Tag: israeli forces

  • صیہونی فورسز کا  ایک بار پھر مسجد اقصیٰ پر حملہ ،  نمازیوں پر گولیاں برسادیں

    صیہونی فورسز کا ایک بار پھر مسجد اقصیٰ پر حملہ ، نمازیوں پر گولیاں برسادیں

    غزہ : قبلہ اول پر ایک بار پھر صیہونی فورسز کی یلغار نے حملہ کردیا اور نمازیوں پر گولیاں برسادیں، فائرنگ اور شیلنگ سے 150 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جارحیت عروج پر ہے ، ماہ رمضان کے دوسرے جمعہ کو صیہونی فورسز نے قبلہ اول کو میدان جنگ بنا دیا۔

    فلسطینی حکام نے بتایا کہ صیہونی فورسز نے ایک بار پھر مسجد اقصہ پر حملہ کردیا، صیہونی فورسز جوتوں سمیت مسجد میں داخل ہوئی اور نمازیوں پر براہِ راست گولیاں چلادیں۔

    مسجد کے احاطے میں فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں 150 سے زائد  فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ نماز فجر کے بعد لوگ عبادت میں مصروف تھے کہ اسرائیلی دندناتی ہوئی اندر داخل ہوئی ، پہلے آنسو گیس کے شیل برسائے اور پھر نمازیوں پر فائرنگ کی، جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی اور مسجد کا احاطہ دھوئیں سے بھر گیا۔

    اسی دوران قابض فورسز نے فلسطینی نوجوانوں پرتشدد بھی کیا اور کئی فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کرکے لے گئی۔

    خیال رہے ماہ رمضان کے دوران بھی اسرائیلی فورسز کی جارحیت جاری ہے، پرتشدد کارروائیوں میں چار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

  • اسرائیلی فورسز کا ایک بار بھر مسجدالاقصیٰ پر دھاوا ،  متعدد نمازی زخمی

    اسرائیلی فورسز کا ایک بار بھر مسجدالاقصیٰ پر دھاوا ، متعدد نمازی زخمی

    غزہ: اسرائیل ایک بار پھر بربریت پر اتر آیا اور نماز جمعہ کیلئے آئے فلسطینیوں پر ربر بلٹس فائر کئے ، جس کے نتیجے میں متعددنمازی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فورسز نے ایک بار بھر مسجدالاقصیٰ پر دھاوا بول دیا ، اسرائیلی فورسز کی جانب سے نماز جمعہ کیلئے آئےفلسطینیوں پر ربر بلٹس کا استعمال کیا گیا، ربربلٹس فائرکرنے پر متعدد نمازی زخمی ہوگئے۔

    یاد رہے دو روز قبل نئے اسرائیلی وزیراعظم کے اقتدار سنبھالتے ہی اسرائیلی فورسز نے غزہ پر بمباری شروع کردی تھی ، سیزفائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیلی طیاروں نے رات گئے غزہ اور خان یونس پربم برسائے، اسرائیلی بم باری سے متعدد عمارتیں ملبےکا ڈھیر بن گئیں۔

    حماس کے ترجمان نے اسرائیلی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطینی یروشلم میں مقدس مقامات کے دفاع کے لیے مزاحمت جاری رکھیں گے۔

    خیال رہے گزشتہ ماہ حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان ہونے والی گیار روزہ لڑائی کے بعد جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا، مئی کے مہینے میں ہونے والی جنگ میں درجنوں کم سن بچوں اور خواتین سمیت تقریباً ڈھائی سو فلسطینی شہید ہوئے تھے۔

  • ‘انسانی حقوق کے عالمی ادارے اسرائیلی دہشت گردی کا نوٹس لیں’

    ‘انسانی حقوق کے عالمی ادارے اسرائیلی دہشت گردی کا نوٹس لیں’

    لاہور : گورنرپنجاب چوہدری سرور نے فلسطین میں اسرائیلی افواج کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا انسانی حقوق کےعالمی ادارے اسرائیلی دہشت گردی کا نوٹس لیں، دنیا میں امن کیلئے مسئلہ فلسطین کا حل بھی لازم ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرپنجاب چوہدری سرور سے پارٹی وفودکی ملاقاتیں ہوئیں ، دوران ملاقات میں گورنر پنجاب نے کہا کہ ہربات میں کیڑے نکالناحکومتی مخالفین کی عادت بن چکی ہے، وزیر اعظم ملک کو آگے اور مخالفین پیچھے لیکرجانا چاہتے ہیں۔

    وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ 5سوملین روپےکی سعودی سر مایہ کاری حکومتی پالیسوں پراعتمادہے، پاک سعودی عرب تعلقات خطے میں امن کیلئےاہم سنگ میل ثابت ہوں گے۔

    گورنر پنجاب نے کہا کہ کامیاب حکومتی پالیسوں سےپاکستان مشکل وقت سےنکل رہاہے ، کوروناکےباوجودملکی بر آمدت میں اضافہ معاشی استحکام کاثبوت ہے۔

    اس موقع پر گورنرپنجاب نے فلسطین میں اسرائیلی افواج کے مظالم کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا انسانی حقوق کےعالمی ادارے اسرائیلی دہشت گردی کا نوٹس لیں، دنیامیں امن کیلئے مسئلہ فلسطین کا حل بھی لازم ہوچکا ہے، 22 کروڑ پاکستانی فلسطینی بہن بھائیوں کےساتھ ہیں۔

  • اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی جاری ، 16 بچے ماورائے عدالت شہید

    اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی جاری ، 16 بچے ماورائے عدالت شہید

    رام اللہ:عالمی تحریک دفاع اسرائیل کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطین میں اسرائیلی فوجی ریاستی دہشت گردی کےدوران رواں سال 16 فلسطینی بچوں کو بےدردی کےساتھ شہید کردیا گیا۔

    مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قبل ا زیں انسانی حقوق کی تنظیم المیزان مرکز برائے انسانی حقوق کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ رواں سال کی پہلی شش ماہی کے دوران غزہ کی سرحد پر اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں 16 بچے شہید اور 1233 زخمی ہوگئے۔

    ان میں غرب اردن ،غزہ اور بیت المقدس کے فلسطینی بچے شامل ہیں۔ شہید ہونےوالے فلسطینی بچوں میں 10 سالہ عبدالرحمان شتیوی، 11 سالہ البراءالکفارنہ اور 12 سال کی عمر کے 4 بچے شامل ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکام فلسطینی بچوں کے حقوق کی پامالیوں، بچوں کے قتل عام اوران کے حوالے سے عالمی معاہدوں کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم کا کہنا تھا کہ قابض فوج فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کرتی ہے جس کے نتیجے میں بچوں سمیت بڑی عمرکے شہریوں کی شہادتوں کےواقعات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غرب اردن میں تلاشی کے دوران19 فلسطینیوں کو حراست میں لیا تھا۔فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ قابض فوج نے تلاشی کی آڑ میں فلسطینیوں کے گھروں میں چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا اور گھروں میں گھس کر لوٹ مار، توڑپھوڑ اور خواتین اور بچوں کو زدوب کوب کیا تھا۔

    اس سے قبل فلسطین کی غزہ پٹی میں اسرائیل کے خلاف ہونے والے ہفتہ وار احتجاج کے دوران اسرائیلی فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کردی تھی ، جس کے نتیجے میں 98 افراد زخمی ہوگئے تھے جن میں سے چند کی حالت تشویشناک ہے۔

    اقوام متحدہ کے مشن نے رواں سال مارچ میں اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہوئی ہے۔

    اقوام متحدہ کے مشن کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں فلسطینی مظاہرین کے خلاف کی گئی کارروائیاں جنگی جرائم میں شمار ہوسکتی ہیں۔

    فلسطینیوں کی جانب سے گزشتہ 30 برس سے اسرائیل کو فلسطین کا قبضہ چھوڑ کر واپس جانے کے لیے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور ہرجمعے کو مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے جب 1948 میں فلسطین کے وسیع علاقے میں قبضہ کیا گیا تو متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد غزہ پہنچی تھی جو موجودہ اسرائیل میں اپنی جائیدادیں اور زمینیں چھوڑ کر ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے تھے۔

