Tag: Israel

  • بھارت اور اسرائیل کےدرمیان 2ارب ڈالر کا دفاعی معاہدہ

    بھارت اور اسرائیل کےدرمیان 2ارب ڈالر کا دفاعی معاہدہ

    یروشلم : اسرائیل اور بھارت کےدرمیان تقریباً 2 ارب ڈالر کا دفاعی معاہدے طے پاگیا۔اسرائیل کی سرکاری کمپنی کا یہ معاہدہ کسی بھی ملک سے ہونے والا اب تک کا سب سے بڑا معاہدہ ہے۔

    تفصیلات کےمطابق اسرائیل کی سرکاری دفاعی کمپنی اسرائیل ایرواسپیس انڈسٹریز کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیا کہ اس نے بھارت کے ساتھ تقریباً 2 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

    اسرائیلی سرکاری دفاعی کمپنی کےمطابق معاہدے کے تحت بھارتی فوج اور بحریہ کو میزائل ڈیفنس سسٹم فراہم کیا جائےگا۔

    اسرائیلی کمپنی بھارت کو جدید ایئر ڈیفنس سسٹم فراہم کرے گا جس میں میڈیم رینج زمین سے فضاء تک مار کرنے والےمیزائل، لانچرز اینڈ کمیونیکیشنز اور کنٹرول ٹیکنالوجی شامل ہیں اور اس کی مالیت تقریباً 1.6 ارب ڈالر ہوگی۔

    اس کے علاوہ بھارت کے زیر تعمیر اولین طیارہ بردار بحری بیڑے میں نیول ڈیفنس سسٹم بھی نصب کیا جائے گا جس میں طویل فاصلے تک زمین سے فضاء میں مار کرنے والے میزائلز موجود ہوں گے۔

    اسرائیل اور بھارت کے درمیان ہونے والے معاہدے کی حتمی لاگت تو سامنے نہیں آسکی تاہم آئی اے آئی کا کہنا ہے کہ اس کی مالیت 2 ارب ڈالر کے قریب ہے۔


    بھارت کا اسرائیل سے 2.5 ارب ڈالر کے طیارہ شکن میزائل خریدنے کا معاہدہ


    واضح رہےکہ رواں سال فروری میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اسرائیل سے جدید ترین طیارہ شکن میزائل خریدنے کے ایک معاہدے کی منظوری دی تھی جس کی مالیت 2 ارب 50 کروڑ ڈالر بتائی گئی تھی۔

  • اسرائیل کی پارلیمانی کمیٹی نے اذان پر پابندی کا بل منظور کرلیا

    اسرائیل کی پارلیمانی کمیٹی نے اذان پر پابندی کا بل منظور کرلیا

    یروشلم : اسرائیل کی پارلیمانی کمیٹی نے اذان پر پابندی کا بل منظور کرلیا ہے ، بل کو حتمی منظوری کے لئے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق گذشتہ بل میں ترمیم کرتے ہوئے سائرن کی آواز پر پابندی کو حذف کردیا گیا ہے، سائرن یہودیوں کوعبادت گاہ میں بلانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، ترمیمی بل کو مؤذن بل کا نام دیا گیا ہے۔

    بل منظوری کے لئے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نے اذان پرپابندی کی حمایت کی ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی اذان پر پابندی کا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا ،جس کے خلاف اذان دینے پر مسلمان رکن کو پارلیمنٹ سے نکال دیا گیا تھا۔


    مزید پڑھیں : اسرائیلی پارلیمنٹ میں اذان، یہودی طیش میں‌ آگئے


    اسرائیلی پارلیمنٹ کے رکن ابو عرار نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں اذان دے کر اس پابندی کو مسترد کردیا تھا، جس کے بعد اذان پر پابندی کے مجوزہ بل پر ہونے والی ووٹنگ اسرائیلی پارلیمنٹ نے فی الحال ملتوی کردی تھی۔

