطیٰ کے ممالک کے دورے پر ہیں جہاں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطین اسرائیل تنازع کے حل کے حوالے سے پیش کردہ امن فارمولے پر ملکی سربراہان سے ملاقات پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں تاکہ مسئلے کا حل نکلے۔

    خیال رہے کہ فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے خطے میں جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، وحشی اور درندے صفت اسرائیلی فوج آئے دن نہتے فلسطینیوں کو شہید کر رہی ہے۔


    امریکا اسرائیل کو احتساب سے بچانے کے لیے ہر حد تک جا سکتا ہے: فلسطین


    واضح رہے کہ رواں سال مارچ سے اب تک مختلف مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں تقریباً 131 معصوم فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں اب بھی لوگ زخمی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سرکاری خزانے میں فراڈ پر اسرائیلی وزیر اعظم کی اہلیہ پر فرد جرم عائد

    سرکاری خزانے میں فراڈ پر اسرائیلی وزیر اعظم کی اہلیہ پر فرد جرم عائد

    تل ابیب: سرکاری خزانے میں خورد برد پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی اہلیہ سارہ پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کی اہلیہ سارہ پر سرکاری خزانے میں فراڈ کرنے اور اس کا غلط استعمال کرتے ہوئے دعوتیں اڑانے پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزارت انصاف کے مطابق وزیراعظم کی اہلیہ نے ہوٹل سے کھانا خریدنے کے لیے بھی سرکاری مال سے چھیانوے ہزار ڈالر خرچ کیے ہیں، علاوہ ازیں انہوں نے ذاتی طور پر بھی پیسوں کا استعمال کیا ہے۔


    بدعنوانی کیس: اسرائیلی پولیس کی نیتن یاہو، بیوی اور بیٹے سے تفتیش


    سارہ نیتن یاہو کے خلاف سرکاری خزانے میں خورد برد کیس کی سماعت آج اسرائیلی عدالت میں ہوئی اور جج نے سرکاری خزانے میں خورد برد ثابت ہونے کے بعد ان پر فرد جرم عائد کی۔

    دوسری جانب سارہ کے وکیل نے کہا ہے کہ عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کرنا مضحکہ خیز اور پاگل پن ہے، ایسے فیصلوں کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔


    سرکاری خزانے میں خوردبرد: اسرائیلی وزیراعظم کی بیوی کےخلاف تحقیقات


    خیال رہے کہ اس سے قبل جب 1977 میں اسرائیلی وزیراعظم اسحٰق رابن کی اہلیہ پر جرم ثابت ہوا تھا تو انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    واضح رہے کہ کرپشن اور غیر قانونی طور پر مہنگے تحائف وصول کرنے کے الزام میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور ان کے بیٹے یائر نیتن یاہو کے خلاف بھی پولیس تفتیش کر چکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فلسطینیوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اڑا کر اسرائیلی حدود میں چھوڑ دیں

    فلسطینیوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اڑا کر اسرائیلی حدود میں چھوڑ دیں

    غزہ : اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی جانب سے غزہ میں 25 سے زائد فضائی حملوں کے جواب میں فلسطینیوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اڑا کر اسرائیلی حدود میں چھوڑ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی دفاعی فورسز کے لڑاکا طیاروں کی جانب سے غزہ کی پٹی پر مختلف مقامات پر فضائی حملے کیے تھے جس رد عمل میں فلسطینی شہریوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اسرائیل چھوڑ دی، جس نے کشیدگی میں مزید اضافہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے غزہ میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا ہے جو جلتی ہوئی پتنگوں کو اسرائیلی حدود میں چھوڑا تھا۔

    فلسطینی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ ایک روز قبل اسرائیل کے لڑاکا طیاروں کی جانب سے کیے گئے فضائی حملوں میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں تاہم اسرائیل کے جواب میں فلسطینیوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اڑا کر اسرائیل میں چھوڑی ہیں۔

    اسرائیلی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فلسطین سے آنے والی آتشزدہ پتنگوں کے باعث جنوبی اسرائیل میں ہونے والی کھیتی باڑی تباہ و برباد ہوگئی ہے، جس کے باعث ماحول میں ایک مرتبہ پھر کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ دنوں فلسطینوں کی جانب سے اسرائیلی سرحد پر ہونے والے مظاہروں کے دوران جلتی ہوئی پتنگیں اڑائی گئی ہیں جو اسرائیل اور مصر کی حدود میں گری تھیں۔

    یاد رہے کہ فلسطینی شہریوں کی جانب سے 30 مارچ کو اسرائیلی مظالم اور زمین کی واپسی کے سلسلے میں شروع ہونے والی احتجاجی تحریک کے دوران اسرائیلیوں کی فائرنگ اور شیلکنگ کے نتیجے میں 150 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ ہزاروں شہری زخمی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل پر الزام عائد کیا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں پر حد سے زیادہ اسلحے کا استعمال کیا ہے۔

    اسرائیلی حکومت نے انسانی حقوق کی تنظیموں کے الزام پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی دفاعی فورسز نے اپنے دفاع میں ان افراد پر گولیاں چلائی ہیں جنہوں نے اسرائیلی حدود میں گھسنے کی کوشش کی تھی۔

