Tag: Israel

  • اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت، برنی سینڈرز کا اہم اعلان

    اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت، برنی سینڈرز کا اہم اعلان

    واشنگٹن: امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت روکنے کے لیے ووٹ دینے کا اعلان کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برنی سینڈرز نے کہا ہے کہ وہ اگلے ہفتے سینیٹ کے فلور پر اسرائیل کو بعض جارحانہ ہتھیاروں کی فروخت کو روکنے کے لیے متعدد قراردادیں لانے کی تیاری کر رہے ہیں۔

    برنی سینڈرز نے X پر ایک بیان میں کہا ’’اس میں اب کوئی شک نہیں رہا کہ نیتن یاہو کی انتہا پسند حکومت امریکی اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی کر رہی ہے، اور وہ غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ جنگ چھیڑ رہی ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا یہ جنگ تقریباً مکمل طور پر امریکی ہتھیاروں اور امریکی ٹیکس دہندگان کے 18 بلین ڈالرز سے لڑی جا رہی ہے۔ اسرائیل نے امریکا کے فراہم کردہ 2,000 پاؤنڈ بم رہائشی علاقوں پر گرائے۔

    ٹرمپ کی کابینہ میں نامزد امیدواروں نے اسرائیل کے حق میں کیا بیانات دیے؟

    امریکی سینیٹر نے مزید لکھا کہ حماس کے مٹھی بھر جنگجوؤں کو نکالنے کے لیے اسرائیل نے سیکڑوں فلسطینی شہریوں کو ہلاک کیا ہے، اور شہریوں اور جنگجوؤں میں فرق کرنے کی بہت کم کوشش کی ہے، یہ حرکتیں غیر اخلاقی اور غیر قانونی ہیں۔

    دوسری طرف نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی کابینہ میں ایسے امیدواروں کو شامل کر رہے ہیں جو واضح طور پر اسرائیل نواز ہیں، جس سے ان کے دور میں متوقع اسرائیلی پالیسی کی نشان دہی ہوتی ہے۔

  • ٹرمپ کی کابینہ میں نامزد امیدواروں نے اسرائیل کے حق میں کیا بیانات دیے؟

    ٹرمپ کی کابینہ میں نامزد امیدواروں نے اسرائیل کے حق میں کیا بیانات دیے؟

    امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی کابینہ تشکیل دے رہے ہیں، اس سلسلے میں انھوں نے کئی امیدواروں کو نامزد کر دیا ہے۔

    نو منتخب امریکی صدر نے جن امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے، جنھیں وہ اپنی انتظامیہ میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اسرائیل سے متعلق ان کے بیانات بتاتے ہیں کہ اپنے دور حکومت میں ٹرمپ کی پالیسی کیا ہوگی۔

    ان امیدواروں میں سے ایک مارکو روبیو ہیں، جو ڈونلڈ ٹرمپ کے منتخب وزیر خارجہ ہیں، وہ غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے بارے میں اپنے سخت مؤقف کے لیے جانا جاتا ہے، انھوں نے 2023 میں ایک کارکن کو بتایا کہ غزہ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کے لیے ’’100 فی صد ذمہ دار حماس‘‘ ہے۔

    اسی طرح اقوام متحدہ میں ٹرمپ کی نامزد مندوب ایلس سٹیفانک نے مئی میں اسرائیل کی پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ اسرائیل کو امریکی فوجی امداد پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیے، سٹیفانک نے جنگ مخالف مظاہروں پر یونیورسٹیوں کی فنڈنگ ​​میں کمی کی دھمکی بھی دی۔

    مائیک ہکابی، جنھیں ٹرمپ اسرائیل میں امریکی سفیر کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں، ایک کٹر عیسائی ہیں اور اپنے بارے میں انھوں نے کہا ہے کہ وہ ’غیر شرمسار اور بے اصلاح‘ صہیونی ہیں، انھوں نے کہا تھا کہ ’’بلاشہ فلسطینی نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔‘‘

    ٹرمپ کابینہ، اسرائیل نواز خاتون کو یو این ایلچی منتخب کر لیا گیا

    واضح رہے کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سینیٹر مارکو روبیو کو وزیر خارجہ نامزد کیا ہے، جب کہ سابق ڈیموکریٹ رکن کانگریس تلسی گابارڈ ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس ہوں گی۔ ٹرمپ نے قریبی ساتھی میٹ گیٹز کو اٹارنی جنرل کا عہدہ دے دیا ہے۔ میٹ گیٹز نے ٹرمپ نے کے خلاف مقدمات کو انتقامی کارروائی قرار دیا تھا۔

