Tag: Israel

  • اسرائیلی فوج کے میجر پر یہودیوں کے حملے کی ویڈیو وائرل

    اسرائیلی فوج کے میجر پر یہودیوں کے حملے کی ویڈیو وائرل

    تل ابیب: اسرائیلی فوج کے میجر پر قدامت پسند یہودیوں نے حملہ کر دیا، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق میجر جنرل زینی اسرائیلی فوج کی ٹریننگ کمانڈ اور جنرل اسٹاف کور کے سربراہ ہیں، جب وہ تل ابیب میں اپنے معاون کے ساتھ ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے پہنچے تو یہودیوں نے ان پر حملہ کر دیا۔

    تاہم اس موقع پر پولیس نے دونوں افسران کو مشتعل ہجوم سے بچا لیا، اور تین مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کر لیا گیا، اسرائیلی میڈیا کے مطابق میجر جنرل ڈیوڈ زینی نے اسرائیلی فوج میں قدامت پسند حریدی یہودیوں کو شامل کرنے پر زور دیا تھا۔

    اسرائیل میں تمام شہریوں کو فوج میں کچھ عرصہ گزارنا ہوتا ہے، مگر حریدی یہودیوں کو اس سے استثنیٰ حاصل ہے، یہ گروپ فوج میں شمولیت کے خلاف بھی ہے۔

    دوسری طرف اسرائیل کے جنگی جنون میں کمی نہیں آ سکی ہے، غزہ میں مسلسل حملے جاری ہیں، چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری میں 21 فلسطینی شہید ہو گئے۔ زیتون میں صہیونی فورسز نے مسجد پر بمباری کی، جس میں متعدد فلسطینی شہید ہوئے۔ ریمل میں رہائشی عمارت پر بمباری میں تین فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کیا۔ شجاعیہ میں حملے میں چار جب کہ بریج کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں پانچ فلسطینی شہید ہوئے۔

    اسرائیل نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں بھی شدید بمباری کی، جس میں پاور اسٹیشن اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، حملوں میں ایک ہلاک اور سولہ زخمی ہوئے۔

  • اسرائیل کا اپنے فوجیوں کے لئے بڑا حکم

    اسرائیل کا اپنے فوجیوں کے لئے بڑا حکم

    اسرائیل کے حکام نے جنگی جرائم کے الزامات سے بچنے کے لیے اسرائیلی فوج کے لیے نیا ضابطہ اخلاق جاری کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجی میڈیا کے سامنے اپنی شناخت چُھپانے کے پابند ہوں گے۔

    اسرائیلی افواج کے لئے جاری کئے گئے نئے ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ حاضر سروس اور ریزرو دونوں طرح کے فوجیوں پر یہ اصول لاگو ہوں گے۔

    اسرائیلی فوجی ترجمان ندوا شوشانی کے مطابق ان نئے اقدامات کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اسرائیل کے فوجیوں کو مستقبل میں ایسے واقعات سے محفوظ رکھا جائے جو دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف کئے جارہے ہیں۔

    اسرائیلی فوجی ترجمان نے بین الاقوامی میڈیا کو بتایا ہے کہ چہرے چُھپانے کا حکم اسرائیلی فوج میں شامل اسرائیلی اور غیر اسرائیلی دونوں طرح کے فوجیوں جاری کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برازیل سے فرار ہونے والے اسرائیلی فوجی نے ایک آڈیو انٹرویو میں 500 صفحات پر مشتمل ایک دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں پر ہزاروں بچوں کے قتل کا الزام لگایا گیا تھا۔

    مذکورہ اسرائیلی فوجی برازیل سے اُس وقت فرار ہوا تھا جب اُس کے خلاف ہند رجب فاؤنڈیشن نامی بیلجیئم میں قائم ایک تنظیم نے جنگی جرائم کے حوالے سے برازیل کی عدالت میں شکایت بھیجی تھی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اس معاملے کے بعد اسرائیل کے اندر اور باہر ہر جانب سے اسرائیلی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    غزہ، حماس نے 2 اسرائیلی فوجیوں کو جہنم واصل کردیا

    یہاں یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیلی وزیرِ دفاع نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے برازیل سے اپنے ایک سابق فوجی کو فرار کروایا ہے۔

