Tag: Israeli Strikes Gaza

  • غزہ میں اسرائیلی ظلم کی انتہاء، 100 سے زائد فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی ظلم کی انتہاء، 100 سے زائد فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی سفاکیت نے تمام حدیں پار کردیں، قابض فوج نے غزہ میں ایک اور حاملہ خاتون سمیت مزید 100 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے شاتی پناہ گزین کیمپ میں گھر پر راکٹ حملہ کیا، جس کے باعث گھر کا ایک حصہ تباہ ہوگیا جس کے باعث ایک حاملہ خاتون بھی شہید ہوگئی۔

    اسرائیلی فوج نے جس گھر کو نشانہ بنایا وہاں کمرے سے کھلونے اور بچوں کے کپڑے ملے جو غالباً خاتون نے اپنے ہونے والے بچے کے لیے تیار کئے تھے۔

    قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ایک روز میں مزید 100 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، جس کے بعد غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 63 ہزار 557 تک پہنچ گئی، جبکہ ایک لاکھ 60 ہزار 660 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ میں قحط کی صورت حال ہے، بھوک کی شدت کے باعث مزید 9 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری کے باعث اب بھی سڑکوں پر ملبے تلے کئی افراد دبے ہوئے ہیں اور اسرائیلی فوج کی جانب سے ریسکیو اہلکاروں کو ملبہ ہٹانے کی اجازت نہیں مل رہی۔

    دوسری جانب امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی پاسپورٹ کے حامل تمام افراد کو ویزا دینے سے انکار کر دیا۔

    امریکا نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے فلسطینی رہنماؤں کی ویزا منسوخی کے بعد اب تقریباً تمام فلسطینی پاسپورٹ کے حامل افراد کے لیے ویزا پالیسی کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔

    غزہ متاثرین کی امداد کے لیے امدادی قافلہ اسپین سے روانہ

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے نئی ویزا پالیسی کے تحت سفارت کاروں کو ہدایت کی ہے کہ فلسطینی پاسپورٹ کے حامل افراد کی ویزا منظوری روک دیں۔

    فلسطینی پاسپورٹ کے حامل افراد کے ویزا منسوخی کا مقصد یہ ہے کہ فلسطینیوں کو علاج کے لیے امریکا آنے، پڑھنے اور کاروباری سفر سے روکا جا سکے۔

  • غزہ میں اسرائیلی بمباری، صحافی اسلام موحارب عابد شہید

    غزہ میں اسرائیلی بمباری، صحافی اسلام موحارب عابد شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے قتل و غارت گری کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی وحشی پن کے نتیجے میں ایک اور فلسطینی صحافی اسلام موحارب عابد شہید ہوگئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز القدس الیوم سیٹلائٹ چینل سے وابستہ خاتون صحافی اسلام موحارب عابد اسرائیلی بمباری میں جام شہادت نوش کرگئیں۔

    میڈیا آفس نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل منظم انداز میں صحافیوں کو نشانہ بنا رہا ہے تاکہ اسرائیلی بربریت کی داستان دنیا کے سامنے بے نقاب نہ ہوسکے۔

    بیان میں عالمی صحافتی تنظیموں اور فیڈریشنز سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غزہ میں صحافیوں پر ہونے والے جرائم کے خلاف آواز بلند کریں۔

    دوسری جانب اسپین کے شہر بارسلونا کی بندرگاہ سے غزہ متاثرین کی امداد کے لیے کشتیوں پر مشتمل فلوٹیلا روانہ ہوگیا۔

    ان امدادی کشتیوں کا ہدف 7 سے 8 دنوں میں غزہ تک امداد پہنچانا ہے، سمندری راستے سے غزہ تک امدادی سامان پہنچانے کی یہ سب سے بڑی اور تیسری کوشش ہے۔

