Tag: israil

  • اقوام متحدہ اسرائیل کیخلاف جاری رپورٹ واپس لے، امریکہ

    اقوام متحدہ اسرائیل کیخلاف جاری رپورٹ واپس لے، امریکہ

    امریکا نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل سے کہا ہے کہ وہ اپنے ایک ذیلی ادارے کی اس رپورٹ کو واپس لے جس میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت نے فلسطینیوں پر نسل پرستانہ نظام مسلط کردیا ہے۔

    رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مغربی ایشیا کے لئے اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن کی رپورٹ کے بارے میں اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نیکی ہیلی نے کہا کہ امریکا اس رپورٹ سے ناراض ہے اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو چاہئے کہ وہ اس رپورٹ کو واپس لیں۔

    امریکی مندوب نے کہا ہے کہ ایک ایسے ادارے کی طرف سے جس کے ارکان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتے اس طرح کا پروپیگنڈہ غیر متوقع نہیں ہے۔

    انہوں نے اقوام متحدہ پر اسرائیل مخالف رویّہ اپنانے کا الزام لگایا اور اس بات کا اعلان کیا کہ وہ امریکا کی نمائندہ ہونے کی حیثیت سے اقوام متحدہ میں اسرائیل کا بھرپور دفاع کریں گی۔

    واضح رہے کہ مغربی ایشیا کے لئے اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن نے بدھ کو اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل نے ایک نسل پرستانہ نظام قائم کرکے فلسطینیوں پر مکمل طور پر تسلط قائم کرلیا ہے۔

    مذکورہ کمیشن نے کہا ہے کہ یہ رپورٹ یونیورسٹیوں اور تحقیقاتی اداروں کی تحقیقات اور ٹھوس ثبوت و شواہد کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف اپرتھائیڈ اور نسل پرستانہ جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی ڈپٹی سکریٹری جنرل اور مغربی ایشیا کے لئے اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن کی سربراہ ریما خلف نے لبنان میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ رپورٹ اپنی نوعیت کی پہلی رپورٹ ہے جسے ایک بین الاقوامی ادارے نے جاری کیا ہے اور اس میں صراحت کے ساتھ کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کے حقوق کو پامال اور ان پر اپرتھائید نظام مسلط کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ تنازعات کا اصل ذمہ دار ہے، اقوام متحدہ

    انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ فلسطینیوں کی دربدری اور الگ الگ جگہوں میں ان کی تقسیم ایک اہم معاملہ ہے کہ جس کے ذریعے اسرائیل فلسطینیوں پر اپرتھائیڈ نظام مسلط کررہاہے کہا کہ اسرائیلی پالیسیوں اور اقدامات کی وجہ سے فلسطینی باشندے چار الگ الگ علاقوں مقبوضہ فلسطین، مشرقی بیت المقدس، غرب اردن اور غزہ پٹی اور یا پھر دیگر ملکوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

  • پوری دنیا میں اسرائیل کے مظالم پر کوئی بات نہیں کرتا، شیریں مزاری

    پوری دنیا میں اسرائیل کے مظالم پر کوئی بات نہیں کرتا، شیریں مزاری

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کی خاتون رہنما شیریں مزاری نے کہا ہے کہ اسرائیل کو پوری دنیا تحفظ دیتی ہے اس کے مظالم پر کوئی بات نہیں کرتا۔

    القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ القدس اور مسجداقصیٰ کیلئے آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے، مسلمانوں کو کمزور کرنے کیلئے ان پر ظلم کیا جاتا ہے ہم خوفزدہ ہوتے ہیں کہ پابندیاں لگ جائیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ ایران کی مثال سامنے ہے وہ پابندیوں کے باوجود ترقی کررہا ہے، انشااللہ فلسطین آزاد ہوگا اور اسرائیل کو شکست ہوگی، دنیا میں فلسطین کے خلاف ہونے والے ظلم پر آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ہر مسلمان قیادت کا فرض ہے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم نہ کریں، یو این اور ایمنسٹی انٹرنیشنل میں بھی اسرائیلی ظلم کو تسلیم کیا جارہا ہے، اسرائیل اور یہودیوں کی نسل کشی مسلمانوں نے تو نہیں کی۔

