Tag: Israeli army

  • حملے کی تیاری، اسرائیلی فوج کا رفح سے شہریوں کو نکل جانے کا حکم

    حملے کی تیاری، اسرائیلی فوج کا رفح سے شہریوں کو نکل جانے کا حکم

    اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر رفح سے شہریوں کو نکل جانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ رفح شہر اور غزہ کی پٹی کے شمال میں تعین کردہ ”محفوظ علاقوں ” میں چلے جائیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان کا سابقہ ٹوئٹر X سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کہنا تھا کہ مذکورہ علاقوں میں حماس کے خلاف حملہ کیا جائے گا۔

    اسرائیلی فوج کے ترجمان نے رفح شہر کے مشرق میں شبورا اور رفح کیمپوں، انتظامی، الجنینہ اور خربت جیسے محلوں کے بے گھر فلسطینیوں سے کہا کہ وہ فوری طور پر المواسی کے علاقے میں منتقل ہوجائیں۔

    فلسطینیوں کو شمال میں باڑ کے قریب جانے سے منع کیا گیا ہے، ترجمان نے اپنی پوسٹ میں خالی کیے جانے والے علاقوں کے نقشے بھی شامل کیے ہیں۔

    دوسری جانب شمالی غزہ کو اسرائیلی فوج نے آج چار بار وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنایا ہے، کارروائیوں میں اسرائیلی فوج کے ٹینکس اور جنگی جہازوں نے حصہ لیا۔

    اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ اور بیت الاہیہ پر شدید بمباری کی جبکہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے والے امدادی کارکنوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کو چند ماہ پہلے آپریشن کے بعد محفوظ علاقہ قرار دیا تھا اور چار ماہ پہلے اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ پر فتحیاب ہونے کا اعلان کیا تھا۔

    حماس نے چوبیس گھنٹوں میں دشمن کے 9 صہیونی ٹینک، فوجی گاڑیاں تباہ کر دیں

    اسرائیلی فوجی ترجمان کا تازہ حملوں کے حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل کا مقصد شمالی غزہ میں حماس کی واپسی روکنا ہے۔

  • صیہونی فوج رفح میں کیا کرنے جارہی ہے؟ اسرائیلی چینل کا انکشاف

    صیہونی فوج رفح میں کیا کرنے جارہی ہے؟ اسرائیلی چینل کا انکشاف

    اسرائیلی چینل کی جانب سے یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ صیہونی فوج نے منصوبہ بنایا ہے کہ وہ رفح میں موجود دس لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو جنوبی اور وسطی غزہ کے کیمپوں میں بسانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ آپریشن چار تا پانچ ہفتے جاری رہ سکتا ہے۔

    گزشتہ روز اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے شمالی غزہ کی پٹی میں بیت لاہیا کے علاقے کو خطرناک جنگی زون قرار دیتے ہوئے نئے انخلاء کا حکم دیا ہے۔

    اسرائیلی چینل کی جانب سے یہ انکشاف ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب رہائشیوں نے کہا تھا کہ منگل کے روز اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں اپنے حملے بڑھا دیئے ہیں۔

    وسطی اور جنوبی علاقوں میں فضائی حملوں اور ٹینکوں کی گولہ باری کی بھی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے کی گئی فائرنگ میں اسکولوں کو بھی نشانہ بنایا گیا جہاں بے گھر متاثرین پناہ لئے ہوئے تھے۔

    حماس کے دفتر کی منتقلی پر قطر کا واضح پیغام

    حماس کے میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے ٹینک گزشتہ رات غزہ کی پٹی کے شمالی کنارے پر بیت حانون کے مشرق میں ایک بار پھر گھس آئے لیکن شہر میں زیادہ دیر نہیں رکے اور روانہ ہوگئے۔

  • 7 اکتوبر کے حماس حملے میں بچ جانے والے افراد نے اسرائیلی فوج کے خلاف مقدمہ کر دیا

