Tag: Israel

  • سعودی عرب ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے

    سعودی عرب ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے

    ریاض : سعودی وزارت خارجہ نے امریکی سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے فلسطینی عوام پر اسرائیلی افواج کی ظلم بربریت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب ہمیشہ فلسطینیوں کی حمایت میں کھڑا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے گذشتہ روز امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کے خلاف احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر صیہونی افواج کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب فلسطینی عوام کی حمایت میں کھڑا ہے۔

    سعودی وزارت خارجہ نے پیر کے روز ایک بیان جاری کیا تھا کہ جس میں ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پر امریکی سفارت خانے کی منتقلی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے غیر ملسح فلسطینیوں کو گولیوں اور آنسو گیس کے شیلنگ کا نشانہ بنانا انتہائی المناک ہے۔

    وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی حکام اور شہری فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی بحالی اور اس کے حصول کی خاطر ہمیشہ تعاون کرنے کا عزم رکھتے ہیں اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    وزارت خارجہ کے بیان میں سعودی عرب نے عالمی برادی پر زور دیا کہ اقوام عالم فلسطین پر صیہونی افواج کے تشدد کو رکوانے اور فلسطین کی عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے لفظی اقدامات کے بجائے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف مشرقی یروشلم کی سرحد پر ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی عوام مظاہرہ کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے، جس پر صیہونی افواج کی جانب سے مظاہروں کو روکنے کےلیے وحشیانہ طاقت استعمال کیا گیا ہے۔

    احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کی دفاعی افواج کی فائرنگ سے 28 شہری شہید اور 2700 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔


    امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید


    یاد رہے کہ فلسطین کی عوام اسرائیلی افواج اور حکام کی چیرہ دستیوں اور گذشتہ 70 برس سے جاری فلسطین کی ناکا بندی اور اپنی سرزمین کی آزادی کے لیے گذشتہ سات جمعوں سے احتجاج مظاہرہ کررہے ہیں، جس پر اسرائیلی افواج کی فائرنگ اور تشدد سے کئی ہزار شہری زخمی جبکہ 200 سے زائد شہید ہوگئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ممبئی حملہ بھارتی حکومت کا سوچا سمجھا منصوبہ تھا، جرمن صحافی کا انکشاف

    ممبئی حملہ بھارتی حکومت کا سوچا سمجھا منصوبہ تھا، جرمن صحافی کا انکشاف

    نئی دہلی: جرمنی کے یہودی صحافی نے اپنی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ بھارت کے شہر ممبئی میں حملے بھارتی حکومت کے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے یہودی صحافی ’ایلس ڈیوڈسن‘ نے بھارتی پبلشر فروز میڈیا نیو دہلی سے شائع ہونے والی اپنی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ ممبئی حملے بھارت، اسرائیل اور امریکا کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ تھے جس میں بھارت کا خود کلیدی کردار ہے۔

    جرمن صحافی ایلس ڈیوڈسن اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ ممبئی حملوں سے متعلق بھارتی سیکیورٹی اور خفیہ اداروں کی جانب سے بتائے گئے حقائق درست نہیں تھے اور ممبئی حملہ کیس کی عدالتی کارروائی میں اہم شواہد کو بھی نظر انداز کیا گیا۔


    ممبئی حملہ کیس: سیکریٹری خارجہ اور ترجمان دفتر خارجہ عدالت میں پیش


    انہوں نے لکھا کہ ممبئی کیس سے متعلق عدالتی کارروائیوں کے دوران 26 نومبر کے ثبوتوں پر نظرثانی میں انکشاف کیا گیا کہ ممبئی حملوں کی سازش میں بھارت کے ساتھ اسرائیل اور امریکا کا بھی کردار تھا لیکن ممبئی حملہ کیس پر بھارتی سیکیورٹی اور خفیہ اداروں کی جانب سے بتائے گئے حقائق درست نہیں تھے، منصوبہ بندی کے تحت حقائق مسخ کیے گئے۔

    جرمن صحافی نے یہ بھی لکھا کہ ممبئی حملہ کیس کی عدالتی کارروائی کے دوران اہم شواہد اور گواہوں کو نظر انداز کیا گیا، حملے کی منصوبہ سازی، ہدایات اور عمل درآمد میں تینوں ملک ملوث رہے، ممبئی حملوں کا مرکزی فائدہ ہندو انتہا پسندوں نے اٹھایا، ان حملوں کے نتیجے میں کئی پولیس افسران کو بھی راستے سے ہٹا دیا گیا تھا۔