  • امریکا اسرائیل کو مزید 8 ارب ڈالر کے جنگی ہتھیار فراہم کرے گا

    امریکا اسرائیل کو مزید 8 ارب ڈالر کے جنگی ہتھیار فراہم کرے گا

    واشنگٹن: امریکا اسرائیل کو مزید 8 ارب ڈالر کے جنگی ہتھیار اور ساز و سامان فراہم کرے گا، امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ محکمہ خارجہ نے امریکی کانگریس کو منصوبے سے آگاہ کر دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق اس منصوبے کو ایوان نمائندگان اور سینیٹ کی کمیٹیوں سے منظوری درکار ہوگی، اس میں لڑاکا طیاروں اور حملہ آور ہیلی کاپٹروں کے ساتھ ساتھ توپ خانے کے گولے بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق پیکیج میں چھوٹے قطر کے بم اور وار ہیڈز بھی شامل ہیں۔

    ہتھیاروں میں ڈرونز اور دیگر فضائی خطرات سے دفاع کے لیے درمیانے فاصلے تک فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل، طویل فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے 155 ملی میٹر کے پروجیکٹائل آرٹلری شیلز، ہیل فائر اے جی ایم 114 میزائل، 500 پاؤنڈ وزنی بم اور دیگر اسلحہ شامل ہے۔

    ذرائع کے مطابق جنگی ساز و سامان کی کچھ ڈیلیوری موجودہ امریکی اسٹاک سے فراہم کی جا سکتی ہے، جب کہ زیادہ تر کی فراہمی میں کئی سال لگیں گے۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کا میزائل حملہ، ویڈیو منظر عام پر آگئی

    امریکی ہتھیاروں کا یہ پیکج 17.9 ارب ڈالر کی اس فوجی امداد کے علاوہ ہے، جو امریکا نے 7 اکتوبر 2023 کے بعد اسرائیل کو فراہم کی تھی۔ واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 45 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ شہدا میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

    امریکی صدر جو بائیڈن نے پیکج کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیل کو بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق اپنے شہریوں کا دفاع کرنے کا حق حاصل ہے اور یہ کہ امریکا اسرائیل کے دفاع کے لیے ضروری صلاحیتیں فراہم کرتا رہے گا۔

  • اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا

    اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا

    تل ابیب: اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے پہلی بار حماس کے سیاسی بیورو کے چیف اسماعیل ہنیہ کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے، اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے کہا حماس رہنما کو آئی ڈی ایف نے اس سال کے شروع میں تہران میں نشانہ بنایا۔

    اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ یمن کے حوثیوں کا بھی ایسا ہی انجام ہوگا جیسا ہنیہ سمیت خطے میں ایرانی قیادت والے اتحاد کے دیگر ارکان کا ہوا ہے، اسرائیلی فوج یمن کے حوثی باغیوں کی قیادت کا بھی ’سر قلم‘ کر دے گی۔

    اسرائیل کاٹز نے پیر کو کہا جو حال غزہ اور لبنان کا کیا ہے صنعا اور حدیدہ کا بھی ویسا ہی حشر کریں گے، اور حوثیوں کو اسی طرح شکست دیں گے جس طرح حماس اور حزب اللہ کو دی۔ انھوں نے کہا ہم نے تہران، غزہ اور لبنان میں ہنیہ، یحییٰ سنوار، اور حسن نصر اللہ کے ساتھ جو کیا وہی حوثی قیادت کے ساتھ بھی کریں گے۔

    حماس کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے، اسرائیلی وزیراعظم

    اسرائیلی وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ تل ابیب نے ایران کے دفاعی نظام کو اندھا کر دیا ہے، ہم نے ان کی پیداوار کو نقصان پہنچایا اور شام کی اسد حکومت کو گرا دیا، اسرائیل ہر اس شخص کو سخت سزا دے گا جو انھیں نقصان پہنچائے گا۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزارت دفاع میں منعقدہ ایک تقریب میں کاٹز کے یہ ریمارکس پہلی بار اس عوامی اعتراف کی نشان دہی کرتے ہیں کہ ایرانی دارالحکومت میں جولائی کے آخر میں ہنیہ کے قتل کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ تھا۔ ایران اور حماس نے پہلے ہی اسرائیل کو ہنیہ کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

