Tag: Israeli Strikes Gaza

  • غزہ میں پناہ گاہ اسکول پر اسرائیلی بمباری، 40 فلسطینی شہید

    غزہ میں پناہ گاہ اسکول پر اسرائیلی بمباری، 40 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں شمالی علاقے بیت لاہیا سے لے کر جنوب میں موراج کی راہ داری تک پھیلی ہوئی سرحدی پٹی پر شدید بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا، جس کے نتیجے میں مزید 40 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں کے باعث تقریباً 40 فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔ یہ حملے غزہ کے مختلف علاقوں میں کیے گئے، جن میں دیر البلح، النصیرات کیمپ اور شہر کے وسطی علاقے ”الدرج” خاص طور پر شامل ہے۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ شہر کے مشرقی اور شمالی علاقے جبالیا البلد پر بھی اسرائیلی فضائی حملے ہوئے۔ اسی طرح خان یونس کے مغرب میں واقع علاقے ”المواصی” میں پناہ گزینوں کی خیمہ گاہ اور ایک ایندھن کے مرکز پر بھی بمباری کی گئی۔

    اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ شمالی غزہ میں جھڑپوں کے دوران اس کا ایک فوجی ہلاک ہو گیا ہے۔ یہ ہلاکت ایسے وقت میں پیش آئی جب اسرائیل نے غزہ پر اپنا حملہ تیز کر دیا ہے، جو کہ ”مرکبات جدعون” نامی فوجی کارروائی کے تحت ہفتے کے دن سے جاری ہے۔

    ذرائع کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کا دفتر اس وقت شدید دباؤ اور بے چینی کا شکار ہے، کیوں کہ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے جنگ ختم نہ کی تو امریکا اسرائیل کی حمایت سے دست بردار ہو سکتا ہے۔

    دوسری جانب غزہ میں مزاحمت کاروں سے طویل جنگ نے اسرائیل فوجیوں کو تھکا دیا۔ صہیونی اہلکاروں کی غزہ میں لڑنے کے لیے ہمت جواب دینے لگی۔

    Yedioth Ahronoth کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام نے غزہ میں اسرائیل کے نئے آپریشن میں تھکاوٹ کی وجہ سے لڑنے سے انکار کرنے پر تین فوجیوں کو معطل قید کی سزا سنائی ہے۔

    اسرائیلی اخبار نے اطلاع دی ہے کہ نہال بریگیڈ کی 50ویں بٹالین کے 11 فوجیوں نے علاقے میں 15 ماہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں مزید تین ماہ کی لڑائی مکمل کرنے کے بعد دوبارہ غزہ میں خدمات انجام دینے سے انکار کردیا۔

    اسرائیلی فوج کی ’’زنانہ لباس‘‘ پہن کر یرغمالیوں کو آزاد کرانے کی ناکام کوشش

    جب کہ بعد میں آٹھ سپاہیوں نے اپنا انکار واپس لے لیا۔ان تین اہلکاروں نے سروس سے انکار جاری رکھا اور انہیں معطل سزائیں سنائی گئیں۔

  • اسرائیلی فوج کا غزہ میں ظلم جاری، مزید 60 سے زائد فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کا غزہ میں ظلم جاری، مزید 60 سے زائد فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں مزید 60 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے تازہ حملوں میں گھروں سے محروم کیمپوں میں پناہ لئے ہوئے معصوم فلسطینیوں کو نشانہ بنایا۔ جس کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 60 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں امداد کی بندش پر عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف سماعت جاری ہے، جنوبی افریقا کے نمائندے کا کہنا ہے کہ امداد بند کرکے اسرائیل پوری دنیا کے سامنے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔

    اس کے علاوہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سالانہ رپورٹ میں فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو نسل کشی قرار دے دیا۔

    دوسری جانب اسرائیل کی حکومت نے خفیہ ادارے شن بیٹ کے سربراہ کی برطرفی کے سلسلے میں اپنے نئے فیصلے سے عدالت کو آگاہ کر دیا ہے۔

    اسرائیلی حکومت نے منگل کو سیکیورٹی چیف رونن بار کی برطرفی کا فیصلہ واپس لے لیا ہے، نیتن یاہو حکومت نے رونن بار کی برطرفی کا فیصلہ معطل کرنے سے عدالت کو آگاہ کر دیا۔

