Tag: Israeli bombing Gaza

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، مزید 70 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، مزید 70 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری کے باعث مزید 70 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، اسرائیلی فضائی حملے غزہ شہر، جبالیا، شاطی پناہ گزین کیمپ، شجاعیہ کالونی، التفاح محلہ اور مغربی علاقوں تک پھیل چکے ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس وقت جنگ بندی کی کوئی نئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ امداد کے منتظر فلسطینیوں پر نتساریم اور شمال مغربی غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ جاری رہی ہے۔ ایک ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ البریج پناہ گزین کیمپ کے شمال میں رہائشی علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔

    القسام بریگیڈز کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ جنوبی غزہ میں خان یونس کے علاقے میں دو اسرائیلی بکتر بند گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں چھ اسرائیلی فوجی اور ایک افسر مارا گیا۔ جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ کے لیے انسانی امداد اس وقت تک معطل کر دی گئی ہے جب تک وزیر اعظم نیتن یاہو کی طرف سے 48 گھنٹوں کے اندر نیا منصوبہ پیش نہیں کیا جاتا۔

    اس منصوبے کو ’حماس کے قبضے کو روکنے‘ کا نام دیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے نیتن یاہو کو دھمکی دی ہے کہ اگر امداد بحال کی گئی تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔

    دوسری جانب برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا اور اسرائیل 2 ہفتوں میں غزہ جنگ ختم کرنے پر متفق ہو گئے۔

    برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ اور نیتن یاہو نے خفیہ ٹیلی فونک گفتگو میں غزہ جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔

    خفیہ کال میں امریکی وزیرخارجہ اور اسرائیلی وزیراسٹریٹیجک امور شامل تھے۔

    اخبار نے لکھا کہ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو یقین دہانی کروائی کہ غزہ جنگ کا خاتمہ امریکا کی قیادت میں ہو گا۔

    نیتن یاہو کا آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر ردعمل

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا باقاعدہ اعلان آئندہ 2ہفتے میں متوقع ہے۔

    اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ متحدہ عرب امارات اور مصر سمیت چار عرب ریاستیں حماس کی جگہ مل کر غزہ پر حکومت کرنے میں شامل ہوں گی۔ ایک اور اصول جس پر اتفاق کیا گیا ہے وہ یہ ہے کہ دنیا بھر کے کئی ممالک غزہ کے رہائشیوں کو اپنے ساتھ لیں گے جو ہجرت کرنا چاہتے ہیں۔

  • عالمی عدالت انصاف کے حکم کے باوجود غزہ پر اسرائیلی بمباری، مزید 183 فلسطینی شہید

    عالمی عدالت انصاف کے حکم کے باوجود غزہ پر اسرائیلی بمباری، مزید 183 فلسطینی شہید

    عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے باوجود غزہ پر اسرائیلی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں شہادتوں کی تعداد 183 سے تجاوز کرگئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق النصیرات کیمپ پر اسرائیلی حملے میں فلسطینی صحافی ایاد الرواغ سمیت کم از کم 11 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    خان یونس میں الاقصیٰ یونیورسٹی، النصر، الامل اور الخیر اسپتالوں کے قریب شدید لڑائی کا سلسلہ جاری ہے، جہاں اسرائیلی فوج کی جانب سے شدید گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

    اسرائیلی فورسز کی جانب سے الامل اسکول کو گھیر لیا گیا ہے، جبکہ جبکہ امداد ملنے کے منتظر فلسطینیوں پر بمباری کی گئی ہے،

    واضح رہے کہ گزشتہ روز دی ہیگ میں عالمی عدالت انصاف کے 17ججز پر مشتمل پینل نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں بڑے پیمانے پر آپریشن کیا۔

    حماس کے حملے کے بعد اسرائیل نے حملہ کیا جس سے متعدد فلسطینی شہید ہوئے یہ علم میں ہے کہ غزہ میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، اسرائیلی حملوں میں غزہ میں بڑی تعدادمیں سویلین انفرااسٹرکچر تباہ ہوا جس پر جنوبی افریقہ نے آرٹیکل 36 اور 39 کے تحت درخواست دی۔

    فلسطینیوں کی نسل کشی پر عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ

    فیصلے کے مطابق غزہ کے معاملے پر اقوام متحدہ کے کئی اداروں نے قراردادیں بھی پیش کی ہیں جنوبی افریقہ نے الزام لگایا اسرائیل نے جینوسائیڈ سیکشنز کی خلاف ورزی کی، جینوسائیڈ کے حوالے سے جنوبی افریقہ نے اسرائیلی دستاویز پیش کیں۔

    جب کہ اسرائیل نے جینوسائیڈ سیکشنزکی خلاف ورزی کے الزامات کی تردید کی، غزہ میں مسلسل جانی نقصان باعث تشویش ہے جنوبی افریقہ نے الزام لگایا کہ اسرائیل نے نسل کشی پر جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کی، بظاہر اسرائیل کیخلاف جنوبی افریقہ کا مقدمہ چلایا جاسکتا ہے۔