Tag: Israeli strikes

  • ایران میں اسرائیلی حملے سے شہادتوں کی تعداد 585 تک جا پہنچی، سینکڑوں زخمی

    ایران میں اسرائیلی حملے سے شہادتوں کی تعداد 585 تک جا پہنچی، سینکڑوں زخمی

    ایران میں اسرائیلی جارحیت سے شہید ہونے والوں کی تعداد 585 ہوگئی جبکہ سینکڑوں شہری کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں اسرائیلی جارجیت کے دوران شہید اور زخمی ہونے والوں کی تعداد سے متعلق رپورٹ شیئر کردی ہے۔

    ہیومن رائٹس گروپ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حالیہ اسرائیلی حملوں میں ایران بھر میں کم از کم 585 افراد شہید ہو چکے ہیں جبکہ 1326 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

     ہیومن رائٹس گروپ کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والوں میں 239 عام شہری اور 126 سکیورٹی اہلکار شامل ہیں جبکہ دیگر کی شناخت جاری ہے۔

    دوسری جانب ایرانی حکومت نے تاحال ان حملوں کے بعد باقاعدہ اموات کی اپ ڈیٹ جاری نہیں کی ہے، آخری بار پیر کو جاری کیے گئے ایرانی اعداد و شمار کے مطابق 224 افراد کی شہید اور 1277 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

    ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹس کا کہنا ہے کہ وہ ایران میں موجود اپنے ذرائع اور مقامی رپورٹس کو باہم ملا کر تصدیق شدہ معلومات فراہم کرتے ہیں۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے 12 اور 13 جون کی درمیانی شب ایران کیخلاف جارحیت کرتے ہوئے تہران سمیت مختلف شہروں پر حملے کیے، جس میں اب تک فوجی سربراہان، ایٹمی سائنسدانوں سمیت کئی افراد شہید ہوچکے ہیں۔

    ایران نے اسرائیلی جارحیت کا بھرپور جواب دیتے ہوئے مقبوضہ بیت المقدس، تل ابیب، حیفہ سمیت دیگر شہروں پر بیلسٹک اور ہائپر سونک میزائلوں سے حملہ کیا، جس میں اب تک 25 سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔

  • ایران اسرائیل جنگ، حماس کا بڑا بیان سامنے آگیا

    ایران اسرائیل جنگ، حماس کا بڑا بیان سامنے آگیا

    فلسطینی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ایران اسرائیل جنگ کے تناظر میں ایران سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاع کے مطابق فلسطینی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ایران اسرائیل جنگ سے متعلق اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم ایران کی قیادت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    القسام بریگیڈز کی جانب سے اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے ایرانی فوجی کمانڈرز اور شہریوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور فلسطینی کاز اور مزاحمت کی حمایت میں ایرانی رہنماؤں کے ”تاریخی اور اہم” کردار کو سراہا گیا۔

    حماس نے ایرانی فوجی ردعمل کو اسرائیل کے لیے ایک زبردست جھٹکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے عوام، خاص طور پر غزہ میں، فخر کے ساتھ ان طاقتور حملوں کو دیکھ رہے تھے جو اسرائیل میں تباہی پھیر رہے ہیں۔

    حماس کے اس بیان کو ایران اور فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے درمیان اتحاد کا مظہر قرار دیا جا رہا ہے جو اسرائیل کے خلاف خطے میں مزاحمت کی نئی جہت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

    اس سے قبل بھی فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کے ایران پر فضائی حملے پر ردعمل دیتے ہوئے دنیا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مشترکہ مؤقف اپنائے اور اسرائیل کے جرائم کا خاتمہ کرے۔

    حماس کی جانب سے ٹیلی گرام پر جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل کی جارحیت ایک خطرناک حد تک بڑھتی جا رہی ہے جو خطے کو غیر مستحکم کرنے کا خطرہ ہے۔