    خیال رہے اسرائیلی پارلیمنٹ میں ’موذن بل‘ پیش کیا گیا تھا جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال سے عوام کو مشکلات پیش آتی ہیں لہذا اس کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے۔

  • امریکہ کی مسلم ممالک پر پابندی‘ اسرائیلی سابق وزیراعظم کی تنقید

    امریکہ کی مسلم ممالک پر پابندی‘ اسرائیلی سابق وزیراعظم کی تنقید

    تل ابیب: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلم ممالک پر پابندی کے معاملے پر اسرائیل میں پھوٹ پڑ گئی‘ ’لی کوڈ پارٹی‘ کے رہنما ڈین میری ڈور کا کہنا ہے کہ مسلم ممالک کےشہریوں کی امریکہ میں داخلے پر پابندی پراسرائیلی وزیراعظم کی خاموشی اسرائیلی اقدار کے منافی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی میں سابق نائب وزیراعظم اوروزیرانصاف جیسے اہم عہدوں پرفائز رہنے والے میری ڈور نے موجودہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اوران کی انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنا یا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے مخصوص مسلم ممالک کے شہریوں کی امریکہ میں داخلے پرپابندی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور نسل پرستی پر مبنی عمل ہے‘ موری ڈور نے یہ بھی کہا کہ یہودی 200 سال سے اس طرزِ عمل کے خلاف امریکہ اور یورپ میں آواز اٹھاتے رہے ہیں۔

    نیتن یاہو پر شدید تنقید کرتے ہوئےاسرائیلی رہنما کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم کو ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے پر سیاست اورامریکہ کی رضامندی سے زیادہ اسرائیل کی اقدار کا خیال رکھنا چاہیے تھا‘ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری روایات ہی ہماری رہنما ہیں۔

     مسلم ممالک کے داخلے پر پابندی کے حکم نامہ پر دستخط

     یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ جمعے کے روز ایک صدارتی آرڈر کے ذریعے عراق‘ ایران‘ شام‘ صومالیہ‘ لیبیا‘ سوڈان اور یمن کےشہریوں کی امریکہ میں آمد پر پابندی عائد کردی ہے اور تارکین وطن کی آمد کو بھی عارضی طور پرروک دیا گیا ہے‘ ان کے اس عمل کو انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور امریکہ سمیت دنیا کے کئی ممالک میں ان کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے ہیں۔

    یادرہے کہ دسمبر 2015 میں اسرائیلی وزیراعظم نیتین یاہو بھی اس وقت کے ممکنہ صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمانوں کی امریکہ آمد پر پابندی لگانے کے دعووں پر تنقید کرچکے ہیں تاہم اب جبکہ اس فیصلے پر عملد درآمد ہوچکا ہے‘ نیہتن یاہو اور ان کے وزرا اس موضوع پر خاموش رہے اور سوائے عرب لسٹ کے چیئرمین ایمان ادھے کے سوا کسی نے اس پابندی کے خلاف آواز نہیں اٹھائی۔

  • اسرائیل کا مغربی کنارے پریہودی بستی تعمیرکرنے کا اعلان

    اسرائیل کا مغربی کنارے پریہودی بستی تعمیرکرنے کا اعلان

    یروشلم : اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے پر 2500 مکانات پر مشتمل یہودی بستیاں تعمیر کرنے کا فیصلہ کرلیا، یہ فیصل اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار کا منصب سنبھالا ہے، اسرائیل نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو کو بھی پس پشت ڈال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع ایوگدور لیبرمین اور وزیرِ اعظم بن یامین نتن یاہو نے متنازعہ مقبوضہ مغربی کنارے پر مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ فیصلہ مکانات کی ضرورت کی وجہ سے کیا ہے۔

    اس حوالے سے اسرائیلی میئر نے منظوری بھی دے دی ہے، یہ بستیاں بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی ہیں جبکہ اسرائیل اسے تسلیم نہیں کرتا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اعلان کردہ مکانات میں سے 100 کے قریب رام اللہ کے قریب بنائے جائیں گے اور اطلاعات ہیں کہ ان کے لیے جس تنظیم نے رقم فراہم کی ہے اسے ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد کا خاندان اور اعلیٰ مشیر جیریڈ کشنر چلا رہے ہیں۔