  • حزب اللہ کے راکٹ حملوں میں 2 اسرائیلی ہلاک

    حزب اللہ کے راکٹ حملوں میں 2 اسرائیلی ہلاک

    لبنانی تنظیم حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل کے شہر نہریہ میں راکٹ حملے کئے گئے، جس کے نتیجے میں 2 اسرائیلی واصل جہنم ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کی جانب سے شمالی اسرائیل پر 10 سے زیادہ راکٹ فائر کیے گئے جن میں سے کچھ کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا جبکہ کچھ میزائل مختلف مقامات پر گرے۔

    حزب اللّٰہ کے راکٹ نہریہ شہر میں ایک گودام پر بھی گرے جس کے نتیجے میں 2 اسرائیلی شہری ہلاک ہوگئے۔

    حزب اللّٰہ کی جانب سے تل ابیب کے قریب اسرائیلی ایئر بیس پر میزائل حملے کرنے کا دعویٰ بھی سامنے آیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ تل ابیب کے جنوب میں ایک ایئر بیس کو میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، آس پاس کے علاقے بھی بمباری سے ہونے والی تباہی کا منظر پیش کررہے ہیں۔ تازہ فضائی حملے میں 28 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غزہ میں ہر طرف تباہی ہی تباہی پھیل چکی ہے، پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی افواج کا حملہ ایک سنگدلانہ اقدام قرار دیا جا رہا ہے، جس میں 28 فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان پناہ گزین کیمپوں میں بچے اور خواتین کی بڑی تعداد میں پناہ لئے ہوئے تھی تاہم ان پر بھی یہودی افواج نے بمباری کردی۔

    ذرائع کے مطابق صیہونی فوج کی جانب سے غزہ پر حملے جاری ہیں، گزشتہ روز پہلے نصیرت میں پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی افواج نے بمباری کی جس کے بعد زخمیوں اور لاشوں کو العودہ ہسپتال منتقل کیا گیا، زخمیوں کو جیسے ہی ہسپتال پہنچایا گیا تو وہاں بھی صیہونی دہشت گردی کرتے ہوئے بارود برسا دیا۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے علی الصبح غزہ شہر اور بیت حنون میں گھروں پر حملے کیے جس کے نتیجے میں 5 افراد شہید ہوئے۔

    عرب ممالک اسرائیل سے تعلقات ختم کریں، حماس

    گزشتہ سال اکتوبر سے جاری غزہ جنگ میں اب تک 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں سے 70 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں، زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ سے بھی تجاوز کرگئی ہے۔

  • حماس نے غزہ جنگ بندی کے لیے تجاویز کو دھوکہ قرار دے دیا

    حماس نے غزہ جنگ بندی کے لیے تجاویز کو دھوکہ قرار دے دیا

    فلسطینی تنظیم حماس کے ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی کے لیے اسرائیل کی نئی تجاویز آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہیں۔

    اپنے ایک جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کی تجاویز میں اسرائیلی جارحیت کو روکنا شامل نہیں تھا۔

    اس کے علاوہ تجاویز میں اسرائیلی فوج کا انخلا اور بےگھر فلسطینیوں کی واپسی بھی شامل نہیں تھی۔

    ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم وقت حاصل کرنے کے لیے جنگ بندی کا ڈرامہ رچاتا ہے۔

    نیتن یاہو غزہ میں جارحیت جاری رکھنے کیلئے مذاکرات کو کور کے طور پراستعمال کررہا ہے، اسرائیل لبنان پر مرکوز جنگ بندی مذاکرات میں بھی ایسا ہی کررہا ہے۔

    اس سے قبل بھی ایک بیان میں حماس ترجمان نے واضح کیا تھا کہ غزہ جنگ بندی کے لیے نئی تجاویز کی ضرورت نہیں، اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ حماس کے قبول کیے گئے امریکی منصوبے پر رضامند ہو۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی نے بھی اپنے بیان میں یہی کہا تھا کہ اسرائیل جنگ بندی کی کوششوں کو "مسترد” کر رہا ہے، بیروت کے مضافات میں ہونے والے حالیہ حملے اس کا واضح ثبوت ہیں۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے وزیر اعظم نے اسرائیل پر جنگ بندی کے خاتمے کی کوششوں کو مسترد کرنے کا الزام اس وقت عائد کیا جب اسرائیلی فوج نے جنوبی بیروت پر دوبارہ بمباری کی۔

