Tag: Israeli soldiers

  • اسرائیلی فوجیوں کا امداد کے منتظر فلسطینیوں کے قتل عام کا اعتراف

    اسرائیلی فوجیوں کا امداد کے منتظر فلسطینیوں کے قتل عام کا اعتراف

    اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں ہیومنٹیرین فاؤنڈیشن کے امدادی مراکز میں فلسطینیوں کے قتل عام کا اعتراف کرلیا۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے اسرائیلی اخبار  نے انکشاف کیا ہے کہ، اسرائیلی اخبار’ہاریٹز‘نے اسرائیلی فوجیوں کے اعترافی بیانات شائع کردیئے۔

    اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں بھوکے فلسطینیوں پر جان بوجھ کر فائرنگ کی، اسرائیلی فوجیوں نے بتایا آئی ڈی ایف افسران فائرنگ کرنے کےاحکامات دیتے ہیں، امداد کےانتظار میں کھڑے افراد پر بغیر کسی خطرے کے گولیاں چلاتے ہیں۔

    امدادی مراکز نہیں یہ قتل گاہ ہیں ہرروز کئی افراد مارے جاتے ہیں، آنسو گیس سے ہجوم کنٹرول نہیں ہوتا، دوسرا کوئی طریقہ نہیں، ٹینکوں، مارٹرزاور گرینیڈز سے بھی عوام کو روکنےکی پالیسی ہے۔

    ایک واقعےمیں دھند میں آگے بڑھنےوالوں پرغلطی سے گولہ داغ دیاتھا، فلسطینیوں کوامداد کیلئے بلایا جاتاہے پھرخود ہی گولہ باری کر دیتے ہیں۔

    ستائیس مئی سے اب تک امدادی مراکز پر پانچ سو انچاس فلسطینیوں کو شہید اور چارہزار سے زائد زخمی کیے ہیں۔ اسرائیلی اخبار کے انکشافات کے بعد اسرائیلی فوجی پراسیکیوٹرکا جنگی جرائم کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

     

  • خوفناک درندے نے اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کرکے زخمی کردیا، سوشل میڈیا پر وائرل

    خوفناک درندے نے اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کرکے زخمی کردیا، سوشل میڈیا پر وائرل

    ایک جنگلی بلّے (مصری لنکس) نے اسرائیل اور مصر سرحد کے قریب تعینات اسرائیلی اڈے پر اچانک حملہ کر کے کئی فوجیوں کو زخمی کردیا۔

    جنگلی بلّے کے حملہ کا غیر معمولی واقعہ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا۔ یہ مصری جنگلی بلّا جو اپنے علاقے میں ایک شکاری جانور کے طور پر جانا جاتا ہے، اسرائیلی فوجیوں پر حملے کے بعد سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ زیر بحث موضوع بن گیا۔

    Egyptian cat

    بہت سے صارفین نے اس خبر پر مزاحیہ انداز میں ردعمل دیا، کچھ نے کہا کہ فوجیوں کو وہی ملا جس کے وہ حقدار تھے۔ جبکہ دیگر نے طنزیہ طور پر جانور کو "یہود مخالف” قرار دے دیا۔ کچھ صارفین نے مذاقاً سوال کیا کہ آیا اب اس لنکس کو بھی مذمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    Image 01

    اسرائیلی اخبار ’’ یدیعوت احرونوت‘‘ کے مطابق متعدد رپورٹس موصول ہوئی ہیں کہ ایک جنگلی شکاری جانور نے مصر اور اسرائیلی سرحد پر تعینات فوجیوں پر حملہ کرکے انہیں کاٹ لیا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ جنگلی جانور اسرائیلی حدود میں کیسے داخل ہوا اور اس نے حملہ کس طرح کیا۔

    Image 02

    بعد ازاں، ‘اسرائیلی’ وائلڈ لائف انسپکٹرز نے اس جنگلی بلّے کو قابو کرکے جانوروں کے اسپتال منتقل کردیا، تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by CairoScene (@cairoscene)

    اسرائیلی میڈیا نے قیاس آرائیاں کی ہیں کہ یہ بلّا ممکنہ طور پر مصر سے داخل ہوا ہوگا لیکن اس کے کوئی شواہد فراہم نہیں کیے گئے۔ یہ صحرائی سرحد مختلف شکاری اور غیر شکاری جانوروں کی رہائش گاہ ہے، جس کی وجہ سے اس طرح کے واقعات ممکن ہو سکتے ہیں۔

