Tag: Israeli media

  • اسرائیلی میڈیا نے غزہ میں اپنی فوج کی ناکامی کا اعتراف کرلیا

    اسرائیلی میڈیا نے غزہ میں اپنی فوج کی ناکامی کا اعتراف کرلیا

    اسرائیلی میڈیا اور اخبارات کے تبصروں میں غزہ میں اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدے کے بعد کہا جارہا ہے کہ اسرائیل نے حماس کی 20 بٹالینز ختم کیں مگر وہ تباہ نہیں ہوئی۔

    اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کے بعد حماس غزہ پر کنٹرول برقرار رکھنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حماس غزہ میں سرنگوں سے نکل کر دوبارہ کنٹرول ظاہر کرتی دکھائی دے رہی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق فلسطینی میڈیا جنگ بندی کو حماس کی فتح کے طور پر پیش کررہا ہے جبکہ حماس کی پولیس دوبارہ منظم ہوتی اور غزہ کا انتظام سنبھالتی نظر آرہی ہے۔

    دوسری جانب حماس کی جانب سے 3 یرغمالی خواتین رہا کرنے کے چند گھنٹے بعد اسرائیلی جیل سے 90 فلسطینی قیدیوں کو بھی رہائی مل گئی۔

    رپورٹ کے مطابق فلسطینی قیدیوں کو ہلال احمر کی ٹیم نے اسرائیل کی عوفر جیل سے مغربی کنارے تک منتقل کیا۔

    ایران نے زیر آب میزائل کمپلیکس کی ویڈیو جاری کردی

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جیل سے رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کا مغربی کنارے پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔

  • اسرائیلی میڈیا کا نیتن یاہو کو درپیش پارٹی بغاوت کا انکشاف

    اسرائیلی میڈیا کا نیتن یاہو کو درپیش پارٹی بغاوت کا انکشاف

    تل ابیب: اسرائیلی میڈیا نے وزیر اعظم نیتن یاہو کو درپیش پارٹی بغاوت کا انکشاف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو کو خدشہ ہے کہ ان کی لیکود پارٹی میں مایوسی بڑھ رہی ہے، جس کی وجہ سے وہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر انھیں ہٹانے کی مشترکہ کوشش کر سکتے ہیں۔

    پیر کے روز حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپڈ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کی یش اٹید پارٹی نیتن یاہو کی جگہ لیکود پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے حق میں ووٹ دینے کے لیے تیار ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق حالیہ دنوں میں لیکود پارٹی میں نیتن یاہو کے خلاف بغاوت اور حزب اختلاف کے ساتھ مل کر انھیں ہٹانے کے لیے ایک مشترکہ اقدام کے خدشات بڑھ گئے ہیں، دوسری طرف لیکود کے اراکین کی جانب سے اپنی ہی پارٹی اور حکمران اتحاد پر تنقید میں زبردست اضافہ ہو گیا ہے۔

    96 دن ہو گئے اسرائیلی فورسز کی غزہ میں بمباری نہ روکی جا سکی، صحافی بیٹی سمیت شہید

    واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے سرحد پار حملے کی ذمہ داری قبول کرنے میں ناکامی پر نیتن یاہو سخت تنقید کی زد میں ہیں، اور اسرائیل میں نئے انتخابات کرانے کے مطالبات بھی بڑھ گئے ہیں، اور نیتن یاہو سے مستفی ہونے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

    گزشتہ دنوں اسرائیلی میڈیا میں کرائے گئے رائے عامہ کے جائزوں میں یہ نکتہ سامنے آیا کہ اگر قبل از وقت انتخابات کرائے گئے تو نیتن یاہو حکومت نہیں بنا پائیں گے، اور گانٹز کے کامیاب ہونے کا سب سے زیادہ امکان ہے۔

  • نواز شریف نے اپنے دور میں 2 بار وفد اسرائیل بھیجا،  اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

    نواز شریف نے اپنے دور میں 2 بار وفد اسرائیل بھیجا، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

    اسلام آباد : اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ نواز شریف نے اپنے دور میں 2 باروفداسرائیل بھیجا ، اجمل قادری کی قیادت میں مذہبی رہنما اسرائیل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے نوازشریف کی جانب سے اپنےدورمیں2 باروفداسرائیل بھیجنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا نوازشریف دورمیں بھیجےگئےایک وفدمیں مذہبی رہنمابھی تھے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ نوازدورمیں آئےوفدکی قیادت مولوی اجمل قادری نےکی اور اجمل قادری کی قیادت میں مذہبی رہنما اسرائیل آئے۔

    دوسری جانب معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ مریم صفدر کوجواب دینا ہوگاان کےوالد نے کس کس کو اسرائیل بھیجا؟ ان کی اسرائیل سے کیا ڈیل ہوئی ؟

    ڈاکٹرشہبازگل کا کہنا تھا کہ مریم نےٹوئٹ کرکے مانا کہ ان کے والد نے اسرائیل میں نمائندہ بھیجا ، اب قوم جواب تو مانگے گی۔

  • سعودی آئل تنصیبات پر حملے میں ایرانی ڈرونز استعمال ہوئے، اسرائیلی میڈیا

    سعودی آئل تنصیبات پر حملے میں ایرانی ڈرونز استعمال ہوئے، اسرائیلی میڈیا

    تل ابیب/ریاض : اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب کی آئل فیکٹریوں پر حملے میں ایرانی ڈرون طیارے استعمال ہوئے جنہیں عراقی سرزمین سے اڑایا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی آئل کمپنی آرامکو کی دو فیکٹریز پر ڈرون حملے کیے گئےتھے، جس کی ذمہ داری یمن کے آزادی پسند حوثیوں نے قبول کی تھی تاہم اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ حملے عراقی ملیشیاء نے کیے تھے ایرانی ساختہ ڈرونز کے ذریعے کیے تھے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا تھا کہ سعودی شہربعقیق میں قائم فیکٹریوں اور عراق کے ڈرون اڈوں میں صرف آٹھ سو کلومیٹر کا فاصلہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں برس مئی میں امریکا نے ایران کی تیل برآمدات پرپابندیاں عائد کردی تھی جس کے بعد ایران نے خلیجی ممالک کی تیل تنصیبات پر حملے شروع کیے تھے تاہم کچھ روز قبل سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والا حملہ ابتک کا سب سے بڑا حملہ تھا۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا تھا کہ عراقی سرزمین سے اس سے قبل بھی ایرانی ڈرونز سعودی آئل کمپنیوں پر حملہ آور ہوئے ہیں، 15 مئی کو ایران کے دو ڈرونز نے وسطی سعودی عرب میں آرامکو کمپنی کی پائپ لائن پر حملہ کیا تھا جس کے باعث دو بڑے اسٹیشنوں میں آگ بھڑک اٹھی تھی۔

    اسرائیلی عسکری ذرائع کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے جدید دفاعی نظام موجود ہے تاہم پھر بھی ایسے ڈعونز حملوں کا پتہ لگانا انتہائی مشکل ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی سب سے بڑی آئل کمپنی آرامکو کے دو پلانٹس پر حوثی باغیوں کے ڈرون حملوں کے بعد دنیا بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    ریاض دنیا بھر میں تیل برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے جو یومیہ 70 لاکھ بیرل تیل دنیا بھر میں سپلائی کرتا ہے۔کولمبیا یونیورسٹی میں مرکز برائے عالمی توانائی پالیسی چلانے والے جیسن بروڈوف کا کہنا ہے کہ بعقیق دنیا میں تیل سپلائی کرنے والی بہت اہم آئل فلیڈ ہے۔