  • شام کی عبوری حکومت اسرائیلی حملوں‌ سے پریشان، امریکا کی جانب سے پابندیاں‌ ختم کرنے کا اعلان

    شام کی عبوری حکومت اسرائیلی حملوں‌ سے پریشان، امریکا کی جانب سے پابندیاں‌ ختم کرنے کا اعلان

    دمشق: شام کی عبوری حکومت نے اقوام متحدہ سے اسرائیلی حملے فوری بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شام کی عبوری حکومت نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ اسرائیل کو کارروائیاں کرنے سے روکے، اسرائیل کو بھی چاہیے کہ وہ شامی سرزمین سے اپنی فوج فوری واپس بلائے۔

    امریکا نے شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کا اعلان کیا ہے، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے شام کی عبوری حکومت نے بین الاقوامی قوانین پرعمل نہ کیا تو پھر پابندیاں لگا دیں گے۔ انھوں نے کہا شام کی صورت حال سے آگاہ رہنے کے لیے امریکا حیات تحریر الشام سے رابطے میں ہے۔ امریکا اور ترکیے نے عبوری حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    شام کے ڈی فیکٹو سربراہ احمد الشعرا المعروف کمانڈر الجولانی کا کہنا ہے کہ شام پر اسرائیلی حملوں کے باوجود نئے محاذ نہیں کھول سکتے۔

    حزب اللّٰہ کے سربراہ نعیم قاسم کا کہنا ہے کہ شام کو خطرناک توسیع پسند دشمن کا سامنا ہے اور شام میں گولان پہاڑیوں کے بفرزون پر اسرائیلی فوج کا قبضہ اس کا ثبوت ہے۔ نعیم قاسم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امید ہے شام کے نئے حکمران بھی اسرائیل کو دشمن ہی تسلیم کریں گے اور اسرائیل سے معمول کے تعلقات نہیں بنائیں گے۔

    بشارالاسد حکومت کا خاتمہ، ڈالر کے مقابلے شامی پاؤنڈ کی قدر میں نمایاں اضافہ

    اسرائیل نے شام میں متعدد مقامات پر مزید 60 فضائی حملے کیے ہیں، فضائی حملوں میں شامی فوج کے چوتھی ڈویژن ہیڈکوارٹر اور ریڈار بٹالین کونشانہ بنایا گیا، جس سے ریڈار سسٹم اور فوجی اسلحہ ڈپو تباہ ہو گئے۔ حملوں میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا خدشہ ہے۔ دوسری طرف اسرائیل نے قنیطرہ شہر سمیت کئی دیہاتوں پر قبضہ کر لیا ہے، رہائشیوں کو گھر خالی کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

    صہیونی فوج نے ساحلی شہر لاذقیہ میں گھات لگا کرحملہ کیا، جس سے حیات تحریر الشام کے 15 عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔ ادھر خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ روس شمالی شام میں فرنٹ لائن سے فوج پیچھے ہٹا رہا ہے، اپنے فوجی اڈے خالی نہیں کررہا۔

  • اسرائیل نے لبنان میں جنگ بندی معاہدے کی کتنی بار خلاف ورزی کی؟ فرانسیسی رپورٹ میں شرمناک انکشاف

    اسرائیل نے لبنان میں جنگ بندی معاہدے کی کتنی بار خلاف ورزی کی؟ فرانسیسی رپورٹ میں شرمناک انکشاف

    اسرائیل نے ثابت کیا ہے کہ وہ خود کو کسی بھی اخلاقی معاہدے میں باندھے نہیں رکھ سکتا، لبنان کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کی بھی اب تک وہ شرم ناک طور پر 52 مرتبہ خلاف ورزی کر چکا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کے وائی نیٹ نیوز نے فرانس کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے ساتھ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کی 52 بار خلاف ورزی کی ہے، اس میں ہفتے کے روز ہونے والا حملہ بھی شامل ہے، جس میں تین لبنانی شہری مارے گئے تھے۔

    اسرائیلی فوج نے ان حملوں کو جائز قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حزب اللہ کی خلاف ورزیوں کے جواب میں کیے گئے تھے، تاہم وائی نیٹ نیوز نے فرانسیسی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے معاہدے کی تعمیل کی نگرانی کرنے والی بین الاقوامی کمیٹی سے مشاورت کے بغیر یہ کارروائی کی ہے۔