    غزہ کی طرف روانہ ہونے والے فلوٹیلا میں درجنوں کشتیوں پر مشتمل ہے اور اس میں دنیا کے مختلف ممالک سے انسانی حقوق کے کارکنان شامل ہیں۔

    مسجد اقصیٰ میں اسرائیل کی خفیہ کھدائی کی ویڈیو لیک

    جس میں سوئیڈن سے تعلق رکھنے والی مشہور ماحولیاتی کارکن گریتا تھنبرگ ایک مرتبہ پھر غزہ جانے والے جہاز میں دیگر انسانی حقوق کے رہنماؤں کے ساتھ شامل ہوگئی ہیں۔

    بارسلونا کی بندرگاہ پر غزہ جانے والی کشتیوں کو روانہ کرنے کے لیے ہزاروں افراد جمع ہوئے، جن میں سے اکثر کے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم تھا اور وہ‘فری فلسطین’اور‘یہ جنگ نہیں بلکہ نسل کشی ہے’کے نعرے لگا دیے۔

  • اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت جاری، مزید 67 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت جاری، مزید 67 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 60 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ بھر میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 67 فلسطینی شہید ہوگئے، شہید ہونے والوں میں امداد کے متلاشی 6 افراد بھی شامل تھے۔

    فلسطینی طبی کارکنوں کے مطابق امداد کے 3 متلاشی افراد کو وسطی غزہ میں اسرائیلی فوج نے گولیاں مار کر شہید کر دیا۔

    اس کے علاوہ اسرائیلی فضائی حملوں میں خان یونس کے مغربی علاقے کو نشانہ بنایا گیا، جس میں کم از کم 5 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے اسیر ایلان ویس کی لاش برآمد کر لی ہے۔ یہ آپریشن فوج کی سدرن کمانڈ نے ”انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ، شن بیٹ اور اسپیشل فورسز کے تعاون سے کیا۔

    فوج نے کہا کہ نیشنل سینٹر فار فارنزک میڈیسن میں شناختی عمل کے بعد مین پاور ڈائریکٹوریٹ میں یرغمالیوں کی ٹیم نے [ویس’] خاندان اور بیری کمیونٹی کو اطلاع دی۔

    فوج نے بتایا کہ ویس کبٹز بیری کا رکن تھا اور اسے 7 اکتوبر 2023 کو اس کے گھر سے مار کر لے جایا گیا تھا۔

    موت کے وقت ویس کی عمر 55 سال تھی۔ ان کی اہلیہ شیری اور بیٹی نوگا کو بھی یرغمال بنا لیا گیا لیکن بعد میں نومبر 2023 میں عارضی جنگ بندی کے تحت رہا کر دیا گیا۔

    اسرائیل کے یرغمالیوں اور لاپتہ خاندانوں کے فورم، جس نے غزہ میں اسیروں کی واپسی کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے ہیں، ایلان ویس کے نقصان پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

    سعودی عرب: 60 واں طیارہ غزہ کے لیے امدادی سامان لے کر روانہ

    ایکس پر بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمارے دل آج خاندان کے ساتھ ہیں،ان کی واپسی سے خاندان کو 692 دنوں تک بے یقینی کے ڈراؤنے خواب میں انتظار کرنے کے بعد کچھ سکون ملے گا۔

  • اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 50 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے

    اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 50 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے

    غزہ: اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، شہر کے مشرقی اور جنوبی حصوں میں شدید اسرائیلی بمباری کے باعث جمعرات کی صبح سے اب تک کم از کم 50 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ شہر پر مکمل قبضہ کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہے جبکہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں نے اس کارروائی پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ غزہ میں فوجی کارروائی تباہ کن ثابت ہو گی اور لاکھوں شہری گھروں سے محروم ہوجائیں گے۔

    غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کا کہنا ہے کہ زیتون اور شجاعیہ کے علاقوں میں اسرائیلی زمینی آپریشن کے دوران 1500 سے زائد گھروں کو تباہ کردیا گیا ہے۔