    نیتن یاہو نے شن بیٹ کے سربراہ رونن بار کو مارچ میں برطرف کر دیا تھا، تاہم اسرائیلی سپریم کورٹ نے نیتن یاہو حکومت کے فیصلے کو روک دیا تھا، اسرائیلی حکومت کے فیصلے نے بڑے پیمانے پر مظاہروں کو بھی جنم دیا تھا۔

    امریکی وزیر خارجہ کا پاکستانی اور بھارتی وزرائے خارجہ سے رابطے کا فیصلہ

    اے ایف پی کے مطابق سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ”حکومت نے رونن بار کو برطرف کرنے کے لیے 20 مارچ 2025 کے اپنے فیصلے کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔“

  • اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت، 5 بچوں سمیت 44 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت، 5 بچوں سمیت 44 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، ڈرون حملے کے نتیجے میں 5 بچوں سمیت 44 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں صبح سے جاری اسرائیلی فوج کے حملوں میں 44 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ اسرائیلی ڈرون حملے کے نتیجے میں 5 معصوم بچے بھی جام شہادت نوش کرگئے۔

    دوسری جانب انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کو براہ راست نشر کر رہا ہے جبکہ فلسطینیوں کا صفایا کرنے کے مخصوص ارادے کے ساتھ غیر قانونی اقدامات کر رہا ہے۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا کہ غزہ میں اسرائیلی فورسز نے اقوام متحدہ کے نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کی، بین الاقوامی برادری اور بین الاقوامی عدالت انصاف کی وارننگ کے باوجود اسرائیل نے غزہ تک انسانی امداد کی رسائی کو روکا اور جنوبی شہر رفح پر حملہ کیا۔

    انسانی حقوق کی تنظیم نے کہا کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں عام شہریوں کو بھی نشانہ بنایا گیا جو انخلا کے احکامات پر عمل کر رہے تھے، اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں کو زبردستی حراست میں لینا اور ان کو غائب کرنے کا عمل جاری رکھا۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکریٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے رپورٹ میں کہا کہ 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیل نے دنیا کو غزہ میں براہ راست نشر ہونے والی نسل کشی کا سامعین بنایا ہے۔

    ’اسرائیل نے ہزاروں فلسطینیوں کو مار ڈالا، کئی خاندانوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا، گھروں، اسپتالوں اور اسکولوں کو تباہ کر دیا۔ ایسے میں دیگر ممالک کمزور دکھائی دیتے ہیں۔‘

    اگنیس کالمارڈ نے کہا کہ اسرائیل اور اس کے طاقتور اتحادیوں بشمول امریکا نے ایسا ظاہر کیا جیسے ان پر بین الاقوامی قانون کا نفاذ نہیں ہوتا۔

    امریکی لڑاکا طیارہ ایف 18 سمندر میں گر کر تباہ

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت دیگر قوتوں کے بارے میں بھی خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی سطح پر انسانی حقوق کیلیے خطرہ ہیں۔

  • غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے، مزید 39 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے، مزید 39 فلسطینی شہید

    فلسطینی وزارت صحت کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ گرشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فورسز کے وحشیانہ حملوں میں مزید 39 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کے جاری شدہ بیان کے مطابق ان حملوں میں 62 فلسطینی زخمی بھی ہوگئے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک ایک ہزار 864 فلسطینی شہید اور 4 ہزار 890 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

    اکتوبر 2023 سے اب تک 51 ہزار 931 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 16ہزار 931 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی بربریت کا شکار غزہ میں غذائی قلت اتنی شدت اختیار کر گئی ہے کہ وہاں لوگ کچھوے کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

    ڈیڑھ سال سے جاری اسرائیلی جارحیت کے باعث غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی خوفناک ہوگئی ہے اور صہیونی ریاست کی جانب سے امدادی رسد پر پابندی کے باعث غذائی قلت اس قدر شدید ہوگئی ہے کہ مظلوم فلسطینی کچھوے کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

    عرب نیوز کے مطابق جنگ زدہ غزہ کی پٹی میں لوگ نہ صرف خود بلکہ اپنے بچوں کو بھی کچھوے کا گوشت کھلانے پر مجبور ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق کئی خاندان ایسے ہیں جو اپنے بچوں کو کچھوے کا گوشت بھیڑ کا گوشت کہہ کر کھلا رہے ہیں۔

    ایسی ہی ایک مجبور 61 سالہ ماجدہ نے بتایا کہ بچے کچھوے کھانے سے ڈر رہے تھے، لیکن ہم نے انہیں بتایا کہ یہ بچھڑے کے گوشت کی طرح لذیذ ہوتا ہے۔ اس کے باوجود کچھ بچوں نے اس کو نہیں کھایا۔

    جنگ کے باعث بے گھر ہونے والی ماجدہ نے بتایا کہ غزہ میں خوراک کا بحران ہے اور متبادل روایتی خوراک نہ ہونے کے باعث اس نے تیسری بار کچھوے کا گوشت پکایا ہے۔

    میانمار زلزلے کے بعد ناسا سائنسدانوں کا ہولناک انکشاف

    انہوں نے کہا کہ تمام راستے بند ہیں اور مارکیٹ میں کچھ بھی نہیں ہے۔ میں نے سبزی کے دو چھوٹے تھیلے خریدے لیکن گوشت دستیاب نہیں تھا۔

  • اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت، مزید 70 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت، مزید 70 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں معصوم فلسطینیوں کا خون بہانے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 70 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے نتیجے میں مزید 70 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ایک دکان پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں 6 فلسطینی شہید ہوگئے،خان یونس میں بمباری سے ایک ہی گھر کے 10 افراد شہید ہوئے۔

    رپورٹس کے مطابق جنگ زدہ علاقے کے لوگ ”نفسیاتی طور پر ٹوٹ چکے ہیں ” کیونکہ اسرائیلی بمباری مسلسل جاری ہے اور امدادی سامان کی ناکہ بندی کی وجہ سے قحط کی صورتحال ہے۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک (WFP) نے فوری انتباہ جاری کیا ہے کہ ”غزہ کو ابھی خوراک کی ضرورت ہے”، کیونکہ لاکھوں افراد قحط سالی کے خطرے سے دوچار ہیں۔

    غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی غزہ پر جنگ کے آغاز سے اب تک کم از کم 51,065 فلسطینی شہید اور 116,505 زخمی ہو چکے ہیں۔

    دوسری جانب یمن میں تیل بندرگاہ پر امریکی فضائی حملے کے حملے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 80 تک پہنچ گئی۔

    رپورٹ کے مطابق یمن کے حوثی باغیوں نے کہا ہے کہ جمعرات کو راس عیسیٰ کی تیل بردار بندرگاہ پر امریکی فضائی حملے میں کم از کم 80 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے۔

    حوثی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق امریکی جارحیت کے نتیجے میں راس عیسیٰ بندرگاہ پر کام کرنے والے ملازمین شہید ہوئے ہیں۔

    امریکی سینٹرل کمانڈ کا ایکس پر جاری بیان میں کہنا تھا کہ جمعرات کو امریکی افواج نے مغربی یمن میں واقع راس عیسیٰ میں تیل کی بندرگاہ پر حملہ کیا۔

    حملے میں امریکی افواج نے حوثیوں کی ایندھن فراہمی منقطع کرنے کیلئے حملہ کیا۔ یہ حملہ حوثیوں کی ایندھن کی فراہمی اور مالی وسائل کو ختم کرنے کیلئے تھا۔

    سوڈانی فوج اور رپیڈ فورس میں جھڑپیں، 30 شہری ہلاک

    امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق اس کارروائی کا مقصد حوثیوں کو اقتصادی طور پر نشانہ بنانا ہے، نہ کہ یمن کے عوام کو نقصان پہنچانا ہے۔

  • غزہ: اسرائیلی مظالم جاری، مزید 40 فلسطینی شہید

    غزہ: اسرائیلی مظالم جاری، مزید 40 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی مظالم کا سلسلہ تاحال جاری ہے، تازہ کارروائی کے دوران ایک ہی خاندان کے 10 افراد سمیت 40 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال کا کہنا تھا کہ ہمارے عملے نے خان یونس کے مشرق میں بنی سہیلہ کے علاقے میں ایک ہی خاندان کے 10 شہداء سمیت بڑی تعداد میں زخمی برآمد کیے ہیں۔

    فلسطینی شہری دفاع کے اہلکار کے مطابق ایک اور حملے میں غزہ کے تال الزعتر میں 2 مکانات پر بمباری کی گئی، جہاں شہری دفاع کے عملے نے 5 شہداء کی میتیں برآمد کیں۔

    فلسطینی شہری دفاع کے مطابق اسرائیلی مظالم کے نتیجے میں 40 شہریوں کی شہادت ہوئی جن میں زیادہ تر کیمپوں کے بے گھر شہری شامل تھے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں امداد کے داخلے پر اسرائیلی بندش ساتویں ہفتے میں داخل ہوگئی ہے جس کے باعث غذا کی قلت کا شکار بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی Adam Boehler نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی تمام یرغمالیوں کی رہائی کے بعد ہی ممکن ہے۔

