Tag: Israeli hostages

  • اسرائیلی یرغمالیوں کی ذلت آمیز پریڈ پر اقوام متحدہ کے ماہرین کی شدید تنقید

    اسرائیلی یرغمالیوں کی ذلت آمیز پریڈ پر اقوام متحدہ کے ماہرین کی شدید تنقید

    اقوام متحدہ کے ماہرین نے اسرائیلی یرغمالیوں کی ذلت آمیز پریڈ اور فلسطینی قیدیوں کے ساتھ نا روا سلوک پر شدید تنقید کی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق انسانی حقوق کے 9 ماہرین کے ایک گروپ نے اسرائیلی یرغمالیوں کی توہین آمیز عوامی نمائش کی مذمت کی ہے، جنھیں غزہ میں 15 اور 8 فروری کو رہا کیا گیا تھا۔

    اقوام متحدہ کے ماہرین نے اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کے ساتھ انسانی سلوک پر زور دیا، اور کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون ’شخصی وقار کی پامالی، بالخصوص ذلت آمیز اور توہین آمیز سلوک‘ ممنوع قرار دے چکا ہے۔

    ماہرین نے کہا ’’ایک پروپیگنڈے کے تماشے میں یرغمالیوں کو جنگ کی ٹرافی کے طور پر پریڈ کرانا، واضح طور پر اس اصول کی خلاف ورزی ہے۔ یہ ان کے خاندانوں کے لیے بھی پریشان کن ہے۔‘‘

    حماس نے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو ایک ساتھ رہا کرنے کی بڑی پیش کش کر دی

    ماہرین نے ایک بار پھر فلسطینی قیدیوں کے ساتھ اسرائیل کے ناروا سلوک اور بدسلوکی کی بھی مذمت کی، جس میں بھوک، مار پیٹ اور جنسی تشدد شامل ہیں، اور کہا کہ یہ تشدد یا ظالمانہ، غیر انسانی یا ذلت آمیز سلوک یا سزا ہے، اور جنگی جرائم کے مترادف ہو سکتے ہیں۔

    حماس نے غیر مسلح ہونے کا اسرائیلی مطالبہ مسترد کر دیا

    انھوں نے نشان دہی کی کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 سے اب تک ہزاروں فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے، اور انھیں کسی قانون کے بغیر جبراً قید کر رکھا ہے اور انھیں کوئی رسائی نہیں دی جا رہی ہے۔ ماہرین نے کہا کہ ’’بین الاقوامی جرائم کے مرتکب تمام افراد کو جواب دہ ہونا چاہیے۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’ہم اسرائیل اور فلسطینی مسلح گروپوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ غیر قانونی طور پر حراست میں لیے گئے تمام افراد کو رہا کریں اور فوری طور پر ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے ذریعے تمام قیدیوں تک بلا روک ٹوک رسائی کی اجازت دیں، ضروری طبی سہولت فراہم کریں، اور ان کے اہل خانہ سے رابطہ قائم کریں۔‘‘

  • حماس کا اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق بڑا فیصلہ

    حماس کا اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق بڑا فیصلہ

    فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے اہم بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کے ثالث مصر اور قطر سے بات چیت کے بعد ہفتے کے روز غزہ سے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی منصوبے کے اگلے حصے میں جانے کے لیے یرغمالیوں کا تبادلہ کریں گے۔

    حماس کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ اسرائیل غزہ میں داخل ہونے والی امداد، رہائشی خیمے اور بھاری مشینری کو محدود اجازت دے رہا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی حکومت کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ حماس کو غزہ میں جاری جنگ بندی کی شرائط کے تحت ہفتے کے روز تین زندہ قیدیوں کو رہا کرنا چاہیے ورنہ اسرائیل فلسطینی سرزمین پر دوبارہ جنگ شروع کر دے گا۔

    ترجمان ڈیوڈ مینسر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جنگ بندی کا فریم ورک واضح کرتا ہے کہ حماس کے ہاتھوں تین زندہ یرغمالیوں کو ہفتے کے روز رہا کیا جانا چاہیے۔