    انہوں نے کہا کہ یورپ میں ہولوکاسٹ کے خلاف بات کرنا جرم ہے، عمران خان نے پوری دنیا میں اسلام و فوبیا سے متعلق آواز اٹھائی، مسلمان امن کی بات کرتے ہیں دنیا میں دہشت گردی کانام دیاجاتاہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اسرائیل جو کر رہا ہے وہ کیوں دنیا کو نظر نہیں آتا، اسرائیل کا نیو کلیئر پروگرام بھی دنیا سے چھپا ہوا ہے، القدس پر ہونیوالے حملے اور قبضے پر امت مسلمہ کو آواز اٹھانی چاہیے۔

    شیریں مزاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ظلم کسی اور نے کیا اور سزا کسی اور کو مل کررہی ہے،
    یورپ میں مسلمانوں پر ظلم وتشدد ہورہا ہے، یورپ میں خاص طور پرخواتین پرتشدد کیا جا رہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ فلسطین میں بچوں، بڑوں اور خواتین پرظلم ہورہا ہے، بوسنیا میں بھی مسلمانوں پر ظلم کیا جارہا ہے، اگر آپ کا ایمان مضبوط ہے تو کسی سے ڈرنےکی ضرورت نہیں۔

  • اسرائیل: بھوک ہڑتالی فلسطینی قیدی کی حالت نازک

    اسرائیل: بھوک ہڑتالی فلسطینی قیدی کی حالت نازک

    یروشلم: اسرائیل میں زیر حراست بھوک ہڑتالی فلسطینی قیدی کی حالت نازک ہو گئی ہے، جس پر انھیں اسپتال داخل کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہشام ابو حواش، جو تقریباً 140 دنوں سے کھانے سے انکار کر کے اپنی حراست کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، کو صحت کے ناقابل علاج نقصان کا خدشہ لاحق ہو گیا ہے، ہشام کو ممکنہ المناک جانی نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    کئی مہینوں سے بھوک ہڑتال کرنے والے 40 سالہ ہشام ابو حواش کو اسرائیلی فورسز نے کسی الزام کے بغیر اگست سے حراست میں لے رکھا ہے، جب کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیل سے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

    ان کی اہلیہ عائشہ حربت نے اتوار کے روز میڈیا کو بتایا کہ ہشام کی حالت ‘انتہائی خطرناک’ ہے، اور وہ کل سے بالکل بات نہیں کر پا رہے، وہ یہ بھی نہیں جانتے کہ ان کے ارد گرد کیا ہو رہا ہے۔

    اہلیہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کے بھوک ہڑتال ختم کرنے کے بعد بھی انھیں مشکل مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، عائشہ نے کہا کہ ان کے وکیل اسرائیل کی سپریم کورٹ میں ان کی نظر بندی کے خلاف فوری اپیل جمع کر رہے ہیں۔

    ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کا کہنا ہے کہ ابو حواش سے ملنے والی طبی ٹیموں نے انھیں تشویش ناک حالت میں پایا، اور کہا کہ ان کے لیے ماہر طبی نگرانی کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ فلسطینی شہری کو اسرائیل نے متنازع قانون کے تحت مشتبہ افراد کی فہرست میں رکھا ہے، متنازع قانون کے مطابق اسرائیلی فورسز کسی بھی فلسطینی کو مشتبہ قرار دے کر 6 ماہ حراست میں رکھ سکتی ہیں۔