    ایرانی حملے کے بعد اسرائیل میں غزہ جیسے مناظر

    حماس نے کہا کہ نیتن یاہو کی انتہا پسند حکومت خطے کو کھلے محاذ آرائیوں میں گھسیٹنے کی عکاسی کرتی ہے۔

    مزاحمتی تنظیم نے ایران پر حملے کو ایک وحشیانہ جارحیت قرار دیا ہے جو بین الاقوامی قوانین اور کنونشنوں کی ایک واضح خلاف ورزی ہے۔

  • اسرائیلی جارحیت : ایران میں شہید ہونے والوں کی تعداد 224 ہوگئی، سیکڑوں زخمی

    اسرائیلی جارحیت : ایران میں شہید ہونے والوں کی تعداد 224 ہوگئی، سیکڑوں زخمی

    ایران میں اسرائیلی جارحیت سے شہید ہونے والوں کی تعداد 224 ہوگئی، 1 ہزار 481 شہری زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایران کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جب سے اسرائیل نے ملک پر حملے شروع کیے ہیں تب سے اب تک مجموعی طور پر 224 شہری شہید اور 1 ہزار 481 زخمی ہوچکے ہیں۔

    بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں ایرانی آرمی چیف اور پاسداران انقلاب کے سربراہ سمیت 18 کمانڈر شہید ہوئے۔

    میزائل حملوں میں ایرانی بحریہ کے ہیڈ کوارٹرز، وزارت تیل کی عمارت، پولیس کے مرکزی دفتر کو نشانہ بنایا گیا، اسرائیل نے تہران کو پانی فراہم کرنے والی پائپ لائن اور طلبہ کے ہاسٹل پربھی بم گرا دیئے۔

    اتوار کی شام کو تل ابیب اور یروشلم میں زور دار دھماکے سنے گئے، باوجود اس کے کہ اسرائیل کے دفاعی نظام "آئرن ڈوم” نے ایران کی جانب سے داغے گئے متعدد میزائلوں کو روک دیا تھا۔

    ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ایران کے میزائل حملوں میں 10 اسرائیلی ہلاک ہوئے، جن میں دو بچے بھی شامل تھے، جب کہ 100 سے زائد زخمی ہوئے۔ اسرائیلی حکام کے مطابق ان حملوں میں رہائشی عمارتیں نشانہ بنیں۔

    اسرائیل نے جوابی کارروائی میں تہران سمیت ایران کے مختلف علاقوں میں درجنوں اہداف کو نشانہ بنایا۔ ایرانی وزارت صحت کے مطابق ان تک مجموعی طور پر 224 ایرانی شہری شہید ہوئے ہیں۔

    ترجمان ایرانی وزارت صحت کے مطابق حملوں میں 1 ہزار 481 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ زخمیوں میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

    بعد ازاں ایران کی زبردست مزاحمت اور منہ توڑ جواب کے بعد اسرائیل آؤٹ آف کنٹرول ہوگیا، صہیونی فوج رہائشی عمارتوں اور شہریوں پربم برسانے لگی۔

    اسرائیل نے تہران کے علاقے سید خاندان میں رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا، مشہد ہوائی اڈے پر ایندھن بھرنے والے طیارے کو تباہ کردیا۔ صہیونی فوج نے ایرانی بحریہ کے ہیڈ کوارٹرز پر بھی بمباری کی۔

    تہران میں پولیس کے مرکزی دفتر کو بھی نشانہ بنایا گیا، وزارت تیل کی عمارت پر بم گرائے گئے۔ طلبہ کے ہاسٹل اور پانی کی مرکزی لائن اسرائیلی وحشیانہ حملے سے محفوظ نہ رہ سکی۔

    اطلاعات کے مطابق اسرائیل ایران کیخلاف کار بم دھماکوں کا سہارا بھی لینے لگا۔ تہران کے مختلف علاقوں میں کار بم دھماکے کیے گئے۔