    100 دفعہ دنیا تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    ترجمان نے کہا کہ اگر ان تینوں کو رہا نہیں کیا گیا اور ہفتے کی دوپہر تک ہمارے یرغمالیوں کو واپس نہیں کیا تو جنگ بندی ختم ہو جائے گی۔

  • حماس کا اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے اگلے مرحلے سے متعلق اہم بیان

    حماس کا اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے اگلے مرحلے سے متعلق اہم بیان

    حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے اگلے تبادلے میں چار خواتین یرغمالیوں کو جنگ بندی کی شرائط کے تحت رہا کیا جائے گا، جس کا مقصد غزہ میں 15 ماہ سے جاری جنگ کو ختم کرنا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس کے عہدیدار نے بتایا کہ چار اسرائیلی خواتین یرغمالیوں کو ہفتے کے روز فلسطینی قیدیوں کے دوسرے گروپ کے بدلے رہا کر دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ تین اسرائیلی یرغمالی خواتین، 15 ماہ سے زائد قید میں رہنے کے بعد اتوار کو رہائی ملنے کے بعد اپنے اہل خانہ سے مل گئیں۔ چند گھنٹے بعد اسرائیلی جیل سے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا۔

    جنگ بندی معاہدے کے تحت رہائی پانے والی اسرائیلی خواتین کی اہلخانہ سے ملاقات کی ویڈیو بھی وائرل ہوگئی تھی۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Zvi Cole (@therealzvi)

    اسرائیلی میڈیا کی جانب سے قیدیوں کے تبادلے کے مناظر بڑی اسکرینوں پر براہ راست دکھائے گئے جبکہ حماس کی جانب سے رہا کی گئی اسرائیلی خواتین کو تحفہ بھی دیا گیا جسے انہوں نے خوشی سے قبول کرلیا۔

    اسرائیلی فوج نے غزہ سے مظلوم فلسطینیوں کی لاشیں بھی چوری کرلیں

    رہائی پانے والی اسرائیلی خواتین کو ریڈ کراس کی ٹیم نے اسرائیلی فوجی اہلکاروں کے حوالے کیا جہاں سے انہیں پہلے فوجی یونٹ اور پھر اسپتال منتقل کیا گیا۔رہائی پانے والی خواتین کو اسرائیل نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال منتقل کیا جہاں ان کی اہلخانہ سے ملاقات ہوئی۔

  • حماس کا غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق بڑا بیان

    حماس کا غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق بڑا بیان

    حماس نے غزہ میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں سے متعلق اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اپنی احمقانہ جنگ سے یرغمالیوں کو ہمیشہ کے لیے کھو سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق حماس کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو یرغمالیوں کی رہائی کیلئے جو کچھ کرنا ہے کرلے اس سے قبل بہت دیر ہوجائے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی 14ماہ سے جاری جنگ میں اب تک 33 یرغمالی مارے جاچکے ہیں۔

    دوسری جانب برطانیہ نے مصر میں انسانی ہمدردی کی کانفرنس سے قبل غزہ کے لیے 19 ملین پاؤنڈ (24 ملین ڈالر) کی فنڈنگ فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

    برطانیہ کی جانب سے کانفرنس میں شرکت کرنے والی بین الاقوامی ترقی کی برطانوی وزیر اینیلیز ڈوڈز نے غزہ کی صورت حال کو ’تباہ کن‘ قرار دیتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ تک بلا تعطل امداد کی رسائی کو یقینی بنائے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ غزہ کے باشندوں کو سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی خوراک، اور پناہ گاہ کی اشد ضرورت ہے، میں اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی سرزمین دونوں میں ہم منصبوں سے ملاقات کروں گی، تاکہ رکاوٹوں کو دور کرنے، جنگ بندی کرنے، اور یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ ساتھ اس تنازعے کا دیرپا حل تلاش کیا جا سکے۔