    بے گھر ہونے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے گھروں سے نکل کر ساحل کی طرف پناہ لینے پر مجبور ہوچکے ہیں۔

    غزہ کی وزارتِ صحت کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی جاچکی ہے کہ غذائی قلت کے باعث مزید 4 افراد جام شہادت نوش کرگئے ہیں۔ شہید ہونے والوں میں 2 بچے بھی شامل ہیں۔

    یمن پر اسرائیلی بمباری، انصاراللہ سے منسلک وزیراعظم احمد غالب جاں بحق

    اس کے علاوہ غذائی قلت کے سبب شہید ہونے والوں کی تعداد 317 تک پہنچ گئی ہے۔ مجموعی طور پر اب تک غزہ میں 62 ہزار 900 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔ جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کا ظلم جاری، مزید 10 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کا ظلم جاری، مزید 10 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کے ظلم کا سلسلہ جاری ہے، تازہ بمباری کے باعث 50 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں بے گھر افراد کے خیموں پر ڈرون حملے کئے گئے جس کے نتیجے میں 3 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    شہید ہونے والوں میں ایک عورت اور ایک بچہ بھی شامل ہے جبکہ 21 افراد زخمی ہوگئے، غزہ شہر میں اسرائیلی فوج کے الگ الگ حملوں میں مزید 6 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    صیہونی افواج کی جانب سے غزہ میں امداد تقسیم کرنے کے مقامات کے قریب بھی حملے کیے گئے جن میں کم از کم 12 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    طبی عملے کے مطابق شمالی غزہ میں 4 افراد کو اُس وقت شہید کیا گیا جب وہ امداد کے منتظر تھے۔

    ’آزادی صحافت پر حملہ ناقابل قبول‘ اطالوی وزیراعظم کی صحافیوں پر اسرائیلی حملے کی مذمت

    غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ میں بھوک کی شدت سے مزید 10 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے جس کے بعد اسرائیل کے مسلط کردہ قحط سے شہید ہونے والوں کی تعداد 313 تک پہنچ گئی۔

    وزارت صحت کے مطابق صرف بدھ کی صبح سے اسرائیلی افواج نے مجموعی طور پر51 فلسطینیوں کو شہید کیا۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی گولہ باری، مزید 50 سے زائد فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی گولہ باری، مزید 50 سے زائد فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں مزید شدت آگئی، تازہ بمباری کے نتیجے میں 50 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ میں اسرائیلی ٹینکوں نے گولہ باری اور جنوبی اور وسطی حصوں میں بھی بمباری کی۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے حملوں کے باعث اتوار کی صبح سے اب تک مزید 50 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے جن میں امداد کے متلاشی 24 افراد بھی شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق اس کے علاوہ بھوک کی شدت سے بھی مزید 8 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، جس کے بعد غذائی قلت سے اموات 115 بچوں سمیت 289 ہوگئیں۔

    اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 62 ہزار 600 سے زائد ہوگئی جبکہ ایک لاکھ57 ہزارسے زائدافراد زخمی ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب سابق اسرائیلی وزیرِاعظم ایہود اولمرٹ کا کہنا ہے کہ غزہ میں اس وقت جو کچھ ہو رہا رہے وہ جنگی جرم ہے۔

    ’ایران کسی صورت امریکا کے آگے نہیں جھکے گا‘

    سابق اسرائیلی وزیراعظم ایہود المرٹ نے عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مارچ 2025ء کے جنگ بندی معاہدے کے بعد اب غزہ کی جنگ ایک غیر قانونی جنگ ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اس غیرقانونی جنگ کو 70 فیصد اسرائیلیوں کی حمایت حاصل نہیں ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بربریت، مزید 51 فلسطینی شہید ہوگئے

    غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بربریت، مزید 51 فلسطینی شہید ہوگئے

