Tag: Israeli Prime Minister

  • نیتن یاہو دنیا کے لیے مسئلہ بن چکے ہیں، وزیراعظم ڈنمارک

    نیتن یاہو دنیا کے لیے مسئلہ بن چکے ہیں، وزیراعظم ڈنمارک

    (17 اگست 2025): ڈنمارک کی وزیرِاعظم میٹے فریڈرکسن نے کہا ہے کہ اسرائیلی رہنما بینجمن نیتن یاہو اب ایک ’مسئلہ‘ بن چکے ہیں۔

    برسلز میں یورپی یونین اجلاس کے موقع پر ڈنمارک کی وزیراعظم میٹے فریڈریکسن اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر برس پڑیں، انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ ان کا ملک اس وقت یورپی یونین کی صدارت کر رہا ہے۔

    میٹے فریڈرکسن کا کہنا تھا کہ ہم غزہ جنگ کے حوالے سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کریں گی، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو دنیا کے لیے مسئلہ بن چکے ہیں، غزہ میں صورتحال خوفناک اور تباہ کن ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/captives-families-nationwide-strike-israel-17-aug-2025/

    انہوں نے کہا کہ ان کی اولین ترجیح اسرائیل کو سخت پیغام دینا ہے تاکہ وہ انسانی المیے کو کم کرے اور جنگی کارروائیوں کو محدود کرے۔

    اسرائیل کے مغربی کنارے کے منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان ممالک میں سے ایک ہیں جو اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں لیکن ہمیں بعض یورپی ممبر ممالک سے کوئی مدد نہیں مل رہی۔

  • عالمی دباؤ مسترد، اسرائیلی وزیر اعظم کا واضح پیغام؟

    عالمی دباؤ مسترد، اسرائیلی وزیر اعظم کا واضح پیغام؟

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کے ساتھ سخت ترین کشیدگی میں تحمل سے کام لینے سے متعلق عالمی دباؤ مسترد کر دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کا اسرائیلی کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہوں نے برطانوی اور جرمن وزرائے خارجہ سے ملاقاتوں میں واضح کر دیا ہے کہ اسرائیل اپنے دفاع کیلئے جو ضروری ہوگا وہ کرے گا، دوستوں کی قابل قدر تجاویز اپنی جگہ لیکن اسرائیل اپنے فیصلے خود کرے گا۔

    جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ خطے کے تمام فریقین کو ہوشیاری اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، مشرق وسطیٰ غیر متوقع صورتحال میں جانے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ کیمرون کا اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد کہنا تھا کہ اسرائیل نے فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ ایران کو اس کے حملے کا جواب دے گا۔

    حزب اللہ کا گائیڈڈ میزائلوں سے حملہ، 14 اسرائیلی فوجی زخمی

    واضح رہے کہ دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کے جواب میں ایران نے ہفتے کی شب اسرائیل پر 300 سے زائد میزائل اور ڈرونز کی برسات کردی تھی۔

  • اسرائیلی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیرِاعظم پر کرپشن کے الزامات پر  فرد جرم عائد

    اسرائیلی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیرِاعظم پر کرپشن کے الزامات پر فرد جرم عائد

    تل ابیب : اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو پر رشوت، فراڈ کے 3 کیسزمیں فرد جرم عائد کردی گئی ،نیتن یاہو نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستعفی نہیں ہوں گا،جھوٹ کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجامن نتن یاہو پر بدعنوانی، دھوکا دہی اور رشوت کے تین الزامات ثابت ہوگئے، اسرائیلی تاریخ میں پہلی مرتبہ دورانِ اقتدار کسی وزیرِ اعظم پر ایسا جرم ثابت ہوا ہے۔

    اٹارنی جنرل ایوی ہائی مینڈل بِلٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اسرائیلی وزیرِاعظم پر رشوت، فراڈ، اور بدعنوانی کے تین مقدمات میں فردِ جرم عائد کردی اور ان مقدمات کو 4000، 2000 اور 1000 کے نام دیئے گئے ہیں۔

    ایک ماہ تک ان مقدمات پر اٹارنی جنرل کے دفتر میں دھواں دھار بحث ہوئی اور گزشتہ چار روز سے اس کی سماعت جاری تھی، جس میں نتن یاہو کے وکلا نے صفائی میں اپنے دلائل دیئے تھے۔