  • اسرائیلی فورسز کا خاتون قلم کار سے انتقام، تعلیم یافتہ بیٹا گرفتار

    اسرائیلی فورسز کا خاتون قلم کار سے انتقام، تعلیم یافتہ بیٹا گرفتار

    یروشلم : اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم بیرزیت یونیورسٹی پر چھاپہ مارکرایک نوجوان فلسطینی طالب علم اسامہ حازم الفاخوری کو حراست میں لے لیا ۔

    تفصیلات کے مطابق صہیونی فوجیوں نے ڈھٹائی اور ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیرزیت یوبیورسٹی کے ممتاز نمبروں کے ساتھ امتحانات میں کامیاب ہونے والے طالب علم اسامہ الفاخوری کو دیگرسات دیگر ساتھیوں سمیت حراست میں لیا،اسامہ الفاخوری اگرچہ صہیونی ریاست کا نشانہ انتقام بننے والا پہلا فلسطینی طالب علم نہیں مگراس کی کہانی تھوڑی مختلف ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسامہ الفاخوری اپنے پانچ بہن بھائیوں میں سب سے بڑا ہے، اس کی والدہ لمیٰ خاطر فلسطینی حلقوں میں ایک مشہور قلم کار، سماجی کارکن اور اسرائیلی ریاست کے خلاف متحرک سماجی کارکن ہیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کچھ عرصہ قبل جب لمیٰ خطر اسرائیلی زندانوں میں قید تھیں تو صہیونی انٹیلی جنس حکام نے اسے دھمکی دی تھی کہ بہت جلد اس کی جگہ اس کا بیٹا اسامہ الفاخوری بھی قید ہوگا۔

    اسامہ الفاخوری کے والد حازم الفاخوری نے کہا کہ قابض صہیونی حکام نے اس کے بیٹے کی حراست میں مزید توسیع کردی ہے، اسے بدترین جسمانی اذیت کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    فلسطین کی معروف کالم نگار اور سماجی کارکن لمیٰ خاطر نے بتایا کہ صہیونی حکام نے اس کے بیٹے کو 27 جولائی کو رہا کرنے کا کہا ہے مگر اسے یقین نہیں کہ صہیونی اپنے وعدے پور عمل کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے کی گرفتاری کا تعلق مجھے دی گئی ایک دھمکی کے ساتھ ہے، کچھ عرصہ قبل صہیونی فوجی تفتیش کار نے مجھے دھمکی دی تھی کہ تمہارا بیٹا اسامہ ایک دن تمہاری جگہ یہاں قید ہوگا۔

  • اسرائیلی فورسز نے جون 2019 میں انسانی حقوق کی 2017 خلاف ورزیاں کیں

    اسرائیلی فورسز نے جون 2019 میں انسانی حقوق کی 2017 خلاف ورزیاں کیں

    یروشلم : ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل کی صیہونی فورسز کی جانب سے جون 2019 میں 2 فلسطینیوں کو شہید ،173 کو زخمی ،خواتین، بچوں سمیت 401 کو حراست میں لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں برس جون میں قابض صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 2 فلسطینی شہید اور انسانی حقوق کی 2017 خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا گیا، اس موقع پرفلسطینیوں کی جانب سے328 مزاحمتی کارروائیاں کی گئیں۔

    حماس کے شعبہ اطلاعات ونشریات کی طرف سے جاری ماہانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون 2019ءکے دوران ناجائز ریاست اسرائیل کی ظالم افواج کی جانب سے ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید اور 173 زخمی ہوئے جبکہ 401 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا، ان میں بچے، خواتین دیگر شہری شامل ہیں۔

    قابض صہیونی حکام کی جانب سے فلسطینیوں کے گھروں پرچھاپے مارے جانے کے ساتھ مقدس مقامات کی بے حرمتی، املاک پرقبضے، بیرون ملک سفرپر پابندیوں اور فلسطینی شہریوں کو ہراساں کیے جانے کے واقعات سامنے آئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جون کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں شہید ہونے والے القدس کے 60 سالہ موسیٰ ابو میالہ بھی شامل ہیں، انہیں شعفاط پناہ گزین کیمپ میں ان کے گھر کے سامنے تشدد اور گولیاں مارکر شہید کیا گیا۔اسی طرح اسرائیلی فوج نے القدس میں 20 سالہ فلسطینی سمیر عبید کو العیساویہ کے مقام پر شہید کیا گیا۔

