Tag: Israeli army

  • نئی جنگ کا خطرہ، اسرائیل  کا فوج کو ایران پر حملے کی تیاری کا حکم

    نئی جنگ کا خطرہ، اسرائیل کا فوج کو ایران پر حملے کی تیاری کا حکم

    یروشلم: اسرائیل نے فوج کو ایران پر حملے کی تیاری کا حکم دے دیا اور امریکا کو بھی حملے کی تیاری سے آگاہ کر دیا، اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ عالمی برادری جان چکی ہے کہ ایران ان کے ساتھ گیم کھیل رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے جارحانہ عزائم کے باعث خطے میں نئی جنگ کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے، اسرائیلی فورسز کو ایران پر حملے کی تیاری کا حکم ے دیا گیا ہے۔.

    اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیرِ دفاع بنی گینٹز نے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کو بھی ایران پر حملے کی تیاری سے آگاہ کر دیا ہے۔

    اس حوالے سے اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ دنیا کی ایران کے ساتھ جوہری معاملے پر بات چیت کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، عالمی برادری جان چکی ہے کہ ایران ان کے ساتھ گیم کھیل رہا ہے۔

    دوسری جانب ایران نے جوہری مذاکرات میں ’مثبت پیش رفت‘ کا دعویٰ کیا ہے، تہران کے چیف مذاکرات کار علی باقری نے ایرانی خبررساں ادارے کو بتایا کہ فریقین ایجنڈے پر موجود معاملات پر اتفاق رائے کے قریب ہیں۔

    یاد رہے امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن اور ان کے اسرائیلی ہم منصب بینی گینٹز نے حال ہی میں واشنگٹن میں ملاقات کی تھی، جس میں دونوں وزرا نے ایران کے ساتھ جاری جوہری مذاکرات کی نا کامی پر ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا اشارہ دیا تھا۔

  • اسرائیلی فوج کی ایک بار پھر مسجدالاقصیٰ میں نمازیوں پر شیلنگ

    اسرائیلی فوج کی ایک بار پھر مسجدالاقصیٰ میں نمازیوں پر شیلنگ

    غزہ: اسرائیل ایک بار پھر بربریت پر اتر آیا اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسجدالاقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کرنے والوں پر شیلنگ کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مسجدالاقصیٰ میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی آج نماز جمعہ کیلئے جمع تھے اور جنگ بندی پر جشن منارہےتھے کہ اچانک اسرائیلی فوجیوں نے ان پر شیلنگ کردی۔

    غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے خواتین اور بچوں پر ربڑ کی گولیاں اور گرینیڈ فائر کئے، اسرائیلی فوج کی شیلنگ سے متعدد فلسطینی شہری زخمی ہوگئے ہیں۔

    واضح رہے کہ آج ہی غزہ میں گزشتہ دو ہفتوں سے جاری اسرائیلی بمباری کے بعد اب اسرائیلی حکومت اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔

    پاکستانی وقت کے مطابق صبح چار بجےسے جنگ بندی کی گئی تھی ، اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ نے ہنگامی اجلاس میں جنگ بندی کی منظوری دی تھی، جس کا باقاعدہ اعلان وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کیا گیا تھا۔

    فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے بھی جنگ بندی کی تصدیق کی تھی، برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق جنگ بندی کرانےمیں مصرنے ثالثی کا کردار ادا کیا تھا۔

    سیز فائر کا اعلان ہوتے ہی ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی غزہ کے سڑکوں پر نکل آئے، نوجوان بچے اور بزرگوں نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ کئی مقامات پر صبح سویرے ریلیاں بھی نکالی گئیں۔

    گیارہ روزہ اسرائیلی وحشیانہ بمباری سےڈھائی سو سے زائد فلسطینی شہید ہوئے،جن میں چھیاسٹھ بچےاور اڑتیس خواتین بھی میں شامل تھیں، اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں پانچ سو سے زائد مکانات تباہ جبکہ بہتر ہزار فلسطینی بےگھرہوئے تھے۔

