Tag: israeli forces

  • اسرائیلی فوج کا جنین میں فضائی اور زمینی حملہ، 4 فلسطینی شہید، زہریلی گیس کا استعمال

    اسرائیلی فوج کا جنین میں فضائی اور زمینی حملہ، 4 فلسطینی شہید، زہریلی گیس کا استعمال

    جنین: اسرائیلی فوج نے جِنین میں فضائی اور زمینی حملے میں 4 فلسطینیوں کو شہید کر دیا، قابض فورسز نے زہریلی گیس کا استعمال بھی کیا۔

    عالمی میڈیا نیوز رپورٹس کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی قابض فورسز کی دہشت گردی کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، صہیونی فورسز نے پیر کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جِنین میں صبح سویرے کیمپ پر زمینی اور فضائی حملہ کر دیا۔

    اسرائیلی فوج کے حملے میں چار فلسطینی شہید اور10 زخمی ہو گئے ہیں، جنین کیمپ پر حملے میں اسرائیلی فورسز نے میزائل فائر کیے، گولیاں برسائیں، گرینیڈ اور زہریلی گیس کا بھی استعمال کیا۔

    اسرائیلی فورسز نے حملے کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے میں کئی گھروں کو دھماکے سے اڑا دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے پیر کی صبح جنین میں کم از کم 10 فضائی حملے کیے، کئی عمارتوں کے ملبے سے دھواں اٹھتا دیکھا گیا، اور شہر کے وسیع پناہ گزین کیمپ کی طرف بڑھتے ہوئے اسرائیلی بکتر بند گاڑیوں کے ایک قافلے کو بھی دیکھا گیا تھا۔

    جنین میں فلسطینی ہلال احمر کے ڈائریکٹر محمود السعدی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ’’فضا سے بمباری اور زمین سے حملہ ہو رہا ہے، کئی مکانات اور مقامات پر بمباری کی گئی، ہر طرف سے دھواں اٹھ رہا ہے۔‘‘

    فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ چھاپوں میں کم از کم چار فلسطینی شہید ہوئے جب کہ زخمی ہونے والوں میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہے، ایک فلسطینی ایمبولینس ڈرائیور خالد الاحمد نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ مہاجر کیمپ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ حقیقی جنگ ہے۔ حکام کے مطابق ایک الگ واقعے میں مغربی کنارے کے شہر رام اللہ کے قریب اسرائیلی فائرنگ سے ایک 21 سالہ فلسطینی بھی شہید ہو گیا ہے۔

  • شرپسند وزیر کے بیان کے بعد اسرائیلی فوج کا فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر دھاوا، بچے کو ڈھال بنا لیا

    شرپسند وزیر کے بیان کے بعد اسرائیلی فوج کا فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر دھاوا، بچے کو ڈھال بنا لیا

    رام اللہ: شرپسند اسرائیلی وزیر بیزلیل سموٹریچ کے بیان کے بعد اسرائیلی فوج نے فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بول کر چادر اور چار دیواری کی حرمت پامال کر دی، چھاپے کے وقت اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی شخص اور ان کے بچے کو اپنے لیے انسانی ڈھال بنا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، صہیونی فوج نے مغربی کنارے کے شہر اریحا میں فلسطینی عقبات پناہ گزین کیمپ پر چھاپا مارا۔

    اہل کار گھروں میں داخل ہو گئے جس پر اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، اور اسرائیلی فوج نے آنسو گیس کی شیلنگ کر دی۔

    جھڑپوں کے بعد 6 فلسطینی نوجوانوں کو اسرائیلی فورسز نے گرفتار کر لیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیرِ خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے شرپسندی پر مبنی بیان دیا تھا کہ اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں فلسطینی گاؤں حوارا کو بمباری کر کے ملیا میٹ کر دے۔

    اس نے کہا مغربی کنارے میں فلسطینی گاؤں حوارہ کو بمباری کر کے ملیا میٹ کرنا ہوگا، دوسری جانب امریکا نے اسرائیلی وزیر کے بیان کی شدید مذمت کی ہے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے کہا کہ ایسے بیانات سے امن کی کوششوں کو مزید نقصان پہنچے گا۔

    نیڈ پرائس نے کہا وزیرِ اعظم نتن یاہو عوامی طور پر اسرائیلی وزیر کے بیان کو مسترد کریں۔

    او آئی سی نے بھی فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دے دیا ہے، اور کہا ہے کہ اسرائیل کو بے لگام چھوڑ دیا گیا ہے، اسرائیلی جرائم پر خاموشی نے مظالم میں اضافہ کیا۔

