Tag: Israeli Strikes Gaza

  • اسرائیلی فوج کے امداد کے منتظر فلسطینیوں پر حملے، مزید 74 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کے امداد کے منتظر فلسطینیوں پر حملے، مزید 74 فلسطینی شہید

    اسرائیل کی جانب سے غزہ میں قتل عام کا سلسلہ تاحال جاری ہے، غزہ میں امداد لینے آئے کمزور و بے بس فلسطینیوں پر وحشیانہ فائرنگ اور پناہ گزین کیمپوں پر بمباری سے مزید 74 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز غزہ میں امداد کیلئے کھڑے بے بس فلسطینیوں پر فائرنگ کی گئی جبکہ پناہ گزین کیمپوں پر بھی شدید بمباری کی گئی۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملوں میں پیر کی صبح سے اب تک 74 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں، جن میں 36 امداد کے متلاشی افراد بھی شامل ہیں۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری اور امداد کی کمی کے باعث روزانہ 28 بچے جان سے جارہے ہیں۔

    حماس کے مطابق اگر اسرائیل غزہ کے تمام شہریوں تک امداد پہنچانے کے لیے انسانی راہداریوں کو کھول دے تو وہ بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی (ICRC) کو غزہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں تک امداد پہنچانے کی اجازت دینے کے لیے تیار ہے۔

    یمن کا اسرائیل پر میزائل حملہ، اسرائیلی فوج کا دفاع کا دعویٰ

    غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت سے غزہ میں اب تک 60 ہزار 839 افراد شہید جبکہ ایک لاکھ 49 ہزار 588 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

    ترک میڈیا کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی بمباری اور محاصرے کے نتیجے میں اب تک 18 ہزار 592 فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں جو گزشتہ 22 ماہ کے دوران غزہ میں ہونے والی کل ہلاکتوں کا 31 فیصد ہیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے، مزید 111 فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی

    غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے، مزید 111 فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 111 فلسطینی شہید اور 820 زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مارچ میں جنگ بندی خاتمے کے بعد اسرائیلی حملوں میں 9081 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں جبکہ 35048 افراد زخمی ہوئے۔

    فلسطینی حکام کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے بعد اسرائیلی فوج کے حملوں میں 60249 فلسطینی شہید جبکہ 1 لاکھ 47 ہزار 89 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔

    فاقہ کشی اور غذائی قلت سے 24 گھنٹوں میں 7 فلسطینی شہید ہوئے۔ غزہ میں فاقہ کشی اور غذائی قلت سے ابتک 89 بچوں سمیت 154 فلسطینی شہید ہوچکے۔

    دوسری جانب فلسطین کے علاقے غزہ میں انسانی بحران مزید شدت اختیار کرگیا ہے، جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غذائی قلت کے باعث مزید 7 افراد جام شہادت نوش کرگئے ہیں۔

    حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 2023ء میں اسرائیل-حماس جنگ کے آغاز سے اب تک 154 افراد قحط اور غذائی قلت کے باعث اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، جن میں 89 بچے شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز اقوام متحدہ کے تعاون سے کام کرنے والے عالمی ماہرینِ غذائی تحفظ نے خبردار کیا کہ غزہ میں قحط کا بدترین منظرنامہ اب عملی طور پر رونما ہو رہا ہے۔

    اسرائیلی فنکاروں، دانشوروں کو اپنے ہی ملک کے خلاف بین الاقوامی برادری سے بڑا مطالبہ کرنا پڑ گیا

    اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ غزہ میں امدادی سامان کے داخلے پر کوئی پابندی عائد نہیں کر رہا، تاہم اس بیان کو یورپی اتحادیوں، اقوام متحدہ اور غزہ میں سرگرم امدادی تنظیموں نے مسترد کر دیا ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 60 ہزار 138 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ ان حملوں میں اب تک ایک لاکھ 46 ہزار 269 افراد زخمی ہوئے ہیں۔شہداء میں 18 ہزار 500 فلسطینی بچے بھی شامل ہیں۔

  • غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی جاری، خواتین سمیت 18 شہید

    غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی جاری، خواتین سمیت 18 شہید

    غزہ میں قائم شہری دفاع کے ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مزید 18 فلسطینیوں کو شہید کردیا، جن میں وہ خواتین بھی شامل ہیں جو امدادی مرکز سے اپنے بھوکے اور قحط زدہ بچوں کے لیے خوارک لینے آئی تھیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق شہری دفاع کے ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مزید 18 فلسطینیوں کو شہید کرنے کے علاوہ بہت سوں کو زخمی کر دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق زیادہ تر افراد کو اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں بمباری کر کے نشانہ بنایا ہے۔ جبکہ بمباری کا نشانہ کچھ فلسطینیوں کو غزہ سٹی میں بھی بنایا گیا ہے۔ جس کے نتیجے میں 6 فلسطینی شہید ہوئے۔