    7 اکتوبر کے حماس حملے میں بچ جانے والے افراد نے اسرائیلی فوج کے خلاف مقدمہ کر دیا

    تل ابیب: اسرائیل پر 7 اکتوبر کے حماس حملے میں بچ جانے والے افراد نے صہیونی فوج کے خلاف مقدمہ کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق جنوبی اسرائیل میں سپرنووا میوزک فیسٹیول پر سات اکتوبر کو ہونے والے حملے میں زندہ بچ جانے والے 42 افراد کے ایک گروپ نے اسرائیلی فوج، وزارت دفاع، پولیس فورس اور شن بیت انٹیلی جنس سروس سے پر مقدمہ دائر کر دیا ہے۔

    گروپ نے پیر کو دائر کیے گئے مقدمے میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ انھیں نامزد اداروں سے 200 ملین شیکل (56 ملین ڈالر) ہرجانہ لے کر دیا جائے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق مدعی نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ اسرائیلی فوج کے اہلکار ’ایک فون کال‘ کے ذریعے لوگوں کو ’متوقع خطرے کے پیش نظر‘ فوری طور پر نکل جانے کی تنبیہ کرتے ہوئے زندگیاں بچا سکتے تھے۔

    4 روز میں 16 صہیونی فوجی مارے: حماس ترجمان ابو عبیدہ

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام ایک فون کر کے مدعی سمیت فیسٹیول میں شریک سیکڑوں افراد کو جسمانی اور ذہنی چوٹوں سے بچا سکتے تھے۔

    یاد رہے کہ سپرنووا میوزک فیسٹیول میں تقریباً 3,500 افراد نے شرکت کی تھی، جہاں غزہ کی قریبی پٹی سے حماس کے جنگ جوؤں نے ٹرکوں اور موٹر سائیکلوں پر پہنچ کر مہلک حملہ کیا، جس میں کم از کم 260 افراد ہلاک ہوئے اور متعدد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

  • اسرائیلی فوج کی بربریت جاری، مزید 166 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی بربریت جاری، مزید 166 فلسطینی شہید

    اسرائیل فوج کی جانب سے بے گناہ اور نہتے فلسطینیوں پر ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 166 فلسطینی شہید ہوگئے، شہداء میں بچوں اور عورتوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔

    مجموعی طور پر 07اکتوبر سے اب تک معلوم فلسطینی شہداء کی تعداد 20424 ہوگئی ہے جبکہ زخمی فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 54036 تک پہنچ گئی ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق خان یونس میں اسرائیلی بمباری سے2صحافی بھی شہید ہوگئے، العمل اسپتال کے قریب اسرائیلی ڈرون حملہ میں13سالہ بچےسمیت6فلسطینی شہید ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق اب غزہ میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد103ہوگئی ہے، اس کے علاوہ جبالیہ میں اقوام متحدہ کا رکن عیصام مغرابی اپنی بیوی بچوں اورخاندان کے70افراد سمیت شہید ہوگیا۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حملے میں عیصام مغرابی کے خاندان کو کوئی فرد نہیں بچ سکا۔

    ہفتہ اور اتوار کے دوران اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر بد ترین بمباری کی اور زمین پر موجود فوج نے ٹینکوں سے گولے برسائے ہیں۔

    جس کے نتیجے میں 24 گھنٹوں میں شہادتوں کا یومیہ گراف ایک مرتبہ پھر اوپر چلا گیا ہے، اتوار کے روز فلسطینی وزارت صحت نے ان تازہ شہادتوں کی تصدیق کی ہے۔

  • غزہ میں صہیونی فورسز نے اپنے ہی 20 فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    غزہ میں صہیونی فورسز نے اپنے ہی 20 فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    غزہ میں صہیونی فورسز نے اپنے ہی 20 فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ میں حماس کے جاں بازوں کے ساتھ لڑتے ہوئے بیس اسرائیلی فوجی ’فرینڈلی فائر‘ کی بھینٹ چڑھ گئے، اسرائیلی فوج نے تصدیق کر دی ہے۔

    اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ نئے اعداد و شمار کے مطابق غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے 105 اسرائیلی فوجیوں میں سے 20 دوستانہ فائرنگ اور اسی طرح کے دیگر واقعات میں مارے گئے۔

    ٹائمز آف اسرائیل نے رپورٹ کیا کہ ان میں سے 13 فرینڈلی فائر سے مارے گئے، جس میں فضائی حملے، ٹینک فائر اور گولہ باری شامل ہے۔ جب کہ کچھ فوجی حادثاتی طور پر غلطی سے گولی چلنے کی وجہ سے اور کچھ اسرائیلی فورسز کی طرف سے نصب کیے گئے دھماکا خیز مواد پھٹنے کے بعد ٹکڑے لگنے سے مارے گئے۔

    اسرائیلی میڈیا نے مزید کہا کہ کچھ فوجیوں کو اس لیے گولیاں ماری گئیں کیوں کہ ان پر حماس کے جنگجو ہونے کا شبہ ہو گیا تھا۔

  • غزہ جنگ سے اسرائیل کو اب تک کتنے ڈالر کا نقصان ہوا ؟

    غزہ جنگ سے اسرائیل کو اب تک کتنے ڈالر کا نقصان ہوا ؟

    غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کو ایک ماہ مکمل ہوگیا، اس دوران امریکا اور اسرائیل کی مشترکہ فوجیں اپنے مقاصد حاصل نہیں کرپائیں۔

    اتوار کے روز جنگ کے 30ویں دن اسرائیلی اقتصادی اخبار ’کالکالیسٹ‘ نے وزارت خزانہ کے ابتدائی اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں اب تک جنگ ہونے والی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل جس جنگ میں لڑ رہا ہے اسے اس غزہ جنگ کی لاگت 200 بلین شیکل میں پڑ رہی ہے۔ 200 بلین شیکل 51 بلین ڈالر کے قریب بنتے ہیں۔

    اکیاون بلین ڈالر کے ان اخراجات کا یہ تخمینہ اسرائیلی جی ڈی پی کے 10 فیصد تک پہنچ جاتا ہے۔ اس تخمینے میں غزہ جنگ کا حساب 8 سے 12 ماہ تک جاری رہنے کا لگایا گیا ہے۔ یہ اندازہ اس صورت میں ہے جب جنگ غزہ تک محدود رہے اور اس میں لبنان کی حزب اللہ یا ایران یا یمن کے حوثی شریک نہ ہوں۔

    اخبار ’کالکالیسٹ‘ نے مزید لکھا ہے کہ غزہ جنگ کی نصف لاگت دفاعی اخراجات میں ہوگی جو تقریباً ایک بلین شیکل یومیہ ہے۔ محصولات کے نقصانات کی لاگت مزید 40 اور 60 بلین شیکلز یعنی 10 سے 15 بلین ڈالر کے درمیان ہوگی۔

    اس کے علاوہ 17 اور 20 بلین شیکل اسرائیل کو کمپنیوں کو معاوضے کی شکل میں ادا کرنے ہونگے۔ اسی طرح 10 سے 20 بلین شیکل بحالی کے منصوبوں پر خرچ ہوجائیں گے۔

    اسرائیلی وزیر خزانہ سموٹریچ نے کہا تھا کہ اسرائیلی حکومت فلسطینی حملوں سے متاثر ہونے والوں کے لیے ایک اقتصادی امدادی پیکج تیار کر رہی ہے۔ یہ کووڈ 19 وبا کے دوران بنائے گئے پیکج سے بڑا ہوگا۔

  • حماس نے اسرائیلی فوج کو غزہ میں داخل ہوتے ہی پسپا کردیا

    حماس نے اسرائیلی فوج کو غزہ میں داخل ہوتے ہی پسپا کردیا

    غزہ : اسرائیلی فوج کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی کوشش ناکام ہوگئی، اسرائیلی فوجی غزہ میں داخل ہوتے ہی حماس کی فائرنگ کی زد میں آگئے۔