    Egyptian Lynx

    واضح رہے کہ جنگلی بلّے (مصری لنکس) صحرائی علاقوں میں ایک درمیانے سائز کے شکاری جانور ہیں، جن کی لمبائی 60 سے 130 سینٹی میٹر تک ہو سکتی ہے۔ یہ خونخوار جانور اپنی پھرتی کے لیے جانا جاتا ہے اور شکار کرتے وقت 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچ سکتا ہے۔ اس کی خوراک بنیادی طور پر چوہوں جیسے چھوٹے جانوروں پر مشتمل ہوتی ہے۔

  • 70 اسرائیلی فوجی واصل جہنم، حزب اللہ کا دعویٰ

    70 اسرائیلی فوجی واصل جہنم، حزب اللہ کا دعویٰ

    حزب اللہ کی جانب سے ایک ہفتے کے دوران 70 اسرائیلی فوجی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے ایک ہفتے کے دوران 70 اسرائیلی فوجیوں کو واصل جہنم کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق حزب اللہ نے اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنانے کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔

    دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے 50 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی ہے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ لبنان میں 20 اور شمالی اسرائیل میں 30 فوجی مارے گئے۔

    اس سے قبل حزب اللہ نے حسن نصر اللہ کے جانشین ہاشم صفی الدین کی اسرائیلی حملے میں شہادت کی تصدیق کر دی۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ ہاشم صفی الدین کی شہادت کچھ ہفتے قبل ہوئی۔ یاد رہے کہ اسرائیل نے 8 اکتوبر کو ان کی شہادت کا دعویٰ کیا تھا۔

    حزب اللہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ ہم اپنے عظیم شہید اور ان کے شہید بھائیوں سے عہد کرتے ہیں کہ آزادی اور فتح کے مقاصد کے حصول تک مزاحمت اور جہاد کا راستہ جاری رکھیں گے۔

    ہاشم صفی الدین کی شہادت پر فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے قسام بریگیڈز نے بیان جاری کیا۔ اس نے فلسطینی عوام اور ان کی مزاحمت کی حمایت میں شہید کے کردار کی تعریف کی۔

    یہودیوں کیخلاف پوسٹ، برطانوی مسلم خاتون پولیس افسر نوکری سے فارغ

    قسام بریگیڈز نے کئی سالوں سے صیہونی قبضے کے خلاف مزاحمتی محاذ کی تعمیر اور مضبوطی میں ان کی عظیم شراکت کا بھی ذکر کیا۔

  • القسام بریگیڈ کا 15 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

    القسام بریگیڈ کا 15 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

    حماس کی جانب سے چند روز کے دوران 15 اسرائیلی فوجیوں کو مارنے کا دعویٰ سامنے آیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترجمان القسام بریگیڈ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حملے میں اسرائیل کی 43 فوجی گاڑیاں تباہ کردی ہیں۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حملے میں اسرائیل کے 4 فوجی ڈرون قبضے میں لیے گئے جبکہ تل ابیب پر بھی راکٹوں سے متعدد حملے کئے گئے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے علاقے رفح کے سیف زون پر بھی حملے شروع کر دیے ہیں، رات بھر گولہ باری اور مکانات پر بمباری سے 130 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ہفتے اسرائیلی وزیر کی جانب سے رفح کے سیف زون کو نشانہ بنانے کے حوالے سے بیان کے بعد گزشتہ روز صہیونی فورسز نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے رفح میں شدید بمباری کی، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں ایک سو تیس فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے وفا نے بتایا کہ جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں کنڈرگارٹن اسکول پر بھی اسرائیلی حملے میں کم از کم 2 بچے شہید ہو گئے ہیں، صہیونی فورسز نے خان یونس میں ہلال احمر کے یورپی ہیڈ کوارٹر پر بھی اسموک بم پھینکے۔

    کینیڈا کی بھی اسرائیلی آبادکاروں پر پابندی لگانے کی تیار

    اسرائیلی فوج نے چھاپا مار کارروائیوں میں مغربی کنارے سے 12 فلسطینیوں کو بھی گرفتار کیا۔ جنوبی غزہ میں اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوا، جس سے زمینی کارروائی کے دوران ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 225 ہو گئی ہے۔