    رفح کے علاقے میں امدادی مرکز آنے والے افراد کو بھی نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں دو خواتین جاں بحق اور 13 دیگر زخمی ہو گئے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق اب تک اسرائیلی فوج نے 875 فلسطینیوں کو امداد لینے آنے پر امدادی پوائنٹس کے نزدیک ہلاک کیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ میں بسے مظلوم فلسطینیوں کے لیے سمندر تک رسائی پر بھی پابندی لگادی ہے۔ اسرائیلی فوج نے وارننگ جاری کردی ہے کہ غزہ کے ساحل پر بیٹھنا یا مچھلی پکڑنا خطرناک ہے۔

    اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کا غزہ کے ساحل پر جانا، نہانا اور بیٹھنا ’موت کو دعوت‘ دینے کے مترادف قرار دیا ہے۔

    بھوک و افلاس کا شکار فلسطینیوں پر خوراک کا آخری سمندری ذریعہ بھی بند کر کے ان کی سمندر تک رسائی پر مکمل پابندی لگادی گئی ہے، ماہی گیری پر پابندی کی وجہ سے ہزاروں فلسطینی واحد روزگار سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 100 فلسطینی شہید

    سمندر کنارے بیٹھے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج متعدد ہولناک حملے کرچکی ہے۔

    اسرائیل نے بمباری سے فلسطینی ماہی گیروں کی کشتیاں تک تباہ کردی ہیں، اسرائیل اب تک فلسطینیوں کی 95 فیصد کشتیاں تباہ اور 210 فلسطینی ماہی گیروں کو موت کے گھاٹ اتارا جا چکا ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 100 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 100 فلسطینی شہید

    غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے مظالم کا سلسلہ تھم نہ سکا، پیر کو فجر کے وقت سے اب تک جاری اسرائیلی فضائی حملوں کے باعث شہید فلسطینیوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر شہادتوں کی تعداد 32 بتائی گئی تھی، جو وقت گزرنے کے ساتھ بڑھ کر 88 ہوئی اور اب 100 سے تجاوز کر چکی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی بم باری غزہ کی پٹی کے شمالی علاقوں پر کی گئی، جہاں گزشتہ رپورٹوں کے مطابق 15 افراد شہید ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ جنوبی علاقوں میں خان یونس اور رفح، اور مشرقی جانب التفاح اور الشجاعیہ کے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے رفح میں امدادی سامان کی تقسیم کے مقام الشاکوش کے قریب فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور نو زخمی ہوئے۔

    مزید یہ کہ جنوبی علاقوں پر مختلف حملوں میں سات فلسطینی جاں بحق ہوئے، جبکہ خان یونس کے مشرقی علاقے سے تین لاشیں ملبے سے نکالی گئیں۔ اسی طرح غزہ شہر کے مشرقی علاقے پر حملے میں چار افراد جاں بحق اور دیگر زخمی ہوئے۔

    دوسری جانب امریکی صدر نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جنگ روکنے کے لیے ایک معاہدے کے بارے میں اُمید کا اظہار کیا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ ”ہم غزہ پر بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اسٹیو وٹکوف یہاں ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ ہمارے پاس جلد ہی بات کرنے کے لیے کچھ ہو سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے جون کے آخر میں کہا تھا کہ اسرائیل نے 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط پر اتفاق کیا ہے، اور غزہ پر اسرائیل کی 21 ماہ سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے قطر میں مذاکرات جاری ہیں۔

    شام، سویدا میں دو گروپوں میں مسلح تصادم، ہلاکتوں کی تعداد 89 ہوگئی

    حماس مبینہ طور پر امریکی ضمانت چاہتی ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملے اور زمینی حملے، جن میں دسیوں ہزار فلسطینی شہید ہوئے ہیں ہیں، دوبارہ شروع نہیں ہوں گے یہاں تک کہ جنگ کے مستقل خاتمے کے بغیر جنگ بندی ختم ہو جائے۔