  • اسرائیل میں کرونا وائرس نے ایک اور شکل اختیار کر لی

    اسرائیل میں کرونا وائرس نے ایک اور شکل اختیار کر لی

    تل ابیب: اسرائیل میں کرونا وائرس نے ایک اور شکل اختیار کر لی ہے جو کووِڈ نائٹین اور عام فلو کے وائرس کے امتزاج سے سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ایسے وقت میں جب دنیا کرونا کی مختلف اقسام ڈیلٹا اور اومیکرون سے نبرد آزما ہے، اسرائیل میں کرونا وائرس اور فلو انفیکشن کے پہلے مشترکہ ‘فلورونا’ کیس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ڈیلٹا اور اومیکرون کے امتزاج کو ‘ڈیلمیکرون’ کہا جاتا ہے، اس کے کیسز بھی اسرائیل میں سامنے آئے، جب کہ اسرائیل میں سامنے آنے والے کرونا وائرس اور فلو انفیکشن کے امتزاج کو ‘فلورونا’ کا نام دیا گیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق پہلا ‘فلورونا’ وائرس ایک خاتون میں پایا گیا، جس نے حال ہی میں وسطی اسرائیل کے شہر پیتاہ تکوا کے ایک اسپتال میں بچے کو جنم دیا تھا۔

    نوجوان خاتون کو ویکسین نہیں لگائی گئی تھی اور اسپتال کی رپورٹس میں فلو اور کرونا وائرس دونوں پیتھوجینز کی مشترکہ موجودگی کا پتا چلا ہے۔

    خاتون میں بیماری کی نسبتاً ہلکی علامات ہیں اور اسے جلد ہی ڈسچارج کر دیا جائے گا۔

  • اسرائیلی مظالم ، سندھ اسمبلی میں‌ قرارداد کثرت رائے سے منظور

    اسرائیلی مظالم ، سندھ اسمبلی میں‌ قرارداد کثرت رائے سے منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اسرائیلی فورسز کے فلسطینیوں پر مظالم اور مسجدِ  اقصیٰ پر ہونے والے حملے کی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

    جمعے کے روز سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے فلسطین میں ہونے والے اسرائیلی مظالم اور مسجدِ اقصیٰ پر ہونے والے حملے کے خلاف قرار داد پیش کی۔

    قرارداد پیش کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ ’تمام جماعتوں کی مشاورت کے بعد مذکورہ قرارداد پیش کررہا ہوں، اس کے ذریعے ہم مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کی مذمت کریں گے تاکہ دنیا کو پیغام پہنچ سکے‘۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ اس مشکل گھڑی میں پاکستانی عوام مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ ایوان اسرائیل کی بزدلانہ کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے، بہادر فلسطینیوں کی جرأت پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہے۔

    قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ پاکستانیوں کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے مسئلہ فلسطین پر اقوامِ متحدہ سے رجوع کرے۔ ایوان نے اسرائیلی جارحیت سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کے لواحقین سے بھی اظہارِ یکجہتی کیا۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ ایسا وقت کسی مسلمان قوم پر آئے تو حکم ہے جہاد کیلئے نکلو، جہاد کیلئے جا نہ سکیں لیکن یکجہتی کا اظہار تو کریں

    نصرت سحر عباسی نے کہا کہ آج پیش ہونے والی قرار داد کی اہمیت کو ہمیں سمجھنا ہوگا، ایسی قرار داد کی منظوری سے ایمان کی تازگی کا احساس ہوتا ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کا دور ہے، جہاں فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم دکھائے جارہے ہیں،مسجد اقصٰی کی اہمیت مسلمان کےعلاوہ دوسرے مذاہب کے لوگوں کوبھی معلوم ہے۔

    رکن اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ ’مسجدِ اقصیٰ ہمارا پہلا قبلہ ہے، صرف قرارداد تک محدود رہے تو فلسطینیوں کے ساتھ کبھی انصاف نہیں ہوگا، ہمیں آگے بڑھ کر مظلوموں کی مدد کے لیے کھڑا ہونا ہوگا‘۔

  • اسرائیل کے حوالے سے پالیسی تبدیل نہیں ہورہی، شاہ محمود قریشی

    اسرائیل کے حوالے سے پالیسی تبدیل نہیں ہورہی، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے حوالے سے پالیسی تبدیل یا قانون میں کوئی ترمیم نہیں کی جارہی۔

    ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں نقطہ اعتراض پر جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’اسرائیل کے حوالے سے پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی‘۔