  • اسرائیلی فوج نے غزہ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تازہ ترین تفصیلات جاری کر دیں

    اسرائیلی فوج نے غزہ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تازہ ترین تفصیلات جاری کر دیں

    اسرائیلی فوج نے غزہ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تازہ ترین تفصیلات جاری کر دی ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں ہونے والی مختلف لڑائیوں میں منگل کو جھڑپوں کے دوران مزید 3 فوجی مارے گئے اور 4 دیگر شدید زخمی ہوئے۔

    مرنے والوں میں اسرائیلی فوج کی 188 ویں آرمرڈ بریگیڈ کی 53 ویں بٹالین سے تعلق رکھنے والے ایک 23 سالہ افسر اور 20 اور 21 سال کے دو فوجی شامل ہیں۔

    اقوام متحدہ نے منگل کے روز سرکاری اسرائیلی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے علاقے پر زمینی حملے کے آغاز سے اب تک غزہ میں 80 سے زیادہ اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں وحشیانہ صہیونی کارروائیوں میں کم از کم 15,899 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جس میں بڑی تعداد بچوں اور عورتوں کی ہے۔

    کیا برطانوی فوجی غزہ میں نہیں ہیں؟ جیرمی کوربن نے پارلیمنٹ میں سوال اٹھا دیا

    واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں حملے تیز کر دیے ہیں، صہیونی فورسز اسپتالوں کے قریب اور محصور غزہ کے جنوب میں اندھا دھند بمباری کر رہی ہیں۔ غزہ میں اسرائیلی ٹینک بھی داخل ہو چکے ہیں، اور شمالی اور جنوبی حصے کا زمینی رابطہ کاٹ دیا گیا ہے، جب کہ خان یونس سے شمال جانے والی مرکزی سڑک میدان جنگ بن گئی ہے۔

    حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خان یونس کے شمال اور مشرق میں اسرائیلی فوجیوں کا مقابلہ جاری ہے، دوسری طرف اسرائیل نے عالمی ادارہ صحت کو 24 گھنٹوں میں جنوبی غزہ میں گودام خالی کرنے کی دھمکی دے دی ے۔ ادھر فلسطینی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی نے جاری ایک بیان میں بتایا ہے کہ غزہ شہر اور شمالی علاقے میں مواصلاتی ذرائع مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں۔

  • فلسطینیوں کو قتل کرنے والے اسرائیلی فوجی ذہنی امراض میں مبتلا ہو گئے

    فلسطینیوں کو قتل کرنے والے اسرائیلی فوجی ذہنی امراض میں مبتلا ہو گئے

    تل ابیب: فلسطینیوں کو قتل کرنے والے اسرائیلی فوجیوں کا ذہنی امراض میں مبتلا ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینیوں پر ظلم کرنے والے اسرائیلی فوجی ذہنی امراض میں مبتلا ہونے لگے ہیں، اس سلسلے میں اسرائیلی پارلیمنٹ نے فوجیوں کے لیے ایک پوسٹ ٹراما سیشن منعقد کیا۔

    سیشن میں فوجیوں نے بتایا کہ فلسطینیوں پر ظلم کرنے کے بعد انھیں راتوں کو نیند نہیں آتی اور ہر وقت ایک خوف سا چھایا رہتا ہے، دی یروشلم پوسٹ کے مطابق گزشتہ کچھ عرصے میں کئی اسرائیلی فوجی خودکشیاں کر چکے ہیں جس کے بعد اس مسئلے کی طرف توجہ دی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جو فوجی ذہنی امراض میں مبتلا ہوئے انھیں علاج کی سہولیات بھی فراہم نہیں کی گئیں، بلکہ ان کے نفسیاتی مسائل کو سمجھا ہی نہیں گیا، جس کی وجہ سے وہ خود کشی پر مجبور ہوئے۔

    آئی ڈی ایف اہلکار بار کلاف نے وزارت دفاع کو درخواست دی تھی کہ اسے ’معذور فوجی‘ کے طور پر تسلیم کیا جائے، تاہم درخواست مسترد ہونے پر اس ماہ کے شروع میں اس نے خود کو نذر آتش کر دیا، جو اگلے دن چل بسا۔ اگلے ہی دن ایک اور فوجی اورڈونیو نے بھی اسی سبب خود کو مار ڈالا۔