    ’غزہ پر ہیروشیما سے قریباً 6 گنا دھماکا خیز طاقت سے بمباری ہوئی‘

    دوسری جانب اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ کہ وہ غزہ کی پٹی کے ساتھ ساتھ لبنان اور شام کے علاقوں میں طویل مدتی فوجی موجودگی برقرار رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی ظلم جاری، مزید 23 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی ظلم جاری، مزید 23 فلسطینی شہید

    بین الاقوامی برادی غزہ میں اسرائیلی بمباری روکنے میں تاحال ناکام، گزشتہ چوبیس گھنٹے میں اسرائیلی حملوں میں 23 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ میں بمباری میں 3 جبکہ جنوبی غزہ میں 11 فلسطینی شہید ہوئے۔

    حماس کا کہنا ہے اسرائیلی حملے کے بعد عسکری گروپ سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے، جن کے پاس امریکی-اسرائیلی یرغمالی موجود ہے۔

    حماس کے ترجمان ابو عبیداللہ کا کہنا ہے اس گروپ سے رابطہ بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، گزشتہ ہفتے حماس نے 21 سال کے امریکی اسرائیلی الیگزینڈر کی ویڈیو دکھائی تھی۔

    دوسری جانب غزہ میں معصوم فلسطینیوں کی قاتل اسرائیلی فوج نے بوکھلاہٹ کا شکار ہونے پر اپنے ہی لوگوں پر لڑاکا طیارے سے بم گرا دیا۔

    منگل اور بدھ کی درمیانی شب اسرائیلی لڑاکا طیارے نے جنوبی غزہ کی سرحد کے قریب چھوٹے سے علاقے نیر یتزاک پر بم گرا دیا جہاں یہودی آباد ہیں۔

    بعدازاں اسرائیلی دفاعی فورسز نے واقعے کو تکنیکی خرابی قرار دیتے ہوئے مزید تفصیلات بتانے سے انکار کیا۔

    بیان میں بتایا گیا کہ تھوڑی دیر پہلے آئی ڈی ایف کے لڑاکا طیارے سے بم گرا جو غزہ پٹی میں ایک مشن کیلیے جا رہا تھا، بم تکنیکی خرابی کی وجہ سے نیر یتزاک کے قریب ایک کھلے علاقے میں گرا جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    نیتن یاہو غزہ پہنچ گئے، حماس کو نتائج بھگتنے کی دھمکی

    جبکہ ترجمان نیر یتزاک نے بتایا کہ اسرائیلی فوج سے رابطے میں ہیں، واقعے کی مکمل تحقیقات کی توقع ہے۔ علاقے کی آبادی تقریباً 550 یہودیوں پر مشتمل ہے۔

  • غزہ میں خون کی ہولی، مزید 60 فلسطینی شہید

    غزہ میں خون کی ہولی، مزید 60 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، صیہونی فوج کی وحشیانہ بمباری اور گولہ باری کے نتیجے میں مزید 60 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں امریکی نژاد فلسطینی لڑکے کوگولیوں سے چھلنی کر دیا، اس کے علاوہ غزہ سٹی میں صیہونی فوج نے ایک گھر کو بھی نشانہ بنایا۔

    اسرائیلی فوج نے دیر البلاح کے 5 محلوں کو خالی کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں، جبکہ قابض فورسز نے نابلس شہر کے داخلی راستوں کو بھی بند کردیا ہے۔

    اسرائیلی افواج کی جانب سے جنوبی لبنان میں بھی بمباری کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں 2 لبنانی شہری شہید اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق 18 مارچ کو جنگ بندی ختم ہونے کے بعد سے ابتک 4 لاکھ سے زائد فلسطینی دربدر ہیں، اسرائیلی جنگ میں اب تک 50 ہزار 695 فلسطینی شہید جبکہ 1 لاکھ 15 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ ڈیل کے امکانات ہیں، ہم ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت کررہے ہیں۔

    اوول آفس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ملاقات ہوئی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت کررہے ہیں، امید ہے ایران کیساتھ مذاکرات کامیاب ہوں گے، یہ ان کے مفاد میں ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ سے بچنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکا ایران کے ساتھ تصادم سے بچنے کی کوشش کررہا ہے۔

    یورپی ٹریڈ کمشنرکا امریکی مصنوعات پر ٹیکسوں سے متعلق اہم اعلان

    خیال رہے کہ اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ نیتن یاہو نے ان ممالک میں ہنگامی لینڈنگ کے خطرے سے بچنے کے لیے واشنگٹن کے لیے طویل پرواز کا راستہ اختیار کیا جو ان کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے وارنٹ گرفتاری کو نافذ کر سکتے تھے۔

  • غزہ میں اسرائیلی مظالم جاری، صحافیوں سمیت مزید 50 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی مظالم جاری، صحافیوں سمیت مزید 50 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیل مظالم تھم نہ سکے، اسرائیلی فوج نے رات بھر خان یونس، زیتون اور دیر البلاح میں بمباری کی، جس کے نتیجے میں صحافیوں سمیت 50 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج کی خان یونس میں ناصر اسپتال کے قریب صحافیوں کے کیمپ پر بمباری سے دو صحافی جل کر شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہداء کی مجموعی تعداد 50 ہزار695 ہو گئی۔

    حماس نے اسرائیلی حملوں میں بچوں کی شہادت کی شدید مزمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بچوں کی اموات اسرائیلی جنگی جرائم کا واضح ثبوت ہیں۔

    امریکا اور اسرائیل غزہ میں ہونے والی نسل کشی کے برابر ذمہ دار ہیں، عرب ممالک اور عالمی برادری اسرائیلی جارحیت رکوانے میں ناکام ہیں۔

    غزہ میں جنگ بندی کے لیے عالمی ہڑتال کی کال پر عرب ممالک میں بھی جنگ بندی کے لیے ہڑتال کی جائے گی، غزہ پٹی سمیت مغربی کنارے میں لوگ جنگ بندی کے لیے احتجاج کریں گے، اسرائیلی فوج کی بربریت کیخلاف پاکستان میں بھی فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔

    دوسری جانب حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اشدود شہر پر راکٹ حملہ کیا ہے۔ گروپ نے مزید کہا کہ یہ حملہ غزہ کی پٹی میں شہریوں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملوں کے جواب میں کیا گیا ہے۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ سے تقریباً 10 پروجیکٹائل فائر کیے گئے۔

    فوج نے کہا کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیلی علاقے میں داخل ہونے والے 10 میزائلوں کی نشاندہی کی گئی”اور ”ان میں سے زیادہ تر کو کامیابی کے ساتھ روک لیا گیا“۔

    اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے کہا کہ مبینہ طور پر میزائلوں کے ٹکڑے عسقلان اور گان یاونے میں گرے جس سے گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور تین افراد ہلکے سے زخمی ہوئے۔

    تمام مسلمان فلسطین کے مجرم ہیں

  • اسرائیلی فورسز کی بمباری، 10 دن میں 900 سے زائد فلسطینی شہید

    اسرائیلی فورسز کی بمباری، 10 دن میں 900 سے زائد فلسطینی شہید

    اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ کی پٹی میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، 10 روز میں 900 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری اور حملوں کے باعث 43 فلسطینی شہد اور 115 زخمی ہوگئے۔

    رپورٹس کے مطابق جنگ بندی کے خاتمے کے بعد 18 مارچ سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں 896 فلسطینی شہید اور دوہزار کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔

    دوسری جانب ورلڈ فوڈ پروگرام نے غزہ میں غذائی قلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ دوبارہ شروع ہونے سے غزہ میں پھر شدید بھوک کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

    ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ تین ہفتے سے زیادہ ہوگئے ہیں غزہ میں خوراک کی فراہمی نہیں ہوئی۔ ہزاروں فلسطینیوں کے شدید بھوک اورغذائی قلت کا شکار ہونے کا خدشہ ہے۔

    ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق ہمارے پاس صرف دوہفتے کی خوراک کا ذخیرہ رہ گیا ہے۔ بین الاقوامی برادری امداد بحال کرنے کیلئے اقدام کرے۔ یاد رہے کہ اسرائیل نے مارچ کے آغاز سے غزہ میں امداد کی فراہمی پر پابندی لگا رکھی ہے۔

    ویڈیو : میانمار اور تھائی لینڈ میں قیامت خیز زلزلہ : عمارتیں منہدم، ہزاروں ہلاکتوں کا خدشہ

    تازہ اعداد و شمار کے بعد غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی قتل عام کے نتیجے میں شہادتیں 50 ہزار 251 سے تجاوز کرگئی جبکہ ایک لاکھ 14 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