    الجزیرہ ٹی وی کا کہنا ہے اسرائیل ایران میں غزہ اور لبنان طرز کے حملے کررہا ہے۔ ان حملوں میں شہری آبادیوں کو نشانہ بنایاجارہا ہے تاکہ عوام کو خوفزدہ کیا جاسکے۔

    اسرائیلی فوج 24 گھنٹے میں پچاس سے زائد مقامات کو کروز میزائلوں سے نشانہ بناچکی ہے، تہران میں وزارتِ دفاع کےہیڈ کوارٹرز پر حملہ کیا گیا۔ شہران آئل ڈپو تباہ کردیا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے ایران میں 700سے زائد عسکری تنصیبات کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے، اسرائیلی فوج نے ایرانی عوام کو خبردار کیا ہے فوری طور پر ہتھیار بنانے والی فیکٹریوں اور جوہری تنصیبات خالی کر دی جائیں جس سے مزید حملوں کا خدشہ ظاہر ہوتا ہے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے ان کے حملوں سے تہران جل رہا ہے، اسرائیلی دھمکیوں پر ردعمل میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر بریگیڈیئر علی شادمانی نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست کیخلاف ان کی کارروائیاں مزید شدت کے ساتھ جاری رہیں گی تاکہ دشمن کو سخت پچھتاوا ہو۔

    اس کے علاوہ ایرانی فوج نے اسرائیل کے 40 سے زائد ڈرونز مار گرانے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

  • اسرائیلی حملے امریکی حمایت کے بغیر ممکن نہیں تھے: ایرانی وزیر خارجہ

    اسرائیلی حملے امریکی حمایت کے بغیر ممکن نہیں تھے: ایرانی وزیر خارجہ

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے امریکی حمایت کے بغیر ممکن نہیں تھے۔

    تہران میں غیر ملکی سفیروں کے ساتھ ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل امریکی حمایت کے بغیر جارحیت کا مقابلہ نہیں کر سکتا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ایران کے پاس اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ امریکی افواج اسلامی جمہوریہ کے خلاف اسرائیلی حکومت کے فوجی حملوں کی حمایت کر رہی ہیں، امریکا کو ان حملوں کا جوابدہ ہونا چاہیے۔

    عراقچی نے مزید کہا کہ امریکا کو اپنے واضح موقف کا اعلان کرنا چاہیے اور ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرنی چاہیے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ تہران توقع کرتا ہے کہ واشنگٹن اس معاملے سے ہٹ جائے گا۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بے حسی کی بھی مذمت کی اور کہا کہ ایران کا اسرائیلی فوجی اور اقتصادی اہداف پر حملوں کا مقصد اپنا دفاع کرنا ہے۔

    ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر امریکا پر حملہ ہوا تو ہم مکمل طاقت سے ایران پر حملہ کریں گے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ رات اسرائیل نے ایران کے جوہری پروگرام سے منسلک عمارتوں پر ایک بار پھر فضائی حملے کیے جبکہ ایران نے جوابی کارروائی میں تل ابیب اور حیفا پر 100 سے زائد میزائل اور ڈرون حملے کیے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

  • غزہ میں پناہ گزینوں کے خیموں پر بمباری، مزید 45 فلسطینی شہید

    غزہ میں پناہ گزینوں کے خیموں پر بمباری، مزید 45 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا نہ رکنے والا سلسلہ تاحال جاری ہے، چوبیس گھنٹے کے دوران 45 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فورسز نے پناہ گزینوں کے خیموں پر وحشیانہ بمباری کی، نصیرات کیمپ میں اسرائیلی بمباری میں تین بچوں سمیت 13 افراد شہید ہوئے۔

    شیخ رودان میں بمباری میں چار بچوں سمیت چھ فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، جبکہ مغربی کنارے پر قبضہ کرنے کیلئے اسرائیل کی غنڈہ گردی کا سلسلہ جاری ہے۔