    میڈیا نے ایک فرانسیسی اہلکار کے حوالے سے کہا کہ لبنان جنگ بندی کو برقرار رکھنے اور حزب اللہ کو جنوبی لبنان میں اپنی موجودگی کو دوبارہ قائم کرنے سے روکنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں، لیکن انھیں خود کو ثابت کرنے کے لیے وقت دیا جانا چاہیے۔

    اقوام متحدہ نے شام میں موجودہ انتشار کی وجہ بتا دی

    دوسری جانب اسرائیلی حکام اپنے شرم ناک اقدامات کا دفاع کرنے پر مصر ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مانیٹرنگ کمیٹی پیر یا منگل سے پہلے مکمل طور پر فعال نہیں ہو سکے گی، اس لیے وہ اس وقت تک حملے جاری رکھیں گے۔

  • اسرائیل نے مساجد میں اذان پر پابندی لگا دی

    اسرائیل نے مساجد میں اذان پر پابندی لگا دی

    تل ابیب: اسرائیل کے وزیر بن گویر نے مساجد میں اذان نشر کرنے پر پابندی لگا دی۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کے قومی سلامتی کے انتہا پسند وزیر ایتمار بن گویر نے پولیس کو اسرائیل کی مساجد میں اذان نشر کرنے پر پابندی لگانے کا حکم دے دیا ہے۔

    X پر ایک ویڈیو پوسٹ میں صہیونی وزیر نے کہا کہ پولیس کو مساجد میں شور کے مسئلے کو حل کرنے اور اس پر پابندی نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔

    قبل ازیں اسرائیل کے چینل 12 نے اطلاع دی تھی کہ بن گویر نے پولیس کو اذان پر پابندی کے نفاذ کے لیے ہدایات بھیجی ہیں، جن میں لاؤڈ اسپیکرز کو ضبط کرنا اور جرمانے جاری کرنا شامل تھا۔ واضح رہے کہ پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق اسرائیل کی تقریباً 14 فی صد آبادی مسلمان ہے۔

    دوسری طرف امریکی مسلم گروپ ’کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز‘ (CAIR) نے اسرائیل کی مساجد میں اذان پر اسرائیلی حکومت کی تازہ ترین پابندی کی مذمت کی ہے۔

    کونسل کے نیشنل ایگزیکٹو ڈائریکٹر نہال عواد نے کہا کہ ’’مساجد، چرچ، ثقافتی مقامات اور مذہبی متون پر حملے دراصل اس مہم کا حصہ ہیں جس کے تحت وہ برسوں سے فلسطینی ثقافت کو مٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔‘‘

    اسرائیل نے غزہ کے پناہ گزین کیمپوں پر قیامت ڈھا دی، مزید 100 شہید

    انھوں نے مزید کہا کہ ’’اسلام اور عیسائیت کے خلاف جنگ دراصل انتہا پسند اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطینی عوام کی نسل کشی کی کوششوں کا حصہ ہے۔‘‘

    نہال عواد کا کہنا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیلی حکومت کی حمایت کر کے اسے ’’مذہبی آزادیوں کو دبانے کے قابل‘‘ بنا رہا ہے۔

  • اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سیز فائر معاہدہ ہوگیا

    اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سیز فائر معاہدہ ہوگیا

    بیروت : امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل اور حزب اللّٰہ کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کردیا ہے، سیز فائر کا اطلاق آج سے ہی ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سیز فائر معاہدہ طے پا گیا ہے جس کا با قاعدہ اعلان امریکی صدر جوبائیڈن نے کیا۔

    امریکی صدر کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ جنگ بندی کے معاہدے پر رضامند ہوگئے ہیں، مذکورہ سیز فائر معاہدے کا اطلاق آج سے ہی ہوگا۔

    جنگ بندی کے معاہدے کی تفصیلات :

    رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے امریکی تجویز کردہ 60 دن کی جنگ بندی پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا مقصد ایک سال سے زائد عرصے سے جاری دشمنی کا خاتمہ کرنا ہے۔

    جنگ بندی کا اطلاق بدھ کو علی الصبح سے ہوا۔ مذکورہ معاہدے کا متن ابھی شائع نہیں کیا گیا اور رائٹرز نے بھی ابھی اس کا مسودہ نہیں دیکھا۔