  • اسرائیلی بربریت جاری ، غزہ میں  فضائی حملوں کے بعد زمینی آپریشن شروع

    اسرائیلی بربریت جاری ، غزہ میں فضائی حملوں کے بعد زمینی آپریشن شروع

    غزہ : اسرائیل نے فلسطینی علاقے غزہ میں فضائی حملوں کے بعد زمینی آپریشن شروع کر دیا ہے، مختلف علاقوں پر گولہ باری کے باعث فلسطینی نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے۔

    عرب میڈیا کے مطابق مطابق اسرائیل نے غزہ کی سرحد پر اپنی فوجیں اکٹھا کرنے کے بعد زمینی آپریشن کا آغاز کردیا ، آپریشن میں اسرائیل نے غزہ کے مختلف علاقوں پر ٹینکوں اور بھاری اسلحے سے گولہ باری کی، جس کی باعث سینکڑوں فلسطینی نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیل کے وحشیانہ فضائی حملہ جاری ہیں جن میں ابھی تک 113 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، شہید ہونے والوں میں 27 معصوم بچے بھی شامل ہیں ۔

    غزہ میں حماس کے تحت وزارت صحت کے ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فورسز کے حملوں میں 600 فلسطینی زخمی بھی ہوئے جن میں سے درجنوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے غزہ کی پٹی میں واقع القدس اور شیخ جراح میں فلسطینی شہری آبادی پر حملے کئے۔

    خیال رہے سعودی عرب کی درخواست پراو آئی سی نے اتوار کے روز ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے، جس میں تمام ممالک کے اراکین کو شرکت کی دعوت دی گئی ، او آئی سی کی جانب سے طلب کیے جانے والے ہنگامی اجلاس میں اسرائیلی بربریت اور فلسطین کی صورت حال پر غور کیا جائے گا۔

  • سفاک اسرائیلی فوج کی فائرنگ، معصوم فلسطینی بچہ شہید

    سفاک اسرائیلی فوج کی فائرنگ، معصوم فلسطینی بچہ شہید

     راملہ : مقبوضہ فلسطین میں ظالم اسرائیلی فوج نے وحشیانہ فائرنگ کرتے ہوئے نو عمر لڑکے کو زخمی کردیا جو اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔

    اطلاعات کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں راملہ کے قریب اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کے بعد کم عمر لڑکا علی ابو عالیہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں چل بسا۔

    فائرنگ سے شہید ہونے والے13 سالہ بچے کی نماز جنازہ اور تدفین کی گئی جس میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے۔ واقعے کے مطابق اسرائیلی سکیورٹی فورسز اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئیں اس دوران اسرائیلی فوج نے فائرنگ کرکے اس اس بچے کو مار ڈالا۔

    الموگییر گاؤں میں سینکڑوں فلسطینی علی ابو عالیہ کی ہلاکت پر سوگ منانے جمع ہوئے اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت بھی

    کیا۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے ریڈ کراس نے میڈیا کو بتایا کہ علی ابو عالیہ کے پیٹ میں گولی ماری گئی، جس کے بعد اسے مقامی اسپتال پہنچایا گیا، جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا

    دوسری جانب اقوام متحدہ کے بچوں کی صحت سے متعلق ایجنسی یونیسیف نے جمعہ کے روز علی ابو عالیہ کے قتل کے واقعے کی مذمت کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے علاقائی ڈائریکٹر ٹیڈ چیبان نے کہا کہ یونیسیف نے اسرائیلی حکام سے بین الاقوامی قانون کے مطابق تمام بچوں کے حقوق کی حفاظت کی جائے۔