    غزہ پر اسرائیلی فورسز کی جانب سے بربریت کا سلسلہ جاری ہے، تازہ کارروائی میں مزید 51 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق منگل کی صبح سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 51 فلسطینی شہید ہوئے جن میں کم از کم 8 امداد کے متلاشی افراد بھی شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی افواج نے غزہ میں امداد تقسیم کرنے والے مراکز کے قریب فائرنگ کی۔

    خان یونس میں بے گھر افراد کو پناہ دینے والے خیموں پر حملوں میں کم از کم 8 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ وسطی غزہ کے دیر البلح میں ایک خیمے پر حملے میں مزید 4 افراد جان سے گئے۔

    غزہ کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں شروع کی گئی تقریباً 2 سالہ نسل کش جنگ میں اب تک 62 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں کم از کم 18 ہزار 885 بچے بھی شامل ہیں۔

    دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی کی نئی تجویز کی شرطیں سامنے آ گئی ہیں، یہ تجویز حماس نے بھی قبول کی ہے۔

    قطری وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ 200 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے حماس 10 یرغمالی اور 18 لاشیں اسرئیل کے حوالے کرے گا۔

    شرائط کے مطابق اسرائیلی افواج کی جزوی واپسی ہوگی، اور غزہ میں انسانی امداد میں اضافہ کیا جائے گا، موجودہ جنگ بندی بھی عارضی ہوگی۔

    قطر نے تصدیق کی ہے کہ حماس نے غزہ کی جنگ بندی کی تجویز کا مثبت جواب دیا ہے، جس میں 60 دن کی جنگ بندی بھی شامل ہے، تاہم اسرائیل نے تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ نیتن یاہو جنگ بندی معاہدے کے تحت باقی تمام 50 اسیران کی رہائی پر اصرار کر رہے ہیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری، مزید 26 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری، مزید 26 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے، تازہ کارروائیوں میں مزید 26 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ میں شہری آبادی پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 26 فلسطینیوں کو شہید کیا جاچکا ہے، جن میں 6 بے گھر افراد کو خان یونس میں، 4 کو دیرالبالہ میں شہید کیا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ میں کئی مکانات کو دھماکوں سے اُڑا دیا۔

    غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں جاری جنگ میں اب تک 62 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

    غزہ جنگ بندی کیلیے ثالثی کی کوششیں فیصلہ کن مرحلے میں داخل

    غزہ جنگ بندی کے لیے مصر اور قطر کی ثالثی کوششیں فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے مصر اور قطر کی ثالثی میں جنگ بندی تجویز باضابطہ طور پر قبول کر لی۔ حماس نے اعلان کیا ہے کہ قطر اور مصر کی پیش کردہ تجویز منظور کر لی گئی ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو حماس کی جنگ بندی تجویز پر جواب موصول ہو گیا جس پر اسرائیلی حکومت اور فوج حماس کے جواب پر غور کر رہی ہیں۔

    قطر اور مصر کی پیش کردہ تجویز میں 60 روزہ فائر بندی شامل ہے اس دوران نصف اسرائیلی قیدیوں کو حماس کی جانب سے رہا کیا جائے گا۔

    مسودے کے تحت اسرائیل بھی متعدد فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرے گا۔

    خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ تجویز میں مستقل جنگ بندی اور مکمل امن معاہدے کا راستہ شامل ہے۔

    یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے قاہرہ میں مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے دباؤ پر بات چیت کی۔

    اسرائیل سے جنگ کسی بھی وقت چھڑ سکتی ہے: ایران

    اس پیشرفت پر اسرائیلی حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

    امریکا کے ساتھ ثالثی کرنے والے مصر اور قطر کی کوششیں اب تک پائیدار جنگ بندی کو حاصل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

