Tag: israelis

  • ویڈیو : اسرائیلیوں نے عیسائی پادری پر تُھوک دیا

    ویڈیو : اسرائیلیوں نے عیسائی پادری پر تُھوک دیا

    فلسطینی وزارت خارجہ نے عیسائی راہب پر تھوکنے پر دو اسرائیلیوں کی مذمت کی ہے۔

    فلسطینی وزارت خارجہ نے یروشلم کے پرانے شہر میں ایک عیسائی پادری پر تھوکنے اور اس کی توہین کرنے والے دو یہودی اسرائیلیوں پر تنقید کی ہے۔

    وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہفتہ کا واقعہ اسرائیلی وزراء اتمار بین گویر اور بیزلیل سموٹریچ کی طرف سے "اُکسانے” کا نتیجہ تھا اور "نسل پرست نوآبادیاتی ثقافت جو دوسرے کے وجود سے انکار کرتا ہے” کا اظہار تھا۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ "آباد کار ملیشیا” کو "سیاسی اور قانونی استثنیٰ کے احساس” سے حوصلہ ملتا ہے جو انہیں "نفرت کے بیج بونے” اور "فلسطینی شہریوں اور دیگر مذاہب کے ارکان کو مشتعل کرنے” پر قائم رہنے کی ترغیب دیتا ہے۔

  • اسرائیلی شہریوں کو آنے کی اجازت کسی صورت نہیں دیں گے: سعودی عرب کی دو ٹوک وضاحت

    اسرائیلی شہریوں کو آنے کی اجازت کسی صورت نہیں دیں گے: سعودی عرب کی دو ٹوک وضاحت

    ریاض: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی شہریوں کا سعودی عرب میں کسی صورت خیر مقدم نہیں کیا جائے گا، انہوں نے یہ دو ٹوک وضاحت اسرائیل کی اپنے شہریوں کو سعودی عرب کا دورہ کرنے کی اجازت کے بعد دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے شہزادہ فیصل بن فرحان نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب کی اسرائیل کے حوالے سے پالیسی غیر متزلزل ہے، اسرائیل کے ساتھ ہمارے تعلقات نہیں ہیں۔

    سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی باشندوں کا سعودی عرب میں خیر مقدم نہیں ہوگا۔ اسرائیلی پاسپورٹ پر کوئی بھی شخص فی الوقت سعودی عرب کا دورہ نہیں کر سکتا۔

    سعودی وزیر خارجہ کی یہ وضاحت اسرائیل کے اس فیصلے کے لیے ہے جس میں اس نے اپنے شہریوں کو مخصوص حالات میں سعودی عرب کے سفر کی اجازت دی ہے۔

    اسرائیل کا یہ فیصلہ گزشتہ روز سامنے آیا ہے، اسرائیلی وزیر داخلہ کے مطابق اسرائیلی شہریوں کو 2 صورتوں میں سعودی عرب جانے کی اجازت ہوگی۔

    پہلا: وہ مذہبی امور یعنی عمرے یا حج کی ادائیگی کے لیے یا پھر دوسرا: کاروباری وجوہات یا سرمایہ کاری کی غرض سے 90 دن کے لیے سعودی عرب کا دورہ کر سکیں گے۔

    دورے سے قبل اسرائیلی شہریوں کو اسرائیل کے ساتھ ساتھ سعودی عرب سے بھی اجازت درکار ہوگی۔

    سعودی وزیر خارجہ نے مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی صدر کے امن منصوبے سے متعلق سوال پر کہا کہ فی الحال اس منصوبے پر رائے نہیں دے سکتے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ انصاف پر مبنی تصفیے کی ہر کوشش کے ساتھ ہیں، ہمارے لیے یہ بات بے حد اہم ہے کہ فلسطین کا مسئلہ حل ہو، انہیں ان کے حقوق ملیں اور سعودی عرب ایسی ہر کوشش کا ساتھ دے گا جس سے فلسطینیوں کو ان کے حقوق ملیں۔

    خیال رہے کہ اسرائیل میں مقیم عرب باشندوں کو اس سے قبل سعودی عرب جانے کی اجازت تھی تاہم انہیں باقاعدہ سرکاری طور پر اجازت نامہ نہیں دیا جاتا تھا۔

    اسرائیل کے عوام عموماً کسی تیسرے ملک خاص طور پر اردن سے ہو کر سعودی عرب جاتے تھے، تاہم اب اسرائیلی حکومت کی اجازت کے بعد وہ براہ راست سعودی عرب جا سکتے ہیں۔

  • مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی پر اردن کا اسرائیل سے شدید احتجاج

    مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی پر اردن کا اسرائیل سے شدید احتجاج

    عمان : اردنی وزیر خارجہ نے اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’قبلہ اول میں نمازیوں اور روزہ داروں پر صہیونی فوج کا تشدد ناقابل برداشت ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق اردن کی وزارتِ خارجہ نے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں، معتکفین اور روزہ داروں خلاف اسرائیلی ریاست کے اشتعال انگیز اقدامات اور ماہ صیام کے دوران صہیونی فوج اور یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پردھاووں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق اردنی وزارت خارجہ نے قبلہ اول اور حرم قدسی میں اسرائیلی اشتعال انگیز سرگرمیوں پر صہیونی ریاست سے باضابطہ احتجاج کیا گیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام اور یہودی آباد کار حرم قدسی شریف کی مسلسل اشتعال انگیز انداز میں بے حرمتی کے مرتکب ہو رہے ہیں، پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں گھس کر فلسطینی نمازیوں، روزہ داروں اور معتکفین کو تشدد کا نشانہ بناتےہیں۔