    بیت المقدس اور غرب اردن میں جون کے دوران اسرائیلی فوج نے 413 مرتبہ چھاپے مارے، 180 گھروں کی تلاشی کےدوران لوٹ مار اور توڑپھوڑ کی گئی، قابض فوج نے غرب اردن اور القدس میں 303 مقامات پر ناکے لگا کر فلسطینیوں کی تلاشی لی۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس کے شعبہ اطلاعات و نشریات نے جاری بیان میں بتایا ہے کہ جون 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے 25 مکانات مسمار کئے جب کہ 228 فلسطینیوںکو بیرون ملک سفر سے روکا گیا۔

  • اسرائیلی فورسز غزہ پر حملے کیلئے تیار ہیں، تین یاہو کی دھمکی

    اسرائیلی فورسز غزہ پر حملے کیلئے تیار ہیں، تین یاہو کی دھمکی

    یروشلم : غاصب صیہونی ریاست اسرائیل متعصب وزیر اعظم دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ضرورت پڑنے پر غزہ پر حملہ کرنے کے لئے مکمل تیاری ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں جارحیت اور نہتے فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے والی ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل کے شدت پسندوزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے صیہونی کابینہ کے منعقدہ اجلاس کے بعد کہا کہ غزہ پر حملہ کرنے کی ضرورت پڑی تو اسرائیلی فوج اس حملے کے لئے مکمل تیار ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نتن یاہو نے غزہ پر حملہ کرنے کے بارے میں یہ جارحانہ اور اشتعال انگیز بیان ایسی حالت میں دیا ہے کہ حالیہ جھڑپوں کے دوران صیہونی فوج تحریک مزاحمت کے راکٹ حملوں کے مقابلے میں بے بس رہی ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں برس مئی میں ہونے والی جھڑپوں میں چار روز کے بعد ہی صیہونی حکومت نے مصر کی ثالثی سے فائر بندی کی پیشکش کر دی تھی۔

    واضح رہے کہ فلسطین کی تحریک مزاحمت نے بارہا تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی ہر طرح کی جارحیت کا منھ توڑ جواب دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل نے برطانیہ سے حماس پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کردیا

    یاد رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی حکومت برطانیہ کو اسلامی تحریک مزاحمت حماس پر پابندیاں عاید کرنے اور اسے خلاف قانون ایک دہشت گرد تنظیم قرار دلوانے کی کوشش کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان اور برطانیہ کے پاکستانی نڑاد وزیر داخلہ ساجد جاوید کے درمیان تل ابیب میں ملاقات ہوئی۔

    اس ملاقات میں اسرائیلی وزیر داخلہ نے برطانیہ میں حماس کے مقربین کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور وزیرداخلہ ساجد جاوید سے مطالبہ کیا کہ وہ برطانیہ میں حماس کی سرگرمیوں پر پابندیاں عاید کرے۔

  • یہودی آباد کاروں کی اسرائیلی فورسز کے حصار میں مسجد اقصیٰ کی بےحرمتی

    یہودی آباد کاروں کی اسرائیلی فورسز کے حصار میں مسجد اقصیٰ کی بےحرمتی

    یروشلم : یہودی شرپسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے قبلہ اول پر دھاووں اور مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز دسیوں یہودی شرپسندوں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مسلمانوں کے تاریخی مقدس مقام کی بے حرمتی کی ، 60 یہودی آباد کاراور 40 یہودی طلبا مراکشی دروازے کے راستے داخل ہوئے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں قبلہ اول کی بے حرمتی کرتے رہے۔

    اس موقع پر مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی اور خارجی دروازے بند کر دیے گئے اور فلسطینیوں کو قبلہ اول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔اس موقع پر یہودی آبادکاروں کو اسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ناجائز صیہونی ریاست کے درجنوں یہودی آبادکاروں نے قبلہ اول میں گھس کر مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی، ان میں اسرائیلی فوجی اور پولیس اہلکار شامل تھے۔