  • اسرائیلی فورسز نے مزید 7 فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیا

    اسرائیلی فورسز نے مزید 7 فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیا

    رام اللہ: اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں چھاپے کے دوران مزید 7 فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مشرقی مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے یریحو پر چھاپے کے دوران سات فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔

    چھاپا پیر کی صبح عاقبت جبر پناہ گزیش کیمپ میں بڑے پیمانے پر مارا گیا، جو کہ ایک ہفتے سے زیادہ عرصے سے اسرائیلی فورسز کے محاصرے میں ہے۔

    اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے مجموعی طور پر سات افراد کو مارا ہے، جن میں 28 جنوری کو یریحو میں فائرنگ کے حملے کی کوشش کے دو ذمہ دار اور پانچ دیگر شامل ہیں۔

    فلسطینی وزارت صحت نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فورسز نے چھاپے کے دوران نوجوانوں پر سیدھی گولیاں چلائیں، رواں برس اب تک صہیونی فورسز 43 نہتے فلسطینیوں کو شہید کر چکی ہے۔

    بتایا گیا کہ فلسطینی نوجوان چھاپے کے وقت وہاں کھڑے تھے، فورسز نے انھیں اغوا کیا اور پھر گولیاں ماریں۔ 4 فلسطینی ایک ہی خاندان سے تھے۔

    پانچ شہید فلسطینیوں کی شناخت 21 سالہ رفعت اوادات، 22 سالہ ملک لافی، 22 سال ادھم اویدات، 27 سالہ ابراہیم اویدات، 28 سالہ طاہر اوادات کے ناموں سے ہوئی ہے۔

    یاد رہے کہ 4 فروری کو بھی اسرائیلی فورسز نے یریحو میں عاقبت جبر پناہ گزین کیمپ پر چھاپا مارا تھا، جس پر کیمپ کے مکینوں کے ساتھ جھڑپیں شروع ہوگئیں، فورسز نے گولیاں مار کر 6 فلسطینیوں کو زخمی اور چھ فلسطینیوں کو گرفتار کیا تھا۔

  • جینین میں اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں پر قیامت ڈھا دی، 9 شہید

    رام اللہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فورسز کی جارحیت جاری ہے، جینین میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے مزید 9 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین پناہ گزین کیمپ میں جاری بڑے پیمانے پر چھاپے اور اس کے نتیجے میں مسلح جھڑپوں کے دوران نو فلسطینیوں کو شہید اور ایک درجن سے زائد کو زخمی کر دیا ہے۔

    فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ صبح کے وقت چھاپے کے دوران فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں ایک معمر خاتون بھی شامل ہے، جب کہ 16 افراد گولہ بارود سے زخمی ہو گئے ہیں جن میں سے کئی فلسطینیوں کی حالت نازک ہے۔

    حکام کے مطابق شہید ہونے والے شہید والوں میں سے اب تک صرف دو کی شناخت ہو سکی ہے، جن میں سے ایک 24 سالہ صائب عصام زریقی اور دوسرا 17 سالہ علی تھا، صحت حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں کے اسپتال منتقلی کے دوران اسرائیلی فورسز نے ایمبولینسوں اور طبی عملے کے کام میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔

    جینین کے سرکاری اسپتال کے سربراہ وسام بکر نے الجزیرہ کو بتایا کہ زخمیوں کی تعداد دیکھ کر لگ رہا ہے کہ اس سے پہلے اتنا بڑا حملہ نہیں کیا گیا، ایمبولینس ڈرائیور نے شہدا کے پاس جانے کی کوشش کی تو اسرائیلی فورسز نے ایمبولینس پر براہ راست گولی چلائی اور اسے قریب آنے سے روک دیا۔

    بکر نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے اسپتال کی طرف بھی آنسو گیس فائر کیے جو بچوں کے حصے میں گرے، جس سے بچوں کی حالت خراب ہو گئی۔

    اسرائیلی فوج نے بھی تصدیق کی ہے کہ جمعرات کو جینین میں ایک آپریشن کیا گیا، اسرائیلی فورسز نے بڑے پیمانے پر چھاپا مارا اور خفیہ فورسز، درجنوں بکتر بند گاڑیوں اور اسنائپرز کے ساتھ صبح سویرے کیمپ کا محاصرہ کیا گیا، شہری آبادی پر ڈرون حملے کی بھی اطلاعات ہیں، اس دوران فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ مسلح جھڑپیں شروع ہو گئیں۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فورسز نے بڑے پیمانے پر شفاعت پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا تھا، اور طاقت کا بے جا استعمال کرتے ہوئے گھروں میں خوب تور پھوڑ کی، جس پر فلسطینی نوجوانوں نے مزاحمت کرتے ہوئے پتھراؤ کیا۔