  • اسرائیلی فوج کا پانی کی لائن میں کھڑے فلسطینی بچوں پر میزائل حملہ، 10 شہید

    اسرائیلی فوج کا پانی کی لائن میں کھڑے فلسطینی بچوں پر میزائل حملہ، 10 شہید

    (14 جولائی 2025) قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملے میں مصروف مارکیٹ اور پانی کی تقسیم کے مرکز کو ٹارگٹ کیا گیا، جس کے باعث مجموعی طور پر کم از کم 95 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کے جنگی جرائم کے دوران غزہ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 58,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ غزہ سٹی کی مارکیٹ پر اسرائیلی حملے میں گزشتہ روز کم از کم 17 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں معروف ڈاکٹر احمد قندیل بھی شامل تھے۔

    مرکزی نصیرات پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی میزائلوں نے ایک پانی جمع کرنے والے مرکز کو نشانہ بنایا، جس میں کم از کم 10 بچے جام شہادت نوش کرگئے جو پینے کا پانی جمع کرنے کے لیے قطار میں لگے ہوئے تھے، حملے میں کم از کم 17 افراد زخمی بھی ہوئے۔

    غزہ سٹی کی مارکیٹ پر حملے پر اسرائیلی فوج نے کوئی تبصرہ نہیں کیا، لیکن نصرات پر حملے کو ایک فلسطینی جنگجو کو نشانہ بنانے کی کوشش قرار دیا، جس میں تکنیکی خرابی کے باعث میزائل اپنے ہدف سے منحرف ہوگیا۔ تاہم اسرائیلی دعویٰ کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔

    رپورٹس کے مطابق یہ حملے ایسے وقت میں کئے گئے ہیں جب غزہ میں پانی کی کمی شدید تر ہو گئی ہے، اور اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے پانی صاف کرنے اور صفائی کے ادارے بند ہو گئے ہیں۔

    اب غزہ کے رہائشی محدود پانی جمع کرنے کے مراکز تک پہنچنے کے لیے خطرناک سفر اختیار کرنے پر مجبور ہیں۔

    اتوار کو فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ اسرائیل کی جنگ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 58,026 تک پہنچ چکی ہے، جن میں سے نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ کم از کم 138,500 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

    سابق اسرائیلی وزیراعظم نے بڑا اعتراف کرلیا

    غزہ کے 21 لاکھ افراد کو اس جنگ اور اسرائیل کی ناکہ بندی نے قحط کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، اور اقوام متحدہ کی فلسطینی مہاجرین کے لیے ایجنسی (UNRWA) نے ایک اور شیر خوار بچے کی غذائی قلت سے موت کی تصدیق کی ہے۔

  • اسرائیلی فوج کا غزہ میں کیفے پر حملہ، فلسطینی خاتون آرٹسٹ شہید

    اسرائیلی فوج کا غزہ میں کیفے پر حملہ، فلسطینی خاتون آرٹسٹ شہید

    اسرائیلی فوج نے غزہ میں موجود کیفے پر میزائل حملہ کرکے فلسطینی خاتون آرٹسٹ اور فوٹو جرنلسٹ سمیت 33 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے 50 فضائی حملے کیے، جبری انخلاء کے احکامات کے بعد مشرقی غزہ کو نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق تازہ حملوں میں معروف فلسطینی خاتون آرٹسٹ فرانس السالمی اور فوٹو جرنلسٹ اسماعیل ابو حطب سمیت 33 افراد جام شہادت نوش کرگئے۔

    ناصر اسپتال کے مطابق غزہ میں بچوں میں گردن توڑ بخار کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 35 ہوگئی، خان یونس میں اسرائیلی حملوں میں 4 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    گزشتہ روز غزہ پر اسرائیلی فورسز کے حملوں میں امداد کے منتظر اور بچوں سمیت 72 فلسطینی شہید ہوئے۔

    اس سے قبل نیدرلینڈز کے عوام کی جانب سے اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف اور غزہ کے شہید بچوں کی یاد میں ہزاروں جوتے رکھ کر منفرد احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

    نیدرلینڈز کے شہر المیرے کے ٹاؤن اسکوائر میں غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف اور غزہ کے بچوں کے حق میں عوام نے بچوں کے ہزاروں جوتے سڑک پر رکھ کر منفرد احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    غزہ کے بچوں کے حق میں نیدرلینڈز میں گزشتہ سال بھی لوگوں نے اس طرح کے مظاہرے کیے تھے اور ایسے ہی ایک مظاہرے میں مقامی تنظیم نے ڈچ شہر روٹرڈیم کے مرکزی چوک پر بچوں کے 8 ہزار جوتے رکھ کر عالمی بے حسی کو آئینہ دکھانے کی کوشش کی تھی۔

    اسرائیلی بمباری کے دوران سائیکل پر بھاگتے فلسطینی نوجوان کی ویڈیو وائرل

    اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ غزہ میں اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 50 ہزار بچے شہید یا زخمی ہوچکے ہیں۔