    امریکی صدر جو بائیڈن نے اس معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دشمنی کے مستقل خاتمے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ نے اسے منظور کرلیا ہے اور اسے کل منظوری کیلئے کابینہ اراکین کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

    دوسری جانب لبنان کے وزیرِاعظم نجیب میقاتی نے اس معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے، جسے حزب اللہ نے گزشتہ ہفتے منظور کرلیا تھا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ معاہدہ امریکی ثالث ایموس ہوچسٹین کی کوششوں کا نتیجہ ہے، لبنانی سیاسی ذرائع کے مطابق یہ پانچ صفحات پر مشتمل ہے اور اس میں 13 نکات شامل ہیں۔

    معاہدے کے اہم نکات کا خلاصہ :

    امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل اور حزب اللّٰہ کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کردیا ہے۔
    لبنان میں جنگ بندی کا نفاذ پاکستانی وقت کے مطابق بروز بدھ صبح 7 بجے سے ہوگا۔
    امریکی صدر کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حزب اللّٰہ نے جنگ بندی کی تجویز مان لی ہے۔
    صدر بائیڈن نے کہا کہ معاہدے کو دشمنی کے مستقل خاتمے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    لبنانی ذرائع کے مطابق اسرائیل کسی بھی زمینی، سمندری یا فضائی حملے سے باز رہے گا، چاہے وہ شہری یا فوجی اہداف ہوں یا لبنانی ریاستی ادارے کسی پر کوئی حملہ نہیں کیا جائے گا۔

    تمام لبنانی مسلح گروہ، بشمول حزب اللہ اور اس کی اتحادی جماعتیں اسرائیل کے خلاف حملے بند کریں گے۔

    دو اسرائیلی حکام نے اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیلی فوج 60 دن کے اندر جنوبی لبنان سے نکل جائے گی جبکہ لبنانی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی افواج پہلے ماہ کے اندر انخلا مکمل کر سکتی ہیں۔

    مزید پڑھیں : نیتن یاہو حزب اللہ کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور، جنگ بندی پر راضی

    رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے جنگجو جنوبی لبنان سے نکل کر لیتانی دریا کے شمال میں چلے جائیں گے۔ لبنانی فوج 5,000 اہلکاروں کے ساتھ جنوب میں تعینات ہو گی، جس میں سرحدی علاقوں میں 33چوکیاں بھی شامل ہوں گی۔ لبنان میں بے گھر ہونے والے 12 لاکھ سے زائد افراد کی واپسی کو ترجیح دی جا رہی ہے۔

  • اسرائیل کے لیے مارٹر راؤنڈز اور بموں کے گائیڈنس سسٹم کی ترسیل روکنے میں امریکی سینیٹرز ناکام

    اسرائیل کے لیے مارٹر راؤنڈز اور بموں کے گائیڈنس سسٹم کی ترسیل روکنے میں امریکی سینیٹرز ناکام

    واشنگٹن: اسرائیل کے لیے مارٹر راؤنڈز اور بموں کے جی پی ایس گائیڈنس سسٹم کی ترسیل روکنے میں امریکی سینیٹرز ناکام ہو گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق امریکی سینیٹ نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کا بل مسترد کر دیا، جسے غزہ میں فلسطینیوں کو درپیش انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کے باعث متعارف کرایا گیا تھا۔

    سینیٹر برنی سینڈرز نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی طرف سے منظور شدہ 20 بلین ڈالر کے ہتھیاروں کے معاہدے کی مخالفت کرنے کے لیے ستمبر میں یہ مشترکہ قراردادیں متعارف کرائی تھیں، اور یہ پہلا موقع تھا کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت پر اس طرح کی ووٹنگ کی گئی۔

    100 میں سے 79 سینیٹرز نے اس بل کی مخالفت کی، 18 ممتاز ترقی پسندوں اور مرکزی دھارے کے ڈیموکریٹک سینیٹرز نے اس کوشش کی حمایت کی۔