  • اسرائیلی اسنائپر نے چھت پر کھڑی نوجوان فلسطینی لڑکی کو شہید کر دیا

    اسرائیلی اسنائپر نے چھت پر کھڑی نوجوان فلسطینی لڑکی کو شہید کر دیا

    رام اللہ: نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوجیوں کی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، ایک اور واقعے میں فورسز نے فائرنگ کر کے نوجوان فلسطینی لڑکی کو شہید کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی اسنائپر نے اتوار کی رات شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین پر فوجی چھاپے کے دوران ایک 16 سالہ فلسطینی لڑکی کو شہید کر دیا۔

    فلسطینی وزارت صحت نے لڑکی کی شناخت جانا ماجدی زکرنہ کے نام سے کی، بچی کی نمازِ جنازہ میں سیکنڑوں افراد شریک ہوئے، اور فضا اسرائیل مخالف نعروں سے گونجتی رہی۔ جنین میں فلسطینی دھڑوں نے زکرنہ کی شہادت کے بعد عام ہڑتال کا اعلان کیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق زکرنہ اپنے گھر کی چھت پر کھڑی تھی جب اسے گولی مار کر شہید کیا گیا، وزارت نے کہا کہ لڑکی کو سر میں گولی ماری گئی تھی۔ حکام نے بتایا کہ چھاپے کے دوران اسرائیلی فائرنگ سے کم از کم دو دیگر فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی ڈیفنس فورسز کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق زکرنہ کو حادثاتی طور پر گولی ماری گئی ہے، آئی ڈی ایف کے ایک اسنائپر جس نے چھت پر کھڑے دو شخصیات کو دیکھا، نے دعویٰ کیا ہے کہ ان میں سے ایک مسلح تھا، اس لیے اس نے گولی چلائی۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے منگل کے روز فلسطینی لڑکی کی موت پر ’دلی تعزیت‘ کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ بائیڈن انتظامیہ ’سمجھتی ہے کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز واقعے کی تحقیقات کریں گی کہ کیا ہوا۔‘

    دوسری جانب قابض اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں سے متعدد فلسطینیوں کو حراست میں بھی لے لیا۔ خبر رساں ایجنسی الجزیرہ کے مطابق اس سال کے آغاز سے اب تک 17 خواتین سمیت 215 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی اسپیشل فورسز نے اتوار کو رات 10 بجے جنین اور اس کے پناہ گزین کیمپ پر چھاپا مارا اور گرفتاریاں کیں، اس دوران فلسطینی نوجوانوں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں، اور اسرائیلی فوج نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

    زکرنہ کے چچا نے کیا کہا؟

    پیر کے روز شہر ناصرہ میں قائم ریڈیو اسٹیشن کے ساتھ ایک انٹرویو میں زکرنہ کے چچا نے بتایا کہ زکرنہ نے گولیاں چلنے کی آوازیں سنی تو چھت پر جا کر دیکھا کہ کیا ہو رہا ہے، تقریباً 50 میٹر کے فاصلے پر فائرنگ ہو رہی تھی، چند منٹوں کے بعد اس کے والد اوپر گئے تو انھوں نے اسے وہاں فرش پر پڑا پایا، چچا کے مطابق، زکرنہ کے سر میں گولی لگی تھی لیکن اسپتال میں اس کے جسم میں گولیوں کے کم از کم چار مزید زخموں کی نشان دہی کی گئی۔

    چچا نے اس بات پر زور دیا کہ زکرنہ کے خاندان نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ وہ علاقے میں فوجی سرگرمی کی تصویر بنانے کے لیے چھت پر گئی تھی، جب وہ چھت پر پہنچے تو انھوں نے زکرنہ کو مردہ پڑا ہوا پایا، جس کے پاس نہ کوئی فون تھا اور نہ ہی کوئی فلم بنانے کا سامان۔

    چچا کے مطابق زکرنہ تین بیٹیوں میں سب سے بڑی تھی اور اس کا ایک چھوٹا بھائی تھا۔ انھوں نے کہا کہ غلط افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں، لیکن ہم جانتے ہیں کہ اسرائیلی اسنائپرز ہمیشہ آپریشن کے دوران ارد گرد کی عمارتوں کی چھتوں پر تعینات ہوتے ہیں۔

  • اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 11 برس قید کے بعد رہا ہونے والے فلسطینی سمیت 4 شہید

    اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 11 برس قید کے بعد رہا ہونے والے فلسطینی سمیت 4 شہید

    جنین: اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کر کے مزید 3 فلسطینیوں کو آج صبح بے دردی سے شہید کر دیا، قابض بے رحم فورسز نے ایک ایسے فلسطینی کو بھی شہید کیا جو 11 برس قید کاٹ کر پچھلے برس ہی رہا ہو گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین پناہ گزین کیمپ میں آج صبح چھاپے کے دوران تین فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید کر دیا ہے۔

    مقبوضہ مغربی کنارے میں قابض اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک اور فسطینی بھی شہید ہوا، شہید ہونے والا فلسطینی شہری 11 برس تک اسرائیلی جیل میں قید رہنے کے بعد ایک سال پہلے ہی رہا ہوا تھا۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق شہید فلسطینیوں کی شناخت جنین شہر سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ صدیقی زکارنہ، جنین پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ طارق الدمج اور قبطیہ سے 46 سالہ عطا شلابی کے نام سے ہوئی ہے۔

    مقامی ذرائع اور عینی شاہدین نے مبینہ طور پر بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے فوجی بلڈوزر کے ساتھ جنین شہر اور اس کے پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا، تین فلسطینیوں میں سے 2 فلسطینیوں کو ایک کار سے باہر نکالا گیا تھا، اور انھیں براہ راست اور جان بوجھ کر قتل کیا گیا۔

    وحشیانہ حملے کے دوران فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئیں، جس کے دوران فورسز نے براہ راست گولیاں چلائیں جس سے 10 فلسطینی زخمی اور تین کو گرفتار کر لیا گیا۔

    مقبوضہ ویسٹ بینک میں اسرائیل کے ہاتھوں 3 دن کے اندر بغیر کسی جواز کے 10 فلسطینیوں کو قتل کیا گیا ہے۔

    وزارت صحت کے مطابق مغربی کنارے کا شہر جنین گزشتہ چند مہینوں میں اسرائیلی جارحیت اور فوجی کارروائیوں کا مرکز رہا ہے، صرف جنین میں سال کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں تقریباً 55 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں الجزیرہ کی تجربہ کار صحافی شیرین ابو عاقلہ بھی شامل ہیں۔

  • قبلہ اول میں اسرائیلی بربریت جاری، 2 اور نوجوان شہید کر دیے

    قبلہ اول میں اسرائیلی بربریت جاری، 2 اور نوجوان شہید کر دیے

    مغربی کنارہ: قبلہ اول میں اسرائیلی بربریت جاری ہے، اسرائیلی فورسز نے 2 اور فلسطینی نوجوانوں کو شہید کر دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں الگ الگ واقعات میں دو فلسطینی نوجوانوں کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔

    وزارت صحت نے جمعے کے روز بتایا کہ ایک 14 سالہ نوجوان عادل ابراہیم داؤد کو شمالی مغربی کنارے کے شہر قلقیلیہ میں گولی مار دی گئی اور دوسرے 17 سالہ نوجوان مہدی لدادویہ کو رام اللہ کے قریب المزرعہ الغربیہ گاؤں میں گولی ماری گئی۔

    اسرائیلی فورسز نے زخمی ہونے والے نوجوان کو طبی امداد دینے پر پیرامیڈکل اسٹاف کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ جمعہ کے روز قلقیلیہ کے قریب معمول کی سرگرمیاں کر رہی تھی، جب ایک مشتبہ شخص نے فورسز پر آتش گیر مادے سے بھری بوتل پھینک دی، جس کا جواب میں اس پر براہ راست فائرنگ کی گئی۔

    فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے اطلاع دی ہے کہ علاقے میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، المزرعہ الغربیہ میں عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اسرائیلی آباد کاروں کے ساتھ تصادم کے دوران رہائشیوں پر فائرنگ کی جس سے ایک 17 سالہ فلسطینی پیٹ میں گولی لگنے سے شہید اور دوسرا زخمی ہو گیا۔

  • اسرائیلی فوج کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید، 30 زخمی

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید، 30 زخمی

    نابلس: اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر کے ایک اور فلسطینی نوجوان کو شہید کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کو اسرائیلی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں اسرائیل فوج کی فلسطینیوں پر فائرنگ سے 18 سالہ فلسطینی نوجوان شہید ہو گیا، جب کہ 30 زخمی ہو گئے۔

    فلسطینی ہلال احمر نے بتایا کہ جمعرات کی صبح جھڑپوں میں کم از کم 30 فلسطینی زخمی ہوئے، جن میں سے چار کو اسرائیلی فوج نے براہ راست گولیاں ماریں، جن میں سے 3 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    فلسطینی طبی ماہرین نے شہید ہونے والے نوجوان کی شناخت اٹھارہ سالہ وسیم نصر خلیفہ کے نام سے کی ہے، جو مغربی کنارے کے سب سے بڑے پناہ گزین کیمپ بلاتہ سے تھا۔

    عینی شاہدین نے بتایا کہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب اسرائیلی افواج مقبرہ یوسف پر جانے والے یہودی عبادت گزاروں کی حفاظت کے لیے پہنچیں، اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینیوں نے فائرنگ کی تھی، تاہم اسرائیلی فوج نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ وہ اس واقعے کی جانچ کر رہی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی شمالی شہر نابلس میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے تین فلسطینی شہید ہو گئے تھے۔

    ادھر جھڑپوں کے واقعے کے چند گھنٹے بعد رام اللہ میں اسرائیلی فورسز نے 7 فلسطینی این جی اوز پر دھاوا بول کر انھیں سیل کر دیا، صہیونی فورسز سارا سامان اٹھا کر ساتھ لے گئیں۔

  • صیہونی فورسز کی بربریت، 3 فلسطینی شہید

    صیہونی فورسز کی بربریت، 3 فلسطینی شہید

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، صیہونی فورسز نے فائرنگ کرتے ہوئے تین فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔

    عرب نیوز نے فلسطین کی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا کہ قابض اسرائیلی فوجیوں نے آج صبح مغربی کنارے میں ایک آپریشن کے دوران تین فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیل سے جنگ: فلسطینیوں کی جانب سے نئے ہتھیار کا استعمال

    فلسطین کی میڈیا رپورٹس میں عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شمالی حصے میں واقع جینن کے علاقے میں ایک کار پر فائرنگ کی، جس کے باعث تین افراد شہید ہوئے۔

    شہید افراد کی لاشیں جینن ہسپتال پہنچائی گئیں تو سینکڑوں کی تعداد میں رہائشی وہاں جمع ہو گئے اور اسرائیل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اللہ اکبر کے نعرے لگائے۔

    یاد رہے کہ اسرائیل نے 1967 میں اردن کے خلاف چھ روزہ جنگ کے دوران مغربی کنارے پر قبضہ کر لیا تھا، اس کے بعد سے اس پورے علاقے میں اسرائیل نے آبادکاری کا سلسلہ جاری ہے جو کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے۔ ان اسرائیلی بستیوں میں تقریبا چار لاکھ پچہتر ہزار اسرائیلی آباد ہیں۔

  • صیہونی فورسز کا ایک بار پھر مسجد اقصیٰ پر دھاوا، نمازیوں پر فائرنگ اور شیلنگ

    صیہونی فورسز کا ایک بار پھر مسجد اقصیٰ پر دھاوا، نمازیوں پر فائرنگ اور شیلنگ

    غزہ: صیہونی فورسز نے مسلسل دوسرے جمعے بھئ مسجداقصی ٰپر دھاوا بول دیا، فلسطینیوں پرفائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں 43 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق صیہونی فورسز فلسطین میں ظلم کی انتہا کردی ، مسلسل دوسرے جمعے کو بھی صیہونی فورسز مسجد اقصی پر دھاوا بول دیا۔

    فلسطینیوں کو نماز کی ادائیگی سے روکا اور اُن پر تشدد کیا ، ساتھ ہی نمازیوں پر دستی بم پھینکتے ہوئے ربر کی گولیاں برسائیں۔

    فلسطینیوں نے اسرائیلی فورسز کی جارحیت کا دفاع پتھروں سے کیا، صیہونی فورسز کی فلسطینیوں پر مسجد اقصی کے اطراف چھت سے فائرنگ ا ور شیلنگ کے نتیجے میں تینتالیس فلسطینی زخمی ہو گئے۔

    صیہونی فورسز نےفلسطینیوں کی آنکھوں اور سر کو نشانہ بنایا۔

    عرب لیگ نے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی اقدامات کو مسلمانوں کے جذبات کی تضحیک قرار دیا۔

    عرب لیگ نے مسجدِ اقصیٰ کے احاطے میں یہودیوں کو بھی عبادت سے روکنے کا مطالبہ کردیا۔

    خیال رہے ایک ہفتے کے دوران اسرائیلی فورسز کا مسجد اقصی پر یہ پانچواں حملہ ہے۔