    ان میں 4000 نامی کیس کو سب سے سنجیدہ قرار دیا گیا ہے، جس میں نتن یاہو اور ان کے تاجر دوست شول ایلووِچ کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا، جس میں نتن یاہو نے شول کی ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی اور والہ نیوز ویب سائٹ کو 50 کروڑ ڈالر کا فائدہ پہنچایا تھا اور اس کے بدلے ویب سائٹ نے نتن یاہو کو خصوصی اہمیت اور کوریج دی تھی۔

    بنجامن نتن یاہو اور ان کی بیگم نے بار بار ویب سائٹ سے اپنی خبروں کی درخواست کی اور جواب میں شول ایلووِچ نے اپنے تمام ایڈیٹر پر دباؤ بڑھا کر نتن یاہو اور ان کے مفادات کوتقویت دی تاہم نتن یاہو کے وکیل نے اس اس سارے عمل کو رشوت ستانی سے ماورا قرار دیا۔

    دوسرا کیس بھی ایسا ہی ہے, جس میں نتن یاہو نے ایک اخبار کو رشوت دی اور مخالف اخبار کی تعداد کم کروانے کےلیے دباؤ ڈالا اور بد عنوانی سمیت اعتماد کو ٹھیس پہنچانے جیسے جرم کے مرتکب ہوئے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے ان الزامات کو اپنے خلاف تختہ الٹنے کی کوشش قرار دیا اور اپنے خلاف رشوت، فراڈ اور اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کے تین مختلف مقدمات قائم ہونے کے باوجود اقتدار میں رہنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا میں جھوٹ کو جیتنے نہیں دوں گا۔

    تقریر میں نیتن یاہو نے عدلیہ، پولیس اور دیگر پر ان کے خلاف سیاسی الزامات کے ذریعے سازش کرنے کا الزام عائد کیا اور تفتیش کاروں پر گواہوں کو جھوٹ بولنے کے لیے رشوت دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا اس داغدار مرحلے میں تفتیش کار سچ کی تلاش میں نہیں بلکہ میرے پیچھے تھے۔

    نیتن یاہو پر الزام ہے کہ انھوں نے دولت مند کاروباری شخصیات سے تحفے قبول کیے اور میڈیا میں زیادہ مثبت کوریج حاصل کرنے کے لیے لوگوں کو نوازا۔

  • ایران کے خلاف عرب ممالک کے ساتھ ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم

    ایران کے خلاف عرب ممالک کے ساتھ ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم

    تل ابیب : غاصب ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ’ایران اور داعش کے خلاف جنگ میں اسرائیل عرب ممالک کا اتحادی ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ عرب ممالک داعش اور ایران کے خلاف اسرائیل کو اپنا اتحادی سمجھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار دورہ برازیل کے موقع پر کیا، ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف اسرائیل نے از خود فعالیت ظاہر کی ہے، بد قسمتی سے فلسطینیوں کے معاملے میں ہم کوئی پیش رفت نہیں کرسکے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اگر ایرانی اصلاحات کے مکمل عمل سے گزرے تو شاید میرے اور کسی ایرانی لیڈر کے درمیان مذاکرات کا کوئی راستہ نکل آئے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا شدت پسند اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو منگل کے روز برازیل کے اسرائیل نواز نو منتخب صدر جائر بول سونارو کی تقریب حلف برداری میں شرکت کےلیے گئے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی برازیلین صدر کی تقریب حلف برداری میں موجود تھے۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے ایسے وقت میں یہ بیان دیا ہے جب خانہ جنگی کا شکار ملک شام میں ایرانی ٹھکانوں پر اسرائیل کی بمباری جاری ہے.

  • اسرائیلی وزیر اعظم ’سفاک قاتل‘ اور دہشت گرد ریاست کے سربراہ ہیں، ترک حکام

    اسرائیلی وزیر اعظم ’سفاک قاتل‘ اور دہشت گرد ریاست کے سربراہ ہیں، ترک حکام

    انقرہ : ترک وزیر خارجہ نے اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے نیتن یاہو کو قابض، ظالم اور دہشت گرد ریاست کا سربراہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے وزیر خارجہ میولوت چاوش نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بنجامن نیتن یاہو کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم سفاک قاتل قرار دیا ہے۔

    ترک حکام کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے مقبوضہ فلسطین پر قبضہ کرکے انسانیت سوز مظالم ڈھارہی ہے۔

    ترک حکام کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم کے ترک صدر پر تنقیدی ٹوئٹ کے جواب میں کہاگیا کہ نیتن یاہو فلسطین میں جنگی جرائم اور نہتے فلسطنیوں کے قتل عام میں ملوث ہیں۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم ایک قابض ظالم اور دہشت گرد ریاست کا سربراہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ غاصب صیہونی ریاست کے وزیر اعظم اور ترک حکام کے درمیان لفظی جنگ کا آغاز طیب اردوان کے ایک بیان کے بیان پر اسرائیلی وزیر اعظم کے ایک ٹویٹ سے ہوا تھا۔

    ٹوئٹ میں نیتن یاہو نے قبرص میں جاری فوجی آپریشن کو کردوں کی نسل کشی قرار دیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق رجب طیب اردوان کے ترجمان نے نیتن یاہو کے ٹوئٹ پر رد عمل دیتے ہوئے طنز کیا کہ ’کرپشن میں ملوث اسرائیلی وزیر اعظم کردوں کی ہمدردی حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن ایسا کرنے سے وہ اپنے اندورنی مسائل سے نہیں بچ ہائیں گے‘۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نیتن یاہو کردوں کی نسل کشی پر رد عمل دینے سے پہلے مقبوضہ فلسطین پر اپنا قبضہ اور نہتے فلسطنیوں کی نسل کشی کا عمل بند کرے۔

  • اسرائیلی وزیراعظم نے فلسطینی آبادی کو مسمار کرنے کا ارادہ مؤخر کردیا

    اسرائیلی وزیراعظم نے فلسطینی آبادی کو مسمار کرنے کا ارادہ مؤخر کردیا

    تل ابیب : اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے عالمی عدالت کے انتباہ کے بعد مغربی کنارے کی ایک فلسطینی بستی کو مسمار کرنے کا ارادہ مؤخر کردیا ہے، عدالت نے اسرائیلی اقدام کو جنگی جرم قرار دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے کا کہنا کہ مغربی کنارے کی فلسطینی بستی خان الاحمر کو مسمارکرنے کا فیصلہ محدود وقت لیے مؤخر کر دیا گیا ہے تاکہ وہاں آباد افراد سے کسی قسم کے معاہدے تک پہنچا جاسکے۔

    اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ خان الاحمر میں واقع گھروں کو یکم اکتوبر کے بعد کسی بھی وقت مسمار کر دیا جائے گا۔

    صحافیوں سے گفگتو کرتے ہوئے نیتن یاہو نے مزید کہا کہ مذکورہ رہائشیوں کے ساتھ معاہدے کے بعد اس آبادی کو مسمار کرنے کی کوشش کے لیے وقت کا تعین کابینہ کرے گی۔ نیتن یاہو کے مطابق تاہم یہ محدود وقت ہوگا۔

    یاد رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے گزشتہ ہفتے اسرائیل کو متنبہ کیا تھا کہ خان الاحمر کی بدو آبادی کو زبردستی وہاں سے بے دخل کیے جانے کے عمل کو جنگی جرم شمار کیا جائے گا۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق خان الاحمر کی کچی آبادی میں تقریباً 180فلسطینی آباد ہیں اور یہ علاقہ یروشلم کے مشرقی حصے میں واقع ہے۔

    اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ حکومت کی اجازت کے بغیر غیر قانونی طور پر تعمیر کیا گیا تھا اس کے علاوہ یہ آبادی ہائی وے کے خطرناک حد تک قریب واقع ہے۔

  • نیتن یاہو نے افریقی مہاجرین کے متعلق اقوام متحدہ سے ہونے والا معاہدہ منسوخ کردیا

    نیتن یاہو نے افریقی مہاجرین کے متعلق اقوام متحدہ سے ہونے والا معاہدہ منسوخ کردیا

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ سے افریقی پناہ گزینوں کی ملک بدری سے متعلق ہونے والے معاہدے کو 24 گھنٹے بعد ہی منسوخ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے یہ غیرمتوقع اعلان دائیں بازوں کے سیاست دانوں کے سخت دباؤ کے بعد کیا گیا، جبکہ اقوام متحدہ کی پناہ گزینوں کی ایجنسی کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم پر زور دیا گیا تھا کہ وہ اس معاملے پر نظرثانی کریں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے ٹویٹر کا عکس

    اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے اس فیصلے سے گزشتہ روز سوشل میڈیا کے ذریعے اعلان کیا، جس کے تحت اس معاہدے کو منسوخ کردیا گیا، جس کے تحت ہزاروں پناہ گزینوں کو اسرائیل میں رہنے کی عارضی طور پر اجازت دی گئی تھی،۔انہوں نے کہا کہ ایک طویل تبادلہ خیال کے بعد اس معاہدے کو ختم کیا۔


    اسرائیل: افریقی مہاجرین کی ملک بدری کا منصوبہ منسوخ ہوگیا


     یاد رہے کہ کچھ عرصے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بن یامن نیتن یاہو نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل کا اقوام متحدہ سے معاہدہ ہوا ہے، جس کے تحت 16000 افریقی تارکین وطن کو کینیڈا، اٹلی، جرمنی، سمیت دیگر مغربی ممالک میں منتقل کیا جائے گا، جس کے بعد ہم نے ملک بدر کرنے کا منصوبہ منسوخ کردیا۔

    جبکہ 16000 افریقی مہاجرین کو مغربی ممالک میں منتقل کرنے کے بعد دیگر سولہ ہزار افراد کو اسرائیل میں مستقل بنیادوں پر رہنے کے اجازت نامے دے دیے جائیں گے۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی حکام نے گذشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ اسرائیل میں موجود افریقی مہاجرین مارچ کے اختتام تک رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ دیں۔

    خیال رہے کہ  گذشتہ ماہ اسرائیلی عدالت عالیہ نے حکومت کی جانب سے ہزاروں افریقی تارکِین وطن کو ملک بدر کرنے کے منصوبے کو متنازع قرار دے کر معطل کرچکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسرائیلی وزیراعظم قابض اوردہشت گرد ہے، رجب طیب اردوان

    اسرائیلی وزیراعظم قابض اوردہشت گرد ہے، رجب طیب اردوان

    انقرہ : ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو تم اس سرزمین پر بطور قابض موجود ہو۔

    یہ بات انہوں نے جنوبی ترکی کے دورے کے موقع پر اپنے بیان میں کہی، ان کا یہ بیان ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کیا گیا، انہوں نے یہ بیان غزہ میں ہونے والے ہلاکت خیز واقعات کے تناظر میں دیا ہے۔

    ٹی وی چینل سے گفتگو میں انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’نیتن یاہو تم ایک قابض ہو اور تم اس سرزمین پر بطور قابض موجود ہو۔ساتھ ہی تم ایک دہشت گرد بھی ہو۔‘‘

    ترک صدرکا کہنا تھا کہ ’’تم فلسطینیوں کو دبانے کے لیے جو کچھ کر رہے ہو وہ تاریخ کا حصہ بن جائے گا اور ہم اسے بھولیں گے نہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ بینجمن نیتن یاہو کے اقدامات سے اسرائیلی عوام اس سے مطمئن نہیں، ’’ہم قبضے کے کسی بھی جرم میں شریک نہیں۔‘‘ رجب طیب اردوان نے نیتن یاہو کو کمزور اور عجیب بھی کہا۔

    اس سے دو روز قبل غزہ پٹی ميں فلسطينوں کی ہلاکت کا سبب بننے والی اسرائيلی فوج کی کارروائی کو طیب اردوان نے ’غير انسانی‘ فعل قرار ديا تھا۔

    ترک صدر رجب طيب اردوان کی تنقيد کا اسرائيلی وزير اعظم بينجمن نيتن ياہو نے بھی سخت جواب ديا تھا، نيتن ياہو نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’دنيا کی سب سے با اخلاق فوج ايک ايسے شخص سے ليکچر نہيں لے گی، جو سالہا سال سے شہريوں پر بمباری کرتا آيا ہے‘۔

    دوسری جانب اسرائیل نے غزہ کی سرحد پر ہونے والے ہلاکت خیز واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے، اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے وہی کیا ہے، جو ضروری تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