    دوسری جانب فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ خطے میں قیام امن کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کی تازہ کوشش ہے۔ امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ اسرائیل کی جانب سے یہ دوسرا اعلان ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے نہ صرف اشارہ دیا تھا کہ وہ ان یہودی بستوں کے لیے ہمدردی رکھتے ہیں بلکہ انہوں نے ان بستوں کے حامی اہلکار کو اسرائیل کے لیے اپنا سفیر بھی مقررکیا ہے۔

  • اسرائیل میں سینکڑوں مقامات پرخوفناک آتشزدگی

    اسرائیل میں سینکڑوں مقامات پرخوفناک آتشزدگی

    تل ابیب: اسرائیل میں سینکڑوں مقامات پر لگنے والی آگ پر آج چوتھے روز بھی قابو نہیں پایا جاسکا ‘ آگ کے سبب ہزاروں افراد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے تیسرے بڑے شہر حیفہ اور دیگر کئی علاقوں کے دو سو سے زائد مقامات پر گزشتہ چارد نوں سے آگ لگی ہوئی ہے جس کے سبب 75 ہزار سے زائد افراد محض حیفہ میں اپنے گھربار چھوڑ کر محفوظ علاقوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں بھی گھر سے در بدر ہونے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔

    اسرائیل میں اذان پر پابندی کا قانون پارلیمنٹ سےمنظور

    fire-post-2

     اسرائیلی فائر فائٹنگ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے ‘ تاہم نوے سے زائد افراف کو جھلس
    جانے یا دھویں کے سبب سانس لینے میں تکلیف کی شکایت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے جنہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
    fire-post-5

    فائر ڈیپارٹمنٹ کا مزید کہنا ہے کہ دو سو سے زائد اہلکار گزشتہ بہتر گھنٹے سے اس آگ پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں‘ تاہم تاحال اس پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق حیفہ سمیت اسرائیل کے مختلف علاقوں میں بھڑک اٹھنے والی اس آگ کے سبب 1850 ایکڑ کی زمین جل کر خاکستر ہوچکی ہے۔

    fire-post-3

    اسرائیلی سیکیورٹی ایجنسی’شن بیت‘ کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں کہ آیا یہ آگ حادثاتی طور پر لگی یا لگائی گئی۔ پولیس اور خفیہ اداروں کی جانب درجنوں کی تعداد میں لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان سے تحقیقات جاری ہیں۔

    اسرائیلی پارلیمنٹ میں اذان، یہودی طیش میں‌ آگئے، ویڈیو دیکھیں

     دوسری جانب اسرائیل کے پبلک سیکیورٹی کے وزیرگلاد ایردن کا کہنا ہے کہ آدھے سے زائد مقامات پر آگ دانستہ طور پر لگائی گئی ہے اور اس کی تحقیقات جاری ہیں۔
    fire-post-4

    دریں اثنا عرب ممالک میں عربی زبان میں ’اسرائیل میں آتشزدگی‘ کا ہیش ٹیگ انتہائی تیزی سے مقبول ہوا اور متعدد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے یکایک بھڑکنے والی اس آگ کواذان پر پابندی لگانےپر اللہ کا عذاب قرار دے دیا گیا۔

  • اسرائیلی وزیراعظم جنرل اسمبلی اراکین کو چوالیس سیکنڈزتک گھورتے رہے

    اسرائیلی وزیراعظم جنرل اسمبلی اراکین کو چوالیس سیکنڈزتک گھورتے رہے

    نیو یارک : اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اراکین کو نہتے فلسطینی سمجھ کر چوالیس سیکنڈزتک گھورتے رہے۔