    واضح رہے کہ رواں سال صہیونی فورسز 220 فلسطینی شہید کر چکی ہے، ٹوئٹر پر ایسی متعدد ویڈیوز موجود ہیں جن میں اسرائیلی فوجیوں کو سڑکوں پر کم عمر نہتے فلسطینیوں کو بھی گولیاں مارتے دیکھا جا سکتا ہے۔

  • اسرائیل کا فوجی کی باقیات کے بدلے میں دو قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان

    اسرائیل کا فوجی کی باقیات کے بدلے میں دو قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان

    مقبوضہ بیت المقدس :‌ اسرائیل نے اپنے ایک فوجی کی باقیات کے بدلے میں دو قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے 4 اپریل 1982ء کو لبنان جنگ کے دوران میں لاپتہ ہونے والے اپنے ایک فوجی کی لاش واپس ملنے کا اعلان کیا تھا اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس کی باقیات کی واپسی خفیہ انٹیلی جنس کارروائی کے ذریعے ممکن ہوسکی تھی۔

    اسرائیلی فرسٹ کلاس سارجنٹ زیچرے بومل سلطان یعقوب جنگ کے دوران میں لاپتا ہو گیا تھا۔ وہ امریکا میں پیدا ہوا تھا لیکن بعد میں نقل مکانی کرکے اسرائیل منتقل ہوگیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ فوجی صہیونی فوج کی مسلط کردہ جنگ کے دوران میں لبنان کی وادی بقاع میں لاپتا ہوا تھا اور اس وقت اس کی عمر اکیس سال تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک تیسرے ملک کی مدد سے اس فوجی کی لاش واپس لینے میں کامیاب ہوا ہے اور اس کو روس کی ثالثی کے نتیجے میں لبنان میں غائب ہونے والے اس فوجی کی باقیات کا تابوت ملا تھا۔

    تاہم اب یہ اطلاع سامنے آئی ہے کہ روس کی خصوصی فورسز کو شام میں اس فوجی کا تابوت ملا تھا۔

    ایک اسرائیلی عہدے دار نے ہفتے کے روز اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ اسرائیل نے جذبہ خیر سگالی کے تحت دو قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس عہدے دار نے رہا کیے جانے والے قیدیوں کی شناخت نہیں بتائی ہے۔ البتہ اسرائیلی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ دونوں قیدی شامی شہری ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ شامی یا روسی حکام نے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔اسرائیلی وزیراعظم کے ترجمان نے بھی اس حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

  • اسرائیلی فورسز کی بے دریغ فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید

    اسرائیلی فورسز کی بے دریغ فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید

    یروشلم : صیہونی ریاست اسرائیل کے فوجیوں کی اپنے حق میں احتجاج کرنے والے فلسطینی شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں فلسطینی نوجوان شہید جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی درندہ صفت فورسز کا فلسطین کے شہریوں پر ظلم و تشدد تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا، طاقت کے نشے میں چور اسرائیلی فورسز کے اہلکاروں نے غزہ کی پٹی پر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر بے دریغ گولیاں برسا دیں۔۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی ریاست کی ظالم فورسز نے مشرقی کی غزہ کی سرحد پر صدائے احتجاج بلند کرنے والے فلسطینی شہریوں پر اندھا دھند گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا۔

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوجیوں فائرنگ سے شہید ہونے والے نوجوان کی شناخت 17 سالہ منتصر محمد اسماعیل کے نام سے ہوئی تھی۔

    فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ اور فائرنگ کی تھی جس کے باعث نوجوان شدید زخمی ہوگیا، طبی عملہ زخمی محمد اسماعیل کو اسپتال لے گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران شہید ہوا تھا۔

    دوسری مقبوضہ فلسطین کے علاقے دیر البح میں بھی صیہونی ریاست کے دہشت گرد فوجیوں کی فائرنگ سے 7 فلسطینی شہری زخمی ہوئے تھے۔


    مزید پڑھیں : اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 150 سے زائد فلسطینی شہری زخمی


    یاد رہے کہ جمعے کے روز اسرائیلی فورسز کی جانب سے تحریک حق واپسی کے تحت اسرائیلی سرحد پر احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں 150 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی افواج نے جمعے کے روز تحریک حق واپسی کے تحت اسرائیل اور غزہ کہ سرحد پر مظاہرہ کرنے والے ہزاروں فلسطینیی شہریوں طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ہے۔