    اسرائیلی فورسز نے تین ماہ سے جنین میں محاصرہ کر رکھا ہے، داخلے کے تمام راستے بند کردیئے ہیں، قابض فورسز نے لوہے کے دروازے لگا دئیے ہیں۔

    دوسری جانب یمن کے حوثی باغیوں نے شمالی اسرائیل کی جانب بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا ہے، جسے اسرائیلی فوج نے ناکام بنانے دعویٰ کیا ہے۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ یمن کے حوثیوں نے بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا جسے مار گرایا۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق بیلسٹک میزائل سے علی الصبح 4 بجے کے قریب حملہ کیا گیا جس کے فوراً بعد حیفہ، کریوٹ اور دیگر علاقوں میں فضائی حملے کے سائرن بجائے گئے۔

    یہ علاقہ حوثی باغیوں کیلیے ایک غیر معمولی ہدف ہے جہاں وہ امریکا کی شدید فضائی حملے کی مہم کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔

    اکتوبر 2023 میں غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے حوثیوں نے کئی بار اسرائیل پر میزائل اور ڈرون فائر کیے جنہیں وہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی قرار دیتے ہیں۔

    اسرائیل کی غزہ میں شیلٹر اسکولوں پر وحشیانہ بمباری، متعدد فلسطینی شہید

    حوثی باغی یمن کے ایک بڑے علاقے پر قابض ہے اور اسرائیل نے دارالحکومت صنعا سمیت ملک کے اندر کئی بار حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

  • غزہ کی قیادت اور القدس کے ترجمان سمیت 400 سے زائد شہید

    غزہ کی قیادت اور القدس کے ترجمان سمیت 400 سے زائد شہید

    یروشلم / قاہرہ : غزہ میں ہونے والی اسرائیلی بربریت تاحال جاری ہے، صہیونی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری میں 400 سے زائد افراد شہید ہوگئے، جن میں غزہ کی اہم قیادت بھی شامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عینی شاہدین کے مطابق حملوں میں شمال سے جنوب تک گھروں اور خیموں پر بمباری کی گئی اور اسرائیلی ٹینکوں نے سرحدی علاقے سے گولہ باری کی۔

    گزشتہ رات کی اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والی غزہ کی قیادت میں جو اہم شخصیات شامل ہیں ان میں عصام الدعالیس، وزیرِاعظم غزہ۔ مشیر احمد حتہ، نائب وزیرِ انصاف۔ میجر جنرل محمود ابو وفا، نائب وزیرِ داخلہ۔ میجر جنرل بہجت ابو سلطان، ڈائریکٹر داخلی سیکیورٹی ایجنسی۔ اور حماس کے سیاسی بیورو کے رکن ابو عبیدہ الجماسی شامل ہیں۔

    Hammas

    عرب میڈیا نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے علاقے النصیرات میں اسرائیلی حملے میں القدس بریگیڈ کے ترجمان ابو حمزہ، ان کی اہلیہ اور ان کے خاندان کے متعدد افراد شہید ہوگئے۔

    القدس بریگیڈ کے ترجمان ’ابو حمزہ‘ کی شناخت خفیہ تھی اور وہ اکثر فوجی یونیفارم میں ملبوس اور سیاہ کوفیہ سے چہرہ چھپائے منظرعام پر آتے تھے۔

    hamza
    فلسطینی میڈیا کی جانب سے جاری کی گئی ابو حمزہ کی تصویر

    غزہ میں فلسطینی صحت کے حکام کے مطابق ایک ہی دن میں 404 افراد شہید ہوئے اور تقریباً 550فلسطینی زخمی ہوئے جو غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک کی سب سے زیادہ شہادتوں میں سے ایک ہے۔

    غزہ شہر کی رہائشی 65 سالہ خاتون رابعہ جمال نے بتایا کہ یہ ایک عذاب کی رات تھی ایسا محسوس ہوا جیسے پہلے والی جنگ کا دن تھا۔