    ممبئی حملہ کیس، مودی حکومت راہ فرار اختیار کرنے لگی


    یاد رہے کہ بھارتی شہر ممبئی میں 2008 میں حملے کیے گئے تھے جس میں حملہ آوروں سمیت 166 افراد مارے گئے تھے، بعد ازاں بھارت نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے متعدد بار ان حملوں کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرایا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران کا رویہ خطرناک ہے، دنیا اسے روکے، امریکا کی دہائی

    ایران کا رویہ خطرناک ہے، دنیا اسے روکے، امریکا کی دہائی

    واشنگٹن: امریکی حکومت نے کہا ہے کہ خطے میں ایران کا رویہ خطرناک ہے، عالمی برادری اسے تبدیل کرانے کے لیے تہران پر دباؤ ڈالے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارہ ہکابی سینڈرز نے کہا کہ ایرانی پاسدارانِ انقلاب مشرق وسطیٰ میں بدامنی پھیلانے کے لیے ذمے دار ہے۔

    امریکا نے کہا ہے کہ ایران کی ’آوارہ گردی‘ خطے کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے، اسے راہ رست پر لانے کے لیے دنیا تہران پر سخت دباؤ ڈالے۔ خیال رہے کہ امریکا نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد ایران پر پابندیاں عائد کرنے کا آغاز کردیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ شام کے اندر سے اسرائیل کے زیر کنٹرول وادی گولان پر میزائل حملے، یمن میں حوثیوں کو اسلحہ کی سپلائی اور سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملوں میں معاونت تہران کی جارحانہ پالیسی کا کھلا ثبوت ہے۔

    اسرائیلی حملے


    دوسری طرف شام کے اندر اسرائیل کی طرف سے ہونے والے فضائی حملوں میں گیارہ ایرانی جاں بحق ہوگئے ہیں، اس بات کا اعلان شام میں انسانی حقوق کے ایک نگراں گروپ کی جانب سے کیا گیا۔

    اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی بم باری اور فضائی حملوں میں مجموعی طور پر ستائیس جانیں ضائع ہوئیں، جن میں شامی فوج کے تین افسران سمیت چھ اہل کار بھی شامل ہیں۔ اس حملے میں دس غیر شامی بھی جاں بحق ہوئے۔

    امریکی حکومت نے ایران پر پابندیوں کا آغاز کردیا


    اسرائیل کے مطابق اس نے شامی فوج کے زیر انتظام پانچ طیارہ شکن بیٹریوں پر بھی بم باری کی جن کے ذریعے اسرائیلی طیاروں کی جانب فائرنگ کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل اسرائیل شام میں ایرانی اہداف پر متعدد حملوں کا اعتراف کرچکا ہے جن کے بارے میں کہا گیا کہ یہ گولان کے پہاڑی علاقے میں اسرائیلی اڈوں پر ایران کی طرف سے میزائل داغے جانے کا جواب ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام: اسرائیل کی فضائی کارروائی، شامی فوجیوں سمیت 23 افراد جاں بحق

    شام: اسرائیل کی فضائی کارروائی، شامی فوجیوں سمیت 23 افراد جاں بحق

    دمشق: اسرائیلی فورسز نے شام میں فضائی کارروائی کی جس کے نتیجے میں شامی فوجیوں سمیت 23 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شام میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 23 ہلاکتیں سامنے آئیں، جن میں شامی صدر بشار الاسد کے حمایت یافتہ جنگجو بھی شامل ہیں، علاوہ ازیں ہلاک ہونے والوں میں پانچ شامی فوجی شامل ہیں۔

    عالمی میڈیا کے مطابق اس کارروائی میں 28  اسرائیلی جنگی طیاروں نے تقریبا ستر میزائل فائر کیے، قبل ازیں شامی حالات پر نگاہ رکھنے والی تنظیم سیرئین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا تھا کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ کارروائی گذشتہ شب شام سے ایرانی راکٹ حملوں کے جواب میں کی گئی ہے، علاوہ ازیں گذشتہ روز اپنے بیان میں اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ شام میں تقریبا تمام ’ایرانی ڈھانچے‘ تباہ کر دیے گئے ہیں۔

    ایرانی افواج کی جانب سے گولان کی پہاڑیوں پر میزائل حملے

    یاد رہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدہ صورت حال ہے، اسرائیل کی جانب سے یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ ایران شام کے گولان پہاڑی سلسلے پر میزائل فائر کر رہا ہے جس کا مقصد اسرائیلی فورسز کو نقصان پہنچانا ہے۔