    وزیر اعظم میقاتی نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بیروت کے جنوبی علاقے اور دیگر علاقوں پر بمباری “اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کو یقینی بنانے کی تمام کوششوں کو مسترد کرنے کا اشارہ دیتی ہے۔

    جبالیہ کیمپ اسرائیلی فوج کا قبرستان بن گیا

    علاوہ ازیں غزہ کا جبالیہ کیمپ اسرائیلی فوجیوں اور ٹینکوں کا قبرستان بنتا جارہا ہے، القسام بریگیڈ نے راکٹ مار کر جدید بکتر بند گاڑی تباہ کردی، ایک صہیونی فوجی کو اسنائپر سے نشانہ بنایا گیا، سر میں گولی لگنے سے اہلکار وہیں ڈھیر ہوگیا۔

  • شمالی غزہ پر اسرائیلی بمباری، 50 بچوں سمیت 84 فلسطینی شہید

    شمالی غزہ پر اسرائیلی بمباری، 50 بچوں سمیت 84 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ اور لبنان میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، شمالی غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 50 بچوں سمیت 84 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نصیرات میں اسرائیلی حملے میں نومولود بچے سمیت 3 افراد شہید ہوئے۔

    اسرائیلی فوج نے 28 روز سے شمالی غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے، اسرائیلی جارحیت کے باعث انسداد پولیو بھی تیسری بار ملتوی کردی گئی ہے۔

    اسرائیلی فوج نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی انروا کے دفتر پر بلڈوزر چلا دیا ہے۔

    العربیہ کے مطابق فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’انروا‘ کے کمشنر فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ اسرائیلی بلڈوزروں نے مغربی کنارے کے نور شمس کیمپ میں ایجنسی کے دفتر کو بلڈوزروں کی مدد سے نقصان پہنچایا۔

    لازارینی نے اس حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ کی جس میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج کی کارروائی سے ان کے دفتر کو شدید نقصان پہنچا ہے اور یہ اب استعمال کے قابل نہیں رہا۔

    دوسری جانب سے اسرائیلی فوج نے اس کی تردید کرتے ہوئے الٹا اس کی تباہی کی ذمے داری انروا انتظامیہ پر عائد کی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیل نے ’انروا‘ کے اسرائیل کے اندر اور مقبوضہ بیت المقدس میں سرگرمیوں پر پابندی کا ایک بل پاس کیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل لبنان تنازع سے متعلق بڑا بیان

    عالمی سطح پر اسرائیل کے اس اقدام کی سخت مذمت کی گئی تھی اور اقوام متحدہ نے اس فیصلے کو فلسطینی بچوں کے قتل سے تعبیر کیا تھا۔

  • غزہ پر اسرائیلی حملوں میں زخمی فلسطینیوں کی تعداد 100,000 سے بڑھ گئی

    غزہ پر اسرائیلی حملوں میں زخمی فلسطینیوں کی تعداد 100,000 سے بڑھ گئی

    غزہ پر اسرائیلی حملوں میں زخمی فلسطینیوں کی تعداد 100,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کی تازہ ترین رپورٹنگ مدت میں 115 فلسطینی شہید اور 487 زخمی ہو گئے ہیں، جس کے بعد محصور علاقے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک زخمی ہونے والوں کی مجموعی تعداد 100,282 ہو گئی ہے۔

    اسرائیلی حملوں میں غزہ میں اب تک کم از کم 42 ہزار 718 فلسطینی شہید بھی ہو چکے ہیں، جن میں اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

    فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کے سربراہ فلپ لازارینی نے شمالی غزہ میں لڑائی کو روکنے کے لیے فوری درخواست کی ہے، تاکہ وہاں پھنسے شہریوں تک انسانی امداد پہنچانے کی اجازت دی جا سکے۔ انھوں نے X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ غزہ میں ہر طرف موت کی بو پھیلی ہوئی ہے کیوں کہ لاشیں سڑکوں پر یا ملبے کے نیچے پڑی ہوئی ہیں، اور لاشوں کو ہٹانے یا انسانی امداد فراہم کرنے کے مشن کو اسرائیل نے اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔

    فلسطینی بچوں اور خواتین کو مارنے والے صہیونی فوجی ’ذہنی عذاب‘ میں مبتلا، سی این این کی رپورٹ