  • اسرائیلی فوجی آپریشنز کے دوران ویڈیوز اور تصاویر بنانے والے کو سزا دینے کا بل منظور

    اسرائیلی فوجی آپریشنز کے دوران ویڈیوز اور تصاویر بنانے والے کو سزا دینے کا بل منظور

    تل ابیب : اسرائیلی پارلیمنٹ نے حکومت کی جانب سے آپریشن کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی فلم یا تصویر بنانے والوں کو سزا دینے کا بل منظور کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی حکومت نے نیا قانون نافذ کیا ہے جس کے بعد اسرائیلی فوجیوں کی فلسطینیوں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے ویڈیو، یا تصاویر بنانا جرم شمار کیا جائے گا۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کے مطابق اتوار کے روز اسرائیلی حکومت کی جانب سے پیش کردہ تجویز کو اسرائیلی پارلیمنٹ نے منظور کرلیا ہے, جس کے بعد صیہونی فوجیوں کی دوران آپریشن ویڈیو یا تصاویر بنانے والوں کو سزا دی جائے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے خلاف آپریشنز کے دوران بنائی جانے والی ویڈیوز اور تصاویر صیہونی فوجیوں کی روح کو نقصان پہنچاتی ہیں اور ملکی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شخص اسرائیلی فوجیوں کی ویڈیو بناتا ہوا پکڑا گیا تو اسے 5 سے 10 برس قید کی سزا سامنا کرنا ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے مذکورہ بل سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اسرائیلی فوجیوں کی ویڈیوز اور تصاویر کے بعد منظور کیا گیا ہے، جس میں اسرائیلی فوجیوں کو فلسطینیوں کے ساتھ بد سلوکی کرتے ہوئے اور انہیں قتل کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں صیہونی فوجی نے ایک نہتے فلسطینی شہری کو گولی مار قتل کیا تھا، اسرائیلی ملٹری کورٹ نے ویڈیو میں صیہونی فوجی کے واضح طور پر نظر آنے پر 9 ماہ قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کردیا تھا۔ جو گذشتہ ماہ جیل سے رہا ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی سپاہی ایلور آزاریا کی ویڈیو انسانی حقوق کی ’بی تسلیم‘ نامی تنظیم کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر ہگائی ایل ایڈ نے مذکورہ فجوی کے خلاف ثبوت کے طور پر بنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسرائیلی فوجیوں کےآگے ڈٹ جانےوالی فلسطینی لڑکی کوقید کی سزا

    اسرائیلی فوجیوں کےآگے ڈٹ جانےوالی فلسطینی لڑکی کوقید کی سزا

    یروشلم : قابض اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی فلسطینی لڑکی احد تمیمی کو اسرائیل کی فوجی عدالت نے آٹھ ماہ قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق فوجی عدالت نے 17 سالہ فلسطینی لڑکی احد تمیمی کو اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے کے الزام میں 8 ماہ قید اور 5 ہزار شیکلز یعنیٰ 1430 ڈالرز جرمانے کی سزا سنا دی۔

    احد تمیمی کی وکیل گیبسی لیسکی کے مطابق ان کی موکلہ نے 12 میں سے 4 الزامات قبول کیے ہیں جن میں تھپڑمارنے کا الزام بھی شامل ہے۔

    گیبسی لیسکی کا کہنا ہے کہ عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا میں وہ وقت بھی شامل ہے جو ان کی موکلہ نے زیر حراست گزارا جس کے بعد انہیں آئندہ موسم گرما میں رہا کردیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ احد تمیمی کے خلاف مقدمے کی سماعت کا آغاز 13 فروری کو فوجی عدالت میں ہوا تھا جہان ان کی وکیل کی جانب سے مقدمے لیے اوپن ٹرائل کی درخواست کی گئی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔


    اسرائیلی فوجیوں کےآگ ڈٹ جانےوالی فلسطینی لڑکی پرفرد جرم عائد


    یاد رہے کہ 2 جنوری 2018 کو قابض اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی فلسطینی لڑکی احمد تمیمی پر اسرائیل کی فوجی عدالت نے فرد جرم عائد کی تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 15 دسمبر کو احمد تمیمی کو اسرائیلی فوجی کو تھپڑ مارنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، اس ان کی عمر16 برس تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