    واضح رہے کہ اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے، حماس نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے مستقل معاہدے کی کوششوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔

    دوسری جانب اس سے قبل ایک بیان میں نیتن یاہو نے کہا تھا کہ انہوں نے خود حملے کا حکم دیا کیونکہ حماس نے جنگ بندی کی مدت میں توسیع کے لیے پیش کردہ تجاویز کو مسترد کر دیا تھا، اور فوجی کارروائی میں اضافہ کا عہد کیا تھا۔

  • غزہ میں اسرائیلی بمباری سے الجزیرہ کا کیمرہ مین شہید

    غزہ میں اسرائیلی بمباری سے الجزیرہ کا کیمرہ مین شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، وسطی غزہ کے نصیرات کیمپ پر بمباری سے ڈیوٹی پر موجود قطری چینل الجزیرہ کے کیمرہ مین احمد اللوح جام شہادت نوش کرگئے۔

    غزہ میڈیا دفتر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے میں الجزیرہ کے کیمرہ مین احمد اللوح جام کی شہادت کے بعد غزہ میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 196 تک پہنچ گئی ہے۔

    غزہ حکام نے عالمی برادری سے فلسطین میں صحافیوں کا قتل عام رُکوانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں چوبیس گھنٹے کے دوران 66 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا، جس کے بعد شہیدوں کی تعداد 45 ہزار کے قریب پہنچ گئی۔

    صیہونی فوج نے نصر اور صبرا کے پناہ گزین کیمپوں پر بم برسا ئے۔ پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہونے والے پوسٹ آفس کو بھی نشانہ بنایا۔

    صیہونی فورسز نے غزہ کے مختلف مقامات پرموجود فلسطینیوں کو علاقہ چھوڑنے کا حکم دیدیا۔

    شام کی نئی عبوری انتظامیہ کا فضائی حدود کھولنے سے متعلق اہم فیصلہ

    امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلوان اسرائیل پہنچ گئے، اس موقع پر تل ابیب میں امریکی قونصلیٹ کے سامنے اسرائیلی شہریوں نے احتجاج کیا ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے انہیں تنہا چھوڑدیا ہے۔ امریکا ہمارے یرغمالیوں کو رہا کروائے۔

  • اسرائیل کی لبنان میں خون کی ہولی، 47 افراد شہید، درجنوں زخمی

    اسرائیل کی لبنان میں خون کی ہولی، 47 افراد شہید، درجنوں زخمی

    اسرائیلی فضائیہ نے لبنان کے مشرق میں واقع بعلبیک کے مختلف علاقوں پر بمباری کی ہے، جس کے نتیجے میں 47 افراد شہید جبکہ 22 زخمی ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بعلبیک-ہرمل کے گورنر بشیر حضر نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے بعلبیک کے کئی علاقوں پر بمباری کی ان حملوں میں 47 افراد شہید جبکہ 22 شدید زخمی ہوگئے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے ملبے تلے تلاش اور بچاؤ کی کوششیں جاری ہیں۔

    اس سے قبل اسرائیلی فوج نے شام کے شہر تدمر میں فضائی حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 79 افراد جاں بحق ہوگئے، فضائی حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں بعض کا تعلق ایرانی حمایت یافتہ تنظیم سے ہے۔

    شامی مانیٹرنگ گروپ کے مطابق گزشتہ روز تدمر شہر میں اسرائیلی فضائی حملہ کیا، حملے میں جاں بحق 79 افراد میں 53 شامی، 22 غیرملکی اور 4 حزب اللہ کے حمایتی جنگجو شامل تھے۔

    حزب اللہ سربراہ کا اسرائیل کو واضح پیغام

    شامی مانیٹرنگ گروپ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے ایرانی حمایت یافتہ گروپوں کے اجلاس کو نشانہ بنایا تھا۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ شامی حکام نے تدمر میں اسرائیلی فضائی حملے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 36 بتائی ہے۔