    دوسری طرف غزہ میں سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے گزشتہ سال اکتوبر میں محصور علاقے پر جنگ شروع ہونے کے بعد سے ’’امداد اور سامان کے ایک چوتھائی سے زیادہ ٹرکوں‘‘ کے داخلے کو روکا ہے، تقریباً ڈھائی لاکھ امدادی ٹرکوں کو روکا گیا۔

    دفتر نے کہا کہ یہ اسرائیل کی حکمت عملی کا حصہ ہے، جس میں وہ عام شہریوں اور بچوں کے خلاف بھوک کی پالیسی کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، بالخصوص خوراک، بچوں کے دودھ اور غذائی سپلیمنٹس کے داخلے کو روک کر۔

    جنگ شروع ہونے سے پہلے روزانہ امداد اور دیگر سامان لے جانے والے تقریباً 500 ٹرک غزہ میں داخل ہوتے تھے۔

  • اسرائیل کی شمالی غزہ میں 17 روز سے بمباری، 640 فلسطینی شہید

    اسرائیل کی شمالی غزہ میں 17 روز سے بمباری، 640 فلسطینی شہید

    غزہ: اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ میں گزشتہ 17 روز سے بدترین بمباری جاری ہے، جس میں اب تک 640 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں اسکول پر حملے میں 10 فلسطینی شہید ہوئے، بیت لاھیا میں اسرائیلی ڈرون حملے میں 15 فلسطینی شہید ہوئے۔

    وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے شہر بیت لاھیا میں فلسطینیوں کے ایک گروپ پر ڈرون حملہ کیا، جس میں مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے نابلس کے جنوب میں واقع مادامہ گاؤں پر ایک پرتشدد کارروائی کرتے ہوئے ایک 15 سالہ نوجوان کو گولی مار کر شہید کر دیا۔

    حزب اللہ کی اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب پر بمباری، شہر میں‌ ایمرجنسی نافذ

    اسرائیلی فورسز نے امدادی ٹیموں کو محصور شمالی غزہ میں ملبے تلے دبے فلسطینیوں تک پہنچنے سے روک دیا ہے، مقامی رہائشی دہشت ناک مناظر بیان کر رہے ہیں۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اقوام متحدہ کے کارکنوں کو محصور علاقوں تک پہنچنے سے روک رہا ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 42,603 ​​افراد شہید اور 99,795 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • اسرائیلی فوج کا حزب اللہ کے 3 کمانڈروں کو مارنے کا دعویٰ

    اسرائیلی فوج کا حزب اللہ کے 3 کمانڈروں کو مارنے کا دعویٰ

    اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے تین کمانڈروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے بیروت میں حزب اللہ کے 3 کمانڈروں کو ہلاک کر دیا ہے۔

    اسرائیلی فوج کے دعوے کے مطابق شہید ہونے والوں میں گروپ کی جنوبی کمان کی ایک سینئر شخصیت الحاج عباس سلامہ، مواصلات کے ماہر ردجہ عباس آواچے اور اسٹریٹجک ہتھیاروں کی تیاری کے ذمہ دار احمد علی حسین شامل ہیں۔

    آمدہ اطلاعات سے یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ آیا یہ تینوں کمانڈر جنوبی بیروت میں حزب اللہ کے انٹیلی جنس ہیڈکوارٹر پر کیے گئے حملوں میں مارے گئے ہیں، یا الگ الگ کارروائیوں میں، تاہم حزب اللہ نے اس دعوے سے متعلق فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

    لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بتایا ہے کہ آج اتوار کے اوائل میں 2 اسرائیلی حملوں میں بیروت کے جنوبی مضافات میں ہرات ہریک علاقے کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں بہمن اسپتال کے قریب ایک رہائشی عمارت پر بمباری کی گئی تھی۔

    اس سے قبل اسرائیلی فوج نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں اس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے حزب اللہ کے انٹیلی جنس کمانڈ سینٹر اور گروپ کے جنگی ساز و سامان کے متعدد گوداموں کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا ہے۔

    کیا یحییٰ سنوار کے ساتھ اقوام متحدہ کا کوئی اہلکار بھی ہلاک ہوا تھا؟

    دوسری طرف خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے لبنان کے 4 مضافاتی علاقوں کے شہریوں کو انخلا کا حکم دیا ہے، کہ وہ اپنے گھروں سے کم از کم 500 میٹر دور چلے جائیں، تاہم ابھی انخلا جاری ہی تھا کہ حملے شروع کر دیے گئے۔ الجزیرہ سے بات کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی اس حکمت عملی کا مقصد آبادی میں خوف و ہراس پھیلانا ہے تاکہ وہ حزب اللہ کی حمایت نہ کریں۔