    اسرائیل کی جانب سے یہ بیان دیا جاتا رہا ہے کہ وہ ایران کی افواج کی شام میں موجودگی برداشت نہیں کرے گا اور اس سے قبل بھی اسرائیلی حملوں سے شام میں ایرانی شہریوں کی ہلاکت کا الزام لگایا جاتا رہا ہے تاہم اسرائیل کا کہنا تھا کہ اس قسم کی کارروائیوں کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گولان کی پہاڑیوں پر عرب اسرائیل جنگ کے بعد سے اسرائیل کا قبضہ ہے، جس کے باعث صیہونی افواج نے مذکورہ علاقے کو ریڈزون بنایا ہوا ہے اور وہاں بارودی سرنگیں بھی بچھائی ہوئی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسرائیل میں جاپانی وزیر اعظم کو جوتے میں میٹھا پیش کردیا گیا

    اسرائیل میں جاپانی وزیر اعظم کو جوتے میں میٹھا پیش کردیا گیا

    تل ابیب: اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے سرکاری رہائش گاہ پر جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے کو دئیے گئے عشائیے میں میٹھا جوتے میں پیش کردیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جن جوتوں میں میٹھا پیش کیا گیا وہ اصلی نہیں تھے بلکہ خاص دھات کے بنے ہوئے تھے، جاپانی وزیر اعظم نے میٹھا تو کھا لیا لیکن جاپانی سفارتکار سیخ پا ہوگئے اور سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے ذاتی شیف نے جن جوتوں میں میٹھا پیش کیا ان میں چاکلیٹس، اور شیریں خوان موجود تھیں، جاپان میں جوتے کو انتہائی توہین آمیز سمجھا جاتا ہے، جاپانی اپنے دفاتر میں جوتے اتار کر داخل ہوتے ہیں۔

    جاپانی وزیر اعظم نے کسی بھی قسم کا ردعمل دئیے بغیر شیریں خوان بھی چکھا اور چاکلیٹس بھی کھائیں تاہم دیگر ممالک کے سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ جاپان میں جوتے سے زیادہ بے وقعت چیز اور کوئی نہیں ہے، جاپانی اس واقعے کو کبھی نہیں بھولیں گے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ کھانے میں پیش کی جانے والی ڈشز کی منظوری وزارت خارجہ نے نہیں دی تھیں، ہم شیف کا احترام کرتے ہیں اور اسے سراہتے ہیں، وہ انتہائی تخلیقی ذہن رکھتا ہے۔

    واضح رہے کہ جاپان کے وزیر اعظم اپنی اہلیہ کے ہمراہ رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں اسرائیل کے سرکاری دور پر پہنچے تھے، جہاں اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ نے مہمانوں کو اپنے سرکاری گھر میں مدعو کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسرائیلی وزیر نے شامی صدر بشار الاسد کو قتل کرنے کی دھمکی دے دی

    اسرائیلی وزیر نے شامی صدر بشار الاسد کو قتل کرنے کی دھمکی دے دی

    تل ابیب: اسرائیل کی سیکورٹی کابینہ کے وزیر نے کہا ہے کہ اگر شام نے اسرائیل پر حملہ کرنے کے لیے ایران کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دی تو اسرائیل شامی صدر کو قتل کرسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر برائے توانائی یووال اسٹائنٹز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ابھی تک شام کی خانہ جنگی میں ملوث نہیں ہوا ہے لیکن ایرانی سرگرمیوں پر ہمیں تشویش ہے۔

    انھوں نے بالکل واضح الفاظ میں دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ’’اگر اسرائیل پر حملہ ہوتا ہے تو اسد کو جان لینا چاہیے کہ یہ ان کا اور ان کی حکومت کا خاتمہ ہوگا۔‘‘

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسد اپنی سرزمین امریکا کے خلاف حملوں کے لیے ایران کو استعمال کرنے دے گا تو اس صورت میں بھی اسے شام کا حکمران نہیں رہنے دیا جائے گا۔

    میڈیا کی طرف سے جب اسرائیلی وزیر سے بشارالاسد کے قتل کے الفاظ کے سلسلے میں وضاحت دریافت کی گئی تو انھوں نے کہا کہ ہاں اسد کو اپنے خون سے اس کا تاوان ادا کرنا پڑے گا۔ تاہم انھوں نے کہا کہ یہ کوئی تجویز نہیں بلکہ ذاتی رائے ہے۔

    ایران شام کو جدید ہتھیار فراہم کررہا ہے، اسرائیلی وزیر اعظم

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر کا یہ بیان ان مبینہ رپورٹس کے بعد آیا جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام خود کو ایران یا اس کے پراکسیز کی طرف سے میزائل حملوں کے لیے تیار کررہے ہیں۔ ایران نے شام میں اپنی فوجی تنصیبات پر حالیہ فضائی حملوں کا انتقام لینے کا عزم کیا تھا اور یہ کہا تھا کہ اس کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔

    تاہم اسرائیل نے ان حملوں کی تصدیق کی نہ ہی تردید، یہ ضرور کہا کہ ان حملوں سے شام میں ایران کی مورچہ بندی رک جائے گی۔ واضح رہے کہ اسرائیلی میڈیا نے ملکی خفیہ ایجنسی کے حوالے سے یہ خبریں نشر کی تھیں کہ ایران شام کی حدود سے اسرائیلی فوجی اڈوں پر میزائل حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایران شام کو جدید ہتھیار فراہم کررہا ہے، اسرائیلی وزیر اعظم

    ایران شام کو جدید ہتھیار فراہم کررہا ہے، اسرائیلی وزیر اعظم

    بیت المقدس: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران شام کو جدید ہتھیار فراہم کررہا ہے جو اسرائیل کے لیے خطرہ ہے، ایران کا مقابلہ بعد میں کرنے کے بجائے جلد کرلیا جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، نیتن یاہو نے کہا کہ ہم ایرانی جارحیت کو روکنے کا ارادہ رکھتے ہیں خواہ اس کے لیے کسی بھی تنازع میں داخل ہونا پڑے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ ہم ایران پر چڑھائی نہیں چاہتے مگر کسی بھی منظر نامے کے لیے تیار ہیں، اسرائیل پڑوسی ملک شام میں ایران کے مستقل عسکری وجود کو کسی طور درگزر نہیں کرے گا۔

    نیتن یاہو کے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بات پر غور کررہے ہیں کہ ان کا ملک 2015 میں ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے سے دستبردار ہوجائے یا نہیں۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے سخت مخالفوں میں سے تھے، جس کی رو سے ایران پر سے بین الاقوامی پابندیاں اُٹھانے کے عوض تہران کی یورینیم افزودگی پر روک لگانا لازم قرار دیا گیا۔

    گزشتہ ہفتے نیتن یاہو نے انکشاف کیا تھا کہ ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق اسرائیلی انٹیلی جنس کو حاصل ہونے والی دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ ایران نے جوہری ہتھیار بنانے کے حوالے سے اپنی سابقہ کوششوں کے بارے میں جھوٹ بولا تھا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم اس پر کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایران نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، ایران کا اعتبار کرنا ممکن نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 30 سے زائد فلسطینی شدید زخمی

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 30 سے زائد فلسطینی شدید زخمی

    یروشلم: غزہ میں فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہرے کے دوران اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 30 سے زائد معصوم فلسطینی شدید زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز ہونے والے ہفتہ وار مظاہرے میں مردوں کے ساتھ ساتھ بچے اور خواتین بھی شامل تھے جبکہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے متعدد شہری زخمی ہوگئے جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان نے واقعے سے متعلق ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مظاہرین کی جانب سے پہلے فوج پر پتھراؤ کیا گیا بعد ازاں اسرائیلی فوج نے جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں لوگ زخمی ہوئے۔

    غزہ : اسرائیلی فورسزکی فائرنگ‘ 4 فلسطینی شہید‘ 955 زخمی

    خیال رہے کہ فلسطینوں کی جانب سے ہفتہ وار مظاہرے کا سلسلہ چھٹے ہفتے میں داخل ہوچکا ہے، جبکہ اس دوران اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں پچاس فلسطینی ہلاک اور ایک سو ستر سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ رفتہ رفتہ ان مظاہروں کی شدت میں مزید اضافہ ہورہا ہے، غزہ پٹی میں دو تہائی سے زائد فلسطینی مہاجر ہیں، جو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں واپس لوٹنے کے حق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں گذشتہ ہفتے ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے دوران بھی اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں چار فلسطینی شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔

    غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 17 شہری شہید‘ 1500 زخمی

    واضح رہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی قبضے اور مقامی افراد کو بے دخل کرنے کے 70 سال پورے ہونے کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں اور 15 مئی کو وسیع پیمانے پرسرحدی باڑ کےساتھ احتجاج کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسرائیل ایران پرعائد کردہ الزامات کے ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے، فیدریکا موگیرینی

    اسرائیل ایران پرعائد کردہ الزامات کے ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے، فیدریکا موگیرینی

    برسلز : یورپی یونین کی وزیر برائے خارجہ امور فیدریکا موگیرینی نے ایران کے جوہری معاہدوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو ایران پر عائد کردہ جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے الزامات عائد کیے جانے بعد برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن نے ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے کی حمایت میں بیان جاری کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن نے گذشتہ روز جاری بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو ایران کے حوالے سے کیے جانے والے دعوؤں کی تصدیق کرنا بہت ضروری ہے۔