    دوسری طرف اسرائیلی پولیس ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت محکمہ اوقاف کے عملے کو گرفتار کرکے اوقاف کے امور میں کھلی مداخلت کررہی ہے۔

    عمان حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں اشتعال انگیز سرگرمیاں ناقابل قبول ہیں اور ان کے نتیجے میں خطے میں تشدد کی ایک نئہی لہر اٹھ سکتی ہے۔

    اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان سفیان سلمان القضا نے کہا کہ حکومت نے سفارتی چینلز سے اسرائیلی حکومت کو اپنا احتجاج پہنچا دیا ہے۔ اس احتجاجی یاداشت میں حرم قدسی میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی اشتعال انگیز سرگرمیوں پرپابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ماہ صیام کے دوران اسرائیلی فوج، پولیس اور یہودی آباد کار مل کر مسجد اقصیٰ پر یلغار کرتے رہے ہیں۔ ماہ صیام کے آخری ایام میں یہودیوں کی تعطیلات کے موقع پرقبلہ اول میں سخت کشیدگی دیکھی گئی۔

    ماہ صیام کے آخری عشرے میں یہودی آبادکاروںکو قبلہ اول کے احاطے میں داخلےکی اجازت نہیں دی جاتی مگر اس بار صہیونی حکام نے یہ روایت بھی توڑ؟ دی اور بار بار مسجد میں گھس کرمسلمان روزہ اور معتکفین کو زدو کوب کیا جاتا ہے۔

    حرم قدسی اور مسجد اقصی میں یہودی آباد کاروںکی اشتعال انگیز سرگرمیاں ایک ایسے وقت میں دیکھی گئی ہیں جب دوسری جانب صہیونی ریاست ‘متحدہ القدس’ کی تقریبات اور سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔

    اسرائیل نے سنہ 1967ء کی جنگ میں مشرقی بیت المقدس پرقبضہ کرلیا تھا، اس کے مشرقی اور مغربی القدس کی وحدت کے حوالے دو جون کا دن منایا جاتا ہے، اس سال یہ دن ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ماہ صیام جاری ہے اور مسجد اقصیٰ میں بڑی تعداد میںمسلمان عبادت کے لیے آ رہے ہیں۔

  • اسرائیلیوں کواپنی سرزمین کاحق حاصل ہے،شہزادہ محمدبن سلمان

    اسرائیلیوں کواپنی سرزمین کاحق حاصل ہے،شہزادہ محمدبن سلمان

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمدبن سلمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلیوں کو اپنی سرزمین کا حق حاصل ہے، استحکام کے لئے امن معاہدے کو یقینی بنانا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ تمام لوگوں کوحق حاصل ہے کہ وہ ایک پرامن ریاست میں رہیں، فلسطینوں اوراسرائیلیوں کواپنی اپنی زمین کا حق حاصل ہے تاہم معمول کے تعلقات اوراستحکام کے لئے امن معاہدے کویقینی بنانا ہوگا۔

    ایک سوال کے جواب میں شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ یروشلم میں مسجد القدس محفوظ ہوتو انہیں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ رہنے پر کوئی مذہبی اعتراض نہیں۔

    سعودی ولی عہد کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب اور فلسطین کے درمیان فی الحال کوئی سفارتی تعلقات مضبوط نہیں لیکن گزشتہ چند برسوں میں دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئی ہے، ہماری ترجیحات مشترکہ ہیں جیسا کہ دونوں ممالک ایران کو دشمن اور امریکہ کو اہم اتحادی سمجھتے ہیں۔

    خیال رہے کہ 2002 میں سعودی حکومت نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کرنا شروع کی تھی تاہم شہزادہ محمد بن سلمان پہلے رہنما ہیں، جنہوں اسرائیلیوں کے اپنی سرزمین کا حق تسلیم کیا ہے۔


    مزید پڑھیں: امریکی فوج کی شام میں موجودگی بہت ضروری ہے، سعودی ولی عہد


    یاد رہے کہ اس سے قبل سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ امریکی فوج کی شام میں موجودگی بہت ضروری ہے، امریکی فوج کو شام میں طویل مدت کے لیے نہیں تو مختصر مدت کے لیے ضرور رہنا چاہئے، اس سے ایران کو خطے میں اپنا اثر و رسوخ پھیلانے سے روکا جاسکتا ہے۔

    گزشتہ ماہ سعودی عرب نے پہلی مرتبہ اسرائیل جانے والی بھارتی مسافر پروازوں کو سعودی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دی تھی۔

    واضح رہے کہ وژن 2025 کے تحت سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے بڑے اقدامات کیے جارہے ہیں ،جس کے باعث دھیرے دھیرے ایک روشن خیال سعودی عرب کا تاثر اجاگر ہو رہا ہے۔

    سعودی عرب میں جہاں خواتین کے کردار کو نمایاں کیا جا رہا ہے وہیں سخت قوانین میں نرمی بھی لائی جا رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