  • اسرائیل کو ہتھیاروں کی پابندی کی دھمکی، بائیڈن انتظامیہ کے اہلکار نے بھانڈا پھوڑ دیا

    اسرائیل کو ہتھیاروں کی پابندی کی دھمکی، بائیڈن انتظامیہ کے اہلکار نے بھانڈا پھوڑ دیا

    واشنگٹن: اسرائیل کو غزہ میں امداد کی رسائی کی صورت حال بہتر نہ بنانے کے نتیجے میں ہتھیاروں کی پابندی کی دھمکی کا بھانڈا بائیڈن انتظامیہ کے اہلکار نے پھوڑ دیا ہے۔

    امریکی آؤٹ لیٹ پولیٹیکو کی ایک رپورٹ کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کے مشرق وسطیٰ کے امدادی ایلچی نے انسانی ہمدردی کے گروپوں کو بتایا کہ امریکا غزہ میں داخل ہونے والی امداد پر پابندیوں کے باوجود اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی عائد کرنے پر غور نہیں کرے گا۔

    الجزیرہ کے مطابق ذرائع نے اس حوالے سے اپنی شناخت اس لیے ظاہر نہیں کی ہے کیوں کہ اس سے غزہ میں ان کے امدادی کاموں میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے، انھوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے انسانی مسائل کے لیے بائیڈن کی خصوصی ایلچی لیز گرانڈے نے اگست میں واشنگٹن میں انسانی ہمدردی کے گروپوں سے ملاقات کی تھی۔

    اس ملاقات میں گرانڈے نے انھیں بتایا کہ اسرائیل ایک ایسے سرکل کا حصہ ہے جو بہت کم اتحادیوں پر مشتمل ہے، اس لیے واشنگٹن اسے امداد سے انکار نہیں کرے گا۔

    اسرائیلی لابی نے بائیڈن انتظامیہ کی ڈیڈ لائن مسترد کر دی

    یاد رہے کہ 13 اکتوبر کو بائیڈن انتظامیہ کے سینئر حکام نے اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو ایک خط بھیجا تھا، جس میں خبردار کیا گیا تھا کہ اگر واشنگٹن نے 30 دنوں کے اندر غزہ کے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے اہم اقدامات نہیں کیے، تو اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی خطرے میں پڑ جائے گی۔

  • امریکا کی اسرائیل کو فوجی امداد روکنے کی دھمکی

    امریکا کی اسرائیل کو فوجی امداد روکنے کی دھمکی

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں تاحال ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، مظلوم فلسطینی پناہ گاہوں میں بھی محفوظ نہیں، جبکہ بدترین غذائی قلت کا سامنا ہے۔ ایسی صورتحال میں امریکا نے غزہ میں امداد کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے اسرائیل کو 30 روز کا وقت دے دیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کو خط میں غزہ میں امداد کی صورتحال بہتر نہ بنانے پر امریکی فوجی امداد روکنے کی دھمکی دیدی۔

    اسرائیلی وزیر دفاع کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ امریکا کو غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر شدید تشویش ہے، غزہ کی انسانی صورتحال میں بہتری کیلئے اسرائیلی حکومت فوری اقدامات کرے۔

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا کی فوجی امداد کی تعطلی سے بچنے کیلئے اسرائیل غزہ میں انسانی امدادی صورتحال کو 30 روز میں بہتر کرے۔

    دوسری جانب امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے صدر جوبائیڈن سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو ہتھیار نہ فراہم کریں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں سینیٹربرنی سینڈرز کہا کہ کانگریس میں اسرائیل کو ہتھیار نہ دینے کی قرارداد پیش کروں گا۔

    امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ اسرائیل امریکی اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کر رہا ہے،

    سینڈرز کے یہ ریمارکس گزشتہ روز لیک ہونے والے ایک خط کے بعد سامنے آئے ہیں، جس میں اسرائیل کو خبردار کیا گیا تھا کہ وہ اگلے 30 دنوں میں غزہ میں انسانی صورت حال کو بہتر بنائے ورنہ امریکی ہتھیاروں کی پابندی کا خطرہ مول لے گا۔

    اسرائیل حزب اللہ کے حملے روکنے میں ناکام، دفاعی کمپنیوں سے مدد مانگ لی

    امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے ایک خط پر مشترکہ دستخط کیے ہیں جس میں غزہ میں انسانی حالات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