  • اسرائیلی فوج کی امداد کے منتظر فلسطینیوں پر بمباری، 57 شہید

    اسرائیلی فوج کی امداد کے منتظر فلسطینیوں پر بمباری، 57 شہید

    غزہ: اسرائیلی فوج کی جانب سے امداد کے منتظر فلسطینیوں پر فائرنگ اور بمباری کے نتیجے میں مزید 57 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے امداد کے منتظر 38 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، جبکہ غزہ کے ال اہلی اسپتال پر بمباری کے نتیجے میں بھی کئی افرادشہید ہوگئے۔

    رپورٹس کے مطابق فلسطینی وزارتِ صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھوک اور قحط کے باعث مزید 11 فلسطینیوں کی شہادت ہوئی، جس کے بعد بھوک سے شہید ہونے والوں کی تعداد 251 تک پہنچ گئی ہے۔

    شہید ہونے والوں میں 108 بچے بھی شامل ہیں۔ قحط کی صورتحال غزہ کے بیشتر حصوں میں سنگین ہوگئی ہے اور انسانی بحران شدت اختیار کر چکا ہے۔

    ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے پانچ لاکھ افراد قحط سالی کا شکار ہوچکے ہیں، صرف فوری جنگ بندی سے ہی اس بحران کو حل کیا جاسکتا ہے، اقوام متحدہ نے عالمی برادری سے غزہ کے انسانوں کے لیے فوری امداد کی فراہمی کی اپیل کی ہے۔

    دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ تاحال جاری ہے، ایسے میں اسرائیلی آرمی چیف نے غزہ پر قبضے کے منصوبے کی منظوری بھی دے دی ہے۔

    اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال ضامر نے اتوار کو غزہ جنگ کے اگلے مرحلے کی منظوری دی۔

    اسرائیلی مظالم: غزہ کے ایک لاکھ سے زائد بچے شدید نفسیاتی صدمے کا شکار

    اس حوالے سے ان کے فیلڈ ٹور کے موقع پر ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ پر حملوں کی شدت میں اضافہ کیا جائے گا اور علاقے پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جائے گا۔

    اسرائیلی آرمی چیف نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے آپریشن گڈیون چاریوٹس کے مقاصد حاصل کر لیے ہیں، جو مئی میں ایک زمینی حملہ تھا جس کا مقصد غزہ کی پٹی کے مقبوضہ علاقوں کو مزید بڑھانا اور شمالی غزہ سے فلسطینیوں کو مکمل طور پر نکالنا تھا۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 52 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 52 فلسطینی شہید

    غزہ پٹی پر اسرائیلی فوج کی جانب سے قتل و غارت گری کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 52 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے جبری قحط کے باعث غذائی قلت سے اموات 100 بچوں سمیت 217 ہوگئیں۔

    دوسری جانب الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف اسرائیلی فوج کے غزہ پر کیے گئے ایک حملے میں پانچ ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے۔

    عرب میڈیا کے مطابق قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے 28 سالہ صحافی انس الشریف اس وقت شہید ہوئے جب اسپتال کے مرکزی دروازے کے باہر صحافیوں کے لئے لگائے گئے ایک خیمے میں موجود تھے جس کو اسرائیلی فوج کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔

    صحافی انس الشریف

    حملے کے نتیجے میں الجزیرہ کے 2 صحافی اور 3 کیمرا آپریٹر شہید ہوئے جن میں انس الشریف، محمد قریقہ، محمد ظاہر، محمد نوفل اور مومین علیوا شامل ہیں

    اسرائیلی فوج نے حملے میں الجزیرہ کے صحافی انس الشریف اور دیگر کو نشانہ بنانے کی تصدیق کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ وہ حماس کے ایک خفیہ سیل کی سربراہی کر رہے تھے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق انس الشریف اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں پر راکٹ حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔

    حماس کا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے الزامات پر شدید ردعمل

    ترجمان اقوام متحدہ نے غزہ میں صحافیوں کونشانہ بنانے کی شدید مذمت اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

    دریں اثناء غزہ کے سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 237 ہوگئی ہے۔