    امریکی سینیٹ نے بدھ کو بعد ازاں دو دیگر قرارداروں پر بھی ووٹنگ کرنا تھی، جو مارٹر راؤنڈز اور بموں کے لیے جی پی ایس گائیڈنس سسٹم کی ترسیل کو روکنے سے متعلق تھیں۔ ان قراردادوں کے حق میں تمام ووٹ ڈیموکریٹک کاکس کی طرف سے آئے جب کہ ڈیموکریٹس اور ریپبلکن نے ان کی مخالفت کی۔

    امریکا نے غزہ جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی

    امریکی قانون ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ہتھیار فروخت نہیں کیے جا سکتے، سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا اسی لیے اسرائیل کو فوجی امداد امریکی قانون کی خلاف ورزی ہے، انھوں نے ووٹنگ سے قبل منگل کو ایک نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ امریکا کی حکومت کو قانون کی پابندی کرنی چاہیے۔‘

    برنی سینڈرز نے اخلاقی نقطہ نظر سے بھی بات کی، اور کہا ’ہم سب حیران ہیں کہ امریکا غزہ میں ہزاروں بچوں کی بھوک اور غذائی قلّت میں ملوث ہے۔‘ تاہم مخالفین نے کہا کہ یہ قراردادیں نامناسب ہیں کیوں کہ اسرائیل کو حماس اور حزب اللہ جیسے عسکریت پسند گروپوں اور ایران سے خطرات کا سامنا ہے۔

  • امریکا نے تشدد میں ملوث اسرائیلی تنظیم ’امانا‘ پر پابندیاں لگا دیں

    امریکا نے تشدد میں ملوث اسرائیلی تنظیم ’امانا‘ پر پابندیاں لگا دیں

    واشنگٹن: امریکا نے پیر کے روز اسرائیلی آبادکاروں کی تنظیم ’امانا‘ پر پابندیاں عائد کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کہا امریکا میں امانا کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں، یہ تنظیم اب کسی قسم کا لین دین نہیں کر سکتی۔

    امریکی محکمہ خزانہ نے اپنی ویب سائٹ پر یہ وضاحت بھی کی ہے کہ امریکا میں ’امانا‘ تنظیم اور اس کے ذیلی ادارے ’بنیانی بار امانا‘ پر پابندیاں اس لیے لگائی ہیں کہ وہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں ملوث افراد اور آبادکاری کی سرگرمیوں کی مالی مدد اور معاونت کر رہے تھے۔

    اسرائیلی میڈیا نے اس پر رد عمل میں کہا ہے کہ ٹرمپ کے جیتنے کے بعد بائیڈن انتظامیہ کا اس طرح کا اقدام غیر مؤثر ثابت ہوگا، کیوں کہ وہ اسے واپس لینے کا اعلان کر سکتے ہیں، تاہم اس طرح کی پابندیوں میں امریکا کی پیروی کرنے والے دیگر مغربی ممالک کو اس سے مزید شہ ملے گی۔

    تارکین وطن امریکی تاریخ کی بڑی بے دخلی کے لیے تیار ہو جائیں، فوج بھی استعمال ہوگی

    پابندیاں عائد ہونے کے بعد امریکا میں قائم اسرائیلی بینک اور دیگر ادارے اس تنظیم کو سروسز فراہم نہیں کر سکیں گے، امریکی شہری اور تنظیمیں بھی اس کو چندہ نہیں دے سکیں گی۔

    واضح رہے کہ ’امانا‘ پر الزام ہے کہ اس نے آبادکاری چوکیوں کو قرضے اور مالی مدد فراہم کی، اس سے قبل ’میٹاریم‘ فارم پر بھی اسی بنا پر امریکی پابندیاں عائد کی گئی تھیں، امریکی ٹریژری کے مطابق تنظیم اپنی مالی مدد اور انفراسٹرکچر کو مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کو بڑھانے اور فلسطینی زمینوں کو ضبط کرنے کے لیے بھی استعمال کرتی ہے۔

    مغربی کنارے پر 1967 سے اسرائیل نے قبضہ کر رکھا ہے، 7 اکتوبر 2023 سے قبل سے ہی مغربی کنارے میں پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ ہو گیا تھا، تاہم 7 اکتوبر کو غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد مغربی کنارے میں پر تشدد کارروائیاں مزید تیز ہو گئیں، فلسطینیوں کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک سینکڑوں فلسطینی ان آباد کاروں کے ہاتھوں مارے جا چکے ہیں۔