    واضح رہے کہ مصر غزہ کے لیے امداد بڑھانے سے متعلق ایک کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے، ”غزہ کی پٹی پر انسانی ہمدردی کے ردعمل“ کو بڑھانے کے بارے میں وزارتی کانفرنس آج قاہرہ میں شروع ہونے والی ہے۔

  • حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کر دی

    حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کر دی

    حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کر دی، جس میں یرغمالی اپنی رہائی کے لیے اسرائیلی حکومت سے درخواست کر رہے ہیں۔

    القدس بریگیڈ نے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر غزہ میں دو مرد اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کی ہے، جس میں اسرائیل سے وہ اپنی رہائی کے لیے کوششیں تیز کرنے کی درخواست کر رہے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق یرغمالیوں نے اپنی شناخت جادی موزیس اور العاد کتسیر کے نام سے کرائی، اور مختصر ویڈیو میں انھوں نے رہائی کی کوششیں تیز کرنے کی درخواست کی تاکہ وہ اپنے گھر والوں سے دوبارہ مل سکیں۔

    جادی موزیس نے کیمرے کی جانب دیکھتے ہوئے کہا ’ہم ہر لمحہ مر رہے ہیں، ہم ایک ناقابل برداشت صورت حال میں ہیں۔‘

    رپورٹس کے مطابق 79 سالہ جادی موزیس ایک کسان ہے جسے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں کیبوتس سے یرغمال بنایا گیا تھا، 47 سالہ کتسیر کو بھی کیبوتس سے والدہ کے ساتھ یرغمال بنایا گیا تھا، تاہم بعد میں اُن کی والدہ کو رہا کر دیا گیا تھا۔

  • اسرائیلی یرغمالیوں کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حماس ہوگی: اسرائیلی وزیر اعظم

    اسرائیلی یرغمالیوں کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حماس ہوگی: اسرائیلی وزیر اعظم

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے غزہ کے اندر موجود صہیونی یرغمالیوں کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انھیں کچھ ہو گیا تو ذمہ دار حماس ہوگی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے ترجمان ابوعبیدہ کے اس بیان پر کہ ’’ہم نے غزہ کے ہر کونے میں اسرائیلی قیدیوں کو رکھا ہے‘‘ پر رد عمل میں صہیونی وزیر اعظم نے حماس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حماس ہوگی۔

    ترجمان حماس ابوعبیدہ نے کہا تھا کہ ’’نیتن یاہو کے خیال سے کئی گنا زیادہ اسرائیلی قیدی ہمارے پاس ہیں، ہم نے غزہ کے ہر کونے میں اسرائیلی قیدیوں کو رکھا ہے، غزہ کے لوگوں کو کچھ ہوا تو ان کے ساتھ بھی وہی ہوگا، اپنے اقدامات پر نظر رکھیں۔‘‘

    واضح رہے کہ حماس کا آپریشن ’’طوفان الاقصیٰ‘‘ دوسرے روز بھی جاری ہے، اب تک اس آپریشن میں 350 اسرائیلی ہلاک اور 1800 زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ درجنوں اسرائیلی جنرلز اور سپاہی گرفتار ہیں، حماس کے ترجمان نے کہا کہ وہ جلد اسرائیلی فورسز کے اہلکاروں کی تعداد کا اعلان کریں گے۔

    حماس کی اسرائیل کو کھلی دھمکی

    دوسری طرف فلسطینی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں 313 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور 2 ہزار کے قریب شہری زخمی ہوئے، غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وقت اسرائیل کے شہر اشکلون میں حماس اور اسرائیل کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔

    آج صبح اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو وزارت دفاع پہنچ گئے تھے، جہاں انھوں نے ملٹری چیف اور وزیر دفاع سے ملاقات کی اور صورت حال کا جائزہ لیا۔

    ادھر غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری جاری ہے، غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی بمباری سے ایک مسجد بھی شہید ہو گئی ہے، غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری 26 گھنٹے سے جاری ہے۔