    قبل ازیں متحدہ مجلس عمل کے رکن اسد محمود کا کہنا تھا کہ حکومت کو خارجہ پالیسی میں تبدیلیوں کے حوالے سے ایوان کو آگاہ کرنا ہوگا۔

    یاد رہے کہ چند دنوں سے پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ حکومت اسرائیل کی حیثیت کو تسلیم کرنے جارہی ہے جبکہ اس ضمن میں گزشتہ چند برس دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ اسرائیلی جہاز کی پاکستانی سرزمین پر لینڈنگ ہوئی۔

    مزید پڑھیں: قومی اسمبلی : اسرائیلی طیارے کی آمد اور سعودی پیکج پر وزیر خارجہ کی وضاحت

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی حدود میں اسرائیلی طیارے کی اڑان، اسرائیلی صحافی اپنے ٹویٹ سے پِھر گیا

    قومی اسمبلی میں 30 اکتوبر 2018 کو ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وضاحت پیش کرتے ہوئے پاکستان اسرائیلی طیارے کی آمد کو بے بنیاد اور من گھڑت خبر قرار دیا تھا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ طیارے کی پاکستان آمد کی خبر من گھڑت اور بے بنیاد ہے، ان خبروں میں کوئی حقیقت نہیں ہے، اس کے باوجود اگر آپ اس کا ذکر کرنا چاہیں تو کوئی روک نہیں سکتا لیکن اپوزیشن کے اطمینان کے لیے کہہ رہا ہوں کہ خبر میں کوئی حقیقت نہیں۔

    دوسری جانب سول ایوی ایشن نے بھی کسی اسرائیلی طیارے کی آمد کی تردید کی تھی جبکہ اسرائیلی صحافی بھی اپنے خبر سے پیچھے ہٹ گیا تھا اُس کے باوجود جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بے بنیاد خبر کو حساس معاملہ قرار دیا تھا۔

  • اسرائیل دہشتگرد ریاست ہے جو بچوں کو قتل کرتی ہے، رجب طیب اردوغان

    اسرائیل دہشتگرد ریاست ہے جو بچوں کو قتل کرتی ہے، رجب طیب اردوغان

    استنبول : ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ وہ کسی سے لیکچر نہیں لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سفارت خانے کی یروشلم منتقلی اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کے متنازع فیصلے کے بعد ترکی اور اسرائیل کے تعلقات میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے، اس حوالے سے ترک صدر رجب طیب اردوغان اور اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کے تلخ بیانات سامنے آئے ہیں۔

    ترکی کے دارالحکومت استنبول میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رجب طیب اردوغان نے کہا کہ اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے جو بچوں کو قتل کرتی ہے۔

    انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے یک طرفہ فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کیخلاف لڑنے کا اعلان کیا۔

    ترک صدر کے بیان کے تھوڑی دیر بعد ہی اسرائیلی وزیر اعظم نے بھی جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے لیڈر سے لیکچر نہیں لیں گے جو کردستان کے دیہاتوں پر بم برساتا ہے اور دہشت گردوں کی مدد کرتا ہے۔

    ترک صدر کا مزید کہنا تھا کہ فلسطین بالکل معصوم ہے اور اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے، رجب طیب اردوغان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ یروشلم کو ایک ایسی ریاست کے رحم و کرم پر ہرگز نہیں چھوڑیں گے جو بچوں کا قتل عام کرتی ہو۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازعہ فیصلے سے قبل تک دونوں ممالک کے تعلقات میں کافی حد تک بہتری آگئی تھی لیکن اب صورتحال بالکل مختلف ہوگئی ہے۔

    امریکی فیصلے کے بعد ترکی کے عوام نے سب سے پہلے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے انقرا میں قائم امریکی سفارت خانے کے سامنے بھرپور احتجاج بھی کیا تھا۔

  • امریکی صدر کا اعلان عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، دفترخارجہ

    امریکی صدر کا اعلان عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، دفترخارجہ

    اسلام آباد : پاکستان نے امریکی صدر کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ ماننے کے اعلان پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کا اعلان عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے میں عالمی قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی کی گئی۔