    خیال رہے کہ مسجد اقصیٰ کا باب المغاربہ 1967ءکے بعد قابض صہیونیوں کے نرغے میں ہے اور یہودی اسی دروازے کو قبلہ اول میں دھاووں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ کل سوموار کو قبلہ اول پر دھاوے بولنے والے آباد کاروں میں مذہبی پیشوا بھی شامل تھے۔

  • اسرائیلی فورسز نے 1972 کے بعد سے 102 صحافیوں کو شہید کیا

    اسرائیلی فورسز نے 1972 کے بعد سے 102 صحافیوں کو شہید کیا

    یروشلم : فلسطینی جرنلسٹ یونین سے عالمی یوم آزادی صحافت پر بتایا کہ 2018ء میں اسرائیلی حملوں میں 838 حملے کیے گئے اوردو صحافی یاسر مرتجی اور احمد حسین شہید ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کی جرنلسٹ یونین کی طرف سے کہا گیا ہے کہ سنہ 1972ء کے بعد صہیونی فوج کے وحشیانہ کریک ڈاﺅن اور ریاستی دہشت گردی کے دوران 102 فلسطینی صحافیوں کو شہید کیا گیا۔

    میڈیا رپورٹس کا کہنا تھا کہ غرب اردن کی جرنلسٹ یونین کے صدر ناصر ابو بکر نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ سنہ 2014ء کے بعد اب تک اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں رام اللہ کے علاقے میں 19 فلسطینی صحافی شہید ہوئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ گذشتہ چار ماہ کے دوران اسرائیلی فوج نے صحافیوں پر 136 حملے کیے گئے۔ سال 2018ء کے دوران 838 حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں دو صحافی یاسر مرتجی اور احمد حسین شہید ہوئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ سال 2018ء کے دوران اسرائیلی فوج کی براہ راست فائرنگ سے 189 فلسطینی صحافی زخمی ہوئے۔ 17 صحافی آنسو گیس کی شیلنگ اور 47 دھاتی گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔

    میڈیا رپورٹس کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس قابض فوج نے 52 فلسطینی صحافیوں کو حراست میں لیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ فلسطین میں گذشتہ برس اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی طرف سے صحافیوں پر حملوں میں اضافہ ہوا۔

    دوسری جانب قابض ریاست کی نام نہاد عدالتوں کی طرف سے گرفتار صحافیوں کو بھاری جرمانے کیے گئے۔

  • اسرائیلی فورسز کی نہتے فلسطینیوں پر فائرنگ، ایک خاتون شہید، 14 زخمی

    اسرائیلی فورسز کی نہتے فلسطینیوں پر فائرنگ، ایک خاتون شہید، 14 زخمی

    غزہ: صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحیت تھم نہ سکی، فورسز کی نہتے فلسطینیوں پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک خاتون شہید جبکہ 14 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ میں ظالم صیہونی ریاست اسرائیل کی درندہ صفت فوج نے جمعے کے روز محاصرہ زدہ غزہ کی پٹی پر ہونے والے احتجاج پر بلااشتعال فائرنگ کرکے ایک فلسطینی کو شہید کردیا۔

    غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جمعے کے روز ہفتہ وار ’تحریک حق واپسی‘ کے تحت مظاہرے جاری تھے کہ اسرائیلی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے آنسو گیس کی شیلنگ، دھاتی گولیوں، صوتی بموں اور گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ برائے راست فائرنگ کے دوران خاتون کے سر میں لگی اور وہ موقع پر شہید ہوگئی۔

    خیال رہے کہ غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف گذشتہ برس 30 مارچ نے ہفتہ وار احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 260 سے تجاوز کرچکی ہے۔

    وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی زد میں آکر ایک صحافی، امدادی کارکن سمیت 14 افراد کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ غیور فلسطینیوں نے 30 مارچ 2018 کو ’تحریک حق واپسی‘ کے تحت غزہ کی پٹی پر احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا تھا، فلسطینی شہری پر جمعے اسرائیلی سرحد پر جمع ہوکر غزہ کی صیہونی مظالم اور غزہ کی ناکہ بندی کے خلاف مظاہرہ کرتے ہیں۔

    مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے صیہونی فورسز کی جانب طاقت کا بے دریغ استعمال کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں اب تک 25 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