    خیال رہے کہ وحشت اور درندگی کی حدیں پار کرنے والی اسرائیلی فوج نے غزہ میں معصوم اور نہتے فلسطینیوں کو شہید کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، حال ہی میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے چار فلسطینی شہید جبکہ سو سے زائد شدید زخمی ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ 14 جون کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا آج اجلاس ہوا جس میں غزہ میں فلسطینیوں کے قتل کے خلاف مذمتی قراد داد پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا اسرائیل کو احتساب سے بچانے کے لیے ہر حد تک جا سکتا ہے: فلسطین

    امریکا اسرائیل کو احتساب سے بچانے کے لیے ہر حد تک جا سکتا ہے: فلسطین

    یروشلم: فلسطینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا اسرائیل کو احتساب سے بچانے کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے اسرائیل کے معاملے پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدگی کا اعلان کیا ہے جس کے بعد فلسطینی حکومت کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فلسطینی  وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی عالمی کونسل سے امریکی انخلا یہ واضح کرتا ہے کہ واشنگٹن حکومت اسرائیل کو احتساب سے بچانے کے لیے کس بھی حد تک جا سکتی ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ اسرائیل انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں ملوث ہے، امریکا نہیں چاہتا کہ اسرائیل کے خلاف فیصلے ہوں، اسرائیلی فوج نے فلسطین میں جارحیت کی انتہا کردی ہے۔


    انسانی حقوق کی کونسل منافق اور اسرائیل سے متعصب ہے، امریکی سفیر


    خیال رہے کہ گذشتہ روز فلسطین میں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کرنے والے ملک اسرائیل کی حمایت میں امریکا اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدہ ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ میں تعینات امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا تھا کہ حقوق انسانی کی عالمی کونسل اسرائیل سے متعلق ’انتہائی حد تک جانب دارانہ رویہ‘ رکھتی ہے۔


    امریکا اسرائیل کی حمایت میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدہ


    دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے اسرائیل کے خلاف محاذ بنالیا ہے، انسانی حقوق کونسل اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام ہوچکی ہے، انسانی حقوق کونسل منافقت پر مبنی قراردادیں لارہی ہے، کونسل کے رکن ممالک خود بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران کےلیےجاسوسی کےالزام میں سابق اسرائیلی وزیرگرفتار

    ایران کےلیےجاسوسی کےالزام میں سابق اسرائیلی وزیرگرفتار

    تل ابیب : اسرائیلی سیکورٹی ایجنسی نے ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں سابق اسرائیلی وزیر گونن سگیو کو گرفتار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی کی سیکورٹی سروس شین بیت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے سابق وزیرگونن سگیو کو ایران کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    شین بیت کا کہنا ہے کہ گونن سگیو90 کی دہائی میں وزیر برائے توانائی تھے اور مبینہ طور ایرانی انٹیلیجنس ایجنسی نے انہیں اس وقت ریکروٹ کیا جب وہ نائجیریا میں تھے۔

    سابق اسرائیلی وزیر کو مئی میں استوائی گنی کے دورے کے دوران حراست میں لیا گیا تھا اور اسرائیلی پولیس کی جانب سے درخواست پران کو اسرائیل بھیجا گیا۔

    گونن سگیو جو پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹرہیں، انہیں 2005ء میں منشیات کی اسمگلنگ اور جعلی سفارتی پاسپورٹ رکھنے کے جرم میں پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے یروشلم کی عدالت نے گونن سگیو پرحالت جنگ میں دشمن کی معاونت کرنے اور اسرائیل کے خلاف جاسوسی کرنے پرفرد جرم عائد کی تھی۔

    واضح رہے کہ سابق اسرائیلی وزیر کے کیس کی تفصیلات کو منظرعام پر نہ لانے کا حکم گزشتہ روز ختم ہوا تھا جس کے بعد یہ تفصیلات سامنے آئی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انسانی حقوق کی کونسل اسرائیل کے خلاف متعصبانہ رویہ ترک کردے، بورس جانسن

    انسانی حقوق کی کونسل اسرائیل کے خلاف متعصبانہ رویہ ترک کردے، بورس جانسن

    جینیوا : برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن کا اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کے ایجنڈے پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایجنڈا اسرائیل کے خلاف تعصب مبنی ہے، کونسل اسرائیل کے خلاف متعصبانہ سلوک ترک کردے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ نے بھی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں برملا اسرائیل کی حمایت شروع کردی، برطانیہ نے مطالبہ کیا ہے انسانی حقوق کی کونسل اسرائیل کے خلاف متعصبانہ رویے کو ترک کردے۔

    برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن کی جانب سے اقوام متحدہ کے ادارے انسانی حقوق کی کونسل کے اڑتیسویں اجلاس میں اسرائیل اور فلسطین کے حوالے سے بنائے گئے ایجنڈے کو متنازع قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    بورس جانسن کا کہنا تھا کہ ’مذکورہ ایجنڈے میں محض اسرائیل اور فلسطین کے مقبوضہ علاقوں پر توجہ دی گئی ہے جو امن کے نصب العین کے لیے خطرناک اور غیر متناسب ہے۔ جب تک چیزیں بدل نہیں جاتیں برطانیہ مذکورہ ایجنڈے کے تحت متعارف کروائی جانے والی تمام قراردادوں کے خلاف ووٹ دے گا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کونسل اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع کو حل کروانے کے لیے اہم کردار ادا کرسکتا ہے، تاہم کونسل کے اجلاس میں ایجنڈے کے آئیٹم سات کے تحت صرف فلسطین میں اسرائیل کی جانب سے کی گئی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ہی بات کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ امریکا سمیت کچھ یورپی ممالک اور آسٹریلیا نے بھی انسانی حقوق کے اجلاس کے ایجنڈے کے آئیٹم سات کو اسرائیلی ریاست کے خلاف متعصبانہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ گذشتہ چند برس میں اسرائیل کے علاوہ دیگر ممالک نے بھی انسانی حقوق کو بڑے پیمانے پر پامال کیا ہے، جس میں شام صف اوّل میں شامل ہے لیکن ان کا ذکر کہیں ذکر نہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایجنڈے کے آئیٹم سات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مذکورہ ایجنڈے کو ختم نہ کرنے پر کونسل سے نکلنے کی دھمکی دی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • اقوام متحدہ: غزہ میں فلسطینیوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

    اقوام متحدہ: غزہ میں فلسطینیوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

    نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل عام کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وحشت اور درندگی کی حدیں پار کرنے والی اسرائیلی فوج نے غزہ میں معصوم اور نہتے فلسطینیوں کو شہید کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، حال ہی میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے چار فلسطینی شہید جبکہ سو سے زائد شدید زخمی ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا آج اجلاس ہوا جس میں غزہ میں فلسطینیوں کے قتل کے خلاف مذمتی قراد داد پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔


    اسرائیلی فوج کی فائرنگ، چار فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی


    اجلاس کے دوران غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کا الزام امریکا نے حماس پر ڈالنے کی کوشش کی جسے مسترد کردیا گیا، 193 رکنی جنرل اسمبلی میں قرارداد 8 کے مقابلے میں 120 ووٹوں سے منظور کی گئ جبکہ 45 ملکوں نے قراراداد کے لیے ہونیوالی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

    خیال رہے کہ رواں سال دو جون کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل کے حق میں امریکی قرار داد مسترد کردی تھی، امریکا نے اپنی قرارداد میں غزہ میں تشدد کا ذمہ دار حماس کو ٹھہرایا تھا۔


    سلامتی کونسل نے اسرائیل کے حق میں امریکی قرارداد مسترد کردی


    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں اسرائیل کی سرحدی پٹی غزہ میں ہفتہ وار مظاہرہ جاری تھا کہ اچانک اسرائیلی فوج نے فائرنگ کردی جس کے باعث چار فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • حماس کی زیر سمندر ٹنل تباہ کردی: اسرائیلی فوج کا دعویٰ

    حماس کی زیر سمندر ٹنل تباہ کردی: اسرائیلی فوج کا دعویٰ

    یروشلم: فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ حماس کی زیر سمندر ٹنل تباد کردی گئی ہے جس کی مدد سے حماس کے جنگجوں کارروائیاں کرتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے سرحدی پٹی غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے آئے دن فائرنگ کی جاتی ہے جس کے باعث معصوم اور نہتے فسطینی شہید ہوجاتے ہیں جبکہ اب اسرائیلی فوج نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے زیر استعمال ٹنل کو تباد کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس ٹنل کو رواں سال 3 جون کو اس وقت نشانہ بنایا گیا تھا جب اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں حماس کے ٹھکانوں کو تباہ کیا تھا جس کے باعث حماس کے متعدد جنگجوؤں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں تھی۔


    اسرائیلی افواج کی جانب سے داغا گیا شیل نوجوان کے چہرے پر پھٹ گیا


    خبر رساں اداے کے مطابق غزہ میں اپنا اثر ورسوخ رکھنے والی جہادی تنظیم حماس کی جانب سے یہ ٹنل بحیرہ روم میں چند میٹر کے فاصلے پر 2 سے 3 میٹر گہرائی میں تھی جبکہ اس ٹنل کے ذریعے اسرائیل کے خلاف سرگرمیاں جاری تھی۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہم حماس کے دہشت گردانہ کارروائیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور باقاعدہ ان کی مانیٹرنگ بھی کی جاتی ہے جبکہ زیر سمندر ٹنل کو تباہ کرنا ہمارے لیے بڑی کامیابی ہے۔


    اسرائیلی فوج کی فائرنگ، چار فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی


    یاد رہے کہ اس وقت فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ظالمانہ کارروائیاں عروج پر ہیں، مئی کے آخر میں غزہ کی پٹی پر 35 سے زائد مقامات پر اسرائیلی فورسز نے درجنوں فضائی حملے کیےتھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