    قطری نیوز چینل الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے واپس بھاگ کر اپنی جان بچائی، اسرائیلی فوجیوں کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگجوؤں کے جال میں پھنس گئے تھے۔

    دوسری جانب اس حوالے سے تفصیلات بیان کرتے ہوئے حماس ترجمان نے بتایا کہ خان یونس کے قریب اسرائیلی زمینی حملے کو پسپا کردیا گیا ہے۔

    اسرائیل

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق تقریباً ایک گھنٹہ قبل اسرائیلی افواج نے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی کوشش کی تاکہ غزہ اور اسرائیل کے درمیان باڑ کی مرمت کی جاسکے۔

    پٹی میں داخل ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی فلسطینیوں کے بنائے ہوئے جال میں پھنس گئے، حماس کی جانب سے گھات لگانا اسرائیلی فوجیوں کے لیے مشکل مرحلہ تھا۔

    اس حکمت عملی سے اسرائیلی فوجی براہ راست فلسطینی جنگجوؤں کی فائرنگ کی زد میں آگئے اور اپنی جان بچانے کیلئے واپس چلے گئے۔

    حماس کی قسام بریگیڈز کے مطابق اسرائیلی فوجی اپنا ٹینک اور بلڈوزر چھوڑ کر بھاگ نکلے، ایک اسرائیلی ٹینک اور2 بلڈوزر بھی تباہ کردیے، دراندازی کرنے والی اسرائیلی فوج سے بہادری سے مقابلہ کیا۔

  • اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کا گاؤں مسمار کردیا

    اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کا گاؤں مسمار کردیا

    غزہ : ظالم اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے پورے گاؤں کو مسمار کردیا ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد بےگھر ہوگئے ہیں۔

    اسرائیل کے فلسطین میں جنگی جرائم جاری ہیں۔ صیہونی فوج نے سفاکیت کی انتہا کردی۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کا گاؤں مسمار کر دیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عین سمایہ گاؤں میں44سال سے رہائش پذیر سینکڑوں باشندے اپنے گھروں سے بے دخل ہوگئے۔ عین سامیہ گاؤں کے باشندوں کو اسرائیلی آباد کاروں اور فوج کے تشدد کا سامنا تھا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل فوج نے عین سامیہ گاؤں کے واحد اسکول کو بھی مسمار کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    فلسطین میں یہودیوں کی غیرقانونی آباد کاری پر چین بھی بول پڑا۔ چینی نائب مستقل مندوب کا سلامتی کونسل میں اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی آباد کاری عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی قرارداد کی خلاف ورزی ہے۔

    چین نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل فلسطینی علاقوں سے فوری قبضہ ختم کرے، اس کے علاوہ فلسطین میں فوری طور پر ظالمانہ کارروائیاں بند کی جائیں۔

  • اسرائیلی فوج کا شرمناک اعتراف

    رام اللہ: اسرائیلی فوج نے شرم ناک اعتراف کیا ہے کہ انھوں نے فلسطینی شہری کو ’بلا وجہ‘ قتل کیا۔

    عرب نیوز کے مطابق اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے فوجیوں کے ہاتھوں گولی لگنے سے شہید ہونے والے فلسطینی شہری سے انھیں کوئی دھمکی یا خطرہ لاحق نہیں تھا، اور اسے جان سے نہیں مارنا چاہیے تھا۔

    رپورٹ کے مطابق 15 جنوری کو رامون سے تعلق رکھنے والے 46 سالہ احمد کحلہ کو مقبوضہ مغربی کنارے میں سلواڈ کے قریب اسرائیلی فوجی چوکی کے پاس گردن میں گولی مار کر شہید کر دیا گیا تھا۔

    اسرائیلی فوج نے ابتدائی طور پر دعویٰ کیا تھا کہ احمد کحلہ کو اس لیے گولی ماری گئی تھی کیوں کہ وہ ہاتھ میں چاقو لیے اپنی گاڑی سے باہر نکلا اور فوجیوں پر وار کرنے کے ارادے سے ان کی جانب لپکا۔