  • فلسطینی مارٹر گولے کے جواب میں اسرائیلی فوج کا ایک اور حملہ

    فلسطینی مارٹر گولے کے جواب میں اسرائیلی فوج کا ایک اور حملہ

    تل ابیب : اسرائیلی فوج نے غزہ پر فلسطینی مزاحمت کاروں کے مارٹر گولے کے جواب میں ایک نیا فضائی حملہ کیا ہے اور اس میں حماس کی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں اس حملے کی تصدیق کی اور کہا کہ غزہ پٹی سے اسرائیلی علاقے کی جانب ایک مار ٹر گولا داغا گیا تھااس کے جواب میں اسرائیلی دفاعی فورسز کے طیارے نے غزہ پٹی کے شمال میں حماس کی ایک فوجی چوکی کو نشانہ بنایا ہے۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مارٹر گولا ایک کھلے میدان میں گرا تھاجس کے باعث کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا ۔

    عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی ڈرون نے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع البریج مہاجر کیمپ میں حماس کی تنصیبات پر میزائل داغا مگر اس حملے میں کسی شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

    اسرائیل میں 17 ستمبر کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل انتہا پسند وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے حکم پر صہیونی فوج نے غزہ ، شام اور لبنان پر بیک وقت فضائی حملے شروع کررکھے ہیں۔

    نیتن یاہو ان انتخابات میں کامیابی کے لیے انتہا پسند یہود کی حمایت کے خواہاں ہے اور یہ حمایت انھیں حماس ایسے مزاحمت کار گروپوں کے خلاف سخت فوجی کارروائی کی صورت ہی میں مل سکتی ہے۔

  • اسرائیلی دہشت گردی، غزہ میں 34 اور غرب اردن میں 2 فلسطینی شہید

    اسرائیلی دہشت گردی، غزہ میں 34 اور غرب اردن میں 2 فلسطینی شہید

    مقبوضہ غزہ : القدس اسٹڈی سینٹر کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ مئی2019ءکو فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 36 فلسطینی شہید ہوئے, شہداءمیں 34 غزہ کی پٹی اور 2 غرب اردن سے تعلق رکھتے ہیں۔

    شہداءمیں 28 فلسطینی غزہ پر اسرائیلی جارحیت میں شہید ہوئے جب کہ 3 فلسطینی غزہ میں احتجاجی مظاہروں میں شہید ہوئے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق مئی کے دوران قابض اسرائیلی فوج کی کارروائی میں غرب اردن میں دو فلسطینی شہید ہوئے۔ ان میں ایک فلسطینی شہری القدس میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہوا۔

    القدس اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر عماد ابوعواد نے ایک بیان میںکہا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی مسلط کی گئی جنگ کی وجہ سے فلسطینیوں کی شہادتوں میں اضافہ ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں شہید ہونے والے بیشتر فلسطینی عام شہری ہیں جن کا کسی عسکری گروپ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔

    رپورٹ کے مطابق دسمبر 2017ءکو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے جانے کے اعلان کے بعد پورے فلسطینی میں 448 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

    ان میں 98 بچے، 18 خواتین، چھ معذور،21 مزاحمت کار شامل ہیں۔ 73 فلسطینی اسرائیلی ریاست کے جنگی طیاروں کی بمباری میں شہید ہوئے جب کہ اس دوران 8 فلسطینی اسرائیلی زندانوں میں وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرگئے۔

  • رملہ، قابض اسرائیلی فوج کے گھروں پر چھاپے، 12 فلسطینی اغوا کر لئے

    رملہ، قابض اسرائیلی فوج کے گھروں پر چھاپے، 12 فلسطینی اغوا کر لئے

    رملہ : قابض اسرائیلی فوج نے گھروں پر چھاپوں کے دوران مغربی کنارے کے مختلف علاقوں سے12 فلسطینی اغوا کر لئے،اسرائیلی فوج نے جنین کے پناہ گزین کیمپ پر فائرنگ کرکے کئی فلسطینیوں کو زخمی کردیا  ۔

    قابض صہیونی فوج نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے صہیونی آباد کاروں اور اسرائیلی فوجیوں پر حملوں میں مطلوب12فلسطینی شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔

    مقامی ذرائع کے مطابق 12فلسطینیوں کو قلقیلیہ ، نابلس، جنین، بیت الالحم اور الخلیل میں کاروائیوں کے دوران گرفتار کیا گیا۔ قلقیلیہ کے ساتھ واقع سوڈان اور فار سابا میں فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان پر تشدد جھڑپیں پھوٹ پڑیں جس کے دوران کوئی بھی شخص زخمی نہیں ہوا،۔

    مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں روزے داروں پر گولیاں برسادیں

    اسی دوران اسرائیلی فوج نے جنین کے پناہ گزین بکیمپ پر دھاوا بولا اور بھاری مقدار میں اشک آور گیس کے پھینکے اور ربڑ کے خول میں لپٹی دھاری گولیاں برسائیں جس کے دوران بارہ فلسطینی نوجوان زخمی ہوئے۔

  • اسرائیلی فوج کے مظالم جاری،17فلسطینی گرفتار، آٹھ اغواء، گھروں میں لوٹ مار

    اسرائیلی فوج کے مظالم جاری،17فلسطینی گرفتار، آٹھ اغواء، گھروں میں لوٹ مار

    رملہ  : قابض صہیونی فوج نے فلسطین میں مظالم کی انتہا کردی، مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران سترہ فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔

    زیرحراست فلسطینی رہنماﺅں میں سابق اسیران اور سرکردہ مزاحمت کار بھی شامل ہیں جنہیں صہییونی فوج نے مطلوب اور اشتہاری قرار دے رکھا ہے۔

    مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ پیر کی صبح غرب اردن اور القدس میں تلاشی کے دوران 14 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔

    ان میں اسرائیلی فوج کو سیکیورٹی فورسز اور یہودی آبادکاروں پرحملوں میں ملوث فلسطینی بھی شامل ہیں۔ غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں میں العین پناہ گزین کیمپ میں تلاشی کے دوران سابق اسیرحاتم شاہین کو حراست میں لے لیا گیا۔

    اس کے علاوہ اسی شہر کے مشرق میں تقوع کے علاقے میں کارروائی کے دوران دو نوجوانوں ناجی محمود اور مجاھد یوسف طقاطقہ کو گرفتارکیا گیا۔

    بیت فجار سے سابق اسیر قصی خالد ابو سالم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ وسطی شہر رام اللہ سے سلواد کے مقام سے عزام واصل اور اسامہ اسلیم حراست میں لیا جب کہ مغربی رام اللہ سے سابق اسیراسلام دار صالح موسی کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

  • اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 7 فلسطینی شہید، 500 سے زائد زخمی

    اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 7 فلسطینی شہید، 500 سے زائد زخمی

    یروشلم : تحریک حق واپسی کے تحت احتجاج کرنے والے مظاہرین پر اسرائیلی فورسز کی بے دریغ فائرنگ سے 7 فلسطینی نوجوان شہید جبکہ 500 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی فورسز نے غزہ کی پٹی پر تحریک حق واپسی کے تحت جمعے کے روز احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر بے دریغ فائرنگ اور شیلنگ کرکے 7 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی فورسز کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی عمر 14 سے 26 برس ہے، جن کی شناخت محمد الحوم، ایاد خلیل، محمد بسام، محمد علی، محمد اشرف شامل ہیں، جبکہ دیگر دو شہداء کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی افواج کی گولیوں کی زد میں آکر 500 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، صیہونی ریاست کے درندوں کی ظلم و بربریت کا نشانہ بننے والوں میں 35 بچے، 4 خواتین، 4 امدادی کارکن اور صحافی بھی شامل ہیں۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ رواں برس مارچ سے شروع ہونے والی حق واپسی کی احتجاجی تحریک کے تحت مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ کے رہائشی باالخصوص اور دیگر شہروں کے افراد باالعموم ہر جمعے غاصب ریاست اسرائیل کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں برس مارچ سے اب تک اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر صیہونی افواج کی فائرنگ سے 191 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ مظاہروں کے دوران ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل قابض صیہونی ریاست اسرائیل کی فورسز نے مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں واقع تاریخی شہر الخلیل کے نواحی علاقے صوریف میں سرچ آپریشن کے بہانے خاتون صحافی اسراء حضر لافی کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار اور نظمیں کہنے کے جرم میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والی فلسطینی شاعرہ کو دو روز قبل 2 ماہ قید میں گزارنے کے بعد صیہونی حکام کی جانب سے رہا کیا گیا تھا۔

  • غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 17 شہری شہید‘ 1500 زخمی

    غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 17 شہری شہید‘ 1500 زخمی

     یروشلم:  فلسطینی عوام کی جانب سے اسرائیلی بارڈر پر کیے جانے والے احتجاج پراسرائیلی فورسز کی شدید فائرنگ سے 17 شہری شہید جبکہ 1500 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 42 ویں سالانہ یوم ارض کے سلسلے میں فلسطین کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی قبضے کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں تاہم مظاہرین پراسرائیلی فوج کی جانب سے فائرنگ کے واقعات میں 17 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    فلسطینی وزیر صحت کے مطابق فلسطینی عوام کی جانب سے اسرائیلی سرحد کے قریب چھ مقامات پر کیے جانے والے پُرامن مظاہروں پر صیہونی فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 16 سالہ نوجوان سمیت 17افراد شہید جبکہ 1500 سے زائد شہری زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی فورسز کا کہنا ہے کہ 17 ہزار سے زائد فلسطینی عوام سرحد کے قریب 6 مقامات پر مظاہروں کے دوران اسرائیلی فورسز پرپیٹرول بموں اور پتھروں سے حملہ کررہے تھے۔ اسرائیل کی دفاعی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کی تھی۔

    خیال رہے کہ فلسطینی آج سے آئندہ چھ ہفتوں کے لیے اسرائیلی بارڈر پر احتجاجی کیمپ لگا رہے ہیں‘ جس کا مقصد فلسطینیوں کا اپنی سرزمین پر واپس لوٹنے کے لیے پُراَمن مظاہرہ کرنا ہے۔

    فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ صرف یہی نہیں بلکہ درجنوں فلسطینی شہری غاصب اسرائیلی قوتوں کی فائرنگ سے زخمی بھی ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی افواج کی جانب سے شمالی غزہ کے علاقے جبلیہ اور جنوبی غزہ کے علاقے رفاہ میں بھی فائرنگ کی گئی ہے۔

    اسرائیلی افواج نے غزہ بارڈر کو ’ نوگو زون‘ بنا رکھا ہے ‘ اور وہ اس کا سبب سیکورٹی خدشات کو قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے فلسطینی عوام کو تنبیہہ کی تھی کہ سیکورٹی باڑھ سے ہر صورت دور رہا جائے بصورت دیگر انہیں نشانہ بنا یا جائے گا۔

    دوسری جانب فلسطین کی آزادی کے لیے متحرک تنظیم ’حماس‘ نے متنبہ کیا ہے کہ مظاہرین کو نشانہ بنانا درحقیقت فلسطینی عوام کو اشتعال دلانے کی مذموم کوشش ہے اور اس طرح سے عوام کو پیغام دیا جارہا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف احتجاج میں شرکت نہ کریں۔

    اسرائیل کی وزارتِ خارجہ نے الزام عائد کیا ہے کہ احتجاج کا مقصد جان بوجھ کراسرائیل کے ساتھ تصادم کرنا ہے اور کسی بھی قسم کے مسلح تصادم کی ذمہ داری مکمل طورپر حما س اور ان کا ساتھ دینے والی جماعتوں پر ہوں گی۔

    یاد رہے کہ اسرائیل ایک طویل عرصے سے مظلوم فلسطینیوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے‘ ایک جانب تو اسرائیل ان کی زمینوں پر قابض ہے دوسری جانب وہ انہیں احتجاج کے جمہوری حق سے بھی محروم رکھنا چاہتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں