Tag: israeli soldier

  • غزہ میں مزاحمت کاروں کا  حملہ، ایک اسرائیلی فوجی ہلاک، 3 زخمی

    غزہ میں مزاحمت کاروں کا حملہ، ایک اسرائیلی فوجی ہلاک، 3 زخمی

    غزہ: شمالی غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملے میں ایک اسرائیلی فوجی واصل جہنم ہوگیا۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق مزاحمت کاروں کے حملے میں اسرائیلی فوج کی ایک آرمرڈ بریگیڈ کا 19 سالہ اسرائیلی فوجی ہلاک ہوا، حملے میں ٹینک کمانڈر سمیت 2 فوجی شدید زخمی ہوگئے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق شمالی غزہ میں ہی ایک دوسرے حملے میں کمانڈو بریگیڈ کے ایگوز یونٹ کا ایک فوجی شدید زخمی ہوا۔

    دوسری جانب حماس نے اسرائیل کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کی نئی موصولہ امریکی تجاویز پر غور شروع کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان فی الوقت غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے نئے معاہدے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے، تاہم حماس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے آخری جنگ بندی کی پیش کردہ تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    حماس نے آفیشل ٹیلی گرام پیج پر ایک بیان میں کہا مصر اور قطر کے ذریعے موصول پیشکشں پر غور کر رہے ہیں اور ایسی ڈیل کے خواہاں ہیں جو جنگ کا خاتمہ کرے اور اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلا یقینی بنائے۔

    حماس نے اب تک نئے معاہدے پر رضامندی کا اظہار نہیں کیا ہے، صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے حماس کے ساتھ ساٹھ روزہ جنگ بندی کے لیے درکار شرائط مان لی ہیں۔

    امریکی ٹی وی سی بی ایس نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ اسرائیلی حکام غزہ میں عارضی جنگ بندی کے لیے تیار ہیں، ٹرمپ کے اس اعلان کہ اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط پر رضامندی ظاہر کر دی ہے، سے پٹی میں امیدیں بڑھ گئی ہیں۔

    تاہم ادھراسرائیلی وزیر اعظم کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، نیتن یاہو نے کہا اسرائیل حماس کو مکمل طور پر ختم کرے گا، ہم ماضی میں واپس نہیں جا رہے، یہ سب ختم ہو چکا۔ خیال رہے کہ صدرٹرمپ سے ملاقات کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم پیر کوواشنگٹن پہنچیں گے۔

    غزہ میں حالات معمول پر لانے کے لیے حماس کو ہتھیار ڈالنا ہوں گے، امریکا

    اسرائیلی فورسز نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں غزہ میں کم از کم 111 فلسطینیوں کو جان سے مار دیا ہے، اور امداد کے متلاشیوں اور خیموں میں پناہ لینے والے بے گھر افراد کو نشانہ بنایا۔ امریکا اور اسرائیل کی حمایت یافتہ غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن (GHF) سائٹس پر کھانے کے پارسل کے انتظار میں صرف پانچ ہفتوں کے دوران 600 سے زیادہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔

  • امریکا نے سابق اسرائیلی فوجی کے داخلے پر پابندی لگادی

    امریکا نے سابق اسرائیلی فوجی کے داخلے پر پابندی لگادی

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ماورائے عدالت قتل میں ملوث مجرم سابق اسرائیلی فوجی سارجنٹ پر ویزا پابندی عائد کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی سارجنٹ ایلور ازاریا پر پابندیاں ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہونے پر لگائی گئی ہیں۔

    اسرائیلی سارجنٹ ایلور ازاریا نے سال 2016میں زخمی فلسطینی شہری عبدالفتاح الشریف کو شہید کردیا تھا۔

    سارجنٹ کو اسرائیلی عدالت نے قتل عام کا مجرم قراردیا لیکن صرف18ماہ کی سزا سنائی گئی، اسرائیلی سارجنٹ کو18ماہ کی سزا کے بعد پھر4ماہ کی سزا سنائی گئی۔ رہائی کے کئی ماہ بعد اس نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اسے اس واقعے پر کوئی افسوس نہیں ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ واضح طور پر کہا ہے کہ مذکورہ اسرائیلی سارجنٹ سمیت اس کے خاندان کا کوئی بھی فرد امریکا نہیں آسکتا۔

    واضح رہے کہ غاصب اسرائیلی فوج کو جہاں بھی فلسطینیوں پر ظلم و ستم کرنے کا موقع ملتا ہے وہ انسانیت سوز کارروائیوں سے گریز نہیں کرتی۔

    گزشتہ دنون بھی اسرائیل نے سیف زون قرار دیے گئے المواسی پناہ گزین کیمپ پر بمباری کی ہے جس میں 86 فلسطینی شہید اور 289 زخمی ہوئے تھے۔

    شہید ہونے والوں میں زیادہ تر تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، شاطئی کیمپ پر بھی نماز پڑھتے فلسطینیوں پر بمباری کی گئی جس سے 15 شہید ہوگئے۔

     

  • ویڈیو: فجر کی اذان کے دوران اسرائیلی فوجی نے مسجد پر گرینیڈ پھینک دیا

    ویڈیو: فجر کی اذان کے دوران اسرائیلی فوجی نے مسجد پر گرینیڈ پھینک دیا

    رام اللہ: جنگی جنون میں مبتلا صہیونی فوجی ہر حد پار گئے، فجر کی اذان کے دوران فوجی نے مسجد کے اندر گرینیڈ پھینک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل فوجیوں نے گزشتہ رات مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ میں فجر کی اذان کے دوران ایک مسجد میں گرینیڈ پھینک دیا، جس سے مسجد کے اندر زبردست دھماکا ہوا۔

    یہ واقعہ وسطی مقبوضہ مغربی کنارے کے گاؤں بدروس میں پیش آیا، ایک اسرائیلی فوجی نے اپنے ساتھی سے کہا کہ وہ گاؤں کی مسجد کے اندر دستی بم پھینکتے ہوئے اس کی ویڈیو بنائے۔

    دوسری طرف اسرائیلی اخبار نے اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) کے دعوے کے حوالے سے خبر دی ہے کہ مسجد میں گرینیڈ پھینکنے والے فوجی کو معطل کر دیا گیا ہے۔

    ادھر ایک اور اسرائیلی روزنامہ ہاریٹز نے اس واقعے کو فلسطینیوں کی تذلیل کی ایک اور مثال قرار دیا، اور لکھا کہ یہ واقعہ اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے فلسطینیوں کی تذلیل کرنے اور کلپس کو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کی تازہ ترین مثال ہے، یہ رجحان 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد سے شدت اختیار کر گیا ہے۔

    7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 12 ہزار ہو گئی

    واضح رہے کہ غزہ میں صورت حال بد سے بدتر ہو رہی ہے، مریضوں کو تنہا نہ چھوڑنے والے ڈاکٹر بھی شہید ہو رہے ہیں، الشفا اسپتال سے وابستہ ڈاکٹر حمام اللّٰہ اسرائیلی بم باری میں اہلِ خانہ سمیت شہید ہو گئے، 36 سالہ ڈاکٹر حمام اللّٰہ نے اسرائیلی دھمکیوں کی پرواہ کیے بغیر زخمی فلسطینیوں کے علاج کو ترجیح دی تھی۔

    الشفا اسپتال میں اسرائیلی فورسز کا دھاوا برقرار ہے، اسرائیلی فورسز نے مسلسل چوتھے روز بھی الشفا اسپتال پر قبضہ جمائے رکھا، اقوام متحدہ کے مطابق ایک ہفتے میں بجلی نہ ہونے سے الشفا اسپتال میں چار نومولود سمیت 40 مریض جاں بحق ہوئے، الشفا اسپتال کے منیجر کا کہنا ہے کہ وہ تباہ ہو رہے ہیں جنگ روکی جائے۔

    عرب میڈیا کے مطابق عالمی برادری غزہ میں 43 ویں روز بھی اسرائیلی بمباری روکنے میں ناکام رہی ہے، محصور غزہ پر اسرائیل کی بمباری اور زمینی حملوں میں اب تک کم از کم 12,000 فلسطینی جانیں کھو چکے ہیں، جن میں 5,000 بچے اور 3,300 خواتین شامل ہیں، جب کہ 30 ہزار زخمی ہوئے اور 3750 لا پتا ہیں۔

  • نہتےفلسطینی کو قتل کرنیوالا اسرائیلی فوجی مجرم قرار

    نہتےفلسطینی کو قتل کرنیوالا اسرائیلی فوجی مجرم قرار

    تل ابیب : اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے نہتے اور زخمی فلسطینی کو قتل کرنے پر اسرائیلی فوجی کو مجرم قرار دے دیا ہے۔ جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نے ملزم کو معاف کرنے کا مطالبہ کیاہے۔  مذکورہ فوجی نے زخمی فلطسینی عبد الفاتح الشریف کو سرمیں گولی مار کر شہید کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بیس سالہ اسرائیلی فوجی سارجنٹ الور ازاریہ نے 21 سالہ فلسطینی عبدالفتح الشریف کو اس وقت سر میں گولی مار کر شہید کر دیا تھا جب عبدالفتح الشریف غیر مسلح سڑک پر پڑے ہوئے تھے اوروہ ہلنے کے قابل بھی نہیں تھے۔

    soldier-2

    ملزم فوجی پر الزام ہے کہ اس نے ایک زخمی فلسطینی حملہ آور کی مرتے ہوئے ویڈیو بنائی تھی حالانکہ اس وقت حملہ آور سے چاقو چھین لیا گیا تھا اور وہ غیر مسلح ہو چکا تھا۔

    یہ واقعہ غرب اردن کے قصبے الخلیل (ہیبرون) میں مارچ 2016 میں پیش آیا تھا جس میں ایک دوسرے اسرائیلی فوجی کو چاقو کے وار سے زخمی کر دیا گیا تھا۔

    سماعت کے دوران سارجنٹ الورازاریہ کا موقف تھا کہ مجھے شک تھا کہ عبدالفتح الشریف نے خوش کش جیکٹ پہن رکھی تھی لیکن استغاثہ کا کہنا تھا کہ سارجنٹ ازاریہ نے عبدالفتح الشریف کو گولی مارنے کا قدم انتقام کے جذبے سے اٹھایا۔

    اس مقدمے میں استغاثہ کا مؤقف تھا کہ ‘ایک ایسے وقت میں جب دہشت گرد زخمی حالت میں زمین پر پڑا ہوا تھا، اس وقت سارجنٹ ازاریہ نے فوجی قواعد سے روگردانی کی اور ایک ایسی کارروائی کی جس کا کوئی جواز نہیں تھا.

    تین فوجی ججوں پر مشتمل پینل نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے سارجنٹ ازاریہ کی یہ اپیل مسترد کر دی کہ انہوں نے عبدالفتح الشریف کو گولی اس لیے ماری تھی کیونکہ وہ اس وقت بھی ان کے لیے خطرہ تھے۔

    علاوہ ازیں اسرائیلی فوجی کو ایک زخمی غیرمسلح فلسطینی حملہ آورکو قتل کرنے کا مجرم قرار دیئے جانے کے بعد اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اسے معاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اسرائیلی وزیرِاعظم نے فوج کے اس معاملے سے نمٹنے کے طریقۂ کار کا دفاع کیا لیکن اس کے ساتھ ہی سارجنٹ عازاریہ کے گھر فون کر کے ان کے خاندان کے ساتھ افسوس کا بھی اظہار کیا۔