  • اسرائیل کی جبالیہ کیمپ پر وحشیانہ بمباری میں 150 شہید

    اسرائیل کی جبالیہ کیمپ پر وحشیانہ بمباری میں 150 شہید

    اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ اور لبنان میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، جبالیہ پر وحشیانہ بمباری میں 150 افراد شہید جبکہ 10عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے کمال عدوان اسپتال پر بھی دھاوا بول دیا، اسپتال ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ بچوں اور مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔

    فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل شمالی غزہ میں بدترین قتل عام کررہاہے، اسرائیلی طیاروں نے خان یونس پر بھی وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں 28 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    ادھر لبنان پر اسرائیلی فورسز کی بمباری میں 24 گھنٹے کے دوران 19 افراد شہید ہوگئے، جنوبی لبنان میں 3 صحافیوں کو بھی شہید کردیا گیا۔ فرانسیسی صدر کی جانب سے لبنان میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب لبنان میں مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے ساتھ جھڑپ میں اسرائیل کے 4 فوجی ہلاک اور 6 شدید زخمی ہوگئے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں 4 اہلکاروں کے ہلاک اور 6 کے شدید زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

    ہلاک فوجیوں کی شناخت ظاہر کرتے ہوئے فوج نے کہا کہ ہمارے فوجی جنوبی لبنان میں لڑائی کے دوران ہلاک ہوئے، 6 کو شدید زخمی ہونے کے باعث اسرائیل منتقل کر دیا گیا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی، انٹونی بلنکن کا اہم بیان

    جھڑپ سے چند گھنٹے قبل مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے بتایا تھا کہ اس نے گائیڈڈ میزائل کے ذریعے عدیسیہ قصبے کے شمال مغرب میں مرکاوا ٹینک کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔

  • جبالیہ کیمپ پر اسرائیل کی بمباری، 44 فلسطینی شہید

    جبالیہ کیمپ پر اسرائیل کی بمباری، 44 فلسطینی شہید

    غزہ اور لبنان میں اسرائیلی فوج کی جانب سے امریکا کی پشت پناہی میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ جبالیہ کیمپ اور مغازی کیمپ پر بمباری سے درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جبالیہ کیمپ پر اسرائیل کی بمباری سے 44 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ مغازی کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں 11 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    شمالی غزہ میں ایمرجنسی سروسز کے سربراہ فارس افانہ نے انکشاف کیا ہے کہ شمالی غزہ اسرائیلی بمباری کے بعد لاشوں کے قبرستان میں تبدیل ہوچکا ہے، سڑکوں پر کتے انسانی لاشیں کھا رہے ہیں۔

    امریکی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے فارس افانہ کا کہنا تھا کہ شمالی غزہ سے لائے جانے والے شہداء کی لاشوں پر جانوروں کے کاٹنے کے نشان موجود ہیں، جس سے لاشوں کی شناخت میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    فارس افانہ نے امریکی ٹی وی سے ایک تصویر بھی شیئر کی، جس میں ایک کی لاش کو دکھایا گیا تھا، جسے کتے اپنی غذا بناچکے تھے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملوں سے سڑکیں تباہ ہو چکی ہیں اور لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ کی صورتِ حال انتہائی سنگین ہو چکی ہے۔

    ایمرجنسی سروسز کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ شمالی غزہ کے لوگ بھوک سے پریشان ہیں اور اسرائیلی افواج زندگی کی ہر علامت کو تہس نہس کرنے میں مصروف ہے۔

    ایران اور اسرائیل کشیدگی، بائیڈن کا اہم بیان

    اسرائیلی فوج کے محاصرے میں ہزاروں بچے اور حاملہ خواتین بھی ہیں، جہاں اسرائیلی فوج نے گزشتہ 12دن میں کئی فضائی اور زمینی حملے کیے ہیں۔