    سفارتی اقداراورعالمی قوانین کی خلاف ورزیوں میں اسرائیل اور بھارت اپناثانی نہیں رکھتےمگرمطلق العنانیت میں اسرائیلی وزیر اعظم اتنا آگے نکل جایئں گے یہ اسرائیل کی پشت پناہی کرنے والے مغرب اور امریکہ نے سوچا بھی نہ ہوگا۔

    نیویارک میں اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس سے خطاب کے دوران نیتن یاھو عالمی رہنماؤں کی موجودگی کو نظر انداز کرتے ہوئے خطاب کے دوران چوالیس سیکنڈ تک خاموش رہے۔

    نیتن یاھو نہ صرف خاموش رہےبلکہ چوالیس سیکنڈزتک عالمی رہنماؤں کو آنکھیں بھی دکھاتے رہے۔اسرائیلی وزیراعظم کی اس مطلق العنانیت کودنیا بھر میں شدیدتنقید کاسامناہے۔

  • اسرائیل کی اقوام متحدہ میں فلسطینی پرچم لہرانے کی مخالفت

    اسرائیل کی اقوام متحدہ میں فلسطینی پرچم لہرانے کی مخالفت

    اقوام متحدہ: اسرائیل نے اقوام متحدہ میں فلسطینی پرچم لہرانے سے متعلق مسودے کی انتہائی پر زور مخالفت کردی جس میں فلسطین کو آئندہ ماہ ہونے والی عالمی رہنماؤں کی میٹنگ میں اپنا پرچم لہرانے کی اجازت دی جارہی تھی۔

    اسرائیلی سفیر رون پروسر نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون اور سام کوتیسا سے درخواست کی ہے کہ فلسطین کا پرچم لہرانے کی اجازت دے کر اقوام متحدہ میں ممبر ممالک کے پرچم لہرانے کی روایت کو ختم نہ کیا جائے۔

    پروسر نے اپنے خط میں اقوام متحدہ کے رہنماوٗں سے کہا ہے کہ فلسطین کی جانب سے پر چم لہرائے جانے کی درخواست اقوام متحدہ میں جگہ حاصل کرنے کی بے سود کوشش ہے اور اس سے قیام امن کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا۔

    گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ میں ایک قرار داد پیش کی گئی تھی جس میں درخواست کی گئی تھی کہ 193 ممبر ممالک کے ہمراہ فلسطین اور ویٹیکن سٹی کا پرچم بھی نصب کیا جائے۔

    واضح رہے کہ فلسطین اور ویٹیکن اقوام متحدہ کے رکن نہیں ہیں اور محض مبصر کی حیثیت سے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کرتے ہیں۔

    قرارداد کو سعودی عرب، الجیریا اور مصر سمیت 21 ممبر ممالک کی حمایت حاصل ہے۔

    پروسر نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ فلسطین اقوام متحدہ پر قابض ہونا چاہتا ہے۔

  • فلسطینی نوجوان گرفتاری کے دوران اسرائیلی پولیس کے ہاتھوں ہلاک

    فلسطینی نوجوان گرفتاری کے دوران اسرائیلی پولیس کے ہاتھوں ہلاک

    یروشلم: اسرائیلی پولیس نے مغربی کنارے پرگرفتاری کے دوران فرار ہونے کی کوشش کرنے پرفلسطینی نوجوان کو قتل کردیا۔

    رواں ہفتے میں گرفتاری کے دوران ہلاکت کا یہ تیسرا واقع ہے۔

    پولیس کے مطابق سرحدی پولیس فورس رملہٰ کے نزدیک واقع قلندیہ مہاجر کیمپ میں دو مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کے لئے داخل ہوئی تھی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ان میں سے ایک چھت عبورکرکے فرار ہونے کی کوشش کررہاتھا اسے روکنے کے لئے اس کے پیر پر گولی ماری گئی جب وہ ایک چھت سے دوسری چھت پرکودنے کی کوشش کررہا تھا۔