    امریکی اقدام کئی دہائیوں کےاتفاق رائے کے بھی خلاف ہے، پاکستان اس معاملے پراو آئی سی کے حالیہ اعلامیے کی توثیق کرتا ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی عوام، حکومت امریکہ کے اس اقدام کی دوٹوک مخالفت کرتے ہیں، پاکستان خودمختار،آزاد، مستحکم فلسطینی ریاست کے قیام کا خواہاں ہے، فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، پاکستان معاملے پر او آئی سی کے حالیہ اعلامیے کی مکمل توثیق کرتا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔


    مزید پڑھیں: امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کئی امریکی صدور نے اس اقدام کا سوچا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے اس لیے یہ معاملہ کافی برسوں سے التواء کا شکار تھا جس پر میں آج سخت فیصلہ کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں اور اس مشکل کام کو انجام تک پہنچانے پر خوشی محسوس کر رہا ہوں۔

  • اسرائیلی پارلیمنٹ میں اذان، یہودی طیش میں‌ آگئے

    اسرائیلی پارلیمنٹ میں اذان، یہودی طیش میں‌ آگئے

    یروشلم:اسرائیل مسجد اقصیٰ سمیت دیگر فلسطینی مساجد میں اذان پر پابندی عائد کرنے کے لیے قانون سازی کررہا ہے لیکن اسرائیلی پارلیمنٹ کے رکن ابو عرار نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں اذان دے کر اس پابندی کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ میں اجلاس کے دوران جب ممبر اسمبلی ابو عرر کو تقریر کا موقع دیا گیا تو انہوں نے بات کے اوائل میں مسجد اقصیٰ کی بندش اور اذانوں پر عائد ہونے والی پابندی کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

    تقریر کے دوران اسرائیلی ارکینِ پارلیمنٹ نے بدمزگی پیدر کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے اذان دینا شروع کردی اوراجلاس میں شریک لوگوں کو یہ پیغام دیا کہ اذان پر کسی صورت پابندی نہیں لگائی جاسکتی۔

    اسرائیلی پارلیمنٹ میں ابو عرار کی خوبصورت آواز میں آذان شروع ہوتے ہی اراکین اپنی نشستوں سے اٹھ کر احتجاج کرنے لگے اور کچھ لوگ اجلاس کے کمرے سے باہر بھی چلے گئے مگر انہوں نے اذان کو پورا کیا۔


    Muslim lawmaker’s Adhan in Israel parliament by arynews

    خیال رہے کہ اذان پر پابندی کے مجوزہ بل پر ہونے والی ووٹنگ اسرائیلی پارلیمنٹ نے فی الحال  ملتوی کردی ہے۔

  • سعودی مفتی اعظم نےداعش کواسرائیلی فوج کاحصہ قراردےدیا

    سعودی مفتی اعظم نےداعش کواسرائیلی فوج کاحصہ قراردےدیا

    ریاض : سعودی مفتی اعظم نے شیخ عبدالعزیز نے داعش کواسرائیلی فوج کاحصہ قراردےدیا،یہ بات انہوں نے ایک سعودی اخبار کو انٹرویو دئیتے ہوئے کہی۔

    شیخ عبدالعزیز الشیخ کا کہناتھا کہ اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد داعش کوشکست فاش دےگا،انہوں نے کہا کہ داعش کے جنگجو اسلام اور مسلمانوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ داعش کو اسلام کے پیروکار قرار نہیں دیا جاسکتا بلکہ وہ خوارج کا ہی تسلسل ہیں، جنہوں نے پہلی دفعہ مسلمانوں کو کافر قرار دے کر ان کا خون بہانے کی اجازت دی، اور اسلامی خلافت کے خلاف بغاوت کی۔

    داعش کے ایک رہنما کی جانب سے اسرائیل کے خلاف ایک حالیہ دھمکی کا حوالہ دیتے ہوئے شیخ عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف یہ دھمکی ایک جھوٹ ہے کیونکہ داعش حقیقت میں اسرائیلی فوج ہی کا حصہ ہے۔