  • اسرائیلی فورسز کی غزہ میں بمباری، مزید 60 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فورسز کی غزہ میں بمباری، مزید 60 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فورسز نے غزہ میں جاری تازہ کارروائیوں میں مزید 60 فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے، شہید ہونے والوں میں سے بعض افراد امداد کے منتظر تھے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کمانڈوز نے فریڈم فلوٹیلا کو غزہ کے ساحل سے 100 ناٹیکل میل دور سے اپنے قبضے میں لے کر اسرائیلی بندر گاہ پہنچا دیا ہے۔

    لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی (این این اے) نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فورسز نے جنوبی لبنان کے شہر شیبہ کے قریب ڈرون حملہ کیا ہے۔ حملے میں باپ بیٹا ہلاک اور دوسرا بیٹا زخمی ہوا ہے۔

    نومبر میں حزب اللہ کے ساتھ طے پانے والی جنگ بندی کے باوجود اسرائیل جنوبی لبنان میں تقریباً روزانہ فضائی حملے کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں اکثر شہادتیں معمول بن چکی ہیں۔

    دوسری جانب فریڈم فلوٹیلا کولیشن کی کشتی میڈلین کے بعد تیونس کا امدادی قافلہ اسرائیلی ناکہ بندی کو‘توڑنے’کے لیے غزہ کی طرف روانہ ہو گیا۔

    سیکڑوں افراد جن میں بنیادی طور پر تیونس کے باشندے شامل ہیں ان کا ایک بڑا زمینی قافلہ ہے فلسطینی سرزمین پر ”محاصرہ توڑنے”کے لیے ساحلی علاقے کے لیے رواں دواں ہے۔

    منتظمین کا کہنا تھا کہ نو بسوں کا قافلہ غزہ میں امداد نہیں لا رہا ہے بلکہ اس کا مقصد اس علاقے کی ناکہ بندی کو توڑ کر ایک ”علامتی عمل”کرنا ہے جسے اقوام متحدہ نے زمین کا سب سے غذائی قلت کا مقام قرار دیا ہے۔

    حماس کمانڈر محمد سنوار کی لاش ہمارے قبضہ میں ہے: اسرائیلی فوج

    کارکن جواہر چنہ نے کہا کہ ”سمود“ قافلہ، جس کا عربی میں مطلب ”ثابت قدمی“ ہے اس میں ڈاکٹر شامل ہیں اور اس کا مقصد جنوبی غزہ کے شہر رفح میں ہفتے کے آخر تک پہنچنا ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی بربریت، حماس رہنما سمیت 40 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی بربریت، حماس رہنما سمیت 40 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیلی بربریت کا سلسلہ عیدالاضحیٰ کے دوران بھی جاری ہے، تازہ حملوں میں حماس رہنما سمیت مزید 40 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں حماس رہنما اسعد ابو شریعہ بھی شہید ہوگئے ہیں۔

    ادھر امریکی کانگریس کے 92 ارکان نے صدر ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ امداد پہنچانے کے لیے تمام سفارتی طریقے استعمال کریں۔

    دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے وزیراعظم نیتن یاہو کی خفیہ آڈیو ریکارڈنگ جاری کردی ہے۔

    خفیہ آڈیو ریکارڈنگ میں وزیراعطم نیتن یاہو نے وزیر دفاع گیلنٹ اور آرمی چیف کی برطرفی کی اصل وجہ ایک ربی کو بتائی۔

    آڈیو میں برطرفی کی وجہ 7 اکتوبر کی ناکامی نہیں بلکہ فوجی سروس بل میں رکاوٹ تھی۔

    بل کا مقصد الٹرا آرتھو ڈوکس کو اسرائیلی فوجی خدمت سے استثنیٰ دینا تھا، نیتن یاہو نے سابق وزیر دفاع اور آرمی چیف پر قانون سازی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا۔

    غزہ رپورٹنگ پر وائٹ ہاؤس پہلی بار بی بی سی سے ناراض

    نیتن یاہو کا دعویٰ ہے کہ گیلنٹ کو غزہ اور لبنان میں جنگی حکمت عملی پر تنقید کے بعد ہٹایا گیا تھا۔

  • اسرائیل کی غزہ کے پناہ گزین اسکول پر جارحیت، مزید 52 فلسطینی شہید

    اسرائیل کی غزہ کے پناہ گزین اسکول پر جارحیت، مزید 52 فلسطینی شہید

    شمالی غزہ کے پناہ گزین اسکول پر اسرائیلی فوج کی جانب سے وحشیانہ بمباری کی گئی، فضائی حملوں میں بچوں سمیت 50 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریسکیو حکام نے بتایا کہ گزشتہ روز سے اب تک اسرائیلی فضائی حملوں شہید ہونے والوں کی تعداد 52 ہو گئی، جن میں 33 فلسطینی وہ شامل ہیں جنہوں نے ایک اسکول پناہ لی ہوئی تھی۔

    غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق اسکول میں شہید ہونے والوں میں زیادہ تر بچے شامل تھے، جبکہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ جگہ مبینہ طور پر دہشت گرداستعمال کررہے تھے۔

    دوسری جانب روئٹرز نے ایک اسرائیلی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ”حماس کی جانب سے جنگ بندی کی تازہ ترین تجویز“کو مسترد کردیا گیا ہے۔

    اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ کوئی بھی ذمہ دار حکومت اس طرح کے معاہدے کو قبول نہیں کر سکتی اور حماس کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ یہ معاہدہ وٹیکوف (امریکی ایلچی) کے تجویز کردہ معاہدے سے مماثل ہے۔

    کئی گھنٹے قبل جب یہ افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ حماس نے جنگ بندی کی کسی ایسی تجویز کو قبول کر لیا ہے جو امریکا کی طرف سے ان کے سامنے لائی گئی تھی، اسرائیلی حکام نے کہا کہ یہ درست نہیں ہے۔

    اور صرف آخری چند منٹوں میں اسرائیلی حکام ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ جب کہ مذاکرات ابھی جاری ہیں، اسرائیل نے کسی چیز پر رضامندی ظاہر نہیں کی ہے، اور وہ حماس کے کسی بھی چیز پر رضامندی سے آگاہ نہیں ہیں۔

    لیکن یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ یہ سب کیسے آگے بڑھتا ہے کیونکہ یہ وہ چیز ہے جس پر بات چیت کی گئی ہے اور امریکا کی طرف سے براہ راست بات کی گئی جس میں اسرائیل کی شمولیت نہیں تھی۔

    ایک اور یورپی ملک غزہ کے حق میں کھڑا ہو گیا

    امریکا اور حماس غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر رضامند ہو گئے تاہم اسرائیل کے جواب کا انتظار ہے۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکا اور حماس اہم معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ حماس اور امریکی خصوصی ایلچی اسٹیووٹکوف کے درمیان دوحہ میں مذاکرات ہوئے ہیں۔

  • اسرائیل کی غزہ میں خون کی ہولی، مزید 76 فلسطینی شہید

    اسرائیل کی غزہ میں خون کی ہولی، مزید 76 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیل کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، جمعے کی صبح سے اب تک کم از کم 76 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے شمالی علاقے میں واقع جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملہ سب سے ہولناک ثابت ہوا جہاں ایک خاندان کے گھر کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں تقریباً 50 افراد شہید یا لاپتہ ہو گئے۔

    عینی شاہدین نے الجزیرہ کو بتایا کہ ”اسرائیلی فوج شہریوں کو تفریحاً قتل کر رہی ہے۔” دنیا نے اس قتل عام پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ فلسطین میں اسرائیلی تباہ کن کارروائیاں، ہلاکتیں اور تباہیاں ناقابل برداشت سطح پر ہیں۔

    اپنے ایک جاری بیان میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ غزہ کا 80 فیصد علاقہ فلسطینیوں کے لیے نو گو زون بن چکا ہے۔

    انتونیوگوتریس نے کہا کہ فلسطینی عوام اسرائیل کی ظالمانہ جنگ کے سب سے ظالم مرحلے سے گزر رہے ہیں، فلسطینیوں کو بھوکا رکھا جارہا ہے، بنیادی ضروریات سے محروم کیا جارہا ہے۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ میں حیران ہوں کہ فلسطینیوں پر ہونے والے ظلم کو دیکھ کر بھی دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کسی ایسی امدادی اسکیم کاحصہ نہیں بنے گا جوانسانی اصولوں پرنہ ہو، امداد کا محفوظ، تیز اور تسلسل سے داخلہ نہ ہوا تو مزید اموات ہوں گی۔

    نیتن یاہو نے غزہ میں عارضی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کردی

    غزہ میں خوراک، طبی امداد پہنچانے کی محدود کوشش جاری ہے، اشد ضرورت کے باوجود اسرائیل امداد پر غیرضروری پابندی لگارہا ہے۔

    سیکریٹری جنرل یواین انتونیو گوتریس کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں جس امداد کی اجازت دی گئی وہ آٹے میں نمک کے برابر ہے۔