    فلسطینیوں نے مارےئ جانے والے شخص کی شناخت محمد ابو لطیفہ کے نام سے کی ہے جس کی عمر 18 سال ہے۔

    قلندیہ مہاجر کیمپ کی انتظامیہ کے مطابق اسرائیلی فورسز صبح سے کچھ دیر قبل کیمپ میں داخل ہوئیں جس کے بعد یہ جھڑپیں پیش آئیں۔

    پولیس کا موقف ہے کہ انہوں نے گولی مارنے سے قبل ابو لطیفہ کو رکنے کی تنبیہہ کی تھی۔

  • نہتے فلسطینیوں پرتشدد، اسرائیلی فوجیوں کو سزا

    نہتے فلسطینیوں پرتشدد، اسرائیلی فوجیوں کو سزا

    یروشلم: اسرائیل میں نہتے فلسطینی کو زد وکوب کرنے کے جرم میں اسرائیلی سپاہیوں کو سزا دے دی گئی، فوجیوں کو سزا تشدد کی فوٹیج منظرِعام پرآنے کے بعد دی گئی ہے۔

    مذکورہ فوٹیج ’’جلازون‘‘ کے مہاجر کیمپ کی ہے جس میں واضح دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح فوجی نہتے اور مظلوم فلسطینیوں کو مکوں اوررائفل کے بٹوں سے ماررہے تھے۔ ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح زمین پر گرے فلسطینیوں کو گالیاں دی جارہی تھیں۔

    اسرائیلی آرمی ذرائع کے مطابق بریگیڈ کمانڈ عاشر بن لولو نے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے فیصلہ دیا کہ ’’فلسطینیوں کی گرفتاری درست تھی لیکن جس طرح سے عمل میں لائی گئی وہ طریقہ نامناسب تھا‘‘۔

    فیصلے میں دو فوجیوں کو 28 دن قید کی سزا دی گئی جبکہ بقیہ دو فوجیوں کو ان کی بیس کے اندر 30 دن تک محدود رہنے کا حکم دیا گیا۔ چاروں فوجیوں کے ساتھ ان کے کمپنی کمانڈرکی بھی سرزنش کی گئی۔

    آرمی کا یہ بھی کہنا ہے کہ واقعہ اس لیے پیش آیا کہ یہ سپاہی کئی گھنٹے سے 70 کے قریب فلسطینیوں کے ہجوم کو منتشر کرنے کی کوشش کررہے تھے اور ہجوم میں سے ان پر پتھربھی پھینکے جارہے تھے۔ آرمی نے وضاحت دی کہ ایک فلسطینی نے فوجی اسے اس کا ہتھیارچھیننے کی کوشش کی گئی جس کے نتیجے میں یہ واقعہ پیش آٰیا۔

  • امریکہ کی اسرائیل کو مکمل تعاون کی یقین دہانی

    امریکہ کی اسرائیل کو مکمل تعاون کی یقین دہانی

    تل ابیب: امریکی چیف آف آرمی اسٹاف مارٹن ڈمپسی اسرائیلی خدشات دورکرنے اسرائیل پہنچ گئے، انہوں نے اسرائیل سے مکمل تعاون اوردو طرفہ تعلقات مضبوظ بنانے کی یقین دہانی کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روزتل ابیب میں آرمی چیف مارٹن ڈمپسی نے اسرائیلی ہم منصب موشے یالون سے ملاقات کی۔

    ،مارٹن ڈمپسی نےملاقات میں ایران کے جوہری معاہدے اورعرب ممالک کو ہتھیار فراہم کرنے پر اسرائیلی تحفظات دور کرنے کی کوشش کی۔

    انہوں نے کہا کہ ایران سے فوجی پابندیاں صرف حتمی جوہری معاہدے کی صورت میں اٹھائی جائیں گی جبکہ امریکہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق اسرائیلی خدشات دور کرنے کے لیے بھرپور تعاون کرتا رہے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ معاہدہ ہو یا نہ ہو اسرائیل کے ساتھ تعاون جاری رہے گا۔