    تاہم واقعے کے وقت اپنے والد کے ساتھ موجود 20 سالہ بیٹے قوسئی نے بتایا کہ ’’ہماری گاڑی چوکی پر روکی گئی اور ایک فوجی نے گرینیڈ فائر کیا جو گاڑی کی چھت سے ٹکرا گیا۔‘‘

    قوسئی کے مطابق ایک فوجی افسر نے میرے والد پر مرچوں کا سپرے بھی کیا اور انھیں گاڑی سے نکالا اس سے پہلے کہ وہ کوئی بات کرتے یا وجہ پوچھتے ایک فوجی نے انھیں گولی مار دی۔

    بعد ازاں فوج کی جانب سے تحقیقات سے پتا چلا کہ فلسطینی شہری کا چاقو سے حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔

    دوسری طرف شہید احمد کحلا کے خاندان نے بین الاقوامی فوجداری کی عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے تاکہ یہ معاملہ عالمی سطح پر اجاگر ہو اور مزید فلسطینیوں کو بلاوجہ قتل ہونے سے بچایا جا سکے۔

  • اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 6 فلسطینی شہید، 21 زخمی

    اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 6 فلسطینی شہید، 21 زخمی

    مغربی کنارہ: اسرائیلی فوج نے ریاستی دہشت گردی میں مزید 6 فلسطینیوں کو شہید اور 21 کو زخمی کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فورسز کے فلسطینیوں پر مظالم کم نہ ہو سکے، جارحیت پسند فوج نے نہتے فلسطینیوں پر گولیاں برسا دیں۔

    الجزیرہ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی علاقے نابلس میں ایک چھاپے کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے پانچ فلسطینیوں کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

    رہائشیوں اور صحافیوں نے الجزیرہ کو تصدیق کی کہ ان میں سے دو افراد 30 سالہ حمدی شرف اور 26 سالہ علی انطار غیر مسلح حجام تھے، جو کام سے گھر جا رہے تھے، اور انھیں اسرائیلی اسپیشل فورسز نے سڑک پر گولی مار کر شہید کر دیا۔

    دیگر تین افراد 35 سالہ حمدی قیوم، 31 سالہ وادي الحواۃ، اور 27 سالہ مشعل بغدادی کا تعلق ’عرین الاسود‘ (شیروں کی کچھار) نامی مزاحمتی گروپ سے تھا، جو نابلس کے پرانے شہر میں واقع ہے، نابلس شہر اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت کے ایک مرکز کے طور پر سامنے آیا ہے۔

    ایک اور فلسطینی قصی التمیمی کو منگل کی صبح وسطی مغربی کنارے میں رام اللہ کے مضافات میں واقع گاؤں نبی صالح میں اسرائیلی فوج کے چھاپے کے خلاف احتجاج کے دوران اہل کاروں پر پتھر پھنکتے ہوئے گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔ وزارت صحت کے ترجمان نے الجزیرہ کو بتایا کہ تمیمی کی عمر محض 19 سال تھی۔

    رام اللہ اور نابلس میں قابض فورسز کے خونریز چھاپوں میں متعدد فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

    فلسطین ٹی وی کے ایک مقامی صحافی بکر عبدالحق نے الجزیرہ کو بتایا کہ نابلس میں اداسی کی کیفیت ہے، اور سخت کشیدہ ماحول بنا ہوا ہے، مزاحمت کار اگرچہ جوان تھے لیکن اس کے باوجود ان کا بہت احترام کیا جاتا تھا اور ان کی مقبولیت بہت زیادہ تھی۔

    رپورٹس کے مطابق مغربی کنارے میں لاکھوں فلسطینیوں نے شہید ہونے والے چھ افراد کے سوگ میں عام ہڑتال کی، تمام شہروں میں اسکول اور دکانیں جلد بند کر دی گئیں۔