    بورس جانسن کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے ایران کے جوہری منصوبوں کے حوالے سے جو انکشافات کیے ہیں اس کے بعد جوہری معاہدوں پر عمل درآمد کے ذریعے ہی تہران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکا جاسکتا ہے۔

    دوسری جانب یورپی یونین کی وزیر برائے خارجہ امور فیدیریکا موگیرینی نے ایرانی جوہری معاہدے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے ایران پر الزام عائد کیا تھا کہ تہران عالمی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے، تاہم نیتن یاہو کسی بھی الزام کو ثابت کرنے میں تاحال ناکام رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے مطابق ان کے پاس ایران کے جوہری معاہدوں کے متعلق 55 ہزار صفحات اور 153 سی ڈیز ہر مشتمل ایسی خفیہ معلومات موجود ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ ایران جوہری معاہدوں کے باوجود بھی ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری میں ملوث رہا ہے۔

    نیتن یاہو نے گذشتہ روز ایک کانفرنس میں پریزنٹیشن دیتے ہوئے ایرانی جوہری منصوبوں سے متعلق خفیہ دستاویزات پیش کی تھی، جس میں انہوں نے کہا ایران طے شدہ معاہدے کے باوجود خفیہ طور پر ایٹمی اسلحے کی تیاری میں لگا ہوا ہے۔

    اسرائیلی وزیر میں اعظم کا کہنا تھا کہ ایران نے جوہری منصوبے کا خفیہ نام ’پروجیکٹ آماد‘ رکھا تھا، مذکورہ ایرانی پروجیکٹ کا مقصد پانچ طرح کے اہٹم بم تیار کرنا تھا اور ان بموں میں سے ہر ایک بم کی قوت 10 ٹن ٹی این ٹی کے برابر ہوتی۔


    ایران نےخفیہ طورپرایٹمی ہتھیاربنانےکی کوشش کی تھی‘ اسرائیلی وزیراعظم


    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ ایران نے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کے اہم اجزا پرکام کیا تھا جن میں ان کا ڈیزائن اور ایٹمی تجربے کی تیاری شامل ہیں اور ایران نے ایٹمی تجربے کے لیے پانچ مختلف مقامات پرغور کیا تھا۔

    اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ فائلیں امریکہ کے ساتھ شیئرکردی گئی ہیں اور انہیں ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای کے بھی حوالے کیا جائے گا۔


    امریکی صدر کی جوہری پروگرام پر ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی


    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 24 اپریل کوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جوہری پروگرام پھر سے شروع کرنے پر ایران کو اتنے بڑے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا جتنے اس نے پہلے کبھی نہیں دیکھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ایران نےخفیہ طورپرایٹمی ہتھیاربنانےکی کوشش کی تھی‘ اسرائیلی وزیراعظم

    ایران نےخفیہ طورپرایٹمی ہتھیاربنانےکی کوشش کی تھی‘ اسرائیلی وزیراعظم

    یروشلم : اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران کا یہ کہنا کہ وہ ایٹم بم نہیں بنا رہا تھا، سفید جھوٹ تھا، ایران نے خفیہ طورپرایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کی مبینہ ایٹمی فائلوں کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ہزاروں ایسی دستاویزات حاسل کی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران نے دنیا کو یہ کہہ کر دھوکہ دیا کہ اس نے کبھی ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کی۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ 55 ہزار صفحات اور 153 سی ڈیز پرمشتمل یہ دستاویزات ایران کے ایٹمی اسلحے کے پروگرام سے متعلق ہیں جس کا خفیہ نام پروجیکٹ ’آماد‘ تھا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ اس پروجیکٹ کا مقصد پانچ ایٹم بم تیار کرنا تھا، انہوں نے کہا کہ اس سے یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ ایران کا یہ کہنا ہے کہ وہ ایٹم بم نہیں بنا رہا تھا، سفید جھوٹ تھا۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ ایران نے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کے اہم اجزا پرکام کیا تھا جن میں ان کا ڈیزائن اور ایٹمی تجربے کی تیاری شامل ہیں اور ایران نے ایٹمی تجربے کے لیے پانچ مختلف مقامات پرغور کیا تھا۔

    اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ فائلیں امریکہ کے ساتھ شیئرکردی گئی ہیں اور انہیں ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای کے بھی حوالے کیا جائے گا۔


    امریکی صدر کی جوہری پروگرام پر ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 24 اپریل کوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جوہری پروگرام پھر سے شروع کرنے پر ایران کو اتنے بڑے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا جتنے اس نے پہلے کبھی نہیں دیکھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں